Quote“First steps towards cleanliness taken with Swachh Bharat Abhiyan with separate toilets built for girls in schools”
Quote“PM Sukanya Samruddhi account can be opened for girls as soon as they are born”
Quote“Create awareness about ills of plastic in your community”
Quote“Gandhiji chose cleanliness over freedom as he valued cleanliness more than everything”
Quote“Every citizen should pledge to keep their surroundings clean as a matter of habit and not because it’s a program”

وزیراعظم: صفائی کے کیا فائدے ہوتےہیں؟

طالب علم:سر، ہمیں کوئی بیماری نہیں ہوسکتی اس سے ، ہمیشہ ہم  صاف رہیں گے سر، اور ہمارا ملک اگر صاف رہے گا تو اور سب کو معلوم ہوگا کہ  یہ جگہ صاف رکھنی ہے۔

وزیراعظم: بیت الخلا اگر نہیں ہوتا ہےتو کیا ہوتاہے؟

طالب علم: سر، بیماریاں پھیلتی ہیں۔

وزیر اعظم: بیماریاں پھیلتی ہیں...دیکھئے پہلے کا دور جب جب بیت الخلاء نہیں تھا، 100 میں سے 60 ،جن کے گھر میں بیت الخلاء نہیں تھا،ٹوائلیٹ نہیں تھا۔ تو وہ کھلے   میں جاتے تھے اور ساری بیماریوں کی وجہ بنتے تھے اور اس میں سب سے زیادہ تکلیف ماؤں اور بہنوں کو ہوتی تھی،بیٹیوں کو ہوتی تھی۔ جب سے ہم نے یہ سوچھ بھارت  ابھیان شروع کیا ہےتواسکولوں میں بیت الخلا بنائےسب سےپہلے،بچیوں کے لیے الگ بنائے اور اس کا یہ نتیجہ نکلا کہ آج بچیوں  کا ڈراپ آؤٹ ریٹ بہت کم ہوا ہے ،بچیاں اسکول میں پڑھ رہی ہیں توسوچھتا کا فائدہ ہوا کہ نہیں ہوا؟۔

طالب علم: یس سر۔

وزیراعظم: آج کس کس کی سالگرہ ہے؟

طالب علم: گاندھی جی اور لال بہادر شاستری جی کی۔

وزیر اعظم: اچھا ، آپ میں سے کوئی یوگ کرتے ہیں… ارے واہ ، اتنے سارے۔ آسن کے کیا فائدہ ہوتا ہے؟

طالب علم: سر، ہمارے جسم میں لچک آتی ہے۔

وزیر اعظم: لچک اور؟

طالب علم: سر، اس سے بیماریاں بھی کم ہوتی ہیں، سر، خون کی گردش بہت اچھی ہوتی ہے۔

وزیراعظم: ٹھیک ہے، آپ لوگ کبھی گھر میں یہ کون سی چیزیں کھانا پسند کریں گے۔ ماں بولتی ہوگی کہ سبزی کھاؤ،دودھ پیو، تو کون کون لوگ جھگڑا کرتے ہیں۔

طالب علم: سبھی سبزیاں کھا تےہیں۔

وزیراعظم: سبھی سبزیاں کھاتے ہیں، کریلابھی کھاتے ہو؟۔

طالب علم: کریلے کو چھوڑ کر ۔

وزیراعظم: اچھا، کریلے کو چھوڑ کر ۔

وزیر اعظم: کیا آپ جانتے ہیں کہ سوکنیا سمردھی یوجنا کیا ہے؟

طالب علم: جی سر۔

وزیر اعظم: یہ کیا ہے؟

طالب علم: سر، یہ آپ کی طرف سے  شروع کی گئی  ایک اسکیم ہے جس سے بہت سی لڑکیاں بھی فائدہ اٹھا رہی ہیں۔ لہٰذا جب ہم پیدا ہوتے ہیں اور 10 سال تک ہم اسے  کھول سکتے ہیں، توسر،جب ہم 18 پلس کے ہو جاتے ہیں تو ہماری پڑھائی میں  یہ بہت  زیادہ مدد کرتی ہے ۔ اگر کوئی مالی مسئلہ نہ ہو تو ہم اس سے رقم نکال سکتے ہیں۔

