Quoteآئی آئی ٹی بھیلائی، آئی آئی ٹی تروپتی، آئی آئی آئی ٹی ڈی ایم کرنول، آئی آئی ایم بودھ گیا، آئی آئی ایم جموں، آئی آئی ایم وشاکھاپٹنم اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف اسکلز (آئی آئی ایس)کانپور جیسے متعدد اہم تعلیمی اداروں کے قومی کیمپس کو ملک کے نام وقف کیا
Quoteملک بھر کے متعدد اعلیٰ تعلیمی اداروں میں بنیادی ڈھانچے کی تجدید نو کے لیے متعدد منصوبوں کا افتتاح کیا، ملک کے نام وقف کیا اور سنگ بنیاد رکھا
Quoteایمس جموں کا افتتاح کیا
Quoteجموں ہوائی اڈے کی نئی ٹرمینل عمارت اور جموں میں مشترکہ صارف سہولت پٹرولیم ڈپو کا سنگ بنیاد رکھا
Quoteجموں و کشمیر میں متعدد اہم سڑکوں اور ریل رابطے کے منصوبوں کو ملک کے نام وقف کیا اور سنگ بنیاد رکھا
Quoteجموں و کشمیر میں بلدیہ اور شہری بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیےمتعدد پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا
Quote’’آج کے اقدامات ،جموں و کشمیر میں ہمہ گیر ترقی کو فروغ دیں گے‘‘
Quoteہم ایک وِکست(ترقی)جموں کشمیر کویقینی بنائیں گے
Quote’’ایک وِکست جموں و کشمیر بنانے کے لئے حکومت غریبوں، کسانوں، نوجوانوں اور ناری شکتی پر توجہ مرکوز کر رہی ہے‘‘
Quote’’نیو اِنڈیا اپنی موجودہ نسل کو جدید تعلیم فراہم کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ رقوم خرچ کر رہا ہے‘‘
Quote’’سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس اور سب کا پریاس کا منتر جموں و کشمیر کی ترقی کی بنیاد ہے‘‘
Quote’’پہلی بار جموں و کشمیر کے عام لوگوں کو ہندوستان کے آئین میں سماجی انصاف کی یقین دہانی مل رہی ہے‘‘
Quote’’ایک نیا جموں کشمیر وجود میں آ رہا ہے کیونکہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے ساتھ اس کی ترقی کی سب سے بڑی رکاوٹ ختم ہو گئی‘‘
Quote’’دنیا جموں وکشمیر کے لیے پرجوش ہے‘‘

بھارت ماتا کی جئے۔

بھارت ماتا کی جئے۔

بھارت ماتا کی جئے۔

جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہاجی، کابینہ میں میرے ساتھی جتیندر سنگھ جی، پارلیمنٹ میں میرے ساتھی جگل کشور جی، غلام علی جی اور جموں و کشمیر کے میرے پریئے بھینوں تے بھرااو، جے ہند، اِک باری پرتیئے اِس ڈُگّر بھومی پر آیئے مِگی بڑا شیل کردا اے۔ ڈوگرے بڑے ملنسار نے، اے جِنّے ملنسار نے اُنّی گے مِٹّھی...اِندی بھاشا اے۔تاں گے تے...ڈُگّر دی کوی تِری، پدما سچدیو نے آک کھے دا اے-مٹھڑی اے ڈوگرے یاں دی بولی تے کھنڈ مِٹھے لوگ ڈوگر۔

 

