بھارت ماتا کی جے ،
بھارت ماتا کی جے ،
بھارت ماتا کی جے ،
ریواڑی سے پورے ہریانہ تک ویر دھرا ، رام-رام! میں جب بھی ریواڑی آتا ہوں تو بہت سی پرانی یادیں تازہ ہوجاتی ہیں ۔ ریواڑی سے میرا رشتہ مختلف ہی رہا ہے ۔ میں جانتا ہوں کہ ریواڑی کے لوگ مودی سے بہت پیار کرتے ہیں ۔ اور اب ، جیسا کہ میرے دوست راؤ اندرجیت جی نے بتایا ، جیسا کہ وزیر اعلیٰ منوہر لال جی نے بتایا ، 2013 میں ، جب بھارتیہ جنتا پارٹی نے مجھے وزیر اعظم کے امیدوار کے طور پر اعلان کیا تھا ، میرا پہلا پروگرام ریواڑی میں ہوا تھا اور اس وقت ریواڑی نے 272 پار کا آشیرواد دیا تھا اور آپ کی وہ دعا قبول ہو گئی ۔ اب لوگ کہہ رہے ہیں کہ میں ایک بار پھر ریواڑی آیا ہوں ، یہ آپ کی مہربانی ہے ، اب کی بار 400 پار ، این ڈی اے سرکار ، 400 پار ۔
ساتھیو ،
جمہوریت میں سیٹیں اہم ہوتی ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ عوام کی مہربانیاں میرے لیے بہت بڑا اثاثہ ہیں ۔ آج بھارت پوری دنیا میں نئی بلندیوں پر پہنچ گیا ہے ، یہ آپ کے احسانات کے بدولت ہے ، آپ کی دعاؤں کا نتیجہ ہے ۔ میں دو ملکوں کے سفر کے بعد کل رات دیر گئے وطن واپس آیا ہوں۔ یو اے ای اور قطر میں آج بھارت کو جس طرح کا احترام ملتا ہے ، بھارت کو ہر کونے سے نیک تمنائیں ملتی ہیں ۔ یہ اعزاز صرف مودی کے لیے نہیں ہے ۔ یہ احترام ہر بھارتی کا ہے ، یہ آپ سب کا ہے ۔ اگر بھارت نے کامیاب جی 20 کانفرنس منعقد کی تو یہ آپ کی دعاؤں کی بدولت ہوئی ۔ بھارت کا ترنگا چاند پر پہنچ گیا جہاں کوئی اور نہیں پہنچا ، یہ آپ کی مہربانیوں کا ہی نتیجہ ہے ۔ 10 سال میں بھارت معاشی اعتبار سے 11ویں نمبر سے 5ویں نمبر پر آکر سپر پاور بن گیا ، یہ بھی آپ کی مہربانی سے ہوا ۔ اور اب اپنی تیسری میعاد میں ، میں آئندہ برسوں میں بھارت کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی اقتصادی طاقت بنانے کے لیے آپ کی دعائیں چاہتا ہوں ۔
ہریانہ کے میرے بھائیوں اور بہنوں ،
ترقی یافتہ بھارت بنانے کے لیے ہریانہ کا ترقی کرنا بہت ضروری ہے ۔ اور ہریانہ اسی وقت ترقی کرے گا جب یہاں جدید سڑکیں بنیں گی۔ ہریانہ اسی وقت ترقی کرے گا جب جدید ریلوے نیٹ ورک ہوگا ۔ ہریانہ کی ترقی تب ہی ہوگی جب بڑے اور اچھے اسپتال ہوں گے۔ ابھی تھوڑی دیر پہلے ، مجھے تقریباً 10 ہزار کروڑ روپے کے ایسے کاموں سے متعلق پروجیکٹ ہریانہ کو سونپنے کا موقع ملا ۔ اس میں ریواڑی ایمس ، گروگرام میٹرو ، کئی ریل لائنیں ، نئی ٹرینیں شامل ہیں ۔ ان میں جیوتیسر میں کرشنا سرکٹ اسکیم پر بنایا گیا ایک جدید اور عظیم الشان میوزیم بھی ہے ۔ اور بھگوان رام کا کرم ہے کہ آج کل مجھے ہر جگہ ایسے مقدس کاموں سے وابستہ ہونے کا موقع ملتا ہے ، یہ رام جی کی مہربانی ہے ۔ یہ میوزیم دنیا کو بھگوان شری کرشن کی گیتا کے پیغام اور اس مقدس سرزمین کے کردار سے متعارف کرائے گا ۔ میں ان سہولیات کے لیے ریواڑی سمیت پورے ہریانہ کے لوگوں کو مبارکباد دیتا ہوں ۔
