مختلف سرکاری محکموں اور تنظیموں میں نئے بھرتی ہونے والوں میں تقریباً 71,000 تقرری نامے تقسیم کیے
’’روزگار میلے نوجوانوں کے تئیں حکومت کے عزم کو ظاہر کرتے ہیں‘‘
’’گزشتہ 9 برسوں میں، حکومت نے بھرتی کے عمل کو تیز تر، شفاف اور غیر جانبدارانہ بنا کر ترجیح دی ہے‘‘
’’حکومتی پالیسیاں روزگار کے امکانات کو مدنظر رکھ کر ترتیب دی جاتی ہیں‘‘
’’حکومت نے 9 برسوں میں تقریباً 34 لاکھ کروڑ روپے سرمایہ جاتی اخراجات کی مد میں خرچ کیے ہیں اور اس سال بھی سرمایہ جاتی اخراجات سے متعلق خرچ کے لیے 10 لاکھ کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے‘‘
’’آتم نر بھر بھارت مہم ملک میں مینوفیکچرنگ کے ذریعے روزگار پیدا کرنے کے نظریہ پر مبنی ہے‘‘

نمسکار ساتھیو،

آج 70 ہزار سے زیادہ نوجوانوں کو حکومت ہند کے مختلف محکموں میں سرکاری ملازمتوں کے لیے تقرری نامے دئے جا رہے ہیں۔ آپ سب نے محنت سے یہ کامیابی حاصل کی ہے۔ میں آپ کو اور آپ کے خاندان  کے افراد کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد اور نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔ ابھی چند روز قبل گجرات میں بھی ایسے ہی ہزاروں افراد کو روزگار فراہم کرنے والے روزگار میلے کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اس ماہ آسام میں بھی ایک بڑا روزگار میلہ منعقد کیا جا رہا ہے۔ حکومت ہند اور بی جے پی کی حکومت والی ریاستی حکومتوں میں اس طرح کے روزگار میلے نوجوانوں کے تئیں ہماری وابستگی کو ظاہر کرتے ہیں۔

 

ساتھیو،

پچھلے 9 برسوں میں، حکومت ہند نے سرکاری بھرتی کے عمل کو تیز تر، زیادہ شفاف اور منصفانہ بنانے کو بھی ترجیح دی ہے۔ اس سے قبل اسٹاف سلیکشن بورڈ بھرتی کے عمل میں تقریباً 15 سے 18 مہینے کا وقت صرف ہوتا تھا، یعنی تقریباً ڈیڑھ سال ۔ آج یہ عمل چھ سے آٹھ مہینےمیں مکمل ہو جاتا ہے۔ پہلے سرکاری نوکری کے لیے درخواست دینا ہی بہت مشکل بھرا کام ہوتا تھا، درخواست فارم جمع کرنے کے لیے گھنٹوں لائن میں کھڑے رہنے، دستاویزات کی تصدیق کے لیے گزیٹیڈ افسران  کو تلاش کرنے کی زحمت اٹھانی ہوتی تھی پھر درخواست ڈاک کے ذریعے بھیجی جاتی تھی۔ اور اس میں یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ درخواست وقت پر پہنچی یا نہیں۔ جہاں پہنچنا چاہئے  تھا وہاں پہنچی یا نہیں پہنچی؟ آج درخواست دینے سے لے کر نتائج حاصل کرنے تک کا سارا عمل آن لائن ہو گیا ہے۔آج دستاویز کی خود تصدیق کرنا بھی کافی ہے۔ گروپ-سی اور گروپ ڈی کے عہدوں پر بھرتی کے لیے انٹرویوز بھی ختم کردئے گئے ہیں۔ ان تمام کوششوں کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوا کہ کرپشن یا اقربا پروری کے امکانات ختم ہو گئے۔

ساتھیو،

آج کا دن ایک اور وجہ سے بہت خاص ہے۔ آج سے 9 سال پہلے 16 مئی کو لوک سبھا انتخابات کے نتائج آئے تھے۔ پھر پورا ملک جوش، ولولہ اوراعتمادسے لبریز ہو گیا۔ ہندوستان جو سب کا ساتھ، سب کا وکاس کے منتر کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے، آج ایک ترقی یافتہ ہندوستان بننے کی کوشش کر رہا ہے۔ جس طرح نو سال پہلے 16 مئی کو لوک سبھا انتخابات کے نتائج کا اعلان کیا گیا تھا، آج ایک اور اہم دن ہے۔ آج ہمالیہ کی گود میں واقع ہمارے ایک اہم صوبے سکم کا یوم تاسیس بھی ہے۔

