برطانیہ کے وزیراعظم عزت مآب بورس جانسن بھارتی وزیراعظم جناب نریندر مودی کی دعوت پر 22-21 اپریل 2022 کو بھارت کے سرکاری دورے پر ہیں۔ برطانیہ کے وزیر اعظم کے طور پر یہ ان کا بھارت کا پہلا دورہ ہے۔
2. وزیراعظم جانسن کا 22 اپریل 2022 کو راشٹرپتی بھون میں رسمی استقبال کیا گیا، جہاں وزیراعظم مودی نے ان کا خیرمقدم کیا۔وزیراعظم جانسن نے بعد میں راج گھاٹ کا دورہ کیا اور مہاتما گاندھی کو خراج عقیدت پیش کیا۔
3. وزیراعظم مودی نے حیدرآباد ہاؤس میں دورے پار آئے وزیراعظم کے ساتھ دو طرفہ مشاورت کی اور ان کے اعزاز میں ضیافت کا اہتمام بھی کیا۔ قبل ازیں وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے برطانیہ کے وزیراعظم سے ملاقات کی۔
4. دوطرفہ بات چیت میں دونوں وزرائے اعظم نے مئی 2021 میں ورچوئل سمٹ میں شروع کیے گئے روڈ میپ 2030 پر ہونے والی پیش رفت کو سراہا اور دوطرفہ تعلقات کے وسیع ترشعبوں میں مزید مضبوط اور عمل پر مبنی تعاون کو آگے بڑھانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے ایف ٹی اے کے جاری مذاکرات اور بہتر تجارتی شراکت داری کے نفاذ میں پیش رفت کو سراہا اور اکتوبر 2022 کے آخر تک ایک جامع اور متوازن تجارتی معاہدہ کرنے پر اتفاق کیا۔ ایف ٹی اے 2030 تک دو طرفہ تجارت کو دوگنا کرنے کی راہ ہموار کرے گا۔
5. دونوں رہنماؤں نے دفاعی اور سکیورٹی تعاون کو بھارت-برطانیہ جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے کلیدی عنصر کے طور پر تبدیل کرنے پر اتفاق کیا اور دونوں ممالک کی مسلح افواج کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مشترکہ تیاری اور مشترکہ پروڈکشن سمیت دفاعی اشتراک کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں فریقوں نے سائبر سکیورٹی پر تعاون کو مزید تیز کرنے کے لیے ایک مشترکہ بیان جاری کیا، خاص طور پر سائبر گورننس، سائبر تدارک اور اہم قومی انفراسٹرکچر کے تحفظ کے شعبوں میں۔ انہوں نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے مسلسل خطرے سے نمٹنے کے لیے قریبی تعاون پر بھی اتفاق کیا۔
6. دونوں وزرائے اعظم نے باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا جس میں بھارت -بحرالکاہل، افغانستان،اقوام متحدہ سلامتی کونسل ، جی 20 اور دولت مشترکہ میں تعاون شامل ہے۔ بھارت نے بحری سکیورٹی کے ایک اہم ستون کے تحت انڈو پیسیفک اوشینز انیشی ایٹو میں برطانیہ کی شمولیت کا خیرمقدم کیا اور بھارت -بحرالکاہل خطے میں روابط کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔
7. دونوں رہنماؤں نے روس اور یوکرین کے درمیان جاری تصادم پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم مودی نے بڑھتے ہوئے انسانی بحران پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور تشدد کے فوری خاتمے اور آگے بڑھنے کے واحد راستے کے طور پر براہ راست بات چیت اور سفارت کاری کی طرف واپسی کے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا۔
8. وزیراعظم مودی نے گزشتہ سال سی او پی 26 کے کامیاب انعقاد کے لیے وزیر اعظم جانسن کو مبارکباد دی۔ انہوں نے پیرس معاہدے کے اہداف کو حاصل کرنے اورآب وہوا میں تبدیلی سے متعلق گلاسگو معاہدے کو نافذ کرنے کے لیے حوصلہ مندانہ موسمیاتی کارروائی کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے صاف ستھری توانائی کو تیز رفتار سے بروئے کار لانے کے تعلق سے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا جس میں آف شور ونڈ انرجی اور گرین ہائیڈروجن شامل ہیں اور آئی ایس اے کے تحت گلوبل گرین گرڈز-ون سن ون ورلڈ ون گرڈ انیشی ایٹیو (او ایس او ڈبلیو او جی) اور سی ڈی آر آئی کے تحت آئی آر آئی ایس پلیٹ فارم کے جلد آپریشنلائزیشن کے لیے مل کر کام کریں گے، جن کا آغاز ہندوستان اور برطانیہ نے مشترکہ طور پر سی او پی 26 میں کیا تھا۔
9. دورے کے دوران بھارت -برطانیہ گلوبل انوویشن پارٹنرشپ اور گلوبل سنٹر فار نیوکلیئر انرجی پارٹنرشپ (جی سی این ای پی) کے نفاذ پر دو مفاہمت ناموں کا تبادلہ ہوا۔ گلوبل انوویشن پارٹنرشپ کے ذریعے، بھارت اور برطانیہ نے تیسرے ممالک کو موسمیاتی اسمارٹ پائیدار اختراعات کی منتقلی اور اسے بڑھانے میں مدد کے لیے 75ملین پاونڈ تک تعاون کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ اس شراکت داری کے تحت بنائے گئے انوکھے جی آئی پی فنڈ کا مقصد بھارتی اختراعات کے تعاون کے لیے مارکیٹ سے اضافی100ملین پاونڈ اکٹھا کرنا بھی ہے۔
10. درج ذیل اعلانات بھی کیے گئے - (I) اسٹریٹجک ٹیک ڈائیلاگ - نئی اور ابھرتی ہوئی مواصلاتی ٹیکنالوجیز جیسے 5جی ،اے آئی وغیرہ پر وزارتی سطح کی گفتگو۔ (II) مربوط الیکٹرک پرپلشن پر تعاون - دونوں بحریہ کے درمیان مشترکہ طورپر ٹیکنالوجی کا فروغ ۔
11. وزیر اعظم جانسن نے اس سے قبل 21 اپریل کو احمدآباد، گجرات سے اپنا دورہ شروع کیا تھا جہاں انہوں نے سابرمتی آشرم، مسواڈ انڈسٹریل اسٹیٹ، وڈودرا میں جے سی بی پلانٹ اور گفٹ سٹی، گاندھی نگر میں گجرات بائیو ٹیکنالوجی یونیورسٹی کا دورہ کیا۔
12. وزیراعظم مودی نے وزیر اعظم جانسن کو 2023 میں بھارت کی صدارت میں ہونے والی جی 20 سربراہ کانفرنس کے لیے بھارت آنے کی دعوت دی ۔ وزیر اعظم جانسن نے وزیر اعظم مودی کو برطانیہ کے دورے کی اپنی دعوت کا اعادہ کیا۔ وزیر اعظم مودی نے دعوت قبول کرلی۔