کھرم جری۔ سنگائی فیسٹیول کے کامیاب انعقاد کے لیے منی پور کے تمام عوام کو بہت بہت مبارک باد۔
کورونا کی وجہ سےاس بار دوسال بعد سنگائی فیسٹیول کا انعقاد ہوا۔ مجھےخوشی ہے کہ یہ تقریب پہلے سے بھی عظیم الشان پیمانے پر منعقد ہوئی ہے۔ یہ منی پور کے لوگوں کےجذبے اور جوش کو ظاہر کرتی ہے۔ خاص طور پر منی پور حکومت کا جامع وژن کے ساتھ اسے منظم کرنا، واقعی قابل تعریف ہے۔ میں اس کے لیے وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ جی اور پوری حکومت کی ستائش کرتا ہوں۔
ساتھیو،
منی پور ایک ایسی ریاست ہے جو قدرتی خوبصورتی، ثقافتی ثروت مندی اور تنوع سے بھرپور ہے۔ ہر شخص ایک بار یہاں آناچاہتا ہے۔ جیسے مختلف موتی ایک دھاگے میں ایک خوبصورت مالا بناتے ہیں ویسے ہی منی پور بھی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ منی پور میں ہم منی انڈیا دیکھتے ہیں۔ آج امرت کال میں ملک 'ایک بھارت، شریشٹھ بھارت' کے جذبے کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ ایسے میں سنگائی فیسٹیول کا ’’فیسٹیول آف ون نیس‘‘ کے موضوع پر کامیاب انعقاد ہمیں مستقبل کے لیے نئی توانائی دے گا، نیا حوصلہ اور ولولہ بخشے گا۔ سنگائی، منی پور کا ریاستی جانور تو ہے ہی ساتھ ہی عقائد میں بھی اس کا خاص مقام رہا ہے اور بھارت کے حیاتیاتی تنوع کے جشن کا اہم ثقافتی اور روحانی فیسٹیول بھی ہے۔ یہ تہوار پائیدار طرز زندگی کے لیے ضروری سماجی حساسیت کو بھی تحریک دیتا ہے۔ جب ہم فطرت کو، جانوروں اور نباتات کو بھی اپنی تہواروں اور جشن کا حصہ بناتے ہیں تو بقائے باہمی ہماری زندگی کا جزو لاینفک بن جاتا ہے۔
بھائیو اور بہنو،
مجھےبتایا گیا ہے کہ "اتحاد کے تہوار" کے جذبے کو توسیع دیتے ہوئے اس بار سنگائی فیسٹیول نہ صرف راجدھانی بلکہ ریاست بھر میں منعقد ہوا ہے۔ ناگالینڈکی سرحد سے لے کرمیانمارکی سرحد تک، تقریباً 14 مقامات پر اس کا انعقاد ہوا ہے۔ یہ ایک بہت ہی قابل ستائش پہل ہے۔ جب ہم زیادہ سے زیادہ لوگوں کے ساتھ اس طرح کی تقریبات کا انعقاد کرتے ہیں تبھی اس کی پوری صلاحیت سامنے آسکتی ہے۔
ساتھیو،
تہواروں، پربوں اور میلوں کی ہمارےملک میں صدیوں پرانی روایت رہی ہے۔ ان کے ذریعے ہماری ثقافت مالا مال ہوتی ہے، اور ساتھ ہی مقامی معیشت کو بھی بہت طاقت ملتی ہے۔ سنگائی فیسٹیول جیسے انعقاد، سرمایہ کاروں، صنعتوں کو بھی اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔ مجھےیقین ہے، یہ تہوار، مستقبل میں بھی، اسی طرح ریاست کی خوشحالی اور ترقی کا ایک طاقتور ذریعہ بنے گا۔
اس احساس کے ساتھ، آپ سب کا بہت بہت شکریہ!