وزیر اعظم نے 18,100 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت کے متعدد قومی شاہراہ پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا
دریائے گنگا پر چھ لین کے پل کا سنگ بنیاد رکھا، بہار میں 3 ریلوے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا
بہار میں نمامی گنگے کے تحت تقریبا 2،190 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کردہ 12 پروجیکٹوں کا افتتاح کیا
پٹنہ میں یونٹی مال کا سنگ بنیاد رکھا
’’فخر بہار جناب کرپوری ٹھاکر کو بھارت رتن دینا پورے بہار کا اعزاز ہے‘‘
’’ہماری حکومت ملک کے ہر غریب، آدیواسی، دلت اور محروم شخص کی صلاحیتوں کو بڑھانے میں لگی ہوئی ہے‘‘
’’بہار کی ترقی، بہار میں امن، نظم و نسق کی حکمرانی، اور بہار میں بہنوں اور بیٹیوں کے حقوق دینا – یہ مودی کی گارنٹی ہے‘‘
وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج بہار کے اورنگ آباد میں 21,400 کروڑ روپئے کی لاگت سے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ آج کے ترقیاتی پروجیکٹوں میں سڑک، ریلوے اور نمامی گنگے کے شعبے شامل ہیں۔ وزیر اعظم نے فوٹو گیلری کا واک تھرو بھی کیا۔

بہار کے گورنر جناب راجندر ارلیکر جی، وزیر اعلیٰ جناب نتیش کمار جی، اور تمام سینئر لیڈران جو  یہاں بیٹھے ہیں، مجھے سب کا نام یاد نہیں ہے، لیکن آج تمام پرانے دوست مل رہے ہیں اور اتنی بڑی تعداد میں آ پ سب جو  صاحبان جو یہاں آئے   ہیں میں  تہہ دل آپ سب کا استقبال کرتا ہوں۔

ہم دنیا کے مشہور سوریہ مندر، امگیشوری ماتا اور دیو کنڈ  کے ای پورتر بھومی کو  ہم نمن  کرت ہیں ۔ راونی سب کے پرنام کرت ہیں! بھگوان بھاسکر کے کرپا رووا سب پر بنل رہے۔

ساتھیو!

اورنگ آباد کی یہ سرزمین بہت سے  مجاہد ین آزادی کی جائے پیدائش ہے۔ یہ بہار کی عظیم شخصیت انوگرہ نارائن سنہا جی جیسے عظیم لوگوں  کی جائے پیدائش ہے۔ اورنگ آباد کی اسی سر زمین پر آج بہار کی ترقی کا ایک نیا باب لکھا جا رہا ہے۔ آج یہاں تقریباً 21.5 ہزار کروڑ روپے کے ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح ہوا ہے  اور سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔ ان منصوبوں میں سڑک کے بنیادی ڈھانچے کے بہت سے منصوبے، ریل کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے، اور جدید بہار کی مضبوط جھلک بھی ہے ۔ آج یہاں   آمس-دربھنگہ چار لین کاریڈور کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔ آج ہی دانا پور-بہٹہ فور لین ایلیویٹڈ روڈ کا سنگ بنیاد بھی رکھا گیاہے۔ پٹنہ رنگ روڈ کے شیر پور سے دیگھواڑہ سیکشن کا بھی سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔ اور یہی این ڈی اے کی پہچان ہے۔ ہم کام شروع کرتے ہیں، کام مکمل بھی  کرتے ہیں، اور ہم ہی اسے عوام کے لیے وقف بھی کرتے ہیں۔ یہ مودی کی گارنٹی ہے، ای مودی کے گارنٹی ہئی! آج بھوجپور ضلع میں آرا بائی پاس ریل لائن کا بھی سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔ آج بہار کو نمامی گنگے مہم کے تحت 12 پروجیکٹوں سے بھی نوازا گیا ہے۔ میں جانتا ہوں کہ بہار کے لوگ اور خاص کر میرے اورنگ آباد کے بھائی اور بہنیں بھی بنارس-کولکتہ ایکسپریس وے کا انتظار کر رہے ہیں۔ یوپی بھی اس ایکسپریس وے سے صرف چند گھنٹوں کی دوری پر ہوگا، اور کچھ گھنٹے  میں  ہی کولکتہ بھی پہنچ جائیں گےاور یہ این ڈی اے کے کام کرنے کا طریقہ ہے۔ بہار میں جو ترقی کی گنگا بہنے جا رہی ہے اس کے لیے میں آپ سب کو، بہار کے لوگوں کو  بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں۔

