Quoteممبئی میٹرو لائن 3 مرحلہ – 1 کے آرے جے وی ایل آر سے بی کے سی سیکشن کا افتتاح کیا
Quoteتھانے انٹیگرل رِنگ میٹرو ریل پروجیکٹ اور ایلیویٹڈ ایسٹرن فری وے ایکسٹینشن کا سنگ بنیاد رکھا
Quoteنوی ممبئی ایئرپورٹ انفلوئنس نوٹیفائیڈ ایریا (این اے آئی این اے) پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا
Quoteتھانے میونسپل کارپوریشن کا سنگ بنیاد رکھا
Quoteمہاراشٹر ہندوستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے، ریاست کی ترقی کو تیز کرنے کے لیے، تھانے سے کئی تبدیلی کے منصوبے شروع کیے جا رہے ہیں: وزیر اعظم
Quoteہماری حکومت کا ہر فیصلہ، ہر قرارداد اور ہر پہل وکست بھارت کے مقصد کے لیے وقف ہے: وزیر اعظم

 بھارت ماتا کی جے!

 

بھارت ماتا کی جے!!

 

مہاراشٹر کے گورنر سی پی رادھا کرشنن جی، اس کے مقبول وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے جی، ڈپٹی سی ایم دیویندر فڑنویس جی، اجیت پوار جی، ریاستی حکومت کے دیگر وزراء، اراکین پارلیمنٹ، ایم ایل اے، دیگر سینئر معززین اور مہاراشٹر کے میرے پیارے بھائیو اور بہنو!

 

مہاراشٹرچیا دیوی شکتیچے، ساڈےتین شکتی پیٹھ، تلجاپورچی آئی بھوانی، کولہاپور چی مہالکشمی دیوی، ماہور گڈچی آئی رینوکا، آنی ونیچی، سپتشرنگی دیوی یاننا کوٹی کوٹی وندن کرتو۔ میں تھانے کی سرزمین پر شری کوپینیشور کے قدموں میں جھکتا ہوں۔ میں چھترپتی شیواجی مہاراج اور بابا صاحب امبیڈکر کو بھی سلام  پیش کرتا ہوں۔

 

بھائیوں بہنوں !

آج  ایک موٹھی آننداچی باتمی گھیون می مہاراشٹرات آلو آہے۔ مرکزی حکومت نے آماچیا مراٹھی  بھاشیلا ابھیجات بھاشیچ درجہ دلا آہے۔ یہ صرف مراٹھی اور مہاراشٹر کا ہی احترام ایسا  نہیں ہے ۔ یہ اس روایت کا احترام ہے ، جس نے ملک کو علم، فلسفہ، روحانیت اور ادب کی ایک بھرپور ثقافت عطا کی ہے۔ میں اس کے لیے ملک اور دنیامیں مراٹھی بولنے والے سبھی لوگوںکو مبارکباد دیتا ہوں۔

 

|

دوستو !

نوراتری کے دوران مجھے ایک کے بعد ایک کئی ترقیاتی کاموں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے کا شرف حاصل ہو رہا ہے۔ تھانے پہنچنے سے پہلے میں واشم میں تھا۔ وہاں مجھے ملک کے 9.5 (ساڑھے نو)کروڑ کسانوں کو‘کسان سمان ندھی’ جاری کرنے اور کئی ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کرنے کا موقع ملا۔ اب تھانے میں مہاراشٹر کی جدید ترقی کے کئی بڑے ریکارڈ بن رہے ہیں۔ ممبئی-ایم ایم آر اور مہاراشٹر کی ترقی کی یہ تیز رفتاراسپیڈ آج مہاراشٹر کے روشن مستقبل کی جھلک دکھا رہی ہے۔ آج مہایوتی حکومت نے ممبئی-ایم ایم آر میں 30 (تیس) ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کے پروجیکٹ شروع کیے ہیں۔ آج 12 (بارہ) ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی تھانے انٹیگرل رنگ میٹرو کا سنگ بنیاد بھی رکھا گیا ہے۔ اس طرح کے بہت سے بڑے ترقیاتی کاموں کا سنگ بنیاد جیسے کہ نئی ممبئی ہوائی اڈے کے انفلوئنس ایریا، یعنی نینو پروجیکٹ، چھیڑا نگر سے آنند نگر تک ایلیویٹڈ ایسٹرن فری وے، تھانے میونسپل کارپوریشن کا نیا ہیڈکوارٹر وغیرہ کا بھی آج سنگ بنیاد رکھا گیاہے۔ ان ترقیاتی کاموں سے ممبئی اور تھانے کو ایک جدید شناخت ملے گی۔

 

دوستو !

