چرن برادری کے لیے ‘‘مڈھ ڈا دھام عقیدت، طاقت، رسومات اور روایات کا محور ہے’’
‘‘شری سونل ماتا کی روحانی توانائی، انسانی تعلیمات اور تپسیا نے ان کی شخصیت میں ایک حیرت انگیز الوہی كشش پیدا کی جسے آج بھی محسوس کیا جا سکتا ہے’’
’’سونل ماں کی پوری زندگی عوامی بہبود اور ملک و مذہب کی خدمت کے لیے وقف تھی‘‘
حب الوطنی کے نغمات ہوں یا روحانی خطبات، چرن ادب صدیوں سے اہم کردار ادا کرتا آیا ہے
سونل ماتا سے جن لوگوں نے رامائن کی کہانی سنی وہ اسے کبھی نہیں بھول سکتے۔

موجودہ گادی پتی - پوجیہ کنچن ماں منتظم - پوجیہ گریش آپا آج پوش کے مقدس مہینے میں، ہم سب آئی شری سونل ماں کی صد سالہ جینتی کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔  یہ آئی شری  سونل ماں کا آشیرواد سے مجھے اس مبارک تقریب سے جڑنے کا شرف حاصل ہو رہا ہے۔ میں پورے چارن سماج کا، تمام منتظمین کا، اور سونل ماں کے تمام عقیدت مندوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ مڈھڑا دھام،  چارن سماج کے لیے عقیدت کا مرکز ہے، طاقت کا مرکز ہے، رسومات اور روایات کا مرکز ہے۔ میں آئی کے شری چرنوں میں اپنی حاضری پیش کرتا ہوں، انھیں سلام  پیش کرتا ہوں۔

میرے پریوار جنوں،

صد سالہ جینتی کی اس تین روزہ  تقریب کے درمیان آئی شری سونل ماں کی یادیں ہمارے ساتھ ہیں۔ بھگوتی سوروپا سونل ماں اس حقیقت کی زندہ مثال تھیں کہ ہندوستان کی سرزمین کسی بھی دور میں اوتار ی آتماؤں سے خالی نہیں ہے۔ گجرات اور سوراشٹر کی یہ سرزمین خاص طور پر عظیم سنتوں اور شخصیات کی سرزمین رہی ہے۔  بہت سے سنت اور آتماؤں نے  اس خطے میں پوری انسانیت کے لیے اپنا نور پھیلایا ہے۔ مقدس گرنار تو  بھگوان دتاتریہ اور ان گنت سنتوں کا مقام رہا ہے۔ سوراشٹر کی اس سناتن سنت روایت میں شری سونل ماں جدید دور کے لیے مینارۂ نور کی مانند تھیں۔ ان کی  روحانیت،  انسانیت سے پرتعلیمات، ان کی تپسیا، ان سب کی وجہ سے ان کی شخصیت میں ایک حیرت انگیز ربانی دلکشی پیدا ہوتی تھی۔ اس کا احساس آج بھی جوناگڑھ اور مڈھڑا کے سونل دھام میں کیا جا سکتا ہے۔

 

بھائیوں بہنوں،

سونل ماں کی پوری زندگی عوامی فلاح و بہبود، دیش اور دھرم کی خدمت کے لیے وقف تھی۔ انہوں نے بھگت باپو، ونوبا بھاوے، روی شنکر مہاراج، کنبھائی لہیری، کلیان شیٹھ جیسے عظیم لوگوں کے ساتھ کام کیا۔ چارن سماج کے اسکالرز میں ان کا خاص مقام  ہوا کرتاتھا۔ انھوں نے بہت سے نوجوانوں کو سمت دکھا کر ان کی زندگیوں میں تبدیلی لائی ہے۔ انہوں نے معاشرے میں تعلیم کے فروغ کے لیے شاندار کام کیا۔ سونل ماں نے ، منشیات اور نشے کے اندھیروں سے نکال کرسماج کو  نئی روشنی دی۔ سونل ماں معاشرے کو برائیوں سے بچانے کے لیےمسلسل  کام کرتی رہیں۔ کچھ کے  وووار گاؤں سے انہوں نے ایک بہت بڑےعہد کی مہم شروع کی تھی۔ انہوں نے ہر ایک کو سخت محنت اور خود انحصار بننے کا درس دیا تھا، زور دیا تھا۔ مویشیوں کے تئیں  بھی ان کی یکساں اہمیت تھی۔ وہ ہر شعبے میں مویشیوں کی حفاظت کرنے پر زور دیتی تھیں۔

ساتھیوں،

روحانی اور سماجی کاموں کے ساتھ ہی سونل ماں ملک کی یکجہتی اور سالمیت کی بھی مضبوط محافظ تھیں۔ تقسیم ہند کے وقت جب جوناگڑھ کو توڑنے کی سازشیں جاری تھیں، تب  سونل ماں چنڈی کی طرح ان کے خلاف کھڑی ہو گئیں۔

 

