Quote’’سنت میرا بائی کی 525 ویں جینتی صرف ایک جینتی نہیں ہے بلکہ بھارت میں محبت کی پوری ثقافت و روایت کا جشن ہے‘‘
Quote’’میرابائی نے عقیدت اور روحانیت کے ساتھ بھارت کے شعور کو پروان چڑھایا‘‘
Quote’’بھارت صدیوں سے ناری شکتی کے لیے وقف ہے‘‘
Quote’’متھرا اور برج ترقی کی دوڑ میں پیچھے نہیں رہیں گے‘‘
Quote’’برج خطے میں ہونے والی ترقی قوم کے دوبارہ بیدار ہونے والے شعور کی بدلتی ہوئی نوعیت کی علامت ہے‘‘

رادھے۔رادھے !جے شری کرشن!

پروگرام میں میں موجود برج کے پوجیہ سنت حضرات، اترپردیش کی گورنر  آنندی بین پٹیل، وزیراعلیٰ جناب یوگی آدتیہ ناتھ جی، ہمارے  دونوں وزرائےاعلیٰ، کابینہ کے دیگر رفقاء، متھرا کی رکن پارلیمان بہن ہیمامالنی جی اور میرے پیارے برج  واسیو!

سب سے پہلے تو میں آپ سے معافی چاہتاہوں کیوں کہ مجھے آنے میں تاخیر ہوئی، کیوں کہ میں راجستھان میں چناؤ کے ایک میدان میں تھا، اور اس میدان میں اب اس بھکتی ماحول میں آیا ہوں ۔ میری خوش قسمتی ہے کہ مجھے ا ٓج برج کے درشن کاموقع ملا ہے ، برج واسیو ں کے درشن کاموقع ملا ہے ۔ کیوں کہ یہاں  وہی آتا ہے جہاں شری کرشن اور شری جی بلاتے ہیں ۔ یہ کوئی معمولی سرزمین نہیں ہے۔ یہ برج تو ہمارے‘شیام- شیام جو’ کا اپنا دھام ہے۔ برج ‘لال جی ’ ا ور ‘لاڈلی جی’ کے پریم  کا  حقیقی اوتار ہے۔ یہ برج ہی ہے جس کی رج بھی پوری دنیا میں  پوجنے کے قابل ہے۔ برج کی رج رج میں رادھا رانی رچی بسی ہیں ، یہاں کے ذرے ذرے میں کرشن سمائےہوئے ہیں ۔ اور اسی لئے ہمارے گرنتھوں میں کہا گیا ہے – سپت دوئی پیشو یت تیرتھ، بھرمناتہ چہ یتا پلم-پراپیتےچا ادھکن تسماتہ، متھرا بھرمنیتے۔ یعنی دنیا کی سبھی تیرتھ یاتراؤں کاجو فائدہ ہوتاہے، اس سے بھی زیادہ فائدہ تنہا متھرا اوربر ج کی یاترا سے ہی مل جاتا ہے ۔ آج برج رج مہوتسو اور سنت میرا بائی جی کے 525 ویں  یوم پیدائش کی تقریب کے ذریعہ مجھے ایک بار پھر برج میں آپ سب کے بیچ آنے کے موقع ملا ہے ۔ میں دیویہ برج کے سوامی بھگوان کرشن اوررادھا رانی کو پورے سمرپن کے جذبے سے پرنام کرتا ہوں ۔ میں میرا بائی جی کے چرنو ں میں بھی نمن کرتے ہوئےبرج کے سبھی سنتوں کو پرنام کرتاہوں ۔ میں رکن پارلیمان بہن ہما مالنی جی کا بھی استقبال کرتاہوں ۔ وہ رکن پارلیمان تو ہیں لیکن برج میں وہ رچ بس گئی ہیں ۔ ہما  جی نہ صرف ایک رکن پارلیمان کے طور پر برج  رس مہوتسو کے انعقاد کے لئے   پورے جذبے سے مصروف ہیں ، بلکہ خود بھی کرشن بھکتی میں شرابور  ہوکرصلاحیت اور فن کے مظاہرے سے تقریب کو اور عالیشان بنانےکا کام کرتی ہیں ۔

