’’ہندوستان کی اپیل پر 180 سے زیادہ ممالک کا اکٹھا ہونا تاریخی اور بے مثال ہے‘‘
’’جو چیز ہمیں متحد کرتی ہے، وہ یوگا ہے’’
’’ جہاں اجتماعی توانائی بہت زیادہ ہوتی ہے،یوگا ایک صحت مند اور طاقتور معاشرہ تشکیل دیتا ہے‘‘
’’ہندوستان کی ثقافت اور سماجی ڈھانچہ، اس کی روحانیت اور نظریات، اور اس کے فلسفہ اور وژن نے ہمیشہ ایسی روایات کو پروان چڑھایا ہے جو متحد کرتی ہیں، اپناتی ہیں اورگلے لگاتی ہیں‘‘
’’یوگا ہمیں اس شعور سے جوڑتا ہے جو ہمیں تمام جانداروں کی وحدت کا احساس دلاتا ہے‘‘
’’یوگا کے ذریعے، ہم بے لوث عمل کو جانتے ہیں، ہم کرما سے کرمایوگا تک کے سفر کا تعین کرتے ہیں‘‘
’’ہماری جسمانی طاقت، ہماری ذہنی وسعت ترقی یافتہ ہندوستان کی بنیاد بنے گی‘‘

آپ تمام ممالک کے باشندوں کوبین الاقوامی یوگا دن ‘کی بہت بہت مبارکباد۔ ہر سال یوگا دن  کے موقع پر میں کسی  نہ کسی پروگرام میں آپ سب کے درمیان موجود رہتا ہوں۔ خاص کرکے  آپ سب کے ساتھ یوگا کرنے  کی  خوشی بھی یادگار رہتی ہے، لیکن اس بارمختلف مصروفیات کی وجہ سے میں امریکہ میں ہوں۔ اس لیے آپ سب سے ویڈیو پیغام کے ذریعےجڑ رہا ہوں۔

ساتھیو،

میں آپ کو یہ بھی بتاتا چلوں کہ اگرچہ میں آپ کے درمیان یوگا  نہیں کر پارہا ہوں ، لیکن میں یوگا کرنے کے پروگرام سے نہیں بھاگ رہا ہوں۔ اس لیے میں آج شام کو ہندوستانی وقت کے مطابق تقریباً 5.30 بجے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں یوگا پروگرام میں شامل ہوں گا۔ ہندوستان کی کال پر 180 سے زیادہ ممالک کا اکٹھا ہونا تاریخی اور بے مثال ہے۔ آپ سب کو یاد ہوگا 2014 میں جب یوگا ڈے کی تجویز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں آئی تو ریکارڈ تعداد میں ممالک نے اس کی حمایت کی، تب سے یوگا ایک عالمی تحریک بن گیا ہے، یوگا کے عالمی دن کے ذریعے ایک عالمی جذبے میں تبدیل ہوگیا ہے۔

ساتھیو،

اس سال ’اوشین رِنگ آف یوگا‘نے یوگا ڈے کے پروگراموں کو مزید خاص بنا دیا ہے۔’اوشین رِنگ آف یوگا‘ کا یہ تصور، یوگا کے تصور اور سمندر کی وسعت کے درمیان باہمی تعلق پر مبنی ہے۔ فوجی جوانوں نے ہمارے آبی ذخائر کے ساتھ ’یوگا بھارت مالا اور یوگا ساگرمالا‘ بھی بنایا ہے۔ اسی طرح آرکٹک سے انٹارکٹیکا تک ہندوستان کے دو تحقیقی اڈے یعنی زمین کے دو قطب بھی یوگا سے جڑے ہوئے ہیں۔یوگا کے اس منفرد جشن میں ملک اور دنیا بھر سے کروڑوں لوگوں کی شرکت یوگا کے پھیلاؤ اور شہرت کی عظمت کو واضح کرتی ہے۔

بھائی بہنو،

ہمارےرشیوں نے یوگا کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے:’یوجیتے ایتد اِتی یوگا‘۔ یعنی جو متحد کرتا ہے وہ یوگا ہے۔ لہٰذا، یوگا کا یہ پھیلاؤ اس خیال کی توسیع ہے کہ پوری دنیا ایک خاندان کے طور پر یکجا کرتا ہے۔ یوگا کے پھیلاؤ کا مطلب ہے ’وسودھیو کٹمبکم‘کے جذبے کا پھیلاؤ، اس لیے اس سال ہندوستان کی زیر صدارت ہونے والی جی-20چوٹی کانفرنس کا موضوع بھی’ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل‘ رکھا گیا ہے اور آج پوری دنیا میں کروڑوں لوگ ’وسودھیو کٹمبکم کے لیے یوگا‘کےعنوان پر مل کر یوگا کر رہے ہیں۔

