نمسکار ساتھیو!
پارلیمنٹ کا یہ اجلاس انتہائی اہم ہے۔ ملک آزادی کا امرت مہوتسو منا رہا ہے۔ ہندوستان میں چارو ں اطراف سے اس آزادی کے امرت مہو تسو کے باقاعدہ تخلیقی، تعمیری، عوام کے مفاد کے لئے، قوم کے مفاد کے لئے، عام شہری بہت سے پروگرام منعقد کر رہے ہیں، قدم اٹھارہے ہیں، اور آزادی کے دیوانوں نے ، جو خواب دیکھے تھے، ان خوابوں کو پورا کرنے کے لئے عام شہری بھی اس ملک کی اپنی کوئی نہ کوئی ذمہ داری نبھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ خبریں اپنے آپ میں بھارت کے تابناک مستقبل کے لئے خوش آئند اشارے ہیں۔
کل ہم نے دیکھا ہے کہ گزشتہ دنوں یوم آئین بھی نئے عزائم کے ساتھ آئین کے جذبے کو عملی شکل دینے کے لئے ہر کسی کی ذمہ داری کے سلسلے میں پورے ملک نے ایک عزم کیا ہے ۔ ان سب کے تناظر میں ہم چاہیں گے، ملک بھی چاہے گا، ملک کا ہر عام شہری چاہے گا کہ بھارت کا پارلیمنٹ کا یہ اجلاس اور آئندہ اجلاس بھی آزادے کے دیوانوں کے جو جذبات تھے، جو روح تھی، آزادی کے امرت مہو تسو کی جو روح ہے، اس روح کے مطابق پارلیمنٹ بھی ملک کے مفاد میں مباحثہ کرے، ملک کی ترقی کے لئے راستے تلاش کرے، ملک کی ترقی کے لئے نئے طریقہ کار تلاش کرے، اور اس کے لئے یہ اجلاس بہت ہی نظریات کی افراط والا، دیر پا اثر پیدا کرنے والے مثبت فیصلے کرنے والا بنے۔ میں امید کرتا ہوں کہ مستقبل میں پارلیمنٹ کو کیسا چلا، کتنا اچھا تعاون کیا، اس ترازو پر تولا جائے، نہ کہ کس نے کتنا زور لگا کر پارلیمنٹ کے اجلاس کو روک دیا، یہ معیار نہیں ہو سکتا۔ معیار یہ ہوگا کہ پارلیمنٹ میں کتنے گھنٹے کام ہوا، کتنا تعمیری کام ہوا۔ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت ہر موضوع پر مباحثہ کرنے کے لئے تیار ہے، کھلا مباحثہ کرنے کے لئے تیار ہے۔ حکومت ہر سوال کا جواب دینے کے لئے تیار ہے اور آزادی کے امرت مہو تسو میں ہم یہ بھی چاہیں گے کہ پارلیمنٹ میں سوال بھی ہو ، پارلیمنٹ میں امن بھی ہو۔
ہم چاہتے ہیں پارلیمنٹ میں حکومت کے خلاف، حکومت کی پالیسیوں کے خلاف، جتنی آواز اٹھنی چاہئے، لیکن پارلیمنٹ کے وقار، اسپیکر کے وقار، صدر نشیں کے وقار ، ان سب کے ضمن میں ہم وہ رویہ اپنائیں، جو آنے والے دنوں میں ملک کی نوجوان نسل کے کام آئے۔ پچھلے اجلاس کے بعد کورونا کی شدید صورت حال میں بھی ملک نے 100 کروڑ سے زیادہ ٹیکے ، کورونا ویکسین اور اب ہم 150 کروڑ کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ نئی قسم کی خبریں بھی ہمیں اور بھی چوکنا کرتی ہیں اور بیدار کرتی ہیں۔ میں پارلیمنٹ کے سبھی ساتھیوں سے بھی چوکنا رہنے کی درخواست کرتا ہوں۔ آپ سبھی ساتھیوں سے بھی چوکس رہنے کی استدعا کرتا ہوں۔ کیونکہ آپ سب کی عمدہ صحت، ہم وطنوں کی عمدہ صحت، ایسی بحران کی گھڑی میں ہماری ترجیح ہے۔
ملک کے 80 کروڑ سے زیادہ شہریوں کو اس کورونا دور کے بحران میں اور زیادہ تکلیف نہ ہو، اس لئے وزیراعظم غریب کلیان یوجنا سے اناج مفت دینے کی اسکیم چل رہی ہے۔ اب اسے مارچ 2022 تک توسیع دے دی گئی ہے۔ قریب دو لاکھ 60 ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے ، 80 کروڑ سے زیادہ ملک کے شہریوں کو غریب کے گھر کا چولہا جلتا رہے، اس کی فکر کی گئی ہے۔ میں امید کرتا ہوں کہ اس اجلاس میں ملک کے مفاد میں فیصلے ہم تیزی سے کریں، مل جل کر کریں۔ عام انسان کی امید ، امنگوں کو پورا کرنے والے بنیں۔ ایسی میری توقع ہے، بہت بہت شکریہ!