ایکسیلنسی، نمسکار
سب سے پہلے میں وبائی بیماری کووڈ-19 سے لگزمبرگ میں ہوئے جانی نقصان کے لیے اپنی طرف سے اور 130 کروڑ بھارتیوں کی طرف سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ اور اس مشکل وقت میں آپ کی باصلاحیت قیادت کا خیر مقدم بھی کرتا ہوں۔
ایکسیلنسی،
آج کی ہماری یہ ورچوئل چوٹی میٹنگ میرے نقطہ نظر سے بہت اہم ہے۔ آپ اور میں مختلف بین الاقوامی فورموں میں ملتے رہے ہیں۔ لیکن پچھلی دو دہائیوں میں بھارت اور لگزمبرگ کے درمیان یہ پہلی باقاعدہ چوٹی میٹنگ ہے۔
آج جب دنیا وبائی بیماری کووڈ-19 کی اقتصادی اور صحت سے متعلق چیلنج سے جوجھ رہی ہے، بھارت-لگزمبرگ پارٹنرشپ دونوں ملکوں کے ساتھ ساتھ دونوں علاقوں کی ریکوری کے لیے مفید ہوسکتی ہے۔ ڈیموکریسی، رول آف لا اور فریڈم جیسے یکساں آدرش ہمارے تعلقات اور آپسی تعاون کو مضبوطی دیتے ہیں۔ بھارت اور لگزمبرگ کے درمیان اقتصادی تعاون بڑھانے کے بہت امکانات ہیں۔
اسٹیل، فائنینشل ٹیکنالوجی، ڈیجیٹل ڈومین جیسے شعبوںمیں ہمارے درمیان ابھی بھی اچھا تعاون موجود ہے۔ لیکن اسے اور آگے لے جانے کے اور امکانات موجود ہیں۔ مجھے خوشی ہےکہ کچھ دن پہلے ہماری اسپیس ایجنسی نے لگزمبرگ کے چار سیٹلائٹس چھوڑے تھے۔اسپیس کے میدان میں بھی ہم باہمی تبادلے کا سلسلہ بھی بڑھا سکتے ہیں۔
انٹرنیشنل سولر الائنس – آئی ایس اےمیں لگزمبرگ کے شامل ہونے کے اعلان کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں اور آپ کو کولیشن فار ڈیزاسٹر ریزیلینٹ، انفراسٹرکچر جوائنٹ کرنے کے لیے مدعو کرتے ہیں۔
اس سال اپریل میں ہز رائل ہائینس دی گرانڈ ڈیوک کا بھارت کا دورہ کووڈ-19 کے سبب ملتوی کرنا پڑا۔ہم جلد ہی بھارت میں ان کا خیر مقدم کرنے کے منتظر ہیں۔ میں چاہوں گا کہ آپ بھی جلد ہی بھارت کے دورے پر آئیں۔