بھائیوں اور بہنوں ،
آج کل ملک اور دنیا میں مودی کی گارنٹی کا کافی ذکر ہے ۔ اور ریواڑی مودی کی گارنٹی کا پہلا گواہ رہا ہے ۔ یہاں وزیراعظم کے عہدے کے امیدوار کے طور پر میں نے ملک کو کچھ گارنٹیاں دی تھیں ۔ ملک کی خواہش تھی کہ دنیا میں بھارت کے مرتبے میں اضافہ ہو ۔ ہم نے ایسا کر کے دکھایا ۔ ملک کی خواہش تھی کہ ایودھیا میں بھگوان رام کا عظیم الشان رام مندر تعمیر کیا جائے ۔ آج پورا ملک عظیم الشان رام مندر میں بھگوان رام للا کے درشن کر رہا ہے ۔ یہ اور بات ہے کہ کانگریس کے وہ لوگ جو ہمارے بھگوان رام کو خیالی کہتے تھے ، جو کبھی نہیں چاہتے تھے کہ ایودھیا میں بھگوان رام کا مندر بنے ، اب انہوں نے بھی جئے سیا رام کہنا شروع کر دیا ہے ۔
ساتھیو ،
جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ہٹانے میں کئی دہائیوں سے کانگریس نے رکاوٹیں کھڑی کی تھیں ۔ میں نے آپ کو گارنٹی دی تھی کہ میں جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ہٹا دوں گا ۔ آج کانگریس کی بہترین کوششوں کے باوجود آرٹیکل 370 تاریخ کے اوراق میں کھو گیا ہے ۔ آج جموں و کشمیر میں خواتین ، دلت ، پسماندہ طبقات اور قبائلیوں کو ان کے حقوق ملنا شروع ہو گئے ہیں ۔ لہذا ، اسی لیے لوگوں نے ایک اور عزم کیا ہے اور لوگ کہہ رہے ہیں ، عوام الناس کہہ رہے ہیں - جس نے دفعہ 370 کو ہٹایا ، وہ بی جے پی 370 سیٹوں سے منتخب ہوگی ۔ محض بی جے پی کے ہی 370 ، این ڈی اے کو 400 سے آگے لے جائیں گے ۔
ساتھیو ،
یہیں ریواڑی میں ، میں نے سابق فوجیوں کو ایک عہدہ ایک پنشن لاگو کرنے کی گارنٹی دی تھی ۔ کانگریس کے لوگ صرف 500 کروڑ روپے دکھا کر ون رینک ون پنشن لاگو کرنے کا جھوٹ بولتے تھے ۔ میں نے آپ کے کرم سے ریواڑی کی بہادروں کی سرزمین سے لیے گئے عزم کو پورا کیا ہے ۔ اور ایسا آپ کی دعاؤں کی بدولت ہے۔ اب تک ، او آر او پی کے تحت ، سابق فوجیوں کو ون ایک عہدہ ایک پنشن کے تحت تقریباً 1 لاکھ کروڑ روپے مل چکے ہیں ۔ اور اس کے بڑے فائدہ اٹھانے والے ہریانہ کے سابق فوجی بھی رہے ہیں ۔ اگر میں صرف ریواڑی کے فوجی خاندانوں کی بات کروں تو انہیں او آر او پی سے 600 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم ملی ہے ۔ آپ مجھے بتائیں، کانگریس نے پورے ملک کے سابق فوجیوں کے لیے بجٹ میں ریواڑی کے فوجی خاندانوں کو ملنے والی رقم سے کم ، صرف 500 کروڑ روپے رکھے تھے ۔ ایسے جھوٹ اور فریب کی وجہ سے ہی ملک نے کانگریس کو مسترد کر دیا ۔
