وزیراعظم نے بھوپال میں نئے سرے سے تعمیر کیے گئے رانی کملاپتی ریلوے اسٹیشن کو قوم کے نام وقف کیا
وزیر اعظم نے اجین اور اندور کے درمیان دور نئی میمو ریل گاڑیوں کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا
انہوں نے تبدیل شدہ گیج اور بجلی کی فراہمی والے اجین – فتح آباد چندروتی گنج براڈ گیج سیکشن، بھوپال – بار کھیڑا سیکشن میں تیسری لائن ، تبدیل شدہ گیج اور بجلی کاری کیے گئے متھیلا – نمر کھیری براڈ گیج سیکشن اور بجلی کاری کیے گئے گنا – گوالیار سیکشن کو قوم کے نام وقف کیا
آج کی یہ تقریب شاندار تاریخ اور خوشحال جدید مستقبل کے امتزاج کی علامت ہے
جب ملک اپنے عزائم کو پورا کرنے کے لیے سنجیدگی کے ساتھ آگے بڑھتا ہے تو بہتری آتی ہے ، تبدیلی ہوتی ہے اور یہ ہم پچھلے کئی برسوں سے دیکھ رہے ہیں
جو سہولتیں کبھی صرف ہوائی اڈے پر ہوا کرتی تھیں اب وہ ریلوے اسٹیشن پر بھی دستیاب ہیں
ہم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ پروجیکٹوں میں دیر نہ لگے اور کوئی رکاوٹ نہ ہو۔ پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان سے ملک کو اپنے عزائم کو پورا کرنے میں مدد ملے گی
پہلی بار ایسا ہے کہ عام لوگوں کو سیاحت اور زیارت کا روحانی سفر مناسب خرچ پر مہیا ہو رہا ہے۔ رمائن سرکٹ ٹرین اس طرح کی اختراعی کوششوں میں سے ایک ہے

     

مدھیہ پردیش کے گورنر جناب منگوبھائی پٹیل جی ، مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ  جناب شیوراج  سنگھ چوہان جی ، مرکزی وزیر ریل جناب  اشونی ویشنو جی، یہا ں پرموجود دیگر حضرات ، بھائیو اوربہنو،

آج کا دن بھوپال کے لئے ، مدھیہ پردیس کے لئے ، پورے ملک کے لئے فخرسے پُرتاریخ اور شاندار مستقبل کے سنگم کا دن ہے ۔ ہندوستانی ریل کا مستقبل کتنا جدید ہے ، کتنا روشن ہے ، اس کا عکس  بھوپال کے اس  خوبصورت  ریلوے اسٹیشن میں جو بھی آئے گا اسے نظرآئے گا،۔ بھوپال کے اس تاریخی ریلوے اسٹیشن کی صرف صورت وشکل ہی نہیں بدلی ہے بلکہ گنورگڑھ کی رانی ، کملاپتی جی کا اس سے نام جڑنے سے اس کی اہمیت اور بھی بڑھ گئی ہے ۔ گونڈوانا کے فخرسے آج ہندوستانی ریل کا امتیاز بھی جڑ گیاہے ۔ یہ بھی ایسے وقت میں ہواہے جب آج ملک ‘جن جاتیہ گورودِوس ’ منارہاہے ۔اس کے لئے مدھیہ پردیش کے سبھی بھائی بہنو کو ، خاص طورسے آدی واسی سماج کو بہت بہت مبارکباد دیتاہوں ۔

ساتھیو،

آج یہاں اس پروگرام میں بھوپال –رانی کملاپتی –برکھیڑا تین لائن، گنا-گوالیار بلاک  میں بجلی کاری ، فتح آباد چندراوتی گنج –اجین اور متھیلا –نیمارکھیڑی بلاک کی بجلی کاری  اوراسے براڈ گیج میں بدلنے کے پروجیکٹ کا بھی افتتاح ہواہے ۔ ان تمام  سہولیات کے بننے سے مدھیہ پردیش کے سب سے مصروف ریل روٹ میں سے ایک پردباو کم ہوگا اورسیاحت –مذہب سے متعلق اہم مقامات کی کنکٹی وٹی زیادہ مضبوط ہوگی ۔ خاص طورسے مہاکال کے شہراجین  اور ملک کے سب سے صاف شہر  اندورکے درمیان  میموسروس شروع ہونے سے ، روزانہ سفرکرنے والے  ہزاروں مسافروں کو براہ راست فائدہ ہوگا۔ اب اندوروالے مہاکال کے درشن  کرکے وقت پرلوٹ بھی پائیں گے اور جو ملازم ، کاروباری ، مزدورساتھی روز اپ ڈاؤن سفرکرتے ہیں ان کو بھی کافی سہولت ہوگی ۔

