ایک لاکھ نوجوانون کو 2 سے 3 مہینوں میں اس پہل قدمی کے تحت تربیت فراہم کی جائے گی
26 ریاستوں میں 111 مراکز سے سہولت کے مطابق تیار کیے گئے 6 کریش کورس لانچ کیے گئے
وائرس موجود ہے اور اس کی شکل میں تغیر واقع ہونے کے امکانات موجود ہیں، ہمیں مستعد رہنا ہے: وزیر اعظم
کورونا کی مدت نے ہنرمندی، ازسر نو ہنر مندی حاصل کرنے اور ہنرمندی کو فروغ دینے کی اہمیت ثابت کر دی ہے: وزیر اعظم
وبائی مرض نے دنیا کے ہر ملک، ادارے، معاشرے، کنبے اور فرد قوت کو آزمایا ہے: وزیر اعظم
45 برس سے کم کی عمر کے لوگوں کو 21 جون سے ٹیکہ کاری کے لئے وہی طریقہ علاج فراہم کیا جائے گا جیسا کہ 45 برس سے زائد کے افراد کے لئے فراہم کرایا گیا: وزیر اعظم
وزیر اعظم نے گاؤوں کے شفاخانوں میں تعینات آشا کارکنان، اے این ایم، آنگن واڑی اور صحتی کارکنان کے کا م کی ستائش کی

نئی دہلی،18 جون: نمسکار، مرکزی کابینہ کے میرے ساتھی جناب مہیندر ناتھ پانڈے جی، آ رکے سنگھ جی، دیگر تمام ہی سینیئر وزرا، اس پروگرام سے جڑنے والے تمام نوجوان دوست، پروفیشنلس، دیگر معززین اور بھائیوں و بہنوں

کورونا کے خلاف عظیم جنگ میں آج ایک اہم ترین مہم کا ایک نیا مرحلہ شروع کیا جا رہا ہے۔ کورونا کی پہلی لہر کے دوران ملک میں ہزاروں پروفیشنلس، اسکل ڈولپمنٹ مہم سے جڑے۔ اس کوشش نے ملک کو کورونا سے مقابلہ کرنے کی طاقت دی۔ اب کورونا کی دوسری لہر کے بعد جو تجربات حاصل ہوئے ہیں، وہ تجربات آج کے اس پروگرام کی اہم وجہ بنے ہیں۔کورونا کی دوسری لہر میں ہم لوگوں نے دیکھا کہ کورونا وائرس کا تبدیل ہونا اور بار بار اس کی بدلتی شکل کس طرح کے چیلنجز ہمارے سامنے لا سکتی ہے۔ یہ وائرس ہمارے درمیان ابھی بھی ہے اور جب تک یہ ہے، اس کے میوٹیٹ(تبدیل) ہونے کا امکان بھی زندہ ہے۔ اس لیے ہر علاج، ہر احتیاط کے ساتھ ساتھ آنے والے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہمیں ملک کی تیاریوں کو اور زیادہ بڑھانا ہوگا۔ اسی ہدف کے ساتھ آج ملک میں کورونا وائرس سے مقابلہ کرنے کے لیے1 لاکھ ہر اول کارکنان تیار کرنے کی بہت بڑی مہم شروع ہورہی ہے۔

ساتھیوں!

