Quote"میں آپ کی محنت، لگن، ہمت، سر شاری اور جذبے کے لیے آپ سے ملنے اور سلام کرنے کے لیے بے چین اور بے قرار تھا"
Quote"بھارت چاند پر ہے! ہم نے اپنے افتخار كو چاند تك پہنچا دیا"
Quote’’یہ نیا ہندوستان 21ویں صدی میں دنیا کے بڑے بڑے مسائل کا حل فراہم کرے گا‘‘
Quote"ٹچ ڈاؤن کا لمحہ اس صدی کے سب سے متاثر کن لمحات میں سے ایک ہے"
Quote"آج پوری دنیا ہندوستان کی سائنسی جذبے، ہماری ٹیکنالوجی اور ہمارے سائنسی مزاج کی طاقت کو دیکھ رہی ہے اور اسے تسلیم کر رہی ہے"
Quote"ہمارے 'مون لینڈر' نے 'انگد' کی طرح مضبوطی سے چاند پر قدم رکھ دیا ہے"
Quote"چندریان 3 کا مون لینڈر جس مقام پر اترا وہ اب 'شیو شکتی' کے نام سے جانا جائے گا"
Quoteچندریان 2 نے جس مقام پر اپنے قدموں کے نشان چھوڑے، اسے اب ’ترنگا‘ کہا جائے گا
Quoteچندریان 3 قمری مشن کی کامیابی میں ہماری خواتین سائنسدانوں، ملک کی ناری شکتی نے ایك بڑا کردار ادا کیا ہے
Quote'تیسری قطار' سے 'پہلی قطار' تک کے سفر میں ہمارے 'اسرو' جیسے اداروں نے زبردست کردار ادا کیا ہے
Quote"ہندوستان کے جنوبی حصے سے چاند کے جنوب تک كا یہ سفر آسان نہیں تھا"
Quote"اب سے ہر سال 23 اگست کو قومی خلائی دن کے طور پر منایا جائے گا"
Quote"نئی نسل ہندوستان کے صحاءف میں فلکیاتی فارمولوں کو سائنسی طور پر ثابت کرنے اور ان کا نئے سرے سے مطالعہ کرنے کے لیے آگے آئے"
Quote’’21ویں صدی کے اس دور میں سائنس اور ٹیکنالوجی میں آگے بڑھنے والا ملک ہی آگے بڑھے گا‘‘

نمسکار دوستوں،

آج آپ سب کے درمیان  آ کر میں ایک الگ طرح کی خوشی محسوس کر رہا ہوں۔ شاید ایسی خوشی بہت کم موقع پر ہوتی ہے۔ جب تن اور من خوشیوں سے بھر جاتے ہیں اور انسان کی زندگی میں کئی بار ایسے واقعات رونما ہوتے ہیں کہ بے صبری اس پر حاوی ہو جاتی ہے۔ اس بار میرے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا، بہت بے صبری۔ میں جنوبی افریقہ میں تھا، پھر یونان میں ایک پروگرام تھا، اس لیے میں وہاں گیا لیکن میرا ذہن پوری طرح آپ پر مرکوز تھا۔ لیکن کبھی کبھی ایسا لگتا ہے کہ میں آپ لوگوں کے ساتھ نا انصافی کر رہا ہوں۔ میری بے صبری اور آپ کی پریشانی۔ اتنی صبح آپ سب کے لیے اور اتنا وقت، لیکن میں صرف یہاں آ کر آپ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا تھا۔ آپ کو پریشانی ضرور ہوئی ہوگی لیکن میں ہندوستان آتے ہی آپ سے ملنا چاہتا تھا۔ آپ سب کو سلام کرنا چاہتا تھا۔ آپ کی محنت کو سلام، آپ کے صبر کو سلام، آپ کے جذبے کو سلام، آپ کی جاں فشانی کو سلام۔ آپ نے ملک کو جس بلندی پر پہنچایا ہے وہ کوئی معمولی کامیابی نہیں ہے۔ یہ لا محدود خلا میں ہندوستان کی سائنسی صلاحیت کی گونج ہے۔

آج ہندوستان چاند پر ہے۔ ہم نے اپنا قومی فخر چاند پر رکھ دیا ہے۔ ہم وہاں گئے جہاں کوئی نہیں گیا تھا۔ ہم نے وہ کیا جو پہلے کسی نے نہیں کیا تھا۔ یہ ہے آج کا ہندوستان، بے خوف ہندوستان، با صلاحیت ہندوستان۔ یہ وہ ہندوستان ہے جو نیا سوچتا ہے، نئے انداز میں سوچتا ہے۔ وہ جو ڈارک زون میں جا کر بھی دنیا میں روشنی کی کرن پھیلاتا ہے۔ 21ویں صدی میں یہ ہندوستان دنیا کے سب سے بڑے مسائل حل کرے گا۔ 23 اگست کا وہ دن ہر سیکنڈ میری آنکھوں کے سامنے گھوم رہا ہے۔ ٹچ ڈاؤن کی تصدیق ہوئی تو یہاں اسرو سینٹر اور پورے ملک میں جس طرح لوگوں نے چھلانگ لگائی، اس منظر کو کون بھول سکتا ہے، کچھ یادیں امر ہو جاتی ہیں۔ وہ لمحہ امر ہو گیا، وہ لمحہ اس صدی کے سب سے متاثر کن لمحات میں سے ایک ہے۔ ہر ہندوستانی کو لگا کہ جیت اس کی اپنی ہے۔ میں نے خود بھی یہی محسوس کیا۔ ہر ہندوستانی کو ایسا لگا جیسے اس نے خود کوئی بڑا امتحان پاس کیا ہو۔ آج بھی مبارکبادیں دی جا رہی ہیں، پیغامات دیے جا رہے ہیں اور یہ سب آپ سب کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔ میرے ملک کے سائنسدانوں نے یہ ممکن بنایا ہے۔ میں آپ سب کی جتنی تعریف کروں، کم ہے۔