میرے پریوار جنو،

میرے لئے ایک تقریب میں آنا ایک اور وجہ سے بھی خاص ہے۔ بھگوان کرشن سے لے کر میرا بائی تک، برج کاگجرات سےایک الگ ہی رشتہ رہا ہے ۔ یہ متھرا کےکانہا، گجرات جاکر ہی دوارکادھیش بنے تھے اور راجستھان سے آکر متھرا-ورنداون می پریم کی دھارا بہانےوالی سنت میرا بائی جی نے بھی اپنی آخری زندگی دوارکا میں  ہی بسر  کی تھی۔ میرا کی بھکتی ورنداون کے بغیر مکمل نہیں ہوتی۔سنت میرا بائی نے  ورنداون  بھکتی سے لبریز ہو کر کہا تھا - آلی ری موہے لاگے ورنداون نکو... گھر گھر تلسی ٹھاکر کی پوجا، درشن  گووند جی کاؤ.... اسی لیے جب گجرات کے لوگوں کو یوپی اور راجستھان میں پھیلے برج میں آنے  کاموعق ملتاہے تو ہم اسےدوارکا دھیش کی ہی کرپا مانتے ہیں ، اور مجھے تو ما ں گنگا نے ے بلایا اور پھر بھگوان دوارکادھیش کی کرپا سے 2014 سے ہی آپ کے درمیان آکر بس گیا، آپ کی خدمت میں مشغول ہوگیا۔

 

|

میرے پریوارجنو،

میرابائی کے 525 ویں یوم پیدائش کی تقریب صرف ایک سنت کےیوم پیدائش کی تقریب  نہیں ہے۔ یہ ہندوستان کی ایک مکمل ثقافت کی تقریب ہے۔ یہ ہندوستان کی محبت کی روایت کا اتسو ہے۔ یہ اتسو نر اور نارائن میں، جیوا اور شیو میں، بھکت اور بھگوان  میں ابھید ماننے  والے تصور کا بھی اتسو ہے، جسے کوئی ادویت کہتا ہے ۔ آج اس مہوتسو میں  ابھی مجھے سنت میرابائی کے نام پر ایک یادگاری سکہ اور ٹکٹ جاری کرنے کا موقع حاصل ہوا ہے۔ میرابائی راجستھان کی اس ویر بھومی میں پیدا ہوئی تھیں، جس نے ملک کے وقار اور ثقافت کے لیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ یہ 84 کوس برجمنڈل خود بھی یوپی اور راجستھان کو ملا کر بنا ہے۔ میرابائی نے بھکتی اور روحانیت کی امرت  دھارابہا کر بھارت کے شعور کو پروان چڑھایا تھا۔میرا بائی نے بھکتی، سمرپن اور عقیدت کو بہت ہی آسان زبان ، سہل انداز سے سمجھا یا تھا - میرا کے پربھو گردھرناگر، سہج ملے ابیناسی، رے۔ ان کے احترام میں منعقدہ یہ پروگرام ہمیں ہندوستان کی بھکتی کے ساتھ ساتھ ہندوستان کی بہادری اور قربانی کی بھی یاد دلاتا ہے۔ میرابائی کے پریوار اور راجستھان نے اس وقت اپنا سب کچھ قربان کردیا تھا۔ ہمارے عقیدت کے مراکز کے تحفظ کے لیے راجستھان اور ملک کے لوگ دیوار بن کر کھڑے رہے، تاکہ ہندوستان کی روح، ہندوستان کے شعور کو محفوظ رکھا جاسکے۔ لہذا، آج کی یہ تقریب ہمیں میرابائی کی پریم کی روایت کے ساتھ ساتھ اس طاقت کی روایت کی یاد دلاتی ہے اور یہی تو ہندوستان کی پہچان ہے۔ ہم ایک ہی  کرشن میں، ہم کنہا کو بانسری بجاتے بھی دیکھتے ہیں  اور سدرشن چکر دھاری واسو دیو کے بھی درشن کرتے ہیں ۔

