‘‘صحت سے متعلق بھارت کا نقطہ نظر عالمگیر تھا، یہاں تک کہ جب کوئی عالمی وبائی مرض بھی نہیں تھا’’
‘‘ہندوستان کا مقصد جسمانی، ذہنی اور سماجی بہبود ہے’’ ‘‘ہندوستان میں ثقافت، آب و ہوا اور سماجی حرکیات میں زبردست تنوع ہے’’
‘‘حقیقی ترقی لوگوں پر مرکوز ہے۔ میڈیکل سائنس میں چاہے کتنی ہی ترقی کی جائے، آخری سرے پر کھڑے آخری شخص تک رسائی یقینی ہونی چاہیے’’
‘‘یوگا اور دھیان جدید دنیا کے لیے قدیم ہندوستان کے تحفے ہیں جو اب عالمی تحریک بن چکے ہیں’’
‘‘ہندوستان کے صحت کی دیکھ بھال کے روایتی نظام میں ذہنی دباؤ اور طرز حیات کی بیماریوں کی بہت سے جوابات ہیں’’
‘‘ہندوستان کا مقصد نہ صرف اپنے شہریوں بلکہ پوری دنیا کے لیے صحت کی دیکھ بھال کو قابل رسائی اور سستی بنانا ہے’’

عزت مآب، دنیا  بھرکے کئی ممالک کے وزرائے صحت، مغربی ایشیا، سارک، آسیان اور افریقی خطوں کے معزز مندوبین، میں ہندوستان میں آپ کا پرتپاک استقبال کرتا ہوں۔ میرے کابینی رُفَقا ، اور حفظان صحت کی  ہندوستانی  صنعت کے نمائندوں، نمسکار!

دوستو،

ایک ہندوستانی شاسْتر   کہتا ہے:

सर्वे भवन्तु सुखिनः । सर्वे सन्तु निरामयाः ।

सर्वे भद्राणि पश्यन्तु । मा कश्चित् दुःख भाग्भवेत् ॥

اس کا مطلب ہے: سبھی خوش رہیں، سبھی بیماریوں سے  دور رہیں ، سب کے لیے اچھی چیزیں ہوں، اور کوئی غم میں مبتلا نہ ہو۔ یہ ایک جامع وژن ہے۔ یہاں تک کہ ہزاروں سال پہلے، جب کوئی  عالمی وبا نہیں تھی، صحت کے لیے ہندوستان کا نظریہ  افاقی  تھا۔ آج جب ہم ون ارتھ ون ہیلتھ کہتے ہیں ،تو عمل میں بھی یہی سوچ ہے۔ مزید یہ کہ ہمارا نقطہ نظر صرف انسانوں تک ہی محدود نہیں ہے۔ یہ ہمارے پورے ماحولیاتی نظام تک پھیلا ہوا ہے۔ پودوں سے لے کر جانوروں تک، مٹی سے لے کر ندیوں تک، جب ہمارے آس پاس کی ہر چیز صحت مند ہوگی، تو ہم صحت مند رہ سکتے ہیں۔

دوستو،

یہ ایک مقبول تصور ہے کہ بیماری کی کمی اچھی صحت کے مترادف ہے۔ تاہم، صحت کے بارے میں ہندوستان کا نظریہ بیماری کی کمی پر نہیں رکتا۔ بیماریوں سے پاک ہونا تندرستی کی راہ  میں صرف ایک مرحلہ ہے۔ ہمارا مقصد ہر ایک کی تندرستی اور بہبود ہے۔ ہمارا مقصد جسمانی، ذہنی اور سماجی بہبود ہے۔