|

ساتھیو،

جیسا کہ میں نے کہا، آپ لوگوں کے ساتھ میرا تعلق 40 سال سے بھی  زیادہ عرصے سے جاری ہے۔ میں نے بہت سے پروگرام کیے ہیں، میں کئی بار آیا ہوں اور ابھی جتیندر سنگھ نے مجھے بتایا کہ میں نے یہ اس فیلڈ میں کیا ہے،  لیکن آج کی عوام کی آمد، آج آپ کا جذبہ، آپ کا جوش اور موسم بھی اس کے برعکس ہے، سردی ہے، بارش ہو رہی ہے اور آپ میں سے ایک بھی ہل نہیں رہا ہے اور مجھے بتایا گیا کہ یہاں تین جگہیں ایسی ہیں جہاں لوگ بڑی تعداد میں اسکرینیں لگا کر بیٹھے ہیں۔ جموں و کشمیر کے لوگوں کی یہ محبت، آپ دور دور سے اتنی بڑی تعداد میں یہاں آئے ہیں، یہ ہم سب کے لیے بہت بڑا آشیرواد ہے۔ وکست بھارت  کے لیے وقف یہ پروگرام صرف  یہیں تک محدود نہیں ہے۔ آج ملک کے کونے کونے سے، کئی تعلیمی اداروں سے لاکھوں لوگ ہم سے جڑے ہوئے ہیں۔ مزید یہ کہ اس پروگرام میں منوج سنہا جی مجھے بتا رہے تھے کہ یہ پروگرام 285 بلاکس میں نصب ویڈیوز کے ذریعے سنا اور دیکھا جا رہا ہے۔ شاید ایک ساتھ اتنی جگہوں پر اتنا بڑا پروگرام منعقد کیا گیا ہو اور وہ بھی جموں و کشمیر کی سرزمین پر، جہاں قدرت ہمیں ہر لمحہ چیلنج کرتی ہے، قدرت ہر وقت ہمارا امتحان لیتی ہے۔ جموں و کشمیر کے لوگ مبارکباد کے مستحق ہیں کہ وہاں اس طرح کا پروگرام منعقد کیا گیا۔

ساتھیو،

میں سوچ رہا تھا کہ کیا مجھے آج یہاں تقریر کرنی چاہیے کیونکہ جوش و جذبہ، جس ولولہ، جس وضاحت کے ساتھ مجھے جموں و کشمیر کے کچھ لوگوں سے بات کرنے کا موقع ملا وہ یہ تھا کہ ملک میں جو بھی شخص ان کی باتوں کو سنے گا، اس کا  حوصلہ بلند ہوجاتا ہوگا۔ اس کا اعتماد لازوال ہو جائے گا اور وہ محسوس کرے گا کہ گارنٹی کا مطلب کیا ہے، ان 5 لوگوں نے ہمارے ساتھ بات چیت کر کے ثابت کر دیا ہے۔ میں ان سب کو بہت بہت مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

ساتھیو،

ایک وکست بھارت، ایک وکست  جموں و کشمیر کے لیے ، اس مقصد کے لیےجو،  جوش وخروش ہے، وہ  واقعی بے مثال ہے۔ ہم نے یہ جوش و جذبہ وکست  بھارت سنکلپ یاترا کے دوران  بھی دیکھا ہے۔ جب مودی کی گارنٹی والی گاڑی گاؤں -گاؤں تک پہنچ رہی تھی،  تو آپ لوگوں نے ان کا شاندار استقبال کیا۔ جموں و کشمیر کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب کوئی حکومت ان کی دہلیز پر آئی ہے۔ کوئی بھی مستحق کسی بھی سرکاری اسکیم کے فوائد سے محروم نہیں رہے گا... اور یہی  تومودی کی ضمانت ہے، یہی تو کمل کا کمال ہے! اور اب ہم نے وکست  جموں و کشمیر کا عہد کیا  ہے۔ مجھے آپ پہ بھروسہ ہے. ہم ترقی یافتہ جموں و کشمیر کی تشکیل جاری رکھیں گے۔ آپ کے 70-70 سالوں سے ادھورے خواب آنے والے چند سالوں میں مودی پورے کرکے دے گا۔

 

|

بھائیو اور بہنو،

ایک وہ دن  بھی تھے جب جموں و کشمیر سے صرف مایوس کن خبریں آتی تھیں۔ بم، بندوقیں، اغوا، علیحدگی پسندی، ایسی چیزیں جموں و کشمیر کی بدقسمتی بن چکی تھیں۔ لیکن آج جموں و کشمیر ترقی کے عزم کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ آج ہی یہاں  32 ہزار کروڑ روپے کے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے اور کچھ کا افتتاح بھی ہو چکا ہے۔ یہ تعلیم، ہنر، روزگار، صحت، صنعت اور رابطے سے متعلق منصوبے ہیں۔ آج یہاں سے ملک کے مختلف شہروں کے لیے کئی اور پراجیکٹس کا افتتاح کیا گیا ہے۔ آئی آئی ٹی اور آئی آئی ایم جیسے ادارے مختلف ریاستوں میں پھیل رہے ہیں۔ ان تمام ترقیاتی منصوبوں کے لیے جموں و کشمیر، پورے ملک اور ملک کی نوجوان نسل کو بہت بہت مبارکباد۔ آج یہاں سیکڑوں نوجوانوں کو سرکاری تقرر نامہ بھی سونپےگئے ہیں۔ میں تمام نوجوان دوستوں کو بھی  بہت بہت نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔

دوستو،

جموں و کشمیر کئی دہائیوں سے خاندانی سیاست کا شکار رہا ہے۔ خاندانی سیاست کرنے والوں نے ہمیشہ صرف اپنے مفادات کو دیکھا اور آپ کے مفادات کی پرواہ نہیں کی اور خاندانی سیاست کا سب سے زیادہ نقصان اگر کسی کو ہوا ہے تو وہ ہمارے نوجوان، ہمارے جوان بیٹے بیٹیاں ہیں۔ جو حکومتیں صرف ایک خاندان کو پروان چڑھانے میں مصروف ہیں، وہ اپنی ریاست کے دوسرے نوجوانوں کا مستقبل تک داؤ پر لگا دیتی ہیں۔ ایسی خاندانی حکومتیں نوجوانوں کے لیے اسکیمیں بنانے کو بھی ترجیح نہیں دیتیں،  جو لوگ صرف اپنے خاندان کے بارے میں سوچتے ہیں وہ کبھی بھی آپ کے خاندان کی فکر نہیں کریں گے۔ میں مطمئن ہوں کہ جموں و کشمیر اس خاندانی سیاست سے آزادی حاصل کر رہا ہے۔

 

|

بھائیو اور بہنو،

جموں و کشمیر کو ترقی یافتہ بنانے کے لیے ہماری حکومت غریبوں، کسانوں، نوجوانوں کی طاقت اور خواتین کی طاقت پر سب سے زیادہ توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ اس بچی کو پریشان مت کرو بھائی وہ بہت چھوٹی گڑیا ہے، اگر وہ یہاں ہوتی تو میں اسے بہت آشیرواد دیتا، لیکن اس بچی کو اس سردی میں مت تنگ کرو۔ کچھ عرصہ پہلے تک یہاں کے نوجوانوں کو اعلیٰ تعلیم اور پیشہ ورانہ تعلیم کے لیے دوسری ریاستوں میں جانا پڑتا تھا۔آج  دیکھیں جموں و کشمیر تعلیم اور ہنر کی ترقی کا بڑا مرکز بنتا جا رہا ہے۔ ہماری حکومت نے گزشتہ 10 سالوں میں ملک میں تعلیم کو جدید بنانے کا جو مشن شروع کیا تھا، وہ آج یہاں مزید پھیل رہا ہے۔ مجھے یاد ہے، دسمبر 2013 میں، جس کا ابھی جتیندر جی ذکر کر رہے تھے، جب میں بی جے پی کی للکار ریلی میں آیا تھا، میں آپ کی طرف سے کچھ ضمانت لے کر اس میدان میں گیا تھا۔ میں نے سوال اٹھایا تھا کہ یہاں جموں میں بھی آئی آئی ٹی اور آئی آئی ایم جیسے جدید تعلیمی ادارے کیوں نہیں بنائے جا سکتے؟ ہم نے ان وعدوں کو پورا کیا۔ اب جموں میں آئی آئی ٹی اور آئی آئی ایم ہے۔ اور اسی لیے لوگ کہتے ہیں - مودی کی گارنٹی کا مطلب ہے گارنٹی کی تکمیل کی گارنٹی! آج یہاں آئی آئی ٹی جموں کے اکیڈمک کمپلیکس اور ہاسٹل کا افتتاح کیا گیا ہے۔ نوجوانوں کا جوش دیکھ رہا ہوں، حیرت انگیز لگ رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ آئی آئی ٹی بھیلائی، آئی آئی ٹی تروپتی، آئی آئی آئی ٹی-ڈی ایم کرنول، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ا سکلز کانپور، اتراکھنڈ اور تریپورہ میں سنٹرل سنسکرت یونیورسٹیوں کے مستقل کیمپس کا بھی افتتاح کیا گیا ہے۔ آج آئی آئی ایم جموں کے ساتھ، بہار میں آئی آئی ایم بودھ گیا اور آندھرا میں آئی آئی ایم وشاکھاپٹنم کیمپس کا بھی یہاں سے افتتاح کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ این آئی ٹی دہلی، این آئی ٹی اروناچل پردیش، این آئی ٹی درگاپور، آئی آئی ٹی کھڑکپور، آئی آئی ٹی بامبے، آئی آئی ٹی دہلی، آئی آئی ایس ای آر بہرام پور، آئی آئی آئی ٹی لکھنؤ جیسے اعلیٰ تعلیم کے جدید اداروں  میں  اکیڈمک بلاکس، ہاسٹل، لائبریری، آڈیٹوریم جیسی کئی سہولیات کا بھی آج افتتاح کیا گیا۔