ساتھیو ،
میں نے ریواڑی کے لوگوں اور ہریانہ کے خاندانوں کو یہاں ایمس بنانے کی بھی گارنٹی دی تھی ۔ آج یہاں ایمس کی تعمیر کا عمل شروع ہو گیا ہے ۔ اور ہمارے راؤ اندرجیت اس کام کے تعلق سے لگاتار نہیں بولتے بلکہ جو بھی فیصلہ ہوتا ہے اس پر عمل کرتے رہتے ہیں ۔ آج ایمس کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے ، تو میں آپ کو گارنٹی دیتا ہوں اور آپ کو بتاتا ہوں کہ آج اس کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے ۔ اور ہم اس کا افتتاح بھی کریں گے ۔ اور اس سے آپ کو بہتر علاج بھی ملے گا ، نوجوانوں کو ڈاکٹر بننے کا موقع بھی ملے گا ۔ اور روزگار اور خود کے روزگار کے بہت سے مواقع بھی پیدا ہوں گے ۔ ریواڑی میں ملک کا 22 واں ایمس بنایا جا رہا ہے ۔ پچھلے 10 برسوں میں 15 نئے ایمس کو منظوری دی گئی ہے ۔ آزادی سے لے کر 2014 تک ملک میں تقریباً 380 میڈیکل کالج بنائے گئے ۔ پچھلے 10 برسوں میں 300 سے زیادہ نئے میڈیکل کالج بنائے گئے ہیں ۔ ہریانہ میں بھی ہر ضلع میں کم از کم ایک میڈیکل کالج بنانے کا کام تیزی سے جاری ہے ۔
ساتھیو ،
میں ایسی بہت سی گارنٹیاں گنا سکتا ہوں جو اہل وطن کے آشرواد سے پوری ہو چکی ہیں ۔ لیکن ، کانگریس کا ٹریک ریکارڈ کیا ہے؟ کانگریس کا ٹریک ریکارڈ ملک کی نصف سے زیادہ آبادی کو دہائیوں تک بنیادی ضروریات سے دور رکھنے کا ہے ۔ کانگریس کا ٹریک ریکارڈ صرف ایک خاندان کے مفاد کو ملک اور اس کے ہم وطنوں کے مفاد سے اوپر رکھنے کا ہے ۔ کانگریس کے پاس تاریخ کے سب سے بڑے گھوٹالوں کا ٹریک ریکارڈ ہے ۔ کانگریس کا ٹریک ریکارڈ دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کو فروغ دینے کا ہے ۔ کانگریس کا ٹریک ریکارڈ فوج اور سپاہیوں دونوں کو کمزور کرنے کا ہے ۔ ان باتوں کو یاد رکھنا ضروری ہے ، کیونکہ آج بھی کانگریس کی ٹیم وہی ہے ، لیڈر وہی ہیں ، ارادے وہی ہیں اور ان کی وفاداری بھی ایک ہی خاندان سے ہے ۔ تو پالیسی بھی وہی ہوگی ، جس میں لوٹ ہے ، بدعنوانی ہے اور بربادی ہے ۔
ساتھیو ،
