’’کوشل دکشانت سماروہ آج کے ہندوستان کی ترجیحات کی عکاسی کرتا ہے‘‘
’’ نوجوانوں کی مضبوط تر طاقت سے ملک مزید ترقی کرتا ہے اس طرح ملکی وسائل کے ساتھ انصاف ہوتا ہے‘‘
’’آج پوری دنیا اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ یہ صدی ہندوستان کی صدی ہونے جارہی ہے‘‘
’’ہماری حکومت نے ہنر مندی کی اہمیت کو سمجھا اور اس کے لیے الگ وزارت بنائی، الگ بجٹ مختص کیا‘‘
’’صنعت، تحقیق اور ہنرمندی کے فروغ کے اداروں کے لیے موجودہ دور سے ہم آہنگ ہونا ضروری ہے‘‘
’’ہندوستان میں مہارت کی ترقی کا دائرہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔ ہم صرف مکینکس، انجینئرز، ٹیکنالوجی یا کسی اور خدمت تک محدود نہیں ہیں‘‘
بھارت میں بے روزگاری کی شرح 6 سال کی کم ترین سطح پر ہے
’’آئی ایم ایف کو یقین ہے کہ ہندوستان اگلے 4-3 برسوں میں دنیا کی سب سے بڑی تین معیشتوں میں سے ایک بن جائے گا‘‘

نمسکار!

ہنر مندی کا یہ میلہ اپنے آپ میں منفرد ہے۔ ملک بھر کے اسکل ڈویلپمنٹ اداروں کا اس طرح کا مشترکہ اسکل کانووکیشن ایک انتہائی قابل تحسین اقدام ہے۔ یہ آج کے ہندوستان کی ترجیحات کی بھی عکاسی کرتا ہے۔ اس ایونٹ میں ملک کے ہزاروں نوجوان ٹیکنالوجی کے ذریعے جڑے ہوئے ہیں۔ میں تمام نوجوانوں کو بہتر مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔

میرے نوجوان دوستو،

ہر ملک کی مختلف طاقتیں ہوتی ہیں، جیسے قدرتی وسائل، معدنی وسائل یا طویل ساحلی پٹی۔ لیکن اس صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے ایک اہم طاقت کی ضرورت  ہوتی ہے ، وہ ہے یوا شکتی  اور نوجوانوں کی طاقت  جتنی مضبوط ہوگی اتنا ہی ملک ترقی کرے گا اور ملکی وسائل کے ساتھ اتنا ہی انصاف کیا جائے گا۔ آج، ہندوستان اس سوچ کے ساتھ اپنے نوجوانوں کو بااختیار بنا رہا ہے اور پورے ماحولیاتی نظام میں بے مثال بہتری لا رہا ہے ۔ اس میں بھی ملک کا نقطہ نظر دو رخی ہے۔ ہم اپنے نوجوانوں کو ہنر مندی اور تعلیم کے ذریعے نئے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے تیار کر رہے ہیں۔ تقریباً 4 دہائیوں کے بعد ہم ایک نئی قومی تعلیمی پالیسی لے کر آئے ہیں۔ ہم نے بڑی تعداد میں نئے میڈیکل کالج، اسکل ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ جیسےآئی آئی ٹی، آئی آئی ایم یاآئی ٹی آئی کھولے ہیں۔ پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا کے تحت کروڑوں نوجوانوں کو تربیت دی گئی ہے۔ دوسری طرف، ہم روزگار فراہم کرنے والے روایتی شعبوں کو بھی مضبوط کر رہے ہیں۔ ہم روزگار اور صنعت کاری کوفروغ  دینے والےنئے شعبوں پر بھی توجہ  دے رہے ہیں ۔ آج ہندوستان، سامان کی برآمدات، موبائل برآمدات، الیکٹرانک برآمدات، خدمات کی برآمدات، دفاعی برآمدات اور مینوفیکچرنگ میں نئے ریکارڈ بنا رہا ہےاور اس کے ساتھ ہی، ہندوستان آپ جیسے نوجوانوں کے لیے خلائی، اسٹارٹ اپ، ڈرون، اینیمیشن، الیکٹرک گاڑیاں، سیمی کنڈکٹر وغیرہ جیسے کئی شعبوں میں بھی بڑی تعداد میں نئے مواقع پیدا کر رہا ہے۔