ساتھیوں،

میں نے وہ تصویر دیکھی جس میں ہمارے مون لینڈر نے مضبوطی سے چاند پر قدم رکھا ہے۔ ایک طرف وکرم کا یقین ہے اور دوسری طرف پرگیان کی بہادری ہے۔ ہماری ذہانت مسلسل چاند پر اپنے قدموں کے نشان چھوڑ رہی ہے۔ مختلف کیمروں سے لی گئی تصاویر جو کہ ابھی ریلیز ہوئی ہیں اور مجھے دیکھنے کا شرف حاصل ہوا ہے، حیرت انگیز ہیں۔ انسانی تہذیب میں زمین کی کروڑوں سال کی تاریخ میں پہلی بار انسان اس جگہ کی تصویر اپنی آنکھوں سے دیکھ رہا ہے۔ اور یہ تصویر دنیا کو دکھانے کا کام ہندوستان نے کیا ہے، آپ سب سائنسدانوں نے کیا ہے۔ آج پوری دنیا نے ہندوستان کی سائنسی روح، ہماری ٹیکنالوجی اور ہمارے سائنسی مزاج کو لوہا مان لیا ہے۔ چندریان مہا ابھیان نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری انسانیت کی کامیابی ہے۔ ہمارا مشن جس علاقے کو تلاش کرے گا اس سے تمام ممالک میں بنیادی مشن کے لیے نئی راہیں کھلیں گی۔ اس سے نہ صرف چاند کے راز کھلیں گے بلکہ زمین کے چیلنجوں کو حل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ میں ایک بار پھر آپ کی اس کامیابی کے لیے تمام سائنسدانوں، تکنیکی ماہرین، انجینئروں اور چندریان مہا ابھیان سے وابستہ تمام اراکین کو مبارک باد دیتا ہوں۔

میرے خاندان کے لوگو،

آپ جانتے ہیں کہ خلائی مشن کے ٹچ ڈاؤن پوائنٹ کو نام دینے کی سائنسی روایت ہے۔ ہندوستان نے چاند کے اس حصے کا نام رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جس پر ہمارا چندریان اترا ہے۔ جس مقام پر چندریان 3 کا مون لینڈر اترا وہ اب ’شیو شکتی‘ کے نام سے جانا جائے گا۔ شیو میں انسانیت کی فلاح و بہبود کی قرارداد موجود ہے اور ’شکتی‘ ہمیں ان قراردادوں کو پورا کرنے کی صلاحیت دیتی ہے۔ چاند کا ’شیو شکتی‘ نقطہ ہمالیہ کی کنیا کماری سے جڑے ہونے کا احساس دلاتا ہے۔ آپ سب نے دیکھا ہوگا کہ چندریان 3 میں ہماری خواتین سائنس دانوں، ملک کی خواتین کی طاقت نے کتنا بڑا کردار ادا کیا ہے۔ چاند کا ’شیو شکتی‘ نقطہ صدیوں تک ہندوستان کی اس سائنسی اور فلسفیانہ سوچ کا مشاہدہ کرے گا۔ یہ شیو شکتی پوائنٹ آنے والی نسلوں کو اس بات کی ترغیب دے گا کہ ہمیں سائنس کا استعمال صرف انسانیت کی بھلائی کے لیے کرنا ہے۔ انسانیت کی فلاح ہمارا اولین عزم ہے۔

ساتھیوں،

ایک اور نام کی تبدیلی کافی عرصے سے زیر التوا ہے۔ چار سال پہلے، جب چندریان-2 چاند کے قریب پہنچا جہاں اس کے قدموں کے نشان پڑے تھے، اس جگہ کا نام رکھنے کی تجویز پیش کی گئی۔ لیکن ان حالات میں کوئی فیصلہ کرنے کے بجائے ہم نے یہ عہد کیا کہ جب چندریان 3 کامیابی کے ساتھ چاند پر پہنچے گا تو ہم دونوں پوائنٹس کو ایک ساتھ نام دیں گے۔ اور آج میں محسوس کرتا ہوں کہ، جب ہر گھر ترنگا ہے، جب ہر ذہن ترنگا ہے، اور چاند پر ترنگا ہے، تو چندریان 2 سے جڑی جگہ کو ’ترنگا‘ کے علاوہ اور کیا نام دیا جا سکتا ہے؟ لہذا، چاند پر وہ نقطہ جہاں چندریان 2 نے اپنے قدموں کے نشان چھوڑے تھے اب اسے ’ترنگا‘ کہا جائے گا۔ یہ ترنگا پوائنٹ ہندوستان کی ہر کوشش کے لیے تحریک بنے گا۔ یہ ترنگا نقطہ ہمیں سکھائے گا کہ کوئی بھی ناکامی حتمی نہیں ہوتی، مضبوط عزم ہو تو کامیابی ضرور ملتی ہے۔ میرا مطلب ہے، میں دوبارہ دہرا رہا ہوں۔ جس جگہ چندریان 2 کے قدموں کے نشان ہیں، وہ جگہ آج سے ترنگا پوائنٹ کہلائے گی۔ اور جس جگہ پر چندریان 3 کا مون لینڈر پہنچ گیا ہے، وہ جگہ آج سے شیو شکتی پوائنٹ کہلائے گی۔