کانگریس سمجھتی ہے کہ اقتدار میں رہنا اس کا پیدائشی حق ہے ۔ اسی لیے غریب کا یہ بیٹا جب سے وزیر اعظم بنا ہے یہ میرے خلاف ایک کے بعد ایک سازشیں کرتے جا رہے ہیں ۔ لیکن بھگوان جیسے عوام الناس کی دعائیں میرے ساتھ ہے ۔ کانگریس کی ہر سازش کے سامنے عوام ڈھال بن کر کھڑی ہو جاتی ہے ۔ کانگریس جتنی زیادہ سازشیں کرتی ہے ، عوام مجھے اتنا ہی مضبوط کرتی ہے اور اپنا آشیرواد دیتی ہے ۔ اس بار بھی کانگریس نے میرے خلاف تمام محاذ کھول دیے ہیں ۔ لیکن میرے ملک کے عوام کی حفاظتی ڈھال ہے اور جب عوام کی حفاظتی ڈھال ہوتی ہے تو عوام کا آشرواد ہوتا ہے ، جب مائیں بہنیں ڈھال بن کر کھڑی ہوتی ہیں تو ہم بحرانوں پر قابو پاتے ہیں اور ملک کو بھی آگے بڑھاتے ہیں ۔ اور اسی لیے میں آپ سب کے آشیرواد سے بھارت کے کونے کونے میں اس کا تجربہ کر رہا ہوں ۔ اس لیے لوگ کہہ رہے ہیں - این ڈی اے سرکار ، 400 پار ، این ڈی اے سرکار 400 پار ، این ڈی اے سرکار 400 پار، این ڈی اے سرکار 400 پار، این ڈی اے سرکار 400 پار ۔
ساتھیو ،
ایک خاندان کے موہ میں پھنسی ہوئی کانگریس ، ہریانہ میں بھی وہی حال ہے ، جو آج اپنی تاریخ کے سب سے بُرے دور سے گزر رہی ہے۔ ان کے لیڈر سے اپنا ایک اسٹارٹ اپ نہیں سنبھل رہا ہے ، یہ لوگ ملک پر سنبھالنے کا خواب دیکھ رہے ہیں ۔ آج کانگریس کی حالت دیکھیں ، کانگریس کے پرانے لیڈر ایک ایک کرکے انہیں چھوڑ رہے ہیں ۔ جو کبھی ان میں شامل ہونے کا ارادہ رکھتے تھے وہ بھی ان سے بھاگ رہے ہیں ۔ آج حالات ایسے ہیں کہ کانگریس کے پاس اپنے کارکن بھی نہیں بچے ہیں ۔ جہاں کانگریس حکومت میں ہے ، وہ اپنی حکومتیں سنبھالنے کے قابل بھی نہیں ہیں ۔ آج ہماچل میں لوگوں کو تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگی میں بھی مشکلات کا سامنا ہے ۔ کانگریس حکومت کرناٹک میں ترقیاتی منصوبوں پر بھی کام نہیں کر پا رہی ہے ۔
بھائیوں اور بہنوں ،
ایک طرف کانگریس کی غلط حکمرانی ہے اور دوسری طرف بی جے پی کی بہتر حکمرانی ہے ۔ 10 سال سے یہاں ڈبل انجن والی حکومت ہے ۔ اس لیے مودی نے غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے جو بھی اسکیمیں بنائی ہیں ، ان کے 100 فیصد نفاذ میں ہریانہ سرفہرست ہے ۔ ہریانہ زراعت کے میدان میں بھی بے مثال ترقی کر رہا ہے اور یہاں صنعتوں کا دائرہ بھی لگاتار بڑھ رہا ہے ۔ جنوبی ہریانہ کو جسے ترقی میں پیچھے رکھا گیا تھا آج وہ کہیں تیزی سے ترقی کر رہا ہے ۔ ملک میں سڑک ہو ، ریل ہو یا میٹرو ، ان سے جڑے تمام بڑے منصوبے اسی حصے سے گزر رہے ہیں ۔ دہلی-ممبئی ایکسپریس وے کے دہلی-دوسا-للسوٹ کے پہلے مرحلے کا افتتاح کر دیا گیا ہے ۔ ملک کا سب سے طویل ایکسپریس وے ہریانہ کے گروگرام ، پلول اور نوح اضلاع سے گزر رہا ہے ۔
ساتھیو ،