ساتھیو،

یہ ہمارے یوگا کے بارے میں صحیفوں میں کہا گیا ہے – ویامت لابھتے سوستیم، درگھ آیوشام بالم سکھم! یعنی یوگا سے ورزش سے ہمیں صحت، آیوش اور طاقت ملتی ہے۔ ہم میں سے بہت سے لوگ جو برسوں سے باقاعدگی سے یوگا میں شامل رہے ہیں،یوگا کی توانائی کو محسوس کیا ہے۔ ہم سب جانتے ہیں کہ انفرادی سطح پر اچھی صحت ہمارے لیے کتنی ضروری ہے۔ ہم نے یہ بھی دیکھا ہے کہ جب ہم صحت سے جڑے خطرات سے محفوظ رہتے ہیں تو ہمارا خاندان بہت سی پریشانیوں سے بچ جاتا ہے۔ یوگا ایک ایسا صحت مند اور طاقتور معاشرہ تشکیل دیتا ہے، جس کی اجتماعی توانائی کئی گنا زیادہ ہوتی ہے۔ پچھلے برسوں میں، سوچھ بھارت جیسے عزائم سے لے کر اسٹارٹ اَپ انڈیا جیسی مہموں تک، خود انحصار ہندوستان کی تعمیر سے لے کر ثقافتی ہندوستان کی تعمیر نو تک، ملک اور اس کے نوجوانوں نے اس توانائی میں بہت زیادہ تعاون کیا ہے۔ آج ملک کا ذہن بدل گیا ہے، اسی لیے لوگ اور زندگی بدل گئی ہے۔

ساتھیو،

ہندوستان کی ثقافت ہو یا سماجی ڈھانچہ، ہندوستان کی روحانیت ہو یا نظریات، ہندوستان کا فلسفہ ہو یا وژن، ہم نے ہمیشہ ایسی روایات کی پرورش کی ہے جو متحد کرنے، اپنائیت لانے اور اپنانے والی ہیں۔ ہم نے نئے خیالات کا خیر مقدم کیا ہے، ان کی سرپرستی کی ہے۔ ہم نے تنوع کو تقویت بخشی ہے، انہیں منایا ہے۔ یوگا ایسے ہر احساس کو مضبوط سے مضبوط بناتا ہے۔ یوگا ہمارے اندرونی وژن کو وسعت دیتا ہے۔ یوگا ہمیں اس شعور سے جوڑتا ہے، جو ہمیں زندگی رکھنے والوں کی وحدت کا احساس دلاتا ہے، جو ہمیں حیوانات سے محبت کی بنیاد فراہم کرتا ہے۔ اس لیے ہمیں یوگا کے ذریعے اپنے تضادات کو ختم کرنا ہوگا۔ ہمیں یوگا کے ذریعے اپنی رکاوٹوں اور مزاحمتوں کو ختم کرنا ہے۔ ہمیں’ایک بھارت، شریشٹھ بھارت‘کے جذبے کو دنیا کے سامنے ایک مثال کے طور پر پیش کرنا ہے۔

بھائیوں بہنو،

یوگا کے لیے کہا گیا ہے۔’یوگا:کرماسو کوشلم‘۔ یعنی عمل میں مہارت یوگا ہے۔ آزادی کے امرت کال میں یہ منتر ہم سب کے لیے بہت اہم ہے۔جب ہم اپنے فرائض کے لیے اپنے آپ کو وقف کردیتے ہیں تو ہم یوگا کے کمال تک پہنچ جاتے ہیں۔ یوگا کے ذریعے ہم بے لوث عمل کو جانتے ہیں، ہم کرما سے کرمایوگا تک کا سفر طے کرتے ہیں۔ مجھے یقین ہےیوگا کے ساتھ ہم اپنی صحت کو بھی بہتر بنائیں گے اور ان عزائم کو بھی پورا کریں گے۔ ہماری جسمانی طاقت، ہماری ذہنی وسعت، ہماری شعوری طاقت، ہماری اجتماعی توانائی ترقی یافتہ ہندوستان کی بنیاد بنے گی۔ اس عزم کے ساتھ، آپ سب کو ایک بار پھر یوگا ڈے کی بہت بہت نیک خواہشات!