دوستو،

ہندوستان نے اپنی  جی20 صدارت کا سفر ’ایک  کرہ ارض، ایک  کنبہ، ایک مستقبل‘ کے  تھیم کے ساتھ شروع کیا۔ ہم اس وژن کو پورا کرنے میں لچکدار عالمی حفظان صحت کے نظام کی اہمیت کو سمجھتے ہیں۔ ہندوستان صحت مند  کرہ ارض  کے لیے میڈیکل ویلیو ٹریول اور صحت سے متعلق افرادی قوت کی موبیلٹی کو اہم سمجھتا ہے۔ ون ارتھ ون ہیلتھ ایڈوانٹیج ہیلتھ کیئر انڈیا 2023 اس سمت  ایک اہم کوشش ہے۔ یہ اجتماع ہندوستان کی جی20 صدارت کے تھیم سے ہم آہنگ  ہے۔ کئی ممالک کے سینکڑوں شرکاء یہاں موجود ہیں۔ پیشہ ورانہ اور تعلیمی حلقوں سے سرکاری اور نجی شعبوں کے فریقوں کا یہاں ہونا بہت اچھا  احساس دلاتا ہے۔ یہ ہندوستانی فلسفہ ’وسودھیو کٹمبکم‘ کی علامت ہے جس کا مطلب ہے کہ دنیا ایک کنبہ ہے۔

دوستو،

جب بات مکمل حفظان صحت کی ہو تو ہندوستان کے پاس بہت سی اہم طاقتیں ہیں۔ ہمارے پاس مہارت ہے،ہمارے پاس ٹیکنالوجی ہے، ہمارے پاس ٹریک ریکارڈ ہے، ہمارے پاس روایت ہے۔ دوستو، جب  مہارت  کی بات آتی ہے تو دنیا نے ہندوستانی ڈاکٹروں کا اثر دیکھا ہے۔ ہندوستان میں اور باہر، ہمارے ڈاکٹروں کو ان کی قابلیت اور لگن کی وجہ سے بڑے پیمانے پر عزت دی جاتی ہے۔ اسی طرح ہندوستان کی نرسیں اور دیگر دیکھ بھال کرنے والے بھی مشہور ہیں۔ دنیا بھر میں حفظان صحت کے بہت سے نظام ہیں جو ہندوستانی پیشہ ور افراد کی مہارت  سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ ہندوستان میں ثقافت، آب و ہوا اور سماج میں زبردست تنوع پایا جاتا ہے۔ ہندوستان میں حفظان صحت کے تربیت یافتہ پیشہ ور افراد کو   مختلف   تجربات سے گزرنا پڑتا ہے ۔ اس سے انہیں ایسی مہارتیں پیدا کرنے میں مدد ملتی ہے جو مختلف حالات کی ضروریات کو پورا کر سکیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہندوستانی حفظان صحت کی مہارت  نے دنیا کا اعتماد جیت لیا ہے۔

دوستو،

ایک صدی میں ایک بار آنے والی وبا نے دنیا کو کئی سچائیوں کی یاد دلا دی۔ اس نے ہمیں دکھایا کہ گہرائی سے جڑی ہوئی دنیا میں، سرحدیں صحت کو لاحق خطرات کو نہیں روک سکتیں۔ بحران کے وقت، دنیا نے یہ بھی دیکھا کہ کس طرح گلوبل ساؤتھ کے ممالک کو مشکلات اور وسائل سے انکار کا سامنا کرنا پڑا۔حقیقی ترقی عوام پر مرکوز ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ میڈیکل سائنس میں کتنی ہی ترقی کی گئی ہے، آخری میل پر آخری شخص تک رسائی کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔ یہ ایک ایسا وقت تھا جب بہت سے ملکوں  کو  حفظان صحت کے  شعبے میں ایک قابل اعتماد پارٹنر کی اہمیت کا احساس ہوا۔ ہندوستان کو اس بات پر فخر ہے کہ وہ ویکسین اور ادویات کے ذریعہ زندگیاں بچانے کے عظیم مشن میں بہت سے ممالک کا شراکت دار  رہاہے۔ میڈ ان انڈیا ویکسین ہماری  سائنس اور ٹیکنالوجی کے متحرک شعبے نے تیار کی ہیں۔ ہم دنیا کی سب سے بڑی اور تیز ترین کووڈ-19  ٹیکہ کاری  مہم کا مرکز بن گئے۔ ہم نے 100 سے زیادہ ممالک کو کووڈ-19ویکسین کی 300 ملین خوراکیں بھی بھیجیں۔ اس سے ہماری صلاحیت اور عزم دونوں  کا اظہار ہوا ۔ ہم ہر اس ملک کے لیے قابل اعتماد دوست رہیں گے جو اپنے شہریوں کے لیے اچھی صحت کے خواہاں ہے۔