دوستو،

آج پوری دنیا مان رہی ہے کہ یہ صدی ہندوستان کی صدی ہونے جا رہی ہے اور اس کے پیچھے بڑی وجہ ہندوستان کی نوجوان آبادی ہے۔ جب دنیا کے کئی ممالک میں بوڑھوں کی آبادی بڑھ رہی ہے تب ہندوستان دن بہ دن جوان ہوتا جا رہا ہے۔ بھارت کو یہ بہت بڑا فائدہ ہے۔ پوری دنیا ہنر مند نوجوانوں کے لیے ہندوستان کی طرف دیکھ رہی ہے۔ حال ہی میں جی20 سربراہ اجلاس  میں عالمی مہارت کی نقشہ سازی کے حوالے سے ہندوستان کی تجویز کو قبول کیا گیا ہے۔ اس سے آنے والے وقت میں آپ جیسے نوجوانوں کے لیے بہتر مواقع پیدا ہوں گے۔ ہمیں ملک اور دنیا میں پیدا ہونے والے کسی بھی موقع کو ضائع نہیں کرنا ہے۔ حکومت ہند آپ کی ہر ضرورت میں آپ کے ساتھ ہے۔ ہماری پچھلی حکومتوں میں ہنر پر اتنی توجہ نہیں دی جاتی تھی۔ ہماری حکومت نے ہنر کی اہمیت کو سمجھا اور اس کے لیے الگ وزارت بنائی اور الگ بجٹ دیا۔ آج، ہندوستان اپنے نوجوانوں کی صلاحیتوں میں پہلے سے زیادہ سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا نے زمینی سطح پر نوجوانوں کو کافی طاقت دی ہے۔ اس اسکیم کے تحت اب تک تقریباً ڈیڑھ کروڑ نوجوانوں کو تربیت دی جا چکی ہے۔ اب صنعتی کلسٹرز کے قریب نئے ہنر مندی کے مراکز بھی قائم کیے جا رہے ہیں۔ اس سے صنعت اپنی ضروریات کو ہنر مندی کے فروغ کے اداروں کے ساتھ شیئر کر سکے گی اور اس کے مطابق نوجوانوں میں ضروری ہنر مندی پیدا کرکے انہیں روزگار سے منسلک کیا جائے گا۔

دوستو،

آپ کو یہ بھی معلوم ہے کہ اب وہ وقت نہیں جب آپ ایک کام سیکھ لیں تو ساری زندگی کام آئے گا۔ اب اسکلنگ، اپ اسکلنگ اور ری اسکلنگ کا ایک پیٹرن ہے، جس پر ہم سب کو عمل کرنا ہوگا۔ مطالبات تیزی سے بدل رہے ہیں، ملازمت کی نوعیت بدل رہی ہے۔ اس کے مطابق ہمیں اپنی صلاحیتوں کو بھی اپ گریڈ کرتے رہنا ہوگا۔ اس لیے صنعت، تحقیق اور ہنرمندی کے فروغ کے اداروں کے لیے وقت کے ساتھ ہم آہنگ ہونا بہت ضروری ہے۔ اس سے پہلے اس بات پر کم توجہ دی جاتی تھی کہ کون سی مہارتیں نئی ​​ہیں اور کن کی کس حد تک ضرورت ہے۔ اب یہ صورتحال بھی بدل رہی ہے۔ گزشتہ 9 سالوں میں ملک میں تقریباً 5 ہزار نئے آئی ٹی آئی بنائے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ملک میں آئی ٹی آئی کی 4 لاکھ سے زیادہ نئی سیٹیں شامل کی گئی ہیں۔ ان اداروں کو ماڈل آئی ٹی آئی کے طور پر اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔ اس کا مقصد بہترین طریقوں کے ساتھ موثر اور اعلیٰ معیار کی تربیت فراہم کرنا ہے۔