 

ساتھیو،

میرا آج بہار کی سرزمین پر آنا کئی لحاظ سے خاص ہے۔ ابھی کچھ دن پہلے ہی بہار کے فخر کرپوری ٹھاکر جی کو ملک بھارت رتن دیا ہے۔ یہ اعزاز پورے بہار کا اعزاز ہے، ای سمان سموچے بہار  کئے سمان  ہے۔! ابھی کچھ دن پہلے ایودھیا میں رام للا کے عظیم الشان مندر کی پران پرتشٹھا بھی ہوئی ہے۔ للا ایودھیا میں رام براجمان ہوئے  ہیں، تو  فطری بات  ہے کہ ماں سیتا کی سرزمین پر زیادہ سے زیادہ خوشیاں منائی جائیں گی۔ میں آپ کے ساتھ وہ خوشی بانٹنے آیا ہوں، رام للا کی پران پرتشٹھا کو لے کر بہار جس خوشی میں شرابور ہوا، بہار کے لوگوں نے جیسا جشن  منایا ،اور رام للا کو جو تحفے بھیجے ، میں وہ خوشی آپ سے ساجھا کرنے آیا ہوں۔ اور اس کے ساتھ ہی بہار نے ایک بار پھر ڈبل انجن کی رفتار حاصل کر لی ہے۔ اس لیے بہار اس وقت پورے جوش و خروش میں ہے اورخود اعتمادی سے بھرا ہوا ہے۔ یہ جوش و ولولہ مجھے اپنے سامنے موجود ماؤں، بہنوں، نوجوانوں کی اتنی بڑی تعداد سے ملتا ہے اور جہاں بھی میری نظریں پہنچتی ہیں، آپ لوگ جوش و جذبے سے لبریز اتنی بڑی تعداد میں آشیرواد دینے آئے ہیں۔ آپ کے چہروں پر یہ چمک بہار کو لوٹنے کا  خواب دیکھنے والوں کے چہروں پر  ہوائیاں اڑا رہی ہے۔

ساتھیو!

این ڈی اے کی طاقت میں اضافے کے بعد بہار میں کنبہ پروری کی سیاست حاشیے پر جانے لگی ہے۔ کنبہ پروری  کی سیاست کا ایک المیہ ہے۔ ہمیں اپنے ماں باپ  سے وراثت میں پارٹی اور کرسی تو مل جاتی ہے لیکن ماں باپ کی سرکاروں کے  کام کاج  کا ایک بار بھی ذکر کرنے کی ہمت نہیں پڑتی ہے ۔ یہ ہے کنبہ پرست پارٹیوں کی حالت۔ میں نے سنا ہے کہ ان کی پارٹی کے بڑے بڑے لیڈر بھی اس بار بہار میں لوک سبھا الیکشن لڑنے کے لیے تیار نہیں ہو رہے ہیں۔ اور میں نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ سب بھاگ رہے ہیں۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ اب وہ لوک سبھا الیکشن نہیں لڑنا چاہتے ہیں۔ یہ لوگ راجیہ سبھا کی سیٹوں کی تلاش میں ہیں۔ عوام ساتھ دینے کو تیار نہیں۔ اور یہ آپ کے یقین، آپ کے حوصلے اور آپ کے عہد کی طاقت ہے۔مودی اسی اعتماد  کے لیے بہار کے عوام کا شکریہ ادا کرنے کے لئے  آیا ہے۔

 

