مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس جی، کابینہ میں میرے ساتھی نستھ پرمانک جی، جان برلا جی، قائد حزب اختلاف سویندو ادھیکاری جی، پارلیمنٹ کے میرے ساتھی سوکانت مجمدار جی، کماری دیبا شری چودھری جی، کھگین مرمو جی، راجو بستا جی، ڈاکٹر جینت کمار رائے جی، ممبران اسمبلی، دیگر معززین، خواتین و حضرات۔
اپنے قدرتی حسن اور چائے کے لیے مشہور شمالی بنگال کی اس سرزمین کا دورہ کرنا میرے لیے بہت خوشی کی بات ہے۔ آج یہاں ہزاروں کروڑ روپے کے ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔ یہ ترقی یافتہ بنگال کی طرف ایک اور اہم قدم ہے۔ میں ان ترقیاتی کاموں کے لیے بنگال کے لوگوں کو، شمالی بنگال کے لوگوں کو مبارکباد دیتا ہوں۔
ساتھیو
شمالی بنگال کا یہ خطہ ہمارے شمال مشرق کا گیٹ وے ہے اور یہاں سے پڑوسی ممالک کے ساتھ تجارتی راستے بھی جاتے ہیں۔ اس لئے، ان 10 برسوں میں بنگال اور خاص کر شمالی بنگال کی ترقی ہماری حکومت کی ترجیح رہی ہے۔ شمالی بنگال کی تیز رفتار ترقی کے لیے اس خطے میں 21ویں صدی کا ریل اور سڑک کا بنیادی ڈھانچہ بنانا ہی ہوگا۔ اسی سوچ کے ساتھ آج ایکلاکھی سے بالر گھاٹ، سلی گوڑی سے الواباڑی اور رانی نگر-جلپائی گوڑی-ہلدی باڑی کے درمیان ریلوے لائنوں کی بجلی کاری کا کام مکمل ہو گیا ہے۔ اس سے شمالی دیناج پور، جنوبی دیناج پور، کوچ بہار اور جلپائی گوڑی جیسے اضلاع میں ٹرینوں کی رفتار میں مزید اضافہ ہوگا۔ سلی گڑی سے سامک تلا روٹ کی بجلی کاری سے آس پاس کے جنگلات اور جنگلی حیاتیات بھی آلودگی سے بچیں گے۔ آج برسوئی-رادھیکاپور سیکشن کی بجلی کاری بھی مکمل ہو گئی ہے۔ اس کا فائدہ مغربی بنگال کے ساتھ ساتھ بہار کے لوگوں کو بھی ہونا ہے۔ رادھیکاپور اور سلی گڑی کے درمیان ایک نئی ٹرین سروس شروع ہوئی ہے۔ بنگال کا مضبوط ہوتا یہ ریلوے انفرا اسٹرکچر یہاں ترقی کے نئے امکانات کو رفتار دے گا اور عام آدمی کی زندگی کو خوشگوار بنا دے گا۔
ساتھیو
ایک وقت تھا جب ٹرینوں کی رفتار کم ہو جاتی تھی جب وہ شمال مشرق کی طرف جاتی تھیں۔ لیکن ہماری حکومت کی کوشش ہے کہ شمالی بنگال میں ٹرینوں کی رفتار بڑھائی جائے جیسا کہ پورے ملک میں بڑھائی جا رہی ہے۔ اب شمالی بنگال سے بنگلہ دیش تک بھی ریل رابطہ شروع ہو گیا ہے۔ متالی ایکسپریس نیو جلپائی گوڑی سے ڈھاکہ چھاؤنی تک چل رہی ہے۔ بنگلہ دیش کی حکومت کے ساتھ مل کر، ہم رادھیکاپور اسٹیشن سے رابطے کو بڑھا رہے ہیں۔ اس نیٹ ورک کے مضبوط ہونے سے دونوں ممالک کی معیشت اور اس خطے میں سیاحت کو بہت فروغ ملے گا۔
ساتھیو
آزادی کے بعد طویل عرصے تک مشرقی ہندوستان کی ترقی اور مفادات کو نظر انداز کیا گیا۔ جبکہ ہماری حکومت مشرقی ہندوستان کو ملک کی ترقی کا گروتھ انجن مان کر چلتی ہے۔ اس لیے اس علاقے میں کنکٹیوٹی میں بے مثال سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔ بنگال کا اوسط ریلوے بجٹ جو 2014 سے پہلے تقریباً 4 ہزار کروڑ روپے تھا، اب تقریباً 14 ہزار کروڑ روپے ہو گیا ہے۔ آج شمالی بنگال سے گوہاٹی اور ہاوڑہ کے لیے سیمی ہائی اسپیڈ وندے بھارت ایکسپریس چل رہی ہے۔ امرت بھارت اسٹیشن منصوبے کے تحت جن 500 سے زیادہ اسٹیشنوں کو جدید بنایا جارہا ہے، ان میں ہمارا سلی گوڑی اسٹیشن بھی شامل ہے ۔ ان 10 سالوں میں، ہم بنگال اور شمال مشرق کی ریل کی ترقی کو پسنجر سے ایکسپریس اسپیڈ تک لے آئے ہیں۔ یہ ہماری تیسری مدت میں سپر فاسٹ رفتار سے آگے بڑھے گی۔
ساتھیو
آج شمالی بنگال میں 3 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت والے دو سڑک پروجیکٹوں کا بھی افتتاح کیا گیا ہے۔ یہ 4 لین والے گھوشپوکور-دھوپ گوڑی سیکشن اور اسلام پور بائی پاس کے شروع ہونے سے کئی اضلاع کے لوگوں کو فائدہ ہوگا۔ جلپائی گوڑی، سلی گڑی اور میناگوڑی جیسے شہری علاقوں میں ٹریفک جام کی پریشانی سے راحت ملے گی۔ اس سے نارتھ ایسٹ سمیت شمالی بنگال کے سلی گوڑی، جلپائی گوڑی اور علی پور دوار اضلاع کو بہتر سڑک رابطہ فراہم ہوگا۔ اس سے ڈوآرس، دارجلنگ، گنگٹوک اور میرک جیسے سیاحتی مقامات تک رسائی آسان ہو جائے گی۔ یعنی اس پورے علاقے میں سیاحت کو فروغ حاصل ہوگا، صنعتوں کو بھی ترقی ملے گی اور چائے باغان کو بھی فائدہ ہوگا۔
ساتھیو
مغربی بنگال کی ترقی کے لیے مرکزی حکومت اپنی طرف سے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ ایک بار پھر میں آپ سب کو ترقیاتی منصوبوں کے لیے مبارک باد دیتا ہوں۔ بہت بہت شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ابھی ایک پروگرام تو یہیں مکمل ہو رہا ہے، لیکن میری بات یہاں مکمل نہیں ہورہی ہے، میری بات آگے بڑھنے والی ہے اور اس لیے اب یہاں سے ہم کھلے میدان میں جائیں گے۔ آپ سب کو جی بھرکر دیکھیں گے اور جی بھرکے بولیں گے۔
بہت بہت شکریہ