ساتھیوں،

آج ہندوستان دنیا کا چوتھا ملک بن گیا ہے جس نے چاند کی سطح کو چھو لیا ہے۔ یہ کامیابی اس وقت اور بھی بڑھ جاتی ہے جب ہم دیکھتے ہیں کہ ہندوستان نے اپنا سفر کہاں سے شروع کیا تھا۔ ایک وقت تھا جب ہندوستان کے پاس ضروری ٹیکنالوجی نہیں تھی، تعاون بھی نہیں تھا۔ ہمارا شمار ’تیسری دنیا‘ یعنی ’تیسری صف‘ میں کھڑے ممالک میں ہوتا تھا۔ وہاں سے نکلنے کے بعد آج ہندوستان دنیا کی پانچویں بڑی معیشت بن گیا ہے۔ آج تجارت سے لے کر ٹیکنالوجی تک ہندوستان کا شمار پہلی صف میں کھڑے ممالک میں کیا جا رہا ہے۔ یعنی ’تیسری قطار‘ سے ’پہلی قطار‘ تک کے اس سفر میں ہمارے ’اسرو‘ جیسے اداروں نے بڑا کردار ادا کیا ہے۔ آج آپ میک ان انڈیا کو چاند پر لے گئے ہیں۔

میرے خاندان کے لوگو،

آج میں آپ کے درمیان موجود رہ کر خاص طور پر ہم وطنوں کو آپ کی محنت کے بارے میں بتانا چاہتا ہوں۔ جو میں آپ کو بتا رہا ہوں وہ آپ کے لیے نئی نہیں ہے۔ لیکن اہل وطن کو بھی یہ معلوم ہونا چاہیے کہ آپ نے کیا کارنامہ انجام ہے۔ چندریان کا ہندوستان کے جنوبی حصے سے چاند کے قطب جنوبی تک کا سفر آسان نہیں تھا۔ مون لینڈر کی سافٹ لینڈنگ کو یقینی بنانے کے لیے، ہمارے سائنسدانوں نے اسرو کی تحقیقی سہولت میں مصنوعی چاند بھی بنایا۔ وکرم لینڈر کو اس مصنوعی چاند پر مختلف سطحوں پر اتار کر تجربہ کیا گیا۔ اب ہمارا مون لینڈر اتنے امتحانات دینے کے بعد وہاں گیا ہے تو اسے کامیابی تو ملنی ہی تھی۔

ساتھیوں،

آج جب میں دیکھ رہا ہوں کہ ہندوستان کی نوجوان نسل سائنس، خلا اور اختراعات کے حوالے سے توانائی سے بھری ہوئی ہے تو اس کے پیچھے ہمارے اسی طرح کے خلائی مشنوں کی کامیابی ہے۔ منگل یان کی کامیابی، چندریان کی کامیابی، گگن یان کی تیاری نے ملک کی نوجوان نسل کو ایک نئی سوچ دی ہے۔ آج ہندوستان کے چھوٹے بچوں کے لبوں پر چندریان کا نام ہے۔ آج ہندوستان کا ہر بچہ آپ سائنسدانوں میں اپنا مستقبل دیکھ رہا ہے۔ اس لیے آپ کا کارنامہ صرف یہ نہیں ہے کہ آپ نے چاند پر ترنگا لہرایا۔ لیکن آپ نے ایک اور عظیم کارنامہ انجام دیا ہے۔ اور وہ کارنامہ ہندوستان کی پوری نسل کو بیدار کرنا، اسے نئی توانائی دینا ہے۔ آپ نے ایک پوری نسل پر اپنی کامیابی کے گہرے نقوش چھوڑے ہیں۔ آج کے بعد سے کوئی بھی بچہ جب رات کو چاند دیکھے گا تو یقین کرے گا کہ جس حوصلے سے میرا ملک چاند پر پہنچا ہے، وہی حوصلہ، وہی جذبہ اس بچے اور اس نوجوان کے اندر ہے۔ آج آپ نے ہندوستان کے بچوں میں خواہشات کے جو بیج بوئے ہیں، کل وہ برگد بن کر ترقی یافتہ ہندوستان کی بنیاد بنیں گے۔

ہماری نوجوان نسل کے لیے تحریک جاری رکھنے کے لیے ایک اور فیصلہ کیا گیا ہے۔ 23 اگست کو جب ہندوستان نے چاند پر ترنگا لہرایا تو ہندوستان اب اس دن کو قومی خلائی دن کے طور پر منائے گا۔ اب ہر سال ملک سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع کے جذبے کے ساتھ قومی خلائی دن منائے گا، تو یہ ہمیشہ ہمیں متاثر کرتا رہے گا۔