ساتھیو،

ایک دن میں اتنے بڑے پیمانے پر ترقی کی یہ تحریک گواہ ہے کہ ڈبل انجن والی حکومت میں کتنی تیزی سے تبدیلی آتی ہے! آج سڑک اور ہائی وے سے متعلق جو کام کیا گیا ہے اس سے بہار کے کئی اضلاع کی تصویر بدلنے والی ہے۔ گیا، جہان آباد، نالندہ، پٹنہ، ویشالی، سمستی پور اور دربھنگہ کے لوگوں کو جدید نقل و حمل کا بے مثال تجربہ ملے گا۔ اسی طرح بودھ گیا، وشنوپد، راجگیر، نالندہ، ویشالی، پاواپوری، پوکھر اور جہان آباد میں ناگارجن کی  غاروں تک پہنچنا بھی آسان ہوجائےگا۔ بہار کے تمام شہر،تیرتھ اور سیاحت کے بے پناہ امکانات سے جڑے ہوئے ہیں۔ دربھنگہ ہوائی اڈہ اور بہٹا میں بننے والے نئے  ایئرپورٹ کو بھی اس نئے سڑک بنیادی ڈھانچے سے جوڑا جائے گا۔ اس سے باہر سے آنے والوں کو بھی آسانی ہوگی۔

ساتھیو،

ایک وقت تھا جب بہار کےہی  لوگ  اپنے ہی گھروں سے باہر نکلنے کے لئے ڈرتے تھے۔  ایک یہ وہ دور ہے جب بہار میں سیاحت کے امکانات کو فروغ مل رہا ہے۔بہار کو وندے بھارت اور امرت بھارت جیسی جدید ٹرینیں ملیں، امرت اسٹیشن تیار ہو رہے ہیں۔ جب بہار میں پرانے دور تھا، ریاست کو بدامنی، عدم تحفظ اور دہشت کی آگ میں جھونک دیا گیا تھا۔ بہار کے نوجوانوں کو ریاست چھوڑ کر ہجرت کرنی پڑی۔ اور آج وہ دور ہے جب ہم نوجوانوں کی صلاحیت سازی کرکے ان کی صلاحیتوں کو نکھار رہے ہیں۔ بہار کی دستکاری کو فروغ دینے کے لیے ہم نے 200 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے ایکتا مال کی بنیاد رکھی ہے۔ یہ ہے نئے بہار کی نئی سمت۔ یہ بہار کی مثبت سوچ ہے۔ یہ اس بات کی گارنٹی ہے کہ ہم بہار کو اس پرانے دور میں واپس نہیں جانے دیں گے۔

 

ساتھیو،

بہار تبھی آگے بڑھے گا جب بہار کے غریب آگے بڑھیں گے۔ بہار تبے آگے بڑھتئی جب بہار کے غریب آگے بڑھتن! اسی لیے ہماری سرکار ملک کے ہر غریب، قبائلی، دلت اور محروم طبقات کی صلاحیتوں کو بڑھانے میں لگی ہوئی ہے۔ بہار کے تقریباً 9 کروڑ مستفیدین کو پی ایم غریب کلیان یوجنا کا فائدہ مل رہا ہے۔ بہار میں اجولا اسکیم کے تحت ایک کروڑ سے زیادہ خواتین کو مفت گیس کنکشن دیے گئے ہیں۔ بہار کے تقریباً 90 لاکھ کسانوں کو پی ایم کسان سمان ندھی کا فائدہ مل رہا ہے۔ ان کسانوں کے بینک کھاتوں میں 22 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم منتقل کی گئی ہے۔ 5 سال پہلے تک بہار کے دیہاتوں میں صرف 2 فیصد گھروں کو نل کا پانی ملتا تھا۔ آج یہاں کے 90 فیصد سے زیادہ گھروں میں نل کا پانی پہنچ رہا ہے۔ بہار میں 80 لاکھ سے زیادہ آیوشمان کارڈ ہولڈر ہیں، جنہیں 5 لاکھ روپے تک مفت علاج کی گارنٹی ملی ہے۔ ہماری سرکار  دہائیوں سے ٹھپ پڑے  شمالی کوئل ْآبی ذخیرہ پروجیکٹ کو جلد مکمل کرنے کے لیے عہد بند ہے۔ اس آبی ذخیرہ سے سے بہار-جھارکھنڈ کے 4 اضلاع میں ایک لاکھ ہیکٹر کھیتوں کی آبپاشی کے لیے پانی دستیاب ہوگا۔