آج ہی آرے سے بی کے سی، ممبئی کی ایکوا لائن میٹرو کا بھی افتتاح کیا جا رہا ہے۔ ممبئی کے لوگ کافی عرصے سے اس لائن کا انتظار کر رہے تھے۔ آج میں جاپانی حکومت سے بھی اظہار تشکر کرنا چاہتا ہوں۔ جاپان نے جاپانی بین الاقوامی تعاون ایجنسی کے ذریعے اس منصوبے میں بہت مدد فراہم کی ہے۔ اس لیے ایک طرح سے یہ میٹرو ہندوستان-جاپان دوستی کی علامت بھی ہے۔

 

|

بھائی بہنو !

بالا صاحب ٹھاکرے کو تھانے سے خاص لگاؤ ​​تھا۔ یہ آنجہانی آنند دیگے جی کا بھی شہر ہے۔ اس شہر نے ملک کو آنندی بائی جوشی جیسی پہلی خاتون ڈاکٹر عطا کی۔ آج ہم ان ترقیاتی کاموں کے ذریعے ان عظیم ہستیوں کےعزائم کی بھی تکمیل کر رہے ہیں۔ میں ان تمام ترقیاتی کاموں کے لیے تھانے-ممبئی کے تمام لوگوں اور مہاراشٹر کے تمام لوگوں کو مبارکباد دیتا ہوں۔

 

دوستو !

آج ملک کےہرباسی کا ایک ہی مقصد ہے - ترقی یافتہ ہندوستان! اس لیے ہماری حکومت کا ہر فیصلہ، ہر قرارداد، ہر خواب ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے وقف ہے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ہمیں ممبئی-تھانے جیسے شہروں کو مستقبل کے لیے تیار کرنا ہوگا، لیکن اس کے لیے ہمیں دوہرا کام کرنا پڑرہاہے، کیونکہ ہمیں ترقی کرنی ہے اور کانگریس حکومتوں کے گڑھوں کو بھی بھرنا ہے۔ کیا آپ کو یاد ہے کہ کانگریس اور اس کے اتحادی ممبئی تھانے جیسے شہروں کو کس سمت لے جا رہے تھے؟ شہر کی آبادی بڑھ رہی تھی، ٹریفک بڑھ رہی تھی۔ لیکن، کوئی حل نہیں تھا! ملک کی مالیاتی راجدھانی ممبئی شہر، اس کے ٹھپ ہونے کے خدشات کا اظہار کئے جارہے تھے ۔ ہماری حکومت نے اس صورتحال کو بدلنے کی کوشش کی ہے۔ آج ممبئی میٹروپولیٹن میں تقریباً 300 کلومیٹر میٹرو نیٹ ورک تیار کیا جا رہا ہے۔ آج میرین ڈرائیو سے باندرہ  تک کا سفر کوسٹل روڈ کے ذریعہ 12 منٹ میں مکمل کیا جا رہا ہے۔ اٹل سیتو نے جنوبی ممبئی اور نوی ممبئی کے درمیان اس فاصلے کو بھی کم کر دیا ہے۔ اورنج گیٹ تا میرین ڈرائیو زیر زمین سرنگ کے منصوبے نے زور پکڑ لیا ہے۔ اس طرح کے بہت سارے منصوبے ہیں کہ اگر میں ان کو شمار کروں تو اس میں بہت وقت لگے گا۔ ورسووا سے باندرا سی برج پروجیکٹ، ایسٹرن فری وے، تھانے-بوریولی ٹنل، تھانے سرکلر میٹرو ریل پروجیکٹ جیسے پروجیکٹوں سے ان شہروں کی تصویر بدل رہی ہے۔ اس سے ممبئی کے لوگوں کو کافی فائدہ ہوگا۔ اس سے ممبئی اور قرب و جوارکے شہروں میں  مشکلیں کم ہوں گی۔ یہاں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے، یہاں صنعتیں بڑھیں گی۔

 

|

دوستو !