میرے خاندان کے لوگو،

آپ یہ بھی جانتے ہیں کہ خلائی شعبے کی صلاحیت سیٹلائٹ لانچ کرنے یا خلا کی تلاش سے کہیں زیادہ ہے۔ خلائی شعبے کی ایک بڑی طاقت، جسے میں دیکھ رہا ہوں، زندگی کی آسانی اور حکومت کرنے کی آسانی ہے۔ آج اسپیس ایپلی کیشنز کو گورننس کے ہر پہلو سے جوڑنے کی سمت میں ملک میں کافی کام کیا گیا ہے۔ جب آپ لوگوں نے مجھے وزیر اعظم کے طور پر کام کرنے کی ذمہ داری دی تھی، تب میں نے وزیر اعظم بننے کے بعد حکومت ہند کے جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسران کے خلائی سائنسدانوں کے ساتھ ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا تھا۔ اور اس کا مقصد یہ تھا کہ گورننس کے نظام میں شفافیت لانے کے لیے خلائی شعبے کی طاقت کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیسے کیا جائے۔ تب کرن جی شاید ہمارے ساتھ کام کرتی تھیں۔ اس کے نتیجے میں جب ملک نے سوچھ بھارت مہم شروع کی، بیت الخلا کی تعمیر شروع کی، کروڑوں گھر بنانے کی مہم شروع کی، تو اس سب کی نگرانی اور اس کی ترقی میں خلائی سائنس نے بہت مدد کی۔ آج ملک کے دور دراز علاقوں میں تعلیم، مواصلات اور صحت کی خدمات فراہم کرنے میں خلائی شعبے کا بہت بڑا کردار ہے۔ ان دنوں آزادی کے امرت مہوتسو کے لیے ہر ضلع میں امرت سروور بنائے جا رہے ہیں۔ اس کی نشان دہی اور اس کی مانیٹرنگ بھی خلا کے ذریعے کی جا رہی ہے۔ خلائی ٹیکنالوجی کے بغیر ہم ٹیلی میڈیسن اور ٹیلی ایجوکیشن کا تصور بھی نہیں کر سکتے۔ خلائی سائنس نے ملکی وسائل کے زیادہ سے زیادہ استعمال میں بھی بہت مدد کی ہے۔ ملک کا ہر کسان جانتا ہے کہ خلائی شعبہ موسم کی پیشن گوئی کرنے میں مدد کرتا ہے، ہمارے ملک کے زرعی شعبے کو تقویت دیتا ہے۔ آج وہ اپنے موبائل پر چیک کرتا ہے کہ اگلے ہفتے موسم کی کیا حالت ہے۔ این اے وی آئی سی سسٹم سے آج ملک کے کروڑوں ماہی گیروں کو جو درست معلومات مل رہی ہیں وہ بھی آپ کا ہی تعاون ہے۔ آج جب ملک میں سیلاب آتا ہے، قدرتی آفت آتی ہے، زلزلہ آتا ہے تو سب سے پہلے آپ کو حالات کی سنگینی کا اندازہ ہوتا ہے۔ جب کوئی طوفان آتا ہے تو ہمارے سیٹلائٹ اس کا پورا راستہ بتاتے ہیں، تمام اوقات بتاتے ہیں، اور لوگوں کی جانیں بھی بچ جاتی ہیں، املاک بھی بچ جاتی ہیں۔ خلائی ٹیکنالوجی ہمارے پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کی بنیاد بھی ہے۔ اور آج دنیا ہندوستان کے اس گتی شکتی پلیٹ فارم کا مطالعہ کر رہی ہے کہ یہ پلیٹ فارم منصوبہ بندی اور انتظام میں کتنا کارآمد ہو سکتا ہے۔ اس سے منصوبوں کی منصوبہ بندی، عمل درآمد اور نگرانی میں بہت مدد مل رہی ہے۔ خلائی اپلیکیشن کا یہ دائرہ، جو وقت کے ساتھ بڑھ رہا ہے، ہمارے نوجوانوں کے لیے مواقع بھی بڑھا رہا ہے۔ اور اسی لیے آج میں ایک تجویز بھی دینا چاہتا ہوں۔ اور میں چاہوں گا کہ آپ کی جگہ سے ریٹائرڈ لوگ اس میں بہت مدد کریں۔ اب یہ مت کہیے گا کہ مودی جی اتنی صبح یہاں آئے اور کوئی کام دے کر چلے گئے۔

ساتھیوں،

میں چاہوں گا کہ اسرو، مرکزی حکومت کی مختلف وزارتوں اور ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر ’حکمرانی میں خلائی ٹیکنالوجی‘ پر ایک قومی ہیکاتھون کا اہتمام کرے۔ زیادہ سے زیادہ نوجوان، زیادہ سے زیادہ یوتھ پاور، زیادہ سے زیادہ نئی نسل اس ہیکاتھون میں حصہ لیں۔ مجھے یقین ہے کہ یہ نیشنل ہیکاتھون ہماری گورننس کو مزید مؤثر بنائے گا اور ہم وطنوں کو جدید حل فراہم کرے گا۔

اور ساتھیوں،

آپ کے علاوہ میں اپنی نوجوان نسل کو الگ سے ایک اور کام دینا چاہتا ہوں۔ اور بچوں کو ہوم ورک کے بغیر کام کرنے میں مزہ نہیں آتا۔ آپ سب جانتے ہیں کہ ہندوستان وہ ملک ہے جس نے ہزاروں سال پہلے زمین سے باہر لا محدود خلا میں دیکھنا شروع کیا تھا۔ صدیوں پہلے ہمارے ہاں آریہ بھٹ، برہما گپت، وراہامی ہیر اور بھاسکرا چاریہ جیسے رشی ہوئے تھے۔ جب زمین کی شکل کے بارے میں ابہام پیدا ہوا تو آریہ بھٹ نے اپنے عظیم مقالے آریہ بھٹیہ میں زمین کے دائرہ کار کے بارے میں تفصیل سے لکھا۔ انہوں نے محور پر زمین کی گردش اور اس کے فریم کا حساب کتاب بھی لکھا۔ ایسی لا تعداد تالیفات ہمارے آباؤ اجداد نے لکھی ہیں۔ سورج، چاند اور زمین ایک دوسرے کے درمیان آنے کی وجہ سے سورج گرہن کے بارے میں معلومات ہماری بہت سی تحریروں میں لکھی ہوئی ہیں۔ زمین کے علاوہ دیگر سیاروں کی جسامت کا حساب کتاب، ان کی حرکات و سکنات سے متعلق معلومات بھی ہماری قدیم تحریروں میں ملتی ہیں۔ ہم نے سیاروں اور مصنوعی سیاروں کی حرکت کے حوالے سے اتنا درست حساب کتاب کرنے کی صلاحیت حاصل کر لی تھی کہ سینکڑوں سال آگے کے کیلنڈر بن گئے۔ اس لیے میں اپنی نئی نسل، اسکول کالج کے بچوں کو اس سے متعلق ایک ٹاسک دینا چاہتا ہوں۔ میں چاہتا ہوں کہ نئی نسل ہندوستان کے صحیفوں میں موجود فلکیاتی فارمولوں کو سائنسی طور پر ثابت کرنے کے لیے آگے آئے اور ان کا نئے سرے سے مطالعہ کرے۔ یہ ہمارے ورثے کے لیے بھی اہم ہے اور سائنس کے لیے بھی بہت اہم۔ آج جو لوگ اسکولوں، کالجوں، یونیورسٹیوں کے طالب علم ہیں، محقق ہیں، ایک طرح سے یہ ان کی دوہری ذمہ داری ہے۔ سائنسی علم کا جو خزانہ ہندوستان کے پاس ہے، وہ غلامی کے طویل عرصے میں دفن ہو چکا ہے۔ آزادی کے اس امرت میں ہمیں اس خزانے کو بھی تلاش کرنا ہے، اس پر تحقیق بھی کرنی ہے اور دنیا کو بتانا بھی ہے۔ دوسری ذمہ داری یہ ہے کہ ہماری نوجوان نسل کو آج کی جدید سائنس، جدید ٹیکنالوجی کو نئی جہتیں دینا ہوں گی، سمندر کی گہرائیوں سے لے کر آسمان کی بلندی تک، آسمان کی بلندی سے خلا کی گہرائی تک بہت کچھ ہے آپ کے کرنے کے لیے۔ آپ ڈیپ ارتھ بھی دیکھیں اور گہرے سمندر کو بھی دیکھیں۔ آپ نیکسٹ جنریشن کمپیوٹر بناتے ہیں اور جینیٹک انجینئرنگ میں اپنا سکہ بھی منواتے ہیں۔ ہندوستان میں آپ کے لیے نئے مواقع مسلسل کھل رہے ہیں۔ 21ویں صدی کے اس دور میں جو ملک سائنس اور ٹیکنالوجی میں آگے بڑھ جائے گا، وہی ملک آگے بڑھے گا۔

ساتھیوں،

آج بڑے ماہرین کہہ رہے ہیں کہ اگلے چند سالوں میں ہندوستان کی خلائی صنعت 8 بلین ڈالر سے بڑھ کر 16 بلین ڈالر ہو جائے گی۔ اس معاملے کی سنگینی کو محسوس کرتے ہوئے حکومت خلائی شعبے میں مسلسل اصلاحات کر رہی ہے۔ ہمارے نوجوان بھی تیار ہو رہے ہیں۔ آپ کو یہ جان کر خوشگوار حیرت ہوگی کہ گزشتہ چار سالوں میں خلائی شعبے میں کام کرنے والے اسٹارٹ اپس کی تعداد 4 سے بڑھ کر 150 کے قریب ہو گئی ہے۔ ہم ان لا متناہی امکانات کا تصور کر سکتے ہیں جو لا متناہی آسمان میں ہندوستان کا انتظار کر رہے ہیں۔ ویسے کچھ دنوں کے بعد، یکم ستمبر سے MyGov ہمارے چندریان مشن پر ایک بہت بڑا کوئز مقابلہ شروع کرنے والی ہے۔ ہمارے ملک کے طلبا اس سے بھی شروعات کر سکتے ہیں۔ میں ملک بھر کے طلبا سے درخواست کروں گا کہ وہ بڑی تعداد میں اس میں شامل ہوں۔

میرے خاندان کے لوگو،

ملک کی آنے والی نسل کے لیے آپ کی رہنمائی بہت ضروری ہے۔ آپ بہت سے اہم مشنوں پر کام کر رہے ہیں، آنے والی نسل ہی انہیں آگے لے کر جائے گی۔ آپ ان سب کے لیے رول ماڈل ہیں۔ آپ کی تحقیق اور آپ کی برسوں کی کوشش اور محنت نے ثابت کر دیا ہے کہ آپ جو ٹھان لیتے ہیں وہ آپ کر کے دکھاتے ہیں۔ ملک کے لوگوں کو آپ پر بھروسہ ہے اور اعتماد کمانا کوئی چھوٹی بات نہیں ہوتی ہے دوستو۔ یہ امانت آپ نے اپنی لگن سے حاصل کی ہے۔ آپ کو اہل وطن کا تعاون حاصل ہے۔ اس نعمت کی طاقت سے، ملک کے تئیں اس لگن کے ساتھ، ہندوستان سائنس اور ٹیکنالوجی میں عالمی رہنما بن جائے گا۔ اور میں آپ کو بڑے اعتماد کے ساتھ بتاتا ہوں۔ ہماری جدت پسندی کا وہی جذبہ 2047 میں ترقی یافتہ ہندوستان کا خواب پورا کرے گا۔ اہل وطن کا سر فخر سے بلند ہے۔ خواب تیزی سے تعبیر ہو رہے ہیں اور آپ کی محنت ان قراردادوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ایک عظیم محرک بن رہی ہے۔ میں آپ کو جتنی مبارک باد دوں، وہ کم ہے۔ میری طرف سے، کروڑوں ہم وطنوں کی طرف سے اور دنیا بھر کی سائنسی برادری کی طرف سے بہت بہت شکریہ اور نیک خواہشات۔

 

بھارت ماتا کی – جے،

بھارت ماتا کی – جے،

بھارت ماتا کی – جے،

 

شکریہ!

 

  • कृष्ण सिंह राजपुरोहित भाजपा विधान सभा गुड़ामा लानी November 21, 2024

    जय श्री राम 🚩 वन्दे मातरम् जय भाजपा विजय भाजपा
  • Jitender Kumar Haryana BJP State President October 14, 2024

    Sir who can give answer on my comments only ? jitender Kumar
  • Devendra Kunwar October 08, 2024

    BJP
  • दिग्विजय सिंह राना September 20, 2024

    हर हर महादेव
  • kumarsanu Hajong August 14, 2024

    viksit bharat
  • JBL SRIVASTAVA May 27, 2024

    मोदी जी 400 पार
  • Divyesh Kabrawala March 09, 2024

    Jai hind
  • Divyesh Kabrawala March 09, 2024

    🙏🏻
  • Dhajendra Khari February 28, 2024

    हर हर महादेव
  • Vaishali Tangsale February 12, 2024

    🙏🏻🙏🏻🙏🏻
Explore More
ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی

Popular Speeches

ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی
 At 354MT, India's foodgrain output hits an all-time high

Media Coverage

At 354MT, India's foodgrain output hits an all-time high
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM Modi addresses the ‘Sikkim@50’ celebrations
May 29, 2025
QuotePM lays foundation stone, inaugurates multiple development projects in Sikkim
QuoteSikkim is the pride of the country: PM
QuoteOver the past decade, our government has placed the Northeast at the core of India's development journey: PM
QuoteWe are advancing the 'Act East' policy with the spirit of 'Act Fast': PM
QuoteSikkim and the entire Northeast are emerging as a shining chapter in India's progress: PM
QuoteWe endeavour to make Sikkim a global tourism destination: PM
QuoteIndia is set to become a global sports superpower, with the youth of the Northeast and Sikkim playing a key role: PM
QuoteOur dream is that Sikkim should become a Green Model State not only for India but for the entire world: PM

The Prime Minister Shri Narendra Modi addressed the ‘Sikkim@50’ programme in Gangtok via videoconferencing today. The theme of the event was ‘Where Progress Meets Purpose, and Nature Nurtures Growth’. Speaking on the occasion, he greeted the people of Sikkim on this special day, marking the 50th anniversary of the statehood of Sikkim. He said that he wanted to witness the fervor, energy and enthusiasm of the people in person, but due to inclement weather, he could not be present. He promised to visit Sikkim in near future and be part of their achievements and celebrations. The Prime Minister remarked that today was the day to celebrate their achievements of the past 50 years, lauding the Sikkim Chief Minister and his team’s energy in making the grand event memorable. He once again greeted the people of Sikkim on the golden jubilee celebrations of their statehood.

“50 years ago, Sikkim charted a democratic future for itself. The people of Sikkim not only connected with India's geography but also with its soul”, said Shri Modi, remarking that there was a belief that when every voice is heard and rights are secured, equal opportunities for development will emerge. He stated that today, the trust of every family in Sikkim has grown stronger. Shri Modi emphasized that the country has witnessed the results of this trust in Sikkim’s remarkable progress. “Sikkim is the pride of the nation”, he declared, noting that over the past 50 years, Sikkim has become a model of progress alongside nature. It has transformed into a vast sanctuary of biodiversity, achieved the status of a 100% organic state, and emerged as a symbol of cultural and heritage prosperity. Shri Modi highlighted that today, Sikkim is among the states with the highest per capita income in the country. These achievements, he affirmed, are a testament to the capabilities of the people of Sikkim. Shri Modi recognized the many stars that have emerged from Sikkim over the last five decades, illuminating India's horizon. He acknowledged the contribution of every community in Sikkim towards its rich culture and prosperity.

Emphasizing that since 2014, his government has followed the principle of Sabka Saath, Sabka Vikas—development for all, with everyone’s support, the Prime Minister highlighted that a developed India requires balanced development, ensuring that no region is left behind while another progresses. “Every state and region of India has its own unique strengths, keeping this vision in mind, the government has placed the Northeast at the center of development in the past decade”, stated the Prime Minister, underscoring, "Government is advancing the 'Act East' policy with the spirit of 'Act Fast’”. Recalling the recent Northeast Investment Summit which took place in Delhi, the Prime Minister said that leading industrialists and major investors participated in the event, who announced significant investments across the Northeast, including Sikkim. He stated that in the coming years, this will generate numerous employment opportunities for the youth of Sikkim and the Northeast region.

“Today’s event offers a glimpse into Sikkim’s future journey”, remarked Shri Modi, highlighting that several projects related to Sikkim’s development have been inaugurated and foundation stones have been laid. He emphasized that these projects will enhance healthcare, tourism, cultural, and sports facilities in the region. He extended his heartfelt congratulations to everyone on the successful launch of these projects.

“Sikkim, along with the entire Northeast, is becoming a shining chapter in India's development story”, exclaimed the Prime Minister, highlighting that where distance from Delhi once posed a barrier to progress, the same region is now opening new doors of opportunities. He emphasized that the biggest reason for this transformation is the improvement in connectivity, a change that the people of Sikkim have witnessed firsthand. The Prime Minister further recalled a time when travel for education, healthcare, and employment was a major challenge. However, he noted that the situation has changed significantly over the past decade. He pointed out that nearly 400 kilometers of new national highways have been built in Sikkim during this period. Hundreds of kilometers of new roads have been constructed in villages. Remarking that the construction of Atal Setu has enhanced Sikkim’s connectivity with Darjeeling, Shri Modi said that work is progressing rapidly on the road linking Sikkim with Kalimpong. He added that the Bagdogra-Gangtok Expressway will make travel to and from Sikkim much easier. Looking ahead, he announced plans to connect this expressway with the Gorakhpur-Siliguri Expressway, further strengthening the region’s infrastructure.

Highlighting the efforts to connect the capital cities of all Northeastern states to the railway network are progressing rapidly, Shri Modi underlined that the Sevoke-Rangpo rail line will integrate Sikkim into the national rail network. He emphasized that where roads cannot be built, ropeways are being constructed as an alternative. Shri Modi also noted that several ropeway projects were inaugurated earlier today, further improving convenience for the people of Sikkim. He remarked that in the past decade, India has advanced with new resolutions, and enhancing healthcare has remained a major priority. He pointed out that over the last 10-11 years, large hospitals have been established in every state. Shri Modi further highlighted the significant expansion of AIIMS and medical colleges across the country, announcing the dedication of a 500-bed hospital to the people of Sikkim to ensure quality healthcare for even the most underprivileged families.

The Prime Minister remarked that while the government is focused on building hospitals, it is also ensuring affordable and high-quality healthcare. He highlighted that under the Ayushman Bharat scheme, more than 25,000 people in Sikkim have received free treatment. He announced that across the country, all senior citizens above 70 years of age are now eligible for free medical treatment up to ₹5 lakh. He further assured that families in Sikkim will no longer have to worry about their elderly members' healthcare, as the government will take care of their treatment.

“The foundation of a developed India rests on four strong pillars—empowerment of the poor, farmers, women, and youth”, stated Shri Modi, highlighting that the country is continuously strengthening these pillars. He praised the farmers of Sikkim, acknowledging their significant contributions to India’s agricultural advancements. “Sikkim is leading the way in the new wave of agricultural development”, said Shri Modi, emphasising that the export of organic products from Sikkim is increasing. He noted that recently, the famous Dalle Khursani chili from Sikkim was exported for the first time and the first consignment was sent abroad in March 2025. Shri Modi remarked that in the coming years, many more products from Sikkim will be exported globally. He affirmed that the central government is working shoulder to shoulder with the state government to support these efforts.

Underlining that the Union government has taken another step to further enrich Sikkim’s organic basket, the Prime Minister announced that the country’s first organic fisheries cluster is being established in Soreng district. He stated that this initiative will give Sikkim a new identity at both the national and global levels. Prime Minister emphasized that along with organic farming, Sikkim will now also be recognized for organic fishing, noting that there is a significant global demand for organic fish and fish products. He remarked that this development will create new opportunities for the youth of Sikkim in the fisheries sector.

Recalling the recent NITI Aayog Governing Council meeting in Delhi focused on the need for each state to develop a tourism destination that gains international recognition, Shri Modi emphasized that the time has come for Sikkim to evolve beyond being just a hill station and establish itself as a global tourism destination. “Sikkim’s potential is unmatched, offering a complete tourism package”, he stressed, highlighting that Sikkim is home to both natural beauty and spirituality as well as lakes, waterfalls, mountains, and serene Buddhist monasteries. Shri Modi pointed out that Kanchenjunga National Park, a UNESCO World Heritage Site, is a heritage that fills not just India but the entire world with pride. He stated that today, as a new skywalk is being constructed, the Golden Jubilee Project is being inaugurated, and a statue of Atal Bihari Vajpayee is being unveiled, all these projects symbolize Sikkim’s new heights of progress.