وزیر اعظم: دیکھیں، بیٹی کی پیدائش کے ساتھ ہی سوکنیا سمردھی اکاؤنٹ کھولا جا سکتا ہے۔ اس بیٹی کے والدین ہر سال ایک ہزار روپے بینک میں جمع کراتے رہیں،ایک ہزار سالانہ یعنی 80-90 روپے ماہانہ۔ فرض کریں کہ 18 سال کے بعد اسے اچھی تعلیم کے لیے پیسوں کی ضرورت ہے تو وہ اس میں سے آدھی رقم لے سکتی ہیں اور فرض کریں کہ آپ کی شادی 21 سال میں ہو رہی ہے اور اس کے لیے آپ کو پیسے نکالنے ہیں، اگر آپ ایک ہزار روپے رکھتے ہیں تو اس وقت جب آپ اسے نکالیں گے تو آپ کو لگ بھگ 50 ہزار روپے ملیں گے، تقریباً 30-35 ہزار روپے سود کے ملتے ہیں ۔ اور عام شرح سود پر بیٹیوں کو زیادہ سود دیا جاتا ہے جو کہ بینک سے 8.2 فیصد ہے۔

طالب علم: یہ  نقشہ لگارکھا ہے کہ  اسکول کوہمیں صاف  ستھرا رکھنا چاہئے اور اس میں بچوں کو صفائی کرتے ہوئے دکھایا گیا ہےکہ بچے صفائی کررہے ہیں۔

وزیر اعظم: ایک دن میں گجرات میں تھا۔ ایک اسکول ٹیچر تھے، انہوں نے  حیرت انگیز کام کیا۔ ایک وہ علاقہ تھا جہاں سمندر کا ساحل تھا، پانی کھارا تھا، زمین بھی ایسی تھی،کوئی پیڑ پودا نہیں ہوتا تھا ۔ ہریالی بالکل نہیں تھی۔ تو انہوں نے کیا کیا، بچوں سےکہا ، سب کوانہوں نے بوتل دی، بسلیری کی خالی بوتل، یہ تو تیل کےکین آتے ہیں خالی ،وہ دھوکر کے صاف کرکے سب بچوں کو دیا،اور کہا کہ گھر میں ماں جب کھانا کھانے کے بعد برتن دھلیں تو کھانے کے برتن پانی سے جب دھوتی ہیں ،وہ پانی جمع کریں اور وہ پانی اس بوتل میں بھر کے ہر دن اسکول لے آؤ۔اور ہر ایک کو کہہ دیا کہ یہ پودا تمہارا۔اپنے گھر سے جو بوتل میں وہ اپنے کچن کا لائے گاوہ اس میں ڈالنا ہوگاپودے میں۔اب میں جب پانچ –چھ سال کے بعد اس اسکول میں گیا .....پورا اسکول اس سے بھی زیادہ ۔

طالب علم: یہ خشک فضلہ ہے اگر اس میں ہم خشک فضلہ ڈالیں گے اور اس میں گیلا فضلہ ڈالیں تو ایسی جگہ کریں گے توکھاد بنتی ہے۔

وزیراعظم: تو یہ آپ لوگ گھر میں کرتے ہیں؟

وزیر اعظم: ماں سبزی  لینے جارہی ہے اور خالی ہاتھ جارہی ہے ، پھر پلاسٹک میں لے کر آتی ہے ،تو آپ سبھی ماں سے جھگڑا کرتے ہیں کہ ماں گھر سے تھیلا لے  کر جاؤ ،یہ  پلاسٹک کیوں لاتی ہو، گندگی گھر میں  کیوں لاتی ہو؟ ، ایسا بتاتے ہیں... نہیں بتاتے ہیں ۔

طالب علم: سر، کپڑے کے تھیلے ۔

وزیراعظم: بتاتے ہیں؟

طالب علم: جی سر۔

وزیر اعظم:اچھا۔

وزیراعظم: یہ کیا ہے؟ گاندھی جی کا چشمہ اور گاندھی جی دیکھتے ہیں کیا؟ کہ صفائی کر رہے ہو کہ نہیں کررہے ہو؟ آپ کو یادرہےگا کیونکہ گاندھی جی ساری زندگی صفائی کے لیے کام کرتے تھے ۔ گاندھی جی ہر بار دیکھ رہے ہیں کہ صفائی  کون کرتا ہے ، کون نہیں کرتا ہے۔ کیونکہ گاندھی جی ساری زندگی صفائی کے لیے کام کرتے تھے..…  پتہ ہے نا؟، وہ کہتے تھے کہ میرے لئے آزادی اور صفائی  دونوں میں سے اگر کوئی ایک چیز پسند کرنی ہے تو میں صفائی پسند کروں گا۔ یعنی وہ آزادی سے زیادہ صفائی کو اہمیت دیتے تھے۔ اب بتائیے ہماری صفائی مہم کوآگے بڑھنا  چاہیے یا نہیں بڑھنا چاہئے؟