اس وبا نے دنیا کے ہر ملک ، ہر ادارہ، ہر سماج، ہر خاندان، ہر انسان کی لیاقت و صلاحیت کو، ان کے حدود کو بار بار پرکھا ہے۔ وہیں، اس وبا نے سائنس، حکومت، سماج، ادارہ اور فرد کے طور پر بھی ہمیں اپنی صلاحیتوں میں  اضافہ کرنے کے لیے مہمیز بھی دی ہے۔ پی پی ای کٹس اور ٹیسٹنگ انفراسٹرکچر سے  لے کر کووڈ کیئر اور ٹریٹمنٹ سے جڑے میڈیکل انفراسٹرکچر کو جو بڑا نیٹ ورک آج بھارت میں بنا ہے، وہ کام اب بھی چل رہا ہے اور وہ اسی کا نتیجہ ہے۔ آج ملک کے دور دراز علاقوں میں اسپتالوں تک بھی وینٹیلیرس،آکسیجن کنسنٹریٹرس پہنچانے کی  کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ڈیڑھ ہزار سے زائد آکسیجن پلانٹس بنانے کا کام جنگی سطح پر جاری ہے اور ہندوستا ن کے ہر ضلع میں پہنچنے کی ایک مشترکہ  کوشش  جاری و ساری ہے۔ ان کوششوں کے درمیان ایک ماہر افرادی قوت کاپل ہونا، اس پل میں نئے لوگوں کے جڑتے رہنا، یہ بھی اتنا ہی ضروری ہے۔ اسی کے پیش نظر ، کورونا سے لڑرہی موجودہ فورس کا تعاون کرنے کے لیے، ملک میں تقریباًایک لاکھ نوجوانوں کو ٹرینڈ کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ یہ کورس 2-3 مہینوں میں پورا ہوجائے گا، اس لیے یہ لوگ فوراً ہی اپنی خدمات پیش کرنے کے لیے دستیاب بھی ہوگے اور ایک تربیت یافتہ معاون کے طور پرموجودہ نظام کی کافی کچھ مدد کرسکیں گے، ان کا بوجھ ہلکا کریں گے۔ ملک کی ہر ریاست اور مرکز کے زیرا نتظام علاقوں کی مانگ کی بنیاد پر، ملک کے ٹاپ اکسپرٹس نے کریش کورس ڈیزائن کیا ہے۔ آج کووِڈ-19 ہراول دستے کے کارکنان کی سہولت کے مطابق بنائے گئے 6 نئے کریش کورس پروگرام کو لانچ کیا جا رہاہے۔نرسنگ سے جڑا معمول کا کام ہو، ہوم کیئر ہو، کریٹیکل کیئر میں مددہو، سیمپل کلکشن ہو، میڈیکل ٹکنیشین ہوں، نئے نئے آلات کی تربیت ہو،اس کے لیے نوجوانوں کو تیار کیا جا رہا ہے۔ اس میں جڑنے والے نوجوانوں کی اسکلنگ بھی ہوگی اور جو پہلے سے اس طرح کے کام میں تربیت یافتہ ہیں، ان کی اپ-اسکلینگ بھی ہوگی۔ اس مہم سے ، کووڈ سے لڑ  رہے ہمارے ہیلتھ سیکٹر کو، فرنٹ لائن فورس کو نئی توانائی بھی ملے گی اور ہمارے نوجوانوں کو  روزگار کے نئے مواقع تلاش کرنے میں سہولت بھی ہوگی۔

ساتھیوں!

اسکل،ری-اسکل اور اپ-اسکل، یہ منتر کتنا اہم ہے، یہ کورونا کے دور میں پھر سے اہمیت کا حامل ہوا ہے۔ صحت کے شعبے سے منسلک لوگ اسکلڈ تو تھے ہی ، انہوں نے کورونا سے نمٹنے کے لیے بہت کچھ نیا سیکھا بھی۔ یعنی ایک طرح سے انہوں نے خود کو ری-اسکل کیا۔ اس کے ساتھ ہی، ان میں جو اسکل پہلے سے موجود تھی، اس کو بھی انہوں نے مزید ڈیولپ کیا۔تبدیل ہوتے حالات  کے مطابق اپنے اسکل کو اپ گریڈ یا ویلیو ایڈیشن کرنا،  یہ اپ اسکیلنگ ہے اور وقت کا یہی تقاضہ ہے اور جس رفتار سے ٹکنالوجی زندگی کے ہر شعبے میں داخل ہور ہی ہےتب مسلسل منفرد انتظام اپ اسکیلنگ ضروری ہے۔ اسکل،ری-اسکل اور اپ-اسکل، کی اسی اہمیت کو سمجھتے ہوئے ہی ملک میں اسکل انڈیا مشن شرو ع کیا گیا تھا۔ پہلی بار الگ سے ہنرمندی کے فروغ کی وزارت کی تشکیل ہو، ملک بھر میں پردھان منتری کوشل وکاس کیندر کھولنا ہو، آئی ٹی آئیز کی تعداد میں اضافہ کر نا ہو، ان میں لاکھوں نئی نششتیں جوڑنی ہوں، اس پر متواتر کام کیا گیا ہے۔ آج اسکل انڈیا مشن ہر سال لاکھوں نوجوانوں کو آج کی ضرورت کے مطابق تربیت دینے میں بہت بڑی مدد کر رہا ہے۔ اس بات پر ملک میں بہت زیادہ بحث نہیں ہوپائی کہ اسکل ڈولپمنٹ کی اس مہم نے ، کورونا کے اس وقت میں ملک کو کتنی بڑی طاقت دی۔ گذشتہ برس جب سے کورونا کا چیلنج ہمارے سامنے آیا ہے، تب سے ہی ہنرمندی کے فروغ کی وزارت نے ملک بھر کے لاکھوں ہیلتھ ورکرز کو تربیت فراہم کرانے میں اہم ترین کردار ادا کیا ہے۔ Demand Driven Skill Sets تیار کرنے کی جس نیت کے ساتھ اس وزارت کی تشکیل کی گئی تھی، اس پر آج مزید تیزی سے کام ہو رہا ہے۔