بھائیواوربہنو،

بھارت کیسے بدل رہاہے ، خواب کیسے سچ ہوسکتے ہیں ، یہ دیکھناہوتوآج  ایک بہترین مثال ہندوستانی ریلوے بھی بن رہی ہے ۔ چھ سات سال پہلے تک جس کا بھی واسطہ ہندوستانی ریلوے سے پڑتاتھا ، تو وہ ہندوستانی ریلوے کی ہی ملامت کرتے ہوئے ہمیشہ کچھ نہ کچھ بولتے ہوئے زیادہ نظرآتاتھا۔   اسٹیشن پربھی بھیڑ بھاڑ، گندگی ، ٹرین کے انتظارمیں گھنٹوں کی ٹینشن ، اسٹیشن پربیٹھنے کی ، کھانے پینے کی سہولت نہیں ، ٹرین کے اندربھی گندگی ، سیکیورٹی کی بھی فکر ، آپ نے دیکھا ہوگا لوگ بیگ کے ساتھ چین لے کرآتے تھے ، تالالگاتے تھے ، حادثہ کا خوف ، یہ سب کچھ ...یعنی ریلوے بولتے ہی سب ایساہی دھیان میں آتا تھا۔ من میں یہی ایک شبیہ ابھرکرآتی تھی ۔ لیکن حالت یہاں تک پہنچ گئی تھی کہ لوگوں نے  حالات کے بدلنے کی امید تک چھوڑدی تھی ۔لوگوں نے ما ن لیاتھا کہ چلوبھئی ایسے ہی گزارہ کرویہ سب ایسے ہی چلنے والا ہے ۔ لیکن جب ملک ایمانداری سے  عزائم کو پوراکرنے کے لئے جڑتاہے تو  بہتری آتی ہی آتی ہے ، تبدیلی ہوتی ہی ہوتی ہے ، یہ ہم گذشتہ برسوں سے لگاتاردیکھ رہے ہیں ۔

ساتھیو،

ملک کے عام لوگوں کو  جدید تجربات فراہم کرنے کا جو بیڑا ہم نے اٹھایاہے اس کے لئے جو محنت  دن رات کی جارہی ہے اس کے نتائج  اب نظرآنے لگے ہیں ۔ کچھ مہینے پہلے گجرات میں  گاندھی نگرریلوے اسٹیشن کی نئی شکل  ملک اوردنیا دیکھی تھی ۔ آج مدھیہ پردیش میں ، بھوپال میں رانی کملاپتی ریلوے اسٹیشن کی شکل میں ملک کا پہلا آئی ایس او سرٹیفائیڈ ، ملک کے  پہلے پی پی پی ماڈل پرمبنی ریلوے اسٹیشن  ملک کو وقف کیاگیاہے ۔ جو سہولیات کبھی  ایئرپورٹ میں ملاکرتی تھیں ، وہ آج ریلوے اسٹیشن میں مل رہی ہیں ۔ ماڈرن ٹوائلٹ  ، بہترین کھاناپینا، شاپنگ کامپلکس ، ہوٹل ، میوزیم ، گیمنگ زون ، اسپتال ، مالس ، اسمارٹ پارکنگ  ایسی ہرسہولیت یہاں تیارکی جارہی ہے ۔ اس میں ہندوستانی ریلوے کا پہلا سینٹرل ایئرکان کورس بنایاگیاہے ۔ اس کان کورس میں سیکڑوں مسافر ایک ساتھ بیٹھ کر ٹرین کا انتظارکرسکتے ہیں ۔ اورخاص بات یہ بھی ہے کہ سارے پلیٹ فارم اس کان کورس سے جڑے ہوئے ہیں ۔ اس لئے مسافروں کو غیرضروری بھاگ دوڑ کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی ۔

