“This museum is a living reflection of the shared heritage of each government”
“This museum has come as a grand inspiration in the time of Azadi ka Amrit Mahotsav”
“Every government formed in independent India has contributed in taking the country to the height it is at today. I have repeated this thing many times from Red Fort also”
“It gives confidence to the youth of the country that even a person born in ordinary family can reach the highest position in the democratic system of India”
“Barring a couple of exceptions, India has a proud tradition of strengthening democracy in a democratic way”
“Today, when a new world order is emerging, the world is looking at India with a hope and confidence, then India will also have to increase its efforts to rise up to the occasion”

مرکزی کابینہ کے میرے ساتھی ، پارلیمنٹ میں میرے دیگر سینئر معاونین ، مختلف سیاسی پارٹیوں کے معزز ساتھی، دیگر اہم شخصیات، خواتین و حضرات،

ملک کے الگ الگ حصوں میں آج تہواروں اور جشن کا موقع ہے۔آج بیساکھی ہے، بوہاگ بیہو ہے، آج سے اوڈیا نیا سال بھی شروع ہو رہا ہے۔ہمارے تمل ناڈو کے بھائی بہن بھی نئے سال کا استقبال کررہے ہیں۔میں انہیں ’پُتّانڈ‘کی مبارکباد دیتا ہوں۔ اس کے علاوہ بھی کئی علاقوں میں نیا سال شروع ہورہا ہے۔متعدد تہوار منائے جارہے ہیں۔ میں تمام ملک کے عوام کو تمام تہواروں کی بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں۔آپ سب کو بھگوان مہاویر جینتی کی بھی بہت بہت نیک خواہشات۔

ساتھیوں،

آج کا یہ موقع تو دیگر وجوہات سے اور بھی خاص ہوگیا ہے۔ آج پورا ملک بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کو ان کی یوم پیدائش پر احترام کے ساتھ، عقیدت سے یاد کررہا ہے۔ بابا صاحب جس آئین کے اہم معمار رہے ہیں، اس آئین نے ہمیں پارلیمانی نظام کی بنیاد دی۔ اس پارلیمانی نظام کی اہم ذمہ داری ملک کے وزیر اعظم کا عہدہ رہا ہے۔یہ میری خوش نصیبی ہے کہ آج مجھے پردھان منتری سنگرہالیہ ملک کو وقف کرنے کا موقع ملا ہے۔ ایسے وقت میں جب ملک اپنی آزادی کے 75سال کا جشن آزادی کا امرت مہوتسو منا رہا ہے، تب یہ میوزیم ایک وسیع تحریک بن کر آیا ہے۔ ان 75سالوں میں ملک نے متعد قابل فخر پل دیکھے ہیں۔ تاریخ کے جھروکھے میں اِن پلوں کی جو اہمیت ہے، وہ بے مثال ہے۔ ایسے بہت سے پلوں کی جھلک پردھان منتری سنگرہالیہ میں دیکھنے کو ملے گی۔ میں تمام ملک کے عوام کو بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں۔ تھوڑی دیر پہلے اس پروجیکٹ سے جڑے تمام ساتھیوں سے ملنے کا بھی مجھے موقع ملا ۔ سب نے لوگوں نے بہت قابل تعریف کام کیا ہے۔ اس کے لئے پوری ٹیم کو میں مبارکباد یتا ہوں۔میں آج یہاں سابق وزرائے اعظم کے اہل خانہ کو بھی دیکھ رہا ہوں۔ آپ سب کا استقبال ہے۔ پردھان منتری سنگرہالیہ کے افتتاح کا یہ موقع آپ سب کی موجودگی سے مزید عظیم بن گیا ہے۔آپ کی موجودگی نے پردھان منتری سنگرہالیہ کی اہمیت ، اس کی افادیت کو مزید بڑھا دیا ہے۔

