جئے تارکیشور مہادیو!
تارک بم! بول بم!
مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس جی، مرکزی کابینہ میں میرے ساتھی شانتنو ٹھاکر جی، مغربی بنگال اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سویندو ادھیکاری جی، ممبران پارلیمنٹ اپروپا پوددار جی، سکانتا مجمدار جی، سومترا خان جی، دیگر معزز، خواتین اور حضرات۔
اکیسویں صدی کا ہندوستان تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ ہم نے مل کر 2047 تک وکست بھارت بنانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ ملک کے غریب، کسان، خواتین اور نوجوان ملک کی ترجیح ہیں۔ ہم نے غریبوں کی فلاح و بہبود سے متعلق مسلسل اقدامات کیے ہیں جس کے نتائج آج دنیا دیکھ رہی ہے۔ پچھلے 10 برسوں میں ملک کے 25 کروڑ لوگ غربت سے باہر آئے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہماری حکومت کی سمت درست ہے، پالیسیاں درست ہیں، فیصلے درست ہیں اور بنیادی نیت بھی درست ہے۔
ساتھیو،
آج یہاں مغربی بنگال کی ترقی کے لیے 7 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا گیا اور سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔ ان میں ریل، بندرگاہ، پٹرولیم اور جل شکتی سے متعلق پروجیکٹ شامل ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ مغربی بنگال میں ریلوے کی جدید کاری اسی رفتار سے ہو جس طرح ملک کے دیگر حصوں میں ہو رہی ہے۔ آج جن پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے ان میں جھاڑگرام-سلگاجھری تیسری لائن سے ریل ٹرانسپورٹ کو مزید بہتر بنے گا۔ اس سے اس خطے میں صنعتوں اور سیاحت کو فروغ ملے گا۔ سونڈالیہ-چمپاپکور اور ڈنکونی-بھٹ نگر-بلٹی کوری ریل روٹس کو دو لائن والا بھی بنایا گیا ہے۔ اس سے اس روٹ پر ٹرینوں کی آمدورفت میں بہتری آئے گی۔ مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے شیاما پرساد مکھرجی بندرگاہ اور اس سے منسلک تین اور پروجیکٹوں کو وسعت دی جارہی ہے۔ اس پر بھی مرکزی حکومت ایک ہزار کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کرنے جا رہی ہے۔
ساتھیو،
ہندوستان نے دنیا کو دکھایا کہ ماحولیات کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرکے کیسے ترقی کی جا سکتی ہے۔ ہلدیہ سے برونی تک 500 کلومیٹر سے زیادہ طویل خام تیل کی پائپ لائن اس کی ایک مثال ہے۔ اس کے ذریعے خام تیل کو 4 ریاستوں، بہار، جھارکھنڈ، اڈیشہ اور مغربی بنگال کے ذریعے 3 مختلف ریفائنریوں تک پہنچایا جائے گا۔ اس سے خرچ بھی کم ہوگا اور ماحولیاتی تحفظ سے متعلق خدشات بھی کم ہوں گے۔ آج مغربی میدنی پور میں جو ایل پی جی بوٹلنگ پلانٹ شروع ہوا ہے اس کا فائدہ 7 اضلاع کو ہو گا۔ اس سے یہاں ایل پی جی کی مانگ کو پورا کرنے میں مدد ملے گی اور نوجوانوں کے لیے روزگار کے کئی نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ آج دریائے ہوگلی کی آلودگی کو کم کرنے کے مقصد سے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ یعنی گندے پانی کو صاف کرنے کا پلانٹ بھی شروع کیا جا رہا ہے۔ اس کا بھی فائدہ ہاوڑہ، کمرہٹی اور بارانگر کے علاقوں میں رہنے والے لاکھوں لوگوں کو ہو گا۔
ساتھیو،
جب کسی بھی ریاست میں انفراسٹرکچر پروجیکٹ شروع ہوتے ہیں تو وہاں کے لوگوں کے لیے ترقی کے کئی راستے تیار ہو جاتے ہیں۔ اس سال حکومت ہند نے مغربی بنگال میں ریلوے کی ترقی کے لیے 13 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا بجٹ دیا ہے۔ یہ رقم 2014 سے پہلے کے مقابلے میں 3 گنا سے بھی زیادہ ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ یہاں ریلوے لائنوں کی برقی کاری، مسافروں کی سہولیات میں توسیع اور ریلوے اسٹیشنوں کی جدید کاری کا کام تیز رفتاری سے ہو۔ مغربی بنگال میں پچھلے 10 برسوں میں رکے ہوئے کئی ریلوے پروجیکٹوں کو مکمل کیا گیا ہے۔ پچھلے 10 برسوں میں بنگال میں 3 ہزار کلومیٹر سے زیادہ ریلوے ٹریکس کی برق کاری کی گئی ہے۔ امرت بھارت اسٹیشن اسکیم کے تحت، مغربی بنگال کے تقریباً 100 ریلوے اسٹیشن، آپ تصور کر سکتے ہیں، ایک ساتھ 100 ریلوے اسٹیشنوں کی جدید کاری کا کام ایک ساتھ کیا جا رہا ہے۔ تارکیشور ریلوے اسٹیشن کو بھی امرت اسٹیشن کے طور پر تیار کیا گیا ہے۔ مغربی بنگال میں پچھلے 10 برسوں میں 150 سے زیادہ نئی ٹرین خدمات شروع کی گئی ہیں۔ 5 نئی وندے بھارت ایکسپریس ریل گاڑیاں بنگال کے لوگوں کو ریل کے سفر کا بالکل نیا تجربہ کرا رہی ہیں۔
ساتھیو،
مجھے یقین ہے کہ مغربی بنگال کے لوگوں کے تعاون سے ہم وکست بھارت کے عزم کو بھی پورا کریں گے۔ میں ایک بار پھر مغربی بنگال کے لوگوں کو آج کے پروجیکٹوں کے لیے بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں۔ یہ سرکاری پروگرام اب یہیں ختم ہو جائے گا اور میں 10 منٹ کے اندر اندر کھلے میدان میں جا رہا ہوں۔ کھلے میدانوں کا مزہ بھی کچھ اور ہی ہے۔ مجھے آج بہت سی باتیں کہنی ہیں۔ لیکن میں اس پلیٹ فارم پر کہوں گا، لیکن میں ان تمام ترقیاتی سکیموں کے لیے آپ کا بہت شکریہ ادا کرتا ہوں، اور بہت سے لوگ باہر انتظار کر رہے ہیں۔ میں آپ کو الوداع کہتا ہوں۔ نمسکار۔