بھارت ماتا کی جئے !
بھارت ماتا کی جئے !
اسٹیج پر موجود گجرات کے مقبول وزیر اعلیٰ بھوپیندر بھائی پٹیل، مرکز میں وزراء کی کونسل میں میرے ساتھی منسکھ مانڈویا، گجرات پردیش بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر اور پارلیمنٹ میں میرے ساتھی سی آر پاٹل، اسٹیج پر تشریف فرما دیگر تمام معززین، اور راجکوٹ کے میرے بھائیو، اور بہنو،نمسکار۔
آج کے اس پروگرام میں ملک کی کئی ریاستوں سے دیگر لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔ کئی ریاستوں کے معزز وز راء اعلیٰ، عزت مآب گورنر، ممبران اسمبلی ، ممبران پارلیمنٹ ، مرکزی وزرا، ان سب نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اس پروگرام میں ہمارے ساتھ شمولیت اختیار کی ہے۔ میں بھی ان سب کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
ایک وقت تھا جب ملک کے تمام بڑے پروگرام دہلی میں ہی ہوتے تھے۔ میں حکومت ہند کو دہلی سے نکال کر ملک کے کونے کونے تک پہنچا دیا ہے اور آج راجکوٹ پہنچ گئے۔ آج کا یہ پروگرام بھی اس کا گواہ ہے۔ آج اس ایک پروگرام کے ذریعے ملک کے کئی شہروں میں ترقیاتی کاموں کا افتتاح ہونااور سنگ بنیاد رکھنا ایک نئی روایت کو آگے بڑھا رہا ہے۔ ابھی کچھ دن پہلے میں جموں و کشمیر میں تھا۔ وہاں سے میں نے جموں سے بیک وقت آئی آئی ٹی بھلائی، آئی آئی ٹی تروپتی، ٹرپل آئی ٹی ڈی ایم کرنول، آئی آئی ایم بودھ گیا، آئی آئی ایم جموں، آئی آئی ایم وشاکھاپٹنم اور آئی آئی ایس کانپور کے کیمپس کا افتتاح کیا تھا اور اب آج راجکوٹ سے اے آئی آئی ایم ایس راجکوٹ، اے آئی آئی ایم ایس رائے بریلی، اے آئی آئی ایم ایس منگل گیری، اے آئی آئی ایم ایس بھٹنڈہ، اے آئی آئی ایم ایس کلیانی کا افتتاح ہورہا ہے۔ پانچ ایمس، ترقی پذیر ہندوستان، اتنی تیز رفتاری سے کام کر رہے ہیں اور کام مکمل کر رہے ہیں۔
دوستو
آج جب میں راجکوٹ آیا ہوں تو مجھے بہت سی پرانی باتیں یاد آ رہی ہیں۔ کل میری زندگی کا ایک خاص دن تھا۔ میرے انتخابی سفر کے آغاز میں راجکوٹ کا بڑا کردار ہے۔ 22 سال پہلے 24 فروری کو راجکوٹ نے مجھے پہلی بار آشیرواد دیا تھا اور مجھے اپنا ایم ایل اے منتخب کیا تھا اور آج 25 فروری کوہی میں نے زندگی میں پہلی بار راجکوٹ سے ایم ایل اے کے طور پر گاندھی نگر اسمبلی میں حلف لیا تھا۔ آپ نے مجھے اپنی محبت اور اپنے اعتماد کا مقروض بنا دیا تھا۔ لیکن آج، 22 سال بعد، میں راجکوٹ کے ہر خاندان کے فرد کو فخر سے کہہ سکتا ہوں کہ میں نے آپ کے اعتماد پر پورا اترنے کی پوری کوشش کی ہے۔
آج پورا ملک اتنا پیار اور آشیرواد دے رہا ہے، اس کےلیے راجکوٹ بھی شکریہ کا مستحق ہے۔ آج جب پورا ملک این ڈی اے حکومت کو تیسری بار مبارکباد دے رہا ہے، آج جب پورا ملک 400 پارکا یقین دلا رہا ہے۔ تب میں دوبارہ سر جھکا کر اور راجکوٹ کے خاندان کے ہر فرد کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ میں دیکھ رہا ہوں، نسلیں بدل گئی ہیں، لیکن مودی کے لیے محبت ہر عمر کی حد سے پرے ہے۔ یہ جو آپ کا قرض ہے، میں اسے سود کے ساتھ اور ترقی کے ذریعے واپس کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔
دوستو
میں آپ سب سے بھی معذرت خواہ ہوں، اور میں تمام الگ الگ ریاستوں کے معزز وزرائے اعلیٰ اور شہریوں سے بھی معذرت خواہ ہوں کیونکہ آج مجھے آنے میں تھوڑی تاخیر ہوئی ہے، آپ کو انتظار کرنا پڑا۔ لیکن اس کے پیچھے وجہ یہ تھی کہ آج میں دوارکا میں بھگوان دوارکادھیش کے درشن کر کے اور ان کو نمن کرنے کے بعد راجکوٹ آیا ہوں۔ میں نے دوارکا سے بیٹ دوارکا کو جوڑنے والے سدرشن پل کا بھی افتتاح کیا ہے۔ دوارکا کی اس خدمت کے ساتھ، آج مجھے ایک شاندار روحانی سادھنا کا فائدہ بھی ملا ہے۔ قدیم دوارکا جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ بھگوان شری کرشن نے اسےخود آباد کیا تھا، آج سمندر میں ڈوب گئی ہے، آج مجھے سمندر کی گہرائی میں جانا نصیب ہوا اور اندر جانے کے بعد مجھے اس سمندر میں ڈوب چکی شری کرشن والی دوارکا درشن کرنے، اس کی باقیات کا دورہ کرنے اور ان باقیات کو چھو کر زندگی کو بابرکت بنانے، ان کی پوجا کرنے اور وہاں چند لمحوں کے لیے بھگوان شری کرشن کو یاد کرنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ میرے ذہن میں بہت دنوں سے یہ خواہش تھی کہ بھلے ہی بھگوان کرشن کا مسکن دوارکا پانی کے نیچے ہو، کسی دن میں وہاں جا کر نمن کروں اور آج مجھے وہ خوش نصیبی حاصل ہوئی ۔ قدیم مذہبی کتابوں میں دوارکا کے بارے میں پڑھ کر، ماہرین آثار قدیمہ کی دریافتوں کو جان کر، یہ یہ سب کچھ ہمیں حیرت سے بھر دیتا ہے۔ آج سمندر کے اندر جانے کے بعد میں نے وہی منظر اپنی آنکھوں سے دیکھا اور اس مقدس سرزمین کو چھوا۔ عبادت کے ساتھ ساتھ میں نے وہاں مور کے پنکھ بھی چڑھائے۔ میرے لیے الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے کہ یہ تجربہ میرے لیے کتنا جذباتی تھا۔ سمندر کے گہرے پانیوں میں، میں اپنے ہندوستان کی شان و شوکت کے بارے میں سوچ رہا تھا کہ اس کی ترقی کی سطح کتنی بلند رہی ہے۔ جب میں سمندر سے باہر آیا تو بھگوان کرشن کے آشیرواد کے ساتھ ساتھ دوارکا کی تحریک بھی اپنے ساتھ لے کر آیا ہوں۔ آج ترقی اور وراثت کی میری قراردادوں کو ایک نئی طاقت، ایک نئی توانائی ملی ہے،آج ایک ترقی یافتہ ہندوستان کے میرے مقصد سے روحانی یقین بھی وابستہ ہو گیا ہے۔
دوستو
آج بھی آپ کو اور پورے ملک کو یہاں سے48 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کے پروجیکٹ ملے ہیں۔ آج نیو موندرا-پانی پت پائپ لائن پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔ اس سے گجرات سے خام تیل پائپ کے ذریعے سیدھا ہریانہ کی ریفائنری تک پہنچے گا۔ آج راجکوٹ سمیت پورے سوراشٹر کو سڑکیں، اس کے پل، ریلوے لائنوں کو دوگنا کرنے، بجلی، صحت اور تعلیم سمیت بہت سی سہولیات میسر ہیں۔ بین الاقوامی ہوائی اڈے کے بعد اب ایمس بھی راجکوٹ کے لیے وقف ہے اور اس کے لیے راجکوٹ، پورے سوراشٹر اور پورے گجرات کو بہت بہت مبارک باد ہو! اور ملک کے ان مقامات کے تمام شہریوں، بھائیوں اور بہنوں کو میری دل کی گہرائیوں سے مبارکباد، جہاں آج ایمس قائم کیا جا رہا ہے۔
دوستو
