- ڈیجیٹل انڈیا پروگرام یکم جولائی 2015 کو شروع کیا گیا تھاتاکہ شہریوں کو خدمات کی ڈیجیٹل ڈیلیوری کو ممکن بنایا جا سکے۔ یہ ایک بہت ہی کامیاب پروگرام ثابت ہوا ہے۔
- عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے کل 14,903 کروڑ روپے کے خرچ سے آج ڈیجیٹل انڈیا پروگرام کی توسیع کو منظوری دی۔
اس کے ذریعہ درج ذیل اقدامات کئے جائیں گے:
- فیوچر اسکلز پرائم پروگرام کے تحت 6.25 لاکھ آئی ٹی پروفیشنلز کو ری-اسکلڈ اور اپ – اسکلڈ کیاجائے گا۔
- 2.65 لاکھ افراد کو انفارمیشن سیکیورٹی اینڈ ایجوکیشن اویئرنس فیز (آئی ایس ای اے) پروگرام کے تحت انفارمیشن سیکیورٹی کی تربیت دی جائے گی۔
- یونیفائیڈ موبائل ایپلیکیشن فار نیو- ایج گورننس (یو ایم اے این جی) ایپ/ پلیٹ فارم کے تحت 540 اضافی خدمات دستیاب ہوں گی۔ اس وقت یو ایم اے این جی پر 1,700 سے زیادہ خدمات پہلے سے ہی دستیاب ہیں۔
- نیشنل سپر کمپیوٹر مشن کے تحت مزید 9 سپر کمپیوٹرز کا اضافہ کیا جائے گا۔ یہ پہلے سے تعینات 18 سپر کمپیوٹرز کے علاوہ ہے۔
- بھاشینی یعنی مصنوعی ذہانت پر مبنی کثیر لسانی ترجمہ کا آلہ (فی الحال 10 زبانوں میں دستیاب ہے) شیڈیول 8 میں درج تمام 22 زبانوں میں متعارف کرایا جائے گا۔
- 1787 تعلیمی اداروں کو جوڑنے والے نیشنل نالج نیٹ ورک (این کے این) کی جدید کاری ۔
- ڈیجی لاکر کے تحت ڈیجیٹل دستاویز کی تصدیق کی سہولت اب ایم ایس ایم ایز اور دیگر تنظیموں کو دستیاب ہوگی۔
- ٹائر 2/3 شہروں میں 1200 اسٹارٹ اپس کو سپورٹ کیا جائے گا۔
- صحت، زراعت اور پائیدار شہروں سے متعلق مصنوعی ذہانت کے تین سینٹرس آف ایکسی لینس قائم کئے جائیں گے۔
- 12 کروڑ کالج طلباء کے لیے سائبر آگاہی کورسز؛
- سائبر سیکیورٹی کے شعبے میں نئے اقدامات جس میں آلات کی ترقی اور نیشنل سائبر کوآرڈینیشن سینٹر کے ساتھ 200 سے زیادہ سائٹس کا انضمام شامل ہے۔
- آج کے اعلان سے ہندوستان کی ڈیجیٹل معیشت کو فروغ ملے گا، خدمات تک ڈیجیٹل رسائی کو تحریک ملے گی اور ہندوستان کے آئی ٹی اور الیکٹرانکس ماحولیاتی نظام کو سپورٹ ملے گا۔