میرے پریوار جنو،

ہمارا ہندوستان ہمیشہ سے ناری شکتی کی  کی پوجاکرنےوالا ملک رہا ہے ۔ یہ بات برج والوں سے بہتر اور کون سمجھ سکتا ہے؟ یہاں کنہیا کے نگر میں بھی ‘لاڈلی سرکار’ کی ہی پہلےچلتی ہے۔ یہاں خطاب، رابطہ، احترام، سب کچھ رادھے-رادھے کہنے سے ہوتا ہے۔ کرشن کے پہلے بھی جب رادھالگتا ہے،تب ان کا نام مکمل ہوتا ہے۔ اس لئے ہمارے ملک میں خواتین نے ہمیشہ ذمہ داریاں  بھی اٹھائی ہیں اورسماج کی مسلسل رہنمائی بھی کی ہے۔ میرا بائی جی اس کی بھی ایک روشن مثال رہی ہیں۔ میرابائی جی نے کہا تھا – جیتائی دِیسے دھرنی گگن وِچ، تیتا سب اُٹھ جاسی۔ اس دے ہیکاگرب نا کرن،ماٹی میں مل جاسی۔ یعنی تجھےاس سر زمین اور آسمان کے درمیان  جو کچھ نظر آرہا ہے ۔ اس کا انجام ایک دن یقینی ہے۔ اس بات میں کتنا بڑا سنجیدہ فلسفہ پوشیدہ ہے، ہم سبھی سمجھ سکتے ہیں۔

 

|

ساتھیو،

سنت میرا بائی جی نے  اس دور میں سماج کو وہ راستہ بھی دکھایا جس کی اس وقت سب سے زیادہ ضرورت تھی۔ ہندوستان کے ایسے مشکل دور میں میرا بائی جیسی سنت نے دکھایا کہ خواتین کی قوت ارادی ،پوری دنیا کو سمت دینے کی قوت  رکھتی ہے۔ انہوں نے سنت روی داس کو اپنا گرو مانا ، اور کھل کر کہا  - ‘‘گرو ملیا سنت گرو روی داس جی، دِنھی گیان کی گٹکی’’۔ اس لیے میرابائی نہ صرف قرون وسطیٰ کی ایک عظیم خاتون تھیں بلکہ وہ عظیم ترین سماجی مصلح اور راہنماؤں میں سے بھی ایک رہیں ۔

ساتھیو،

میرابائی اور ان کے قدم وہ روشنی ہیں جو ہر عہد میں ، ہر دور میں اتنے ہی با معنی ہیں ۔ اگر ہم آج موجودہ دور کے چیلنجوں کو دیکھیں گے، تو میرا بائی ہمیں فرسودہ روایات سے آزادہوکر اپنے اقدار سے جڑے رہنے کا سبق  دیتی ہے۔ میرا بائی کہتی ہیں – میراں کے پربھو سدا سہائی، راکھے وگھن ہٹائے ۔ بھجن بھاؤ میں مست ڈولتی گردھرپے بلی جائے ؟ ان کی بھکتی میں سہل پسندی ہے لیکن  پختہ عزم بھی ہے۔ وہ کسی  بھی رکاوٹ سے نہیں ڈرتی ہیں۔ وہ صرف اپنا کام  مسلسل کرنے کی تحریک  دیتی ہیں۔