ساتھیوں،

ملک آج جس بلندی پر ہے، وہاں تک اسے پہنچانے میں آزاد ہندوستا ن کے بعد قائم ہونے والی ہر حکومت کا تعاون ہے۔میں نے لال قلعے سے بھی یہ کئی بار دہرائی۔ آج یہ سنگرہالیہ بھی ہر حکومت کی ساجھا وراثت کا زندہ عکس بن گیا ہے۔ملک کے ہر وزیر اعظم نے اپنے وقت کی الگ الگ چنوتیوں کو پار کرتے ہوئے ملک کو آگے لے جانے کی کوشش کی ہے۔سب کی شخصیت ، کارنامے، قیادت کے الگ الگ شکلیں رہیں ہیں۔ یہ سب عوامی یادگار کی چیزیں ہیں۔ملک کے عوام خاص طور سے نوجوان طبقہ ،آنے والی نسل تمام وزرائے اعظم کے بارے میں جانے گی تو انہیں تحریک ملے گی۔ تاریخ اور حال سے مستقبل کی تعمیر بر راہ پر راشٹر کوی رامدھاری سنگھ دِنکر جی نے کبھی لکھاتھا-

پریہ درشن اِتہاس کنٹھ میں، آج دھونت ہو کاویہ بنے

ورتمان کی چترپٹی پر، بھوت کال سمبھاویہ بنے

مفہوم یہ ہے کہ ہماری ثقافتی فکر میں جو قابل فخر ماضی شامل ہے، وہ شاعری میں بدل کر گونجے، اس ملک کی مالا مال تاریخ ہم موجودہ منظر پر بھی ممکن کرسکیں۔ آنے والے 25سال آزادی کا یہ امرت کال ملک کے لئے بہت اہم ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یہ نوتعمیر پردھان منتری سنگرہالیہ مستقبل کی تعمیر کا بھی ایک توانائی مرکز بنے گا۔الگ الگ دور میں لیڈر شپ کی کیا چنوتیاں رہیں، کیسے اُن سے نمٹا گیا ، اس کو لے کر بھی آنے والی نسل کے لئے یہ ایک بڑی تحریک کا ذریعہ بنے گا۔یہاں وزرائے اعظم سے متعلق نایاب تصویریں، تقریریں، انٹرویو، بنیادی تحریریں جیسی یادگار چیزیں رکھی گئی ہیں۔

ساتھیوں،

عوامی زندگی میں جو لوگ اعلیٰ عہدوں پر رہتے ہیں، جب ہم ان کی زندگی پر نظر ڈالتے ہیں، تو یہ بھی ایک طرح سے تاریخ کا تجزیہ کرنا ہی ہوتا ہے۔ ان کی زندگی کے واقعات، ان کے سامنے آئی چنوتیاں، ان کے فیصلے، بہت کچھ سکھاتے ہیں۔ یعنی ایک طرح سے ان کی زندگی چل رہی ہوتی ہے اور ساتھ ہی ساتھ تاریخ کی تعمیر بھی ہوتی چلی ہے۔ اس زندگی کو پڑھنا تاریخ کے مطالعے کی طرح ہے۔ اس میوزیم سے آزاد  ہندوستان کی تاریخ کو جانا جاسکے گا۔ہم نے کچھ سال پہلے ہی یوم آئین منانے کی شروعات کرکے قومی فکر کو بیدار کرنے کی طرف اہم قدم اٹھایا ہے۔ یہ اسی سمت میں ایک اور اہم پڑاؤ ہے۔

