- میرے عزیز 140 کروڑ پریوار جن، دنیا کی سب سے بڑ ی جمہوریت اور اب بہت لوگوں کا مطلب ہے یہ آبادی کے نظریے سے بھی ہم دنیا میں نمبر ایک پر ہیں۔ میں ملک کے کروڑوں عوام کو، ملک اور دنیا میں بھارت سے محبت کرنے والے، بھارت کا احترام کرنے والے، بھارت پر فخر کرنے والے بے شمار افراد کو آزادی کے اس عظیم مقدس موقع کی بہت ساری نیک تمنائیں پیش کرتا ہوں۔
- آج 15 اگست عظیم انقلابی اور روحانی زندگی سے شغف رکھنے والی شخصیت جناب اروندو کی پیدائش کی 150ویں سالگرہ مکمل ہو رہی ہے۔ یہ سال سوامی دیانند سرسوتی کی پیدائش کی 150ویں سالگرہ کا بھی برس ہے۔ یہ برس رانی درگا وتی کی پیدائش کی 500ویں صدی کا ازحد مقدس موقع ہے جو پورا ملک دھوم دھام سے منانے والا ہے۔ یہ برس ریاضت کی دنیا کی سرکردہ شخصیت میرا بائی کے 525برس کا بھی مقدس موقع ہے۔ اس بار جو 26 جنوری منائیں گے، ہمارے یوم جمہوریہ کی 75ویں سالگرہ ہوگی۔
- گذشتہ کچھ ہفتوں میں شمال مشرق میں، بطور خاص منی پور میں، ہندوستان کے دیگر کچھ حصوں میں ، لیکن بطور خاص منی پور میں تشدد کا جو دور چلا، کئی افراد کو اپنی زندگی سے محروم ہونا پڑا، ماں-بیٹیوں کی عزت کے ساتھ کھلواڑ ہوا، لیکن کچھ دنوں سے لگاتار امن کی خبریں آر ہی ہیں، ملک منی پور کے لوگوں کے ساتھ ہے۔
- یہ ہماری خوش بختی ہے کہ بھارت کے اس امرت کال میں، جو ہم کریں گے، جو قدم اٹھائیں گے، جتنا ایثار کریں گے، ریاضت کریں گے، سب کی بہبود سب کے لیے آرام کی بات کہیں گے، ایک کے بعد ایک فیصلے لیں گے، آئندہ ایک ہزار سال کی ملک کی زریں تاریخ ا س سے نمو پذیر ہونے والی ہے۔
- بھارت ماں، 140 کروڑ اہل وطن کی جواں مردی سے، ان کی بیداری سے، ان کی توانائی سے ایک مرتبہ پھر سے بیدار ہو چکی ہے۔ میں صاف دیکھ رہا ہوں، دوستو، یہی کال کھنڈ ہے۔ پچھلے 9-10 سال میں ہم نے محسوس کیا ہے۔ آج ہمارے پاس ڈیموگرافی ہے، آج ہمارے پاس ڈیموکریسی ہے، آج ہمارے پاس ڈائیورسٹی ہے۔ ڈیموگرافی، ڈیموکریسی اور ڈائیورسٹی کی تثلیث بھارت کے ہر خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
- ہمارے نوجوانوں نے بھارت کو دنیا کے پہلے تین اسٹارٹ اپ معیشت کے نظام میں مقام دلا دیا ہے۔ دنیا کے نوجوانوں کو تعجب ہو رہا ہے۔ بھارت کی اس اہلیت کو لے کر، بھارت کی اس طاقت کو دیکھ کر کے ، آج دنیا تکنالوجی کےتابع ہے اور آئندہ آنے والا عہد تکنالوجی سے متاثر رہنے والا ہے اور تب تکنالوجی میں بھارت کی جو ہنر مندی ہے اس کا ایک نیا کردار رہنے والا ہے۔