دوستو،

دس (10 )سال پہلے تک تعلیم اور ہنر کے میدان میں اس پیمانے پر سوچنا بھی مشکل تھا۔ لیکن یہ جدید بھارت ہے۔ نیا ہندوستان اپنی موجودہ نسل کو جدید تعلیم فراہم کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ خرچ کرتا ہے۔ گزشتہ 10 سالوں میں ملک میں ریکارڈ تعداد میں اسکول، کالج اور یونیورسٹیاں تعمیر کی گئیں۔ یہاں صرف جموں و کشمیر میں تقریباً 50 نئے ڈگری کالج قائم کیے گئے ہیں۔ ایسے 45 ہزار سے زائد بچےا سکولوں میں داخل ہو چکے ہیں اور یہ وہ بچے ہیں جو پہلےا سکول نہیں جاتے تھے اور مجھے خوشی ہے کہ ہماری بیٹیوں نے ان اسکولوں سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھایا ہے۔ آج وہ گھر کے قریب ہی بہتر تعلیم حاصل کرنے کے قابل ہیں۔ وہ دن تھے جب اسکول جلائے جاتے تھے، آج وہ دن ہے جب ا سکولوں کو سجایا جا رہا ہے۔

 

|

اور بھائیو اور بہنو،

آج جموں و کشمیر میں صحت کی خدمات بھی تیزی سے بہتر ہو رہی ہیں۔ 2014 سے پہلے جموں و کشمیر میں میڈیکل کالجوں کی تعداد صرف 4 تھی۔ آج میڈیکل کالجوں کی تعداد 4 سے بڑھ کر 12 ہو گئی ہے۔ 2014 میں ایم بی بی ایس کی 500 سیٹوں کے مقابلے میں، آج یہاں ایم بی بی ایس کی 1300 سے زیادہ سیٹیں ہیں۔ 2014 سے پہلے یہاں میڈیکل پی جی کی ایک بھی سیٹ نہیں تھی لیکن آج ان کی تعداد بڑھ کر 650 ہو گئی ہے۔ پچھلے 4 سالوں میں یہاں تقریباً 45 نئے نرسنگ اور پیرا میڈیکل کالج کھولے گئے ہیں۔ ان میں سینکڑوں نئی ​​سیٹیں شامل کی گئی ہیں۔ جموں و کشمیر ملک کی ایک ایسی ریاست ہے جہاں 2 ایمس بنائے جا رہے ہیں۔ مجھے آج ان میں سے ایک ایمس جموں کا افتتاح کرنے کا شرف حاصل ہوا ہے۔ جو بزرگ ساتھی یہاں آئے ہیں اور میری باتیں سن رہے ہیں، ان کے لیے یہ تصور سے باہر تھا۔ آزادی کے بعد کئی دہائیوں تک دہلی میں ایمس ہوا کرتا تھا۔ شدید بیماری کے علاج کے لیے آپ کو دہلی جانا پڑتا تھا،  لیکن میں نے آپ کو یہاں جموں میں ہی ایمس کی ضمانت دی تھی اور میں نے یہ ضمانت پوری کر کے دکھادیئے ہیں۔  گزشتہ 10 سالوں میں ملک میں 15 نئے ایمس کو منظوری دی گئی ہے۔ ان میں سے ایک آج جموں میں آپ کی خدمت کے لیے تیار ہے اور ایمس کشمیر پر کام بھی تیز رفتاری سے جاری ہے۔