ساتھیوں،

ملک کے ہر وزیر اعظم نے آئین کے ذریعے بیان کردہ جمہوریت کے اہداف کی تکمیل میں ہرممکن تعاون دیا ہے۔ انہیں یاد کرنا آزاد ہندوستان کے سفر کو جاننا ہے۔ یہاں آنے والے لوگ ملک کے سابق وزرائے اعظم کے تعاون سے روبرو ہوں گے۔ان کے پس منظر ، ان کی جدوجہد –تعمیر کو جانیں گے۔نئی نسل کو یہ بھی سیکھ ملے گی کہ ہمارے جمہوری ملک میں کس کس پس منظر سے آکرالگ الگ وزیر اعظم  بنتے رہے ہیں۔یہ ہم ہندوستانیوں کے لئے بہت فخر کی بات ہے کہ ہمارے زیادہ تر وزیر اعظم بہت ہی عام خاندان سے رہے ہیں۔ دور دراز دیہات سے آکر ، انتہائی غریب خاندان سے آکر، کسان خاندان سے آکر بھی وزیر اعظم کے عہدے پر پہنچنا ہندوستانی جمہوریت کی عظیم روایتوں کے تئیں یقین کو مضبوط کرتا ہے۔یہ ملک کے نوجوانوں کو بھی یقین دلاتا ہے کہ ہندوستان کے جمہوری نظام میں عام خاندان میں پیدا ہونے والا شخص بھی اعلیٰ ترین عہدوں پر پہنچ سکتا ہے۔

ساتھیوں،

اس میوزیم میں جس قدر ماضی ہے، اسی قدر مستقبل بھی ہے۔ یہ میوزیم ملک کے لوگوں کو گزرے وقت کا سفر کرواتے ہوئے نئی سمت ، نئے روپ میں ہندوستان کی ترقی کے سفر پر لے جائے گا۔ایک ایسے سفر پر جہاں آپ ایک نئے ہندوستان کے خواب کو ترقی کے راستے پر آگے بڑھتے ہوئے قریب سے دیکھ سکیں گے۔ اس عمارت میں 40 سے زیادہ گیلریاں ہیں اور تقریباً 4ہزار لوگوں کے ایک ساتھ چلنے پھرنے کا نظم ہے۔ورچوئل ریلٹی روبوٹس اور دوسری جدید ٹیکنالوجی کے توسط سے تیزی سے بدل رہے ہندوستان کی تصویر یہ میوزم دنیا کو دکھائے گا۔یہ ٹیکنالوجی کے توسط سے ایسا احساس دے گا، جیسے ہم واقعی اسی دور میں جی رہے ہیں۔ انہیں وزرائے اعظم کے ساتھ سیلفی لے رہے ہیں، ان سے مکالمہ کررہے ہیں۔

ساتھیوں،

ہمیں اپنے نوجوان ساتھیوں کو اس میوزیم میں آنے کے لئے زیادہ سے زیادہ حوصلہ افزائی کرنی چاہئے۔ یہ  میوزیم ان کے تجربات کو مزید وسعت دے گا۔ہمارے نوجوان اہل ہیں اور ان میں ملک کو نئی بلندیوں تک لے جانے کی صلاحیت ہے۔ وہ اپنے ملک کے بارے میں آزاد ہندوستان کے اہم مواقع کے بارے میں جتنا زیادہ جانین گے، سمجھیں گے، اتنا ہی وہ درست فیصلہ لینے میں اہل بھی ہوسکیں گے۔یہ میوزیم آنے والی نسلوں کے لئے معلومات کا ، خیالات کا ، تجربات کا ایک در کھولنے کا کام کرے گا۔یہاں آکر انہیں جو معلومات ملے گی، جن حقائق سے وہ واقف ہوں گے، وہ انہیں مستقبل کے فیصلے لینے میں انہیں مدد کریں گے۔ تاریخ کے جو طالب علم ریسرچ کرنا چاہتے ہیں، انہیں بھی یہاں آکر بہت فائدہ ہوگا۔