ساتھیو،

ان 9 برسوں کے دوران حکومت کی پالیسیاں روزگار کے نئے امکانات کو مرکز میں رکھ کر بنائی گئیں۔ جدید انفراسٹرکچر کی تعمیر ہو، دیہی علاقوں کی ترقی ہو یا زندگی سے جڑی سہولیات کی توسیع ہو، حکومت ہند کی ہر منصوبہ، ہر پالیسی نوجوانوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیداکر رہی ہے۔

ساتھیو،

گزشتہ 9 برسوں میں حکومت ہند نے بنیادی سہولیات کے لیے تقریباً 34 لاکھ کروڑ روپے  سرمایہ جاتی اخراجات کی مد میں صرف کئے ہیں۔اس سال کے بجٹ میں بھی سرمایہ جاتی اخراجات کے لیے 10 لاکھ کروڑ روپے مقرر کیے گئے ہیں۔ اس رقم سے ملک میں نئی​​شاہراہیں، نئے ہوائی اڈے، نئے ریل روٹس، نئے پل بنائے گئے ہیں اور ایسے لاتعداد جدید انفراسٹرکچر کی تعمیر سے ملک میں لاکھوں نئی​​ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں۔ آج ہندوستان جس رفتارسے اورجس پیمانے پر کام کر رہا ہے وہ آزادی کے 75 سال کی تاریخ میں بھی بے مثال ہے۔ 70 برسوں میں ہندوستان میں صرف تقریباً 20 ہزار کلومیٹر ریل لائنوں کو بجلی فراہم کی گئی۔ جبکہ ہماری حکومت کے تحت گزشتہ 9 برسوں کے دوران  بھارت میں تقریباً 40 ہزار کلومیٹر ریل لائنوں کو برقی کیا گیا ہے۔ 2014 سے پہلے ہمارے ملک میں ہر ماہ صرف 600 میٹر نئی میٹرو لائنیں بچھائی جا رہی تھیں۔ آج ہندوستان میں ہر ماہ 6 کلومیٹرلائن بچھائی جارہی ہے،اس وقت حساب میٹر کا تھا،آج حساب کلومیٹر کا ہے۔ 6 کلومیٹر نئی میٹرو لائن کا کام مکمل کیا جا رہا ہے۔ 2014 سے پہلے ملک میں 4 لاکھ کلومیٹر سے بھی کم دیہی سڑکیں تھیں۔ آج ملک میں 7.25 لاکھ کلومیٹر سے زیادہ دیہی سڑکیں ہیں۔ یہ بھی تقریباً دوگنا ہے۔ 2014 سے پہلے ملک میں صرف 74 ہوائی اڈے تھے۔ آج ملک میں ہوائی اڈوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے اور 150 کے قریب پہنچ رہی ہے۔ یہ بھی دوگنا ہے۔ پچھلے 9 برسوں میں ملک میں غریبوں کے لیے جو 4 کروڑ پکے مکانات بنائے گئے ہیں ان سے روزگار کے کئی نئے مواقع بھی پیدا ہوئے ہیں۔ہر گاؤں میں پانچ لاکھ کامن سروس سینٹر کھولے گئے ہیں،آج وہ روزگار کا ایک بڑا ذریعہ بن گئے ہیں، نوجوانوں کو گاؤں کی سطح کے کاروباری بنا رہے ہیں۔ دیہات میں 30,000 سے زیادہ پنچایت عمارتوں کی تعمیر ہو یا 9 کروڑ گھروں کو پانی کے کنکشن سے جوڑنا، یہ تمام مہم بڑے پیمانے پر روزگار پیدا کر رہی ہے۔ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی آمد ہو یا ہندوستان سے ریکارڈ برآمدات، وہ ملک کے کونے کونے میں روزگار کے مواقع پیدا کر رہے ہیں۔

 

