سپر اسپیشلٹی چیریٹیبل گلوبل اسپتال ، شیومنی اولڈ ایج ہوم کے دوسرے مرحلے اور نرسنگ کالج کی توسیع کا سنگ بنیاد رکھا
’’یہ امرت کال ملک کے ہر شہری کے لیے کرتویہ کال ہے‘‘
’’قوم، صحت کی سہولیات کی تبدیلی سے گزر رہی ہے‘‘
جب نیتیں صاف ہوں اور سماجی خدمت کا جذبہ ہو، تو فیصلے بھی کیے جاتے ہیں اوروہ پورے بھی ہوتے ہیں
’’اگلی دہائی میں ہندوستان میں آزادی کے بعد پیدا ہونے والے ڈاکٹروں کی تعداد،پچھلی 7 دہائیوں میں مجموعی طور سے پیدا ہونے والے ڈاکٹروں کی تعداد کے برابر ہوگی‘‘
’’برہما کماری تنظیم نے ہمیشہ توقعات سے بڑھ کرکام کیا ہے‘‘
’’برہما کماریوں کو قوم کی تعمیر سے متعلق نئے موضوعات کو اختراعی انداز میں آگے بڑھانا چاہیے‘‘

اوم شانتی!

قابل احترام راج یوگنی دادی رتن موہنی جی، برہما کماری کے تمام سینئر ممبران اور اس تقریب میں ہندوستان کے کونے کونے سے آئے ہوئے میرے پیارے بھائیوں اور بہنوں!

یہ میری خوش نصیبی رہی ہے ،مجھے کئی بار آپ کے درمیان آنے کا موقع ملتا ہے۔ میں جب بھی یہاں آتا ہوں، تو مجھے ہمیشہ ایک روحانی احساس ہوتا ہے۔ یہ پچھلے کچھ مہینوں میں دوسری مرتبہ ہے، جب مجھے برہماکاریزکے پروگرام سے جڑنے کا موقع ملا ہے۔اس سے پہلے ابھی فروری میں ہی آپ نے مجھے ’جل جن ابھیان‘کو شروع کرنے کے لئے مدعو کیا تھا۔ میں نے تب تفصیل سے اس بات کو یاد کیا تھا کہ برہماکماریز سنستھا سے کیسے میری قربت میں ایک تسلسل رہا ہے۔ اس کے پیچھے پرم پتا پرماتما کا آشیرواد بھی ہے اور راج یوگنی دادی جی سے ملا پیار بھی ہے۔

آج یہاں سپر اسپیشلٹی چیریٹیبل گلوبل اسپتال کا افتتاح ہوا ہے۔ آج شیو منی ہومس اور نرسنگ کالج کی توسیع کا بھی کام شروع ہوا ہے۔ میں ان تمام کاموں کے لئے برہماکماریز سنستھا اور اس کے تمام ممبران کا دل سے استقبال کرتا ہوں۔

 

ساتھیوں،

آزادی کے اس امرت کال میں ہندوستان کی تمام سماجی اور مذہبی اداروں کا بہت بڑا رول ہے۔آزادی کا یہ امرت کال، ملک کے ہر شہری کے لئے فرض کا عہد ہے۔ اس فرض کے عہد کا مطلب ہے-ہم جس رول میں ہیں، اس کی صد فیصد تکمیل اور اس کے ساتھ ساتھ،سماج کے مفاد میں ، ملک کے مفاد میں اپنے خیالات اور ذمہ داریوں کی توسیع ، یعنی ہم جو کررہے ہیں اسے پوری ایمانداری کے ساتھ کرتے ہوئے یہ بھی سوچنا ہے کہ ہم اپنے ملک کے لئے اور کیا زیادہ کرسکتے ہیں؟

آپ سب اس فرض کے عہد کے لئے تحریک کی روشنی کی طرح ہیں۔ برہماکماریز ایک روحانی ادارے کے طورپر سماج میں اخلاقی قدروں کو مضبوط کرنے کے لئے کام کرتی ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ، آپ سماجی خدمت سے لے کر سائنس، ایجوکیشن کو پرموٹ کرنے، سوشل اویئرنیس بڑھانے کے لئے بھی پوری طرح وقف ہیں۔