ساتھیوں،

ہندوستان، جمہوریت کی ماں ہے، مدر آف ڈیموکریسی ہے۔ ہندوستان کی جمہوریت کی بہت خصوصیت یہ بھی ہے کہ وقت کے ساتھ اس میں مسلسل تبدیلی آتی رہی ہے۔  ہر عہد میں ، ہر نسل میں  جمہوریت کو مزید جدید بنانے اور زیادہ طاقتور بنانے کی مسلسل کوشش ہوئی ہے۔وقت کے ساتھ جس طرح کئی بار سماج میں کچھ کمیاں گھر کر جاتی ہیں، ویسے ہی جمہوریت کے سامنے بھی وقت وقت پر چنوتیاں آتی رہی ہیں۔ ان کمیوں کو دور کرتے رہنا، خود کو تبدیل کرتے رہنا، ہندوستانی جمہوریت کی خوبی ہے اور اس میں ہر کسی نے اپنا تعاون دیا ہے۔ایک دو مستثنیٰ چھوڑ دیں تو ہمارے یہاں جمہوریت کو جمہوری طریقے سے مضبوط کرنے کی قابل فخر روایت رہی ہے۔اس لئے ہماری بھی یہ ذمہ داری ہے کہ اپنی کوششوں سے ہم جمہوریت کو اور زیادہ مضبوط کرتے رہیں۔ آج جو بھی چیلنج ہماری جمہوریت کے سامنے ہے، وقت کے ساتھ جو بھی کمیاں گھر کرگئی ہیں، انہیں دور کرتے ہوئے ہم آگے بڑھیں ، یہ جمہوریت کی بھی ہم سے توقع ہے اور ملک بھی ۔ آج کا یہ تاریخی موقع جمہوریت کو طاقتور اور خوشحال بنانے کے عہد کو دوہرانے کا بھی ایک بہترین موقع ہے۔ہمارے ہندوستان میں مختلف خیالات ، مختلف روایتوں کی شمولیت ہوتی رہی ہے اور ہماری جمہوریت یہ بات سکھاتی ہے کہ کوئی ایک ہی بہتر ہو یہ ضروری نہیں ہے۔ہم تو اس تہذیب سے پلے بڑھے ہیں، جس میں کہا جاتا ہے-

آ نو بھدرا

کرتوینتو وشوتہ

یعنی ہر طرف سے نیک خیالات ہمارے پاس آئیں۔ ہماری جمہوریت ہمیں تحریک دیتی ہے جدت کو تسلیم کرنے کی، نئے خیالات کو قبول کرنے کی، پردھان منتری میوزیم میں آنے والے لوگوں کو جمہوریت کی اس طاقت کی بھی نطارے ہوں گے۔خیالات کو لے کر اتفاق ، عدم اتفاق  ہوسکتا ہے، الگ الگ سیاسی رویے ہوسکتے ہیں، لیکن جمہوریت میں سب کا مقصد ایک ہی ہوتا ہے - ملک کی ترقی۔ اس لئے یہ میوزیم وزرائے اعظم کی حصولیابیوں، ان کے خدمات تک ہی محدود نہیں ہیں۔ یہ ہر مشکل  حالات کے باوجود ملک میں مضبوط ہوتی جمہوریت ہماری ثقافت میں ہزاروں برسوں سے پھولنے پھلنے والے جمہوری تہذیبوں کی مضبوطی اور آئین کے تعلق سے مضبوط ہوتے اعتقاد کی بھی علامت ہے۔

 

