’’ وقت کے ساتھ ساتھ اندور میں بہتر تبدیلی ہوئی ہے لیکن اس نے دیوی اہلیہ بائی کی ترغیب کو کبھی فراموش نہیں کیا ہے اور آج اندور بھی سووچھتا اور شہری فرائض کی یاد دلاتا ہے ‘‘
’’ کچرے سے گوبر دھن ، گوبر دھن سے صاف ایندھن ، صاف ایندھن سے توانائی زندگی کی تائید کرنے والا ایک سلسلہ ہے ‘‘
’’ آنے والے دو برسوں میں 75 بڑے میونسپل اداروں میں گوبر دھن بایو سی این جی پلانٹس لگائے جائیں گے ‘‘
’’ حکومت نے مسائل کے لئے جلد اور عارضی حل کی بجائے مستقل حل فراہم کرنے کی کوشش کی ہے ‘‘
’’ ملک میں کچرے کو ٹھکانے لگانے کی صلاحیت 2014 ء سے 4 گنا ہو چکی ہے ۔ 1600 سے زیادہ ادارے ایک مرتبہ استعمال ہونے والی پلاسٹک سے نجات حاصل کرنے کے لئے مٹیریل بحال کرنے کی سہولت حاصل کر رہے ہیں ‘‘
یہ حکومت کی کوشش ہے کہ بھارت کے زیادہ تر شہروں کو اضافی پانی والا بنایا جائے ۔ اس پر سووچھ بھارت مشن کے دوسرے مرحلے میں زور دیا جا رہا ہے ‘‘
’’ ہم اپنے صفائی ورکروں کی کوششوں اور اُن کے عزم کے لئے مقروض ہیں ‘‘

مدھیہ پردیش کے گورنر جناب منگو بھائی پٹیل جی، وزیر اعلیٰ جناب شیوراج سنگھ چوہان جی ، مرکزی کابینہ میں میرے ساتھی جناب ہردیپ سنگھ پوری جی ، ڈاکٹر وریندر کمار جی ، کوشل کشور جی ، مدھیہ پردیش حکومت کے وزراء، اراکین ِ پارلیمنٹ – اسمبلی ممبران ، اندور سمیت مدھیہ پردیش کے کئی شہروں سے تعلق رکھنے والے پیارے بھائیوں اور بہنوں ، دیگر معززین بھی آج یہاں موجود ہیں۔

ہم جب چھوٹے تھے، جب ہم پڑھتے تھے تو اندور کا نام آتے ہی سب سے پہلے دیوی اہلیہ بائی ہولکر، ماہیشور اور ان کی خدمت کے جذبے کا خیال ضرور آتا تھا ۔ وقت کے ساتھ اندور بدلا، زیادہ اچھے کے لئے بدلا لیکن دیوی اہلیہ جی کی تحریک کو اندور نے کبھی بھی کھونے نہیں دیا۔ دیوی اہلیہ جی کے ساتھ ہی آج اندور کا نام آتے ہی دل میں آتا ہے – صفائی ستھرائی ۔ اندور کا نام آتے ہی خیال آتا ہے – شہریوں کا فرض ، جتنے اچھے اندور کے لوگ ہوتے ہیں ، اتنا ہی اچھا انہوں نے اپنے شہر کو بنا دی اہے ۔ اور آپ صرف سیب کے ہی شوقین نہیں ہیں ، اندور کے لوگوں کو اپنے شہر کی خدمت کرنی بھی آتی ہے ۔

