وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے وکست بھارت سنکلپ یاترا کے استفادہ کنندگان سے بات چیت کی۔ ملک بھر سے وکست بھارت سنکلپ یاترا کے ہزاروں استفادہ کنندگان اس پروگرام میں شامل ہوئے۔ اس پروگرام میں مرکزی وزراء، ارکان پارلیمنٹ،ارکان اسمبلی اور مقامی سطح کے نمائندے بھی شامل ہوئے۔
وزیر اعظم نے ممبئی کی ایک مخنث کلپنا بائی کے ساتھ بات چیت کی جو سائی کنر بچات سیلف ہیلپ گروپ چلاتی ہیں۔ مہاراشٹر میں مخنثوں کے لیے یہ ان کا پہلا گروپ ہے۔ ایک چیلنجنگ زندگی کی کہانی بیان کرتے ہوئے، کلپنا جی نے وزیر اعظم کا ان کی حساسیت کے لیے شکریہ ادا کیا۔ کلپنا جی نے ایک مخنث کی مشکل زندگی کو یاد کیا اور وزیر اعظم کو بتایا کہ انہوں نے بھیک مانگنے اور بے یقینی کی زندگی کے بعد بچت گٹ شروع کیا۔
کلپنا جی نے سرکاری گرانٹ کی مدد سے ٹوکری بنانے کی شروعات کی تھی۔ انہیں اربن لائیولی ہڈ مشن اور سواندھی اسکیم سے تعاون حاصل ہوا۔ وہ اڈلی ڈوسا اور پھولوں کا کاروبار بھی چلا رہی ہیں۔ وزیر اعظم نے ہلکے پھلکے طور پر ممبئی میں پاؤبھاجی اور وڑا پاؤکے کاروبار کے امکانات کے بارے میں پوچھا جس سے سب کو سکون ملا۔ وزیر اعظم نے انہیں معاشرے کے لئے اپنی خدمات کی وسعت کے بارے میں بتایا کیونکہ ان کی کاروباری شخصیت لوگوں کو مخنثوں کی حقیقت کے بارے میں آگاہ کر رہی ہے اور معاشرے میں مخنثوں کی غلط تصویر کو درست کر رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کلپنا جی کی تعریف کی، ’’آپ اپنے عمل سے وہ کردکھایا ہے جو مخنثوں میں کرنے کی قابلیت ہے۔‘‘
ان کا گروپ ٹرانس جینڈر شناختی کارڈ فراہم کر رہا ہے اور مخنث برادری کو کچھ کاروبار شروع کرنے اور بھیک مانگنا چھوڑنے کے لیے پی ایم سواندھی جیسی اسکیموں کا فائدہ اٹھانے کی ترغیب دے رہا ہے۔ انہوں نے 'مودی کی گارنٹی کی گاڑی' کے لیے مخنث برادری کے جوش و خروش کا اظہار کیا اور کہا کہ جب گاڑی ان کے علاقے میں گئی تو انہوں نے اور ان کے دوستوں نے بہت سے فوائد حاصل کیے ۔ پی ایم مودی نے کلپنا جی کے ناقابل تسخیر جذبے کو سلام کیا اور بہت مشکل زندگی گزارنے کے باوجود ملازمت فراہم کرنے والی خاتون بننے پر ان کی تعریف کی۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ ’’ہمارا مقصد محروموں کو ترجیح دینا ہے‘‘۔