تلنگانہ کی گورنر تملائی سے سوندرراجن جی، یونین کونسل آف منسٹرس میں میرے ساتھی۔ کشن ریڈی جی، تلنگانہ حکومت کے وزیر کونڈا سریکھا جی، کے وینکٹ ریڈی جی، پارلیمنٹ میں میرے ساتھی ڈاکٹر کے لکشمن جی، دیگر تمام معزز خواتین و حضرات!
سنگاریڈی پرجلکو نا نمسکارم۔
گزشتہ 10 سالوں سے مرکزی حکومت تلنگانہ کو ترقی کی نئی بلندیوں پر لے جانے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے۔ اس مہم کے تحت میں آج مسلسل دوسرے دن آپ کے درمیان تلنگانہ میں ہوں۔ کل عادل آباد سے میں نے تلنگانہ اور ملک کے لیے تقریباً 56 ہزار کروڑ روپے کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا آغاز کیا۔ آج مجھے سنگاریڈی سے تقریباً 7 ہزار کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے کا موقع ملا ہے۔ ان میں ہائی ویز، ریلوے اور ایئر ویز سے متعلق جدید بنیادی ڈھانچے کے کام بھی شامل ہیں۔ ان میں پٹرولیم سے متعلق منصوبے بھی ہیں۔ کل بھی جن ترقیاتی کاموں سے تلنگانہ کو فائدہ ہوا تھا،وہ توانائی اور ماحولیات سے لے کر بنیادی ڈھانچے تک مختلف شعبوں سے متعلق تھے۔ میں اس جذبے کی قدر کرتا ہوں - ریاست کی ترقی سے ملک کی ترقی، یہی ہمارا کام کرنے کا طریقہ ہے اور اسی عزم کے ساتھ مرکزی حکومت بھی تلنگانہ کی خدمت کر رہی ہے۔ آج اس موقع پر میں آپ سب کو اور تمام تلنگانہ کے عوام کو ان تمام ترقیاتی کاموں کے لیے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
ساتھیو،
آج تلنگانہ کو ہوا بازی کے شعبے میں ایک بہت بڑا تحفہ ملا ہے۔ سول ایوی ایشن ریسرچ آرگنائزیشن یعنی ‘سی اے آراو’حیدرآباد کے بیگم پیٹ ہوائی اڈے پر قائم کیا گیا ہے۔ یہ ملک میں اپنی نوعیت کا پہلا ایوی ایشن سنٹر ہو گا، جو اس طرح کے جدید معیار پر بنایا گیا ہے۔ اس مرکز سے حیدرآباد اور تلنگانہ کو ایک نئی شناخت ملے گی۔ اس سے ہوا بازی کے شعبے میں تلنگانہ کے نوجوانوں کے لیے نئی راہیں کھلیں گی۔ یہ ملک میں ایوی ایشن اسٹارٹ اپس کو تحقیق اور مہارت کی ترقی کے لیے ایک پلیٹ فارم اور ایک مضبوط بنیاد فراہم کرے گا۔ آج جس طرح سے ہوا بازی کا شعبہ ہندوستان میں نئے ریکارڈ بنا رہا ہے، جس طرح سے گزشتہ 10 سالوں میں ملک میں ہوائی اڈوں کی تعداد دوگنی ہوئی ہے، جس طرح سے اس شعبے میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں، ان سبھی امکانات کو وسیع کرنے میں حیدرآبادکا یہ جدیدمقام اہم رول نبھائے گا۔
ساتھیو،
آج 140 کروڑ ملک کے عوام ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے لیے پرعزم ہیں اور ایک ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے جدیدبنیادی ڈھانچے کا ہونا بھی اتنا ہی ضروری ہے۔ اسی لیے اس سال کے بجٹ میں ہم نے بنیادی ڈھانچے کے لیے 11 لاکھ کروڑ روپے دیئے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ تلنگانہ کو اس کا زیادہ سے زیادہ فائدہ ملے۔ آج، قومی شاہراہ اندور-حیدرآباد اقتصادی راہداری کے ایک اہم حصے کے طور پر پھیل گئی ہےکنڈی ‘-رامسن پلے’ یہ حصہ عوام کی خدمت کے لیے وقف کیا گیا ہے۔ اسی طرح یہ سیکشن ‘میریال گوڈا کوداد’ بھی مکمل ہو چکا ہے۔ اس سے تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے درمیان لوگوں کی نقل و حرکت میں آسانی ہوگی۔ سیمنٹ اور زراعت سے متعلقہ صنعتیں بھی اس سے مستفید ہوں گی۔ آج یہاں سنگاریڈی سے مدینا گوڈا کو جوڑنے والی قومی شاہراہ کا سنگ بنیاد بھی رکھا گیا ہے۔ جب یہ مکمل ہو جائے گا تو تلنگانہ، کرناٹک اور مہاراشٹر کے درمیان رابطے میں مزید بہتری آئے گی۔ 1300 کروڑ روپے کی لاگت کا یہ پروجیکٹ پورے خطے کی اقتصادی ترقی کو تقویت دے گا۔
دوستو،
تلنگانہ کو جنوبی ہند کا گیٹ وے کہا جاتا ہے۔ تلنگانہ میں ریلوے کی سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے برق کاری اور ڈبلنگ کا کام بھی تیز رفتاری سے جاری ہے۔ ڈبلنگ اور برق کاری کے ساتھ ساتھ سنت نگر مولا علی روٹ پر 6 نئے اسٹیشن بھی بنائے گئے ہیں۔ آج، ‘گھٹکیسر-لنگم پلی’ کے درمیان ایم ایم ٹی ایس ٹرین سروس کو بھی یہاں سے جھنڈی دکھا کر روانہ کیا گیا ہے۔ اس کے آغاز سے اب حیدرآباد اور سکندرآباد کے کئی اور علاقے آپس میں جڑ جائیں گے۔ اس سے دونوں شہروں کے درمیان ٹرین کے مسافروں کو بڑی سہولت ملے گی۔
ساتھیو،
آج مجھے پارا دیپ-حیدرآباد پائپ لائن پروجیکٹ کو ملک کے نام وقف کرنے کا شرف حاصل ہوا ہے۔ اس سے پٹرولیم مصنوعات کی محفوظ اور کم لاگت سے نقل و حمل میں سہولت ہوگی۔ یہ منصوبہ پائیدار ترقی کے لیے ہمارے عزم کو مضبوط کرے گا۔ آنے والے وقت میں ہم ترقی یافتہ تلنگانہ سے ترقی یافتہ ہندوستان تک اس مہم کو مزید رفتار دیں گے۔
دوستو،
اس چھوٹے سے سرکاری پروگرام کو یہاں مکمل کیا جا رہا ہے۔ میں آس پاس کے لوگوں کے پاس جاؤں گا اور وہاں بھی لوگ ان موضوعات کے بارے میں بہت کچھ سننا چاہتے ہیں۔ میں 10 منٹ کے بعد جلسہ عام میں کچھ چیزیں تفصیل سے پیش کروں گا، لیکن فی الحال اتنا ہی ہے، اور میں آپ سب کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔ شکریہ