وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج تھامس کپ میں تاریخی کامیابی حاصل کرنے والی ہندوستانی بیڈ منٹن ٹیم سے فون پر بات چیت کی۔
وزیر اعظم نے ٹیم کو مبارکباد دی اور کہا کہ کھیل تجزیہ کاروں کو اسے ہندوستان کی اعلیٰ ترین کھیل کامیابی کے طورپر شمار کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اس بات کی خاص طورپر خوشی ہے کہ ٹیم ایک بھی راؤنڈ نہیں ہاری۔
وزیر اعظم نے کھلاڑیوں سے پوچھا کہ کس سطح پر اُنہیں لگا کہ وہ جیتیں گے۔کِدامبی سریکانت نے انہیں بتایا کہ کوارٹر فائنل کے بعد اِسے آخر تک دیکھنے کا ٹیم کا پختہ عہد بہت مضبوط ہوگیا۔ انہوں نے وزیر اعظم سے یہ بھی کہا کہ ٹیم جذبے نے بھی مدد کی اور ہر کھلاڑی نے اپنا صد فیصد دیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کوچ بھی ستائش کے مستحق ہے۔
وزیر اعظم نے لکشیہ سین سے کہا کہ انہیں الموڑا سے بال مٹھائی دینی ہوگی۔ اس شٹلرکا تعلق اتراکھنڈ کے دیو بھومی سے ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ لکشیہ تیسری نسل کا کھلاڑی ہے۔ لکشیہ سین نے بتایا کہ ٹورنامنٹ کے دوران ان کے والد موجود تھے۔ انہوں نے سری کانت کی بات کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ کوارٹر فائنل کے بعد جیت میں یقین اور بھی پختہ ہوگیا۔ ایچ ایس پرنائے نے یہ بھی کہا کہ کوارٹر فائنل جیتنا بے حد ضروری ہے۔ اسے جیتنے کے بعد صاف ہوگیا کہ ہندوستانی ٹیم کسی بھی ٹیم سے بھڑنے کی حالت میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم کی حمایت کا نتیجہ ملیشیا جیسی مضبوط ٹیم کو ہرانا ہے۔وزیر اعظم نے ساتوک سائی راج رنکی ریڈی اور چراغ شیٹی کو بھی ان کی جیت کے لئے مبارکباد دی۔وزیر اعظم چراغ شیٹی کے ساتھ مراٹھی میں گفتگو کی ، جنہوں نے انہیں بتایا کہ عالمی چمپئن بننے اور وہ بھی ہندوستان کے عالمی چمپئن بننے سے بہتر کچھ نہیں تھا۔ ’’آپ سب نے اتنی اہم کامیابی حاصل کی ہے، پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔‘‘ہندوستان لوٹنے پر وزیر اعظم نے انہیں ان کے ٹرینروں کے ساتھ اپنی رہائش گاہ پر مدعو کیا ، کیونکہ وہ ان سے بات کرنا اور ان کے تجربات سے آشنا ہونا چاہتے ہیں۔
وزیر اعظم نے نوجوان ایتھلیٹوں اور بیڈمنٹن ، ٹیبل ٹینس یا تیراکی جیسے کھیلوں میں حصہ لینے والے چھوٹے بچوں کو فاتح ٹیم کا پیغام مانگا۔ سری کانت نے ٹیم کے لئے بات کی اور کہا کہ آج ہندوستان میں کھیلوں کو زبردست حمایت حاصل ہے۔ آج اسپورٹ اتھارٹی آف انڈیا حکومت کھیل فیڈریشن اور اعلیٰ سطح پر اولمپک پوڈیم منصوبہ ٹی او پی ایس کی کوششوں کے سبب کھلاڑی بہت اچھے جذبے کا احساس کررہے ہیں۔اگر ایسا ہی چلتا رہا تو ہمیں لگتا ہے کہ ہندوستان کو کئی اور چمپئن دیکھنے کو ملیں گے۔ انہوں نے اپنی پسند کے کھیلوں میں حصہ لینے والے چھوٹوں بچوں سے کہا کہ اگر وہ اپنا صد فیصد دے سکتے ہیں تو ہندوستان میں کھیل کے شعبے میں ان کے لئے زبردست حمایت ہے۔ اچھے کوچ اور بنیادی ڈھانچے ہیں، اگر وہ عہد بند ہیں، تو بین الاقوامی سطح پر اچھاکرسکتے ہیں۔ کیدامبی سری کانت نے کہا’’اگر وہ صد فیصد وقف کے ساتھ کام کرسکتے ہیں تو کامیابی یقیناً ان کے قدم چومے گی۔‘‘
وزیر اعظم نے کھلاڑیوں کے والدین کے لئے اپنا احترام اور اپنی ستائش کا اظہار کیا ، کیونکہ بچوں کو کھیل کے لئے متحرک کرتے رہنا اور آخر تک ان کے ساتھ کھڑے رہنا ایک چیلنج سے بھرا ہوا کام ہے۔آخر میں وزیر اعظم ان کے جشن اور ’بھارت ماتا کی جے‘کے نعرے میں شامل ہوئے۔
A special interaction with our badminton 🏸 champions, who have won the Thomas Cup and made 135 crore Indians proud. pic.twitter.com/KdRYVscDAK
— Narendra Modi (@narendramodi) May 15, 2022