ساتھیوں،

اپنی وراثت کو سنبھال کر رکھنا،اسے آنے والی نسل تک پہنچانا  ہر قوم کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ اپنی آزادی کی تحریک ، اپنے ثقافتی وقار کے تمام متحرک باب اور تحریک دینے والی شخصیتوں کو عوام کے سامنےلانے کے لئے ہماری سرکار مسلسل کام کررہی ہے۔ ملک سے چوری ہوئی مورتیوں اور دستکاری کو واپس لانا ہو، پرانے میوزیم کی تعمیر نو ہو، نیا میوزیم بنانا ہو، ایک بہت بڑی مہم پچھلے سات آٹھ سالوں سے لگاتار جاری ہے۔ ان کوششوں کے پیچھے ایک بہت بڑا مقصد ہے، جب ہماری نوجوان نسل یہ زندہ علامت دیکھتی ہے تو اسے حقیقت کا بھی احساس ہوتا ہے اور سچ کا بھی ادراک ہوتا ہے۔ جب کوئی جلیانوالا باغ اسمارک کو دیکھتا ہے تو اسے اس آزادی کی اہمیت کا پتا چلتاہے، جس کا وہ لطف لے رہا ہے۔جب کوئی قبائلی مجاہدین آزادی کا میوزیم دیکھتا ہے تو اسے پتا چلتا ہے کہ آزادی کی لڑائی میں دور دراز جنگلوں میں رہنےوالے ہمارے قبائلی بھائی بہنوں  نے کس طرح ہر خطے کا تعاون رہا ۔ ہر فرقے نے اپنا سب کچھ قربان کیا۔ جب کوئی انقلابیوں پر بنا میوزیم دیکھتا ہے تو اسے احساس ہوتا ہے کہ ملک کے  لئے قربانی دینے کا مطلب کیا ہوتا ہے۔یہ ہماری حکومت کی خوش نصیبی ہے کہ یہاں دہلی میں ہم نے بابا صاحب کی مہاپری نروان اَستھلی  علی پور روڈ پر بابا صاحب میموریل کی تعمیر کروائی ہے۔ بابا صاحب امبیڈکر کے جو پنچ تیرتھ تیار کئے گئے ہیں، وہ سماجی انصاف اور اٹوٹ قومی اعتقاد کے لئے تحریک کا مرکز ہے۔

ساتھیوں،

یہ پردھان منتری میوزیم بھی لوگوں کے ذریعے چنے گئے وزرائے اعظم کی وراثت کی نمائش کرکے ، سب کا پریاس کے جذبے کا جشن مناتا ہے۔اس کا جو لوگو ہے، اس پر بھی آپ سب کا ضرور دھیان ہوگا۔ پردھان منتری میوزیم کا لوگو کچھ اس طرح کا ہے کہ اس میں کروڑ ہا ہندوستانیوں کے ہاتھ چکر کو تھامے ہوئے ہے۔ یہ چکر 24گھنٹے تسلسل کی علامت ہے، خوشحالی کے عہد کے لئے محنت کی علامت ہے۔ یہی وہ عہد ہے ، یہ تو وہ فکر ہے،یہی وہ طاقت ہے جو آنے والے 25 سالوں میں ہندوستان کی ترقی کی تشریح کرنے والی ہے۔

ساتھیوں،

ہندوستان کی تاریخ کی عظمت سے، ہندوستان کے مالا مال عہد سے ہم سب واقف رہے ہیں۔ ہمیں ہمیشہ اس کا فخر بھی رہا ہے۔ ہندوستان کی وراثت سے اور ہندوستان کے حال سے دنیا صحیح طریقے سے واقف ہو، یہ بھی اتنا ہی ضروری ہے۔آج جب ایک نیا عالمی نظام ابھر رہا ہے، دنیا ہندوستان کو ایک امید اور یقین بھری نظروں سے دیکھ رہی ہے، تو  ہندوستان کو بھی ہر پل نئی اونچائی پر پہنچنے کےلئے اپنی کوشش بڑھانی ہوگی اور ایسے وقت میں آزادی کے بعد کے یہ 75سال ہندوستان کے وزرائے کی مدت کار یہ پردھان منتری میوزیم ہمیں مسلسل تحریک دیں گے۔یہ میوزیم ہمارے اندر ہندوستان کے لئے بڑے  عہد کا بیج بونے کی صلاحیت رکھتا ہے۔یہ میوزیم ہندوستان کے مستقبل کو بنانے والے نوجوانوں میں کچھ کرگزرنے کا جذبہ پیدا کرے گا۔ آنے والے وقت میں یہاں جو بھی نام جڑیں گے، ان کے جو بھی کام جڑیں گے، ان میں ہم سب ایک ترقی یافتہ ہندوستان کے خواب کو تعبیر آشنا ہونے کا سکون تلاش کرپائیں گے۔اس کے لئے آج محنت کا وقت ہے ۔ آزادی کا یہ امرت کال متحد ہوکر، ایک ساتھ مل کر کوششوں کا ہے۔ ملک کے عوام سے میری گزارش ہے کہ آپ خود بھی آئیں اور اپنے بچوں کو بھی اس میوزیم کا دیدار کرانے ضرور لائیں۔اسی دعوت کے ساتھ ، اسی گزارش کے ساتھ  ایک بار پھرپردھان منتری میوزیم کی بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں۔