طالب علم: سر،بڑھانا چاہیے۔

وزیر اعظم: اچھا، آپ  کو لگتا ہے کہ صفائی  پروگرام ہونا چاہئے  کہ صفائی  عادت  ہونی چاہیے۔

طالب علم: یہ عادت ہونی چاہیے۔

وزیراعظم: شاباش۔ لوگوں کو کیا لگتا ہے کہ یہ سوچھتا تومودی جی کا پروگرام ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ سوچھتا  ایک دن کا کام نہیں ہے،سوچھتا ایک فرد کا کام نہیں ہے، سوچھتا ایک خاندان کا کام نہیں ہے۔ یہ زندگی بھر ،365 اور جتنے سال زندہ رہے، ہر دن کرنے کا کام ہے اور اس کے لیے کیاچاہئے۔من میں ایک منتر چاہیے، اگر ملک کا ہر شہری یہ طے کر لے کہ میں گندگی نہیں پھیلاؤں گا ،تو کیا ہوگا؟

طالب علم: تو سوچھتا قائم ہوگی ۔

وزیراعظم: بتائیے۔ تو اب عادت کیا ڈالنی ہے۔میں  گندگی نہیں پھیلاؤں گا ، پہلی عادت یہ ہے ۔طے ہے۔

طالب علم: جی سر۔

 

  • Jitendra Kumar April 16, 2025

    🙏🇮🇳❤️
  • Parmod Kumar November 28, 2024

    jai shree ram
  • कृष्ण सिंह राजपुरोहित भाजपा विधान सभा गुड़ामा लानी November 21, 2024

    जय श्री राम 🚩 वन्दे मातरम् जय भाजपा विजय भाजपा
  • ram Sagar pandey November 07, 2024

    🌹🙏🏻🌹जय श्रीराम🙏💐🌹जय माता दी 🚩🙏🙏🌹🌹🙏🙏🌹🌹🌹🌹🙏🙏🌹🌹
  • Avdhesh Saraswat November 03, 2024

    HAR BAAR MODI SARKAR
  • Vivek Kumar Gupta November 02, 2024

    Namo Namo #BJPSadasyata2024 #HamaraAppNaMoApp #VivekKumarGuptaMission2024-#विजय✌️
  • Vivek Kumar Gupta November 02, 2024

    Namo Namo #BJPSadasyata2024 #HamaraAppNaMoApp #VivekKumarGuptaMission2024-#विजय✌️
  • Vivek Kumar Gupta November 02, 2024

    Namo Namo #BJPSadasyata2024 #HamaraAppNaMoApp #VivekKumarGuptaMission2024-#विजय✌️
  • Vivek Kumar Gupta November 02, 2024

    Namo Namo #BJPSadasyata2024 #HamaraAppNaMoApp #VivekKumarGuptaMission2024-#विजय✌️
  • Vivek Kumar Gupta November 02, 2024

    नमो ..🙏🙏🙏🙏🙏
Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Explained: How PM Narendra Modi's Khelo India Games programme serve as launchpad of Indian sporting future

Media Coverage

Explained: How PM Narendra Modi's Khelo India Games programme serve as launchpad of Indian sporting future
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
The government is focusing on modernizing the sports infrastructure in the country: PM Modi at Khelo India Youth Games
May 04, 2025
QuoteBest wishes to the athletes participating in the Khelo India Youth Games being held in Bihar, May this platform bring out your best: PM
QuoteToday India is making efforts to bring Olympics in our country in the year 2036: PM
QuoteThe government is focusing on modernizing the sports infrastructure in the country: PM
QuoteThe sports budget has been increased more than three times in the last decade, this year the sports budget is about Rs 4,000 crores: PM
QuoteWe have made sports a part of mainstream education in the new National Education Policy with the aim of producing good sportspersons & sports professionals in the country: PM

बिहार के मुख्यमंत्री श्रीमान नीतीश कुमार जी, केंद्रीय मंत्रिमंडल के मेरे सहयोगी मनसुख भाई, बहन रक्षा खड़से, श्रीमान राम नाथ ठाकुर जी, बिहार के डिप्टी सीएम सम्राट चौधरी जी, विजय कुमार सिन्हा जी, उपस्थित अन्य महानुभाव, सभी खिलाड़ी, कोच, अन्य स्टाफ और मेरे प्यारे युवा साथियों!

