"آج کا روزگار میلہ آسام میں نوجوانوں کے مستقبل کے تئیں سنجیدگی کی عکاسی کرتا ہے"
"ہم سب نے آزادی کے امرت کال میں اپنے ملک کو ایک ترقی یافتہ قوم بنانے کا عہد کیا ہے"
"سرکاری نظام کو موجودہ وقت کے مطابق خود کو تبدیل کرنا ہوگا"
"ہر نئے بنیادی ڈھانچہ پروجیکٹ کے ساتھ ہر شعبے میں روزگار اور خود روزگاری کے مواقع کو فروغ مل رہا ہے"
"ہر نئے بنیادی ڈھانچہ پروجیکٹ کے ساتھ ہر شعبے میں روزگار اور خود روزگاری کے مواقع کو فروغ مل رہا ہے"
وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے آسام روزگار میلہ سے خطاب کیا۔
نمسکار۔
آسام سرکار میں نوکری پانے والے سبھی نوجوانوں کو اور ان کے اہل خانہ کو میں بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں۔ پچھلے مہینے میں بیہو پر آسام آیا تھا۔ اس شاندار تقریب کی یاد میرے ذہن میں آج بھی تازہ ہے۔ اس وقت ہوا پروگرام، آسام کی ثقافت کی عظمت کی علامت تھا۔ آج کا یہ روزگار میلہ، اس بات کی علامت ہے کہ آسام کی بی جے پی حکومت، نوجوانوں کے مستقبل کو لے کر کتنی سنجیدہ ہے۔ اس سے پہلے بھی آسام میں روزگار میلہ کے ذریعے 40 ہزار سے زیادہ نوجوانوں کو سرکاری نوکری دی گئی۔ آج تقریباً 45 ہزار نوجوانوں کو تقرری لیٹر سونپے گئے ہیں۔ میں تمام نوجوانوں کے روشن مستقبل کی دعا کرتا ہوں۔
ساتھیوں،
بی جے پی سرکار میں آج آسام، امن و ترقی کے ایک نئے دور کا گواہ بن رہا ہے۔ ترقی کی اس رفتار نے آسام میں پازیٹویٹی اور حوصلے کی آبیاری کی ہے۔ مجھے بتایا گیا ہے آسام سرکار نے سرکاری نوکریوں کو اور زیادہ شفاف بنانے کے لیے کئی قدم اٹھائے ہیں۔ مختلف محکموں میں تقرری کے عمل کو پورا کرنے کے لیے ’آسام سیدھی تقرری آیوگ‘ بنایا گیا ہے۔ پہلے کے طریقہ کار میں ہر محکمہ میں الگ الگ ضابطے ہوتے تھے۔ اس سے کئی بار تقرریاں وقت پر پوری نہیں ہو پاتی تھیں۔ امیدواروں کو بھی الگ الگ محکموں کے عہدوں کے لیے الگ الگ امتحانات میں شامل ہونا پڑتا تھا۔ اب ان ساری کارروائیوں کو بہت آسان بنا دیا گیا ہے۔ اس کے لیے آسام حکومت واقعی بہت بہت مبارکباد کی مستحق ہے۔
ساتھیوں،
آزادی کے امرت کال میں ہم سبھی نے اپنے ملک کو ترقی یافتہ بنانے کا عزم کیا ہے۔ امرت کال کے یہ اگلے 25 سال، آپ کی خدمت کے دور کے بھی اتنے ہی اہم ہیں۔ ہر عام شہری کے لیے اب آپ ہی آسام سرکار کا چہرہ ہوں گے۔ آپ کا برتاؤ، آپ کی سوچ، کاموں کو لے کر آپ کا اپروچ، عام لوگوں کے تئیں خدمت کا جذبہ، اس کے عوام پر اثرات اب بہت زیادہ ہوں گے۔ اس لیے آپ کو کچھ باتوں کا دھیان رکھنا ہے۔ آج ہمارا سماج تیزی سے آرزومند ہو رہا ہے۔ اب پہلے کا زمانہ نہیں رہا، جب لوگ بنیادی سہولیات کے لیے بھی دہائیوں تک انتظار کر لیتے تھے۔ آج کل ترقی کے لیے اتنا انتظار کوئی شہری نہیں کرنا چاہتا۔ ٹونٹی-20 کرکٹ کے اس دور میں ملک کے لوگ تیز رزلٹ چاہتے ہیں۔ اور اس لیے سرکاری انتظامات کو بھی اسی حساب سے خود کو بدلنا ہوگا۔ ملک کے شہریوں کی آرزوؤں کو پورا کرنے کی بڑی ذمہ داری سرکاری ملازمین پر بھی ہے۔ جس محنت اور لگن نے آپ کو یہاں تک پہنچایا ہے، اسی راستے پر چلتے ہوئے آپ کو آگے بڑھنا ہے۔ آپ کو ہمیشہ سیکھتے رہنا ہے۔ اس سے آپ سماج اور سسٹم دونوں کو بہتر بنانے میں اپنا تعاون دے سکیں گے۔
ساتھیوں،