ساتھیو،

گزشتہ 9 برسوں میں ملازمت کی نوعیت بھی بہت تیزی سے بدلی ہے۔ ان بدلتے ہوئے حالات میں نوجوانوں کے لیے نئے شعبے سامنے آئے ہیں۔ مرکزی حکومت بھی ان نئے شعبوں کی مسلسل مدد کر رہی ہے۔ ان 9 برسوں میں ملک نے اسٹارٹ اپ کلچر میں ایک نیا انقلاب دیکھا ہے۔ 2014 میں جہاں ملک میں چند سو اسٹارٹ اپس تھے، آج ان کی تعداد ایک لاکھ اسٹارٹ اپس تک پہنچ رہی ہے۔ اور ایک اندازے کے مطابق ان اسٹارٹ اپس نے کم از کم 10 لاکھ نوجوانوں کو روزگار دیا ہے۔

ساتھیو،

ان 9 برسوں میں، ملک نے ٹیکسیوں کو کیب ایگریگیٹرزیعنی ایپ کے ذریعے ہندوستانی شہروں کی نئی لائف لائن بنتے دیکھا ہے۔ ان 9 برسوں میں آن لائن ڈیلیوری کا ایسا نیا سسٹم بنایا گیا ہے جس سے لاکھوں نوجوانوں کو روزگار ملا ہے۔ ان 9 برسوں میں ڈرون سیکٹر میں ایک نیا عروج آیا ہے۔ کھاد کے چھڑکاؤ سے لے کر ادویات کی فراہمی تک ڈرون کا استعمال بڑھتا جا رہا ہے۔ ان 9 برسوں میں شہر میں گیس کی تقسیم کا نظام بھی 60 شہروں سے 600 سے زائد شہروں تک پھیل چکا ہے۔

ساتھیو،

گزشتہ 9 برسوں میں حکومت ہند نے مدرا یوجنا کے تحت ملک کے نوجوانوں کو 23 لاکھ کروڑ روپے دیے ہیں۔ کچھ نے اس رقم سے اپنا نیا کاروبار شروع کیا، کسی نے ٹیکسی خریدی، کسی نے اپنی دکان  کھول لی ۔ اور ان کی تعداد لاکھوں میں نہیں ہے، میں فخر سے کہتا ہوں کہ یہ تعداد آج کروڑوں میں ہے۔ تقریباً 8 سے 9 کروڑ لوگ ہیں جنہوں نے مدرا یوجنا کی مدد سے پہلی بار اپنا آزادانہ کام شروع کیا ہے۔ خود انحصار بھارت مہم جو آج چل رہی ہے وہ بھی ملک میں مینوفیکچرنگ کے ذریعے روزگار پیدا کرنے پر مبنی ہے۔ پی ایل آئی اسکیم کے تحت مرکزی حکومت مینوفیکچرنگ کے لیے تقریباً 2 لاکھ کروڑ روپے کی امداد فراہم کر رہی ہے۔ ہندوستان کو دنیا کا مینوفیکچرنگ ہب بنانے کے علاوہ یہ رقم لاکھوں نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے میں بھی مددگار ہوگی۔

ساتھیو،

ہندوستان کے نوجوانوں میں مختلف شعبوں میں کام کرنے کی مہارت ہونی ضروری ہے۔ اس کے لئے ملک میں اعلیٰ تعلیمی اداروں، ہنر مندی کے فروغ کے اداروں کی  بھی جنگی سطح پر تیاری ہورہی ہے۔  سال 2014 سے 2022 کے درمیان ہر سال ایک نیا آئی آئی ٹی اور ایک نیا آئی آئی ایم تیار ہوا ہے۔ گزشتہ 9 برسوں میں اوسطا ہر ہفتہ ایک یونیورسٹی اور ہر دن دو کالج کھولے گئے ہیں۔ ہماری حکومت آنے سے قبل ملک میں تقریباً 720 یونیورسٹیز تھی، اب ان کی تعداد بڑھ کر سو سے زیادہ ہوگئی ہے۔ 7 دہائیوں میں ملک میں صرف 7 ایمس تیار کئے گئےتھے، گزشتہ 9 برسوں میں ہم 15 نئے ایمس بنانے کی طرف بڑھے ہیں۔ ان میں سے متعدد اسپتالوں نے اپنی خدمات دینی بھی شروع کردی ہے۔ 2014 تک پورے ملک میں 400 سے بھی کم میڈیکل کالج تھے، آج ان کی تعداد بڑھ کر تقریباً 700 ہوچکی ہے۔ اگر کالج کی تعداد بڑھتی ہے تو اس سے یقیناً سیٹوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگا۔ نوجوانوں کے لئے اعلیٰ تعلیم کے مواقع میں اضافہ ہوا ہے۔ سال 2014 سے پہلے ہمارے ملک میں ایم بی بی ایس اور ایم ڈی کی سیٹیں صرف 80 ہزار تھی ، اب ملک میں ایم بی بی ایس اور ایم ڈی کی سیٹیں بڑھ کر ایک لاکھ 70 ہزار سے بھی زیادہ ہوگئی ہیں۔

