وزیر اعظم مودی نے ایک انٹرویو کے دوران ایک سوال کے جواب میں کانگریس کے ذریعہ کسانوں کا قرض معاف کیے جانے کو لالی پاپ کمپنی کا نام دینے پر اصرار کرتے ہوئے کہا کہ ’’جھوٹ بولنا اور گمراہ کرنا ہی دراصل لالی پاپ کہا جاتا ہے۔ مثلاً یہ کہنا کہ ہم نے کسانوں کے قرض معاف کر دیے ہیں۔۔ جبکہ سچائی یہ ہے کہ ایسا کچھ نہیں ہوا ہے۔ ان سرکلرس دیکھئے۔ انہیں گمراہ نہیں کرنا چاہئے۔‘‘
وزیر اعظم نے کہا کہ کسانوں کے قرض معاف کرنا مسئلے کا حل نہیں ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ’’آپ کے نظام کی سب سے بڑی کمی یہ ہے کہ کسان قرض میں ڈوبتے چلے جا رہے ہیں اور سرکاریں انتخابات اور قرض معاف کرنےکا شیطانی چکر باربار چلائے رکھتی ہیں۔ اس لئے اس مسئلے کا حل یہ ہے کہ کسانوں کو بااختیار بنایا جانا چاہئے۔ ہمیں ایسے حالات پیدا کرنے چاہئے کہ انہیں قرض کی ضرورت نہ پڑے۔‘‘
وزیر اعظم نے کہا کہ سوامی ناتھن کمیشن کی رپورٹ پر 2007 میں عمل آوری کی گئی تھی اور اب قرض کی کوئی ضرورت نہیں ہونی چاہئے تھی۔