بھائیو اور بہنو،

آج ہم ایک نیا جموں و کشمیر بنتا دیکھ رہے ہیں۔ ریاست کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ دفعہ 370 تھی۔ اس دیوار کو بی جے پی حکومت نے ہٹا دیا ہے۔ اب جموں و کشمیر متوازن ترقی کی طرف بڑھ رہا ہے اور میں نے سنا ہے کہ دفعہ 370 پر ایک فلم شاید اسی ہفتے ریلیز ہونے والی ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ آپ کی جئے جئے کار پورے ملک میں گونجنے والی ہے۔ پتا نہیں فلم کیسی ہے، میں نے کل ہی بتایا تھا، کسی ٹی وی پر سنا تھا کہ فلاں فلاں فلم 370 پر آرہی ہے۔ اچھا ہے،  لوگوں کے لیے درست معلومات حاصل کرنا مفید ہوگا۔

دوستو،

دفعہ 370 کی طاقت دیکھیں، 370 ختم کرنے کی وجہ سے، میں نے آج ہم وطنوں سے کہا ہے کہ اگلے انتخابات میں بی جے پی کو 370 دیں اور این ڈی اے کو 400 سے تجاوز کریں۔ اب ریاست کا کوئی علاقہ پیچھے نہیں رہے گا، سب مل کر آگے بڑھیں گے۔ یہاں کے لوگ جو کئی دہائیوں سے غربت اور محرومی کی زندگی گزار رہے تھے انہیں بھی آج حکومت کے وجود کا احساس ہو گیا ہے۔ آج آپ نے دیکھا، سیاست کی ایک نئی لہر ہر گاؤں میں پھیل چکی ہے۔ یہاں کے نوجوانوں نے اقربا پروری، بدعنوانی اور خوشامد کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔ آج جموں و کشمیر کا ہر نوجوان اپنا مستقبل لکھنے کے لیے آگے بڑھ رہا ہے۔ جہاں کبھی بند اور ہڑتالوں کی وجہ سے سنّاٹا چھایا رہتا تھا، اب زندگی کی چہل پہل دکھائی دے رہی ہے۔

 

|

دوستو،

جموں و کشمیر میں کئی دہائیوں تک حکومت چلانے والے لوگوں نے آپ کی امیدوں اور خواہشات کی کبھی پرواہ نہیں کی۔ پچھلی حکومتوں نے یہاں رہنے والے ہمارے فوجی بھائیوں کی عزت بھی نہیں کی۔ کانگریس حکومت 40 سال تک فوجیوں سے جھوٹ بولتی رہی کہ وہ ون رینک ون پنشن لائے گی۔ لیکن بی جے پی حکومت نے ون رینک ون پنشن کا وعدہ پورا کیا۔ او آر او پی کی وجہ سے جموں کے سابق فوجیوں اور سپاہیوں کو 1600 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم ملی ہے۔ جب ایک حساس حکومت ہوتی ہے، جب ایسی حکومت ہوتی ہے جو آپ کے جذبات کو سمجھتی ہو، تو وہ  ایسی ہی تیز رفتاری سے کام کرتی ہے۔

دوستو،

پہلی بار جموں و کشمیر کے عام لوگوں کو بھی آئین ہند میں دی گئی سماجی انصاف کی یقین دہانی حاصل ہوئی ہے۔ ہمارے پناہ گزین خاندان ہوں، والمیکی برادری ہوں، صفائی کارکن ہوں، انہیں جمہوری حقوق ملے ہیں۔ ایس سی زمرہ کا فائدہ حاصل کرنے کا والمیکی برادری کا برسوں پرانا مطالبہ پورا ہو گیا ہے۔ ‘پدّاری قبیلہ’، 'پہاڑی نسلی گروپ'، 'گڈا برہمن' اور 'کولی' برادریوں کو درج فہرست قبائل میں شامل کیا گیا ہے۔ اسمبلی میں درج فہرست قبائل کے لیے نشستیں مختص کی گئی ہیں۔ پنچایت، میونسپلٹی اور میونسپل کارپوریشن میں او بی سی کو ریزرویشن دیا گیا ہے۔ سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وِشواس اور سب کا پریاس،  کا یہ منتر وکست جموں و کشمیر کی بنیاد ہے۔