देश के कोना-कोना से आइल,, एक से बढ़ के एक, एक से नीमन एक, रउआ खिलाड़ी लोगन के हम अभिनंदन करत बानी।

साथियों,

खेलो इंडिया यूथ गेम्स के दौरान बिहार के कई शहरों में प्रतियोगिताएं होंगी। पटना से राजगीर, गया से भागलपुर और बेगूसराय तक, आने वाले कुछ दिनों में छह हज़ार से अधिक युवा एथलीट, छह हजार से ज्यादा सपनों औऱ संकल्पों के साथ बिहार की इस पवित्र धरती पर परचम लहराएंगे। मैं सभी खिलाड़ियों को अपनी शुभकामनाएं देता हूं। भारत में स्पोर्ट्स अब एक कल्चर के रूप में अपनी पहचान बना रहा है। और जितना ज्यादा भारत में स्पोर्टिंग कल्चर बढ़ेगा, उतना ही भारत की सॉफ्ट पावर भी बढ़ेगी। खेलो इंडिया यूथ गेम्स इस दिशा में, देश के युवाओं के लिए एक बहुत बड़ा प्लेटफॉर्म बना है।

साथियों,

किसी भी खिलाड़ी को अपना प्रदर्शन बेहतर करने के लिए, खुद को लगातार कसौटी पर कसने के लिए, ज्यादा से ज्यादा मैच खेलना, ज्यादा से ज्यादा प्रतियोगिताओं में हिस्सा, ये बहुत जरूरी होता है। NDA सरकार ने अपनी नीतियों में हमेशा इसे सर्वोच्च प्राथमिकता दी है। आज खेलो इंडिया, यूनिवर्सिटी गेम्स होते हैं, खेलो इंडिया यूथ गेम्स होते हैं, खेलो इंडिया विंटर गेम्स होते हैं, खेलो इंडिया पैरा गेम्स होते हैं, यानी साल भर, अलग-अलग लेवल पर, पूरे देश के स्तर पर, राष्ट्रीय स्तर पर लगातार स्पर्धाएं होती रहती हैं। इससे हमारे खिलाड़ियों का आत्मविश्वास बढ़ता है, उनका टैलेंट निखरकर सामने आता है। मैं आपको क्रिकेट की दुनिया से एक उदाहरण देता हूं। अभी हमने IPL में बिहार के ही बेटे वैभव सूर्यवंशी का शानदार प्रदर्शन देखा। इतनी कम आयु में वैभव ने इतना जबरदस्त रिकॉर्ड बना दिया। वैभव के इस अच्छे खेल के पीछे उनकी मेहनत तो है ही, उनके टैलेंट को सामने लाने में, अलग-अलग लेवल पर ज्यादा से ज्यादा मैचों ने भी बड़ी भूमिका निभाई। यानी, जो जितना खेलेगा, वो उतना खिलेगा। खेलो इंडिया यूथ गेम्स के दौरान आप सभी एथलीट्स को नेशनल लेवल के खेल की बारीकियों को समझने का मौका मिलेगा, आप बहुत कुछ सीख सकेंगे।

साथियों,

ओलंपिक्स कभी भारत में आयोजित हों, ये हर भारतीय का सपना रहा है। आज भारत प्रयास कर रहा है, कि साल 2036 में ओलंपिक्स हमारे देश में हों। अंतरराष्ट्रीय स्तर पर खेलों में भारत का दबदबा बढ़ाने के लिए, स्पोर्टिंग टैलेंट की स्कूल लेवल पर ही पहचान करने के लिए, सरकार स्कूल के स्तर पर एथलीट्स को खोजकर उन्हें ट्रेन कर रही है। खेलो इंडिया से लेकर TOPS स्कीम तक, एक पूरा इकोसिस्टम, इसके लिए विकसित किया गया है। आज बिहार सहित, पूरे देश के हजारों एथलीट्स इसका लाभ उठा रहे हैं। सरकार का फोकस इस बात पर भी है कि हमारे खिलाड़ियों को ज्यादा से ज्यादा नए स्पोर्ट्स खेलने का मौका मिले। इसलिए ही खेलो इंडिया यूथ गेम्स में गतका, कलारीपयट्टू, खो-खो, मल्लखंभ और यहां तक की योगासन को शामिल किया गया है। हाल के दिनों में हमारे खिलाड़ियों ने कई नए खेलों में बहुत ही अच्छा प्रदर्शन करके दिखाया है। वुशु, सेपाक-टकरा, पन्चक-सीलाट, लॉन बॉल्स, रोलर स्केटिंग जैसे खेलों में भी अब भारतीय खिलाड़ी आगे आ रहे हैं। साल 2022 के कॉमनवेल्थ गेम्स में महिला टीम ने लॉन बॉल्स में मेडल जीतकर तो सबका ध्यान आकर्षित किया था।