آج کا دن اندور کی صفائی مہم کو ایک نئی طاقت دینے والا ہے۔ آپ سب کو گوبردھن پلانٹ کے لئے بہت بہت مبارکباد ، جو اندور کو آج گیلے کچرے سے بایو سی این جی بنانے کے لئے ملا ہے۔ میں شیوراج جی اور ان کی ٹیم کی ، خاص طور پر تعریف کرنا چاہوں گا ، جنہوں نے اتنے کم وقت میں اس کام کو ممکن بنایا ہے۔ آج میں سمترا تائی کا بھی شکریہ ادا کروں گا ، جنہوں نے ایک رکن پارلیمنٹ کے طور پر اندور کی شناخت کو نئی بلندیوں تک پہنچایا۔ میرے ساتھی بھائی شنکر لالوانی جی، اندور کے موجودہ ایم پی بھی اندور کو بہتر بنانے کے لئے مسلسل کام کر رہے ہیں تاکہ اندور کو اس راستے پر آگے لے جا سکیں ، جس پر انہوں نے قدم رکھا ہے۔

اور ساتھیو،

آج جب میں اندور کی اتنی تعریف کر رہا ہوں تو میں اپنے پارلیمانی حلقہ وارانسی کا بھی ذکر کروں گا۔ مجھے خوشی ہے کہ کاشی وشوناتھ دھام میں دیوی اہلیہ بائی ہولکر جی کا ایک بہت ہی خوبصورت مورتی لگائی گئی ہے۔ اندور کے لوگ جب بابا وشوناتھ کے دیدار کے لئے جائیں گے تو انہیں وہاں دیوی اہلیا بائی جی کی مورتی بھی دیکھنے کے لئے ملے گی۔ آپ کو اپنے شہر پر زیادہ فخر ہوگا۔

ساتھیو،

آج کی کوشش ہمارے شہروں کو آلودگی سے پاک رکھنے اور گیلے کچرے کو ٹھکانے لگانے کے لئے بہت اہم ہے۔ شہر میں گھروں سے نکلنے والا گیلا کچرا ہو، گاؤں کے مویشیوں اور کھیتوں کا کوڑا، یہ سب ایک طرح سے گوبر دھن ہی ہے۔ شہر کے کچرے اور پشو دھن سے گوبر دھن ، پھر گوبر دھن سے صاف ایندھن، پھر صاف ایندھن سے توانائی ، یہ سلسلہ جیون دھن کی تشکیل کرتا ہے۔ اس سلسلہ کی ہر کڑی کس طرح ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے ، اس کے براہ راست ثبوت کے طور پر، اندور میں یہ گوبردھن پلانٹ اب دوسرے شہروں کو بھی متاثر کرے گا۔

مجھے خوشی ہے کہ آنے والے دو سالوں میں ملک کی 75 بڑی میونسپلٹیوں میں اس طرح کے گوبردھن بایو سی این جی پلانٹس لگانے کا کام کیا جا رہا ہے۔ اس مہم سے بھارت کے شہروں کو صاف، آلودگی سے پاک، صاف توانائی بنانے کی سمت میں بہت مدد ملے گی اور اب ہزاروں گوبردھن بایو گیس پلانٹ نہ صرف شہروں میں بلکہ ملک کے دیہاتوں میں بھی لگائے جا رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے ہمارے مویشی پالنے والوں کو گائے کے گوبر سے اضافی آمدنی ہونے لگی ہے۔ ہمارے دیہاتوں اور دیہی علاقوں میں بے سہارا جانوروں کے ساتھ کسانوں کو ، جو مسائل درپیش ہیں، وہ بھی اس طرح کے گوبر دھن پلانٹ سے کم ہو جائیں گے ۔ ان تمام کوششوں سے بھارت کی آب و ہوا کے عزم کو پورا کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

ساتھیو،

گوبردھن اسکیم یعنی کچرے سے کنچن بنانے کی ہماری مہم کے اثرات کے بارے میں جتنا زیادہ لوگ جانیں گے، اتنا ہی بہتر ہے۔ گوبردھن بایو سی این جی پلانٹ سے اندور کو نہ صرف روزانہ 17 سے 18 ہزار کلو گرام بایو سی این جی ملے گی، اس کے علاوہ یہاں سے روزانہ 100 ٹن نامیاتی کھاد بھی تیار کی جائے گی۔ سی این جی کی وجہ سے آلودگی کم ہوگی اور ہر شخص کے لئے زندگی میں آسانی بڑھے گی۔ اسی طرح یہاں ، جو نامیاتی کھاد بنے گی ، اس سے ہماری زمین کو بھی نئی زندگی ملے گی، ہماری زمین کی کایا پلٹ ہو گی ۔