دوستو،

ہندوستان میں ہنرمندی کی ترقی کا دائرہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔ ہم صرف میکینکس، انجینئرز، ٹیکنالوجی، یا کسی دوسری سروس تک محدود نہیں ہیں۔ اب جیسے خواتین سے متعلق سیلف ہیلپ گروپس ہیں۔ اب خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس کو ڈرون ٹیکنالوجی کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح وشوکرما ہمارے ساتھی ہیں۔ یہ ہماری زندگی کا ایک اہم حصہ رہے ہیں۔ ان کے بغیر کوئی کام نہیں ہو سکتا۔ لیکن روایتی طور پر، وہ اپنے بزرگوں سے سیکھے ہوئے کام کو آگے بڑھاتے ہیں۔ اب پی ایم وشوکرما یوجنا کے ذریعے ان کی روایتی صلاحیتوں کو جدید ٹیکنالوجی اور آلات سے جوڑا جا رہا ہے۔

میرے نوجوان دوستو،

جیسے جیسے ہندوستان کی معیشت کی توسیع  ہو رہی ہے، آپ جیسے نوجوانوں کے لیے نئے امکانات پیدا ہو رہے ہیں۔ ایک حالیہ سروے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہندوستان میں روزگار کی تخلیق ایک نئی بلندی پر پہنچ گئی ہے۔ بھارت میں بے روزگاری کی شرح 6 سال کی کم ترین سطح پر ہے۔ میں بے روزگاری کی بات کر رہا ہوں۔ ہندوستان کے دیہی اور شہری دونوں علاقوں میں بے روزگاری تیزی سے کم ہو رہی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ترقی کے ثمرات گاؤں اور شہروں دونوں تک یکساں طور پر پہنچ رہے ہیں۔ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ گاؤں اور شہروں دونوں میں نئے مواقع یکساں طور پر بڑھ رہے ہیں۔ اس سروے میں ایک اور بہت اہم بات ہے۔ سروے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہندوستان کی افرادی قوت میں خواتین کی شمولیت میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ یہ ان اسکیموں اور مہموں کا اثر ہے جو خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے گزشتہ برسوں میں ہندوستان میں شروع کی گئی ہیں۔

دوستو،

بین الاقوامی ادارے آئی ایم ایف کے جاری کردہ اعداد و شمار بھی تمام نوجوانوں کے جوش و خروش کو بڑھانے والے ہیں۔ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ آنے والے سالوں میں بھی ہندوستان سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت رہے گا۔ آپ کو یاد ہوگا، میں نے ہندوستان کو دنیا کی تین بڑی معیشتوں میں شامل کرنے کی ضمانت دی ہے۔ آئی ایم ایف کو یہ بھی یقین ہے کہ ہندوستان اگلے 3 سے4 سالوں میں دنیا کی سب سے بڑی تین معیشتوں میں شامل ہو جائے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ کے لیے نئے مواقع پیدا ہوں گے، آپ کو روزگار اور خود روزگار کے مزید مواقع ملیں گے۔

دوستو،

آپ کے سامنے مواقع  ہی مواقع ہیں۔ ہمیں ہندوستان کو دنیا میں ہنر مند افرادی قوت کا سب سے بڑا طاقت کا مرکز بنانا ہے۔ ہمیں دنیا کو اسمارٹ اور اسکلڈ مین پاور سلوشنز فراہم کرنے ہیں۔ سیکھنے، سکھانے اور آگے بڑھنے کا یہ عمل جاری رہنا چاہیے۔ آپ زندگی کے ہر قدم پر کامیاب ہوں، یہی میری تمنا ہے۔ میں دل کی گہرائیوں سے آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں  اور  نیک خواہشات پیش کرتا ہوں!

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII

Media Coverage

PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Text of PM Modi's address to the Indian Community in Guyana
November 22, 2024
The Indian diaspora in Guyana has made an impact across many sectors and contributed to Guyana’s development: PM
You can take an Indian out of India, but you cannot take India out of an Indian: PM
Three things, in particular, connect India and Guyana deeply,Culture, cuisine and cricket: PM
India's journey over the past decade has been one of scale, speed and sustainability: PM
India’s growth has not only been inspirational but also inclusive: PM
I always call our diaspora the Rashtradoots,They are Ambassadors of Indian culture and values: PM

Your Excellency President Irfan Ali,
Prime Minister Mark Philips,
Vice President Bharrat Jagdeo,
Former President Donald Ramotar,
Members of the Guyanese Cabinet,
Members of the Indo-Guyanese Community,

Ladies and Gentlemen,

Namaskar!