ماؤنٹ آبو میں آپ کا گلوبل اسپتال  ریسرچ سینٹر واقعی اس کی ایک بہت بڑی مثال ہے۔مجھے بتایا گیا ہے کہ اس ادارے کے ذریعے یہاں آپ پاس کے گاؤں میں ہیلتھ کیمپ قائم کئے جاتے ہیں، خون عطیہ شویر لگائے جاتے ہیں۔ اب جس سپر اسپیشلٹی چیری ٹیبل گلوبل اسپتال کا عہد آپ نے کیا ہے، وہ بھی اس خطے میں صحت خدمات کو بہتر بنانے میں مدد کرے گا۔ آپ سب اس انسانی کوشش کے لئے مبارکباد کے مستحق ہیں۔

ساتھیوں،

آج ہمارا پورا ملک صحت سہولتوں کے ٹرانسافارمیشن سے گزر رہا ہے۔ پچھلے 9برسوں میں پہلی بار ملک کے غریب سے غریب کو بھی احساس ہوا ہے کہ ملک کے اسپتال اس کے لئے بھی آسانی سے دستیاب ہے اور اس میں ایک بڑا رول آیوشمان بھارت یوجنا نے ادا کیا ہے۔ آیوشمان بھارت یوجنا نے سرکاری ہی نہیں، پرائیویٹ اسپتالوں کے دروازے بھی غریبوں کے لئے کھول دیئے ہیں۔

آپ بھی جانتے ہیں کہ اس یوجنا کے تحت 5لاکھ روپے تک کے علاج کا خرچ سرکار اٹھاتی ہے۔ اس اسکیم کا فائدہ ملک کے 4 کروڑ سے زیادہ غریب اٹھا چکے ہیں۔ اگر آیوشمان بھارت یوجنا نہ ہوتی تو اسی علاج کے لئے انہیں 80 ہزار کروڑ روپے اپنی جیب سے خرچ کرنے پڑے۔ اسی طرح جن اوشدھی کیندروں پر مل رہی سستی دواؤں کی وجہ سے بھی غریب اور متوسط طبقے کے 20 ہزار کروڑ روپے بچیں گے۔

 

ہمارے برہماکماریز سنستھا کی جتنی اِکائیاں ملک کے گاؤں گاؤں میں ہیں، اگر آپ لوگوں کو یہ معلومات دیں کہ سرکار کی طرف سے ایسے جن اوشدھی کیندر چلتے ہیں، معیاری دوائیں ہوتی ہیں، لیکن باہر جن دواؤں پر آپ کے 100 روپے خرچ ہوتے ہیں، یہاں وہ 15-10 روپے میں مل جاتی ہے۔ آپ تصور کرسکتے ہیں ، غریبوں کی کتنی خدمت ہوگی۔ہماری تمام اِکائیاں ، ہمارے سبھی برہماکمار ہو ں یا برہماکماری ہوں، وہ لوگوں میں یہ بیداری لائیں اور ملک میں جگہ جگہ پر یہ جن اوشدھی کیندر بنے ہوئے ہیں۔ آپ کے رابطے میں آئے ہوئے لوگ آپ کو ہمیشہ آشیرواد دیں گے۔

اب جیسے کسی خاندان میں بزرگ شخص ہیں، ذیابیطس کی بیماری ہے تو ان کو دوائی کے پیچھے 1200، 1500، 2000روپے خرچ کرنا پڑتا ہے۔ لیکن اسی جن اوشدھی کیندر سے اگر وہ دوائیں لیں گے تو شاید خرچ 1500، 1000روپے سے کم ہوکر 100 روپے ہوجائے گا۔اس کی زندگی میں بہت بڑی مدد ہوگی۔ آپ اس بات کو دور دور تک پہنچا سکتے ہیں۔