ایک اندازے کے مطابق اس پلانٹ میں تیار ہونے والی سی این جی سے اندور شہر میں روزانہ تقریباً 400 بسیں چل سکیں گی۔ اس پلانٹ سے سینکڑوں نوجوانوں کو کسی نہ کسی شکل میں روزگار بھی ملنے والا ہے، یعنی یہ گرین جابز بڑھانے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔

بھائیو اور بہنو،

کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کے دو طریقے ہوتے ہیں۔ پہلا طریقہ یہ ہے کہ اس چیلنج کا فوری حل تلاش کیا جائے۔ دوسرا اس چیلنج سے اس طرح نمٹا جائے کہ ہر ایک کو مستقل حل مل جائے۔ ہماری حکومت نے پچھلے سات سالوں میں ، جو اسکیمیں بنائی ہیں، وہ اسکیمیں مستقل حل دینے والی ہیں، وہ بیک وقت کئی اہداف حاصل کرنے والی ہوتی ہیں۔

سووچھ بھارت ابھیان کو ہی لے لیں۔ اس سے صفائی ستھرائی کے ساتھ ساتھ بہنوں کا وقار ، بیماریوں سے بچاؤ، دیہاتوں اور شہروں کی خوبصورتی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے جیسے کئی کام بیک وقت کئے گئے ہیں۔ اب ہماری توجہ گھروں سے، گلیوں سے نکلنے والے کچرے کو ٹھکانے لگانے پر ہے، شہروں کو کوڑے کے پہاڑوں سے پاک کرنا ہے۔ ان میں بھی اندور ایک بہترین ماڈل بن کر ابھرا ہے۔ آپ یہ بھی جانتے ہیں کہ جہاں یہ نیا پلانٹ لگایا گیا ہے، وہیں قریب ہی دیو گوڈریا میں کوڑے کا پہاڑ ہوا کرتا تھا۔ اندور کے ہر باشندے کو اس سے پریشانی تھی لیکن اب اندور میونسپل کارپوریشن نے اس 100 ایکڑ ڈمپ سائٹ کو گرین زون میں تبدیل کر دیا ہے۔

ساتھیو،

آج، ملک بھر کے شہروں میں لاکھوں ٹن کچرا، کئی دہائیوں سے اسی طرح کی ہزاروں ایکڑ زمین کو گھیرے ہوئے ہے۔ یہ شہروں کے لئے فضائی آلودگی اور آبی آلودگی سے ہونے والی بیماریوں کی ایک بڑی وجہ بھی ہے۔ اس لئے سووچھ بھارت مشن کے دوسرے مرحلے میں ، اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے کام کیا جا رہا ہے۔ مقصد یہ ہے کہ آنے والے 2-3 سالوں میں ہمارے شہروں کو کچرے کے ان پہاڑوں سے آزاد کیا جا سکے، انہیں گرین زون میں تبدیل کیا جا سکے۔

اس کے لئے ریاستی حکومتوں کی ہر ممکن مدد کی جا رہی ہے۔ یہ بھی اچھی بات ہے کہ سال 2014 ء کے مقابلے میں اب ملک میں شہری کچرے کو ٹھکانے لگانے کی صلاحیت میں 4 گنا اضافہ ہوا ہے۔ ملک کو سنگل یوز پلاسٹک سے نجات دلانے کے لئے 1600 سے زائد اداروں میں میٹریل ریکوری کی سہولت بھی تیار کی جا رہی ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ آئندہ چند سالوں میں ملک کے ہر شہر میں ایسا نظام بنایا جائے۔ اس طرح کے جدید نظام بھارت کے شہروں میں سرکولر اکانومی کو بھی ایک نئی طاقت دے رہے ہیں۔

ساتھیو،

 