میرے پریوار جنو،

آج کے اس موقع پر میں ہندوستانی سرزمین کی ایک اورخصوصیت کا ذکرضرور کرنا چاہتاہو ں کہ  یہ ہندوستانی سرزمین کی انوکھی صلاحیت ہے کہ جب  جب اس کے شعور پر حملہ ہوا، جب جب اس کاشعور کمزور ہوا، ملک کے کسی نہ کسی  کونے میں ایک بیدار توانائی پُنج نے  ہندوستان کو راہ دکھانے کے لئے عہد بھی کیا، کوشش بھی کی ۔ اور اس نیک کام کے لیے  کوئی جنگجو بنا  تو  کوئی  سنت بنا ۔ بھکتی کال کے ہمارے سنت،  اس کی واضح مثال ہیں۔ انہوں نے ترک اور لاتعلقی کا نمونہ پیش کیا اور ہمارے ہندوستان کو بھی بنایا۔ آپ پورے ہندوستان کو دیکھئے، جنوب میں آلوار سنت تھے اورناینار سنت تھے، رامانوج اچاریہ جیسے آچاریہ تھے!  شمالی ہندوستان میں تلسی داس، کبیرداس، روی داس اور سورداس جیسے سنت ہوئے۔ پنجاب میں گرو نانک دیو ہوئے۔ مشرق میں بنگال کے چیتنیا مہا پربھو جیسے سنتوں کی روشنی تو آج پوری دنیا میں پھیل رہی ہے۔ مغرب میں بھی گجرات میں نرسی مہتا، مہاراشٹر میں تکارام اور نام دیو جیسے سنت ہوئے۔ سب کی الگ الگ زبان، الگ الگ بولی، الگ الگ رسم و رواج اور روایات تھیں۔ لیکن پھر بھی سب کا پیغام ایک ہی تھا، مقصد ایک ہی تھا۔ ملک کے مختلف حصوں سے بھکتی اور علم کے جودھارے نکلے انہوں نے ایک ساتھ مل کر  پورے ہندوستان کو جوڑ دیا۔

اور دوستو،

متھرا جیسا یہ مقدس مقام  تو،بھکتی تحریک کے ان مختلف دھاروں کا سنگم رہا ہے۔ ملوک داس، چیتنیہ مہا پربھو، مہا پربھو ولبھ اچاریہ، سوامی ہری داس، سوامی ہت ہری ونش پربھو جیسے کتنے ہی سنت یہاں آئے! انہوں نے ہندوستانی سماج میں نیا شعورپیدا کیا اور نئی روح پھونکی! یہ بھکتی یگیہ آج بھی بھگوان شری کرشن کے آشیرواد سے مسلسل جاری ہے۔

میرے پریوار جنو،

ہمارے سنتوں نے برج کے بارے میں کہا ہے - ورنداون سو ون نہیں ، نندگاؤں سو گاؤں ہے۔ بنشی وٹ سو وٹ نہیں، کرشن کا نام سو ناؤں ۔ یعنی ورنداون جیسا مقدس جنگل کہیں اور نہیں ہے۔ نندگاؤں جیسا کوئی مقدس گاؤں نہیں ہے… یہاں کے بنشی وٹ جیسا کوئی وٹ نہیں ہے… اور کرشن کے نام جیسا کوئی مبارک نام نہیں ہے۔ یہ برج خطہ  بھکتی اور پریم کی سرزمین تو ہے ہی ،یہ ہمارے ادب، موسیقی، ثقافت اور تہذیب کا کا بھی مرکز رہا ہے۔ اس خطے نے مشکل وقت میں بھی ملک کو سنبھالے رکھا۔ لیکن جب ملک آزاد ہوا تو  جو اہمیت اس مقدس  تیرتھ کو ملنی چاہئے تھی ،بد قسمتی سے وہ نہیں ہوا ۔ جو لوگ ہندوستان کو اس کے ماضی سے منقطع کرنا چاہتے تھے، جو ہندوستان کی ثقافت اور اس کی روحانی شناخت سے لاتعلق تھے، وہ آزادی کے بعد بھی غلامی کی ذہنیت کو ترک نہیں کر سکے، انہوں نے برج سرزمین کو بھی ترقی سے محروم رکھا۔