 

|

دوستو،

ہماری ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں نے جموں و کشمیر میں ہونے والے ترقیاتی کاموں سے بہت فائدہ اٹھایا ہے۔ ہماری حکومت جو پکے گھر  بنا رہی ہے ان میں سے زیادہ تر  گھر خواتین کے نام پر ہیں...ہر گھر جل یوجنا...ہزاروں بیت الخلاء کی تعمیر...آیوشمان اسکیم کے تحت 5لاکھ روپے تک کے مفت علاج کی وجہ سے یہاں کی بہنوں اور بیٹیوں کی زندگی بہت آسان ہو گئی  ہے۔ آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد ہماری بہنوں کو وہ حقوق مل گئے ہیں جن سے وہ پہلے محروم تھیں۔

 

دوستو،

آپ نے نمو ڈرون دیدی اسکیم کے بارے میں بھی سنا ہوگا۔ مودی کی گارنٹی ہے کہ ہماری بہنوں کو ڈرون پائلٹ بنایا جائے گا۔ میں کل ایک بہن کا انٹرویو دیکھ رہا تھا، وہ کہہ رہی تھیں کہ مجھے سائیکل چلانا بھی نہیں آتا تھا اور آج ٹریننگ کے بعد ڈرون پائلٹ بن کر گھر جا رہی  ہوں۔ ملک میں بہنوں کی بڑی تعداد کی تربیت کا آغاز ہو چکا ہے۔ اس کے لیے ہم نے ہزاروں سیلف ہیلپ گروپس کو ڈرون فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لاکھوں روپے مالیت کے یہ ڈرونز کاشتکاری اور باغبانی میں مدد کریں گے۔ کھاد ہو یا کیڑے مار دوا، ان کے چھڑکاؤ کا کام بہت آسان ہو جائے گااور بہنیں اس سے اضافی آمدنی حاصل کریں گی۔

بھائیو اور بہنو،

اس سے پہلے ایک کام ہندوستان کے باقی حصوں میں ہوتا  تھا اور جموں و کشمیر میں اس کے فوائد یا تو بالکل دستیاب نہیں تھے یا بہت دیر سے مل رہے تھے۔ آج پورے ملک میں تمام ترقیاتی کام ایک ساتھ ہو رہے ہیں۔ آج ملک بھر میں نئے ہوائی اڈے بن رہے ہیں جبکہ جموں و کشمیر بھی کسی سے پیچھے نہیں ہے۔ آج جموں ہوائی اڈے کی توسیع کا کام بھی شروع ہو گیا ہے۔ کشمیر کو کنیا کماری سے ریل کے ذریعے جوڑنے کا خواب بھی آج آگے بڑھ گیا ہے۔ حال ہی میں سری نگر سے سنگلدان اور سنگلدان سے بارہمولہ تک ٹرینیں چلنا شروع ہوئی ہیں۔ وہ دن دور نہیں جب لوگ کشمیر سے ٹرین لے کر پورے ملک کا سفر کر سکیں گے۔ آج پورے ملک میں ریلوے کی برق کاری کی اتنی بڑی مہم چل رہی ہے، اس خطے کو بھی اس کا بڑا فائدہ ہوا ہے۔ آج جموں و کشمیر کو اپنی پہلی الیکٹرک ٹرین ملی ہے۔ اس سے آلودگی کو کم کرنے میں بہت مدد ملے گی۔

 

|

ساتھیو، آپ دیکھئے،

جب ملک میں وندے بھارت کی شکل میں جدید ٹرین شروع ہوئی تو ہم نے جموں و کشمیر کو بھی اس کے ابتدائی روٹس میں سے ایک کے طور پر منتخب کیا۔ ہم نے ماتا ویشنو دیوی تک پہنچنا  اورآسان بنا دیا۔ مجھے خوشی ہے کہ آج جموں و کشمیر میں 2 وندے بھارت ٹرینیں چل رہی ہیں۔