بھائیو اوربہنو،

ایسے ہی انفراسٹرکچرکی ، ایسی ہی سہولیات کی ، ملک کے عام ٹیکس دہندگان کو ، ملک کے متوسط  طبقے کو ہمیشہ امید رہی ہے ، یہی ٹیکس دہندگان کا اصلی احترام ہے ۔ وی آئی پی کلچرسے ای پی آئی یعنی ہرشخص اہم ہے کی طرف تبدیلی کا یہی ماڈل ہے ۔ ریلوے اسٹیشن کے پورے ایکوسسٹم کو اسی طرح ٹرانسفارم کرنے کے لئے آج ملک کے پونے دوسوسے زیادہ ریلوے اسٹیشنوں کی شکل وصورت  تبدیل کی جارہی ہے ۔

ساتھیو ،

آتم نربھربھارت کے عہد کے ساتھ آج بھارت آنے والے سالوں کے لئے خود کو تیارکررہاہے ، بڑے اہداف پرکام کررہاہے ۔ آج کا بھارت  جدیدانفراسٹرکچرکی تعمیر کے لئے ریکارڈ انویسٹ منٹ توکرہی رہاہے  ، یہ بھی یقینی بنارہاہے کہ پروجیکٹ میں تاخیرنہ ہو، کسی قسم کی رکاوٹ نہ آئے ۔ حال ہی میں شروع ہوا ، پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹرپلان ، اسی عہد کو پوراکرنے میں  ملک کی مدد کرے گا۔ انفراسٹرکچرسے جڑی  سرکارکی پالیسیوں ہوں ، بڑے پروجیکٹس کی پلاننگ ہوں ، ان پرکام کیاجاناہو، گتی شکتی نیشنل ماسٹرپلان ، سبھی کی رہنمائی کرے گا۔ جب ہم ماسٹرپلان کو بنیاد بناکرچلیں گے توملک کے وسائل کا بھی صحیح استعمال ہوگا۔ پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹرپلان کے تحت حکومت الگ الگ وزارتوں کو ایک پلیٹ فارم پرلارہی ہے ۔الگ الگ پروجیکٹس کی معلومات ہرڈپارٹمنٹ کو وقت پرملے اس کا بھی انتظام کیاگیاہے ۔

ساتھیو،

ریلوے اسٹیشن  کے ری ڈیولپمنٹ کی یہ مہم بھی صرف اسٹیشن کی سہولیات تک محدود نہیں ہے بلکہ اس قسم کی تعمیر گتی شکتی نیشنل ماسٹرپلان کا بھی حصہ ہے ۔ یہ آزادی کے امرت کال میں ایسے انفراسٹرکچرکی تعمیر  کی مہم ہے ، جو ملک کی ترقی کو غیرمعمولی رفتاردے سکے ۔ یہ گتی شکتی  ملٹی موڈل کنکٹی وٹی کی ہے ، ایک ہولسٹک انفراسٹرکچرکی ہے ۔ اب جیسے رانی کملاپتی ریلوے اسٹیشن کو اپروچ روڈ سے  جوڑا گیاہے یہاں بڑی تعداد میں  پارکنگ کی سہولت بنائی گئی ہے ۔بھوپال میٹروسے بھی اس کی کنکٹی وٹی کو یقینی بنایاجارہاہے ۔ بس موڈ کے ساتھ ریلوے اسٹیشن  کے تعامل کے لئے اسٹیشن کے دونوں طرف سے بی آرٹی ایس لین کی سہولت ہے ۔ یعنی  ٹریول ہویا لوجسکٹس سب کچھ آسان  ، آرام دہ ہو ، سیملیس ہو، یہ کوشش کی جارہی ہے ۔ یہ عام ہندوستانی کے لئے زندگی کو آسان بنانے والا ہے ۔ مجھے خوشی ہے کہ ریلوے کے بے شمارپروجیکٹس اسی طرح  گتی شکتی  نیشنل ماسٹرپلان سے جوڑا جارہاہے ۔

ساتھیو،

ایک زمانہ تھا جب ریلوے کے انفراسٹرکچرپروجیکٹ کو بھی ڈرائیونگ بورڈ سے زمین پراترنے میں ہی سالوں سال لگ جاتے تھے ۔ میں ہرمہینے پرگتی پروگرام میں ریویو کرتاہوں کہ کونسا پروجیکٹ کہاں پہنچا۔ آپ حیران ہوجائیں گے میرے سامنے ریلوے کے کچھ پروجیکٹ ایسے آئے جن کا اعلان 40-35سال پہلے ہواتھا۔ لیکن کاغذپرلکیربھی نہیں بنائی گئی ، 40سال ہوگئے۔ اب خیریہ کام بھی مجھے کرناپڑرہاہے ، میں کروں گا ، آپ کو بھروسہ دیتاہوں ۔ لیکن آج ہندوستانی ریلوے میں بھی  جتنی سنجیدگی نئے پروجیکٹس کی پلاننگ کی ہے اتنی ہی سنجیدگی ان کو وقت پرپوراکرنے کی بھی ہے ۔