شکریہ!

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait

Media Coverage

Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Joint Statement: Official visit of Shri Narendra Modi, Prime Minister of India to Kuwait (December 21-22, 2024)
December 22, 2024

At the invitation of His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Prime Minister of India His Excellency Shri Narendra Modi paid an official visit to Kuwait on 21-22 December 2024. This was his first visit to Kuwait. Prime Minister Shri Narendra Modi attended the opening ceremony of the 26th Arabian Gulf Cup in Kuwait on 21 December 2024 as the ‘Guest of Honour’ of His Highness the Amir Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah.

His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah and His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, Crown Prince of the State of Kuwait received Prime Minister Shri Narendra Modi at Bayan Palace on 22 December 2024 and was accorded a ceremonial welcome. Prime Minister Shri Narendra Modi expressed his deep appreciation to His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah for conferring on him the highest award of the State of Kuwait ‘The Order of Mubarak Al Kabeer’. The leaders exchanged views on bilateral, global, regional and multilateral issues of mutual interest.

Given the traditional, close and friendly bilateral relations and desire to deepen cooperation in all fields, the two leaders agreed to elevate the relations between India and Kuwait to a ‘Strategic Partnership’. The leaders stressed that it is in line with the common interests of the two countries and for the mutual benefit of the two peoples. Establishment of a strategic partnership between both countries will further broad-base and deepen our long-standing historical ties.

Prime Minister Shri Narendra Modi held bilateral talks with His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait. In light of the newly established strategic partnership, the two sides reaffirmed their commitment to further strengthen bilateral relations through comprehensive and structured cooperation in key areas, including political, trade, investment, defence, security, energy, culture, education, technology and people-to-people ties.

The two sides recalled the centuries-old historical ties rooted in shared history and cultural affinities. They noted with satisfaction the regular interactions at various levels which have helped in generating and sustaining the momentum in the multifaceted bilateral cooperation. Both sides emphasized on sustaining the recent momentum in high-level exchanges through regular bilateral exchanges at Ministerial and senior-official levels.

The two sides welcomed the recent establishment of a Joint Commission on Cooperation (JCC) between India and Kuwait. The JCC will be an institutional mechanism to review and monitor the entire spectrum of the bilateral relations between the two countries and will be headed by the Foreign Ministers of both countries. To further expand our bilateral cooperation across various fields, new Joint Working Groups (JWGs) have been set up in areas of trade, investments, education and skill development, science and technology, security and counter-terrorism, agriculture, and culture, in addition to the existing JWGs on Health, Manpower and Hydrocarbons. Both sides emphasized on convening the meetings of the JCC and the JWGs under it at an early date.

Both sides noted that trade has been an enduring link between the two countries and emphasized on the potential for further growth and diversification in bilateral trade. They also emphasized on the need for promoting exchange of business delegations and strengthening institutional linkages.

Recognizing that the Indian economy is one of the fastest growing emerging major economies and acknowledging Kuwait’s significant investment capacity, both sides discussed various avenues for investments in India. The Kuwaiti side welcomed steps taken by India in making a conducive environment for foreign direct investments and foreign institutional investments, and expressed interest to explore investment opportunities in different sectors, including technology, tourism, healthcare, food-security, logistics and others. They recognized the need for closer and greater engagement between investment authorities in Kuwait with Indian institutions, companies and funds. They encouraged companies of both countries to invest and participate in infrastructure projects. They also directed the concerned authorities of both countries to fast-track and complete the ongoing negotiations on the Bilateral Investment Treaty.

