جھارکھنڈ کے گورنر جناب سی پی رادھاکرشنن جی ،وزیراعلی جناب چمپئی سورین جی،مرکزی کابینہ میں میرے ساتھی ارجن منڈا جی،اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر، دیگر معززین اور جھارکھنڈ کے بھائیو اور بہنو،جوہار! آج جھارکھنڈ کو 35 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی اسکیموں کا تحفہ ملا ہے۔ میں اپنے کسان بھائیوں کو، اپنے قبائلی سماج کے لوگوں کو اور جھاڑکھنڈ کی عوام کو ان اسکیموں کے لیے بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں۔
ساتھیو،
آج یہاں سندری فرٹیلائزر کارخانہ کو قوم کے نام وقف کیا گیا ہے۔ میں نے عزم کیا تھا کہ سندری کے اس کھاد کارخانے کو ضرور شروع کراؤں گا۔ یہ مودی کی گارنٹی تھی اور آج یہ گارنٹی پوری ہو ئی ہے۔ میں 2018 میں اس فرٹیلائزر پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھنے آیا تھا۔آج صرف سندری کارخانے کی شروعات نہیں ہوئی ہے بلکہ میرے ملک کے، میرے جھاڑکھنڈ کے نوجوانوں کے لیے روزگار کے ہزاروں نئے مواقع کی شروعات ہوئی ہے۔ اس کھاد کارخانے کو قوم کے نام وقف کئے جانے کے بعد آج ہندستان میں خودکفیلی کی جانب ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ ہر سال بھارت میں قریب قریب 360 لاکھ میٹرک ٹن یوریا کی ضرورت ہوتی ہے۔ سال 2014 میں جب ہماری حکومت بنی تو اس وقت ملک میں 225 لاکھ میٹرک ٹن یوریا کا ہی پروڈکشن ہوتا تھا۔ اس بڑے گیپ کو بھرنے کے لیے بھارت میں بڑی مقدار میں یوریا درآمد کرنا پڑتا تھا۔ اس لیے ہم نے عہد کیا کہ ملک کو یوریا کے معاملے میں خود کفیل بنائیں گے۔ ہماری حکومت کی کوششوں سے گزشتہ 10 برسوں میں یوریا کی پروڈکشن بڑھ کر 310 لاکھ میٹرک ٹن ہوگیا ہے۔
گزشتہ دس برسوں میں ہماری حکومت نے راماگنڈم، گورکھپور، برونی کے فرٹیلائزر پلانٹ پھر سے شروع کرائے۔اب آج اس میں سندری کا نام بھی جڑ گیا ہے۔ تالچیر فرٹیلائز پلانٹ بھی آئندہ ایک ڈیڑھ سال میں شروع ہونے جارہا ہے اور مجھے پکا بھروسہ ،ملک کے عوام پر بھروسہ ہے کہ اس کے افتتاح کے لئے بھی میں ضرور پہنچوں گا۔ان پانچوں پلانٹوں سے 60 لاکھ میٹرک ٹن سے بھی زیادہ یوریا کا پروڈکشن کرپائے گا۔ یعنی ہندستان تیزی سے یوریا کے معاملے میں خودکفیل ہونے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اس سے نہ صرف غیر ملکی کرنسی کی بچت ہوگی بلکہ وہ پیسہ کسانوں کے مفاد میں خرچ ہوگا۔
ساتھیو،
آج کا دن جھارکھنڈ میں ریل انقلاب کا ایک نیاباب بھی لکھ رہا ہے۔ نئے ریلوے لائن کی شروعات سے لے کر ریلوے لائن کو دوہرا کرنے اور کئی دیگر پروجیکٹ آج یہاں شرو ع ہوئے ہیں۔ دھنباد –چندر پورا ریل لائن کا سنگ بنیاد رکھے جانے سے ان علاقوں میں زیر زمین آگ سے محفوظ ایک نیا روٹ دستیاب ہوگا۔ اس کے علاوہ دیوگھر-ڈبروگڑھ ٹرین کے شروع ہونے سے بابا ویدیناتھ کا مندر اور ماتا کاما کھیا کی شکتی پیٹھ ایک ساتھ جڑ جائے گی۔ کچھ روز قبل ہی میں نے وارانسی میں ورانسی-کولکتہ رانچی ایکسریس وے کا سنگ بنیاد رکھا ہے۔ یہ ایکسپریس وے چترا ، ہزاری باغ ، رام گڑھ اور بوکار و سمیت پورے جھارکھنڈ میں آنے جانے کی اسپیڈ کو کئی گنا بڑھانے والا ہے۔ اس کے علاوہ ہمارے کسان بھائی-بہنوں کو چاہے فصل کی بات ہو، ہماری کانوں میں کوئلے کی بات ہو، ہمارے کارخانوں میں سیمنٹ جیسے پروڈکٹس ہو، مشرقی ہندوستان سے ملک کے ہر کونے میں بھیجنے میں بڑی سہولت بھی ہونے والی ہے۔ ان پروجیکٹوں سے جھارکھنڈ کی علاقائی کنیکٹیوٹی مزید بہتر ہوگی، یہاں کی اقتصادی ترقی کو رفتار ملے گی۔
ساتھیو،
گزشتہ 10 سالوں میں ہم نے قبائلی سماج ، غریبوں، نوجوان اور خواتین کو اپنی اولین ترجیح بناکر جھاڑکھنڈ کے لیے کام کیا ہے۔
ساتھیو،
ہمیں 2047 سے پہلے اپنے ملک کو ترقی یافتہ بنانا ہے، آج ہندستان دنیا کی سب سے تیزی سے آگے بڑھتی ہوئی معیشت والے ممالک میں ہے۔آپ نے دیکھا ہوگا کل ہی معیشت کے جو اعدادوشمار آئے ہیں وہ بہت ہی حوصلہ افزا ہیں۔ ہندستان نےتمام قیاس آرائیوں سے مزید بہتر مظاہرہ کرتے ہوئے اکتوبر سے دسمبر کی سہ ماہی میں 8.4 فی صد کی شرح نمو حاصل کرکے دکھائی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہندستان کی صلاحیت کتنی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ اسی رفتار سے آگے بڑھتے ہوئے ہی ہمارا ملک ترقی یافتہ بنے گا اور ترقی یافتہ ہندستان کے لئے جھارکھنڈ کو بھی ترقی یافتہ بنانا اتنا ہی ضرور ی ہے۔ مرکزی وزیر اس سمت میں جھارکھنڈ کو تعاون فراہم کرارہی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ بھگوان برسا منڈا کی یہ سرزمین ،ترقی یافتہ ہندستان کے عزائم کی توانائی بنے گی۔
ساتھیو،
ساتھیو،
یہاں میں اپنی بات بہت کم الفاظ میں رکھ کر کے آپ کا شکریہ ادا کرکے اب جاؤں گا دھنباد تو وہاں میدان بھی ذراکھلا ہوگا ،ماحول بھی بڑا گرما گرم ہوگا،خواب بھی مضبوط ہوں گے ، عزائم بھی مضبوط ہوں گے، اور اس لئے میں جلد سے جلد آدھے گھنٹے کے اندر اندر جاکر وہاں سے جھارکھنڈ کو اور ملک کو بہت سی دیگر باتیں بھی بتاؤں گا۔ ایک بار پھر آج کی تمام اسکیموں کے لیے آپ سبھی کو میری طرف سے بہت بہت نیک خواہشات۔ بہت بہت شکریہ۔ جوہار۔