آج کا دن نہ صرف راجکوٹ اور گجرات کے لیے بلکہ پورے ملک کے لیے ایک تاریخی دن ہے۔ دنیا کی 5ویں بڑی معیشت کا صحت کا شعبہ کیسا ہونا چاہیے؟ ترقی یافتہ ہندوستان میں صحت کی سہولیات کی سطح کیا ہوگی؟ آج ہم راجکوٹ میں اس کی ایک جھلک دیکھ رہے ہیں۔ آزادی کے بعد 50 سال تک ملک میں صرف ایک ایمس تھا اور وہ بھی دہلی میں۔ آزادی کی 7 دہائیوں میں، صرف 7 ایمس کو منظوری دی گئی، لیکن وہ بھی کبھی مکمل نہیں ہوئے۔ اور آج ہی دیکھ لیں پچھلے 10 دنوں کے اندر 7 نئے ایمس کا سنگ بنیاد رکھا اور افتتاح کیا گیا۔ اس لیے میں کہتا ہوں کہ ہم ملک کو اس سے کئی گنا زیادہ تیزی سے ترقی کر رہے ہیں جو گزشتہ 7-6 دہائیوں میں نہیں ہوا ہے اور اسے ملک کے لوگوں کے قدموں میں وقف کر رہے ہیں۔ آج، 23 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 200 سے زیادہ صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے اور ان کا افتتاح بھی کیا گیا ہے۔ ان میں میڈیکل کالجز ہیں، بڑے بڑے اسپتالوں کے سیٹلائٹ سینٹرز اور سنگین بیماریوں کے علاج سے وابستہ بڑے اسپتال شامل ہیں۔
دوستو
آج ملک کہہ رہا ہے، مودی کی گارنٹی کا مطلب ہے گارنٹی کی تکمیل کی ضمانت۔ مودی کی ضمانت پر یہ اٹل یقین کیوں ہے اس کا جواب بھی ایمس میں مل جائے گا۔ میں نے راجکوٹ کو گجرات کے پہلے ایمس کی ضمانت دی تھی۔ 3 سال پہلے سنگ بنیاد رکھا اور آج افتتاح کیا – آپ کے خادم نےگارنٹی پوری کردی۔ میں نے ایک ایمس کی گارنٹی پنجاب کو دی تھی، میں نے بھٹنڈہ ایمس کا سنگ بنیاد بھی رکھا تھا اور آج اس کا افتتاح بھی کر رہا ہوں- آپ کے خادم نے گارنٹی پوری کر دی۔ میں نے یوپی میں رائے بریلی کو ایمس کی گارنٹی دی تھی۔ کانگریس کے شاہی خاندان نے صرف رائے بریلی میں سیاست کی، کام مودی نے کیا۔ میں نے 5 سال پہلے رائے بریلی ایمس کا سنگ بنیاد رکھا تھا اور آج اس کا افتتاح کیا۔ آپ کے اس خادم نے ضمانت پوری کر دی۔ میں نے مغربی بنگال کو پہلے ایمس کی گارنٹی دی تھی، آج کلیانی ایمس کا افتتاح بھی ہوا - آپ کے خادم نے گارنٹی پوری کردی۔ میں نے آندھرا پردیش کو پہلے ایمس کی گارنٹی دی تھی، آج منگل گری ایمس کا افتتاح ہوا - آپ کے خادم نے اس گارنٹی کو بھی پورا کیا۔ میں نے ہریانہ کے ریواڑی میں ایمس کی گارنٹی دی تھی، ابھی کچھ دن پہلے 16 فروری کو اس کا سنگ بنیاد رکھا گیا تھا۔ یعنی آپ کے خادم نے یہ ضمانت بھی پوری کر دی۔ پچھلے 10 سالوں میں ہماری حکومت نے ملک کی مختلف ریاستوں میں 10 نئے ایمس کو منظوری دی ہے۔ کبھی ریاستوں کے لوگ مرکزی حکومت سے ایمس کا مطالبہ کرتے کرتے تھک جاتے تھے۔ آج ملک میں ایک کے بعد ایک جدید اسپتال اور ایمس جیسے میڈیکل کالج کھل رہے ہیں۔ اسی لیے تو پورا ملک کہتا ہے- جہاں دوسروں سے امید ختم ہوتی ہے، مودی کی گارنٹی وہیں سے شروع ہوتی ہے۔
دوستو