صاف ستھرے شہر سے ایک اور نیا امکان پیدا ہوتا ہے۔ یہ نیا امکان سیاحت کا ہے۔ ہمارے ملک کا کوئی شہر ایسا نہیں ، جس میں تاریخی مقامات یا مقدس مقامات نہ ہوں۔ جس چیز کی کمی رہی ہے ، وہ صفائی کی کمی ہے۔ جب شہر صاف ستھرے ہوں گے تو دوسری جگہوں کے لوگ بھی وہاں آکر اچھا محسوس کریں گے، زیادہ لوگ آئیں گے۔ اب جیسے بہت سارے لوگ اندور آتے ہیں ، صرف یہ دیکھنے کے لئے کہ یہاں صفائی کا کام ہوا ہے، ذرا جا کر دیکھیں کہ کیا یہ درست ہے۔ جہاں صفائی ہوتی ہے، سیاحت ہوتی ہے، وہاں ایک پوری نئی معیشت چل پڑتی ہے۔

ساتھیو،

حال ہی میں اندور نے بھی واٹر پلس ہونے کا کارنامہ انجام دیا ہے۔ یہ بھی دوسرے شہروں کو سمت دکھانے والا کام ہے۔ جب کسی شہر کے پانی کے ذرائع صاف ہوں، نالے کا گندہ پانی ان میں نہیں گرتا تو اس شہر میں ایک الگ جاندار توانائی آتی ہے۔ حکومت کی کوشش ہے کہ بھارت کے زیادہ سے زیادہ شہر واٹر پلس بنیں۔ اس کے لئے سووچھ بھارت مشن کے دوسرے مرحلے پر زور دیا جا رہا ہے۔ ایک لاکھ سے کم آبادی والے بلدیاتی اداروں میں گندے پانی کو ٹریٹ کرنے کی سہولیات میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔

بھائیو اور بہنو،

مسائل کو پہچان کر مخلصانہ کوشش کی جائے تو تبدیلی ممکن ہے۔ ہمارے پاس تیل کے کنویں نہیں ہیں، ہمیں پیٹرولیم کے لئے باہر پر انحصار کرنا پڑتا ہے لیکن ہمارے پاس ایتھنول، بایو فیول بنانے کے وسائل برسوں سے موجود ہیں۔ یہ ٹیکنالوجی بھی بہت پہلے آئی تھی۔ یہ ہماری اپنی حکومت ہے ، جس نے اس ٹیکنالوجی کے استعمال پر بہت زور دیا ہے۔ 7-8 سال پہلے، بھارت میں ایتھنول کی ملاوٹ بمشکل ایک فی صد ، 1.5 فی صد ، 2 فی صد سے آگے نہیں بڑھی تھی۔ آج، پیٹرول میں ایتھنول کی ملاوٹ کا فی صد تقریباً 8 فی صد تک پہنچ رہا ہے۔ ملاوٹ کے لئے ایتھنول کی سپلائی بھی پچھلے سات سالوں میں بہت بڑھ گئی ہے۔

2014 ء سے پہلے ملک میں ملاوٹ کے لئے تقریباً 400 ملین لیٹر ایتھنول فراہم کیا جاتا تھا۔ آج بھارت میں 300 کروڑ لیٹر سے زیادہ ایتھنول ملاوٹ کے لئے فراہم کیا جا رہا ہے ۔ کہاں 40 کروڑ لیٹر اور کہاں 300 کروڑ لیٹر! اس سے ہماری شوگر ملوں کی صحت میں بہتری آئی ہے اور گنے کے کاشت کاروں کو کافی مدد ملی ہے۔

ساتھیو ،

ایک اور موضوع پرالی کا ہے۔ ہمارے کسان بھی پرالی کی وجہ سے پریشان ہیں اور شہروں میں رہنے والے بھی۔ ہم نے اس بجٹ میں پرالی سے متعلق ایک اہم فیصلہ لیا ہے۔ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس میں بھی پرالی کا استعمال کیا جائے گا۔ اس سے نہ صرف کسان کی مشکلات دور ہوں گی بلکہ کسان کو زراعت کے فضلے سے اضافی آمدنی بھی ملے گی۔