ساتھیو،

گاؤں کی سڑکیں ہوں، جموں شہر کے اندر کی سڑکیں ہوں، یا قومی شاہراہیں، جموں و کشمیر میں ہمہ جہت کام جاری ہے۔ آج کئی سڑکوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔ اس میں سری نگر رنگ روڈ کا دوسرا مرحلہ بھی شامل ہے۔ جب یہ تیار ہو جائے گا، تو من سبل جھیل اور کھیر بھوانی مندر جانا آسان ہو جائے گا۔ سری نگر-بارہمولہ-اڑی ہائی وے کا کام مکمل ہونے پر اس سے کسانوں اور سیاحت کے شعبے کو مزید فائدہ پہنچے گا۔ دہلی-امرتسر-کٹرا ایکسپریس وے کی توسیع سے جموں اور کٹرا کے درمیان رابطے میں مزید بہتری آئے گی۔ جب یہ ایکسپریس وے تیار ہو جائے گا تو جموں اور دہلی کے درمیان سفر کرنا بہت آسان ہو جائے گا۔

 

|

ساتھیو،

آج پوری دنیا میں ترقی پذیر جموں و کشمیر کے تئیں کافی جوش و خروش ہے۔ میں حال ہی میں خلیجی ممالک کے دورے سے واپس آیا ہوں۔ جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری کے حوالے سے کافی مثبتیت موجود ہے۔ آج جب دنیا جموں و کشمیر میں جی-ٹوئنٹی کے انعقاد کو دیکھتی ہے تو اس کی بازگشت دور دور تک پہنچتی ہے۔ پوری دنیا جموں و کشمیر کی خوبصورتی، اس کی روایت، اس کی ثقافت اور آپ سب کے استقبال سے بہت متاثر ہوئی ہے۔ آج ہر کوئی جموں و کشمیر آنے کا منتظر ہے۔ پچھلے سال 2 کروڑ سے زیادہ سیاح جموں و کشمیر آئے جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔ امرناتھ جی اور شری ماتا ویشنو دیوی جانے والے یاتریوں کی تعداد پچھلی دہائی میں سب سے زیادہ ہو گئی ہے۔ آج جس رفتار سے یہاں انفراسٹرکچر بنایا جا رہا ہے اس کو دیکھتے ہوئے آنے والے وقتوں میں یہ تعداد کئی گنا بڑھنے والی ہے۔ سیاحوں کی یہ بڑھتی ہوئی تعداد یہاں روزگار کے کئی نئے مواقع بھی پیدا کرنے والی ہے۔

 

|

بھائیو اور بہنو،

گزشتہ 10 برس کے دوران ہندوستان دنیا کی 11ویں  نمبر کی معیشت سے جَست لگا کر5ویں نمبر کی اقتصادی طاقت بن گیا ہے۔  جب کسی ملک کی معاشی طاقت بڑھتی ہے تو کیا ہوتا ہے؟ پھر حکومت کو عوام پر خرچ کرنے کے لیے زیادہ پیسے ملتے ہیں۔ آج ہندوستان غریبوں کو مفت راشن، مفت علاج، پکے گھر، گیس، بیت الخلا، پی ایم کسان سمان ندھی جیسی بہت سی سہولیات فراہم کر رہا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہندوستان کی اقتصادی طاقت میں اضافہ ہوا ہے۔ اب ہمیں آنے والے 5 سالوں میں ہندوستان کو دنیا کی تیسری بڑی اقتصادی طاقت بنانا ہے۔ اس سے غریبوں کی فلاح و بہبود اور بنیادی ڈھانچے پر خرچ کرنے کی ملک کی صلاحیت کئی گنا بڑھ جائے گی۔ یہاں کشمیر کی وادیوں میں ایسا بنیادی ڈھانچہ  بنایا جائے گا کہ لوگ سوئٹزرلینڈ جانا بھول جائیں گے۔ جموں و کشمیر کا ہر خاندان اس سے فائدہ اٹھائے گا، آپ کو بھی فائدہ ہوگا۔