ساتھیوں،

آپ سب اتنے سالوں سے صحت کے شعبے سے جڑے رہے ہیں۔ آپ اچھی طرح جانتے ہیں کہ ہیلتھ سیکٹر کا ایک چیلنج ڈاکٹروں، نرسوں اور دوسرے میڈیکل عملے کی کمی بھی رہی ہے۔ پچھلے 9برسوں میں اس کمی میں بہتری لانے کے لئے بھی ملک میں غیر معمولی کام کیا گیا ہے۔ پچھلے 9 برسوں میں اوسطاً ہر مہینے ایک نیا میڈیکل کالج کھلا ہے۔ 2014 کے پہلے کے 10 برسوں میں ڈیڑھ سو سے بھی کم میڈیکل کالج بنے تھے۔

گزشتہ 9برسوں میں ملک میں 300 سے زیادہ میڈیکل کالج بنے ہیں۔ 2014 سے پہلے ہمارے پورے ملک میں ایم بی بی ایس کی 50 ہزار کے آس پاس سیٹیں تھیں۔ 50ہزار طلباء کے لئے جگہ تھیں۔  آج ملک میں ایم بی بی ایس کی سیٹیں ایک لاکھ سے بھی زیادہ ہوگئی ہیں۔ 2014 کے پہلے پی جی کی بھی 30 ہزار کے آس پاس سیٹیں تھیں، اب پی جی سیٹوں کی تعداد بھی بڑھ کر 65ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے۔ جب ارادہ نیک ہو، سماج کی خدمت کا جذبہ ہو، تو ایسے ہی عہد لئے جاتے ہیں اور عہد پورے بھی کئے جاتے ہیں۔

ساتھیوں،

آج حکومت ہند ہیلتھ سیکٹر میں جو کوشش کررہی ہے، اس کا ایک اور بڑا اثر آنے والے دنوں میں دکھائی دے گا۔ ملک میں جتنے ڈاکٹر آزادی کے بعد 7دہائیوں میں بنے ، اتنے ہی ڈاکٹر اگلی ایک دہائی میں بن جائیں گے۔ہمارا فوکس صرف میڈیکل کالج یا ڈاکٹر تک ہی محدود نہیں ہے۔ آج ہی یہاں نرسنگ کالج کی توسیع کا کام شروع ہوا ہے ۔

حکومت ہند بھی نرسنگ کے شعبے میں نوجوانوں کو نئے مواقع دے رہی ہے۔ حال ہی میں حکومت نے ملک میں ڈیڑھ سو سے زیادہ نئے نرسنگ کالجوں کو منظوری دی ہے۔ اس مہم کے تحت یہاں راجستھان میں بھی 20 سے زیادہ نئے نرسنگ کالج بنیں گے، جس کا فائدہ یقینی طور سے آپ کے سپر اسپیشلٹی چیری ٹیبل گلوبل اسپتال کو بھی ہونے والا ہے۔

ساتھیوں،

ہندوستان میں ہزاروں سال سے سماج میں تعلیم سے لے کر غریب اور بے مددگاروں کی خدمت کی ذمہ داری ہمارے روحانی اور مذہبی اداروں نے سنبھالی ہے۔ میں تو گجرات زلزلے کے وقت سے اور اس کے بھی پہلے سے، آپ کی ایمانداری اورہماری بہنوں کی محنت کے کام کا خود گواہ رہا ہوں۔ آپ لوگ جس طرح سے کام کرتے ہیں، اسے بہت قریب سے دیکھا ہے۔مجھے یاد ہے کچھ کے زلزلے کے اس بحرانی دور میں آپ نے جس خدمت کے جذبے سے کام کیا، وہ آج بھی تحریک دینے والا ہے۔

 

ایسے ہی نشے سے آزادی کے لئے آپ کی مہمیں ہوں، ماحولیاتی تحفظ کی سمت میں برہماکماریز کی کوشش ہوں، جل جن ابھیان جیسے مشن ہوں، ایک ادارہ کیسے ہر شعبے میں ایک عوامی تحریک تیار کرسکتا ہے، برہماکماریز نے یہ کرکے دکھایا ہے۔ خاص طور سے ، میں جب بھی آپ کے درمیان آیا ہوں، میں نے ملک کے لئے آپ سے جو توقعات کی ہیں، انہیں پورا کرنے میں آپ نے کبھی کوئی کمی نہیں چھوڑی ہے۔