آج ہندوستان، بہت تیزی کے ساتھ اپنے انفراسٹرکچر کو جدید بنانے کا کام کر رہا ہے۔ نئے نئے ہائی وے اور ایکسپریس وے بنانا ہو، نئی ریل لائنوں کی تعمیر ہو، نئے پورٹ-ایئرپورٹ اور واٹر وے کی تعمیر ہو، ان پروجیکٹوں پر لاکھوں کروڑ روپے خرچ کیے جا رہے ہیں۔ انفراسٹرکچر کا ہر پروجیکٹ، سرکار کے ذریعے خرچ کی جا رہی رقم، روزگار اور ذاتی روزگار میں اضافہ کر رہی ہے۔ جیسے کہیں کوئی ایئرپورٹ بنانا ہو تو اس میں انجینئر، ٹیکنیشین، اکاؤنٹنٹ، مزدور، طرح طرح کے ساز و سامان، اسٹیل اور سیمنٹ کی ضرورت پڑتی ہے۔ یعنی ایک تعمیر سے کئی سیکٹروں میں روزگار کے نئے مواقع بننے لگتے ہیں۔ ریل لائنوں کی توسیع کرنے سے، ان کی بجلی کاری سے بھی، روزگار کے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔ ہندوستان آج جو بنیادی سہولیات پر زور دے رہا ہے، زندگی بسر کرنے میں آسانی کو بڑھا رہا ہے، اس نے بھی ملک کے کونے کونے میں روزگار کے نئے امکانات پیدا کیے ہیں۔ 2014 کے بعد سے ہماری سرکار نے ملک میں تقریباً 4 کروڑ پکے گھر بنا کر غریبوں کو دیے ہیں۔ ان گھروں میں بیت الخلاء، گیس کنیکشن، نل سے پانی اور بجلی کی سہولیات دی گئی ہیں۔ ان گھروں کو بنانے میں، ان سہولیات کو پورا کرنے میں مینوفیکچرنگ سیکٹر، لاجسٹک، اسکل ورکر اور مزدور بھائی بہنوں کی محنت بہت بڑی مقدار میں لگی ہے۔ یعنی الگ الگ مراحل پر مختلف سیکٹروں میں روزگار کے مواقع بنتے گئے ہیں۔ روزگار پیدا کرنے میں آیوشمان بھارت یوجنا کا بھی بڑا رول رہا ہے۔ آیوشمان بھارت یوجنا کی وجہ سے ملک میں متعدد نئے اسپتال اور کلینک بنے ہیں۔ کچھ ہفتہ پہلے مجھے ایمس گوہاٹی اور 3 میڈیکل کالج کا افتتاح کرنے کا موقع ملا تھا۔ گزشتہ چند برسوں میں آسام میں ڈینٹل کالجوں کی بھی توسیع ہوئی ہے۔ اس سے میڈیکل پروفیشن سے جڑے نوجوانوں کے لیے روزگار کے وسائل تیار ہوئے ہیں۔
ساتھیوں،
آج کئی ایسے سیکٹرز میں بھی نوجوان آگے بڑھ رہے ہیں، جن کے بارے میں دس سال پہلے کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔ ایگریکلچر، سوشل ایونٹس، سروے اور ڈیفنس سیکٹر کے لیے، ڈرون کی بڑھتی مانگ نے نوجوانوں کے لیے نئے مواقع پیدا کیے ہیں۔ آج ملک میں جو آتم نربھر بھارت مہم چل رہی ہے، وہ بھی روزگار کے متعدد نئے مواقع پیدا کر رہی ہے۔ آج بھارت میں کروڑوں موبائل فون بن رہے ہیں، ہر گاؤں تک براڈ بینڈ کنیکٹویٹی پہنچ رہی ہے، اس سے بھی بڑے پیمانے پر روزگار اور ذاتی روزگار کو فروغ حاصل ہوا ہے۔ سرکار میں کام کرتے ہوئے ایک اسکیم، ایک فیصلہ کا اثر کس طرح لوگوں کی زندگی کو بدلتا ہے، یہ آپ کو ہمیشہ یاد رکھنا ہے۔
ساتھیوں،
بی جے پی سرکار کی پالیسیوں کی وجہ سے آج نارتھ ایسٹ میں بڑی تعداد میں نوجوان ترقی کے بنیادی راستے پر آ رہے ہیں۔ بی جے پی کی حکومت نوجوانوں کے خواب کو پورا کرنے کے لیے پابند عہد ہے۔ روزگار اور ذاتی روزگار کے نئے مواقع فراہم کرکے ہم نئے ہندوستان کی تعمیر کی جانب تیزی سے قدم بھی بڑھا رہے ہیں۔ ایک بار پھر آپ سب کو اور آپ کے اہل خانہ کو بہت بہت مبارکباد۔
Text of PM Modi's address to the Indian Community in Guyana
November 22, 2024
Share
The Indian diaspora in Guyana has made an impact across many sectors and contributed to Guyana’s development: PM
You can take an Indian out of India, but you cannot take India out of an Indian: PM
Three things, in particular, connect India and Guyana deeply,Culture, cuisine and cricket: PM
India's journey over the past decade has been one of scale, speed and sustainability: PM
India’s growth has not only been inspirational but also inclusive: PM
I always call our diaspora the Rashtradoots,They are Ambassadors of Indian culture and values: PM
Your Excellency President Irfan Ali, Prime Minister Mark Philips, Vice President Bharrat Jagdeo, Former President Donald Ramotar, Members of the Guyanese Cabinet, Members of the Indo-Guyanese Community,
Ladies and Gentlemen,
Namaskar!
