نئی دہلی، 22 جولائی 2021: وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے زیر صدارت مرکزی کابینہ نے خصوصی اسٹیل کے لئے پیداواریت سے مربوط ترغیبات (پی ایل آئی) اسکیم کو منظوری دی۔ اس اسکیم کی مدت سال 2023۔24 سے سال 2027۔28 تک پانچ برس کی ہوگی۔ 6322 کروڑ روپئے کے بجٹی تخمینہ کے ساتھ اس اسکیم سے تقریباً 40000 کروڑ روپئے کے بقدر سرمایہ کاری راغب ہونے اور خصوصی اسٹیل کے لئے 25 ملین ٹن اضافی اہلیت حاصل ہونے کی امید ہے۔ اس اسکیم سے تقریباً 525000 افراد کو روزگار حاصل ہوگا جس میں سے 68000 راست روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
خصوصی اسٹیل کو ہدف کے حصے کے طور پر منتخب کیا گیا ہے کیونکہ سال 2020۔21 میں 102 ملین ٹن اسٹیل کی پیداواریت میں سے ملک میں اضافی قدرو قیمت کی حامل اسٹیل/اسپیشلٹی اسٹیل کی محض 18 ملین ٹن کے بقدر پیداواریت ہوئی تھی۔ اس کے علاوہ، اسی سال 6.7 ملین ٹن کے بقدر درآمدات میں سے تقریباً 4 ملین ٹن کے بقدر درآمدات خصوصی اسٹیل کی ہی تھی، جس کے نتیجے میں تقریباً 30000 کروڑ روپئے کے بقدر غیر ملکی زرمبادلہ ذخیرہ صرف ہوا ہے۔ خصوصی اسٹیل کی پیداواریت میں آتم نربھر بن کر بھارت اسٹیل ویلیو چین میں ترقی کرے گا اور کوریا اور جاپان جیسے جدید اسٹیل تیارکرنے والے ممالک کی صف میں آجائے گا۔
توقع کی جاتی ہے کہ سال 2026۔27 کے آخر تک خصوصی اسٹیل کی پیداواریت 42 ملین ٹن کے بقدر ہو جائے گی۔ اس سے اس امر کی یقین دہانی ہوگی کہ تقریباً 2.5 لاکھ کروڑ روپئے کے بقدر کے خصوصی اسٹیل کی پیداوار اور کھپت بھارت میں ہوگی جسے بصورت دیگر درآمد کیا جاتا۔ اسی طرح، خصوصی اسٹیل کی برآمدات موجودہ وقت کی 1.7 ملین ٹن کے مقابلے میں تقریباً 5.5 ملین ٹن ہو جائے گی جس سے 33000 کروڑ روپئے کے بقدر غیر ملکی زرمبادلہ حاصل ہوگا۔
اس اسکیم کا فائدہ بڑے شراکت داروں یعنی اسٹیل کے مربوط پلانٹوں اور چھوٹے شراکت داروں (دوئم درجے کے اسٹیل شراکت داروں)، دونوں کو حاصل ہوگا۔
خصوصی اسٹیل اضافی قدروقیمت کا حامل اسٹیل ہے جس میں عام طور پر تیار اسٹیل کو اعلیٰ اضافی قدروقیمت کے حامل اسٹیل میں تبدیل کرنے کے لئے اس پر کوٹنگ، پلیٹنگ، ہیٹ ٹریٹمنٹ کے ذریعہ اثر ڈالا جاتا ہے۔ جس کا استعمال موٹرگاڑیوں کے شعبے، خصوصی کیپٹل گڈس، وغیرہ کے علاوہ مختلف اسٹریٹجک ایپلی کیشنوں جیسے دفاع، خلاء اور بجلی میں کیا جاسکتا ہے۔
خصوصی اسٹیل کے پانچ زمرے جن کو پی ایل آئی اسکیم میں منتخب کیا گیا ہے، مندرجہ ذیل ہیں:
- کوٹیڈ/پلیٹڈ اسٹیل مصنوعات
- ہائی اسٹرینتھ/ویئر ریزسٹنٹ اسٹیل
- اسپیشلٹی ریلس
- الوئے اسٹیل مصنوعات اور اسٹیل کے تار
- برقی اسٹیل
ان پیداواری زمروں میں سے، توقع کی جاتی ہے کہ اس اسکیم کے مکمل ہونے کے بعد بھارت اے پی آئی گریڈ پائپ، ہیڈ ہارڈینڈ ریلس، الیکٹریکل اسٹیل (ٹرانسفارمر اور برقی سازو سامان میں درکار) جیسی مصنوعات کی مینوفیکچرنگ شروع کر دے گا جن کی فی الحال بہت ہی محدود مقدار میں مینوفیکچرنگ ہوتی ہے یا بالکل بھی مینوفیکچرنگ نہیں ہوتی ہے۔
پی ایل آئی ترغیبات کے تین سلیب ہیں، سب سے کم 4 فیصد اور سب سے زیادہ 12 فیصد ہے، جسے الیکٹریکل اسٹیل (سی آر جی او) کے لئے فراہم کیا گیا ہے۔ خصوصی اسٹیل کے لئے پی ایل آئی اسکیم سے اس امر کی یقین دہانی ہوگی کہ استعمال شدہ بنیادی اسٹیل کو اندرونِ ملک ’پگھلایا اور ڈھالا جاتا ہے‘ جس کے معنی ہیں کہ خصوصی اسٹیل کی مینوفیکچرنگ کے لئے استعمال شدہ خام مال (تیار اسٹیل) بھارت میں ہی بنایا جائے گا، جس سے یہ یقینی ہوگا کہ اسکیم سے اندرون ملک ایک سرے سے دوسرے تک مینوفیکچرنگ کو فروغ حاصل ہو۔