عالی جناب اور میرے پیارے دوست صدر میکروں،
دونوں ملکوں کے وفود،
میڈیا کے ساتھیوں ،
نمسکار!
پیرس جیسے خوبصورت شہر میں اس گرمجوشی سے بھرے خیر مقدم کے لئے میں صدر میکروں کا دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ فرانس کے لوگوں کو ان کے قومی دن پر بہت دلی مبارک اور نیک خواہشات بھی پیش کرتا ہوں۔ یہ دن دنیا میں آزادی، مساوات اور بھائی چارگی جیسے اقدار کی ایک علامت مانا جاتا ہے۔ یہ اقدار ، ہمارے دونوں جمہوری ملکوں کے تعلقات کا بھی اہم بنیاد ہیں ، آج مجھے اس تقریب میں مہمان خصوصی کے طور پر شامل ہونے پر فخر حاصل ہوا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ اس موقع کی شان اور وقار بڑھانے کے لئے بھارت کی تینو افواج کی ٹکرویوں نے حصہ لیا۔ بھارتی رافیل ایئر کرافٹ کی فلائی پاس بھی ہم سب نے دیکھی۔ ہماری بحریہ کا جہاز بھی فرانس کی بندر گاہ پر موجود تھا، یعنی سمندر ، زمینی اور فضائی شعبوں میں ہمارے بڑھتے تعاون کی ایک شاندار تصویر ہمیں ایک ساتھ دیکھنے کو ملی۔ کل صدر میکروں نے مجھے فرانس کے اعلی ترین قومی ایوارڈ سے نوازا ۔ یہ اعزاز 140 کروڑ بھارتیوں کے لئے اعزاز ہے۔
دوستو!
ہم اپنے کلیدی شراکت داری کی 25 ویں سالگرہ منارہے ہیں۔ گزشتہ 25 سالوں کی مضبوط بنیاد پر ہم آنے والے 25 سالوں کے روڈ میپ تیار کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں ہم جرات مندی اور آرزو مند اہداف طے کر رہے ہیں۔ بھارت کے لوگو ں نے بھی اس مدت کے دوران ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کا عہد کیا ہے ۔ اس سفر میں ہم فرانس کو ایک فطری ساجھیدار کی شکل میں دیکھتے ہیں۔ دونوں ملکوں میں ہمیں آپسی تعاون کے سبھی شعبوں پر تفصیل سے بات چیت کرنے کا موقع مل رہا ہے ۔ اقتصادی تعلقات کو اور زیادہ مضبوط بنانا ہماری مشترکہ ترجیح ہے۔
قابل تجدید توانائی، گرین ہائیڈروجن، مصنوعی ذہانت، سیمی کنڈیکٹر، سائبر سکیورٹی اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لئے ہم نئے اقدامات کی شناخت کر رہے ہیں۔ فرانس میں بھارت کے یونیفائڈ پیمنٹ انٹر فیس (یو پی آئی) کو شروع کرنے پر سمجھوتہ ہوا ہے۔ ہم دونوں ملکوں کے اسٹارٹ اپ اور اختراعی ایکو نظام کو آپس میں جوڑنے پر بھی زور دے رہے ہیں۔ ہم خیال ملکوں کے ساتھ مل کر ہمیں ٹیکنالوجی سپلائی چین کو جمہوری شکل دینے کے لئے لگا تار کام کرنا چاہئے۔ آب وہوا میں تبدیلی اور ماحولیاتی سکیورٹی ہماری مشترکہ اور اعلی ترجیحات رہی ہیں۔ اس سمت میں ہم نے پہلے ہی بین الاقوامی شمسی اتحاد قائم کیا تھا، جو اب ایک تحریک بن گیا ہے۔ ہم اب بحری معیشت اور سمندر میں حکمرانی کے روڈ میپ پر تیزی سے کام کرنا چاہتے ہیں۔ واحد استعمال والے پلاسٹک کے خلاف ایک مشترکہ پہل پر ہم آگے بڑھیں گے۔ انڈین آئل اور فرانس کی ٹوٹل کمپنی کے درمیان ایل این جی کی برآمدات کے لئے طویل مدتی سمجھوتے کا میں خیر مقدم کرتا ہوں۔ اس سے ہمارے صاف توانائی کی تبدیلی کے اہداف کو قوت ملے گی۔ اب سے کچھ دیر بعد ہم بھارت - فرانس سی ایس اوز فورم میں بھی حصہ لیں گے۔ دونوں ملکوں کے کاروباری نمائندوں کے ساتھ اقتصادی تعاون مضبوط کرنے اور اسے بڑھانے پر تفصیل سے تبادلہ خیال ہوگا۔
دوستو!
