نمسکار!
اگر پالیسیاں درست ہوں، تو ملک کتنی اونچی اڑان بھر سکتا ہے۔ آج کا دن اس کی بڑی مثال ہے۔ کچھ سال پہلے تک ملک میں جب ڈرون کا نام لیا جاتا تھا تو لگتا تھا کہ وہ فوج سے جڑا ہوا کوئی سسٹم ہے۔ وہ دشمنوں سے مقابلہ کرنے کے استعمال میں آنے والی چیز ہے۔ اسی دائرے میں سوچا جاتا تھا، لیکن آج ہم مانیسر میں کسان ڈرون سہولتوں کی مثال پیش کررہے ہیں۔ یہ 21ویں صدی کے جدید زرعی انتظام کی سمت میں ایک نیا باب ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یہ شروعات نہ صرف ڈرون سیکٹر کی ترقی میں میل کا پتھرثابت ہوگی، بلکہ اس میں امکانات کا ایک لامحدود آسمان وا کھلا ہوگا۔مجھے بھی بتایا گیا ہے کہ گروڑایرواسپیس میں اگلے دو برسوں میں ایک لاکھ میڈاِن انڈیا ڈرون بنانے کا ہدف رکھا ہے۔ اس سے متعدد نوجوانوں کو نئے روزگار اور نئے مواقع ملیں گے۔ میں اس کے لئے گروڑ ایرواسپیس کی ٹیم کو، تمام نوجوان ساتھیوں کا مبارکباد دیتا ہوں۔
ساتھیوں،
ملک کے لئے یہ وقت آزادی کے امرت کال کا عہد ہے۔ یہ نوجوان بھارت کا عہد ہے اور بھارت کے نوجوانوں کا عہد ہے۔ پچھلے کچھ سالوں میں ملک کے میں جو اصلاحات نافذ ہوئی ہیں، نوجوانوں اور پرائیویٹ سیکٹر کو ایک نئی طاقت دی ہے۔ ڈرون کو لے کر ہی بھارت نے خدشات میں وقت نہیں ضائع کیا۔ ہم نے نوجوان صلاحیت پر بھروسہ کیا اور نئی سوچ کے ساتھ آگے بڑھے۔
اس بار کے بجٹ میں ہوئے اعلانات سے لے کر دیگر پالیسی ساز فیصلوں میں ملک میں کھل کر ٹیکنالوجی اور اختراعات کو اولیت دی ہے۔اس کا نتیجہ آج ہمارے سامنے ہے۔ موجودہ وقت میں ہی ہم دیکھ رہے ہیں کہ ڈرون کا کس قدر گونا گوں استعمال ہونے لگا ہے۔ابھی بیٹنگ ریٹیریٹ کے دوران ایک ہزار ڈرون کی شاندار کارکردگی پورے ملک نے دیکھا۔
آج سوامتو یوجنا کے تحت گاؤں میں ڈرون کے ذریعے زمین کا، گھروں کا حساب کتاب تیار ہورہا ہے۔ ڈرون کے ذریعے دواؤں کی سپلائی ہورہی ہے۔ دشوار گزار علاقوں میں ویکسین پہنچ رہی ہے۔کئی جگہ کھیتوں میں دواؤں کا چھڑکاؤ بھی ڈرون سے شروع ہوگیا ہے۔کسان ڈرون اب اس سمت میں ایک نئے عہد کے انقلاب کی شروعات ہے۔ مثال کے طورپر آنے والے وقت میں اعلیٰ صلاحیت کے ڈرون کی مدد سے کسانوں اپنے کھیتوں میں تازہ سبزیاں، پھل، پھول بازار بھیج سکتے ہیں۔ ماہلی پروری سے جڑے لوگ تالاب، ندی اور سمندر سے سیدھے تازہ مچھلیاں بازار بھیج سکتے ہیں۔ کم وقت میں کم سے کم نقصان کے ساتھ ماہی گیروں کا، کسانوں کا سامان بازار پہنچے گا ، تو میرے کسان بھائیوں کی، میرے ماہی گیر بھائی بہنوں کی آمدنی بھی بڑھے گی۔ ایسے متعدد امکانات ہمارے سامنے دستک دے رہے ہیں۔
مجھے خوشی ہے کہ ملک میں کئی اور کمپنیاں اس سمت میں تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔ بھارت میں ڈرون اسٹارٹ اَپس کا ایک نیا ایکو سسٹم تیار ہورہا ہے۔ ابھی ملک میں 200 سے زیادہ ڈرون اسٹارٹ-اَپ کام کررہے ہیں۔ بہت جلد ہی اِن کی تعداد ہزاروں میں پہنچ جائے گی۔ اِس سے روزگار کے بھی لاکھوں نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ مجھے یقین ہے کہ آنے والے وقت میں بھارت کی یہ بڑھتی ہوئی صلاحیت پوری دنیا کو ڈرون کے سیکٹر میں نئی قیادت دے گی۔اسی یقین کے ساتھ آپ سب کا بہت بہت شکریہ ۔میری بہت بہت نیک خواہشات ہے۔نوجوان کے حوصلے کو میری نیک خواہشات ہے۔آج جو اسٹارٹ-اَپ کی دنیا کھڑی ہوئی ہے۔ یہ جو نوجوان حوصلہ کررہے ہیں، رسک لے رہے ہیں، ان کو میں بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں اور بھارت سرکار پالیسیوں کے ذریعے مسلسل آپ کے ساتھ رہ کر کاندھے سے کاندھا ملا کر آپ کو آگے بڑھنے میں کوئی رُکاوٹ نہیں آنے دے گی۔ میں بہت بہت نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔ بہت بہت شکریہ۔