2014 سے پہلے ہریانہ میں ریلوے کی ترقی کے لیے ہر سال 300 کروڑ روپے کا اوسط بجٹ دستیاب تھا ، 300 کروڑ روپے ۔ اس سال ہریانہ میں ریلوے کے لیے تقریباً 3 ہزار کروڑ روپے کا بجٹ رکھا گیا ہے ۔ اب دیکھیں کہاں 300 کروڑ اور کہاں 3 ہزار کروڑ ۔ اور یہ فرق پچھلے 10 برسوں میں آیا ہے ۔ روہتک-میہم-ہانسی ، جند-سونی پت جیسی نئی ریلوے لائنیں اور امبالہ کینٹ-دپر جیسی لائنوں کو دوہرا کرنے سے لاکھوں لوگوں کو فائدہ ہوگا ۔ جب ایسی سہولتیں پیدا ہو جائیں تو زندگی میں سہولت پیدا ہو جاتی ہے اور کاروبار بھی آسان ہو جاتا ہے ۔
بھائیوں اور بہنوں ،
اس علاقے کے کسانوں کو پانی کی شدید قلت تھی ۔ ریاستی حکومت نے بھی اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے قابل ستائش کام کیا ہے ۔ آج دنیا کی سینکڑوں بڑی کمپنیاں ہریانہ سے چل رہی ہیں ۔ اس میں بڑی تعداد میں نوجوانوں کو روزگار ملا ہے ۔
ساتھیو ،
ہریانہ ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی صنعت میں بھی اپنا نام اونچا کر رہا ہے ۔ ملک سے برآمد ہونے والے 35 فیصد سے زیادہ قالین اور تقریباً 20 فیصد ملبوسات ہریانہ میں تیار ہوتے ہیں ۔ ہماری چھوٹی صنعتیں ہریانہ کی ٹیکسٹائل صنعت کو آگے لے جا رہی ہیں ۔ پانی پت ہینڈلوم مصنوعات کے لیے ، فرید آباد ٹیکسٹائل کی پیداوار کے لیے ، گروگرام ریڈی میڈ گارمنٹس کے لیے ، سونی پت تکنیکی ٹیکسٹائل کے لیے اور بھیوانی غیر بنے ہوئے ٹیکسٹائل کے لیے مشہور ہے ۔ پچھلے 10 برسوں میں ، مرکزی حکومت نے ایم ایس ایم ایز اور چھوٹے پیمانے کی صنعتوں کو لاکھوں کروڑ روپے کی امداد فراہم کی ہے ۔ اس کی وجہ سے نہ صرف پرانی چھوٹی صنعتیں اور کاٹیج انڈسٹریز مضبوط ہوئی ہیں بلکہ ہریانہ میں ہزاروں نئی صنعتیں بھی قائم ہوئی ہیں ۔
ساتھیو ،
ریواڑی کو وشوکرما ساتھیوں کی کاریگری کے لیے بھی جانا جاتا ہے ۔ یہاں کی پیتل کی کاریگری اور دستکاری بہت مشہور ہے ۔ پہلی بار ، ہم نے 18 پیشوں سے متعلق ایسے روایتی کاریگروں کے لیے پی ایم وشوکرما کے نام سے ایک بڑی اسکیم شروع کی ہے ۔ ملک بھر میں لاکھوں استفادہ کنندگان پی ایم وشوکرما یوجنا میں شامل ہو رہے ہیں ۔ بی جے پی حکومت اس اسکیم پر 13 ہزار کروڑ روپے خرچ کرنے جا رہی ہے ۔ یہ اسکیم ہمارے روایتی کاریگروں اور ان کے خاندانوں کی زندگیوں کو بدلنے والی ہے ۔
بھائیوں اور بہنوں ،