ہندوستان نے کس طرح کورونا کو شکست دی آج پوری دنیا میں اس کا چرچا ہے۔ ہم ایسا کرنے میں اس لئے کامیاب ہوئے کیونکہ پچھلے 10 سالوں میں ہندوستان کا صحت کی دیکھ بھال کا نظام مکمل طور پر بدل گیا ہے۔ پچھلی دہائی میں، اے آئی آئی ایم ایس، میڈیکل کالجوں اور اہم دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کے نیٹ ورک میں بے مثال توسیع ہوئی ہے۔ ہم نے چھوٹی موٹی بیماریوں کے لیے ہر گاؤں میں ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ آیوشمان آروگیہ مندر بنائے ہیں، ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ۔ 10 سال پہلے ملک میں 390-380 میڈیکل کالج تھے، آج 706 میڈیکل کالج ہیں۔ 10 سال پہلے ایم بی بی ایس کی سیٹیں 50 ہزار کے لگ بھگ تھیں، آج 1 لاکھ سے زیادہ ہیں۔ 10 سال پہلے پوسٹ گریجویٹ میڈیکل کی سیٹیں 30 ہزار کے لگ بھگ تھیں، آج 70 ہزار سے زیادہ ہیں۔ آنے والے چند سالوں میں ہندوستان میں ڈاکٹر بننے والے نوجوانوں کی تعداد آزادی کے 70 برسوں میں پیدا ہونے والی تعداد سے کہیں زیادہ ہے۔ آج ملک میں 64 ہزار کروڑ روپے کا آیوشمان بھارت ہیلتھ انفرااسٹرکچر مشن چل رہا ہے۔ آج بھی ٹی بی کے علاج سے متعلق کئی میڈیکل کالجوں، اسپتالوں اور تحقیقی مراکز کا سنگ بنیاد، پی جی آئی کے سیٹلائٹ سینٹر، کریٹیکل کیئر بلاکس، اس طرح کے کئی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا گیا اور افتتاح کیا گیا۔ آج درجنوں ای ایس آئی سی اسپتال بھی ریاستوں کے حوالے کیے گئے ہیں۔
دوستو
ہماری حکومت کی ترجیح بیماری کی روک تھام اور بیماری سے لڑنے کی صلاحیت کو بڑھانا بھی ہے۔ ہم نے غذائیت، یوگا-آیوش اور صفائی پر زور دیا ہے، تاکہ بیماریوں سے بچا جا سکے۔ ہم نے روایتی ہندوستانی ادویات اور جدید ادویات دونوں کو فروغ دیا ہے۔ آج ہی مہاراشٹر اور ہریانہ میں یوگا اور نیچروپیتھی سے متعلق دو بڑے اسپتالوں اور تحقیقی مراکز کا بھی افتتاح کیا گیا ہے۔ روایتی طبی نظام سے متعلق ڈبلیو ایچ او کا عالمی مرکز بھی یہاں گجرات میں بنایا جا رہا ہے۔
دوستو
ہماری حکومت کی یہ مسلسل کوشش ہے کہ غریب ہو یا متوسط طبقہ، اس کا علاج بھی بہتر ہو اور اس کی بچت بھی ہو۔ آیوشمان بھارت اسکیم کی وجہ سے غریبوں کو ایک لاکھ کروڑ روپے خرچ کرنے سے بچایا گیا ہے۔ جن اوشدھی کیندروں میں 80 فیصد ڈسکاؤنٹ پر ادویات کی دستیابی کی وجہ سے غریب اور متوسط طبقے کو 30 ہزار کروڑ روپے خرچ کرنے سے بچایا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ حکومت نے نہ صرف جانیں بچائی ہیں بلکہ اس بوجھ کو غریب اور متوسط طبقے پر پڑنے سے بھی بچایا ہے۔ غریب خاندانوں نے اجولا یوجنا کے ذریعے بھی 70 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی بچت کی ہے۔ ہماری حکومت کے ذریعے سستے کئے گئے ڈیٹا کی وجہ سے ہر موبائل صارف ہر ماہ تقریباً 4 ہزار روپے کی بچت کر رہا ہے۔ ٹیکس سے متعلق اصلاحات کی وجہ سے ٹیکس دہندگان کو تقریباً 2.5 لاکھ کروڑ روپے کی بچت ہوئی ہے۔
دوستو
اب ہماری حکومت ایسی ہی ایک اور اسکیم لے کر آئی ہے، جس سے آنے والے سالوں میں کئی خاندانوں کی بچت میں مزید اضافہ ہوگا۔ ہم بجلی کے بل کو صفر پر لانے کے لیے کام کر رہے ہیں اور بجلی کے ذریعے خاندانوں کو آمدنی بھی فراہم کرنے کا انتظام کرنے جارہے ہیں۔ پی ایم سوریہ گھر- مفت بجلی اسکیم کے ذریعے، ہم ملک کے لوگوں کو بچانے اور کمانے میں مدد کریں گے۔ اس اسکیم میں شامل ہونے والے افراد کو 300 یونٹ تک مفت بجلی ملے گی اور حکومت باقی بجلی خرید کر آپ کو پیسے دے گی۔
