’’کوشل دکشانت سماروہ آج کے ہندوستان کی ترجیحات کی عکاسی کرتا ہے‘‘
’’ نوجوانوں کی مضبوط تر طاقت سے ملک مزید ترقی کرتا ہے اس طرح ملکی وسائل کے ساتھ انصاف ہوتا ہے‘‘
’’آج پوری دنیا اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ یہ صدی ہندوستان کی صدی ہونے جارہی ہے‘‘
’’ہماری حکومت نے ہنر مندی کی اہمیت کو سمجھا اور اس کے لیے الگ وزارت بنائی، الگ بجٹ مختص کیا‘‘
’’صنعت، تحقیق اور ہنرمندی کے فروغ کے اداروں کے لیے موجودہ دور سے ہم آہنگ ہونا ضروری ہے‘‘
’’ہندوستان میں مہارت کی ترقی کا دائرہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔ ہم صرف مکینکس، انجینئرز، ٹیکنالوجی یا کسی اور خدمت تک محدود نہیں ہیں‘‘
بھارت میں بے روزگاری کی شرح 6 سال کی کم ترین سطح پر ہے
’’آئی ایم ایف کو یقین ہے کہ ہندوستان اگلے 4-3 برسوں میں دنیا کی سب سے بڑی تین معیشتوں میں سے ایک بن جائے گا‘‘

نمسکار!

ہنر مندی کا یہ میلہ اپنے آپ میں منفرد ہے۔ ملک بھر کے اسکل ڈویلپمنٹ اداروں کا اس طرح کا مشترکہ اسکل کانووکیشن ایک انتہائی قابل تحسین اقدام ہے۔ یہ آج کے ہندوستان کی ترجیحات کی بھی عکاسی کرتا ہے۔ اس ایونٹ میں ملک کے ہزاروں نوجوان ٹیکنالوجی کے ذریعے جڑے ہوئے ہیں۔ میں تمام نوجوانوں کو بہتر مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔

میرے نوجوان دوستو،

ہر ملک کی مختلف طاقتیں ہوتی ہیں، جیسے قدرتی وسائل، معدنی وسائل یا طویل ساحلی پٹی۔ لیکن اس صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے ایک اہم طاقت کی ضرورت  ہوتی ہے ، وہ ہے یوا شکتی  اور نوجوانوں کی طاقت  جتنی مضبوط ہوگی اتنا ہی ملک ترقی کرے گا اور ملکی وسائل کے ساتھ اتنا ہی انصاف کیا جائے گا۔ آج، ہندوستان اس سوچ کے ساتھ اپنے نوجوانوں کو بااختیار بنا رہا ہے اور پورے ماحولیاتی نظام میں بے مثال بہتری لا رہا ہے ۔ اس میں بھی ملک کا نقطہ نظر دو رخی ہے۔ ہم اپنے نوجوانوں کو ہنر مندی اور تعلیم کے ذریعے نئے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے تیار کر رہے ہیں۔ تقریباً 4 دہائیوں کے بعد ہم ایک نئی قومی تعلیمی پالیسی لے کر آئے ہیں۔ ہم نے بڑی تعداد میں نئے میڈیکل کالج، اسکل ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ جیسےآئی آئی ٹی، آئی آئی ایم یاآئی ٹی آئی کھولے ہیں۔ پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا کے تحت کروڑوں نوجوانوں کو تربیت دی گئی ہے۔ دوسری طرف، ہم روزگار فراہم کرنے والے روایتی شعبوں کو بھی مضبوط کر رہے ہیں۔ ہم روزگار اور صنعت کاری کوفروغ  دینے والےنئے شعبوں پر بھی توجہ  دے رہے ہیں ۔ آج ہندوستان، سامان کی برآمدات، موبائل برآمدات، الیکٹرانک برآمدات، خدمات کی برآمدات، دفاعی برآمدات اور مینوفیکچرنگ میں نئے ریکارڈ بنا رہا ہےاور اس کے ساتھ ہی، ہندوستان آپ جیسے نوجوانوں کے لیے خلائی، اسٹارٹ اپ، ڈرون، اینیمیشن، الیکٹرک گاڑیاں، سیمی کنڈکٹر وغیرہ جیسے کئی شعبوں میں بھی بڑی تعداد میں نئے مواقع پیدا کر رہا ہے۔