مودی کی گارنٹی اس کے ساتھ ہے جس کے پاس گارنٹی کے لیے کچھ نہیں ہے ۔ ملک کے چھوٹے کسانوں کے پاس بینکوں کو ضمانت دینے کے لیے کچھ نہیں تھا ۔ مودی نے انہیں پی ایم کسان سمان ندھی کی ضمانت دی ۔ ملک کے غریب ، دلت ، پسماندہ اور او بی سی خاندانوں کے بیٹوں اور بیٹیوں کے لیے بینکوں میں ضمانت کے لیے کچھ نہیں تھا ۔ مودی نے مدرا یوجنا شروع کی اور بغیر گارنٹی کے قرض دینا شروع کیا ۔ ملک میں بہت سے ساتھی سڑکوں پر چھوٹا موٹا کر تے آئے ہیں ۔ یہ دوست کئی دہائیوں سے شہروں میں یہ کام کر تے رہے ہیں ۔ ان کے پاس بھی گارنٹی دینے کے لیے کچھ نہیں تھا ۔ پی ایم سواندھی یوجنا سے ان کی گارنٹی بھی مودی نے لی ہے ۔
ساتھیو ،
دس سال پہلے تک گاؤں میں ہماری بہنوں کا کیا حال تھا؟ بہنوں کا زیادہ تر وقت پانی ، کھانا پکانے کے لیے لکڑی یا دیگر انتظامات میں گزرتا تھا ۔ مودی مفت گیس کنکشن لائے ، گھروں میں پانی کے نل لائے ۔ آج ہریانہ کے گاؤں کی میری بہنوں کو سہولیات مل رہی ہیں ، وقت بچ رہا ہے ۔ یہی نہیں بلکہ یہ انتظامات بھی کیے گئے ہیں کہ بہنیں اس وقت کو اپنی کمائی بڑھانے کے لیے استعمال کر سکیں ۔ پچھلے 10 سال میں ، ہم نے ملک بھر میں 10 کروڑ بہنوں کو اپنی مدد آپ گروپوں سے جوڑا ہے ۔ اس میں ہریانہ کی بھی لاکھوں بہنیں شامل ہیں ۔ بہنوں کے ان گروپوں کو لاکھوں کروڑ روپے کی امداد دی گئی ہے ۔ میری کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ بہنوں کو لکھ پتی دیدیاں بنایا جائے ۔ اب تک ایک کروڑ بہنیں لکھپتی دیدی بن چکی ہیں ۔ ہم چند دن پہلے جو بجٹ لائے ہیں اس میں 3 کروڑ بہنوں کو لکھپتی دیدی بنانے کا ہدف رکھا گیا ہے ۔ ہم نے نمو ڈرون دیدی اسکیم بھی شروع کی ہے ۔ اس کے تحت بہنوں کے گروپس کو ڈرون چلانے کی تربیت دی جائے گی اور ڈرون دیے جائیں گے ۔ یہ ڈرون کاشتکاری میں استعمال ہوں گے اور بہنوں کو اضافی آمدنی فراہم کریں گے ۔
ساتھیو ،
ہریانہ حیرت انگیز امکانات کی ریاست ہے ۔ میں خاص طور پر ہریانہ کے پہلی بار ووٹ دینے والوں کو ، جن کی عمریں 18-20-22 سال ہیں ، کہوں گا کہ آپ کا مستقبل بہت روشن ہونے والا ہے ۔ ڈبل انجن والی حکومت آپ کے لیے ہریانہ کو ترقی یافتہ ہریانہ بنانے میں مصروف ہے ۔ ٹیکنالوجی سے لے کر ٹیکسٹائل تک ، سیاحت سے لے کر تجارت تک ، ہم ہر شعبے میں روزگار کے نئے مواقع کے لیے کوشاں ہیں ۔ آج پوری دنیا بھارت میں سرمایہ کاری کی خواہش مند ہے ۔ اور ہریانہ سرمایہ کاری کے لیے ایک اچھی ریاست کے طور پر ابھر رہا ہے ۔ اور سرمایہ کاری میں اضافے کا مطلب ہے کہ روزگار کے نئے مواقع بھی بڑھ رہے ہیں ۔ اس لیے یہ بہت ضروری ہے کہ ڈبل انجن والی حکومت آپ کا آشیرواد حاصل کرتی رہے ۔ ایک بار پھر ، میں آپ کو ایمس اور ہزاروں کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کے لیے مبارکباد دیتا ہوں ۔ میرے ساتھ کہیں -
بھارت ماتا کی جے ،
بھارت ماتا کی جے ،
بھارت ماتا کی جے ،
بہت بہت شکریہ!