وزیر ا عظم جناب نریندر مودی نے آج اترپردیش کے گریٹر نوئیڈا میں انڈیا ایکسپو مارٹ میں سیمی کون انڈیا 2024 کا افتتاح کیا۔ سیمی کون انڈیا2024 کا انعقاد 11 سے 13 ستمبر تک کیا جا رہا ہے جس کا موضوع ہے ’’شیپنگ دی سیمی کنڈکٹر فیوچر‘‘۔ تین روزہ کانفرنس ہندوستان کی سیمی کنڈکٹر حکمت عملی اور پالیسی کی عکاسی کرے گی جس میں ہندوستان کو سیمی کنڈکٹرز کا عالمی مرکز بنانے کا تصور کیا گیا ہے۔ اس میں سیمی کنڈکٹر کی سرکردہ عالمی کمپنیوں کے اعلیٰ رہنما شرکت کر رہے ہیں اور اس میں عالمی لیڈروں، کمپنیوں اور سیمی کنڈکٹر صنعت کے ماہرین کو یکجا ہونے کا موقع مل رہا ہے۔کانفرنس میں 250 سے زائد نمائش کار اور 150 مقررین حصہ لے رہے ہیں۔
سیمی کے سی ای او، جناب اجیت منوچا نے سیمی کون انڈیا 2024 میں استقبالیہ کی تعریف کی اور دو کلیدی الفاظ –’بے مثال‘ اور ’تیز رفتار ترقی‘ کواجاگر کیا۔ انہوں نے تقریب کی شانداری اور سیمی کنڈکٹرز کے لیے کُل الیکٹرانک سپلائی چین کی نمائندگی کرنے والے دنیا بھر سے 100 سے زیادہ سی ای اوز اور سی ایکس اوز کے ایک جگہ یکجا ہونے کا ذکر کیا۔ انہوں نے ملک، دنیا، صنعت اور انسانیت کے فائدوں کے لیے ایک سیمی کنڈکٹر ہب بنانے کے سفر میں ہندوستان کے لیے بھروسہ مند ساتھی بننے کی خاطر صنعت کے عزائم کے حوالے سے پرامیدی کا اظہار کیا۔ ہندوستان میں تیز تر مثالی ترقی کے وزیر اعظم مودی کے قانون کا حوالہ دیتے ہوئے، جناب منوچا نے کہا کہ سیمی کنڈکٹر صنعت دنیا کی ہر صنعت کے لیے بنیادی حیثیت رکھتی ہے، جو انسانیت کے لیے زیادہ اہم ہے۔ انہوں نے ہندوستان کے 1.4 ارب لوگوں اور دنیا کے 8 ارب لوگوں کے لئے کام کرنے کی خاطر اعتماد ظاہر کیا۔
ٹاٹا الیکٹرانکس کے صدر اور سی ای او ڈاکٹر رندھیر ٹھاکر نے اس تاریخی اجتماع کو ممکن بنانے کے لیے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا اور سیمی کنڈکٹر صنعت کو ہندوستان تک پہنچانے کے ان کے وژن کی تعریف کی۔ انہوں نے اس سال 13 مارچ کو وزیر اعظم کی جانب سے دھولیرا میں ہندوستان کے پہلے کمرشیل فیب اور آسام کے جاگیروڈ میں پہلی اندرون ملک او ایس اے ٹی فیکٹری کا سنگ بنیاد رکھنے کو یاد کیا اور کہا کہ دونوں پروجیکٹوں کو ریکارڈ وقت میں حکومت سے منظوری ملی۔ انہوں نے وزیر اعظم کے جلد سے جلد کام کرنے کے پیغام سے مطابقت رکھتے ہوئے ہندوستان کے سیمی کنڈکٹر مشن کی بہترین کارکردگی اور عزائم کے اعتبار سے اقدامات کئے جانے کی ستائش کی۔ چپ تیار کرنے کے لیے اہم ماحولیاتی نظام کے 11 شعبوں کو اجاگ رکرتے ہوئےڈاکٹر ٹھاکر نے کہا کہ حکومت کی کوششوں کی بدولت یہ تمام ماحولیاتی نظام سیمی کون 2024 میں ایک ہی جگہ یکجا ہوپائے ہیں۔ انہوں نے مزید ترقی کی خاطر ایکو نظام کے فریقوں کے ساتھ اہم شراکت داری قائم کرنے کے لیے وزیر اعظم کے عالمی فریقوں سے رابطہ قائم کرنے اور ہندوستان کے سیمی کنڈکٹر مشن پر زور دینے کے لیے ان کی ستائش کی۔ انہوں نے وزیر اعظم کو یقین دلایا کہ سیمی کنڈکٹر صنعت وکست بھارت 2047 کے وژن کی بنیاد بنے گی اور اس سے روزگار کے کئی گنا مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے وزیر اعظم کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی بات ختم کی اور کہا کہ ’’یہ وقت صحیح وقت ہے‘‘ اور انھوں نے ہندوستان کے سیمی کنڈکٹر کے خواب کو حقیقت بنانے میں وزیر اعظم کی قیادت اور نظریے کو سراہا۔