دوستو،

ہزاروں سال سے، صحت کے تئیں ہندوستان کا نظریہ مجموعی رہا ہے۔ ہمارے پاس احتیاطی اور فروغ صحت کی ایک عظیم روایت ہے۔ یوگا اور میڈیٹیشن  جیسے نظام اب عالمی تحریک بن چکے ہیں۔ یہ جدید دنیا کے لیے قدیم ہندوستان کا تحفہ ہیں۔ اسی طرح ہمارا آیوروید نظام تندرستی کا ایک مکمل ڈسیپلین ہے۔ یہ صحت کے جسمانی اور ذہنی پہلوؤں کا خیال رکھتا ہے۔ دنیا تناؤ اور طرز زندگی کی بیماریوں کے حل کی تلاش میں ہے۔ ہندوستان کے روایتی  حفظان صحت کے نظام میں بہت سے جوابات ہیں۔ ہماری روایتی خوراک جو  موٹے اناج پر مشتمل ہوتی ہے،غذائی تحفظ اور  غذائیت میں بھی مددگارہو سکتی ہے۔

دوستو،

ہنر، ٹیکنالوجی، ٹریک ریکارڈ اور روایت کے علاوہ، ہندوستان میں حفظان صحت کا ایک ایسا نظام ہے جو قابل استطاعت اور قابل رسائی ہے۔ یہ گھر میں ہماری کوششوں میں دیکھا جا سکتا ہے۔ ہندوستان کے پاس دنیا کی سب سے بڑی سرکاری فنڈوالی ہیلتھ انشورنس کوریج اسکیم ہے۔ آیوشمان بھارت پہل 500 ملین سے زیادہ لوگوں کے مفت طبی علاج کا احاطہ  کرتی ہے۔ 40 ملین سے زیادہ لوگ پہلے ہی  کیش لیس اور کاغذ کے بغیر خدمات حاصل کر چکے ہیں۔ اس سے ہمارے شہریوں کے لیے پہلے ہی تقریباً 7  ارب ڈالر کی بچت ہو چکی ہے۔

دوستو،

حفظان صحت کے چیلنجوں کے عالمی ردعمل کو الگ تھلگ نہیں کیا جاسکتا۔ یہ ایک مربوط، جامع اور ادارہ جاتی ردعمل کا وقت ہے۔ یہ ہماری جی20 صدارت کے دوران ہمارے فوکس ایریاز میں سے ایک ہے۔ ہمارا مقصد حفظان صحت کو قابل رسائی اور قابل استطاعت  بنانا ہے، نہ صرف ہمارے شہریوں کے لیے بلکہ پوری دنیا کے لیے۔ عدم مساوات کو کم کرنا ہندوستان کی ترجیح ہے۔ خدمات سے محروم لوگوں کی خدمت ہمارے  عقیدے کاجزو ہے۔ مجھے یقین ہے کہ  یہ اجتماع اس سمت  عالمی شراکت داری کو مستحکم   کرے گا۔ ہم اپنے مشترکہ ایجنڈے ’’ون ارتھ-  ون ہیلتھ  ‘‘ کے لئے  آپ کی شراکت چاہتے ہیں۔ ان الفاظ کے ساتھ، میں آپ سب کو خوش آمدید کہتا ہوں اور اچھی بحث مباحثہ کا منتظر ہوں۔ بہت بہت شکریہ!

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII

Media Coverage

PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Text of Prime Minister Narendra Modi's address to the Indian Community in Guyana
November 22, 2024

Your Excellency President Irfan Ali,
Prime Minister Mark Philips,
Vice President Bharrat Jagdeo,
Former President Donald Ramotar,
Members of the Guyanese Cabinet,
Members of the Indo-Guyanese Community,

Ladies and Gentlemen,

Namaskar!

Seetaram !