ساتھیوں!

ہماری آبادی کے پیش نظر ، صحت کے شعبے میں ڈاکٹرز، نرس اور پیرا میڈیکس سے جڑی جو اہم ترین خدمات ہیں ، ان کی توسیع کرنا اتنا ہی اہم ہے ۔اس تعلق سے بھی گذشتہ کچھ برسوں میں  پوری یکسوئی کے ساتھ اور ایک خاص طریقے سے کام کیا گیا ہے۔ گذشتہ 7 سال میں نئے اے آئی آئی ایم ایس(ایمس)، نئے میڈیکل کالجز اور نئے نرسنگ کالجزکی تعمیر پر بہت زیادہ زور دیا گیا ہے۔ ان میں سے تو بیشتر نے کام کرنا بھی شروع کردیا ہے۔ اسی طرح، طبی تعلیم اور اس سے منسلک اداروں میں اصلاحات کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔ آج جس رفتار سے، جس سنجیدگی سے ہیلتھ پرفیشنلز تیار کرنے پر کام چل رہا ہے، وہ غیر معمولی ہے۔

ساتھیوں!

آج کے اس پروگرام میں ، میں ہمارے صحت کے شعبے کے ایک بہت مضبوط ستون کا تذکرہ کرنا بھی ضروری خیال کرتا ہوں ۔اکثر،ہمارے ان ساتھیوں کا تذکرہ چھوٹ جاتا ہے۔ یہ ساتھی ہیں۔ ہماری آشا-این ایم-آنگن واڑی ورکرز اور گاؤں گاؤں میں ڈسپنسریوں میں تعینات ہمارے صحت کارکنان۔ہمارے یہ ساتھی انفیکشن کو روکنے کے لیے دنیا کی سب سے بڑی ٹیکہ کاری مہم میں بہت ہی اہم ترین اور کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔تیزی سے بدلتے موسم،جغرافیائی صورتحال خواہ کتنی ہی برعکس ہوں، یہ ساتھی  ملک کے ایک ایک شہری کی حفاظت کرنے میں دن رات مسلسل تگ ودو کر رہے ہیں۔گاؤں میں وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں،دور دراز کے علاقوں میں ، پہاڑی اور قبائلی علاقوں میں ٹیکہ کاری مہم کو کامیابی کے ساتھ چلانے میں ہمارے ان ساتھیوں نے کلیدی رول ادا کیا ہے۔21 جون سے ملک میں ٹیکہ کاری کی مہم کی جو توسیع ہو رہی ہے، اسے بھی ہمارے یہ تمام ساتھی تقویت فراہم کر رہے ہیں اور بھرپورتوانائی فراہم کرا رہے ہیں۔ میں آج عوامی طور پر ان کی خدمات کی  بھر پور ستائش  اور تعریف کرتا ہوں۔