Seetaram !

I am delighted to be with all of you today.First of all, I want to thank President Irfan Ali for joining us.I am deeply touched by the love and affection given to me since my arrival.I thank President Ali for opening the doors of his home to me.

I thank his family for their warmth and kindness. The spirit of hospitality is at the heart of our culture. I could feel that, over the last two days. With President Ali and his grandmother, we also planted a tree. It is part of our initiative, "Ek Ped Maa Ke Naam", that is, "a tree for mother”. It was an emotional moment that I will always remember.

Friends,

I was deeply honoured to receive the ‘Order of Excellence’, the highest national award of Guyana. I thank the people of Guyana for this gesture. This is an honour of 1.4 billion Indians. It is the recognition of the 3 lakh strong Indo-Guyanese community and their contributions to the development of Guyana.

Friends,

I have great memories of visiting your wonderful country over two decades ago. At that time, I held no official position. I came to Guyana as a traveller, full of curiosity. Now, I have returned to this land of many rivers as the Prime Minister of India. A lot of things have changed between then and now. But the love and affection of my Guyanese brothers and sisters remains the same! My experience has reaffirmed - you can take an Indian out of India, but you cannot take India out of an Indian.

Friends,

Today, I visited the India Arrival Monument. It brings to life, the long and difficult journey of your ancestors nearly two centuries ago. They came from different parts of India. They brought with them different cultures, languages and traditions. Over time, they made this new land their home. Today, these languages, stories and traditions are part of the rich culture of Guyana.

I salute the spirit of the Indo-Guyanese community. You fought for freedom and democracy. You have worked to make Guyana one of the fastest growing economies. From humble beginnings you have risen to the top. Shri Cheddi Jagan used to say: "It matters not what a person is born, but who they choose to be.”He also lived these words. The son of a family of labourers, he went on to become a leader of global stature.

President Irfan Ali, Vice President Bharrat Jagdeo, former President Donald Ramotar, they are all Ambassadors of the Indo Guyanese community. Joseph Ruhomon, one of the earliest Indo-Guyanese intellectuals, Ramcharitar Lalla, one of the first Indo-Guyanese poets, Shana Yardan, the renowned woman poet, Many such Indo-Guyanese made an impact on academics and arts, music and medicine.

Friends,

Our commonalities provide a strong foundation to our friendship. Three things, in particular, connect India and Guyana deeply. Culture, cuisine and cricket! Just a couple of weeks ago, I am sure you all celebrated Diwali. And in a few months, when India celebrates Holi, Guyana will celebrate Phagwa.

This year, the Diwali was special as Ram Lalla returned to Ayodhya after 500 years. People in India remember that the holy water and shilas from Guyana were also sent to build the Ram Mandir in Ayodhya. Despite being oceans apart, your cultural connection with Mother India is strong.

I could feel this when I visited the Arya Samaj Monument and Saraswati Vidya Niketan School earlier today. Both India and Guyana are proud of our rich and diverse culture. We see diversity as something to be celebrated, not just accommodated. Our countries are showing how cultural diversity is our strength.

Friends,

Wherever people of India go, they take one important thing along with them. The food! The Indo-Guyanese community also has a unique food tradition which has both Indian and Guyanese elements. I am aware that Dhal Puri is popular here! The seven-curry meal that I had at President Ali’s home was delicious. It will remain a fond memory for me.

Friends,

The love for cricket also binds our nations strongly. It is not just a sport. It is a way of life, deeply embedded in our national identity. The Providence National Cricket Stadium in Guyana stands as a symbol of our friendship.

Kanhai, Kalicharan, Chanderpaul are all well-known names in India. Clive Lloyd and his team have been a favourite of many generations. Young players from this region also have a huge fan base in India. Some of these great cricketers are here with us today. Many of our cricket fans enjoyed the T-20 World Cup that you hosted this year.

Your cheers for the ‘Team in Blue’ at their match in Guyana could be heard even back home in India!

