چھتیس گڑھ کے نائب وزیر اعلیٰ جناب ٹی ایس سنگھ دیو جی، مرکزی کابینہ کے میری ساتھی رکن پارلیمنٹ بہن رینوکا سنگھ جی، ارکان اسمبلی اور چھتیس گڑھ کے میرے پیارےپریوار جنو!
آج چھتیس گڑھ ترقی کی طرف ایک اور بڑا قدم اٹھا رہا ہے۔ آج چھتیس گڑھ کو 6400 کروڑ روپے سے زیادہ کے ریلوے پروجیکٹوں کا تحفہ مل رہا ہے۔ توانائی کی پیداوار میں چھتیس گڑھ کی صلاحیت کو بڑھانے اور صحت کے شعبے میں مزید بہتری لانے کے لیے آج کئی نئی اسکیمیں شروع کی گئی ہیں۔ آج یہاں سکل سیل کاؤنسلنگ کارڈ بھی تقسیم کیے گئے ہیں۔
ساتھیو،
جدید ترقی کی تیز رفتار کے ساتھ ہی غریبوں کی بہبود کے تیز رفتار ہندوستانی ماڈل کوآج پوری دنیا دیکھ رہی ہے اور اس کی تعریف کر رہی ہے۔ آپ سب نے دیکھاہے، کچھ دن پہلے جی20 کانفرنس کے دوران بڑے ممالک کے سربراہان دہلی آئے تھے۔ یہ سبھی ہندوستان کی ترقی اور غریبوں کی فلاح و بہبود کی کوششوں سے متاثر ہوکر گئے ہیں۔ آج دنیا کی بڑی بڑی تنظیمیں ہندوستان کی کامیابی سے سیکھنے کی بات کر رہی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ آج ملک کی ہر ریاست اور ہر علاقے کو ترقی میں یکساں ترجیح مل رہی ہے اور جیسا کہ نائب وزیر اعلیٰ جی نے کہا کہ ہمیں ملک کو مل کر آگے بڑھانا ہے۔ چھتیس گڑھ اور رائے گڑھ کا یہ علاقہ بھی اس کا گواہ ہے۔ میں ان ترقیاتی کاموں کے لیے آپ سب کو بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں۔
میرے پریوار جنو،
چھتیس گڑھ ہمارے لیے ملک کی ترقی کے پاور ہاؤس کی طرح ہے اور ملک کو بھی آگے بڑھنے کی توانائی اُسی وقت ملے گی، جب اس کے پاور ہاؤس اپنی پوری طاقت سے کام کریں گے۔ اسی سوچ کے ساتھ پچھلے 9 سالوں میں ہم نے چھتیس گڑھ کی کثیر جہتی ترقی کے لیے مسلسل کام کیا ہے۔ ہم آج یہاں اِس وژن اور ان پالیسیوں کے نتائج دیکھ سکتے ہیں۔ آج چھتیس گڑھ میں مرکزی حکومت کی جانب سے ہر شعبے میں بڑی بڑی اسکیمیں مکمل کی جارہی ہیں، نئے نئے پروجیکٹوں کی بنیاد رکھی جارہی ہے۔ آپ کو یاد ہوگا، ابھی جولائی کے مہینے میں ہی، میں ترقیاتی پروجیکٹوں کے لیے رائے پور آیا تھا۔ تب مجھے وشاکھاپٹنم سے رائے پور اقتصادی راہداری اور رائے پور سے دھنباد اقتصادی راہداری جیسے پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھنے کا شرف حاصل ہوا تھا۔ کئی اہم قومی شاہراہیں بھی آپ کی ریاست کو تحفے میں دی گئیں اور اب آج چھتیس گڑھ کے ریل نیٹ ورک کی ترقی میں ایک نیا باب لکھا جا رہا ہے۔ یہ ریل نیٹ ورک بلاس پور-ممبئی ریل لائن کے جھارس گوڈا بلاس پور سیکشن میں بھیڑ کو کم کرے گا۔ اسی طرح دیگر ریلوے لائنیں جو شروع کی جا رہی ہیں اور جو ریل کوریڈور بنائے جا رہے ہیں، وہ چھتیس گڑھ کی صنعتی ترقی کو نئی بلندیاں دیں گے۔ جب ان روٹس پر کام مکمل ہو جائے گا تو اس سے چھتیس گڑھ کے لوگوں کو تو سہولت ملے گی ہی ،بلکہ یہاں روزگار اور آمدنی کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔
ساتھیو،
مرکزی حکومت کی آج کی کوششوں سے ملک کے پاور ہاؤس کے طور پر چھتیس گڑھ کی طاقت بھی کئی گنا بڑھتی جا رہی ہے۔ کول فیلڈ سے پاور پلانٹس تک کوئلہ پہنچانے کا خرچہ کم ہوگا اور وقت بھی کم لگے گا۔ کم قیمت پر زیادہ سے زیادہ بجلی پیدا کرنے کے لیے حکومت پٹ ہیڈ تھرمل پاور پلانٹ بھی تعمیر کر رہی ہے۔ تلائی پلی کان کو جوڑنے کے لیے65 کلومیٹر کے میری گو راؤنڈ پروجیکٹ کا بھی افتتاح کیا گیا ہے۔ آنے والے وقت میں ملک میں ایسے پروجیکٹوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگا اور اس کا فائدہ چھتیس گڑھ جیسی ریاستوں کو سب سے زیادہ ہوگا۔
میرےپریوار جنو،
ہمیں امرت کال کے اگلے 25 سالوں میں اپنے ملک کو ترقی یافتہ بنانا ہے۔ یہ کام اسی وقت مکمل ہو گا، جب ترقی میں ہر ایک اہل وطن کی یکساں حصہ داری ہو گی۔ ہمیں ملک کی توانائی کی ضرورتوں کو بھی پوری کرنا ہے اور اپنے ماحول کا بھی خیال رکھنا ہے۔ اسی سوچ کے ساتھ سورج پور ضلع میں بند پڑی ہوئی کوئلے کی کان کو ایکو ٹورزم کے طور پر تیار کیا گیا ہے۔ کوروا علاقے میں بھی اسی طرح کےایکو پارک تیار کرنے کا کام کیا جا رہا ہے۔ آج کانوں سے نکلنے والے پانی سے ہزاروں لوگوں کو آبپاشی اور پینے کے پانی کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ ان تمام کوششوں سے اس علاقے کے قبائلی معاشرے کے لوگوں کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔
ساتھیو،
ہمارا عزم ہے کہ ہم جنگلات اور زمین کی حفاظت بھی کریں گے اور جنگلات کی دولت سے خوشحالی کی نئی راہیں بھی کھولیں گے۔ آج وِن دھن وِکاس یوجنا کا فائدہ ملک کے لاکھوں قبائلی نوجوانوں کو ہو رہا ہے۔ اس سال دنیا ملیٹ ایئر بھی منا رہی ہے۔ آپ تصور کر سکتے ہیں کہ آنے والے برسوں میں ہمارے شری اَنّ، ہمارے ملیٹس کتنا بڑا بازار تیار کرسکتے ہیں۔یعنی آج ایک طرف ملک کی قبائلی روایت کو ایک نئی شناخت مل رہی ہے تو دوسری طرف ترقی کی نئی راہیں بھی کھل رہی ہیں۔
میرے پریوار جنو،
آج یہاں سیکل سیل انیمیا کے جو کونسلنگ کارڈز قسیم کیے گئے ہیں، وہ بھی خاص طور پر قبائلی معاشرے کے لیے ایک بہت بڑی خدمت کا کام ہے۔ سیکل سیل انیمیا سے سب سے زیادہ ہمارے قبائلی بھائی بہن ہی متاثر ہوتے ہیں۔ ہم مل کر صحیح معلومات کے ساتھ اس بیماری پر قابو پا سکتے ہیں۔ ہمیں’سب کا ساتھ، سب کا وِکاس‘کے عزم کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ چھتیس گڑھ کے ترقی کے سفر میں حکومت ہند نے جو قدم اٹھائے ہیں، وہ سارے قدم چھتیس گڑھ کو ترقی کی نئی بلندیوں کی طرف لے جائیں گے۔اسی عزم کے ساتھ میں آپ سب کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ اگلے پروگرام میں کچھ باتیں تفصیل سے بیان کروں گا۔ آج کے اس پروگرام کے لیے بس اتنا ہی ہے۔ بہت بہت شکریہ!