Both sides discussed ways to enhance their bilateral partnership in the energy sector. While expressing satisfaction at the bilateral energy trade, they agreed that potential exists to further enhance it. They discussed avenues to transform the cooperation from a buyer-seller relationship to a comprehensive partnership with greater collaboration in upstream and downstream sectors. Both sides expressed keenness to support companies of the two countries to increase cooperation in the fields of exploration and production of oil and gas, refining, engineering services, petrochemical industries, new and renewable energy. Both sides also agreed to discuss participation by Kuwait in India's Strategic Petroleum Reserve Programme.

Both sides agreed that defence is an important component of the strategic partnership between India and Kuwait. The two sides welcomed the signing of the MoU in the field of Defence that will provide the required framework to further strengthen bilateral defence ties, including through joint military exercises, training of defence personnel, coastal defence, maritime safety, joint development and production of defence equipment.

The two sides unequivocally condemned terrorism in all its forms and manifestations, including cross-border terrorism and called for disrupting of terrorism financing networks and safe havens, and dismantling of terror infrastructure. Expressing appreciation of their ongoing bilateral cooperation in the area of security, both sides agreed to enhance cooperation in counter-terrorism operations, information and intelligence sharing, developing and exchanging experiences, best practices and technologies, capacity building and to strengthen cooperation in law enforcement, anti-money laundering, drug-trafficking and other transnational crimes. The two sides discussed ways and means to promote cooperation in cybersecurity, including prevention of use of cyberspace for terrorism, radicalisation and for disturbing social harmony. The Indian side praised the results of the fourth high-level conference on "Enhancing International Cooperation in Combating Terrorism and Building Resilient Mechanisms for Border Security - The Kuwait Phase of the Dushanbe Process," which was hosted by the State of Kuwait on November 4-5, 2024.

Both sides acknowledged health cooperation as one of the important pillars of bilateral ties and expressed their commitment to further strengthen collaboration in this important sector. Both sides appreciated the bilateral cooperation during the COVID- 19 pandemic. They discussed the possibility of setting up of Indian pharmaceutical manufacturing plants in Kuwait. They also expressed their intent to strengthen cooperation in the field of medical products regulation in the ongoing discussions on an MoU between the drug regulatory authorities.

The two sides expressed interest in pursuing deeper collaboration in the area of technology including emerging technologies, semiconductors and artificial intelligence. They discussed avenues to explore B2B cooperation, furthering e-Governance, and sharing best practices for facilitating industries/companies of both countries in the policies and regulation in the electronics and IT sector.

The Kuwaiti side also expressed interest in cooperation with India to ensure its food-security. Both sides discussed various avenues for collaboration including investments by Kuwaiti companies in food parks in India.

The Indian side welcomed Kuwait’s decision to become a member of the International Solar Alliance (ISA), marking a significant step towards collaboration in developing and deploying low-carbon growth trajectories and fostering sustainable energy solutions. Both sides agreed to work closely towards increasing the deployment of solar energy across the globe within ISA.

Both sides noted the recent meetings between the civil aviation authorities of both countries. The two sides discussed the increase of bilateral flight seat capacities and associated issues. They agreed to continue discussions in order to reach a mutually acceptable solution at an early date.

Appreciating the renewal of the Cultural Exchange Programme (CEP) for 2025-2029, which will facilitate greater cultural exchanges in arts, music, and literature festivals, the two sides reaffirmed their commitment on further enhancing people to people contacts and strengthening the cultural cooperation.

Both sides expressed satisfaction at the signing of the Executive Program on Cooperation in the Field of Sports for 2025-2028. which will strengthen cooperation in the area of sports including mutual exchange and visits of sportsmen, organising workshops, seminars and conferences, exchange of sports publications between both nations.