Friends,

This morning, I had the honour of addressing the Guyanese Parliament. Coming from the Mother of Democracy, I felt the spiritual connect with one of the most vibrant democracies in the Caribbean region. We have a shared history that binds us together. Common struggle against colonial rule, love for democratic values, And, respect for diversity.

We have a shared future that we want to create. Aspirations for growth and development, Commitment towards economy and ecology, And, belief in a just and inclusive world order.

Friends,

I know the people of Guyana are well-wishers of India. You would be closely watching the progress being made in India. India’s journey over the past decade has been one of scale, speed and sustainability.

In just 10 years, India has grown from the tenth largest economy to the fifth largest. And, soon, we will become the third-largest. Our youth have made us the third largest start-up ecosystem in the world. India is a global hub for e-commerce, AI, fintech, agriculture, technology and more.

We have reached Mars and the Moon. From highways to i-ways, airways to railways, we are building state of art infrastructure. We have a strong service sector. Now, we are also becoming stronger in manufacturing. India has become the second largest mobile manufacturer in the world.

Friends,

India’s growth has not only been inspirational but also inclusive. Our digital public infrastructure is empowering the poor. We opened over 500 million bank accounts for the people. We connected these bank accounts with digital identity and mobiles. Due to this, people receive assistance directly in their bank accounts. Ayushman Bharat is the world’s largest free health insurance scheme. It is benefiting over 500 million people.

We have built over 30 million homes for those in need. In just one decade, we have lifted 250 million people out of poverty. Even among the poor, our initiatives have benefited women the most. Millions of women are becoming grassroots entrepreneurs, generating jobs and opportunities.

Friends,

While all this massive growth was happening, we also focused on sustainability. In just a decade, our solar energy capacity grew 30-fold ! Can you imagine ?We have moved towards green mobility, with 20 percent ethanol blending in petrol.

At the international level too, we have played a central role in many initiatives to combat climate change. The International Solar Alliance, The Global Biofuels Alliance, The Coalition for Disaster Resilient Infrastructure, Many of these initiatives have a special focus on empowering the Global South.

We have also championed the International Big Cat Alliance. Guyana, with its majestic Jaguars, also stands to benefit from this.

Friends,

Last year, we had hosted President Irfaan Ali as the Chief Guest of the Pravasi Bhartiya Divas. We also received Prime Minister Mark Phillips and Vice President Bharrat Jagdeo in India. Together, we have worked to strengthen bilateral cooperation in many areas.

Today, we have agreed to widen the scope of our collaboration -from energy to enterprise,Ayurveda to agriculture, infrastructure to innovation, healthcare to human resources, anddata to development. Our partnership also holds significant value for the wider region. The second India-CARICOM summit held yesterday is testament to the same.

As members of the United Nations, we both believe in reformed multilateralism. As developing countries, we understand the power of the Global South. We seek strategic autonomy and support inclusive development. We prioritize sustainable development and climate justice. And, we continue to call for dialogue and diplomacy to address global crises.

Friends,

I always call our diaspora the Rashtradoots. An Ambassador is a Rajdoot, but for me you are all Rashtradoots. They are Ambassadors of Indian culture and values. It is said that no worldly pleasure can compare to the comfort of a mother’s lap.

You, the Indo-Guyanese community, are doubly blessed. You have Guyana as your motherland and Bharat Mata as your ancestral land. Today, when India is a land of opportunities, each one of you can play a bigger role in connecting our two countries.

Friends,

Bharat Ko Janiye Quiz has been launched. I call upon you to participate. Also encourage your friends from Guyana. It will be a good opportunity to understand India, its values, culture and diversity.

Friends,

Next year, from 13 January to 26 February, Maha Kumbh will be held at Prayagraj. I invite you to attend this gathering with families and friends. You can travel to Basti or Gonda, from where many of you came. You can also visit the Ram Temple at Ayodhya. There is another invite.

It is for the Pravasi Bharatiya Divas that will be held in Bhubaneshwar in January. If you come, you can also take the blessings of Mahaprabhu Jagannath in Puri. Now with so many events and invitations, I hope to see many of you in India soon. Once again, thank you all for the love and affection you have shown me.

Thank you.
Thank you very much.

And special thanks to my friend Ali. Thanks a lot.