 

ساتھیو،

کسی کام کے لئے ہنرمندی کے فروغ میں ہماری آئی ٹی آئیز کا بھی اہم کردار ہے۔ آئی ٹی آئیز ہنرمندی کے فروغ میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ گزشتہ 9 برسوں میں ملک میں تقریباً یومیہ ایک نئے آئی ٹی آئی کی تعمیر ہورہی ہے۔ آج ملک میں تقریباً 15 ہزار آئی ٹی آئیز میں ملک کی نئی ضروریات کے مطابق نئے کورسیز شروع کئے جارہے ہیں۔ پی ایم کوشل وکاس یوجنا کے تحت اب تک سوا کروڑ سے زیادہ نوجوانوں کو ہنرمندی تربیت بھی دی گئی ہے۔

ساتھیو،

حکومت کی ان کوششوں سے نئے شعبے میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہورہے ہیں۔ میں آپ کو ایک مثال دینا چاہتا ہوں، وہ ہے ای پی ایف او۔ اگر ہم سال 19-2018 کے بعد ای پی ایف او کے تحت ملازمین کے اعداد وشمار پر نظر ڈالیں تو پتہ چلتا ہے کہ ساڑھے چار کروڑ سے زیادہ لوگوں کو رسمی ملازمت ملی ہے۔ امپلائز پروویڈنٹ فنڈ  آرگنائزیشن یعنی ای پی ایف او کے پیرول ڈاٹا سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوستان میں رسمی ملازمت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ رسمی ملازمت میں اس اضافہ کے ساتھ ہی خود روزگار کے مواقع بھی مسلسل بڑھ رہے ہیں۔

ساتھیو،

گزشتہ کچھ ہفتوں میں جس طرح کی خبریں آئی ہیں، وہ ہندوستان میں صنعت اور سرمایہ کاری کے تعلق سے واضح مثبت پہلو کو ظاہر کرتا ہے۔  کچھ دن پہلے ہی میری ملاقات والمارٹ کے سی ای او سے ہوئی۔  انہوں نے اس اعتماد کا اظہارکیا کہ ان کی کمپنی اگلے 3 سے 4 برسوں میں ہندوستان سے 80 ہزار کروڑ روپے کے سامان کا برآمدات کرے گی۔ ہمارے نوجوان جو لاجسٹکس اور سپلائی چین کے شعبے میں کام کرنے کے خواہش مند ہے، ان کے لئے یہ خوش آئند خبر ہے۔ سی آئی ایس سی او کے سی ای او نے بھی اپنے بھارتی سفر کے دوران مجھے بتایا کہ انہوں نے  ہندوستان میں تیار 8 ہزار کروڑ روپے کے مصنوعات کی برآمدات  کا ہدف رکھاہے۔ کچھ دن پہلے ایپل کے سی ای او بھی ہندوستان آئے تھے۔ ہندوستان کے روشن مستقبل اور خصوصی طور پر موبائل کی مینوفیکچرنگ کے تعلق سے وہ بہت پراعتماد تھے۔ دنیا کے مشہور سیمی کنڈکٹر کمپنی این ایکس پی اس کے اعلیٰ ایگزیکٹو سے بھی حالیہ دنوں ملاقات ہوئی ہے۔ وہ ہندوستان کے سیمی کنڈکٹر ایکو سسٹم کی تعمیر اور اس کی صلاحیت کے تعلق سے بہت مثبت رویہ رکھتے ہیں۔ فوکس کون نے بھی ہندوستان میں دیگر پروجیکٹس میں ہزاروں کروڑ روپے کی سرمایہ کاری شروع کردی ہے۔  اگلے ایک ہفتہ میں دنیا کی بڑی کمپنیوں کے متعدد سی ای او سے دوبارہ ملاقات کرنے والا ہوں۔  وہ تمام ہندوستان میں سرمایہ کاری کے لئے پرجوش ہیں۔ یہ ساری باتیں، یہ ساری کوشش ظاہر کرتی ہے کہ ہندوستان میں الگ الگ شعبوں میں کتنی تیزی سے روزگار کے مواقع پیدا ہورہے ہیں۔