آپ نے جس طرح ملک بھر میں آزادی کے امرت مہوتسو سے جڑے پروگرام منعقد کئے، جب آپ نے پوری دنیا میں یوگا کیمپوں کا انعقاد کیا، جب دیدی جانکی جی سوچھ بھارت مہم کی برانڈ امبیسڈر بنیں، جب تمام بہنوں نے سوچھ بھارت کی کمان سنبھالی،تو اس سے کتنے ہی لوگوں کو ملک کے لئے کام کرنے کی تحریک ملی ہے۔

آپ کے ایسے کاموں میں برہماکماریز میں میرے یقین کو اور بھی کئی گنا کردیا ہے۔ لیکن آپ جانتے ہیں کہ جب اعتماد بڑھتا ہے تو توقعات بھی بڑھ جاتی ہیںَ ۔ اس لئے فطری ہے کہ آپ کے تئیں میری بھی توقعات ذرا زیادہ بڑھ گئی ہیں۔ آج ہندوستان شری انّ یعنی موٹے اناج کو لے کر ایک عالمی تحریک کو آگے بڑھا رہا ہے۔ آج ملک میں ہم قدرتی کھیتی جیسی مہموں کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ہمیں ہماری ندیوں کو صاف بنانا ہے۔ ہمیں زیر زمین پانی کی تحفظ کرنا ہے۔ یہ سارے ایشوز ایسے ہیں، جو کہیں نہ کہیں ہماری ہزاروں برس پرانی ثقافت اور روایتوں سے جڑتے ہیں۔ اس لئے ان کوششوں میں آپ کا جتنا زیادہ تعاون ملے گا، اتنی ہی ملک کی خدمت اور زیادہ وسیع ہوگی۔

 

مجھے امید ہے، قومی تعمیر سے جڑے نئے موضوعات کو برہماکماریز ، اختراعی انداز سے آگے بڑھائیں گی۔ ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے ذریعے ہم دنیا کے لئے ’سروے بھونتو سوکھِن‘کے منتر کو سچ ثابت کریں گے۔ آپ جانتے ہیں ابھی یہاں جی-20 سمٹ کی بات ہوئی۔ ہم جی -20 سمٹ میں بھی دنیا کے سامنے، دنیا جب خواتین کی ترقی کی بات کرتی ہے، تو ہم جی-20 میں دنیا کے سامنے خاتون کے زیر قیادت ترقی کی بات کرتے ہیں۔ یعنی خواتین کی رہنمائی میں ترقی۔ اس سمت میں ہم کام کررہے ہیں۔ مجھے مکمل یقین ہے کہ ایک بہت ہی عمدہ تنظیم، وسیع طور پر پھیلی ہوئی تنظیم ، ملک کی ترجیحات کے ساتھ جڑ کر نئی طاقت اور اہلیت کے ساتھ اپنی توسیع بھی کرے گی اور ملک کی ترقی بھی کرے گی۔

اسی امید کے ساتھ ، آپ سب کو میں بہت بہت مبارکباد یتا ہوں ۔ آپ نے مجھے یہاں بلایا، دعوت دی۔ میں ہمیشہ کوشش کرتاہوں جس قدر بھی وقت نکال سکوں، آپ کے درمیان پہنچوں۔ کیونکہ یہاں میں آتا ہوں تو کچھ لے کر جاتاہوں۔ خواہ وہ آشیرواد ہو، تحریک ہو، توانائی ہو جو مجھے ملک کےتئیں کام کرنے کے لئے دوڑاتی ہے، نئی طاقت دیتی ہے۔ مجھے یہاں آنے کا موقع دیا اس کے لئے میں ممنونیت کا اظہار کرتا ہوں۔

اوم شانتی!

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII

Media Coverage

PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...

Prime Minister Shri Narendra Modi paid homage today to Mahatma Gandhi at his statue in the historic Promenade Gardens in Georgetown, Guyana. He recalled Bapu’s eternal values of peace and non-violence which continue to guide humanity. The statue was installed in commemoration of Gandhiji’s 100th birth anniversary in 1969.

Prime Minister also paid floral tribute at the Arya Samaj monument located close by. This monument was unveiled in 2011 in commemoration of 100 years of the Arya Samaj movement in Guyana.