دوستو
ایک طرف ہم ہر خاندان کو شمسی توانائی پیدا کرنے والا بنا رہے ہیں تو دوسری طرف سورج اور ہوا کی توانائی کے بڑے بڑے پلانٹ بھی لگا رہے ہیں۔ آج ہی کَچھ میں دو بڑے سولر پروجیکٹ اور ایک ونڈ انرجی پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔ یہ قابل تجدید توانائی کی پیداوار میں گجرات کی صلاحیت کو مزید وسعت دے گا۔
دوستو
ہمارا راجکوٹ کاروباریوں، محنت کشوں اور کاریگروں کا شہر ہے۔ یہ وہ ساتھی ہیں جو خود انحصار ہندوستان کی تعمیر میں بہت بڑا کردار ادا کر رہے ہیں۔ ان میں سے بہت سے دوست ایسے ہیں جنہیں پہلی بار مودی نے پوچھا ہے، مودی نے پوجا ہے۔ ملک کی تاریخ میں پہلی بار ہمارے وشوکرما دوستوں کے لیے ملک گیر اسکیم بنائی گئی ہے۔ اب تک 13 ہزار کروڑ روپے کی پی ایم وشوکرما اسکیم میں لاکھوں لوگ شامل ہو چکے ہیں۔ اس کے تحت انہیں اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنانے اور اپنے کاروبار کو آگے بڑھانے میں مدد مل رہی ہے۔ اس اسکیم کی مدد سے گجرات میں 20 ہزار سے زائد لوگوں کی تربیت مکمل کی جا چکی ہے۔ ان میں سے ہر ایک وشوکرما استفادہ کنندگان کو 15,000 روپے تک کی امداد بھی ملی ہے۔
دوستو
آپ جانتے ہیں کہ ہمارے راجکوٹ میں سونار کا کام کتنا بڑا کام ہے۔ اس کاروبار سے جڑے لوگوں کو بھی اس وشوکرما اسکیم کا فائدہ ملا ہے۔
دوستو
پہلی بار پی ایم سواندھی اسکیم ہمارے لاکھوں اسٹریٹ وینڈرز کے لیے بنائی گئی ہے۔ اب تک ان دوستوں کو اس اسکیم کے تحت تقریباً 10 ہزار کروڑ روپے کی امداد دی جا چکی ہے۔ یہاں گجرات میں بھی ریہڑی، پٹری اور ٹھیلا لگانے والے بھائیوں کو تقریباً 800 کروڑ روپے کی مدد ملی ہے۔ آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ کس طرح بی جے پی ان ریہڑی پٹری والوں کی عزت کر رہی ہے جن کو پہلے دھتکار دیا جاتا تھا۔یہاں راجکوٹ میں بھی پی ایم سواندھی یوجنا کے تحت 30 ہزار سے زیادہ قرض دیئے گئے ہیں ۔
دوستو
جب ہمارے یہ شراکت دار بااختیار ہوتے ہیں تو ترقی یافتہ ہندوستان کے مشن کو تقویت ملتی ہے۔ جب مودی ہندوستان کو نمبر تین معاشی سپر پاور بنانے کی ضمانت دیتے ہیں تو ان کا ہدف سب کے لیے صحت اور سب کے لیے خوشحالی ہے۔ آج ملک کو ملنے والے یہ منصوبے ہمارے عزم کو پورا کریں گے، اسی امید کے ساتھ آپ نے ہمارا جوشاندار استقبال کیا، ہمیں ایئرپورٹ سے لے کر یہاں تک اور درمیان میں بھی آپ کو دیکھنے کا موقع ملا۔ برسوں بعد آج کئی پرانے ساتھیوں کے چہرے دیکھے، سب کو نمستے کہا اور سلام کیا۔ مجھے یہ بہت اچھا لگا۔ میں بی جے پی کے راجکوٹ ساتھیوں کو تہہ دل سے مبارکباد دیتا ہوں۔ اس طرح کے ایک عظیم الشان پروگرام کے انعقاد کے لیے اور ایک بار پھر ان تمام ترقیاتی کاموں کے لیے اور ایک ترقی یافتہ ہندوستان کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے، آئیے ہم سب مل کر آگے بڑھیں۔ آپ سب کو بہت بہت مبارک ہو۔ میرے ساتھ بولے – بھارت ماتا کی جئے! بھارت ماتا کی جئے! بھارت ماتا کی جئے!
بہت بہت شکریہ!
اعلان دستبرداری: وزیر اعظم کی تقریر کے کچھ حصے گجراتی زبان میں بھی ہیں، جن کا یہاں ترجمہ کیا گیا ہے۔