Seetaram !
I am delighted to be with all of you today.First of all, I want to thank President Irfan Ali for joining us.I am deeply touched by the love and affection given to me since my arrival.I thank President Ali for opening the doors of his home to me.
I thank his family for their warmth and kindness. The spirit of hospitality is at the heart of our culture. I could feel that, over the last two days. With President Ali and his grandmother, we also planted a tree. It is part of our initiative, "Ek Ped Maa Ke Naam", that is, "a tree for mother”. It was an emotional moment that I will always remember.
Friends,
I was deeply honoured to receive the ‘Order of Excellence’, the highest national award of Guyana. I thank the people of Guyana for this gesture. This is an honour of 1.4 billion Indians. It is the recognition of the 3 lakh strong Indo-Guyanese community and their contributions to the development of Guyana.
Friends,
I have great memories of visiting your wonderful country over two decades ago. At that time, I held no official position. I came to Guyana as a traveller, full of curiosity. Now, I have returned to this land of many rivers as the Prime Minister of India. A lot of things have changed between then and now. But the love and affection of my Guyanese brothers and sisters remains the same! My experience has reaffirmed - you can take an Indian out of India, but you cannot take India out of an Indian.
Friends,
Today, I visited the India Arrival Monument. It brings to life, the long and difficult journey of your ancestors nearly two centuries ago. They came from different parts of India. They brought with them different cultures, languages and traditions. Over time, they made this new land their home. Today, these languages, stories and traditions are part of the rich culture of Guyana.
I salute the spirit of the Indo-Guyanese community. You fought for freedom and democracy. You have worked to make Guyana one of the fastest growing economies. From humble beginnings you have risen to the top. Shri Cheddi Jagan used to say: "It matters not what a person is born, but who they choose to be.”He also lived these words. The son of a family of labourers, he went on to become a leader of global stature.
President Irfan Ali, Vice President Bharrat Jagdeo, former President Donald Ramotar, they are all Ambassadors of the Indo Guyanese community. Joseph Ruhomon, one of the earliest Indo-Guyanese intellectuals, Ramcharitar Lalla, one of the first Indo-Guyanese poets, Shana Yardan, the renowned woman poet, Many such Indo-Guyanese made an impact on academics and arts, music and medicine.
Friends,
Our commonalities provide a strong foundation to our friendship. Three things, in particular, connect India and Guyana deeply. Culture, cuisine and cricket! Just a couple of weeks ago, I am sure you all celebrated Diwali. And in a few months, when India celebrates Holi, Guyana will celebrate Phagwa.
This year, the Diwali was special as Ram Lalla returned to Ayodhya after 500 years. People in India remember that the holy water and shilas from Guyana were also sent to build the Ram Mandir in Ayodhya. Despite being oceans apart, your cultural connection with Mother India is strong.
I could feel this when I visited the Arya Samaj Monument and Saraswati Vidya Niketan School earlier today. Both India and Guyana are proud of our rich and diverse culture. We see diversity as something to be celebrated, not just accommodated. Our countries are showing how cultural diversity is our strength.
Friends,
Wherever people of India go, they take one important thing along with them. The food! The Indo-Guyanese community also has a unique food tradition which has both Indian and Guyanese elements. I am aware that Dhal Puri is popular here! The seven-curry meal that I had at President Ali’s home was delicious. It will remain a fond memory for me.
Friends,
The love for cricket also binds our nations strongly. It is not just a sport. It is a way of life, deeply embedded in our national identity. The Providence National Cricket Stadium in Guyana stands as a symbol of our friendship.