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
India's Economic Growth Activity at 8-Month High in October, Festive Season Key Indicator

Media Coverage

India's Economic Growth Activity at 8-Month High in October, Festive Season Key Indicator
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Text of PM Modi's address to the Indian Community in Guyana
November 22, 2024
The Indian diaspora in Guyana has made an impact across many sectors and contributed to Guyana’s development: PM
You can take an Indian out of India, but you cannot take India out of an Indian: PM
Three things, in particular, connect India and Guyana deeply,Culture, cuisine and cricket: PM
India's journey over the past decade has been one of scale, speed and sustainability: PM
India’s growth has not only been inspirational but also inclusive: PM
I always call our diaspora the Rashtradoots,They are Ambassadors of Indian culture and values: PM

Your Excellency President Irfan Ali,
Prime Minister Mark Philips,
Vice President Bharrat Jagdeo,
Former President Donald Ramotar,
Members of the Guyanese Cabinet,
Members of the Indo-Guyanese Community,

Ladies and Gentlemen,

Namaskar!

Seetaram !

I am delighted to be with all of you today.First of all, I want to thank President Irfan Ali for joining us.I am deeply touched by the love and affection given to me since my arrival.I thank President Ali for opening the doors of his home to me.

I thank his family for their warmth and kindness. The spirit of hospitality is at the heart of our culture. I could feel that, over the last two days. With President Ali and his grandmother, we also planted a tree. It is part of our initiative, "Ek Ped Maa Ke Naam", that is, "a tree for mother”. It was an emotional moment that I will always remember.

Friends,

I was deeply honoured to receive the ‘Order of Excellence’, the highest national award of Guyana. I thank the people of Guyana for this gesture. This is an honour of 1.4 billion Indians. It is the recognition of the 3 lakh strong Indo-Guyanese community and their contributions to the development of Guyana.

Friends,

I have great memories of visiting your wonderful country over two decades ago. At that time, I held no official position. I came to Guyana as a traveller, full of curiosity. Now, I have returned to this land of many rivers as the Prime Minister of India. A lot of things have changed between then and now. But the love and affection of my Guyanese brothers and sisters remains the same! My experience has reaffirmed - you can take an Indian out of India, but you cannot take India out of an Indian.

Friends,

Today, I visited the India Arrival Monument. It brings to life, the long and difficult journey of your ancestors nearly two centuries ago. They came from different parts of India. They brought with them different cultures, languages and traditions. Over time, they made this new land their home. Today, these languages, stories and traditions are part of the rich culture of Guyana.

I salute the spirit of the Indo-Guyanese community. You fought for freedom and democracy. You have worked to make Guyana one of the fastest growing economies. From humble beginnings you have risen to the top. Shri Cheddi Jagan used to say: "It matters not what a person is born, but who they choose to be.”He also lived these words. The son of a family of labourers, he went on to become a leader of global stature.

President Irfan Ali, Vice President Bharrat Jagdeo, former President Donald Ramotar, they are all Ambassadors of the Indo Guyanese community. Joseph Ruhomon, one of the earliest Indo-Guyanese intellectuals, Ramcharitar Lalla, one of the first Indo-Guyanese poets, Shana Yardan, the renowned woman poet, Many such Indo-Guyanese made an impact on academics and arts, music and medicine.

Friends,

Our commonalities provide a strong foundation to our friendship. Three things, in particular, connect India and Guyana deeply. Culture, cuisine and cricket! Just a couple of weeks ago, I am sure you all celebrated Diwali. And in a few months, when India celebrates Holi, Guyana will celebrate Phagwa.

This year, the Diwali was special as Ram Lalla returned to Ayodhya after 500 years. People in India remember that the holy water and shilas from Guyana were also sent to build the Ram Mandir in Ayodhya. Despite being oceans apart, your cultural connection with Mother India is strong.

I could feel this when I visited the Arya Samaj Monument and Saraswati Vidya Niketan School earlier today. Both India and Guyana are proud of our rich and diverse culture. We see diversity as something to be celebrated, not just accommodated. Our countries are showing how cultural diversity is our strength.

Friends,

Wherever people of India go, they take one important thing along with them. The food! The Indo-Guyanese community also has a unique food tradition which has both Indian and Guyanese elements. I am aware that Dhal Puri is popular here! The seven-curry meal that I had at President Ali’s home was delicious. It will remain a fond memory for me.

Friends,

The love for cricket also binds our nations strongly. It is not just a sport. It is a way of life, deeply embedded in our national identity. The Providence National Cricket Stadium in Guyana stands as a symbol of our friendship.