میرے پریوار جنوں،

آئی شری سونل ماں ،ملک کے لئے، چارن سماج کے لئے، ماتا سرسوتی کے سبھی عقیدتمندوں کے لیے عظیم تعاون کی ایک عظیم علامت ہیں۔ ہمارے شاستروں میں بھی اس سماج کو ایک خاص مقام اور احترام دیا گیا ہے۔ بھاگوت پران جیسے گرنتھوں میں، چارن سماج کو  سیدھے طور پر شری ہری کی اولاد کہا گیا ہے۔ اس سماج پر  ماں سرسوتی کا  خصوصی آشیرواد بھی رہا ہے۔ اسی لیے اس سماج میں ایک کے بعد ایک اسکالرز نے روایت کو جاری رکھا ہوا ہے۔ پوجیہ ٹھارن باپو، پوجیہ ایسر داس جی، پنگلشی باپو، پوجیہ کاگ باپو، میروبھا باپو، شنکردان باپو، شمبھودان جی، بھجنیک نارنسوامی، ہیموبھائی گڑھوی، پدم شری کوی داد اور پدم شری بھیکھوڈن گڑھوی  جیسے کتنی ہی شخصیات چارن سماج کی فکر  کو تقویت بخشتے رہے ہیں۔ عظیم چارن ادب آج بھی اس عظیم روایت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ حب الوطنی کے گیت ہوں یا روحانی پیغامات ہوں،  چارن ادب نے صدیوں سے ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔  شری سونل ماں کے بااثر  پیغام اس کی ایک بہترین مثال ہیں۔ انھیں روایتی طریقے سے کبھی کوئی  تعلیم حاصل نہیں ہوئی۔ لیکن، سنسکرت زبان پر بھی ان کو کمال حاصل تھا۔ شاستروں کا انھیں گہرا علم تھا۔ ان کے منہ سے جس نے بھی  رامائن کی مدھر کتھا سنی وہ اسے کبھی نہیں بھول پایا۔ ہم سب تصور کر سکتے ہیں کہ آج جب ایودھیا میں 22 جنوری کو شری رام مندر میں پران پرتشٹھا کی تقریب کا انعقاد ہونے جارہا ہے، تو  شری سونل ماں کتنی خوش ہوں گی۔ آج اس موقع پر میں آپ سب سے یہ بھی گزارش کروں گا کہ 22 جنوری کو ہر گھر میں شری رام جیوتی روشن کریں۔ کل سے ہی ہم نے اپنے مندروں میں صفائی کی خصوصی مہم بھی شروع کی ہے۔ ہمیں اس سمت میں بھی مل کر کام کرنا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ہماری ایسی کوششوں سے شری سونل ماں کی خوشی کئی گنا بڑھ جائے گی۔

 

دوست

آج جب بھارت ترقی کرنے اور خود کفیل بننے کی سمت میں کام کر رہا ہے، تو شری سونل ماں کی تحریک ہمیں نئی ​​توانائی فراہم کرتی ہے۔ ان مقاصد کو حاصل کرنے میں چارن سماج کا بھی بڑا کردار ہے۔ سونل ماں کی طرف سے دیے گئے 51 احکام، چارن سماج کے لیے رہنمائی اور راہ نما ہیں۔ چارن سماج کو یہ یاد رکھنا چاہیے اور سماج میں بیداری لانے کا کام جاری رکھنا چاہیے۔ مجھے بتایا گیا ہے کہ سماجی ہم آہنگی کو مضبوط بنانے کے لیے مڈھڑا دھام میں مسلسل سداورت کا یگیہ بھی چل رہا ہے۔ میں بھی اس کوشش  کو سراہنا کرتا ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ مڈھڑا دھام  مستقبل میں بھی قوم کی تعمیر کے  ایسی بے شمار رسومات کو تحریک دیتا رہے گا۔ ایک بار پھر، آپ سب کو شری سونل ماں کے صد سالہ جینتی تقریب کی  بہت بہت مبارکباد۔

اسی کے ساتھ ، آپ سب کا بہت بہت شکریہ!

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
5 Days, 31 World Leaders & 31 Bilaterals: Decoding PM Modi's Diplomatic Blitzkrieg

Media Coverage

5 Days, 31 World Leaders & 31 Bilaterals: Decoding PM Modi's Diplomatic Blitzkrieg
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Prime Minister urges the Indian Diaspora to participate in Bharat Ko Janiye Quiz
November 23, 2024

The Prime Minister Shri Narendra Modi today urged the Indian Diaspora and friends from other countries to participate in Bharat Ko Janiye (Know India) Quiz. He remarked that the quiz deepens the connect between India and its diaspora worldwide and was also a wonderful way to rediscover our rich heritage and vibrant culture.

He posted a message on X:

“Strengthening the bond with our diaspora!

Urge Indian community abroad and friends from other countries  to take part in the #BharatKoJaniye Quiz!

bkjquiz.com

This quiz deepens the connect between India and its diaspora worldwide. It’s also a wonderful way to rediscover our rich heritage and vibrant culture.

The winners will get an opportunity to experience the wonders of #IncredibleIndia.”