Kanhai, Kalicharan, Chanderpaul are all well-known names in India. Clive Lloyd and his team have been a favourite of many generations. Young players from this region also have a huge fan base in India. Some of these great cricketers are here with us today. Many of our cricket fans enjoyed the T-20 World Cup that you hosted this year.
Your cheers for the ‘Team in Blue’ at their match in Guyana could be heard even back home in India!
Friends,
This morning, I had the honour of addressing the Guyanese Parliament. Coming from the Mother of Democracy, I felt the spiritual connect with one of the most vibrant democracies in the Caribbean region. We have a shared history that binds us together. Common struggle against colonial rule, love for democratic values, And, respect for diversity.
We have a shared future that we want to create. Aspirations for growth and development, Commitment towards economy and ecology, And, belief in a just and inclusive world order.
Friends,
I know the people of Guyana are well-wishers of India. You would be closely watching the progress being made in India. India’s journey over the past decade has been one of scale, speed and sustainability.
In just 10 years, India has grown from the tenth largest economy to the fifth largest. And, soon, we will become the third-largest. Our youth have made us the third largest start-up ecosystem in the world. India is a global hub for e-commerce, AI, fintech, agriculture, technology and more.
We have reached Mars and the Moon. From highways to i-ways, airways to railways, we are building state of art infrastructure. We have a strong service sector. Now, we are also becoming stronger in manufacturing. India has become the second largest mobile manufacturer in the world.
Friends,
India’s growth has not only been inspirational but also inclusive. Our digital public infrastructure is empowering the poor. We opened over 500 million bank accounts for the people. We connected these bank accounts with digital identity and mobiles. Due to this, people receive assistance directly in their bank accounts. Ayushman Bharat is the world’s largest free health insurance scheme. It is benefiting over 500 million people.
We have built over 30 million homes for those in need. In just one decade, we have lifted 250 million people out of poverty. Even among the poor, our initiatives have benefited women the most. Millions of women are becoming grassroots entrepreneurs, generating jobs and opportunities.
Friends,
While all this massive growth was happening, we also focused on sustainability. In just a decade, our solar energy capacity grew 30-fold ! Can you imagine ?We have moved towards green mobility, with 20 percent ethanol blending in petrol.
At the international level too, we have played a central role in many initiatives to combat climate change. The International Solar Alliance, The Global Biofuels Alliance, The Coalition for Disaster Resilient Infrastructure, Many of these initiatives have a special focus on empowering the Global South.
We have also championed the International Big Cat Alliance. Guyana, with its majestic Jaguars, also stands to benefit from this.
Friends,
Last year, we had hosted President Irfaan Ali as the Chief Guest of the Pravasi Bhartiya Divas. We also received Prime Minister Mark Phillips and Vice President Bharrat Jagdeo in India. Together, we have worked to strengthen bilateral cooperation in many areas.
Today, we have agreed to widen the scope of our collaboration -from energy to enterprise,Ayurveda to agriculture, infrastructure to innovation, healthcare to human resources, anddata to development. Our partnership also holds significant value for the wider region. The second India-CARICOM summit held yesterday is testament to the same.
As members of the United Nations, we both believe in reformed multilateralism. As developing countries, we understand the power of the Global South. We seek strategic autonomy and support inclusive development. We prioritize sustainable development and climate justice. And, we continue to call for dialogue and diplomacy to address global crises.
Friends,
I always call our diaspora the Rashtradoots. An Ambassador is a Rajdoot, but for me you are all Rashtradoots. They are Ambassadors of Indian culture and values. It is said that no worldly pleasure can compare to the comfort of a mother’s lap.
You, the Indo-Guyanese community, are doubly blessed. You have Guyana as your motherland and Bharat Mata as your ancestral land. Today, when India is a land of opportunities, each one of you can play a bigger role in connecting our two countries.
Friends,
Bharat Ko Janiye Quiz has been launched. I call upon you to participate. Also encourage your friends from Guyana. It will be a good opportunity to understand India, its values, culture and diversity.
Friends,
Next year, from 13 January to 26 February, Maha Kumbh will be held at Prayagraj. I invite you to attend this gathering with families and friends. You can travel to Basti or Gonda, from where many of you came. You can also visit the Ram Temple at Ayodhya. There is another invite.
It is for the Pravasi Bharatiya Divas that will be held in Bhubaneshwar in January. If you come, you can also take the blessings of Mahaprabhu Jagannath in Puri. Now with so many events and invitations, I hope to see many of you in India soon. Once again, thank you all for the love and affection you have shown me.
Thank you. Thank you very much.
And special thanks to my friend Ali. Thanks a lot.