 

ساتھیو،

بہار کی ترقی- یہ مودی کی گارنٹی ہے۔ بہار میں امن و  قانونی نظم و ضبط کا راج - یہ مودی کی گارنٹی ہے۔ بہار میں بہنوں اور بیٹیوں کے حقوق – یہ مودی کی گارنٹی ہے۔ تیسری مدت میں، ہماری سرکار ان گارنٹیوں کو پورا کرنے اور ایک ترقی یافتہ بہار بنانے  کی خاطر کام کرنے کے لیے عہد بندہے۔

آپ سب کو ایک بار پھر بہت بہت مبارک باد۔ آج ترقی کا جشن ہے، میں آپ سب سے گزارش کرتا ہوں کہ اپنا موبائل فون نکالیں، اس کی فلیش لائٹ  آن کریں، اس ترقی کا جشن منائیے، جو دور دور بیٹھے ہوئے لوگ ہیں  وہ سب اپنا موبائل باہر نکال لیں ، اور ترقی کا جشن منائیں۔ میرے ساتھ آپ سب بولیں۔

بھار ت ماتا کی جئے

بھار ت ماتا کی جئے

بھار ت ماتا کی جئے

بہت بہت شکریہ.

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII

Media Coverage

PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Text of PM Modi's address at the Parliament of Guyana
November 21, 2024

Hon’ble Speaker, मंज़ूर नादिर जी,
Hon’ble Prime Minister,मार्क एंथनी फिलिप्स जी,
Hon’ble, वाइस प्रेसिडेंट भरत जगदेव जी,
Hon’ble Leader of the Opposition,
Hon’ble Ministers,
Members of the Parliament,
Hon’ble The चांसलर ऑफ द ज्यूडिशियरी,
अन्य महानुभाव,
देवियों और सज्जनों,

गयाना की इस ऐतिहासिक पार्लियामेंट में, आप सभी ने मुझे अपने बीच आने के लिए निमंत्रित किया, मैं आपका बहुत-बहुत आभारी हूं। कल ही गयाना ने मुझे अपना सर्वोच्च सम्मान दिया है। मैं इस सम्मान के लिए भी आप सभी का, गयाना के हर नागरिक का हृदय से आभार व्यक्त करता हूं। गयाना का हर नागरिक मेरे लिए ‘स्टार बाई’ है। यहां के सभी नागरिकों को धन्यवाद! ये सम्मान मैं भारत के प्रत्येक नागरिक को समर्पित करता हूं।

साथियों,

भारत और गयाना का नाता बहुत गहरा है। ये रिश्ता, मिट्टी का है, पसीने का है,परिश्रम का है करीब 180 साल पहले, किसी भारतीय का पहली बार गयाना की धरती पर कदम पड़ा था। उसके बाद दुख में,सुख में,कोई भी परिस्थिति हो, भारत और गयाना का रिश्ता, आत्मीयता से भरा रहा है। India Arrival Monument इसी आत्मीय जुड़ाव का प्रतीक है। अब से कुछ देर बाद, मैं वहां जाने वाला हूं,

साथियों,

आज मैं भारत के प्रधानमंत्री के रूप में आपके बीच हूं, लेकिन 24 साल पहले एक जिज्ञासु के रूप में मुझे इस खूबसूरत देश में आने का अवसर मिला था। आमतौर पर लोग ऐसे देशों में जाना पसंद करते हैं, जहां तामझाम हो, चकाचौंध हो। लेकिन मुझे गयाना की विरासत को, यहां के इतिहास को जानना था,समझना था, आज भी गयाना में कई लोग मिल जाएंगे, जिन्हें मुझसे हुई मुलाकातें याद होंगीं, मेरी तब की यात्रा से बहुत सी यादें जुड़ी हुई हैं, यहां क्रिकेट का पैशन, यहां का गीत-संगीत, और जो बात मैं कभी नहीं भूल सकता, वो है चटनी, चटनी भारत की हो या फिर गयाना की, वाकई कमाल की होती है,

