تلنگانہ کی گورنر تمیلسائی سوندریہ راجن جی، وزیر اعلیٰ جناب ریونت ریڈی جی، کابینہ میں میرے ساتھی جی کشن ریڈی جی، سویم باپو راؤ جی، پی شنکر جی، دیگر معززین، خواتین و حضرات!
آج عادل آباد کی سرزمین نہ صرف تلنگانہ، بلکہ پورے ملک کے لیے ترقی کے بہت سے سلسلے کی گواہ بن رہی ہے۔ آج مجھے آپ سب کے درمیان 30 سے زیادہ ترقیاتی کاموں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے کا موقع ملا ہے۔ 56 ہزار کروڑ روپے اور اس سے بھی زیادہ کے یہ پروجیکٹس تلنگانہ سمیت ملک کی کئی ریاستوں میں ترقی کا ایک نیا باب رقم کریں گے۔ ان میں توانائی سے متعلق بہت سے بڑے پراجیکٹس، ماحولیات کے تحفظ کے لیے کیے جا رہے کام اور تلنگانہ میں جدید سڑکوں کے جال کو تیار کرنے والی قومی شاہراہیں بھی شامل ہیں۔ میں تلنگانہ کے اپنے بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ ساتھ تمام ہم وطنوں کو ان منصوبوں کے لیے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
ساتھیوں،
مرکز میں ہماری حکومت کو اور تلنگانہ ریاست کے قیام کو تقریباً 10 سال ہوچکے ہیں۔ تلنگانہ کے عوام نے جس ترقی کا خواب دیکھا تھا اسے پورا کرنے کے لیے مرکزی حکومت ہر طرح سے تعاون کررہی ہے۔ آج بھی تلنگانہ میں 800 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت والے این ٹی پی سی کے دوسرے یونٹ کا افتتاح کیا گیا ہے۔ اس سے تلنگانہ کی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت میں مزید اضافہ ہوگا اور ریاست کی ضروریات پوری ہوں گی۔ اس امباری-عادل آباد-پمپل کٹی ریلوے لائن کی برقی کاری کا کام بھی مکمل ہو چکا ہے۔ آج عادل آباد-بیلا اور ملوگو میں دو نئی قومی شاہراہوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا گیا ہے۔ ریل اور سڑک کی یہ جدید سہولیات اس پورے خطہ اور تلنگانہ کی ترقی کو مزید تقویت دیں گی۔ اس سے سفر کا وقت کم ہوگا، صنعت اور سیاحت کو فروغ ملے گا اور روزگار کے بے شمار نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
ساتھیوں،
ہماری مرکزی حکومت ریاستوں کی ترقی کے ذریعے ملک کی ترقی کے منتر (اصول) پر عمل کرتی ہے۔ اسی طرح جب ملک کی معیشت مضبوط ہوتی ہے اور ملک میں اعتماد بڑھتا ہے تو ریاستوں کو بھی اس کے فوائد حاصل ہوتے ہیں اور ریاستوں میں سرمایہ کاری بھی بڑھ جاتی ہے۔ آپ لوگوں نے دیکھا ہے کہ گزشتہ4-3 دنوں سے پوری دنیا میں ہندوستان کی تیز رفتار ترقی کی شرح پر بحث ہو رہی ہے۔ ہندوستان دنیا کی واحد بڑی معیشت کے طور پر ابھرا ہے، جس نے پچھلی سہ ماہی میں8.4 کی شرح سے ترقی کی ہے۔ اس رفتار سے ہمارا ملک دنیا کی تیسری بڑی معیشت بن جائے گا اور اس کا مطلب تلنگانہ کی معیشت کی تیز رفتار ترقی بھی ہوگی۔
ساتھیوں،
آج تلنگانہ کے عوام بھی دیکھ رہے ہیں کہ ان 10 سالوں میں ملک کے کام کرنے کا طریقہ کس طرح بدلا ہے۔ پہلے زمانے میں تلنگانہ جیسے علاقوں کو ، جنہیں سب سے زیادہ نظر اندازکیا گیا تھا، انہیں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا تھا، لیکن گزشتہ 10 سالوں میں ہماری حکومت نے تلنگانہ کی ترقی کے لیے بہت زیادہ رقم خرچ کی ہے۔ ہمارے نزدیک ترقی کا مطلب غریب سے غریب کی ترقی، دلتوں، محروم لوگوں اور قبائلیوں کی ترقی ہے۔ ہماری کوششوں کا نتیجہ ہے کہ آج 25 کروڑ لوگ غربت سے باہر آچکےہیں۔ یہ ہماری غریبوں کے لیے چلائی گئی فلاحی اسکیموں کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔ ترقی کی اس مہم کو آئندہ 5 سالوں میں مزید تیزی سے آگے بڑھایا جائے گا۔ اس عزم کے ساتھ میں آپ سب کا بہت بہت شکریہ ادا کرتا ہوں۔ بس 10 منٹ بعد میں ایک عوامی تقریب میں جا رہا ہوں۔ اس پلیٹ فارم کے لیے بہت سے دوسرے عنوانات زیادہ موزوں ہیں۔ اس لیے میں اس پلیٹ فارم پر اتنا کہہ کر اپنی تقریریہاں ختم کرتا ہوں۔ 10 منٹ کے بعد، اس کھلے میدان میں کھلے ذہن کے ساتھ بہت سی چیزوں کے بارے میں بات کرنے کا موقع ملے گا۔ میں ایک بار پھر وزیر اعلیٰ کا یہاں آنے کے لیے وقت نکالنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں اور اس عہد کے ساتھ کہ ترقی کے سفر کو ہم مل کر آگے بڑھائیں گے۔
بہت بہت شکریہ۔