- بھارت جو کمال کر رہا ہے،میرے ٹیئر 2، ٹیئر 3 کے شہر کے نوجوان بھی آج میرے ملک کی قسمت وضع کر رہے ہیں۔ ہمارے چھوٹے چھوٹے شہر، ہمارے قصبے حجم اور آبادی میں چھوٹے ہو سکتے ہیں، لیکن امید، امنگ اور کوشش اور اثرات کے معاملے میں وہ کسی سے کم نہیں ہیں۔ وہ صلاحیت ان کے اندر موجود ہے۔
- قومی بیداری ایک ایسا لفظ ہے جو ہمیں تفکرات سے آزاد کر رہا ہے۔ قومی بیداری یہی ثابت کر رہی ہے کہ بھارت کی سب سے بڑی صلاحیت سازی ہوئی ہے ، عام انسانوں کا حکومت پر اعتماد ، عام انسانوں کا ملک کے روشن مستقبل پر اعتماد اور پوری دنیا کا بھی بھارت کے تئیں اعتماد۔
- آج ملک میں جی20 سربراہ ملاقات کی مہمان نوازی کا بھارت کو موقع حاصل ہو اہے اور گذشتہ ایک سال سے ہندوستان کے ہر کونے میں جس طرح سے جی 20 کے متعدد اہتمام ہوئے ہیں، مختلف النوع پروگرام منعقد ہوئے ہیں، اس نے ملک کے عام انسان کی اہلیت سے پوری دنیا کو واقف کرا دیا ہے۔
- میں صاف صاف دیکھ رہا ہوں کہ کورونا کے بعد ایک نیا عالمی نظام، ایک نیا گلوبل آرڈر، ایک نئی ارضیاتی سیاسی تسویہ ، بہت تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ارضیاتی سیاسی تسویہ کی ساری تعریفیں بدل رہی ہیں، تعارف بدل رہا ہے۔
- آج بھارت گلوبل ساؤتھ کی آواز بن رہا ہے۔ بھارت کی خوشحالی، وراثت آج دنیا کے لیے ایک موقع بن رہی ہے۔
- ملک کے پاس آج ایسی حکومت ہے جو سبھی کی فلاح، سبھی کے آرام، ملک کی متوازن ترقی کے لیے وقت کے ہر لمحے اور عوام الناس کی پائی پائی، عوام کی بھلائی کے لیے لگا رہی ہے اور میری حکومت میرے اہل وطن کا وقار ایک بات سے مربوط ہوا ہے۔ ہمارے ہر فیصلے، ہماری ہر سمت اس کا ایک ہی پیمانہ ہے، ملک کو ترجیح، پہلے ملک اور قوم کو ترجیح۔ یہی دور رس نتائج، مثبت انجام پیدا کرنے والا ہے۔
- نوکرشاہی نے تغیر لانے کے لیے کارکردگی کی ذمہ داری بخوبی نبھائی اور عوام الناس ان سے وابستہ ہوگئے، تو وہ تغیر سے ہمکنار ہوتا ہوا نظر آیا۔ اصلاح کرو، کارکردگی کرو، تغیر لاؤ، یہ کال کھنڈ اب بھارت کے مستقبل کی سمت طے کر رہا ہے اور ہماری فکر ملک کی ان طاقتوں کو بڑھا دینے پر ہے جو آنے والے ایک ہزار سال کی بنیاد کو مضبوط کرنے والے ہیں۔
حکومت کی حصولیابیاں
- ہم نے جل شکتی وزارت وضع کی۔ یہ جل شکتی وزارت ہماری، ہمارے ملک کے ہر ایک اہل وطن کو پینے کا صاف پانی بہم پہنچانے کی غرض سے وضع کی گئی ہے۔
