بھارت ماتا کی جئے!
بھارت ماتا کی جئے!
آسام کے گورنر گلاب چند کٹاریہ جی، وزیر اعلیٰ ڈاکٹر ہمانتا بسوا سرما جی، کابینہ میں میرےرفیق کار سربانند سونووال جی، رامیشور تیلی جی، آسام حکومت کے وزراء، اراکین پارلیمنٹ اور ایم ایل ایز، مختلف کونسلوں کے سربراہان، اور میرے پیارے بھائیو اور بہنو!
آپونالوک ہوکولو کے مور،
اونتوریک ہوبیسا گیاپون کوریلو
آج ایک بار پھر ماں کامکھیا کے آشیرواد سے مجھے آسام کی ترقی سے متعلق پروجیکٹ آپ کے حوالے کرنے کا شرف حاصل ہوا ہے۔ کچھ دیر پہلے یہاں 11 ہزار کروڑ روپے کے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا گیا اور افتتاح کیا گیا۔ یہ تمام منصوبے آسام اور شمال مشرق کے ساتھ ساتھ جنوبیایشیا کے دیگر ممالک کے ساتھ خطے کے رابطے کو مزید مضبوط کریں گے۔ یہ پروجیکٹ آسام میں سیاحت کے شعبے میں نئے روزگار پیدا کریں گے اور کھیلوں کے ہنر کو بھی نئے مواقع فراہم کریں گے۔ یہ طبی تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال کے مرکز کے طور پر آسام کے کردار کو بھی وسعت دیں گے۔ میں ان پروجیکٹوں کے لیے آسام اور شمال مشرق کے اپنے پریوار کے تمام افراد کو مبارکباد دیتا ہوں۔ میں کل شام یہاں آیا تھا، جس طرح سے گوہاٹی کے لوگ ہمارے استقبال کے لیے سڑک پر آئے تھے اور ہر نوجوان، بوڑھے، ہمیں آشیرواد دے رہے تھے۔ میں آپ سب کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ میں نے ٹی وی پر دیکھا کہ آپ لوگوں نے لاکھوں چراغ جلائے۔ آپ کییہ محبت، آپ کییہ قربت میرے لیے بہت بڑا خزانہ ہے۔ آپ کی محبتیں اور آشیرواد مجھے مسلسل توانائی بخشتی رہتی ہیں۔ میں جس قدر آپ سب کا شکریہ ادا کروں وہ کم ہے۔
بھائیو اور بہنو،
گزشتہ چند دنوں میں مجھے ملک کے بہت سے تیرتھوں کی سیر کرنے کا موقع ملا ہے۔ ایودھیا میں شاندار تقریب کے بعد اب میںیہاں ماں کامکھیا کی دہلیز پر آیا ہوں۔ آج مجھے یہاں ماں کامکھیا دیویا لوک پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھنے کا شرف حاصل ہوا۔ اس دیویا لوک کا جو تصور کیا گیا ہے ، مجھے اس کے بارے میں تفصیل سے بتایا گیا ہے۔ جب یہ مکمل ہو جائے گا، یہ ملک اور دنیا بھر سے آنے والے ماں کے عقیدت مندوں کو بے پناہ خوشی سے بھر دے گا۔ ماں کامکھیا دیویا لوک پروجیکٹ کی تکمیل کے بعد، ہر سال مزید عقیدت مند یہاں آکر درشن کر سکیں گے۔ اور میں دیکھ رہا ہوں کہ ما کامکھیا کے دوروں کی تعداد میں جتنا اضافہ ہوگا، اتنا ہییہ پورے شمال مشرق میں سیاحت کا گیٹ وے بن جائے گا۔ جو بھییہاں آئے گا وہ پورے شمال مشرق کی سیاحت کی طرف بڑھے گا۔ ایک طرح سے، یہ اس کا گیٹ وے ہونے والا ہے۔ اتنا بڑا کام اس دیویا لوک سے وابستہ ہے۔ میں اس شاندار پروجیکٹ کے لیے ہمانتا جی اور ان کی حکومت کی ستائش کرتا ہوں۔
دوستو