Both sides highlighted that education is an important area of cooperation including strengthening institutional linkages and exchanges between higher educational institutions of both countries. Both sides also expressed interest in collaborating on Educational Technology, exploring opportunities for online learning platforms and digital libraries to modernize educational infrastructure.

As part of the activities under the MoU between Sheikh Saud Al Nasser Al Sabah Kuwaiti Diplomatic Institute and the Sushma Swaraj Institute of Foreign Service (SSIFS), both sides welcomed the proposal to organize the Special Course for diplomats and Officers from Kuwait at SSIFS in New Delhi.

Both sides acknowledged that centuries old people-to-people ties represent a fundamental pillar of the historic India-Kuwait relationship. The Kuwaiti leadership expressed deep appreciation for the role and contribution made by the Indian community in Kuwait for the progress and development of their host country, noting that Indian citizens in Kuwait are highly respected for their peaceful and hard-working nature. Prime Minister Shri Narendra Modi conveyed his appreciation to the leadership of Kuwait for ensuring the welfare and well-being of this large and vibrant Indian community in Kuwait.

The two sides stressed upon the depth and importance of long standing and historical cooperation in the field of manpower mobility and human resources. Both sides agreed to hold regular meetings of Consular Dialogue as well as Labour and Manpower Dialogue to address issues related to expatriates, labour mobility and matters of mutual interest.

The two sides appreciated the excellent coordination between both sides in the UN and other multilateral fora. The Indian side welcomed Kuwait’s entry as ‘dialogue partner’ in SCO during India’s Presidency of Shanghai Cooperation Organisation (SCO) in 2023. The Indian side also appreciated Kuwait’s active role in the Asian Cooperation Dialogue (ACD). The Kuwaiti side highlighted the importance of making the necessary efforts to explore the possibility of transforming the ACD into a regional organisation.

Prime Minister Shri Narendra Modi congratulated His Highness the Amir on Kuwait’s assumption of the Presidency of GCC this year and expressed confidence that the growing India-GCC cooperation will be further strengthened under his visionary leadership. Both sides welcomed the outcomes of the inaugural India-GCC Joint Ministerial Meeting for Strategic Dialogue at the level of Foreign Ministers held in Riyadh on 9 September 2024. The Kuwaiti side as the current Chair of GCC assured full support for deepening of the India-GCC cooperation under the recently adopted Joint Action Plan in areas including health, trade, security, agriculture and food security, transportation, energy, culture, amongst others. Both sides also stressed the importance of early conclusion of the India-GCC Free Trade Agreement.

In the context of the UN reforms, both leaders emphasized the importance of an effective multilateral system, centered on a UN reflective of contemporary realities, as a key factor in tackling global challenges. The two sides stressed the need for the UN reforms, including of the Security Council through expansion in both categories of membership, to make it more representative, credible and effective.

The following documents were signed/exchanged during the visit, which will further deepen the multifaceted bilateral relationship as well as open avenues for newer areas of cooperation:● MoU between India and Kuwait on Cooperation in the field of Defence.

● Cultural Exchange Programme between India and Kuwait for the years 2025-2029.

● Executive Programme between India and Kuwait on Cooperation in the field of Sports for 2025-2028 between the Ministry of Youth Affairs and Sports, Government of India and Public Authority for Youth and Sports, Government of the State of Kuwait.

● Kuwait’s membership of International Solar Alliance (ISA).

Prime Minister Shri Narendra Modi thanked His Highness the Amir of the State of Kuwait for the warm hospitality accorded to him and his delegation. The visit reaffirmed the strong bonds of friendship and cooperation between India and Kuwait. The leaders expressed optimism that this renewed partnership would continue to grow, benefiting the people of both countries and contributing to regional and global stability. Prime Minister Shri Narendra Modi also invited His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Crown Prince His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, and His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait to visit India.