دفاعی تعاون ہمارے تعلقات کا ایک مضبوط ستون رہا ہے۔ یہ دونوں ملکوں کے درمیان گہرے آپسی اعتماد کی ایک علامت ہے۔ میک ان انڈیا اور آتم نر بھر بھارت میں فرانس ایک اہم ساجھیدار ہے۔ آج ہم دفاع کے شعبے میں بھارت میں نئی ٹیکنالوجی کی مشترکہ پیدا وار اور مشترکہ ترقی پر بات کریں گے۔ آبدوز ہو یا پھر بحریہ کے جہاز ، ہم چاہتے ہیں کہ مل کر صرف اپنی ہی نہیں تیسرے دوست ملکوں کی ضرورت کو بھی پورا کرنے کے لئے کام کریں۔ ہماری دفاعی خلائی ایجنسیوں کے درمیان تعاون بڑھانے کے امکانات ہیں۔ فرانس کی کمپنیوں کے ذریعہ ایم آر او سہولیات ، فاضل کَل پرزے، ہیلی کاپٹری کے لئے انجن کا پروڈکشن بھی بھارت میں کئے جانے پر بھی ہم آگے بڑھ رہے ہیں۔ ہم اس میں ہمارے تعاون کو اور مضبوط بنانے پر زور دیں گے۔ سول نیو کلیئر شعبے میں تعاون کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم چھوٹے اور جدید ماڈیولر ری ایکٹرس میں تعاون کے امکانات پر گفتگو کریں گے۔ آج بھارت میں چندریا ن کے کامیاب لانچ پر پورا بھارت پرجوش نظر آتا ہے۔ ہماری خلائی ایجنسیوں کے درمیان نئے سمجھوتے ہوئے ہیں۔ ہمیں سٹیلائٹ لانچ سروسز ، سمندر اور زمین کے ٹمپریچر اور ماحولیات کی نگرانی کرنے کے لئے ترشنا سٹیلائٹ بنانے کا کام شامل ہے۔ خلاء پر مبنی بحری ڈومین بیداری جیسے شعبوں میں بھی ہم اپنا تعاون بڑھا سکتے ہیں۔
دوستو!
بھارت اور فرانس کے درمیان طویل عرصے سے عوام سے عوام کے درمیان گہرے تعلقات رہے ہیں۔ ہماری آج کی گفتگو سے یہ تعلقات اور زیادہ مضبوط ہوں گے۔ ہم فرانس کے جنوب میں مارسے شہر میں نیا بھارتی قونصل خانہ کھولیں گے۔ فرانس میں رہ رہے بھارتی نژاد لوگوں کے لئے طویل مدتی ویزا دینے کے فیصلے کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں۔ ہم فرانس کی یونیورسٹیوں کو بھارت میں اپنے کیمپس قائم کرنے کے لئے دعوت دیتے ہیں۔ دہلی میں بنائے جانے والے نئے قومی میوزیم میں فرانس ایک ساجھیدار کی شکل میں جڑ رہا ہے۔ اگلے سال پیرس میں ہونے والے اولمپکس کے لئے سبھی بھارتی ایتھلیٹس پرجوش ہیں۔ اس کے کامیاب انعقاد کے لئے میں صدر میکروں اور ان کی پوری ٹیم کو نیک تمنائیں پیش کرتا ہوں۔
دوستو!
آج ہم بہت سے اہم علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔ انڈو پیسفک کے ریزیڈنٹس پاور کی حیثیت سے اس خطے میں امن اور استحکام کے لئے بھارت اور فرانس کی خاص ذمہ داری ہے ۔ ہمارے تعاون کو ایک تعمیری شکل دینے کے لئے ہم انڈو بحر الکاہل تعاون روڈ میپ پر کام کر رہے ہیں۔ انڈو پیسفک ٹرائی اینگولر ڈیولپمنٹ کوآپریشن فنڈ کی تجویز پر بھی دونوں فریق گفتگو کے مرحلے میں ہیں۔ اس سے پورے خطے میں اسٹارٹ اپ اور اختراع کو فروغ دینے کے نئے موقع فراہم ہوں گے۔ بھارت کو انڈو پیسفک پوشن پہل میں فرانس کے ذریعہ میری ٹائم ریسورس پلر کی رہنمائی کرنے کے فیصلے کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں۔
دوستو!
کووڈ عالمی وبا اور یوکرین جنگ کے اثرات پوری دنیا پر پڑے ہیں۔ گلوبل ساؤتھ کے ملکوں پر ان کا خاص طور سے منفی اثر پڑا ہے۔ یہ تشویش کا موضوع ہے۔ ان مسائل کے حل کے لئے سبھی ملکوں کی ایک ہو کر کوشش کرنا ضروری ہو جاتا ہے۔ ہمارا ماننا ہے کہ سبھی تنازعات کا حل مذاکرات اور سفارت کاری کے توسط سے ہونا چاہئے۔ بھارت مستقل امن کی بحالی میں تعاون دینے کے لئے تیار ہے۔ دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں بھارت اور فرانس ہمیشہ ساتھ رہے ہیں۔ ہم مانتے ہیں کہ سرحد پار دہشت گردی کو ختم کرنے کے لئے ٹھوس کارروائی کی ضرورت ہے۔ اس سمت میں تعاون بڑھانے پر دو نوں ملک متفق ہیں۔
صدر میکروں اس سال جی – 20 سمٹ کے دوران آپ کا بھارت میں خیر مقدم کرنے کے لئے میں اور سبھی بھارتی پرجوش ہیں۔ ایک بار پھر آپ کی دوستی اور مجھے دی گئی مہمان نوازی کے لئے بہت بہت شکریہ!