آج ایک طرف مہایوتی حکومت ہے جو مہاراشٹر کی ترقی کو اپنا مقصد سمجھتی ہے۔ دوسری طرف کانگریس اور مہا اگھاڑی کے لوگ ہیں۔ انہیں جب بھی موقع ملتا ہے ترقیاتی کام روک دیتے ہیں۔ مہا اگھاڑی والوں کو ترقیاتی کاموں کو صرف لٹکانا، اٹکانا اور بھٹکانا ہی آتا ہے۔ خود ممبئی میٹرو اس کی سب سے بڑی گواہ ہے! میٹرو لائن تھری ممبئی میں اس وقت شروع ہوئی تھی جب دیویندر فڑنویس وزیر اعلیٰ تھے۔ اس کا 60 فیصد کام ان کے دور میں ہی ہوا تھا۔ لیکن، پھر مہا اگھاڑی کی حکومت آگئی۔ مہا اگھاڑی والوں نے اپنے تکبر میں میٹرو کا کام روک دیا۔ ڈھائی سال سے رکے ہوئے کام کی وجہ سے پروجیکٹ کی لاگت 14 (چودہ) ہزار کروڑ  روپے سے بڑھ  گئی! یہ 14 ہزار کروڑ روپے، یہ کس کے پیسے تھے؟ کیا یہ رقم مہاراشٹر کی نہیں تھی؟ کیا یہ رقم مہاراشٹر کے شہریوں کی نہیں تھی؟یہ مہاراشٹر کے ٹیکس دہندگان کی محنت کی کمائی تھی؟

 

بھائی بہنو !

ایک طرف مہایوتی حکومت جو کام مکمل کر رہی ہے تو دوسری طرف مہا اگھاڑی کے لوگ ترقیاتی کاموں کو روک رہے ہیں۔ مہا اگھاڑی نے اپنے ٹریک ریکارڈ سے ثابت کر دیا ہے کہ وہ مہا وکاس مخالف لوگ ہیں! انہوں نے اٹل پل کی مخالفت کی تھی۔ انہوں نے ممبئی-احمد آباد بلٹ ٹرین کو روکنے کی سازش کی۔ جب تک وہ اقتدار میں رہے انہوں نے بلٹ ٹرین کا کام آگے نہیں بڑھنے دیا۔ انہوں نے مہاراشٹر کے خشک سالی سے متاثرہ علاقوں میں پانی سے متعلق منصوبوں کو بھی نہیں بخشا! مہاراشٹر کے لوگوں کی پیاس بجھانے کے لیے جو کام شروع کیے گئے تھے وہ بھی مہا اگھاڑی حکومت نے روک دیے۔ وہ آپ کے ہر کام کو روکتے تھے۔ اب آپ کو انہیں روکنا ہوگا۔ مہاراشٹر میں ترقی کے ان دشمنوں کو حکومت سے باہر روکنا ہوگا، سینکڑوں میل دور رکھنا ہوگا۔

 

|

دوستو !

کانگریس ہندوستان کی سب سے بے ایمان اور کرپٹ پارٹی ہے۔ دور کوئی بھی ہو، ریاست کوئی بھی ہو، کانگریس کا کردار نہیں بدلتا! آپ گزشتہ ایک ہفتے کے حالات دیکھ لیں۔ زمین گھوٹالے میں کانگریس کے ایک وزیر اعلی کا نام سامنے آیا ہے۔ ان کا ایک وزیر خواتین کے ساتھ بدسلوکی اور ان کی تذلیل کر رہا ہے۔ ہریانہ میں کانگریس لیڈر منشیات کے ساتھ پکڑے گئے ہیں۔ کانگریس انتخابات میں بڑے بڑے وعدے کرتی ہے۔ لیکن، حکومت بنانے کے بعد، وہ عوام کے استحصال کے نئے طریقے ڈھونڈتی ہے۔ ان کا ایجنڈا روزانہ نئے ٹیکس لگا کر اپنے گھوٹالوں کے لیے پیسہ اکٹھا کرنا ہے۔ ہماچل پردیش میں کانگریس حکومت نے حدیں پار کر دی ہیں۔ کانگریس حکومت نے ہماچل  پردیش میں نیا ٹیکس لگایا ہے، آپ  تصور بھی نہیں کر سکتے،  اور انہوں نے کون سا نیا ٹیکس لگایا ہے؟ انہوں نے ایک نیا ٹیکس لگایا ہے - ٹوائلٹ ٹیکس! ایک طرف مودی کہہ رہے ہیں بیت الخلاء بنائیں تو دوسری طرف یہ کہہ رہے ہیں ہم بیت الخلاء پر ٹیکس لگا ئیں گے۔ اس کا مطلب ہے کہ کانگریس لوٹ اور فریب کا مکمل پیکج ہے۔ وہ آپ کی زمین کو لوٹیں گے، نوجوانوں کو منشیات کی دلدل میں دھکیل دیں گے۔ وہ آپ پر ٹیکس کا بوجھ  ڈالیں گے اور خواتین کو گالیاں دیں گے۔  لوٹ مار، جھوٹ اور  بد انتظام حکمرانی کا یہ مکمل پیکج کانگریس کی شناخت ہے۔ اور یاد رکھیں میں نے ابھی پچھلے چند دنوں کی تصویر آپ کے سامنے پیش کی ہے اور وہ بھی مکمل نہیں کیونکہ وقت کی کمی ہے۔ کانگریس برسوں سے یہ کام کر رہی ہے۔