بھائیوں- بہنو،

آج آزادی کے امرت کال میں پہلی بار ملک غلامی کی اس ذہنیت سے باہرآیا ہے۔ ہم نے لال قلعہ سے ‘ پنچ پرن’ کا سنکلپ  لیا ہے۔ ہم اپنی وراثت پر فخر کے جذبہ کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ آج کاشی  وشوناتھ دھام ایک عظیم الشان شکل میں ہمارے سامنے ہے۔ آج، اجین کے مہاکال مہالوک میں دیویتاکے ساتھ ساتھ شان و شوکت دیکھی جا سکتی ہے۔ آج کیدارگھاٹی میں لاکھوں لوگ کیدارناتھ جی کے درشن کر کے آشیرواد حاصل کر رہے ہیں۔ اور اب تو ایودھیا میں بھگوان شری رام کے مندر کے افتتاح کی تاریخ بھی آ گئی ہے۔ متھرا اور برج بھی ترقی کی اس دوڑ میں پیچھے نہیں رہیں گے۔ وہ دن دور نہیں جب برج خطہ میں بھی بھگوان کے درشن  مزیددیویتا کے ساتھ ہوں گے۔ مجھے خوشی ہے کہ 'اتر پردیش برج تیرتھ وکاس پریشد'برج کی ترقی کے لیے قائم کی گئی ہے۔ یہ پریشد عقیدت مندوں کی سہولت اور تیرتھ کی ترقی کے لیے بہت سے کام کر رہی ہے۔ ترقی کی اس دھارامیں ’برج رج مہوتسو‘ جیسے پروگرام اپنی روشنی  بھی بکھیر رہے ہیں۔

 

|

ساتھیو،

یہ پورا علاقہ کانہا کی لیلاؤں ​​سے جڑا ہے۔ متھرا، ورنداون، بھرت پور، کرولی، آگرہ، فیروز آباد، کاس گنج، پلول، بلبھ گڑھ جیسے علاقے الگ الگ ریاستوں میں آتے ہیں۔ حکومت ہند کی کوشش ہے کہ مختلف ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر اس پورے علاقے کو ترقی دی جائے۔

ساتھیو،

برج خطے اور ملک میں رونما ہونے والی یہ تبدیلیاں اور ترقیاں صرف نظام کی تبدیلی نہیں ہیں۔ یہ ہمارے ملک کی بدلتی ہوئی شکل، اس کی از سرنوبیدار ہوتے شعور کی علامت ہے۔ اور مہابھارت اس بات کا ثبوت ہے کہ جہاں  ہندوستان کا دوبارہ جنم ہوتا ہے، وہاں اس کے پیچھے شری کرشن کا آشیرواد ضرور ہوتا ہے۔ اسی آشیرواد کی طاقت سے ہم اپنے سنکلپوں کو پورا کریں گے اور ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر بھی کریں گے۔ ایک بار پھر آپ سب کو سنت میرابائی جی کے 525 ویں یوم پیدائش پر میں بہت بہت مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ بہت بہت شکریہ ا دا کرتا ہوں۔

رادھے-رادھے! جےشری کرشن!

 

  • sanjvani amol rode January 12, 2025

    jay shriram
  • sanjvani amol rode January 12, 2025

    jay ho
  • कृष्ण सिंह राजपुरोहित भाजपा विधान सभा गुड़ामा लानी November 21, 2024

    जय श्री राम 🚩 वन्दे मातरम् जय भाजपा विजय भाजपा
  • Devendra Kunwar October 08, 2024

    BJP
  • दिग्विजय सिंह राना September 20, 2024

    हर हर महादेव
  • JBL SRIVASTAVA May 27, 2024

    मोदी जी 400 पार
  • MLA Devyani Pharande February 17, 2024

    जय हो
  • rajiv Ghosh February 13, 2024

    hare Krishna
  • rajiv Ghosh February 13, 2024

    hare Krishna
  • Vaishali Tangsale February 12, 2024

    🙏🏻🙏🏻🙏🏻
Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Global aerospace firms turn to India amid Western supply chain crisis

Media Coverage

Global aerospace firms turn to India amid Western supply chain crisis
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
The World This Week On India
February 18, 2025

This week, India reinforced its position as a formidable force on the world stage, making headway in artificial intelligence, energy security, space exploration, and defence. From shaping global AI ethics to securing strategic partnerships, every move reflects India's growing influence in global affairs.