साथियों,

बहुत कम ऐसा होता है, जब आप किसी दूसरे देश में जाएं,और वहां का इतिहास आपको अपने देश के इतिहास जैसा लगे,पिछले दो-ढाई सौ साल में भारत और गयाना ने एक जैसी गुलामी देखी, एक जैसा संघर्ष देखा, दोनों ही देशों में गुलामी से मुक्ति की एक जैसी ही छटपटाहट भी थी, आजादी की लड़ाई में यहां भी,औऱ वहां भी, कितने ही लोगों ने अपना जीवन समर्पित कर दिया, यहां गांधी जी के करीबी सी एफ एंड्रूज हों, ईस्ट इंडियन एसोसिएशन के अध्यक्ष जंग बहादुर सिंह हों, सभी ने गुलामी से मुक्ति की ये लड़ाई मिलकर लड़ी,आजादी पाई। औऱ आज हम दोनों ही देश,दुनिया में डेमोक्रेसी को मज़बूत कर रहे हैं। इसलिए आज गयाना की संसद में, मैं आप सभी का,140 करोड़ भारतवासियों की तरफ से अभिनंदन करता हूं, मैं गयाना संसद के हर प्रतिनिधि को बधाई देता हूं। गयाना में डेमोक्रेसी को मजबूत करने के लिए आपका हर प्रयास, दुनिया के विकास को मजबूत कर रहा है।

साथियों,

डेमोक्रेसी को मजबूत बनाने के प्रयासों के बीच, हमें आज वैश्विक परिस्थितियों पर भी लगातार नजर ऱखनी है। जब भारत और गयाना आजाद हुए थे, तो दुनिया के सामने अलग तरह की चुनौतियां थीं। आज 21वीं सदी की दुनिया के सामने, अलग तरह की चुनौतियां हैं।
दूसरे विश्व युद्ध के बाद बनी व्यवस्थाएं और संस्थाएं,ध्वस्त हो रही हैं, कोरोना के बाद जहां एक नए वर्ल्ड ऑर्डर की तरफ बढ़ना था, दुनिया दूसरी ही चीजों में उलझ गई, इन परिस्थितियों में,आज विश्व के सामने, आगे बढ़ने का सबसे मजबूत मंत्र है-"Democracy First- Humanity First” "Democracy First की भावना हमें सिखाती है कि सबको साथ लेकर चलो,सबको साथ लेकर सबके विकास में सहभागी बनो। Humanity First” की भावना हमारे निर्णयों की दिशा तय करती है, जब हम Humanity First को अपने निर्णयों का आधार बनाते हैं, तो नतीजे भी मानवता का हित करने वाले होते हैं।

साथियों,

हमारी डेमोक्रेटिक वैल्यूज इतनी मजबूत हैं कि विकास के रास्ते पर चलते हुए हर उतार-चढ़ाव में हमारा संबल बनती हैं। एक इंक्लूसिव सोसायटी के निर्माण में डेमोक्रेसी से बड़ा कोई माध्यम नहीं। नागरिकों का कोई भी मत-पंथ हो, उसका कोई भी बैकग्राउंड हो, डेमोक्रेसी हर नागरिक को उसके अधिकारों की रक्षा की,उसके उज्जवल भविष्य की गारंटी देती है। और हम दोनों देशों ने मिलकर दिखाया है कि डेमोक्रेसी सिर्फ एक कानून नहीं है,सिर्फ एक व्यवस्था नहीं है, हमने दिखाया है कि डेमोक्रेसी हमारे DNA में है, हमारे विजन में है, हमारे आचार-व्यवहार में है।