اسی طرح ہم نے یہ بھی دیکھا ہے کہ پہلے شمسی توانائی کے بارے میں بہت زیادہ بے حسی پائی جاتی تھی۔ 2014 ء سے ہماری حکومت نے ملک بھر میں شمسی توانائی کی پیداوار بڑھانے کی مہم چلائی ہے۔ اس کے نتیجے میں آج بھارت نے شمسی توانائی سے بجلی بنانے کے معاملے میں دنیا کے ٹاپ 5 ممالک میں اپنی جگہ بنا لی ہے۔ اس شمسی توانائی کی طاقت سے، ہماری حکومت کسانوں کو اَنّ داتا کے ساتھ ہی اُرجا داتا بھی بنا رہی ہے ۔ ملک بھر کے کسانوں کو لاکھوں سولر پمپ بھی دیئے جا رہے ہیں۔

بھائیو اور بہنو،

بھارت آج جو کچھ بھی حاصل کر رہا ہے، اس میں ٹیکنالوجی اور اختراع کے ساتھ ساتھ بھارتیوں کی محنت کا بھی بڑا ہاتھ ہے۔ اسی وجہ سے، آج بھارت ایک سبز اور صاف مستقبل کے لئے بڑے اہداف طے کرنے میں کامیاب ہے۔ ہم اپنے نوجوانوں، اپنی بہنوں، اپنے لاکھوں صفائی کارکنوں پر اٹل اعتماد کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ بھارت کے نوجوان نئی ٹکنالوجی، نئی اختراع کے ساتھ ساتھ عوامی بیداری میں بہت اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

جیسا کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ اندور کی باشعور بہنوں نے کچرے کے انتظام کو ایک مختلف سطح پر پہنچا دیا ہے۔ اندور کے لوگ کچرے کو 6 حصوں میں الگ الگ کرتے ہیں ، جس سے کچرے کی پروسیسنگ اور ری سائیکلنگ صحیح طریقے سے ہو سکتی ہے ۔ کسی بھی شہر کے لوگوں کا یہ جذبہ، یہ کوشش سووچھ بھارت ابھیان کو کامیاب بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ صفائی کے ساتھ ساتھ ری سائیکلنگ کی اقدار کو بااختیار بنانا ، اپنے آپ میں ملک کی بہت بڑی خدمت ہے۔ یہ زندگی کا فلسفہ ہے یعنی ماحول کے لئے طرز زندگی، زندگی گزارنے کا طریقہ۔

 

ساتھیو،

آج کے اس پروگرام میں، میں اندور کے ساتھ ساتھ ملک بھر کے لاکھوں صفائی کارکنوں کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا۔ سردی ہو یا گرمی، آپ اپنے شہر کو صاف ستھرا بنانے کے لئے صبح سویرے نکلتے ہیں۔ کورونا کے اس مشکل وقت میں بھی ، آپ نے جو خدمت کا جذبہ دکھایا ہے ، اس نے بہت سے لوگوں کی زندگیاں بچانے میں مدد کی ہے۔ یہ ملک ہر صفائی کارکن، بھائی اور بہن کا دل سے مقروض ہے۔ اپنے شہروں کو صاف ستھرا رکھ کر، گندگی نہ پھیلا کر، قوانین پر عمل کر کے ہم ان کی مدد کر سکتے ہیں۔