- ہمارے ملک میں کورونا کے بعد، دنیا دیکھ رہی ہے، جامع حفظانِ صحت، یہ وقت کا تقاضہ ہے۔ ہم نے الگ الگ آیوش کی وزارت وضع کی اور یوگ اور آیوش آج دنیا میں اپنا پرچم لہرا رہے ہیں۔
- مچھلی پالن ہمارا اتنا وسیع ساحل سمندر، ہمارے ہزاروں لاکھوں ماہی گیر بھائی بہن، ان کی فلاح و بہبود ہمارے دلوں میں ہے، اور اسی لیے ہم نے علیحدہ سے مچھلی پالن کو لے کر، مویشی پالن کو لے کر، ڈیری کو لے کر علیحدہ وزارت کی تشکیل کی تاکہ معاشرے کے جس طبقے کے لوگ پسماندہ رہ گئے تھے، ان کو ہم ساتھ لا سکیں۔
- آج میں اہل وطن کو بتانا چاہتا ہوں کہ جب ملک اقتصادی لحاظ سے خوشحال ہوتا ہے تو صرف تجوری ہی نہیں بھرتی ہے، ملک کی اہلیت میں اضافہ ہوتا ہے۔ اہل وطن کی اہلیت پروان چڑھتی ہے اور تجوری کی پائی پائی، اگر ایمانداری سے عوام الناس کے لیے خرچ کرنے کا عزم اور حوصلہ رکھنے والی حکومت ہو تو نتیجہ کیسا آتا ہے۔ میں 10 سال کا حساب ترنگے کی گواہی میں لال قلعہ کی فصیل سے اپنے اہل وطن کو دے رہا ہوں۔
- 10 سال پہلے ریاستوں کو 30 لاکھ کروڑ روپئے حکومت ہند کی جانب سے جاتے تھے۔ پچھلے 9 سال میں یہ عدد 100 لاکھ کروڑ روپئے پر پہنچا ہے۔ پہلے مقامی ادارے کی ترقی کے لیے حکومت ہند کے خزانے سے 70 ہزار کروڑ روپئے جاتے تھے، آج وہ تین لاکھ کروڑ روپئے سے بھی زیادہ کی رقم ہے۔ پہلے غریبوں کے گھر بنانے کے لیے 90 ہزار کروڑ روپئے خرچ ہوتا تھا، آج وہ چار گنا ہوکرکے 4 لاکھ کروڑ روپئے سے بھی زیادہ خرچ غریبوں کے گھر بنانے کے لیے ہو رہا ہے۔
- حکومت 10 لاکھ کروڑ روپئے کسانوں کو یوریا میں سبسڈی دے رہی ہے۔ مدرا یوجنا کے تحت 20 لاکھ کروڑ روپئے اور اس سے بھی زیادہ ملک کے نوجوانوں کو خودروزگار کے لیے دیے گئے ہیں۔ 8 کروڑ لوگوں نے نیا کاروبار شروع کیا ہے۔
- تمام تر کوششوں کا نتیجہ ہے کہ آج پانچ سال کی میری مدت کار میں، پانچ سال میں ساڑھے 13 کروڑ میرے غریب بھائی بہن غریبی کی زنجیروں کو توڑ کر کے نو متوسط طبقے کی شکل میں باہر آئے ہیں۔ زندگی میں اس سے بڑی اطمینان کی بات نہیں ہو سکتی۔
- ہمارے سنار ہوں، ہمارے راج مستری ہوں، ہمارے کپڑے دھونے کا کام کرنے والے لوگ ہوں، ہمارے بال کاٹنے والے بھائی بہن پریوار ہوں، ایسے لوگوں کو ایک نئی طاقت دینے کے لیے ہم آئندہ مہینے میں وشوکرما جینتی پر وشو کرما یوجنا لانچ کریں گے اور قریب 13-15 ہزار کروڑ روپئے سے اس کا آغاز کریں گے۔