21 جون سے ٹیکہ کاری کی جو مہم شروع ہو رہی ہے۔اس سے جڑی کئی طرح کی گائیڈ لائنز جاری کی گئی ہیں۔ اب 18 سال سے زائد کے ساتھیوں کو وہی سہولیات ملیں گی، جو ابھی تک 45 سال سے زائد عمر کےمعزز لوگوں کو مل رہی تھیں۔مرکزی حکومت، ملک کے ہر شہری کو ٹیکہ لگانے  کے لیے،'مفت'ٹیکہ لگانے کے لیے، پرعزم ہے۔ ہمیں کورونا پروٹوکال کا بھی پورا خیال رکھنا ہے۔ماسک اور دو گز کی دوری، یہ بہت ضروری ہے۔ آخر میں، میں یہ کریش کورس کرنے والے سبھی نوجوانوں کو بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں۔ مجھے پورا یقین ہے ،آپ کی نئی اسکلس، ملک کے لوگوں کی زندگیاں بچانے میں مسلسل کام آئیں گی اور آپ کو بھی اپنی زندگی میں اس نئی پہل سے بڑا اطمینان و سکون حاصل ہوگاکیوں کہ آپ جب پہلی بار روزگار کے لیے زندگی کی نئی شروعات کر رہے تھے تب آپ  بنی نوع انساں کی حفاظت میں خود کو مامور کر رہے تھے۔ لوگوں کی زندگیوں کو بچانے کے لیے جڑ رہے تھے۔ گذشتہ ڈیرھ برس سے رات-دن مسلسل کام کر رہے ہمارے ڈاکٹرز، ہماری نرسز نے اتنا بوجھ اٹھایا ہے،برداشت کیا ہے، آپ کے آنے سے انہیں مدد ملنے والی ہے۔ان کو ایک نئی طاقت ملنے والی ہے۔ اس لیے یہ کورس اپنے آپ میں، آپ کی زندگی میں ایک نیا موقع لے کر آ رہا ہے۔ انسانیت کی خدمت، عوام کی فلاح و بہبودکا ایک خاص موقع آپ کو ملنے جا رہا ہے۔ اس مقدس کام کے لیے ، انسانیت کی خدمت کے کام کے لیے خدا بزرگ و برتر آپ کو تقویت فراہم کرے،آپ جلد از جلد اس کورس کی ہر باریکی کو سیکھ لیں۔خود کو بہترین انسان بنانے کی کوشش کریں۔ آپ کے پاس وہ ہنر ہو جو ہر کسی کی زندگی بچانے کے کام آئے۔ اس کے لیے میری طرح سے  بہت بہت مبارکباد و نیک خواہشات۔

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait

Media Coverage

Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Joint Statement: Official visit of Shri Narendra Modi, Prime Minister of India to Kuwait (December 21-22, 2024)
December 22, 2024

At the invitation of His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Prime Minister of India His Excellency Shri Narendra Modi paid an official visit to Kuwait on 21-22 December 2024. This was his first visit to Kuwait. Prime Minister Shri Narendra Modi attended the opening ceremony of the 26th Arabian Gulf Cup in Kuwait on 21 December 2024 as the ‘Guest of Honour’ of His Highness the Amir Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah.

His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah and His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, Crown Prince of the State of Kuwait received Prime Minister Shri Narendra Modi at Bayan Palace on 22 December 2024 and was accorded a ceremonial welcome. Prime Minister Shri Narendra Modi expressed his deep appreciation to His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah for conferring on him the highest award of the State of Kuwait ‘The Order of Mubarak Al Kabeer’. The leaders exchanged views on bilateral, global, regional and multilateral issues of mutual interest.

Given the traditional, close and friendly bilateral relations and desire to deepen cooperation in all fields, the two leaders agreed to elevate the relations between India and Kuwait to a ‘Strategic Partnership’. The leaders stressed that it is in line with the common interests of the two countries and for the mutual benefit of the two peoples. Establishment of a strategic partnership between both countries will further broad-base and deepen our long-standing historical ties.

Prime Minister Shri Narendra Modi held bilateral talks with His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait. In light of the newly established strategic partnership, the two sides reaffirmed their commitment to further strengthen bilateral relations through comprehensive and structured cooperation in key areas, including political, trade, investment, defence, security, energy, culture, education, technology and people-to-people ties.

The two sides recalled the centuries-old historical ties rooted in shared history and cultural affinities. They noted with satisfaction the regular interactions at various levels which have helped in generating and sustaining the momentum in the multifaceted bilateral cooperation. Both sides emphasized on sustaining the recent momentum in high-level exchanges through regular bilateral exchanges at Ministerial and senior-official levels.

The two sides welcomed the recent establishment of a Joint Commission on Cooperation (JCC) between India and Kuwait. The JCC will be an institutional mechanism to review and monitor the entire spectrum of the bilateral relations between the two countries and will be headed by the Foreign Ministers of both countries. To further expand our bilateral cooperation across various fields, new Joint Working Groups (JWGs) have been set up in areas of trade, investments, education and skill development, science and technology, security and counter-terrorism, agriculture, and culture, in addition to the existing JWGs on Health, Manpower and Hydrocarbons. Both sides emphasized on convening the meetings of the JCC and the JWGs under it at an early date.