ایسٹرن اورویسٹرن ڈیڈی کیٹڈ فریٹ کوریڈور  اسکیم بہت عمدہ مثال ہے ۔ ملک میں ٹرانسپورٹیشن کی تصویربدلنے کی صلاحیت رکھنے والے ان انفراسٹرکچرپروجیکٹس پرمتعدد برسوں  تک تیز رفتارسے کام نہیں ہوپایاتھا۔ لیکن بیتے 7-6 سالوں کے دوران 1100کلومیٹرسے زیادہ روٹ کو پورا کیاجاچکاہے اور  باقی کے حصے پرتیز رفتار سے کام چل رہاہے ۔

ساتھیو ،

کام کی یہی رفتار  آج دوسرے پرجیکٹس میں بھی دیکھنے کو ملتی ہے ۔گذشتہ 7برسوں  میں ہرسال اوسطاً ڈھائی ہزارکلومیٹرٹریک کمیشن کیاگیاہے ۔ جب کہ اس سے پہلے کے سالوں میں  1500کلومیٹرکے آس پاس ہوتاتھا۔ پہلے کے مقابلے ان سالوں میں ریلوے  ٹریک کی بجلی کاری کی رفتار پانچ گناسے زیادہ ہوئی ہے ۔ مدھیہ پردیش میں ریلوے کے 35پروجیکٹس میں سے تقریبا سواگیارہ سوکلومیٹرکے پروجیکٹس کمیشن ہوچکے ہیں ۔

ساتھیو،

ملک کے مضبوط ریلوے انفراسٹرکچرکافائدہ کسانوں کو ہوتاہے ، طالب علموں کو ہوتاہے ، تاجروں اورصنعت کا روں کو ہوتاہے  ۔ آج ہم دیکھتے ہیں کہ کس طرح کسان ریل کے ذریعہ ، ملک کے کونے کونے کے کسان دوردراز تک اپنی پیداوار بھیج پارہے ہیں ۔ ریلوے کے ذریعہ ان کسانوں کو مال ڈھلائی میں  بہت چھوٹ بھی دی جارہی ہے ۔ اس کا بہت فائدہ ملک کے چھوٹے کسانوں کو بھی ہورہاہے ۔ انھیں نئے بازارملے ہیں ، انھیں نئی طاقت ملی ہے ۔

ساتھیو ،

ہندوستانی ریلوے صرف دوریوں کو کنکٹ کرنے کا ذریعہ نہیں ہے بلکہ یہ ملک کی ثقافت ، ملک کی سیاحت ، ملک کے مذہبی مقامات کو کنکٹ کرنے کا بھی اہم ذریعہ بن رہاہے ۔ آزادی کی اتنی دہائیوں بعد پہلی بار  ہندوستانی ریلوے کی اس  صلاحیت کو اتنے بڑے پیمانے پر ایکسپلورکیاجارہاہے ۔ پہلے ریلوے کو سیاحت کے لئے اگر استعمال کیابھی گیا تواس کو ایک پریمیم کلب تک ہی محدود رکھاگیا۔

پہلی بارعام شہریوں کو مناسب قیمت پر سیاحت اور مذہبی مقامات کے دورے کا انوکھاموقع فراہم کیاجارہاہے ۔ رامائن سرکٹ ٹرین  ایسی ہی ایک انوکھی کوشش ہے ۔ کچھ دن پہلے پہلی رامائن ایکس پریس ٹرین  ملک بھرمیں  رامائن دورکے  درجنوں مقامات  کے درشن کرنے کے لئے نکل چکی ہے ۔ اس ٹرین کے سفرکو لے کر بہت زیادہ جوش ملک کے شہریوں میں دیکھنے کو مل رہاہے ۔