- ہم نے پی ایم کسان سمان ندھی میں ڈھائی لاکھ کروڑ روپئے براہِ راست کسانوں کے کھاتے میں جمع کیے ہیں۔ جل جیون مشن کے تحت دو لاکھ کروڑ روپئے خرچ کیے ہیں۔ ہم نے آیوشمان بھارت یوجنا کے تحت 70 ہزار کروڑ روپئے لگائے ہیں۔ ہم نے پشو دھن کو بچانے کے لیے قریب قریب 15 ہزار کروڑ روپیہ مویشیوں کو ٹیکہ لگانے کے لیے صرف کیا ہے۔
- ہم نے جن اوشدھی کیندر سے جو دوائی بازار میں 100 روپئے میں ملتی ہے وہ 10 روپیہ، 15 روپیہ، 20 روپیہ میں دی۔ اب ملک میں 10 ہزار جن اوشدھی کیندر سے ہم 25000 جن اوشدھی کیندر کا ہدف لے کر کے آنے والے دنوں میں کام کرنے والے ہیں۔
- متوسط طبقے کے کنبے جو اپنے خود کے گھر کا خواب دیکھ رہے ہیں، ہم اس کے لیے بھی آنے والے کچھ سالوں کے لیے ایک منصوبہ لے کر آرہے ہیں۔ حکومت نے انہیں بینک سے قرض پر سود کے اندر راحت فراہم کرکے لاکھوں روپئے کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
- بھارت نے مہنگائی کو قابو میں رکھنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی ہے۔ پچھلے کال کھنڈ کے موازنے میں ہمیں کچھ کامیابی ملی ہے، لیکن اتنے سے تسلی نہیں کر سکتے۔ دنیا سے ہمارے چیزیں اچھی ہیں، اتنی بات سے ہم سوچ نہیں کر سکتے۔ اہل وطن کا مہنگائی کا بوجھ کم سے کم ہو، اس سمت میں اور بھی قدم اٹھانے ہیں۔
- آج ملک قابل احیاء توانائی میں کام کر رہا ہے، آج ملک میں گرین ہائیڈروجن پر کام ہو رہا ہے، ملک کی خلاء کی صلاحیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔
- ملک گہرے سمندر سے متعلق مشن میں بھی کامیابی کے ساتھ آگے چل رہا ہے۔ ملک میں ریل جدید تر ہو رہی ہے، تو وندے بھارت، بلیٹ ریل گاڑی بھی آج ملک کے اندر کام کر رہی ہے۔ گاؤں گاؤں پکی سڑکیں بن رہی ہیں، تو برقی بسیں میٹرو کی فراہمی بھی آج ملک میں ہو رہی ہے۔ آج گاؤں گاؤں تک انٹرنیٹ پہنچ رہا ہے، تو کوانٹم کمپیوٹر کے لیے بھی ملک طے کرتا ہے۔نینو یوریا اور نینو ڈی اے پی پر کام ہو رہا ہے تو دوسری طرف نامیاتی کاشت پر بھی ہم زور دے رہے ہیں۔
- ان دنوں جو میں سنگ بنیاد رکھ رہا ہوں نا، آپ لکھ کر کے رکھیئے، اس کا افتتاح بھی آپ سب نے میرے نصیب میں چھوڑا ہوا ہے۔ ہمارے کام کرنے کا طریقہ، بلند فکر رکھنا، دور اندیشی، سب کی فلاح، سب کا آرام، یہی طرز فکر ہمارا کام کرنے کا انداز رہا ہے۔
- آج قریب قریب 75000 امرت سرووَر کا کام تعمیری شکل لے رہا ہے۔ یہ اپنے آپ میں بہت بڑا کام ہو رہا ہے۔ عوامی طاقت اور پانی کی طاقت، یہ طاقت بھارت کو ماحولیات کے تحفظ میں بروئے کار آنے والی ہیں۔ 18 ہزار گاؤوں تک بجلی پہنچانا، عوام کے لیے بینک کھاتے کھولنا، بیٹیوں کے لیے بیت الخلاء تعمیر کرنا، سارے اہداف وقت سے پہلے پوری قوت سے پایہ تکمیل کو پہنچیں گے۔