ساتھیو،

ملک میں جاری ترقی کی اس رفتار میں اتنی بڑی تبدیلیوں میں اب آپ کی براہ راست شمولیت ہوگی۔ اگلے 25 برسوں میں آپ کو اپنے فرائض کی تکمیل کے ساتھ ساتھ ترقی یافتہ بھارت کے عزائم کو بھی حتمی جامہ پہنانا ہے۔ میری آپ سبھی سے اپیل ہے کہ اِس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھائیں، آج سے آپ کی زندگی میں سیکھنے کا بھی ایک نیا دور شروع ہورہا ہے۔ سرکار کا سارا زور اپنے ملازمین کی ہنرمندی کے فروغ پر ہے۔ اسی کو دھیان میں رکھتے ہوئے آن لائن لرننگ پلیٹ فارم، آئی جی او ٹی کرم یوگی شروع کیاگیا ہے۔ اِس پلیٹ فارم  پر متعدد کورسیز دستیاب ہیں۔ آپ ان کا پورا استعمال کریں ۔ آپ کی صلاحیت میں جتنا اضافہ ہوا، اتنا آپ کے کام پر بھی مثبت اثر پڑے گا اور باصلاحیت افراد کے سبب کام پر جو مثبت اثر ہوتا ہے، اس کا اثر ملک کی تمام سرگرمیوں میں مثبتیت کی رفتار کو طاقت دیتا ہے۔ آج اِس اہم موقع پر آپ کی زندگی کے ایک بہت ہی اہم مقام پر میں آپ کو دوبارہ مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ آپ کے نئے سفر کے لئے نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔ اس کے علاوہ آپ کے اہل خانہ کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں، کیونکہ انہوں نے بھی آپ کی امیدوں اور امنگوں کے ساتھ زندگی میں آگے بڑھنے کے لئے بہت ساتھ دیا ہے۔ آپ کے روشن مستقبل کی دعا کرتا ہوں۔ ایک بار پھر آپ سبھی کو بہت بہت مبارکباد۔

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait

Media Coverage

Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Joint Statement: Official visit of Shri Narendra Modi, Prime Minister of India to Kuwait (December 21-22, 2024)
December 22, 2024

At the invitation of His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Prime Minister of India His Excellency Shri Narendra Modi paid an official visit to Kuwait on 21-22 December 2024. This was his first visit to Kuwait. Prime Minister Shri Narendra Modi attended the opening ceremony of the 26th Arabian Gulf Cup in Kuwait on 21 December 2024 as the ‘Guest of Honour’ of His Highness the Amir Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah.

His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah and His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, Crown Prince of the State of Kuwait received Prime Minister Shri Narendra Modi at Bayan Palace on 22 December 2024 and was accorded a ceremonial welcome. Prime Minister Shri Narendra Modi expressed his deep appreciation to His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah for conferring on him the highest award of the State of Kuwait ‘The Order of Mubarak Al Kabeer’. The leaders exchanged views on bilateral, global, regional and multilateral issues of mutual interest.

Given the traditional, close and friendly bilateral relations and desire to deepen cooperation in all fields, the two leaders agreed to elevate the relations between India and Kuwait to a ‘Strategic Partnership’. The leaders stressed that it is in line with the common interests of the two countries and for the mutual benefit of the two peoples. Establishment of a strategic partnership between both countries will further broad-base and deepen our long-standing historical ties.

Prime Minister Shri Narendra Modi held bilateral talks with His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait. In light of the newly established strategic partnership, the two sides reaffirmed their commitment to further strengthen bilateral relations through comprehensive and structured cooperation in key areas, including political, trade, investment, defence, security, energy, culture, education, technology and people-to-people ties.

The two sides recalled the centuries-old historical ties rooted in shared history and cultural affinities. They noted with satisfaction the regular interactions at various levels which have helped in generating and sustaining the momentum in the multifaceted bilateral cooperation. Both sides emphasized on sustaining the recent momentum in high-level exchanges through regular bilateral exchanges at Ministerial and senior-official levels.