دوستو،

آج پوری دنیا مان رہی ہے کہ یہ صدی ہندوستان کی صدی ہونے جا رہی ہے اور اس کے پیچھے بڑی وجہ ہندوستان کی نوجوان آبادی ہے۔ جب دنیا کے کئی ممالک میں بوڑھوں کی آبادی بڑھ رہی ہے تب ہندوستان دن بہ دن جوان ہوتا جا رہا ہے۔ بھارت کو یہ بہت بڑا فائدہ ہے۔ پوری دنیا ہنر مند نوجوانوں کے لیے ہندوستان کی طرف دیکھ رہی ہے۔ حال ہی میں جی20 سربراہ اجلاس  میں عالمی مہارت کی نقشہ سازی کے حوالے سے ہندوستان کی تجویز کو قبول کیا گیا ہے۔ اس سے آنے والے وقت میں آپ جیسے نوجوانوں کے لیے بہتر مواقع پیدا ہوں گے۔ ہمیں ملک اور دنیا میں پیدا ہونے والے کسی بھی موقع کو ضائع نہیں کرنا ہے۔ حکومت ہند آپ کی ہر ضرورت میں آپ کے ساتھ ہے۔ ہماری پچھلی حکومتوں میں ہنر پر اتنی توجہ نہیں دی جاتی تھی۔ ہماری حکومت نے ہنر کی اہمیت کو سمجھا اور اس کے لیے الگ وزارت بنائی اور الگ بجٹ دیا۔ آج، ہندوستان اپنے نوجوانوں کی صلاحیتوں میں پہلے سے زیادہ سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا نے زمینی سطح پر نوجوانوں کو کافی طاقت دی ہے۔ اس اسکیم کے تحت اب تک تقریباً ڈیڑھ کروڑ نوجوانوں کو تربیت دی جا چکی ہے۔ اب صنعتی کلسٹرز کے قریب نئے ہنر مندی کے مراکز بھی قائم کیے جا رہے ہیں۔ اس سے صنعت اپنی ضروریات کو ہنر مندی کے فروغ کے اداروں کے ساتھ شیئر کر سکے گی اور اس کے مطابق نوجوانوں میں ضروری ہنر مندی پیدا کرکے انہیں روزگار سے منسلک کیا جائے گا۔

دوستو،

آپ کو یہ بھی معلوم ہے کہ اب وہ وقت نہیں جب آپ ایک کام سیکھ لیں تو ساری زندگی کام آئے گا۔ اب اسکلنگ، اپ اسکلنگ اور ری اسکلنگ کا ایک پیٹرن ہے، جس پر ہم سب کو عمل کرنا ہوگا۔ مطالبات تیزی سے بدل رہے ہیں، ملازمت کی نوعیت بدل رہی ہے۔ اس کے مطابق ہمیں اپنی صلاحیتوں کو بھی اپ گریڈ کرتے رہنا ہوگا۔ اس لیے صنعت، تحقیق اور ہنرمندی کے فروغ کے اداروں کے لیے وقت کے ساتھ ہم آہنگ ہونا بہت ضروری ہے۔ اس سے پہلے اس بات پر کم توجہ دی جاتی تھی کہ کون سی مہارتیں نئی ​​ہیں اور کن کی کس حد تک ضرورت ہے۔ اب یہ صورتحال بھی بدل رہی ہے۔ گزشتہ 9 سالوں میں ملک میں تقریباً 5 ہزار نئے آئی ٹی آئی بنائے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ملک میں آئی ٹی آئی کی 4 لاکھ سے زیادہ نئی سیٹیں شامل کی گئی ہیں۔ ان اداروں کو ماڈل آئی ٹی آئی کے طور پر اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔ اس کا مقصد بہترین طریقوں کے ساتھ موثر اور اعلیٰ معیار کی تربیت فراہم کرنا ہے۔

دوستو،

ہندوستان میں ہنرمندی کی ترقی کا دائرہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔ ہم صرف میکینکس، انجینئرز، ٹیکنالوجی، یا کسی دوسری سروس تک محدود نہیں ہیں۔ اب جیسے خواتین سے متعلق سیلف ہیلپ گروپس ہیں۔ اب خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس کو ڈرون ٹیکنالوجی کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح وشوکرما ہمارے ساتھی ہیں۔ یہ ہماری زندگی کا ایک اہم حصہ رہے ہیں۔ ان کے بغیر کوئی کام نہیں ہو سکتا۔ لیکن روایتی طور پر، وہ اپنے بزرگوں سے سیکھے ہوئے کام کو آگے بڑھاتے ہیں۔ اب پی ایم وشوکرما یوجنا کے ذریعے ان کی روایتی صلاحیتوں کو جدید ٹیکنالوجی اور آلات سے جوڑا جا رہا ہے۔

میرے نوجوان دوستو،

جیسے جیسے ہندوستان کی معیشت کی توسیع  ہو رہی ہے، آپ جیسے نوجوانوں کے لیے نئے امکانات پیدا ہو رہے ہیں۔ ایک حالیہ سروے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہندوستان میں روزگار کی تخلیق ایک نئی بلندی پر پہنچ گئی ہے۔ بھارت میں بے روزگاری کی شرح 6 سال کی کم ترین سطح پر ہے۔ میں بے روزگاری کی بات کر رہا ہوں۔ ہندوستان کے دیہی اور شہری دونوں علاقوں میں بے روزگاری تیزی سے کم ہو رہی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ترقی کے ثمرات گاؤں اور شہروں دونوں تک یکساں طور پر پہنچ رہے ہیں۔ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ گاؤں اور شہروں دونوں میں نئے مواقع یکساں طور پر بڑھ رہے ہیں۔ اس سروے میں ایک اور بہت اہم بات ہے۔ سروے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہندوستان کی افرادی قوت میں خواتین کی شمولیت میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ یہ ان اسکیموں اور مہموں کا اثر ہے جو خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے گزشتہ برسوں میں ہندوستان میں شروع کی گئی ہیں۔

دوستو،

بین الاقوامی ادارے آئی ایم ایف کے جاری کردہ اعداد و شمار بھی تمام نوجوانوں کے جوش و خروش کو بڑھانے والے ہیں۔ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ آنے والے سالوں میں بھی ہندوستان سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت رہے گا۔ آپ کو یاد ہوگا، میں نے ہندوستان کو دنیا کی تین بڑی معیشتوں میں شامل کرنے کی ضمانت دی ہے۔ آئی ایم ایف کو یہ بھی یقین ہے کہ ہندوستان اگلے 3 سے4 سالوں میں دنیا کی سب سے بڑی تین معیشتوں میں شامل ہو جائے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ کے لیے نئے مواقع پیدا ہوں گے، آپ کو روزگار اور خود روزگار کے مزید مواقع ملیں گے۔

دوستو،

آپ کے سامنے مواقع  ہی مواقع ہیں۔ ہمیں ہندوستان کو دنیا میں ہنر مند افرادی قوت کا سب سے بڑا طاقت کا مرکز بنانا ہے۔ ہمیں دنیا کو اسمارٹ اور اسکلڈ مین پاور سلوشنز فراہم کرنے ہیں۔ سیکھنے، سکھانے اور آگے بڑھنے کا یہ عمل جاری رہنا چاہیے۔ آپ زندگی کے ہر قدم پر کامیاب ہوں، یہی میری تمنا ہے۔ میں دل کی گہرائیوں سے آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں  اور  نیک خواہشات پیش کرتا ہوں!

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait

Media Coverage

Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Joint Statement: Official visit of Shri Narendra Modi, Prime Minister of India to Kuwait (December 21-22, 2024)
December 22, 2024

At the invitation of His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Prime Minister of India His Excellency Shri Narendra Modi paid an official visit to Kuwait on 21-22 December 2024. This was his first visit to Kuwait. Prime Minister Shri Narendra Modi attended the opening ceremony of the 26th Arabian Gulf Cup in Kuwait on 21 December 2024 as the ‘Guest of Honour’ of His Highness the Amir Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah.

His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah and His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, Crown Prince of the State of Kuwait received Prime Minister Shri Narendra Modi at Bayan Palace on 22 December 2024 and was accorded a ceremonial welcome. Prime Minister Shri Narendra Modi expressed his deep appreciation to His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah for conferring on him the highest award of the State of Kuwait ‘The Order of Mubarak Al Kabeer’. The leaders exchanged views on bilateral, global, regional and multilateral issues of mutual interest.

Given the traditional, close and friendly bilateral relations and desire to deepen cooperation in all fields, the two leaders agreed to elevate the relations between India and Kuwait to a ‘Strategic Partnership’. The leaders stressed that it is in line with the common interests of the two countries and for the mutual benefit of the two peoples. Establishment of a strategic partnership between both countries will further broad-base and deepen our long-standing historical ties.

Prime Minister Shri Narendra Modi held bilateral talks with His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait. In light of the newly established strategic partnership, the two sides reaffirmed their commitment to further strengthen bilateral relations through comprehensive and structured cooperation in key areas, including political, trade, investment, defence, security, energy, culture, education, technology and people-to-people ties.

The two sides recalled the centuries-old historical ties rooted in shared history and cultural affinities. They noted with satisfaction the regular interactions at various levels which have helped in generating and sustaining the momentum in the multifaceted bilateral cooperation. Both sides emphasized on sustaining the recent momentum in high-level exchanges through regular bilateral exchanges at Ministerial and senior-official levels.

The two sides welcomed the recent establishment of a Joint Commission on Cooperation (JCC) between India and Kuwait. The JCC will be an institutional mechanism to review and monitor the entire spectrum of the bilateral relations between the two countries and will be headed by the Foreign Ministers of both countries. To further expand our bilateral cooperation across various fields, new Joint Working Groups (JWGs) have been set up in areas of trade, investments, education and skill development, science and technology, security and counter-terrorism, agriculture, and culture, in addition to the existing JWGs on Health, Manpower and Hydrocarbons. Both sides emphasized on convening the meetings of the JCC and the JWGs under it at an early date.

Both sides noted that trade has been an enduring link between the two countries and emphasized on the potential for further growth and diversification in bilateral trade. They also emphasized on the need for promoting exchange of business delegations and strengthening institutional linkages.

Recognizing that the Indian economy is one of the fastest growing emerging major economies and acknowledging Kuwait’s significant investment capacity, both sides discussed various avenues for investments in India. The Kuwaiti side welcomed steps taken by India in making a conducive environment for foreign direct investments and foreign institutional investments, and expressed interest to explore investment opportunities in different sectors, including technology, tourism, healthcare, food-security, logistics and others. They recognized the need for closer and greater engagement between investment authorities in Kuwait with Indian institutions, companies and funds. They encouraged companies of both countries to invest and participate in infrastructure projects. They also directed the concerned authorities of both countries to fast-track and complete the ongoing negotiations on the Bilateral Investment Treaty.

Both sides discussed ways to enhance their bilateral partnership in the energy sector. While expressing satisfaction at the bilateral energy trade, they agreed that potential exists to further enhance it. They discussed avenues to transform the cooperation from a buyer-seller relationship to a comprehensive partnership with greater collaboration in upstream and downstream sectors. Both sides expressed keenness to support companies of the two countries to increase cooperation in the fields of exploration and production of oil and gas, refining, engineering services, petrochemical industries, new and renewable energy. Both sides also agreed to discuss participation by Kuwait in India's Strategic Petroleum Reserve Programme.

Both sides agreed that defence is an important component of the strategic partnership between India and Kuwait. The two sides welcomed the signing of the MoU in the field of Defence that will provide the required framework to further strengthen bilateral defence ties, including through joint military exercises, training of defence personnel, coastal defence, maritime safety, joint development and production of defence equipment.

The two sides unequivocally condemned terrorism in all its forms and manifestations, including cross-border terrorism and called for disrupting of terrorism financing networks and safe havens, and dismantling of terror infrastructure. Expressing appreciation of their ongoing bilateral cooperation in the area of security, both sides agreed to enhance cooperation in counter-terrorism operations, information and intelligence sharing, developing and exchanging experiences, best practices and technologies, capacity building and to strengthen cooperation in law enforcement, anti-money laundering, drug-trafficking and other transnational crimes. The two sides discussed ways and means to promote cooperation in cybersecurity, including prevention of use of cyberspace for terrorism, radicalisation and for disturbing social harmony. The Indian side praised the results of the fourth high-level conference on "Enhancing International Cooperation in Combating Terrorism and Building Resilient Mechanisms for Border Security - The Kuwait Phase of the Dushanbe Process," which was hosted by the State of Kuwait on November 4-5, 2024.

Both sides acknowledged health cooperation as one of the important pillars of bilateral ties and expressed their commitment to further strengthen collaboration in this important sector. Both sides appreciated the bilateral cooperation during the COVID- 19 pandemic. They discussed the possibility of setting up of Indian pharmaceutical manufacturing plants in Kuwait. They also expressed their intent to strengthen cooperation in the field of medical products regulation in the ongoing discussions on an MoU between the drug regulatory authorities.

The two sides expressed interest in pursuing deeper collaboration in the area of technology including emerging technologies, semiconductors and artificial intelligence. They discussed avenues to explore B2B cooperation, furthering e-Governance, and sharing best practices for facilitating industries/companies of both countries in the policies and regulation in the electronics and IT sector.

The Kuwaiti side also expressed interest in cooperation with India to ensure its food-security. Both sides discussed various avenues for collaboration including investments by Kuwaiti companies in food parks in India.

The Indian side welcomed Kuwait’s decision to become a member of the International Solar Alliance (ISA), marking a significant step towards collaboration in developing and deploying low-carbon growth trajectories and fostering sustainable energy solutions. Both sides agreed to work closely towards increasing the deployment of solar energy across the globe within ISA.