ہمارےتیرتھ ، ہمارے مندر، ہمارے عقیدے کے مقامات، یہ صرف دیکھنے کی ہی جگہیں ہیں،ایسا نہیں ہے۔ یہ ہماری تہذیب کے ہزاروں سال کے سفر کی انمٹ نشانیاں ہیں۔ یہ اس بات کی گواہی ہے کہ ہندوستان کس طرح ہر بحران میں ثابت قدم رہا۔ ہم نے دیکھا کہ جو تہذیبیں کبھی بہت خوشحال تھیں، آج ان کے کھنڈرات ہی رہ گئے ہیں۔ بدقسمتی سے آزادی کے بعد طویل عرصے تک ملک میں حکومتیں چلانے والوں نے بھی ان مقدس مقامات کی اہمیت کو نہیں سمجھا۔ انہوں نے سیاسی فائدے کے لیے اپنی ثقافت، اپنے ماضی پر شرمندہ ہونے کا رجحان پیدا کیا تھا۔ کوئی بھی ملک اپنے ماضی کو مٹا کر، اسے بھلا کر، جڑیں کاٹ کر ترقی نہیں کر سکتا۔ میں مطمئن ہوں کہ پچھلے 10 سالوں میں ہندوستان کے حالات بدلے ہیں۔ بی جے پی کی ڈبل انجن والی حکومت نے ترقی اور ورثے کو اپنی پالیسی کا حصہ بنایا ہے۔ آج ہم آسام کے مختلف گوشوں میں بھی اس کے نتائج دیکھ رہے ہیں۔ آسام میں عقیدے، روحانیت اور تاریخ سے متعلق تمام مقامات کو جدید سہولیات سے جوڑا جا رہا ہے۔ ورثے کے تحفظ کی اس مہم کے ساتھ ساتھ ترقی کی مہم بھی اتنی ہی تیز رفتاری سے جاری ہے۔ اگر ہم گزشتہ 10 سالوں کا جائزہ لیں تو ہم نے ملک میں ریکارڈ تعداد میں کالج اور یونیورسٹیاں بنائی ہیں۔ پہلے بڑے ادارے صرف بڑے شہروں میں تھے۔ ہم نے پورے ملک میں آئی آئی ٹی، ایمز، آئی آئی ایم جیسے اداروں کا جال بچھا دیا ہے۔ گزشتہ 10 سالوں کے دوران ملک میں میڈیکل کالجوں کی تعداد تقریباً دوگنی ہو گئی ہے۔ آسام میں بھی بی جے پی حکومت سے پہلے 6 میڈیکل کالج تھے، آج 12 میڈیکل کالج ہیں۔ آسام آج شمال مشرق میں کینسر کے علاج کا ایک بڑا مرکز بن رہا ہے۔
دوستو
ہم وطنوں کی زندگی آسان بنانا ہماری حکومت کی ترجیح رہی ہے۔ ہم نے 4 کروڑ سے زیادہ غریب خاندانوں کے لیے مستقل مکانات بنائے ہیں۔ ہم نے ہر گھر تک پانی اور ہر گھر میں بجلی پہنچانے کی مہم بھی شروع کی ہے۔ اجولا یوجنا نے آج آسام کی لاکھوں بہنوں اور بیٹیوں کو دھوئیں سے نجات دلائی ہے۔ سوچھ بھارت ابھیان کے تحت بنائے گئے بیت الخلاء نے آسام کی لاکھوں بہنوں اور بیٹیوں کی عزت کی حفاظت کی ہے۔
دوستو
ترقی اور وراثت پر ہماری توجہ کا براہ راست فائدہ ملک کے نوجوانوں کو ہوا ہے۔ آج ملک میں سیاحت اور زیارت کے حوالے سے جوش و خروش بڑھ رہا ہے۔ کاشی کوریڈور کی تعمیر کے بعد وہاں ریکارڈ تعداد میں عقیدت مند پہنچ رہے ہیں۔ پچھلے ایک سال میں ساڑھے آٹھ کروڑ لوگ کاشی جا چکے ہیں۔ اجین میں 5 کروڑ سے زیادہ لوگوں نے مہاکال مہالوک کا دورہ کیا۔ 19 لاکھ سے زیادہ لوگوں نے کیدار دھام کا دورہ کیا ہے۔ ایودھیا دھام میں پران پرتشٹھا کو چند ہی دن گزرے ہیں۔ صرف 12 دنوں میں 24 لاکھ سے زیادہ لوگوں نے ایودھیا کا دورہ کیا ہے۔ ماں کامکھیا دیویا لوک بننے کے بعد، ہم یہاں بھی ایسا ہی منظر دیکھنے والے ہیں۔
دوستو
جبتیرتھ یاتری اور عقیدت مند آتے ہیں تو غریب سے غریب بھی کماتا ہے۔ رکشہ چلانے والے ہوں، ٹیکسی ڈرائیور ہوں، ہوٹل والے ہوں، سڑک پر دکاندار ہوں، سب کی آمدنی بڑھ جاتی ہے۔ اس لیے اس سال کے بجٹ میں بھی ہم نے سیاحت پر بہت زیادہ زور دیا ہے۔ مرکز کی بی جے پی حکومت سیاحت سے متعلق تاریخی مقامات کی ترقی کے لیے ایک نئی مہم شروع کرنے جا رہی ہے۔ آسام اور شمال مشرق میں اس کے بے پناہ امکانات ہیں۔ اس لیے بی جے پی حکومت شمال مشرق کی ترقی پر خصوصی زور دے رہی ہے۔