“Sikkim has immense potential for adventure and sports tourism” , emphasised the Prime Minister, adding that activities such as trekking, mountain biking, and high-altitude training can thrive in the region. He stated that the vision is to establish Sikkim as a hub for conference tourism, wellness tourism, and concert tourism. Remarking that the Golden Jubilee Convention Center is a crucial part of this future preparation, the Prime Minister expressed his aspiration for renowned global artists to perform in the scenic landscapes of Gangtok and agree with the view that Sikkim perfectly embodies the harmony of nature and culture.

Highlighting that bringing G-20 Summit meetings to the Northeast was a step towards showcasing the region’s potential to the world, Shri Modi expressed his satisfaction with how the Sikkim government is swiftly bringing this vision to life. He stated that India is now a major global economic force and is on the path to becoming a sports superpower. He emphasized that the youth of the Northeast, especially Sikkim, will play a vital role in achieving this dream. Shri Modi acknowledged Sikkim’s rich sporting legacy, mentioning figures like football legend Bhaichung Bhutia, Olympian Tarundeep Rai, and athlete Jaslal Pradhan. He envisioned a future where every village and town in Sikkim produces a new champion. “Sports should not just be about participation but about winning with determination”, said Shri Modi, noting that the new sports complex in Gangtok will become a training ground for future champions. He emphasized that under the Khelo India scheme, Sikkim is receiving special attention. He highlighted that talent identification, training, technology, and tournaments are being supported at every level. He expressed confidence that the energy and passion of Sikkim’s youth will propel India to Olympic glory.

“The people of Sikkim understand the power of tourism and tourism is not just entertainment but a celebration of diversity”, remarked the Prime Minister. Underlining that the attack in Pahalgam was not just an assault on Indians but an attack on humanity and the spirit of brotherhood, he highlighted that the terrorists not only stole the happiness of many families but also attempted to divide the people of India. “Today, the world is witnessing India’s unprecedented unity and the nation has come together to send a clear message to terrorists and their supporters” declared Shri Modi. He stated that they caused pain by wiping the sindoor off the foreheads of Indian daughters, but India responded with Operation Sindoor against the perpetrators. He said that after the destruction of terrorist bases, Pakistan attempted to target Indian civilians and soldiers but was exposed in the process. Shri Modi emphasized that India responded by dismantling several of Pakistan’s airbases, demonstrating the nation’s strategic capabilities.

“Sikkim’s 50-year milestone as a state serves as an inspiration for all and the journey of development will now accelerate further”, stated Shri Modi. Underlining that 2047 will mark 100 years of India’s independence and 75 years of Sikkim as a state, he stressed the need to set goals for what Sikkim should look like at this milestone. Urging collective efforts to envision, plan, and periodically review a roadmap for Sikkim’s future, Shri Modi stressed on the importance of boosting Sikkim’s economy and shaping it into a ‘wellness state’. He remarked that special focus should be given to creating more opportunities for the youth. “Sikkim’s young generation must be prepared not just for local needs but also for global demands”, urged Shri Modi underlining the necessity of establishing new skill development opportunities in sectors where youth are in high demand worldwide.

The Prime Minister called upon everyone to take a collective pledge to propel Sikkim to the highest peak of development, heritage, and global recognition over the next 25 years. “Our dream is that Sikkim should become a Green Model State not only for India but for the entire world”, said the Prime Minister, emphasising the goal of ensuring a secure home for every citizen of Sikkim. He also underlined the vision of bringing solar-powered electricity to every household. “Sikkim should emerge as a leader in agro-startups and tourism startups and should establish its identity globally in organic food exports”, envisioned Shri Modi. He added that Sikkim should be a place where every citizen embraces digital transactions and a state where waste-to-wealth initiatives are elevated to new heights. “The next 25 years is dedicated to achieving these ambitious goals and establishing Sikkim’s presence on the global stage”, concluded Shri Modi urging everyone to move forward with this spirit and continue building upon their rich heritage.

The Governor of Sikkim, Shri Om Prakash Mathur, Chief Minister of Sikkim, Shri Prem Singh Tamang were present among other dignitaries at the event.

Background

Marking 50 glorious years of Statehood, Prime Minister participated in Sikkim@50: Where Progress meets purpose and nature nurtures growth. The Government of Sikkim has planned a year long series of activities under the theme “Sunaulo, Samriddha and Samarth Sikkim”, celebrating the essence of Sikkim’s cultural richness, tradition, natural splendour and its history.

Prime Minister also laid the foundation stone and inaugurated multiple development projects in Sikkim. Projects include a new 500-bedded District hospital worth over Rs 750 crore in Namchi district; Passenger Ropeway at Sangachoeling, Pelling in Gyalshing District; Statue of Bharat Ratna Atal Bihari Vajpayee ji at Atal Amrit Udyan at Sangkhola in Gangtok District among others.

Prime Minister also released the Commemorative coin, souvenir coin and stamp of 50 years of Statehood.