साथियों,

हमारी ह्यूमन सेंट्रिक अप्रोच,हमें सिखाती है कि हर देश,हर देश के नागरिक उतने ही अहम हैं, इसलिए, जब विश्व को एकजुट करने की बात आई, तब भारत ने अपनी G-20 प्रेसीडेंसी के दौरान One Earth, One Family, One Future का मंत्र दिया। जब कोरोना का संकट आया, पूरी मानवता के सामने चुनौती आई, तब भारत ने One Earth, One Health का संदेश दिया। जब क्लाइमेट से जुड़े challenges में हर देश के प्रयासों को जोड़ना था, तब भारत ने वन वर्ल्ड, वन सन, वन ग्रिड का विजन रखा, जब दुनिया को प्राकृतिक आपदाओं से बचाने के लिए सामूहिक प्रयास जरूरी हुए, तब भारत ने CDRI यानि कोएलिशन फॉर डिज़ास्टर रज़ीलिएंट इंफ्रास्ट्रक्चर का initiative लिया। जब दुनिया में pro-planet people का एक बड़ा नेटवर्क तैयार करना था, तब भारत ने मिशन LiFE जैसा एक global movement शुरु किया,

साथियों,

"Democracy First- Humanity First” की इसी भावना पर चलते हुए, आज भारत विश्वबंधु के रूप में विश्व के प्रति अपना कर्तव्य निभा रहा है। दुनिया के किसी भी देश में कोई भी संकट हो, हमारा ईमानदार प्रयास होता है कि हम फर्स्ट रिस्पॉन्डर बनकर वहां पहुंचे। आपने कोरोना का वो दौर देखा है, जब हर देश अपने-अपने बचाव में ही जुटा था। तब भारत ने दुनिया के डेढ़ सौ से अधिक देशों के साथ दवाएं और वैक्सीन्स शेयर कीं। मुझे संतोष है कि भारत, उस मुश्किल दौर में गयाना की जनता को भी मदद पहुंचा सका। दुनिया में जहां-जहां युद्ध की स्थिति आई,भारत राहत और बचाव के लिए आगे आया। श्रीलंका हो, मालदीव हो, जिन भी देशों में संकट आया, भारत ने आगे बढ़कर बिना स्वार्थ के मदद की, नेपाल से लेकर तुर्की और सीरिया तक, जहां-जहां भूकंप आए, भारत सबसे पहले पहुंचा है। यही तो हमारे संस्कार हैं, हम कभी भी स्वार्थ के साथ आगे नहीं बढ़े, हम कभी भी विस्तारवाद की भावना से आगे नहीं बढ़े। हम Resources पर कब्जे की, Resources को हड़पने की भावना से हमेशा दूर रहे हैं। मैं मानता हूं,स्पेस हो,Sea हो, ये यूनीवर्सल कन्फ्लिक्ट के नहीं बल्कि यूनिवर्सल को-ऑपरेशन के विषय होने चाहिए। दुनिया के लिए भी ये समय,Conflict का नहीं है, ये समय, Conflict पैदा करने वाली Conditions को पहचानने और उनको दूर करने का है। आज टेरेरिज्म, ड्रग्स, सायबर क्राइम, ऐसी कितनी ही चुनौतियां हैं, जिनसे मुकाबला करके ही हम अपनी आने वाली पीढ़ियों का भविष्य संवार पाएंगे। और ये तभी संभव है, जब हम Democracy First- Humanity First को सेंटर स्टेज देंगे।

साथियों,

भारत ने हमेशा principles के आधार पर, trust और transparency के आधार पर ही अपनी बात की है। एक भी देश, एक भी रीजन पीछे रह गया, तो हमारे global goals कभी हासिल नहीं हो पाएंगे। तभी भारत कहता है – Every Nation Matters ! इसलिए भारत, आयलैंड नेशन्स को Small Island Nations नहीं बल्कि Large ओशिन कंट्रीज़ मानता है। इसी भाव के तहत हमने इंडियन ओशन से जुड़े आयलैंड देशों के लिए सागर Platform बनाया। हमने पैसिफिक ओशन के देशों को जोड़ने के लिए भी विशेष फोरम बनाया है। इसी नेक नीयत से भारत ने जी-20 की प्रेसिडेंसी के दौरान अफ्रीकन यूनियन को जी-20 में शामिल कराकर अपना कर्तव्य निभाया।