- دنیا میں سب سے تیز رفتار سے 5 جی متعارف کرانے والا میرا ملک ہے۔ 700 سے زائد اضلاع تک ہم پہنچ چکے ہیں اور اب 6جی کی بھی تیاری کر رہے ہیں۔ ہم نے ٹاسک فورس تشکیل دی ہے، قابل احیاء توانائی کے معاملے میں ہم ہدف سے پہلے چلے ہیں۔ ہم نے قابل احیاء توانائی 2030 کا جو ہدف طے کیا تھا، 2021-22 میں اسے پورا کر دیا۔
- ہم نے وقت سے پہلے نئی پارلیمانی عمارت بنا دی ۔ یہ کام کرنے والی سرکار ہے،طے شدہ اہداف سے آگے بڑھنے والی سرکار ہے، یہ نیا بھارت ہے، یہ خود اعتمادی سے سرشار بھارت ہے۔ یہ عزائم کو حقیقی شکل دینے کے لیے جی جان سے جٹا ہوا بھارت ہے۔
- داخلی سلامتی کی حالت: آج ملک میں دہشت گردانہ حملوں میں زبردست تخفیف واقع ہوئی ہے۔ نکسل تشدد سے متاثرہ علاقوں میں بھی بہت بڑا تغیر رونما ہو اہے۔ بڑی تبدیلی کا ایک ماحول بنا ہے ، ملک کی داخلی سلامتی سنبھالنے والے یونیفارم فورسیز، میں آزادی کے اس مقدس موقع پر انہیں بھی بہت سی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
- دنیا میں جن ملکوں نے ترقی حاصل کی ہے، دنیا میں جو جو ملک مصیبتوں سے گزر کرنکلے ہیں، ان میں ہر چیز کے ساتھ ساتھ ایک اہم محرکاتی عنصر کارفرما رہا ہے۔ وہ قومی کردار رہا ہے، اور ہمیں قومی کردار کے لیے اور زور دیتے ہوئے آگے بڑھنا ہوگا۔
- خواتین کی قیادت والی ترقی: ملک میں آگے بڑھنے کے لیے، ایک اضافی قوت کی اہلیت بھارت کو آگے لے جانے والی ہے اور وہ ہے خواتین کی قیادت والی ترقی۔آج بھارت فخر سے کہہ سکتا ہے کہ دنیا میں شہری ہوابازی میں اگر کسی ملک میں سب سے زیادہ خواتین پائلٹ ہیں، تو وہ میرے ملک میں ہیں۔ آج چندریان کی رفتار ہو، مون مشن کی بات ہو، میری خواتین سائنس داں اس کی قیادت کر رہی ہیں۔
- آج 10 کروڑ خواتین ، ’خواتین اپنی مدد آپ ‘سے جڑی ہوئی ہیں اور ’خواتین اپنی مدد آپ گروپ ‘کے ساتھ آپ گاؤں جائیں گے تو آپ کو بینک والی دیدی ملیں گی، آپ کو آنگن واڑی والی دیدی ملیں گی، آپ کو دوائی دینے والی دیدی ملیں گی اور اب میرا خواب ہے، گاؤوں میں دو کروڑ لکھ پتی دیدی بنانے کا۔
- بھارت تنوع سے مالامال ہے۔ عدم توازن پر مبنی ترقی کے ہم شکار رہے ہیں۔ اپنے پرائے کی وجہ سے ملک کے کچھ حصے اس کے شکار رہے ہیں۔ اب ہمیں علاقائی توقعات کو پورا کرنے کے لیے متوازن ترقی پر زور دینا ہے۔