I am delighted to be with all of you today.First of all, I want to thank President Irfan Ali for joining us.I am deeply touched by the love and affection given to me since my arrival.I thank President Ali for opening the doors of his home to me.

I thank his family for their warmth and kindness. The spirit of hospitality is at the heart of our culture. I could feel that, over the last two days. With President Ali and his grandmother, we also planted a tree. It is part of our initiative, "Ek Ped Maa Ke Naam", that is, "a tree for mother”. It was an emotional moment that I will always remember.

Friends,

I was deeply honoured to receive the ‘Order of Excellence’, the highest national award of Guyana. I thank the people of Guyana for this gesture. This is an honour of 1.4 billion Indians. It is the recognition of the 3 lakh strong Indo-Guyanese community and their contributions to the development of Guyana.

Friends,

I have great memories of visiting your wonderful country over two decades ago. At that time, I held no official position. I came to Guyana as a traveller, full of curiosity. Now, I have returned to this land of many rivers as the Prime Minister of India. A lot of things have changed between then and now. But the love and affection of my Guyanese brothers and sisters remains the same! My experience has reaffirmed - you can take an Indian out of India, but you cannot take India out of an Indian.

Friends,

Today, I visited the India Arrival Monument. It brings to life, the long and difficult journey of your ancestors nearly two centuries ago. They came from different parts of India. They brought with them different cultures, languages and traditions. Over time, they made this new land their home. Today, these languages, stories and traditions are part of the rich culture of Guyana.

I salute the spirit of the Indo-Guyanese community. You fought for freedom and democracy. You have worked to make Guyana one of the fastest growing economies. From humble beginnings you have risen to the top. Shri Cheddi Jagan used to say: "It matters not what a person is born, but who they choose to be.”He also lived these words. The son of a family of labourers, he went on to become a leader of global stature.

President Irfan Ali, Vice President Bharrat Jagdeo, former President Donald Ramotar, they are all Ambassadors of the Indo Guyanese community. Joseph Ruhomon, one of the earliest Indo-Guyanese intellectuals, Ramcharitar Lalla, one of the first Indo-Guyanese poets, Shana Yardan, the renowned woman poet, Many such Indo-Guyanese made an impact on academics and arts, music and medicine.

Friends,

Our commonalities provide a strong foundation to our friendship. Three things, in particular, connect India and Guyana deeply. Culture, cuisine and cricket! Just a couple of weeks ago, I am sure you all celebrated Diwali. And in a few months, when India celebrates Holi, Guyana will celebrate Phagwa.

This year, the Diwali was special as Ram Lalla returned to Ayodhya after 500 years. People in India remember that the holy water and shilas from Guyana were also sent to build the Ram Mandir in Ayodhya. Despite being oceans apart, your cultural connection with Mother India is strong.

I could feel this when I visited the Arya Samaj Monument and Saraswati Vidya Niketan School earlier today. Both India and Guyana are proud of our rich and diverse culture. We see diversity as something to be celebrated, not just accommodated. Our countries are showing how cultural diversity is our strength.

Friends,

Wherever people of India go, they take one important thing along with them. The food! The Indo-Guyanese community also has a unique food tradition which has both Indian and Guyanese elements. I am aware that Dhal Puri is popular here! The seven-curry meal that I had at President Ali’s home was delicious. It will remain a fond memory for me.

Friends,

The love for cricket also binds our nations strongly. It is not just a sport. It is a way of life, deeply embedded in our national identity. The Providence National Cricket Stadium in Guyana stands as a symbol of our friendship.

Kanhai, Kalicharan, Chanderpaul are all well-known names in India. Clive Lloyd and his team have been a favourite of many generations. Young players from this region also have a huge fan base in India. Some of these great cricketers are here with us today. Many of our cricket fans enjoyed the T-20 World Cup that you hosted this year.

Your cheers for the ‘Team in Blue’ at their match in Guyana could be heard even back home in India!

Friends,

This morning, I had the honour of addressing the Guyanese Parliament. Coming from the Mother of Democracy, I felt the spiritual connect with one of the most vibrant democracies in the Caribbean region. We have a shared history that binds us together. Common struggle against colonial rule, love for democratic values, And, respect for diversity.