 

بھائیو اور بہنو !

انہوں نے مہاراشٹر میں اپنا رنگ دکھانا شروع کر دیا ہے۔ آپ نے دیکھا کہ مہاراشٹر کی خواتین کے لیے مہایوتی حکومت نے ‘لڑکی بہن یوجنا’ شروع کی ہے۔ اس میں بہنوں کو ماہانہ ڈیڑھ ہزار روپے اور ایل پی جی کے 3 سلنڈر مفت مل رہے ہیں۔ مہا اگھاڑی والے یہ بات ہضم نہیں کر پا رہے ہیں۔ وہ ایک موقع کا انتظار کر رہے ہیں، اگر مہاوتی حکومت کو موقع ملتا ہے، جو ہونے والا نہیں ہے، تو وہ سب سے پہلے اپنا غصہ شندے جی پر نکالیں گے اور شندے جی کے بنائے گئے تمام منصوبوں کو روکیں گے۔ مہا اگھاڑی والے چاہتے ہیں کہ پیسہ بہنوں کے ہاتھ میں نہ جائے بلکہ ان کے دلالوں کی جیب میں جائے۔ اس لیے ہماری ماؤں اور بہنوں کو کانگریس اور مہا اگھاڑی والوں سے زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

 

|

دوستو !

جب کانگریس اقتدار میں تھی تو اکثر یہ سوال پوچھا جاتا تھا کہ کانگریس کو ملک کی ترقی سے کیاتکلیف ہے؟ لیکن جب سے یہ لوگ اقتدار سے باہر ہوئے ہیں، انہوں نے خود ہی اس سوال کا جواب خود ہی دے دیا ہے۔ آج کانگریس کے اصلی رنگ کھل کر سامنے آگئے ہیں۔ کانگریس کو اب اربن نکسل کا ایک گروہ چلا رہا ہے۔ کانگریس اب کھل کر پوری دنیا میں ان لوگوں کے ساتھ کھڑی ہے جو ہندوستان کو ترقی سے روکنا چاہتے ہیں۔ اس لیے کانگریس اپنی  شدید ناکامیوں کے باوجود حکومت بنانے کا خواب دیکھ رہی ہے! کانگریس جانتی ہے کہ اس کا ووٹ بینک توایک ہی رہے گا لیکن باقی آسانی سے ٹکڑوں میں منقسم ہوجائیں گے۔ اس لیے کانگریس اور اس کے اتحادیوں کا ایک ہی مشن ہے - سماج کو تقسیم کرنا، لوگوں کو تقسیم کرنا اور اقتدار پر قبضہ کرنا۔ اس لیے ہمیں ماضی سے سبق سیکھنا ہوگا۔ ہمیں اپنے اتحاد کو ملک کی ڈھال بنانا ہے۔ ہمیں یاد رکھنا ہوگا کہ اگر ہم تقسیم ہوئے تو جو لوگ تقسیم کریں گے وہ  محفل کا اہتمام کریں گے۔ ہمیں کانگریس اور مہا اگھاڑی کے منصوبوں کو کامیاب نہیں ہونے دینا چاہیے۔

 

دوستو !