- بھارت ایک مادرِ جمہوریت ہے، بھارت تنوع کا نمونہ بھی ہے۔ زبانیں متعدد ہیں، بولیاں متعدد ہیں، پوشاک متعدد ہیں، تنوع بہت ہے۔ ہمیں ان تمام بنیادوں پر آگے بڑھنا ہے۔ آج جب افغانستان سے گرو گرنتھ صاحب کے سواروپ کو لاتے ہیں تو پورا ملک فخر کا احساس کرتا ہے۔
- آج ملک جدت کی جانب قدم بڑھا رہا ہے۔ شاہراہ ہو، ریلوے ہو، ہوائی راستہ ہو، آبی راستے ہوں، اطلاعات پر مبنی راستے ہوں، آبی شاہراہیں ہوں، کوئی بھی ایسا شعبہ نہیں ہے جس شعبے کو آگے بڑھانے کی سمت میں آج ملک کام نہ کرتا ہو۔ گذشتہ 9 برسوں میں ساحلی علاقوں میں، ہم نے آدی باسی علاقوں میں، پہاڑی علاقوں میں ترقی پر بہت زور دیا ہے۔
- ہم نے مادری زبان میں تدریس پر زرو دیا ہے اور مادری زبان کی سمت میں بھارت کے سپریم کورٹ کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جس نے کہا ہے کہ وہ اب جو بھی فیصلہ دیں گے، اس کا جو نفاذ والا حصہ ہوگا، وہ جو عدالت میں آیا ہے، اس کی زبان میں اس کو دستیاب ہوگا۔
- ہم نے وہاں فعال سرحدی گاؤں کا ایک پروگرام شروع کیا ہے اور فعال سرحدی گاؤں اب تک اس لیے کہا جاتا تھا کہ ملک کے آخری گاؤں، ہم نے اس پوری فکر کو بدلا ہے۔ وہ ملک کے آخری گاؤں نہیں ہیں، سرحد پر جو نظر آرہا ہے وہ میرے ملک کا پہلا گاؤں ہے۔
- ہم نے متوازن ترقی کے لیے توقعاتی اضلاع، توقعاتی بلاکوں کی تصوریت کی تھی اور اس کے اطمینان بخش نتائج حاصل ہو رہے ہیں۔ آج ریاست کے جو عام پیمانے ہیں، جو توقعاتی اضلاع کبھی بہت پسماندہ تھے، وہ آج ریاست میں بھی اچھا کرنے لگ گئے ہیں۔
- ہم عوامی فلاح و بہبود کی بات کو کیسے آگے بڑھاتے ہیں۔ ہم نے کہا ’ایک سورج، ایک دنیا ، ایک گرڈ قابل احیاء توانائی‘ کے شعبے میں ایک بہت بڑا ہمارا بیان ہے، آج دنیا اس کو تسلیم کر رہی ہے۔
- ہم نے موسمیات کو لے کر دنیا کو راستہ دکھایا ہے، لائف مشن کا آغاز کیا ہے،ماحولیات کے لیے اندازِ حیات، ہم نے دنیا کے سامنے مل کر بین الاقوامی شمسی اتحاد وضع کیا ہے اور آج دنیا کے کئی ملک بین الاقوامی شمسی اتحاد کا حصہ بن رہے ہیں۔
- خواب متعدد ہیں، عزم واضح ہے، پالیسیاں شفاف ہیں۔ نیت کے سامنے کوئی سوالیہ نشان نہیں ہے۔ لیکن کچھ حقائق کو ہمیں تسلیم کرنا پڑے گا اور اس کے حل کے لیے میرے پریوار جنو، میں آج لال قلعہ سے آپ کی اعانت مانگنے آیا ہوں۔ میں لال قلعہ سے آپ کی دعائیں حاصل کرنے آیا ہوں۔
- آزادی کے امرت کال میں 2047 میں جب ملک آزادی کے 100 سال منائے گا، اس وقت دنیا میں بھارت کا ترنگا جھنڈا، ترقی یافتہ بھارت کا ترنگا جھنڈا ہونا چاہئے۔ رتّی بھر بھی ہمیں رکنا نہیں ہے، پیچھے ہٹنا نہیں ہے۔