The two sides welcomed the recent establishment of a Joint Commission on Cooperation (JCC) between India and Kuwait. The JCC will be an institutional mechanism to review and monitor the entire spectrum of the bilateral relations between the two countries and will be headed by the Foreign Ministers of both countries. To further expand our bilateral cooperation across various fields, new Joint Working Groups (JWGs) have been set up in areas of trade, investments, education and skill development, science and technology, security and counter-terrorism, agriculture, and culture, in addition to the existing JWGs on Health, Manpower and Hydrocarbons. Both sides emphasized on convening the meetings of the JCC and the JWGs under it at an early date.

Both sides noted that trade has been an enduring link between the two countries and emphasized on the potential for further growth and diversification in bilateral trade. They also emphasized on the need for promoting exchange of business delegations and strengthening institutional linkages.

Recognizing that the Indian economy is one of the fastest growing emerging major economies and acknowledging Kuwait’s significant investment capacity, both sides discussed various avenues for investments in India. The Kuwaiti side welcomed steps taken by India in making a conducive environment for foreign direct investments and foreign institutional investments, and expressed interest to explore investment opportunities in different sectors, including technology, tourism, healthcare, food-security, logistics and others. They recognized the need for closer and greater engagement between investment authorities in Kuwait with Indian institutions, companies and funds. They encouraged companies of both countries to invest and participate in infrastructure projects. They also directed the concerned authorities of both countries to fast-track and complete the ongoing negotiations on the Bilateral Investment Treaty.

Both sides discussed ways to enhance their bilateral partnership in the energy sector. While expressing satisfaction at the bilateral energy trade, they agreed that potential exists to further enhance it. They discussed avenues to transform the cooperation from a buyer-seller relationship to a comprehensive partnership with greater collaboration in upstream and downstream sectors. Both sides expressed keenness to support companies of the two countries to increase cooperation in the fields of exploration and production of oil and gas, refining, engineering services, petrochemical industries, new and renewable energy. Both sides also agreed to discuss participation by Kuwait in India's Strategic Petroleum Reserve Programme.

Both sides agreed that defence is an important component of the strategic partnership between India and Kuwait. The two sides welcomed the signing of the MoU in the field of Defence that will provide the required framework to further strengthen bilateral defence ties, including through joint military exercises, training of defence personnel, coastal defence, maritime safety, joint development and production of defence equipment.

The two sides unequivocally condemned terrorism in all its forms and manifestations, including cross-border terrorism and called for disrupting of terrorism financing networks and safe havens, and dismantling of terror infrastructure. Expressing appreciation of their ongoing bilateral cooperation in the area of security, both sides agreed to enhance cooperation in counter-terrorism operations, information and intelligence sharing, developing and exchanging experiences, best practices and technologies, capacity building and to strengthen cooperation in law enforcement, anti-money laundering, drug-trafficking and other transnational crimes. The two sides discussed ways and means to promote cooperation in cybersecurity, including prevention of use of cyberspace for terrorism, radicalisation and for disturbing social harmony. The Indian side praised the results of the fourth high-level conference on "Enhancing International Cooperation in Combating Terrorism and Building Resilient Mechanisms for Border Security - The Kuwait Phase of the Dushanbe Process," which was hosted by the State of Kuwait on November 4-5, 2024.

Both sides acknowledged health cooperation as one of the important pillars of bilateral ties and expressed their commitment to further strengthen collaboration in this important sector. Both sides appreciated the bilateral cooperation during the COVID- 19 pandemic. They discussed the possibility of setting up of Indian pharmaceutical manufacturing plants in Kuwait. They also expressed their intent to strengthen cooperation in the field of medical products regulation in the ongoing discussions on an MoU between the drug regulatory authorities.

The two sides expressed interest in pursuing deeper collaboration in the area of technology including emerging technologies, semiconductors and artificial intelligence. They discussed avenues to explore B2B cooperation, furthering e-Governance, and sharing best practices for facilitating industries/companies of both countries in the policies and regulation in the electronics and IT sector.

The Kuwaiti side also expressed interest in cooperation with India to ensure its food-security. Both sides discussed various avenues for collaboration including investments by Kuwaiti companies in food parks in India.

The Indian side welcomed Kuwait’s decision to become a member of the International Solar Alliance (ISA), marking a significant step towards collaboration in developing and deploying low-carbon growth trajectories and fostering sustainable energy solutions. Both sides agreed to work closely towards increasing the deployment of solar energy across the globe within ISA.

Both sides noted the recent meetings between the civil aviation authorities of both countries. The two sides discussed the increase of bilateral flight seat capacities and associated issues. They agreed to continue discussions in order to reach a mutually acceptable solution at an early date.