این ایکس پی سیمی کنڈکٹرز کے سی ای او جناب کرٹ سیورز نے سیمی کون 2024 میں شامل ہونے پر خوشی اور مخلصی کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ تقریب ہندوستان کے لیے یکسر تبدیلی کے سفر کا ایک آغاز ہے۔ کامیابی کے تین صفات یعنی امنگ، اعتماد اور تعاون کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ آج کی تقریب اشتراک کے آغاز کا پیش خیمہ ہے۔ انہوں نے ہندوستان میں رونما ہونے والی تبدیلی پر روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ کام نہ صرف ہندوستان میں بلکہ دنیا کے لئے بھی ہو رہا ہے۔ انہوں نے سیمی کنڈکٹر صنعت کے دوسرے شعبوں پر پڑنے والےاثرات کو بھی نمایاں کیا اور کہا کہ اگلے چند سالوں میں ہندوستان ایک انتہائی طاقتور معیشت بننے کی جانب گامزن ہے۔ انہوں نے این ایکس پی کی طرف سے ایک ارب ڈالر سے زیادہ کی تحقیق وترقی کی کوششوں کو دوگنا کرنے کے بارے میں مطلع کیا۔ انہوں نے جدت، جمہوریت اور اعتماد کے تین عناصر کو شامل کرنے کا سہرا وزیر اعظم کو دیا جن کی طویل مدت میں کام کرنے کے لیے کاروباری اداروں کو ضرورت ہے۔
رینساس کے سی ای او جناب ہیدیتوشی شیباتا نے سیمی کون انڈیا 2024 میں اس طرح کے کامیاب اور یادگاری پروگرام کے لیے وزیر اعظم کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ ایسے معروف ادارے کے ساتھ شراکت داری کرنا اور گجرات میں ہندوستان کی پہلی اسمبلی اور ٹیسٹ سہولیات میں سے ایک قائم کرنا ایک اعزاز کی بات ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایک پائلٹ لائن کی تعمیر پہلے سے ہی جاری ہے اور انھوں نے بنگلور، حیدرآباد اور نوئیڈا میں سرگرمیوں کو وسعت دینے اور ان پر کام کئے جانے کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے اگلے سال کسی وقت تک ہندوستان میں ان کی تعداد کو دوگنا کرنے کا بھی ذکر کیا تاکہ ہندوستان اور عالمی بازار کے لئے بہتر سے بہتر سیمی کنڈکٹر ڈیزائن کی سرگرمیوں کو انجام دیا جاسکے۔ انہوں نے وزیر اعظم کے مقصد کو حقیقت بنانے کے لیے سیمی کنڈکٹر ٹکنالوجی کو ہندوستان میں لانے پر خوشی کا اظہار کیا۔
آئی ایم ای سی کے سی ای او جناب لوک وان ڈین ہوو نے سیمی کون 2024 کے لیے وزیر اعظم کو مبارکباد دی اور کہا کہ ان کا وژن اور قیادت ہندوستان کے لیے سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے ایک واضح راہ ہموار کرتے ہیں۔ طویل مدتی تحقیق وترقی ، حکمت عملی کے قیام اور سرمایہ کاری کے لیے وزیر اعظم کے عزم کا حوالہ دیتے ہوئے، جناب ہوو نے کہا کہ یہ صنعت کے لیے انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ آئی ایم ای سی وزیر اعظم کے اہم منصوبوں کی حمایت کے لیے ایک مضبوط اور کلیدی شراکت داری کے لیے تیار ہے۔ ایک قابل اعتماد سپلائی چین کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے، جناب ہوو نے کہا کہ ’’دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت سے بہتر قابل اعتماد شراکت دار کون ہو سکتا ہے‘‘۔