وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ وکست بھارت سنکلپ یاترا کے استفادہ کنندگان سے بات چیت کی۔ مرکزی وزراء، ارکان پارلیمنٹ، ارکان قانون ساز اسمبلی اور مقامی سطح کے نمائندوں کے ساتھ ملک بھر سے ہزاروں کی تعداد میں وکست بھارت سنکلپ یاترا سے استفادہ کرنے والے اس پروگرام میں شامل ہوئے۔
اتر پردیش کے گورکھپور سے تعلق رکھنے والے جناب لکشمی پرجاپتی نے، جن کا خاندان ٹیراکوٹا ریشم کے کاروبار میں مصروف ہے، وزیر اعظم کو لکشمی ذاتی مدد کےگروپ بنانے کے بارے میں بتایاجس میں 12 ممبران اور تقریباً 75 ساتھی شامل ہیں، جن کی مجموعی سالانہ آمدنی تقریباً ایک کروڑ روپے ہے۔ ’ ایک ضلع ایک پیداوار ‘پہل کے فوائد حاصل کرنے کے بارے میں وزیر اعظم کے استفسار پر، جناب پرجاپتی نے ریاست کے وزیر اعلیٰ کا اس اسکیم کے تئیں ان کے وژن کے لیے شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ ہر کاریگر کو بغیر کسی لاگت کے مٹی کی مصنوعات تیار کرنے کے لیے ایک ٹول کٹ، بجلی اور مشینیں ملتی ہیں۔ جبکہ انہیں قومی سطح پر منعقد ہونے والی مختلف نمائشوں میں حصہ لینے کا موقع بھی ملتا ہے۔
مختلف اسکیموں کے نفاذ کے بارے میں پچھلی حکومتوں سے موازنہ کرتے ہوئے، جناب پرجاپتی نے بیت الخلاء، پی ایم کسان سمان ندھی، او ڈی او پی کے فوائد کا ذکر کیا اور اخباری اشتہارات اور زمین پر موجود سرکاری افسران کے ذریعہ ،ایسی اسکیموں کے بارے میں فراہم کی جانے والی بیداری کو بھی اجاگر کیا۔ جناب پرجاپتی نے بتایا کہ یہ صرف مودی کی گارنٹی کی گاڑی ہی نہیں ہے،جس کے گاؤں کا دورہ کرنے پر لوگوں کا بہت زیادہ ہوجاتا ہے، بلکہ اس موقع پر وزیر اعظم کا خطاب بھی ایک بہت بڑا ہجوم کوایک جگہ جمع ہونے کاسبب بن جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے ٹیراکوٹا ریشم کی مصنوعات ، بنگلورو، حیدرآباد، لکھنؤ، دہلی سمیت ہر میٹروپولیٹن شہر کے ساتھ ساتھ مہاراشٹر، گجرات، تمل ناڈو وغیرہ کی ریاستوں میں فروخت ہوتی ہیں۔
پی ایم وشوکرما یوجنا کے مقصد کی وضاحت کرتے ہوئے، وزیر اعظم مودی نے کہا کہ یہ ایک زندگی بدل دینے والی اسکیم ہے ،جو اپنے ہاتھوں سے کام کرنے والے تمام فنکاروں اور دستگاروں کو جدید آلات اور ٹیکنالوجی فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے جناب پرجاپتی پر بھی زور دیا کہ وہ اپنے علاقے میں پی ایم وشوکرما یوجنا کے بارے میں بیداری پیدا کریں۔ وزیر اعظم نے مقامی اور ایک ضلع کی ایک پیداوار کے اقدامات پر حکومت کی مرکوز توجہ پر زور دیا اور اسکیموں کو کامیاب بنانے میں لوگوں کی شرکت اور شمولیت پر اطمینان کا اظہار کیا۔