Appreciating the renewal of the Cultural Exchange Programme (CEP) for 2025-2029, which will facilitate greater cultural exchanges in arts, music, and literature festivals, the two sides reaffirmed their commitment on further enhancing people to people contacts and strengthening the cultural cooperation.

Both sides expressed satisfaction at the signing of the Executive Program on Cooperation in the Field of Sports for 2025-2028. which will strengthen cooperation in the area of sports including mutual exchange and visits of sportsmen, organising workshops, seminars and conferences, exchange of sports publications between both nations.

Both sides highlighted that education is an important area of cooperation including strengthening institutional linkages and exchanges between higher educational institutions of both countries. Both sides also expressed interest in collaborating on Educational Technology, exploring opportunities for online learning platforms and digital libraries to modernize educational infrastructure.

As part of the activities under the MoU between Sheikh Saud Al Nasser Al Sabah Kuwaiti Diplomatic Institute and the Sushma Swaraj Institute of Foreign Service (SSIFS), both sides welcomed the proposal to organize the Special Course for diplomats and Officers from Kuwait at SSIFS in New Delhi.

Both sides acknowledged that centuries old people-to-people ties represent a fundamental pillar of the historic India-Kuwait relationship. The Kuwaiti leadership expressed deep appreciation for the role and contribution made by the Indian community in Kuwait for the progress and development of their host country, noting that Indian citizens in Kuwait are highly respected for their peaceful and hard-working nature. Prime Minister Shri Narendra Modi conveyed his appreciation to the leadership of Kuwait for ensuring the welfare and well-being of this large and vibrant Indian community in Kuwait.

The two sides stressed upon the depth and importance of long standing and historical cooperation in the field of manpower mobility and human resources. Both sides agreed to hold regular meetings of Consular Dialogue as well as Labour and Manpower Dialogue to address issues related to expatriates, labour mobility and matters of mutual interest.

The two sides appreciated the excellent coordination between both sides in the UN and other multilateral fora. The Indian side welcomed Kuwait’s entry as ‘dialogue partner’ in SCO during India’s Presidency of Shanghai Cooperation Organisation (SCO) in 2023. The Indian side also appreciated Kuwait’s active role in the Asian Cooperation Dialogue (ACD). The Kuwaiti side highlighted the importance of making the necessary efforts to explore the possibility of transforming the ACD into a regional organisation.

Prime Minister Shri Narendra Modi congratulated His Highness the Amir on Kuwait’s assumption of the Presidency of GCC this year and expressed confidence that the growing India-GCC cooperation will be further strengthened under his visionary leadership. Both sides welcomed the outcomes of the inaugural India-GCC Joint Ministerial Meeting for Strategic Dialogue at the level of Foreign Ministers held in Riyadh on 9 September 2024. The Kuwaiti side as the current Chair of GCC assured full support for deepening of the India-GCC cooperation under the recently adopted Joint Action Plan in areas including health, trade, security, agriculture and food security, transportation, energy, culture, amongst others. Both sides also stressed the importance of early conclusion of the India-GCC Free Trade Agreement.

In the context of the UN reforms, both leaders emphasized the importance of an effective multilateral system, centered on a UN reflective of contemporary realities, as a key factor in tackling global challenges. The two sides stressed the need for the UN reforms, including of the Security Council through expansion in both categories of membership, to make it more representative, credible and effective.

The following documents were signed/exchanged during the visit, which will further deepen the multifaceted bilateral relationship as well as open avenues for newer areas of cooperation:● MoU between India and Kuwait on Cooperation in the field of Defence.

● Cultural Exchange Programme between India and Kuwait for the years 2025-2029.

● Executive Programme between India and Kuwait on Cooperation in the field of Sports for 2025-2028 between the Ministry of Youth Affairs and Sports, Government of India and Public Authority for Youth and Sports, Government of the State of Kuwait.

● Kuwait’s membership of International Solar Alliance (ISA).

Prime Minister Shri Narendra Modi thanked His Highness the Amir of the State of Kuwait for the warm hospitality accorded to him and his delegation. The visit reaffirmed the strong bonds of friendship and cooperation between India and Kuwait. The leaders expressed optimism that this renewed partnership would continue to grow, benefiting the people of both countries and contributing to regional and global stability. Prime Minister Shri Narendra Modi also invited His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Crown Prince His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, and His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait to visit India.