وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کہا ہے کہ ملک کے وہ حصے جو آپس میں جڑے ہوئے نہیں تھے اورجنھیں پیچھے چھوڑ دیا گیا تھا انھیں ریلوے کنکشن کے ذریعے آپس میں جوڑا جارہا ہے۔ جناب مودی گجرات میں کیوڑیا کو ملک کے مختلف حصوں سے جوڑنے والی آٹھ ٹرینوں کو جھنڈی دکھا کر روانہ کرنے اور ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ریاست میں ریلوے سے وابستہ متعدد پروجیکٹوں کا افتتاح کرنے کے بعد اظہار خیال کر رہے تھے۔
وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ ریلوے لائن کو بڑی لائن میں بدلنے اور اس کی برق کاری کے کام میں تیز رفتاری آگئی ہے اور ریلوے لائن کو زیادہ تیز رفتاری کے لیے تیار کیا جارہا ہے۔ اس کی وجہ سے سیمی ہائی اسپیڈ ٹرینیں چلنے لگی ہیں اور ہم ہائی اسپیڈ کی طرف آگے بڑھ رہے ہیں۔ اس کے لیے بجٹ میں کئی گنا اضافہ کردیا گیا ہے۔
وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جارہا ہے کہ ریلوے ماحول دوست رہے۔ کیوڑیا اسٹیشن بھارت کا پہلا اسٹیشن ہے جو گرین بلڈنگ سرٹیفکیشن کے ساتھ شروع کیا گیا ہے۔
انھوں نے ریلوے سے وابستہ مینوفیکچرنگ اور ٹیکنالوجی میں آتم نربھرتا کی ضرورت پر زور دیا جس کے اب اچھے نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ یہ ہائی ہورس پاؤر کے بجلی سے چلنے والے انجنوں کی تیاری کی وجہ ہے کہ بھارت دنیا کی پہلی ڈبل اسٹیکڈ لانگ ہال کنٹینر ٹرین چلا سکا۔ آج دیسی ٹیکنالوجی سے تیار کردہ بہت سی جدید ٹرینیں بھارتی ریلوے کا حصہ ہیں۔
وزیر اعظم نے ہنرمند اسپیشلسٹ افرادی قوت اور پیشہ ور افراد کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ریلوے میں تبدیلی کی ضرورتوں کو پورا کیا جاسکے۔ اس ضرورت کی وجہ سے وڈوڈرامیں ڈیمڈ ریلوے یونیورسٹی کا قیام عمل میں آیا۔ بھارت اُن چند ملکوں میں شامل ہے جن کے یہاں اس نوعیت کا ادارہ موجود ہے۔ ریل ٹرانسپورٹ ، ہمہ جہت ریسرچ اور ٹریننگ کے لیے جدید سہولتیں دستیاب کرائی جارہی ہیں۔ موجودہ اور مستقبل کے ریلوے کو آگے بڑھانے کے لیے 20 ریاستوں سے باصلاحیت نوجوانوں کو تربیت دی جارہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس طرح کی تربیت کے ذریعے اپنی بات ختم کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح اختراع اور ریسرچ کے ذریعے ریلوے کی جدید کاری میں مدد ملے گی۔