Both sides noted the recent meetings between the civil aviation authorities of both countries. The two sides discussed the increase of bilateral flight seat capacities and associated issues. They agreed to continue discussions in order to reach a mutually acceptable solution at an early date.

Appreciating the renewal of the Cultural Exchange Programme (CEP) for 2025-2029, which will facilitate greater cultural exchanges in arts, music, and literature festivals, the two sides reaffirmed their commitment on further enhancing people to people contacts and strengthening the cultural cooperation.

Both sides expressed satisfaction at the signing of the Executive Program on Cooperation in the Field of Sports for 2025-2028. which will strengthen cooperation in the area of sports including mutual exchange and visits of sportsmen, organising workshops, seminars and conferences, exchange of sports publications between both nations.

Both sides highlighted that education is an important area of cooperation including strengthening institutional linkages and exchanges between higher educational institutions of both countries. Both sides also expressed interest in collaborating on Educational Technology, exploring opportunities for online learning platforms and digital libraries to modernize educational infrastructure.

As part of the activities under the MoU between Sheikh Saud Al Nasser Al Sabah Kuwaiti Diplomatic Institute and the Sushma Swaraj Institute of Foreign Service (SSIFS), both sides welcomed the proposal to organize the Special Course for diplomats and Officers from Kuwait at SSIFS in New Delhi.

Both sides acknowledged that centuries old people-to-people ties represent a fundamental pillar of the historic India-Kuwait relationship. The Kuwaiti leadership expressed deep appreciation for the role and contribution made by the Indian community in Kuwait for the progress and development of their host country, noting that Indian citizens in Kuwait are highly respected for their peaceful and hard-working nature. Prime Minister Shri Narendra Modi conveyed his appreciation to the leadership of Kuwait for ensuring the welfare and well-being of this large and vibrant Indian community in Kuwait.

The two sides stressed upon the depth and importance of long standing and historical cooperation in the field of manpower mobility and human resources. Both sides agreed to hold regular meetings of Consular Dialogue as well as Labour and Manpower Dialogue to address issues related to expatriates, labour mobility and matters of mutual interest.

The two sides appreciated the excellent coordination between both sides in the UN and other multilateral fora. The Indian side welcomed Kuwait’s entry as ‘dialogue partner’ in SCO during India’s Presidency of Shanghai Cooperation Organisation (SCO) in 2023. The Indian side also appreciated Kuwait’s active role in the Asian Cooperation Dialogue (ACD). The Kuwaiti side highlighted the importance of making the necessary efforts to explore the possibility of transforming the ACD into a regional organisation.

Prime Minister Shri Narendra Modi congratulated His Highness the Amir on Kuwait’s assumption of the Presidency of GCC this year and expressed confidence that the growing India-GCC cooperation will be further strengthened under his visionary leadership. Both sides welcomed the outcomes of the inaugural India-GCC Joint Ministerial Meeting for Strategic Dialogue at the level of Foreign Ministers held in Riyadh on 9 September 2024. The Kuwaiti side as the current Chair of GCC assured full support for deepening of the India-GCC cooperation under the recently adopted Joint Action Plan in areas including health, trade, security, agriculture and food security, transportation, energy, culture, amongst others. Both sides also stressed the importance of early conclusion of the India-GCC Free Trade Agreement.

In the context of the UN reforms, both leaders emphasized the importance of an effective multilateral system, centered on a UN reflective of contemporary realities, as a key factor in tackling global challenges. The two sides stressed the need for the UN reforms, including of the Security Council through expansion in both categories of membership, to make it more representative, credible and effective.

The following documents were signed/exchanged during the visit, which will further deepen the multifaceted bilateral relationship as well as open avenues for newer areas of cooperation:● MoU between India and Kuwait on Cooperation in the field of Defence.

● Cultural Exchange Programme between India and Kuwait for the years 2025-2029.

● Executive Programme between India and Kuwait on Cooperation in the field of Sports for 2025-2028 between the Ministry of Youth Affairs and Sports, Government of India and Public Authority for Youth and Sports, Government of the State of Kuwait.

● Kuwait’s membership of International Solar Alliance (ISA).

Prime Minister Shri Narendra Modi thanked His Highness the Amir of the State of Kuwait for the warm hospitality accorded to him and his delegation. The visit reaffirmed the strong bonds of friendship and cooperation between India and Kuwait. The leaders expressed optimism that this renewed partnership would continue to grow, benefiting the people of both countries and contributing to regional and global stability. Prime Minister Shri Narendra Modi also invited His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Crown Prince His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, and His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait to visit India.