साथियों,

आज भारत, हर तरह से वैश्विक विकास के पक्ष में खड़ा है,शांति के पक्ष में खड़ा है, इसी भावना के साथ आज भारत, ग्लोबल साउथ की भी आवाज बना है। भारत का मत है कि ग्लोबल साउथ ने अतीत में बहुत कुछ भुगता है। हमने अतीत में अपने स्वभाव औऱ संस्कारों के मुताबिक प्रकृति को सुरक्षित रखते हुए प्रगति की। लेकिन कई देशों ने Environment को नुकसान पहुंचाते हुए अपना विकास किया। आज क्लाइमेट चेंज की सबसे बड़ी कीमत, ग्लोबल साउथ के देशों को चुकानी पड़ रही है। इस असंतुलन से दुनिया को निकालना बहुत आवश्यक है।

साथियों,

भारत हो, गयाना हो, हमारी भी विकास की आकांक्षाएं हैं, हमारे सामने अपने लोगों के लिए बेहतर जीवन देने के सपने हैं। इसके लिए ग्लोबल साउथ की एकजुट आवाज़ बहुत ज़रूरी है। ये समय ग्लोबल साउथ के देशों की Awakening का समय है। ये समय हमें एक Opportunity दे रहा है कि हम एक साथ मिलकर एक नया ग्लोबल ऑर्डर बनाएं। और मैं इसमें गयाना की,आप सभी जनप्रतिनिधियों की भी बड़ी भूमिका देख रहा हूं।

साथियों,

यहां अनेक women members मौजूद हैं। दुनिया के फ्यूचर को, फ्यूचर ग्रोथ को, प्रभावित करने वाला एक बहुत बड़ा फैक्टर दुनिया की आधी आबादी है। बीती सदियों में महिलाओं को Global growth में कंट्रीब्यूट करने का पूरा मौका नहीं मिल पाया। इसके कई कारण रहे हैं। ये किसी एक देश की नहीं,सिर्फ ग्लोबल साउथ की नहीं,बल्कि ये पूरी दुनिया की कहानी है।
लेकिन 21st सेंचुरी में, global prosperity सुनिश्चित करने में महिलाओं की बहुत बड़ी भूमिका होने वाली है। इसलिए, अपनी G-20 प्रेसीडेंसी के दौरान, भारत ने Women Led Development को एक बड़ा एजेंडा बनाया था।

साथियों,

भारत में हमने हर सेक्टर में, हर स्तर पर, लीडरशिप की भूमिका देने का एक बड़ा अभियान चलाया है। भारत में हर सेक्टर में आज महिलाएं आगे आ रही हैं। पूरी दुनिया में जितने पायलट्स हैं, उनमें से सिर्फ 5 परसेंट महिलाएं हैं। जबकि भारत में जितने पायलट्स हैं, उनमें से 15 परसेंट महिलाएं हैं। भारत में बड़ी संख्या में फाइटर पायलट्स महिलाएं हैं। दुनिया के विकसित देशों में भी साइंस, टेक्नॉलॉजी, इंजीनियरिंग, मैथ्स यानि STEM graduates में 30-35 परसेंट ही women हैं। भारत में ये संख्या फोर्टी परसेंट से भी ऊपर पहुंच चुकी है। आज भारत के बड़े-बड़े स्पेस मिशन की कमान महिला वैज्ञानिक संभाल रही हैं। आपको ये जानकर भी खुशी होगी कि भारत ने अपनी पार्लियामेंट में महिलाओं को रिजर्वेशन देने का भी कानून पास किया है। आज भारत में डेमोक्रेटिक गवर्नेंस के अलग-अलग लेवल्स पर महिलाओं का प्रतिनिधित्व है। हमारे यहां लोकल लेवल पर पंचायती राज है, लोकल बॉड़ीज़ हैं। हमारे पंचायती राज सिस्टम में 14 लाख से ज्यादा यानि One point four five मिलियन Elected Representatives, महिलाएं हैं। आप कल्पना कर सकते हैं, गयाना की कुल आबादी से भी करीब-करीब दोगुनी आबादी में हमारे यहां महिलाएं लोकल गवर्नेंट को री-प्रजेंट कर रही हैं।