دوستو
گزشتہ 10 سالوں میں شمال مشرق میں ریکارڈ تعداد میں سیاح آئے ہیں۔ یہ کیسے ہوا؟ یہ سیاحتی مراکز، شمال مشرق کے خوبصورت علاقے پہلے بھییہاں تھے۔ لیکن اس وقت یہاں زیادہ سیاح نہیں آتے تھے۔ تشدد، وسائل کی کمی، سہولیات کی کمی کے درمیان،یہاں کون آنا پسند کرے گا؟ آپ یہ بھی جانتے ہیں کہ 10 سال پہلے آسام سمیت پورے شمال مشرق میں کیا صورتحال تھی۔ پورے شمال مشرق میں ریل کا سفر اور ہوائی سفر بہت محدود تھا۔ سڑکیں بھی تنگ تھیں اور خراب بھی۔ ایک ریاست سے دوسری ریاست کا سفر بھول جائیں، ایک ضلع سے دوسرے ضلع کا سفر کرنے میں کئیگھنٹے لگ جاتے تھے۔ آج ان تمام حالات کو بی جے پی اور این ڈی اے حکومت کی ڈبل انجن والی حکومت نے بدل دیا ہے۔
دوستو
گزشتہ 10 سالوں میں ہماری حکومت نے یہاں کی ترقی پر ہونے والے اخراجات میں 4 گنا اضافہ کیا ہے۔ 2014 کے بعد ریلوے ٹریک کی لمبائی میں 1900 کلومیٹر سے زائد کا اضافہ کیا گیا۔ 2014 کے مقابلے ریلوے بجٹ میں تقریباً 400 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ اور پھر آپ کے آسام سے وزیر اعظم منتخب ہوئے، آپ کا یہ دوست اس سے زیادہ کام کر رہا ہے۔ 2014 تک صرف 10 ہزار کلومیٹر قومی شاہراہیں تھیں۔ صرف گزشتہ 10 سالوں میں ہم نے 6 ہزار کلومیٹر نئی قومی شاہراہیں بنائی ہیں۔ آج مزید دو نئے سڑکوں کے منصوبوں کا افتتاح کیا گیا ہے۔ اس سے ایٹا نگر تک رابطہ بہتر ہوگا اور آپ سب کی پریشانیاں مزید کم ہوں گی۔
دوستو
آج پورا ملک کہہ رہا ہے کہ مودی کی گارنٹی کا مطلب پورا ہونے کی گارنٹی ہے۔ میں نے غریبوں، خواتین، نوجوانوں اور کسانوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کی ضمانت دی ہے۔ آج ان میں سے زیادہ تر ضمانتیں پوری ہو رہی ہیں۔ ہم نے اسے وکاس بھارت سنکلپ یاترا کے دوران بھی دیکھا ہے۔ سرکاری اسکیموں سے محروم رہنے والوں تک پہنچنے کے لیے مودی کی گارنٹی والی گاڑی پہنچ گئی ہے۔ وکاس بھارت سنکلپ یاترا میں ملک بھر میں تقریباً 20 کروڑ لوگوں نے براہ راست حصہ لیا ہے۔ آسام کے لوگوں کی بڑی تعداد نے بھی اس یاترا کا فائدہ اٹھایا ہے۔
دوستو
بی جے پی کی ڈبل انجن والی حکومت ہر مستحق تک پہنچنے کے لیے پرعزم ہے۔ ہمارا مقصد ہر شہری کی زندگی کو آسان بنانا ہے۔ یہ توجہ 3 دن پہلے آنے والے بجٹ میں بھی نظر آتی ہے۔ بجٹ میں حکومت نے بنیادی ڈھانچے پر 11 لاکھ کروڑ روپے خرچ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ یہ رقم کتنی بڑی ہے اس کا اندازہ کسی اور اعداد و شمار سے لگایا جا سکتا ہے۔ 