We have a shared future that we want to create. Aspirations for growth and development, Commitment towards economy and ecology, And, belief in a just and inclusive world order.

Friends,

I know the people of Guyana are well-wishers of India. You would be closely watching the progress being made in India. India’s journey over the past decade has been one of scale, speed and sustainability.

In just 10 years, India has grown from the tenth largest economy to the fifth largest. And, soon, we will become the third-largest. Our youth have made us the third largest start-up ecosystem in the world. India is a global hub for e-commerce, AI, fintech, agriculture, technology and more.

We have reached Mars and the Moon. From highways to i-ways, airways to railways, we are building state of art infrastructure. We have a strong service sector. Now, we are also becoming stronger in manufacturing. India has become the second largest mobile manufacturer in the world.

Friends,

India’s growth has not only been inspirational but also inclusive. Our digital public infrastructure is empowering the poor. We opened over 500 million bank accounts for the people. We connected these bank accounts with digital identity and mobiles. Due to this, people receive assistance directly in their bank accounts. Ayushman Bharat is the world’s largest free health insurance scheme. It is benefiting over 500 million people.

We have built over 30 million homes for those in need. In just one decade, we have lifted 250 million people out of poverty. Even among the poor, our initiatives have benefited women the most. Millions of women are becoming grassroots entrepreneurs, generating jobs and opportunities.

Friends,

While all this massive growth was happening, we also focused on sustainability. In just a decade, our solar energy capacity grew 30-fold ! Can you imagine ?We have moved towards green mobility, with 20 percent ethanol blending in petrol.

At the international level too, we have played a central role in many initiatives to combat climate change. The International Solar Alliance, The Global Biofuels Alliance, The Coalition for Disaster Resilient Infrastructure, Many of these initiatives have a special focus on empowering the Global South.

We have also championed the International Big Cat Alliance. Guyana, with its majestic Jaguars, also stands to benefit from this.

Friends,

Last year, we had hosted President Irfaan Ali as the Chief Guest of the Pravasi Bhartiya Divas. We also received Prime Minister Mark Phillips and Vice President Bharrat Jagdeo in India. Together, we have worked to strengthen bilateral cooperation in many areas.

Today, we have agreed to widen the scope of our collaboration -from energy to enterprise,Ayurveda to agriculture, infrastructure to innovation, healthcare to human resources, anddata to development. Our partnership also holds significant value for the wider region. The second India-CARICOM summit held yesterday is testament to the same.

As members of the United Nations, we both believe in reformed multilateralism. As developing countries, we understand the power of the Global South. We seek strategic autonomy and support inclusive development. We prioritize sustainable development and climate justice. And, we continue to call for dialogue and diplomacy to address global crises.

Friends,

I always call our diaspora the Rashtradoots. An Ambassador is a Rajdoot, but for me you are all Rashtradoots. They are Ambassadors of Indian culture and values. It is said that no worldly pleasure can compare to the comfort of a mother’s lap.

You, the Indo-Guyanese community, are doubly blessed. You have Guyana as your motherland and Bharat Mata as your ancestral land. Today, when India is a land of opportunities, each one of you can play a bigger role in connecting our two countries.

Friends,

Bharat Ko Janiye Quiz has been launched. I call upon you to participate. Also encourage your friends from Guyana. It will be a good opportunity to understand India, its values, culture and diversity.

Friends,

Next year, from 13 January to 26 February, Maha Kumbh will be held at Prayagraj. I invite you to attend this gathering with families and friends. You can travel to Basti or Gonda, from where many of you came. You can also visit the Ram Temple at Ayodhya. There is another invite.

It is for the Pravasi Bharatiya Divas that will be held in Bhubaneshwar in January. If you come, you can also take the blessings of Mahaprabhu Jagannath in Puri. Now with so many events and invitations, I hope to see many of you in India soon. Once again, thank you all for the love and affection you have shown me.

Thank you.
Thank you very much.

And special thanks to my friend Ali. Thanks a lot.