مجھے یاد ہے، پریاگ راج میں کمبھ کے دوران ، آپ نے دیکھا ہوگا کہ دنیا میں پہلی بار بھارت کے کمبھ میلے کو ایک نئی پہچان ملی۔ پہلے بھارت کے کمبھ میلے کی شناخت، ہمارے سادھو مہاتما ، انہی کے آس پاس باتیں چلتی تھیں لیکن پہلی بار اتر پردیش میں یوگی جی کی قیادت میں پریاگ راج میں ہونے والے کمبھ کی شناخت سووچھ کمبھ کے نام سے ہوئی۔ پوری دنیا میں اس کا چرچا تھا۔ دنیا کے اخبارات نے اس کے لئے کچھ نہ کچھ لکھا۔ اس کا میرے دل پر بہت مثبت اثر پڑا ہے چنانچہ جب میں کمبھ میلے میں مقدس اشنان کے لئے گیا تھا تو اشنان کرنے کے بعد میرے دل میں ، اِِن صفائی کارکنوں کے لئے ممنونیت کا اتنا احساس جاگا کہ میں نے اِن صفائی کارکنوں کے پاؤں دھوئے تھے ۔ اُن کی عزت افزائی کی تھی ۔ اُن سے میں نے آشیرواد لیا تھا ۔

آج، دلّی سے، میں اندور کے اپنے ہر صفائی کارکن، بھائیوں اور بہنوں کو احترام کے ساتھ سلام پیش کرتا ہوں۔ میں انہیں نمن کرتا ہوں۔ اس کورونا کے دور میں اگر آپ نے یہ صفائی مہم جاری نہ رکھی ہوتی تو نہ جانے کتنی نئی مصیبتوں کا سامنا کرنا پڑتا۔ آپ نے ملک کے عام آدمی کو بچانے میں ، انہیں ڈاکٹر تک نہ جانا پڑے ، اس کے لئے ، جو فکر آپ نے کی ہے ، اس کے لئے میں آپ کو سلام کرتا ہوں ۔

بھائیو، بہنو

اس کے ساتھ میں اپنی بات ختم کرتا ہوں۔ ایک بار پھر تمام اندور کے شہریوں کو، خاص طور پر اندور کی میری ماؤں اور بہنوں کو، کیونکہ انہوں نے اس کام میں ، جو پہل کی ہے، کوڑا کچرا بالکل باہر پھینکنا نہیں ، اس کو الگ الگ کرنا ، یہ میری مائیں بہنیں ، بہت بہت مبارکباد کی مستحق ہیں اور میری بال سینا ، جو گھر میں کسی کو کوڑا کرکٹ پھینکنے نہیں دیتی ، پورے بھارت میں سووچھتا مہم کو کامیاب کرنے میں میری بال سینا نے میری بہت مدد کی ہے ۔ تین تین، چار چار سال کے بچے اپنے دادا کو کہتے ہیں کہ کوڑا کرکٹ یہاں مت پھینکو ۔ چاکلیٹ کھائی ہے، یہ یہاں نہیں پھینکنا ہے ، کاغذ یہاں نہیں پھینکنا ہے ۔ یہ جو بال سینا نے کام کیا ہے ، یہ ہمارے مستقبل کے بھارت کی بنیاد کو مضبوط کرنے والی بات ہے۔ میں اِن سب کو آج دِل سے مبارکباد دیتے ہوئے ، آپ سب کو بایو سی این جی پلانٹ کے لئے بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں ۔

 !بہت بہت شکریہ! نمسکار

 

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
5 Days, 31 World Leaders & 31 Bilaterals: Decoding PM Modi's Diplomatic Blitzkrieg

Media Coverage

5 Days, 31 World Leaders & 31 Bilaterals: Decoding PM Modi's Diplomatic Blitzkrieg
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Prime Minister urges the Indian Diaspora to participate in Bharat Ko Janiye Quiz
November 23, 2024

The Prime Minister Shri Narendra Modi today urged the Indian Diaspora and friends from other countries to participate in Bharat Ko Janiye (Know India) Quiz. He remarked that the quiz deepens the connect between India and its diaspora worldwide and was also a wonderful way to rediscover our rich heritage and vibrant culture.

He posted a message on X:

“Strengthening the bond with our diaspora!

Urge Indian community abroad and friends from other countries  to take part in the #BharatKoJaniye Quiz!

bkjquiz.com

This quiz deepens the connect between India and its diaspora worldwide. It’s also a wonderful way to rediscover our rich heritage and vibrant culture.

The winners will get an opportunity to experience the wonders of #IncredibleIndia.”