آنے والے  دنوں میں ملک کے الگ الگ حصوں سے کچھ اوررامائن ایکسپریس ٹرینیں بھی چلنے والی ہیں ۔ یہی نہیں وسٹاڈوم ٹرینوں کا تجربہ بھی لوگوں کو بہت پسند آرہاہے ۔ ہندوستانی ریلوے کے انفراسٹرکچر، آپریشن اوراپروچ میں  ہرقسم سے بڑے ریفارم کئے جارہے ہیں ۔ براڈ گیج نیٹ ورک سے  بغیرانسانوں والے دروازوں کو ہٹانے سے رفتاربھی بہترہوئی ہے اور حادثات میں بہت کمی آئی ہے ۔ آج سیمی ہائی اسپیڈ ٹرینیں ریل نیٹ ورک کا حصہ بنتی جارہی ہیں ۔ آزادی کے امرت مہوتسومیں ، آنے والے دوسالوں میں  75نئی وندے بھارت ٹرینیں ملک بھرمیں چلانے کے لئے ریلوے کو شاں ہے یعنی انڈین ریلوے اب اپنی پرانی وراثت کو جدیدیت کے رنگ میں ڈھال رہی ہے ۔

ساتھیو،

بہترانفراسٹرکچربھارت کی امیدہی نہیں بلکہ ضرورت بھی ہے ۔ اسی سوچ کے ساتھ ہماری سرکارریلوے سمیت انفراسٹرکچر کے ہزاروں پروجیکٹس پر بے پناہ سرمایہ کاری کررہی ہے ۔ مجھے یقین ہے ، بھارت کا جدید ہوتاانفراسٹرکچر خود انحصاری کے عزائم کو اور تیزی سے ملک کے عام لوگوں تک پہنچائے گا۔

ایک بارپھرآپ سبھی کو جدید ریلوے اسٹیشن کی اورساتھ ساتھ متعدد نئی ریل خدمات کی مبارکباد دتیاہوں ۔ ریلوے کی پوری ٹیم کو بھی اس تبدیلی کو تسلیم کرنے کے لئے ، اس تبدیلی کو شرمندہ تعبیرکرنے کے لئے ، ریلوے کی جوپوری ٹیم نئے جوش کے ساتھ مصروف عمل ہے میں ان کا بھی شکریہ اداکرتاہوں ، ان کو بھی بہت بہت مبارکباد دیتاہوں ۔ آپ سبھی کو بہت سی نیک خواہشات ۔ بہت بہت شکریہ ۔

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait

Media Coverage

Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Joint Statement: Official visit of Shri Narendra Modi, Prime Minister of India to Kuwait (December 21-22, 2024)
December 22, 2024

At the invitation of His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Prime Minister of India His Excellency Shri Narendra Modi paid an official visit to Kuwait on 21-22 December 2024. This was his first visit to Kuwait. Prime Minister Shri Narendra Modi attended the opening ceremony of the 26th Arabian Gulf Cup in Kuwait on 21 December 2024 as the ‘Guest of Honour’ of His Highness the Amir Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah.

His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah and His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, Crown Prince of the State of Kuwait received Prime Minister Shri Narendra Modi at Bayan Palace on 22 December 2024 and was accorded a ceremonial welcome. Prime Minister Shri Narendra Modi expressed his deep appreciation to His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah for conferring on him the highest award of the State of Kuwait ‘The Order of Mubarak Al Kabeer’. The leaders exchanged views on bilateral, global, regional and multilateral issues of mutual interest.

Given the traditional, close and friendly bilateral relations and desire to deepen cooperation in all fields, the two leaders agreed to elevate the relations between India and Kuwait to a ‘Strategic Partnership’. The leaders stressed that it is in line with the common interests of the two countries and for the mutual benefit of the two peoples. Establishment of a strategic partnership between both countries will further broad-base and deepen our long-standing historical ties.

Prime Minister Shri Narendra Modi held bilateral talks with His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait. In light of the newly established strategic partnership, the two sides reaffirmed their commitment to further strengthen bilateral relations through comprehensive and structured cooperation in key areas, including political, trade, investment, defence, security, energy, culture, education, technology and people-to-people ties.

The two sides recalled the centuries-old historical ties rooted in shared history and cultural affinities. They noted with satisfaction the regular interactions at various levels which have helped in generating and sustaining the momentum in the multifaceted bilateral cooperation. Both sides emphasized on sustaining the recent momentum in high-level exchanges through regular bilateral exchanges at Ministerial and senior-official levels.