Both sides noted that trade has been an enduring link between the two countries and emphasized on the potential for further growth and diversification in bilateral trade. They also emphasized on the need for promoting exchange of business delegations and strengthening institutional linkages.

Recognizing that the Indian economy is one of the fastest growing emerging major economies and acknowledging Kuwait’s significant investment capacity, both sides discussed various avenues for investments in India. The Kuwaiti side welcomed steps taken by India in making a conducive environment for foreign direct investments and foreign institutional investments, and expressed interest to explore investment opportunities in different sectors, including technology, tourism, healthcare, food-security, logistics and others. They recognized the need for closer and greater engagement between investment authorities in Kuwait with Indian institutions, companies and funds. They encouraged companies of both countries to invest and participate in infrastructure projects. They also directed the concerned authorities of both countries to fast-track and complete the ongoing negotiations on the Bilateral Investment Treaty.

Both sides discussed ways to enhance their bilateral partnership in the energy sector. While expressing satisfaction at the bilateral energy trade, they agreed that potential exists to further enhance it. They discussed avenues to transform the cooperation from a buyer-seller relationship to a comprehensive partnership with greater collaboration in upstream and downstream sectors. Both sides expressed keenness to support companies of the two countries to increase cooperation in the fields of exploration and production of oil and gas, refining, engineering services, petrochemical industries, new and renewable energy. Both sides also agreed to discuss participation by Kuwait in India's Strategic Petroleum Reserve Programme.

Both sides agreed that defence is an important component of the strategic partnership between India and Kuwait. The two sides welcomed the signing of the MoU in the field of Defence that will provide the required framework to further strengthen bilateral defence ties, including through joint military exercises, training of defence personnel, coastal defence, maritime safety, joint development and production of defence equipment.

The two sides unequivocally condemned terrorism in all its forms and manifestations, including cross-border terrorism and called for disrupting of terrorism financing networks and safe havens, and dismantling of terror infrastructure. Expressing appreciation of their ongoing bilateral cooperation in the area of security, both sides agreed to enhance cooperation in counter-terrorism operations, information and intelligence sharing, developing and exchanging experiences, best practices and technologies, capacity building and to strengthen cooperation in law enforcement, anti-money laundering, drug-trafficking and other transnational crimes. The two sides discussed ways and means to promote cooperation in cybersecurity, including prevention of use of cyberspace for terrorism, radicalisation and for disturbing social harmony. The Indian side praised the results of the fourth high-level conference on "Enhancing International Cooperation in Combating Terrorism and Building Resilient Mechanisms for Border Security - The Kuwait Phase of the Dushanbe Process," which was hosted by the State of Kuwait on November 4-5, 2024.

Both sides acknowledged health cooperation as one of the important pillars of bilateral ties and expressed their commitment to further strengthen collaboration in this important sector. Both sides appreciated the bilateral cooperation during the COVID- 19 pandemic. They discussed the possibility of setting up of Indian pharmaceutical manufacturing plants in Kuwait. They also expressed their intent to strengthen cooperation in the field of medical products regulation in the ongoing discussions on an MoU between the drug regulatory authorities.

The two sides expressed interest in pursuing deeper collaboration in the area of technology including emerging technologies, semiconductors and artificial intelligence. They discussed avenues to explore B2B cooperation, furthering e-Governance, and sharing best practices for facilitating industries/companies of both countries in the policies and regulation in the electronics and IT sector.

The Kuwaiti side also expressed interest in cooperation with India to ensure its food-security. Both sides discussed various avenues for collaboration including investments by Kuwaiti companies in food parks in India.

The Indian side welcomed Kuwait’s decision to become a member of the International Solar Alliance (ISA), marking a significant step towards collaboration in developing and deploying low-carbon growth trajectories and fostering sustainable energy solutions. Both sides agreed to work closely towards increasing the deployment of solar energy across the globe within ISA.

Both sides noted the recent meetings between the civil aviation authorities of both countries. The two sides discussed the increase of bilateral flight seat capacities and associated issues. They agreed to continue discussions in order to reach a mutually acceptable solution at an early date.