And when it comes to diplomacy and negotiation, even world leaders acknowledge India's strength. Former U.S. President Donald Trump, known for his tough negotiating style, put it simply:

“[Narendra Modi] is a much tougher negotiator than me, and he is a much better negotiator than me. There’s not even a contest.”

With India actively shaping global conversations, let’s take a look at some of the biggest developments this week.

|

AI for All: India and France Lead a Global Movement

The future of AI isn’t just about technology—it’s about ethics and inclusivity. India and France co-hosted the Summit for Action on AI in Paris, where 60 countries backed a declaration calling for AI that is "open," "inclusive," and "ethical." As artificial intelligence becomes a geopolitical battleground, India is endorsing a balanced approach—one that ensures technological progress without compromising human values.

A Nuclear Future: India and France Strengthen Energy Security

In a world increasingly focused on clean energy, India is stepping up its nuclear power game. Prime Minister Narendra Modi and French President Emmanuel Macron affirmed their commitment to developing small modular nuclear reactors (SMRs), a paradigm shift in the transition to a low-carbon economy. With energy security at the heart of India’s strategy, this collaboration is a step toward long-term sustainability.

Gaganyaan: India’s Space Dream Inches Closer

India’s ambitions to send astronauts into space took a major leap forward as the budget for the Gaganyaan mission was raised to $2.32 billion. This is more than just a scientific milestone—it’s about proving that India is ready to stand alongside the world’s leading space powers. A successful human spaceflight will set the stage for future interplanetary missions, pushing India's space program to new frontiers.

India’s Semiconductor Push: Lam Research Bets Big

The semiconductor industry is the backbone of modern technology, and India wants a bigger share of the pie. US chip toolmaker Lam Research announced a $1 billion investment in India, signalling confidence in the country’s potential to become a global chip manufacturing hub. As major companies seek alternatives to traditional semiconductor strongholds like Taiwan, India is positioning itself as a serious contender in the global supply chain.

Defence Partnerships: A New Era in US-India Military Ties

The US and India are expanding their defence cooperation, with discussions of a future F-35 fighter jet deal on the horizon. The latest agreements also include increased US military sales to India, strengthening the strategic partnership between the two nations. Meanwhile, India is also deepening its energy cooperation with the US, securing new oil and gas import agreements that reinforce economic and security ties.

Energy Security: India Locks in LNG Supply from the UAE

With global energy markets facing volatility, India is taking steps to secure long-term energy stability. New multi-billion-dollar LNG agreements with ADNOC will provide India with a steady and reliable supply of natural gas, reducing its exposure to price fluctuations. As India moves toward a cleaner energy future, such partnerships are critical to maintaining energy security while keeping costs in check.

UAE Visa Waiver: A Boon for Indian Travelers

For Indians residing in Singapore, Japan, South Korea, Australia, New Zealand, and Canada, visiting the UAE just became a lot simpler. A new visa waiver, effective February 13, will save Dh750 per person and eliminate lengthy approval processes. This move makes travel to the UAE more accessible and strengthens business and cultural ties between the two countries.

A Gift of Friendship: Trump’s Gesture to Modi

During his visit to India, Donald Trump presented Prime Minister Modi with a personalized book chronicling their long-standing friendship. Beyond the usual diplomatic formalities, this exchange reflects the personal bonds that sometimes shape international relations as much as policies do.

Memory League Champion: India’s New Star of Mental Speed

India is making its mark in unexpected ways, too. Vishvaa Rajakumar, a 20-year-old Indian college student, stunned the world by memorizing 80 random numbers in just 13.5 seconds, winning the Memory League World Championship. His incredible feat underscores India’s growing reputation for mental agility and cognitive excellence on the global stage.

India isn’t just participating in global affairs—it’s shaping them. Whether it’s setting ethical AI standards, securing energy independence, leading in space exploration, or expanding defence partnerships, the country is making bold, strategic moves that solidify its role as a global leader.

As the world takes note of India’s rise, one thing is clear: this journey is just getting started.