The two sides welcomed the recent establishment of a Joint Commission on Cooperation (JCC) between India and Kuwait. The JCC will be an institutional mechanism to review and monitor the entire spectrum of the bilateral relations between the two countries and will be headed by the Foreign Ministers of both countries. To further expand our bilateral cooperation across various fields, new Joint Working Groups (JWGs) have been set up in areas of trade, investments, education and skill development, science and technology, security and counter-terrorism, agriculture, and culture, in addition to the existing JWGs on Health, Manpower and Hydrocarbons. Both sides emphasized on convening the meetings of the JCC and the JWGs under it at an early date.

Both sides noted that trade has been an enduring link between the two countries and emphasized on the potential for further growth and diversification in bilateral trade. They also emphasized on the need for promoting exchange of business delegations and strengthening institutional linkages.

Recognizing that the Indian economy is one of the fastest growing emerging major economies and acknowledging Kuwait’s significant investment capacity, both sides discussed various avenues for investments in India. The Kuwaiti side welcomed steps taken by India in making a conducive environment for foreign direct investments and foreign institutional investments, and expressed interest to explore investment opportunities in different sectors, including technology, tourism, healthcare, food-security, logistics and others. They recognized the need for closer and greater engagement between investment authorities in Kuwait with Indian institutions, companies and funds. They encouraged companies of both countries to invest and participate in infrastructure projects. They also directed the concerned authorities of both countries to fast-track and complete the ongoing negotiations on the Bilateral Investment Treaty.

Both sides discussed ways to enhance their bilateral partnership in the energy sector. While expressing satisfaction at the bilateral energy trade, they agreed that potential exists to further enhance it. They discussed avenues to transform the cooperation from a buyer-seller relationship to a comprehensive partnership with greater collaboration in upstream and downstream sectors. Both sides expressed keenness to support companies of the two countries to increase cooperation in the fields of exploration and production of oil and gas, refining, engineering services, petrochemical industries, new and renewable energy. Both sides also agreed to discuss participation by Kuwait in India's Strategic Petroleum Reserve Programme.

Both sides agreed that defence is an important component of the strategic partnership between India and Kuwait. The two sides welcomed the signing of the MoU in the field of Defence that will provide the required framework to further strengthen bilateral defence ties, including through joint military exercises, training of defence personnel, coastal defence, maritime safety, joint development and production of defence equipment.

The two sides unequivocally condemned terrorism in all its forms and manifestations, including cross-border terrorism and called for disrupting of terrorism financing networks and safe havens, and dismantling of terror infrastructure. Expressing appreciation of their ongoing bilateral cooperation in the area of security, both sides agreed to enhance cooperation in counter-terrorism operations, information and intelligence sharing, developing and exchanging experiences, best practices and technologies, capacity building and to strengthen cooperation in law enforcement, anti-money laundering, drug-trafficking and other transnational crimes. The two sides discussed ways and means to promote cooperation in cybersecurity, including prevention of use of cyberspace for terrorism, radicalisation and for disturbing social harmony. The Indian side praised the results of the fourth high-level conference on "Enhancing International Cooperation in Combating Terrorism and Building Resilient Mechanisms for Border Security - The Kuwait Phase of the Dushanbe Process," which was hosted by the State of Kuwait on November 4-5, 2024.

Both sides acknowledged health cooperation as one of the important pillars of bilateral ties and expressed their commitment to further strengthen collaboration in this important sector. Both sides appreciated the bilateral cooperation during the COVID- 19 pandemic. They discussed the possibility of setting up of Indian pharmaceutical manufacturing plants in Kuwait. They also expressed their intent to strengthen cooperation in the field of medical products regulation in the ongoing discussions on an MoU between the drug regulatory authorities.

The two sides expressed interest in pursuing deeper collaboration in the area of technology including emerging technologies, semiconductors and artificial intelligence. They discussed avenues to explore B2B cooperation, furthering e-Governance, and sharing best practices for facilitating industries/companies of both countries in the policies and regulation in the electronics and IT sector.

The Kuwaiti side also expressed interest in cooperation with India to ensure its food-security. Both sides discussed various avenues for collaboration including investments by Kuwaiti companies in food parks in India.

The Indian side welcomed Kuwait’s decision to become a member of the International Solar Alliance (ISA), marking a significant step towards collaboration in developing and deploying low-carbon growth trajectories and fostering sustainable energy solutions. Both sides agreed to work closely towards increasing the deployment of solar energy across the globe within ISA.

Both sides noted the recent meetings between the civil aviation authorities of both countries. The two sides discussed the increase of bilateral flight seat capacities and associated issues. They agreed to continue discussions in order to reach a mutually acceptable solution at an early date.

