- وزیر اعظم نریندرمودی اور وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن کے درمیان ہندوستان کے میزبانی میں 28 ستمبر 2020ء کو ایک ورچوول دوطرفہ کانفرنس ہونے جارہی ہے۔
- ہند-ڈنمارک کے درمیان پابندی کے ساتھ اعلیٰ سطحی دورے ہونے کے ساتھ ساتھ یہ تعلقات تاریخی رابطوں ، مشترکہ جمہوری روایات اور علاقائی اور بین الاقوامی امن استحکام کی مشترکہ خواہشوں پر مبنی ہیں۔
- بھارت اور ڈنمارک کے درمیان اشیاء اور خدمات میں دو طرفہ تجارت میں 30.49فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔یہ تجارت 2016ء میں 2.82 بلین امریکی ڈالر تھی، جو 2019ء میں بڑھ کر 3.68 بلین امریکی ڈالر ہوگئی ہے۔ڈنمارک کی تقریباً 200 کمپنیوں نے بھارت میں جہاز رانی ، قابل تجدید توانائی ، ماحولیات زراعت ، خوراک کی ڈبہ بندی، اسمارٹ شہری ترقی جیسے شعبوں میں سرمایہ کاری کی ہے۔ ڈنمارک کی بہت ساری بڑی کمپنیوں نے ‘میک اِن انڈیا’ اسکیم کے تحت نئی فیکٹریوں کی تعمیر کی ہیں۔تقریباً25 ہندوستانی کمپنیاں ڈنمارک میں آئی ٹی، قابل تجدید توانائی اور انجینئرنگ کے شعبوں میں موجود ہیں۔
- اس موقع پر بھارت اور ڈنمار کے درمیان انٹیلیکچوول پراپرٹی میں تعاون کے میدان میں ایک مفاہمت نامہ پر دستخط کیا جائے گا۔اس کے علاوہ ڈنمار ک کے ذریعے بین الاقوامی شمسی اتحاد (آئی ایس اے)میں شمولیت بھی اختیار کی جائے گی۔
- ورچوول دوطرفہ کانفرنس دونوں لیڈران کو دونوں ممالک کے درمیان وقت کی کسوٹی پر کھرے اترنے والے دوستانہ تعلقات کے تناظر میں دوطرفہ تعلقات کے وسیع فریم ورک کا جامع طریقے سے جائزہ لینے کا موقع فراہم کرے گی اور باہمی مفاد کے کلیدی امور پر باہم معاون اشتراک کو مضبوطی اور گہرائی بخشنے کی وسیع سیاسی سمت بھی عطا کرے گی۔