کانگریس جہاں بھی قدم رکھتی ہے وہاں صرف تقسیم ہوتی ہے۔ انہوں نے ملک کو غربت میں دھکیل دیا! انہوں نے مہاراشٹر کو تباہ کیا، مہاراشٹر کے کسانوں کو تباہ کیا۔ جس کسی ریاست میں بھی اس نے حکومت بنائی اسے بھی تباہ کیا۔ یہی نہیں دوسری جماعتیں بھی ان کی صحبت میں رہ کر برباد ہو جاتی ہیں۔ جو لوگ پہلے قوم پرستی کی باتیں کرتے تھے وہ بھی  اب  منہ بھرائی کی سیاست کرنے لگے ہیں۔ آپ یہ بھی جانتے ہیں کہ ہماری حکومت وقف بورڈ کے ناجائز تجاوزات پر بل لائی ہے۔ لیکن، خوشامد کی سیاست میں کانگریس کے نئے چیلے ہمارے وقف بورڈ بل کی مخالفت کا پاپ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وقف کے ناجائز تجاوزات کو ہٹانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ یہاں تک کہ کانگریس والے ویر ساورکر جی کو گالی دیتے ہیں اور ان کی توہین کرتے ہیں۔ کانگریس کے چیلے اب بھی ان کے پیچھے کھڑے ہیں۔ آج کانگریس اعلان کر رہی ہے کہ جموں و کشمیر میں دفعہ 370 دوبارہ لاگو ہو گی، اور کانگریس کے چیلوں کی بولتی بند ہے۔ نظریہ کا ایسا انحطاط، کانگریس کی ایسی جی حضوری کا بھوت اندر داخل ہو کر نیا ووٹ بنک بناتا ہے، اس کا یہی حال ہوتا ہے۔

 

دوستو !

آج ملک اور مہاراشٹر کو ایماندار اور مستحکم پالیسیوں والی حکومت کی ضرورت ہے۔ یہ کام صرف بی جے پی اور مہایوتی حکومت ہی کر سکتی ہے اور اسے آگے لے جا سکتی ہے۔ یہ بی جے پی ہی ہے جس نے ملک میں جدید انفراسٹرکچر بنایا ہے اور سماجی انفراسٹرکچر کو بھی مضبوط کیا ہے۔ ہم نے ہائی ویز، ایکسپریس ویز، روڈ ویز اور ہوائی اڈوں کی ترقی میں بھی ریکارڈ قائم کیا ہے اور 25 (پچیس) کروڑ غریبوں کو غربت سے نکالا ہے۔ ابھی ہمیں ملک کو بہت آگے لے جانا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ مہاراشٹر کا ہر شہری اس عزم کے ساتھ کھڑا ہے ، این ڈی اے کے ساتھ کھڑا ہے۔ ہم ساتھ مل کر مہاراشٹر کے خوابوں کو پورا کریں گے۔ اس اعتماد کے ساتھ میں ایک بار پھر آپ سب کو تمام ترقیاتی منصوبوں اور متعدد ترقیاتی کاموں کے لیے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔  میرےساتھ بولئے -

 

بھارت ماتا کی جے !

بھارت ماتا کی جے !

بھارت ماتا کی جے !

بہت بہت شکریہ!

 

  • Jitendra Kumar April 30, 2025

    ❤️🇮🇳🙏
  • krishangopal sharma Bjp December 17, 2024

    नमो नमो 🙏 जय भाजपा 🙏🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩,,
  • krishangopal sharma Bjp December 17, 2024

    नमो नमो 🙏 जय भाजपा 🙏🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩,
  • krishangopal sharma Bjp December 17, 2024

    नमो नमो 🙏 जय भाजपा 🙏🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩
  • SUNIL Kumar November 30, 2024

    Jai shree Ram
  • कृष्ण सिंह राजपुरोहित भाजपा विधान सभा गुड़ामा लानी November 21, 2024

    जय श्री राम 🚩 वन्दे मातरम् जय भाजपा विजय भाजपा
  • ram Sagar pandey November 06, 2024

    🌹🙏🏻🌹जय श्रीराम🙏💐🌹जय माता दी 🚩🙏🙏🌹🌹🙏🙏🌹🌹🌹🌹🙏🙏🌹🌹🌹🌹🙏🙏🌹🌹🌹🌹🙏🙏🌹🌹
  • Vivek Kumar Gupta November 03, 2024

    Namo Namo #BJPSadasyata2024 #HamaraAppNaMoApp #VivekKumarGuptaMission2024-#विजय✌️
  • Vivek Kumar Gupta November 03, 2024