साथियों,

सरकार का जोर, भारत में स्पोर्ट्स इंफ्रास्ट्रक्चर को आधुनिक बनाने पर भी है। बीते दशक में खेल के बजट में तीन गुणा से अधिक की वृद्धि की गई है। इस वर्ष स्पोर्ट्स का बजट करीब 4 हज़ार करोड़ रुपए है। इस बजट का बहुत बड़ा हिस्सा स्पोर्ट्स इंफ्रास्ट्रक्चर पर खर्च हो रहा है। आज देश में एक हज़ार से अधिक खेलो इंडिया सेंटर्स चल रहे हैं। इनमें तीन दर्जन से अधिक हमारे बिहार में ही हैं। बिहार को तो, NDA के डबल इंजन का भी फायदा हो रहा है। यहां बिहार सरकार, अनेक योजनाओं को अपने स्तर पर विस्तार दे रही है। राजगीर में खेलो इंडिया State centre of excellence की स्थापना की गई है। बिहार खेल विश्वविद्यालय, राज्य खेल अकादमी जैसे संस्थान भी बिहार को मिले हैं। पटना-गया हाईवे पर स्पोर्टस सिटी का निर्माण हो रहा है। बिहार के गांवों में खेल सुविधाओं का निर्माण किया गया है। अब खेलो इंडिया यूथ गेम्स- नेशनल स्पोर्ट्स मैप पर बिहार की उपस्थिति को और मज़बूत करने में मदद करेंगे। 

|

साथियों,

स्पोर्ट्स की दुनिया और स्पोर्ट्स से जुड़ी इकॉनॉमी सिर्फ फील्ड तक सीमित नहीं है। आज ये नौजवानों को रोजगार और स्वरोजगार को भी नए अवसर दे रहा है। इसमें फिजियोथेरेपी है, डेटा एनालिटिक्स है, स्पोर्ट्स टेक्नॉलॉजी, ब्रॉडकास्टिंग, ई-स्पोर्ट्स, मैनेजमेंट, ऐसे कई सब-सेक्टर्स हैं। और खासकर तो हमारे युवा, कोच, फिटनेस ट्रेनर, रिक्रूटमेंट एजेंट, इवेंट मैनेजर, स्पोर्ट्स लॉयर, स्पोर्ट्स मीडिया एक्सपर्ट की राह भी जरूर चुन सकते हैं। यानी एक स्टेडियम अब सिर्फ मैच का मैदान नहीं, हज़ारों रोज़गार का स्रोत बन गया है। नौजवानों के लिए स्पोर्ट्स एंटरप्रेन्योरशिप के क्षेत्र में भी अनेक संभावनाएं बन रही हैं। आज देश में जो नेशनल स्पोर्ट्स यूनिवर्सिटी बन रही हैं, या फिर नई नेशनल एजुकेशन पॉलिसी बनी है, जिसमें हमने स्पोर्ट्स को मेनस्ट्रीम पढ़ाई का हिस्सा बनाया है, इसका मकसद भी देश में अच्छे खिलाड़ियों के साथ-साथ बेहतरीन स्पोर्ट्स प्रोफेशनल्स बनाने का है। 

मेरे युवा साथियों, 

हम जानते हैं, जीवन के हर क्षेत्र में स्पोर्ट्समैन शिप का बहुत बड़ा महत्व होता है। स्पोर्ट्स के मैदान में हम टीम भावना सीखते हैं, एक दूसरे के साथ मिलकर आगे बढ़ना सीखते हैं। आपको खेल के मैदान पर अपना बेस्ट देना है और एक भारत श्रेष्ठ भारत के ब्रांड ऐंबेसेडर के रूप में भी अपनी भूमिका मजबूत करनी है। मुझे विश्वास है, आप बिहार से बहुत सी अच्छी यादें लेकर लौटेंगे। जो एथलीट्स बिहार के बाहर से आए हैं, वो लिट्टी चोखा का स्वाद भी जरूर लेकर जाएं। बिहार का मखाना भी आपको बहुत पसंद आएगा।

साथियों, 

खेलो इंडिया यूथ गेम्स से- खेल भावना और देशभक्ति की भावना, दोनों बुलंद हो, इसी भावना के साथ मैं सातवें खेलो इंडिया यूथ गेम्स के शुभारंभ की घोषणा करता हूं।