Kanhai, Kalicharan, Chanderpaul are all well-known names in India. Clive Lloyd and his team have been a favourite of many generations. Young players from this region also have a huge fan base in India. Some of these great cricketers are here with us today. Many of our cricket fans enjoyed the T-20 World Cup that you hosted this year.

Your cheers for the ‘Team in Blue’ at their match in Guyana could be heard even back home in India!

Friends,

This morning, I had the honour of addressing the Guyanese Parliament. Coming from the Mother of Democracy, I felt the spiritual connect with one of the most vibrant democracies in the Caribbean region. We have a shared history that binds us together. Common struggle against colonial rule, love for democratic values, And, respect for diversity.

We have a shared future that we want to create. Aspirations for growth and development, Commitment towards economy and ecology, And, belief in a just and inclusive world order.

Friends,

I know the people of Guyana are well-wishers of India. You would be closely watching the progress being made in India. India’s journey over the past decade has been one of scale, speed and sustainability.

In just 10 years, India has grown from the tenth largest economy to the fifth largest. And, soon, we will become the third-largest. Our youth have made us the third largest start-up ecosystem in the world. India is a global hub for e-commerce, AI, fintech, agriculture, technology and more.

We have reached Mars and the Moon. From highways to i-ways, airways to railways, we are building state of art infrastructure. We have a strong service sector. Now, we are also becoming stronger in manufacturing. India has become the second largest mobile manufacturer in the world.

Friends,

India’s growth has not only been inspirational but also inclusive. Our digital public infrastructure is empowering the poor. We opened over 500 million bank accounts for the people. We connected these bank accounts with digital identity and mobiles. Due to this, people receive assistance directly in their bank accounts. Ayushman Bharat is the world’s largest free health insurance scheme. It is benefiting over 500 million people.

We have built over 30 million homes for those in need. In just one decade, we have lifted 250 million people out of poverty. Even among the poor, our initiatives have benefited women the most. Millions of women are becoming grassroots entrepreneurs, generating jobs and opportunities.

Friends,

While all this massive growth was happening, we also focused on sustainability. In just a decade, our solar energy capacity grew 30-fold ! Can you imagine ?We have moved towards green mobility, with 20 percent ethanol blending in petrol.

At the international level too, we have played a central role in many initiatives to combat climate change. The International Solar Alliance, The Global Biofuels Alliance, The Coalition for Disaster Resilient Infrastructure, Many of these initiatives have a special focus on empowering the Global South.

We have also championed the International Big Cat Alliance. Guyana, with its majestic Jaguars, also stands to benefit from this.

Friends,

Last year, we had hosted President Irfaan Ali as the Chief Guest of the Pravasi Bhartiya Divas. We also received Prime Minister Mark Phillips and Vice President Bharrat Jagdeo in India. Together, we have worked to strengthen bilateral cooperation in many areas.

Today, we have agreed to widen the scope of our collaboration -from energy to enterprise,Ayurveda to agriculture, infrastructure to innovation, healthcare to human resources, anddata to development. Our partnership also holds significant value for the wider region. The second India-CARICOM summit held yesterday is testament to the same.

As members of the United Nations, we both believe in reformed multilateralism. As developing countries, we understand the power of the Global South. We seek strategic autonomy and support inclusive development. We prioritize sustainable development and climate justice. And, we continue to call for dialogue and diplomacy to address global crises.

Friends,

I always call our diaspora the Rashtradoots. An Ambassador is a Rajdoot, but for me you are all Rashtradoots. They are Ambassadors of Indian culture and values. It is said that no worldly pleasure can compare to the comfort of a mother’s lap.

You, the Indo-Guyanese community, are doubly blessed. You have Guyana as your motherland and Bharat Mata as your ancestral land. Today, when India is a land of opportunities, each one of you can play a bigger role in connecting our two countries.

Friends,

Bharat Ko Janiye Quiz has been launched. I call upon you to participate. Also encourage your friends from Guyana. It will be a good opportunity to understand India, its values, culture and diversity.

Friends,

Next year, from 13 January to 26 February, Maha Kumbh will be held at Prayagraj. I invite you to attend this gathering with families and friends. You can travel to Basti or Gonda, from where many of you came. You can also visit the Ram Temple at Ayodhya. There is another invite.

It is for the Pravasi Bharatiya Divas that will be held in Bhubaneshwar in January. If you come, you can also take the blessings of Mahaprabhu Jagannath in Puri. Now with so many events and invitations, I hope to see many of you in India soon. Once again, thank you all for the love and affection you have shown me.

Thank you.
Thank you very much.

And special thanks to my friend Ali. Thanks a lot.