    नमो ...🙏🙏🙏🙏🙏
  • Vivek Kumar Gupta November 03, 2024

    नमो ............🙏🙏🙏🙏🙏
Explore More
ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی

Popular Speeches

ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی
'Justice is served': Indian Army strikes nine terror camps in Pak and PoJK

Media Coverage

'Justice is served': Indian Army strikes nine terror camps in Pak and PoJK
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Cabinet approves National Scheme for ITI Upgradation and Setting up of 5 National COE for Skilling
May 07, 2025

In a major step towards transforming vocational education in India, the Union Cabinet chaired by the Prime Minister Shri Narendra Modi has approved the National Scheme for Industrial Training Institute (ITI) Upgradation and the Setting up of five (5) National Centres of Excellence for Skilling as a Centrally Sponsored Scheme.

National Scheme for Industrial Training Institute (ITI) Upgradation and Setting up of five (5) National Centres of Excellence (NCOE) for Skilling will be implemented as a Centrally Sponsored Scheme as per announcement, made under Budget 2024-25 and Budget 2025-26 with outlay of Rs.60,000 crore (Central Share: Rs.30,000 crore, State Share: Rs.20,000 crore and Industry Share: Rs.10,000 crore), with co-financing to the extent of 50% of Central share by the Asian Development Bank and the World Bank, equally.

The scheme will focus on upgradation of 1,000 Government ITIs in hub and spoke arrangement with industry aligned revamped trades (courses) and Capacity Augmentation of five (5) National Skill Training Institutes (NSTIs), including setting up of five National Centres of Excellence for Skilling in these institutes.

The Scheme aims to position existing ITIs as government-owned, industry-managed aspirational institutes of skills, in collaboration with State Governments and industry. Over a five-year period, 20 lakh youth will be skilled through courses that address the human capital needs of industries. The scheme will focus on ensuring alignment between local workforce supply and industry demand, thereby facilitating industries, including MSMEs, in accessing employment-ready workers.

The financial assistance provided under various schemes in the past was suboptimal to meet the full upgradation needs of ITIs, particularly in addressing growing investment requirements for infrastructure upkeep, capacity expansion, and the introduction of capital-intensive, new-age trades. To overcome this, a need-based investment provision has been kept under the proposed scheme, allowing flexibility in fund allocation based on the specific infrastructure, capacity, and trade-related requirements of each institution. For the first time, the scheme seeks to establish deep industry connect in planning and management of ITI upgradation on a sustained basis. The scheme will adopt an industry-led Special Purpose Vehicle (SPV) model for an outcome-driven implementation strategy, making it distinct from previous efforts to improve the ITI ecosystem.

Under the scheme, infrastructure upgradation for improved Training of Trainers (ToT) facilities will be undertaken in five National Skill. Training Institutes (NSTIs), namely Bhubaneswar, Chennai, Hyderabad, Kanpur, and Ludhiana. Additionally, pre-service and in-service training will be provided to 50,000 trainers.

By addressing long-standing challenges in infrastructure, course relevance, employability, and the perception of vocational training, the scheme aims to position ITIs at the forefront to cater to skilled manpower requirement, aligned to the nation’s journey to becoming a global manufacturing and innovation powerhouse. It will create a pipeline of skilled workers aligned with industry demand, thereby addressing skill shortages in high-growth sectors such as electronics, automotive, and renewable energy. In sum, the proposed scheme aligns with the Prime Minister’s vision of Viksit Bharat, with skilling as a key enabler to meet both current and future industry needs.

Background:

Vocational education and training can be an immense driver of economic growth and productivity, as India embarks on its aspirational journey towards a developed nation by 2047. Industrial Training Institutes (ITIs) have been the backbone of vocational education and training in India since the 1950s, operating under State Governments. While ITI network has expanded by nearly 47% since 2014, reaching 14,615 across with 14.40 lakh enrolment, vocational training via ITIs remains less aspirational and have also suffered from lack of systemic interventions to improve their infrastructure, and appeal.

While in the past there have been schemes to support the upgradation of ITIs, it is perhaps, the best time to scale incremental efforts of the last decade through a nationally scalable program for ITI re-imagination with course content and design aligned with industry needs to create a pool of skilled workforce as one of the key enablers to realize the goal of Viksit Bharat.