عالیٰ مرتبت خواتین وحضرات !
گلوبل ساؤتھ کے لیڈران ، نمسکار !
اس سربراہ کانفرنس میں آپ کا خیرمقدم کرکے مجھے خوشی ہورہی ہے ۔ میں ، دنیا کے مختلف حصوں سے ہماری اس کانفرنس میں شرکت کرنے پرآپ کا شکریہ اداکرتاہوں ۔ہم ایک ایسے وقت ملاقات کررہے ہیں کہ جب ایک نئے سال کا آغاز ہورہاہے اورنئی امیدیں اورنئی توانائی پیداہورہی ہے ۔ 130کروڑہندوستانیوں کی جانب سے ، میں آپ سبھی کو اورآپ کے ملکوں کو ایک پرمسرت اور خوشحالی سے بھرے 2023کے لئے نیک خواہشات پیش کرتاہوں ۔
ہم نے مشکلات بھرے برسوں میں سے مزید ایک سال گزار دیاہے ، جس میں ہم نے جنگ ، تنازعات ، دہشت گردی اور جغرافیائی اورسیاسی کشیدگیوں : خوراک ، کھاد اورایندھن کی بڑھتی قیمتوں ، آب وہوا کی تبدیلی کے سبب پیدا ہونے والی قدرتی تباہیوں اور کووڈ عالمی وباء کے جاری اقتصادی اثرات کا مشاہدہ کیاہے ۔ یہ بات واضح ہے کہ دنیا اس وقت بحران سے دوچارہے ۔یہ پیشن گوئی کرنا مشکل ہے کہ عدم استحکام کی یہ صورت حال کب تک جاری رہے گی ۔
عالی مرتبت خواتین وحضرات ،
ہم ، گلوبل ساؤتھ ، مستقبل میں اور آگے بڑھنے کے سب سے بڑے دعویدار ہیں ۔بنی نوع انسان کی تین چوتھائی آبادی ہمارے ملکوں میں آباد ہے ۔ ہماری بھی یکساں آوازہونی چاہیئے۔ اس لئے اب جبکہ عالمی حکمرانی کا آٹھ دہائیوں پراناماڈل آہستہ آہستہ تبدیل ہورہاہے ، ہمیں ابھرتے ہوئے منظرنامہ کے خدوخال طے کرنے کی کوشش کرنی چاہیئے ۔
عالیٰ مرتبت خواتین وحضرات ،
زیادہ تر عالمی چیلنج ، گلوبل ساؤتھ نے پیدانہیں کئے ہیں ، لیکن ان کا ہم پرزیادہ اثرپڑتاہے ۔ ہم نے اس کا، کووڈعالمی وباء، آب وہوا کی تبدیلی ، دہشت گردی اوریہاں تک کہ یوکرین جنگ کے اثرات میں مشاہدہ کیاہے ۔ان چیلنجوں کے حل کی تلاش میں بھی ہمارے کردار یا ہماری آواز کی کوئی اہمیت نہیں ہے ۔
عالیٰ مرتبت خواتین وحضرات ،
بھارت نے اپنے ترقیاتی تجربات کو ہمیشہ گلوبل ساؤتھ کے اپنے بھائیوں کے ساتھ ساجھا کیاہے ۔ ترقی سےمتعلق ہماری ساجھیداریاں ، سبھی جغرافیائی علاقوں اور مختلف النوع شعبوں کا احاطہ کرتی ہیں ۔ ہم نے عالمی وباء کے دوران 100سے زیادہ ملکوں کو دوائیں اور ویکسین فراہم کئے ہیں ۔ بھارت ، ہمارے یکساں مشترکہ مستقبل کو طے کرنے کی غرض سے ترقی پذیرملکوں کے زیادہ بڑے کردار کے لئے ہمیشہ کھڑاہواہے ۔
عالی مرتبت خواتین وحضرات ،
اب جبکہ بھارت، اس سال اپنی جی ٹوئنٹی کی صدارت کا آغاز کررہاہے ، یہ بات فطری ہے کہ گلوبل ساؤتھ کی آواز کو بلند کرنا ہمارا مقصد ہے ۔ ہماری جی ٹوئنٹی کی صدارت کے لئے ، ہم نے جوموضوع منتخب کیاہے وہ ہے ‘‘ایک کرۂ ارض ، ایک کنبہ ، ایک مستقبل ’’۔ اوریہ موضوع ہماری تہذیبی اقدار کے عین مطابق ہے ۔ ہم اس بات میں یقین رکھتے ہیں کہ ‘‘اتحاد’’ اوریکسانیت کوحقیقت کی شکل دینے کا راستہ انسانوں پرمرتکز ترقی سے ہوکرگزرتاہے ۔ گلوبل ساؤتھ کے عوام کو ترقی کے ثمرات سے اب مزید علیحدہ نہیں رکھاجاناچاہیئے ۔ ہم سب کومل کر عالمی سیاسی اورمالی حکمرانی کےخاکہ کو ازسرنو تیارکرنے کی کوشش کرنی چاہیئے ۔ اس سے عدم مساوات کوختم کیاجاسکے گا، مواقع میں اضافہ کیاجاسکے گا، ترقی میں معاونت کی جاسکے گی اورترقی اورخوشحالی میں توسیع کی جاسکے گی۔
یہ نظریات ، جی ٹوئنٹی اوردیگر فورمس میں ہماری آواز کی بنیاد کی شکل اختیارکرسکتے ہیں ۔بھارت میں ہماری ایک دعا ہے
आ नो भद्राः क्रतवो यन्तु विश्वतः. اس کا مطلب ہے ہمیں اس کائنات کی سبھی سمتوں سے عظیم خیالات ملیں ۔ گلوبل ساؤتھ سربراہ کانفرنس کی آواز ، ہمارے اجتماعی مستقبل کے لئے عظیم خیالات کے حصول کی ایک اجتماعی کوشش ہے ۔
عالی مرتبت خواتین وحضرات !
میں آپ کے خیالات اورنظریات سننے کا منتظرہوں ۔ میں ایک بارپھرآپ کا شرکت کے لئے شکریہ اداکرتاہوں ۔ شکریہ
دھنیہ واد۔
We, the Global South, have the largest stakes in the future. pic.twitter.com/pgA3LfGcHu
— PMO India (@PMOIndia) January 12, 2023
Most of the global challenges have not been created by the Global South. But they affect us more. pic.twitter.com/Q26vHwEqog
— PMO India (@PMOIndia) January 12, 2023
India has always shared its developmental experience with our brothers of the Global South. pic.twitter.com/GyXw3DFgFP
— PMO India (@PMOIndia) January 12, 2023
As India begins its G20 Presidency this year, it is natural that our aim is to amplify the Voice of the Global South. pic.twitter.com/4nEo1LYdJ2
— PMO India (@PMOIndia) January 12, 2023
To re-energise the world, we should together call for a global agenda of:
— PMO India (@PMOIndia) January 12, 2023
Respond,
Recognize,
Respect,
Reform. pic.twitter.com/Z85PMLWLu8
The need of the hour is to identify simple, scalable and sustainable solutions that can transform our societies and economies. pic.twitter.com/0DdarOZXEL
— PMO India (@PMOIndia) January 12, 2023