Appreciating the renewal of the Cultural Exchange Programme (CEP) for 2025-2029, which will facilitate greater cultural exchanges in arts, music, and literature festivals, the two sides reaffirmed their commitment on further enhancing people to people contacts and strengthening the cultural cooperation.

Both sides expressed satisfaction at the signing of the Executive Program on Cooperation in the Field of Sports for 2025-2028. which will strengthen cooperation in the area of sports including mutual exchange and visits of sportsmen, organising workshops, seminars and conferences, exchange of sports publications between both nations.

Both sides highlighted that education is an important area of cooperation including strengthening institutional linkages and exchanges between higher educational institutions of both countries. Both sides also expressed interest in collaborating on Educational Technology, exploring opportunities for online learning platforms and digital libraries to modernize educational infrastructure.

As part of the activities under the MoU between Sheikh Saud Al Nasser Al Sabah Kuwaiti Diplomatic Institute and the Sushma Swaraj Institute of Foreign Service (SSIFS), both sides welcomed the proposal to organize the Special Course for diplomats and Officers from Kuwait at SSIFS in New Delhi.

Both sides acknowledged that centuries old people-to-people ties represent a fundamental pillar of the historic India-Kuwait relationship. The Kuwaiti leadership expressed deep appreciation for the role and contribution made by the Indian community in Kuwait for the progress and development of their host country, noting that Indian citizens in Kuwait are highly respected for their peaceful and hard-working nature. Prime Minister Shri Narendra Modi conveyed his appreciation to the leadership of Kuwait for ensuring the welfare and well-being of this large and vibrant Indian community in Kuwait.

The two sides stressed upon the depth and importance of long standing and historical cooperation in the field of manpower mobility and human resources. Both sides agreed to hold regular meetings of Consular Dialogue as well as Labour and Manpower Dialogue to address issues related to expatriates, labour mobility and matters of mutual interest.

The two sides appreciated the excellent coordination between both sides in the UN and other multilateral fora. The Indian side welcomed Kuwait’s entry as ‘dialogue partner’ in SCO during India’s Presidency of Shanghai Cooperation Organisation (SCO) in 2023. The Indian side also appreciated Kuwait’s active role in the Asian Cooperation Dialogue (ACD). The Kuwaiti side highlighted the importance of making the necessary efforts to explore the possibility of transforming the ACD into a regional organisation.

Prime Minister Shri Narendra Modi congratulated His Highness the Amir on Kuwait’s assumption of the Presidency of GCC this year and expressed confidence that the growing India-GCC cooperation will be further strengthened under his visionary leadership. Both sides welcomed the outcomes of the inaugural India-GCC Joint Ministerial Meeting for Strategic Dialogue at the level of Foreign Ministers held in Riyadh on 9 September 2024. The Kuwaiti side as the current Chair of GCC assured full support for deepening of the India-GCC cooperation under the recently adopted Joint Action Plan in areas including health, trade, security, agriculture and food security, transportation, energy, culture, amongst others. Both sides also stressed the importance of early conclusion of the India-GCC Free Trade Agreement.

In the context of the UN reforms, both leaders emphasized the importance of an effective multilateral system, centered on a UN reflective of contemporary realities, as a key factor in tackling global challenges. The two sides stressed the need for the UN reforms, including of the Security Council through expansion in both categories of membership, to make it more representative, credible and effective.

The following documents were signed/exchanged during the visit, which will further deepen the multifaceted bilateral relationship as well as open avenues for newer areas of cooperation:● MoU between India and Kuwait on Cooperation in the field of Defence.

● Cultural Exchange Programme between India and Kuwait for the years 2025-2029.

● Executive Programme between India and Kuwait on Cooperation in the field of Sports for 2025-2028 between the Ministry of Youth Affairs and Sports, Government of India and Public Authority for Youth and Sports, Government of the State of Kuwait.

● Kuwait’s membership of International Solar Alliance (ISA).

Prime Minister Shri Narendra Modi thanked His Highness the Amir of the State of Kuwait for the warm hospitality accorded to him and his delegation. The visit reaffirmed the strong bonds of friendship and cooperation between India and Kuwait. The leaders expressed optimism that this renewed partnership would continue to grow, benefiting the people of both countries and contributing to regional and global stability. Prime Minister Shri Narendra Modi also invited His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Crown Prince His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, and His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait to visit India.