Appreciating the renewal of the Cultural Exchange Programme (CEP) for 2025-2029, which will facilitate greater cultural exchanges in arts, music, and literature festivals, the two sides reaffirmed their commitment on further enhancing people to people contacts and strengthening the cultural cooperation.

Both sides expressed satisfaction at the signing of the Executive Program on Cooperation in the Field of Sports for 2025-2028. which will strengthen cooperation in the area of sports including mutual exchange and visits of sportsmen, organising workshops, seminars and conferences, exchange of sports publications between both nations.

Both sides highlighted that education is an important area of cooperation including strengthening institutional linkages and exchanges between higher educational institutions of both countries. Both sides also expressed interest in collaborating on Educational Technology, exploring opportunities for online learning platforms and digital libraries to modernize educational infrastructure.

As part of the activities under the MoU between Sheikh Saud Al Nasser Al Sabah Kuwaiti Diplomatic Institute and the Sushma Swaraj Institute of Foreign Service (SSIFS), both sides welcomed the proposal to organize the Special Course for diplomats and Officers from Kuwait at SSIFS in New Delhi.

Both sides acknowledged that centuries old people-to-people ties represent a fundamental pillar of the historic India-Kuwait relationship. The Kuwaiti leadership expressed deep appreciation for the role and contribution made by the Indian community in Kuwait for the progress and development of their host country, noting that Indian citizens in Kuwait are highly respected for their peaceful and hard-working nature. Prime Minister Shri Narendra Modi conveyed his appreciation to the leadership of Kuwait for ensuring the welfare and well-being of this large and vibrant Indian community in Kuwait.

The two sides stressed upon the depth and importance of long standing and historical cooperation in the field of manpower mobility and human resources. Both sides agreed to hold regular meetings of Consular Dialogue as well as Labour and Manpower Dialogue to address issues related to expatriates, labour mobility and matters of mutual interest.

The two sides appreciated the excellent coordination between both sides in the UN and other multilateral fora. The Indian side welcomed Kuwait’s entry as ‘dialogue partner’ in SCO during India’s Presidency of Shanghai Cooperation Organisation (SCO) in 2023. The Indian side also appreciated Kuwait’s active role in the Asian Cooperation Dialogue (ACD). The Kuwaiti side highlighted the importance of making the necessary efforts to explore the possibility of transforming the ACD into a regional organisation.

Prime Minister Shri Narendra Modi congratulated His Highness the Amir on Kuwait’s assumption of the Presidency of GCC this year and expressed confidence that the growing India-GCC cooperation will be further strengthened under his visionary leadership. Both sides welcomed the outcomes of the inaugural India-GCC Joint Ministerial Meeting for Strategic Dialogue at the level of Foreign Ministers held in Riyadh on 9 September 2024. The Kuwaiti side as the current Chair of GCC assured full support for deepening of the India-GCC cooperation under the recently adopted Joint Action Plan in areas including health, trade, security, agriculture and food security, transportation, energy, culture, amongst others. Both sides also stressed the importance of early conclusion of the India-GCC Free Trade Agreement.

In the context of the UN reforms, both leaders emphasized the importance of an effective multilateral system, centered on a UN reflective of contemporary realities, as a key factor in tackling global challenges. The two sides stressed the need for the UN reforms, including of the Security Council through expansion in both categories of membership, to make it more representative, credible and effective.

The following documents were signed/exchanged during the visit, which will further deepen the multifaceted bilateral relationship as well as open avenues for newer areas of cooperation:● MoU between India and Kuwait on Cooperation in the field of Defence.

● Cultural Exchange Programme between India and Kuwait for the years 2025-2029.

● Executive Programme between India and Kuwait on Cooperation in the field of Sports for 2025-2028 between the Ministry of Youth Affairs and Sports, Government of India and Public Authority for Youth and Sports, Government of the State of Kuwait.

● Kuwait’s membership of International Solar Alliance (ISA).

Prime Minister Shri Narendra Modi thanked His Highness the Amir of the State of Kuwait for the warm hospitality accorded to him and his delegation. The visit reaffirmed the strong bonds of friendship and cooperation between India and Kuwait. The leaders expressed optimism that this renewed partnership would continue to grow, benefiting the people of both countries and contributing to regional and global stability. Prime Minister Shri Narendra Modi also invited His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Crown Prince His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, and His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait to visit India.