- ہمارے ملک کے تمام تر مسائل کی بنیاد میں بدعنوانی کارفرما ہے، جس نے دیمک کی طرح ملک کے سارے نظام کو، ملک کی تمام اہلیت کو پوری طرح مٹا دیا ہے۔ میرے عزیز پریوار جنو، یہ مودی کی زندگی کا عہد ہے، یہ میری ذاتی عہد بندگی ہے کہ میں بدعنوانی کے خلاف لڑائی لڑتا رہوں گا۔
- دوسری چیز جس نے ہمارے ملک کو تباہ کیا ہے، وہ کنبہ پرستی ہے۔ اس کنبہ پرستی نے ملک کو جس طرح جکڑ کر رکھا ہے، اس نے عوام کا حق چھینا ہے، اور تیسری بدی منھ بھرائی کی ہے۔اس منھ بھرائی نے بھی ملک کی بنیادی فکر کو، ملک کے ہمارے ہمہ گیر قومی کردار کو داغ لگا دیے ہیں۔
- جب میں 2014 میں آپ کے پاس آیا تھا، تب 2014 میں تغیر کاوعدہ لے کر آیا تھا۔ 2014 میں ، میں نے آپ سے وعدہ کیا تھا کہ میں تغیر لاؤں گا اور 140 کروڑ میرے پریوار جن آپ نے مجھ پر بھروسہ کیا اور میں نے اعتماد پورا کرنے کی کوشش کی۔ ریفارم، پرفارم، ٹرانسفارم، وہ پانچ سال جو وعدہ تھا وہ اعتماد میں بدل گیا۔
- مجھے یقین ہے کہ ہمارے بزرگوں نے آزادی کے لیے جو جنگ لڑی تھی، جو خواب دیکھے تھے، وہ خواب ہمارے ساتھ ہیں۔ آزادی کی جنگ میں جنہوں نے قربانی دی تھی، ان کی دعائیں ہمارے ساتھ ہیں، اور 140 کروڑ اہل وطن کے لیے ایک ایسا موقع آیا ہے، یہ موقع ہمارے لیے ایک بہت بڑی تقویت لے کر آ یا ہے۔
- آج جب میں امرت کال میں آپ کے ساتھ بات کر رہا ہوں، یہ امرت کال کا پہلا سال ہے، اس امرت کال کے پہلے برس پر جب میں آپ سے بات کر رہا ہوں تو میں آپ کو پورے یقین سے بتانا چاہتا ہوں – ’چلتا چلاتا کال چکر، امرت کال کا بھال چکر، سب کے سپنے، اپنے سپنے، پنپے سپنے سارے، دھیر چلے، ویر چلے، چلے یووا ہمارے، نیتی صحیح ریتی نئی، گتی صحیح راہ نئی، چنو چنوتی سینا تان، جگ میں بڑھاؤ دیش کا نام۔‘
- یہ امرت کال ہم سب کو ماں بھارتی کے لیے کچھ گزرنے کا کال ہے۔ آزادی کی جب جنگ چل رہی تھی، 1947 سے پہلے جس پیڑھی نے جنم لیا تھا، انہیں ملک کے لیے مرنے کا موقع ملا تھا۔ وہ ملک کے لیے مرنے کا موقع نہیں چھوڑتے تھے، لیکن ہمارے لیے دیش کے لیے جینے کا اس سے بڑا کوئی موقع نہیں ہو سکتا۔
- 140 کروڑ اہل وطن کے عزم کو حقیقت کی شکل دینی ہے، اور 2047 کا جب ترنگا جھنڈا لہرا ئے گا، تب پوری دنیا ایک ترقی یافتہ بھارت کے قصیدے پڑھ رہی ہوگی۔ اسی یقین کے ساتھ، اسی عزم کے ساتھ میں آپ سب کو ڈھیر ساری مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ بہت بہت بدھائی دیتا ہوں۔