साथियों,

गयाना Latin America के विशाल महाद्वीप का Gateway है। आप भारत और इस विशाल महाद्वीप के बीच अवसरों और संभावनाओं का एक ब्रिज बन सकते हैं। हम एक साथ मिलकर, भारत और Caricom की Partnership को और बेहतर बना सकते हैं। कल ही गयाना में India-Caricom Summit का आयोजन हुआ है। हमने अपनी साझेदारी के हर पहलू को और मजबूत करने का फैसला लिया है।

साथियों,

गयाना के विकास के लिए भी भारत हर संभव सहयोग दे रहा है। यहां के इंफ्रास्ट्रक्चर में निवेश हो, यहां की कैपेसिटी बिल्डिंग में निवेश हो भारत और गयाना मिलकर काम कर रहे हैं। भारत द्वारा दी गई ferry हो, एयरक्राफ्ट हों, ये आज गयाना के बहुत काम आ रहे हैं। रीन्युएबल एनर्जी के सेक्टर में, सोलर पावर के क्षेत्र में भी भारत बड़ी मदद कर रहा है। आपने t-20 क्रिकेट वर्ल्ड कप का शानदार आयोजन किया है। भारत को खुशी है कि स्टेडियम के निर्माण में हम भी सहयोग दे पाए।

साथियों,

डवलपमेंट से जुड़ी हमारी ये पार्टनरशिप अब नए दौर में प्रवेश कर रही है। भारत की Energy डिमांड तेज़ी से बढ़ रही हैं, और भारत अपने Sources को Diversify भी कर रहा है। इसमें गयाना को हम एक महत्वपूर्ण Energy Source के रूप में देख रहे हैं। हमारे Businesses, गयाना में और अधिक Invest करें, इसके लिए भी हम निरंतर प्रयास कर रहे हैं।

साथियों,

आप सभी ये भी जानते हैं, भारत के पास एक बहुत बड़ी Youth Capital है। भारत में Quality Education और Skill Development Ecosystem है। भारत को, गयाना के ज्यादा से ज्यादा Students को Host करने में खुशी होगी। मैं आज गयाना की संसद के माध्यम से,गयाना के युवाओं को, भारतीय इनोवेटर्स और वैज्ञानिकों के साथ मिलकर काम करने के लिए भी आमंत्रित करता हूँ। Collaborate Globally And Act Locally, हम अपने युवाओं को इसके लिए Inspire कर सकते हैं। हम Creative Collaboration के जरिए Global Challenges के Solutions ढूंढ सकते हैं।

साथियों,

गयाना के महान सपूत श्री छेदी जगन ने कहा था, हमें अतीत से सबक लेते हुए अपना वर्तमान सुधारना होगा और भविष्य की मजबूत नींव तैयार करनी होगी। हम दोनों देशों का साझा अतीत, हमारे सबक,हमारा वर्तमान, हमें जरूर उज्जवल भविष्य की तरफ ले जाएंगे। इन्हीं शब्दों के साथ मैं अपनी बात समाप्त करता हूं, मैं आप सभी को भारत आने के लिए भी निमंत्रित करूंगा, मुझे गयाना के ज्यादा से ज्यादा जनप्रतिनिधियों का भारत में स्वागत करते हुए खुशी होगी। मैं एक बार फिर गयाना की संसद का, आप सभी जनप्रतिनिधियों का, बहुत-बहुत आभार, बहुत बहुत धन्यवाद।