2014 سے پہلے کے 10 سالوں میں، اس اعداد و شمار کو یاد رکھیں، میرے بھائیو اور بہنو، 2014 سے پہلے پہلے 10 سالوں میں کل انفراسٹرکچر بجٹ 12 لاکھ کروڑ روپے تھا، 10 سالوں میں 12 لاکھ کروڑ روپے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہماری حکومت اگلے ایک سال میں تقریباً اتنی ہی رقم خرچ کرنے جا رہی ہے جتنی پچھلی مرکزی حکومت نے اپنے پچھلے 10 سالوں میں خرچ کی تھی۔ آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ملک میں کس قدر بڑے پیمانے پر تعمیراتی کام ہونے جا رہا ہے۔ اور جب اتنی بڑی رقم تعمیراتی کاموں میں لگائی جاتی ہے تو نئی ملازمتیں پیدا ہوتی ہیں اور صنعتوں کو ایک نیا حوصلہ ملتا ہے۔
دوستو
اس بجٹ میں ایک اور بہت بڑی اسکیم کا اعلان کیا گیا ہے۔ پچھلے 10 سالوں میں ہم نے ہر گھر تک بجلی پہنچانے کی مہم چلائی۔ اب ہم بجلی کا بل کم کرنے جا رہے ہیں، آسام کے بھائیو اور بہنو اور اہل وطن بھی، میں آپ کے سامنے ایک بہت اہم کام رکھ رہا ہوں، اب ہم بجلی کے بل کو صفر تک کم کرنے کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں۔ بجٹ میں حکومت نے روف ٹاپ سولر کے لیے ایک بہت بڑی اسکیم کا اعلان کیا ہے۔ اس اسکیم کے تحت ابتدائی طور پر حکومت ایک کروڑ خاندانوں کو سولر روف ٹاپس لگانے میں مدد کرے گی۔ اس سے ان کا بجلی کا بل بھی صفر ہو جائے گا اور ساتھ ہی عام خاندان بھی اپنے گھر پر بجلی پیدا کر کے اسے بیچ کر پیسے کما سکے گا۔
دوستو
میں نے ملک کی 2 کروڑ بہنوں کو کروڑ پتی بنانے کی گارنٹی دی تھی۔ پچھلے سالوں میں جب میں نے حساب لگانا شروع کیا تو مجھے ابتدائی معلومات ملی کہ اب تک ہماری ایک کروڑ بہنیں لکھپتی دیدی بن چکی ہیں۔ دوستو، جب ہمارے ملک میں سیلف ہیلپ گروپس میں کام کرنے والی 1 کروڑ بہنیں لکھپتی دیدی بن جاتی ہیں، تو دنیا کتنی بدل جاتی ہے۔ اب اس بجٹ میں ہم نے لکھ پتی دیدی بنانے کا ہدف مزید بڑھا دیا ہے۔ اب 2 کروڑ کی بجائے 3 کروڑ بہنوں کو لکھپتی دیدی بنایا جائے گا۔ آسام کی میری ہزاروں اور لاکھوں بہنوں کو یقیناً اس سے فائدہ ہونے والا ہے۔ یہاں سیلف ہیلپ گروپ سے وابستہ تمام بہنوں کے لیے مواقع آنے والے ہیں اور یہاں بہت ساری عظیم مائیں بہنیں آئیں ہیں، میری لکھپتی دیدی بھییہاں ضرور آئی ہوں گی۔ اس بجٹ میں ہماری حکومت نے آنگن واڑی اور آشا بہنوں کو بھی آیوشمان اسکیم کے دائرے میں لایا ہے۔ اس کے ساتھ اب انہیں بھی 5 لاکھ روپے تک مفت علاج کی سہولت مل گئی ہے۔ جب بہنوں اور بیٹیوں کی زندگیوں کو آسان بنانے والی حکومت ہو تو حساسیت کے ساتھ کام کیا جاتا ہے۔
بھائیو اور بہنو،
مودی جو گارنٹی دیتا ہے ، اسے پورا کرنے کے لیے دن رات ایک کرنے کا حوصلہ بھی رکھتا ہے۔ اسی لیے آج شمال مشرق کو مودی کیگارنٹی پر بھروسہ ہے۔ آج آسام میں دیکھیے، اب ان علاقوں میں مستقل امن قائم ہو رہا ہے جو برسوں سے پریشان تھے۔ ریاستوں کے درمیان سرحدی تنازعات کو حل کیا جا رہا ہے۔ بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد یہاں 10 سے زیادہ بڑے امن معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں۔ پچھلے کچھ سالوں میں شمال مشرق میں ہزاروں نوجوانوں نے تشدد کا راستہ چھوڑ کر ترقی کا راستہ چنا ہے۔ میں نے کئی سالوں سے آسام میں اپنی پارٹی کی تنظیم کے لیے کام کیا ہے۔ میں ایک ایسا شخص ہوں جس نے یہاں کے ہر علاقے کا سفر کیا ہے اور مجھے یاد ہے کہ اس وقت سفر میں ایک رکاوٹ یہ تھی کہ میں گوہاٹی کے اندر تک روڈ بلاک، بند اور بم دھماکوں کے واقعات اپنی آنکھوں سے دیکھتا تھا۔ آج وہ ماضی دوست بن گیا ہے، لوگ سکون سے رہ رہے ہیں۔ آسام کے 7 ہزار سے زیادہ نوجوانوں نے بھی ہتھیار چھوڑ دیے ہیں اور ملک کی ترقی میں کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہونے کا عہد کیا ہے۔ کئی اضلاع میں افسپا کو ہٹا دیا گیا ہے۔ جو علاقے تشدد سے متاثر ہوئے ہیں وہ آج اپنی امنگوں کے مطابق ترقی کر رہے ہیں اور حکومت انہیں مکمل تعاون فراہم کر رہی ہے۔
دوستو
کوئی بھی ملک، کوئی بھی ریاست چھوٹے اہداف مقرر کر کے تیز رفتار ترقی حاصل نہیں کر سکتی۔ پہلے کی حکومتوں نے نہ تو بڑے اہداف مقرر کیے اور نہ ہی اپنے اہداف کے حصول کے لیے اتنی محنت کی۔ ہم نے پہلے کی حکومتوں کی اس سوچ کو بھی بدل دیاہے۔ میں شمال مشرق کو اسی طرح ترقی کرتا ہوا دیکھ رہا ہوں جس طرح دنیا مشرقی ایشیا کو دیکھتی ہے۔ آج، شمال مشرقی، جنوبی ایشیا اور مشرقی ایشیا کے درمیان رابطہ بڑھ رہا ہے۔ آج جنوبی ایشیا سب ریجنل اکنامک کوآپریشن کے تعاون کے تحت کئی سڑکوں کو اپ گریڈ کرنے کا کام بھی شروع ہو گیا ہے۔ ذرا سوچئے کہ جب اس طرح کے تمام کنیکٹیویٹی منصوبے مکمل ہو جائیں گے تو یہ علاقہ کتنا بڑا تجارتی مرکز بن جائے گا۔ میں جانتا ہوں کہ آسام اور شمال مشرق کے ہر نوجوان کا ایک ہی خواب ہے کہ وہ مشرقی ایشیا کی طرح ترقی دیکھیں۔ میں آسام اور شمال مشرق کے ہر نوجوان کو بتانا چاہتا ہوں - میرے نوجوان دوستو، تمہارا خواب، تمہارا خواب مودی کا عزم ہے۔ اور یہیقینی بنانے کے لیے کہ آپ کے خواب پورے ہوں، مودی کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ اور یہ مودی کیگارنٹی ہے۔
بھائیو اور بہنو،
آج جو بھی کام ہو رہا ہے اس کا ایک ہی مقصد ہے۔ مقصد ہندوستان اور ہندوستانیوں کے لئے ایک خوش اور خوشحال زندگی ہے۔ اس کا مقصد ہندوستان کو دنیا کی تیسری بڑی اقتصادی طاقت بنانا ہے۔ اس کا مقصد 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقییافتہ ملک بنانا ہے۔ اس میں آسام اور شمال مشرق کا بڑا رول ہے۔ ایک بار پھر آپ سب کو ان ترقیاتی منصوبوں کے لیے بہت بہت مبارکباد۔ اور اب کامکھیا ماں کا آشیرواد بہت بڑھنے والا ہے ، بہت بڑھنے والا ہے۔ اور اسی لیے میں ایک عظیم الشان، دیویہ آسام کی تصویر سچ ہوتے دیکھ رہا ہوں، دوستو۔ آپ کے خواب پورے ہوں گے، ہم اسے اپنی آنکھوں سے دیکھیں گے، میں آپ کو یقین دلاتا ہوں۔ ایک بار پھر آپ سب کا بہت بہت شکریہ۔ دونوں ہاتھ اٹھائیں اور میرے ساتھ بولیں – بھارت ماتا کی جئے! بھارت ماتا کی جئے! بھارت ماتا کی جئے! بھارت ماتا کی جئے!
بہت بہت شکریہ!