آپ ہم سب کو آشیرواد دیتے رہیں اور آج جموں و کشمیر کی تاریخ میں ترقی کا اتنا بڑا جشن منایا گیا ہے، ہمارے پہاڑی بھائیوں اور بہنوں کے لیے، ہمارے گُرجر بھائیوں اور بہنوں کے لیے، ہمارے پنڈتوں کے لیے، ہمارے والمیکی بھائیوں کے لیے، ہماری ماؤں اور بہنوں کے لیےیہ جو ترقی کا جشن منایا گیا ہے، تو  میں آپ سے ایک  کام کہتا ہوں، کیا آپ کریں گے؟  ایک کام کرو گے؟ اپنا موبائل فون نکال کر اور فلیش لائٹ جلا کر اس ترقیاتی میلے سے لطف اٹھائیں۔ سب اپنے موبائل کا فلیش آن کریں۔ یہاں جو بھی کھڑا ہے، اپنے موبائل فون کا فلیش آن کریں، اور آئیے ہم وکاس اتسو کا استقبال کریں، ہر کسی کے موبائل فون کی فلیش لائٹ آن کریں۔ سب کے موبائل کا یہ ترقی میلہ، پورا ملک دیکھ رہا ہے کہ جموں چمک رہا ہے، جموں و کشمیر کی روشنی پورے ملک میں پہنچ رہی ہے... شاباش۔ میرے ساتھ بولیئے-

بھارت ماتا کی جئے۔

بھارت ماتا کی جئے۔

بھارت ماتا کی جئے۔

بہت بہت شکریہ!

 

  • krishangopal sharma Bjp January 15, 2025

    नमो नमो 🙏 जय भाजपा 🙏🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹
  • krishangopal sharma Bjp January 15, 2025

    नमो नमो 🙏 जय भाजपा 🙏🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌹
  • krishangopal sharma Bjp January 15, 2025

    नमो नमो 🙏 जय भाजपा 🙏🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌹🌷
  • कृष्ण सिंह राजपुरोहित भाजपा विधान सभा गुड़ामा लानी November 21, 2024

    जय श्री राम
  • कृष्ण सिंह राजपुरोहित भाजपा विधान सभा गुड़ामा लानी November 21, 2024

    जय श्री राम 🚩 वन्दे मातरम् जय भाजपा विजय भाजपा
  • रीना चौरसिया November 03, 2024

    bjp
  • रीना चौरसिया November 03, 2024

    राम
  • Devendra Kunwar October 08, 2024

    BJP
  • दिग्विजय सिंह राना September 20, 2024

    हर हर महादेव
  • Reena chaurasia August 27, 2024

    जय हो
Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
India's liberal FDI policy offers major investment opportunities: Deloitte

Media Coverage

India's liberal FDI policy offers major investment opportunities: Deloitte
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
The government is focusing on modernizing the sports infrastructure in the country: PM Modi at Khelo India Youth Games
May 04, 2025
QuoteBest wishes to the athletes participating in the Khelo India Youth Games being held in Bihar, May this platform bring out your best: PM
QuoteToday India is making efforts to bring Olympics in our country in the year 2036: PM
QuoteThe government is focusing on modernizing the sports infrastructure in the country: PM
QuoteThe sports budget has been increased more than three times in the last decade, this year the sports budget is about Rs 4,000 crores: PM
QuoteWe have made sports a part of mainstream education in the new National Education Policy with the aim of producing good sportspersons & sports professionals in the country: PM

Chief Minister of Bihar, Shri Nitish Kumar ji, my colleagues in the Union Cabinet, Mansukh Bhai, sister Raksha Khadse and Shri Ram Nath Thakur ji, Deputy CMs of Bihar, Samrat Choudhary ji and Vijay Kumar Sinha ji, other distinguished guests present, all players, coaches, other staff members, and my dear young friends!

I warmly welcome all the sportspersons who have come from every corner of the country—each one better than the other, each one more talented than the other.

Friends,

During the Khelo India Youth Games, competitions will be held across various cities in Bihar. From Patna to Rajgir, from Gaya to Bhagalpur and Begusarai, more than 6,000 young athletes, with over 6,000 dreams and resolutions, will make their mark on this sacred land of Bihar over the next few days. I extend my best wishes to all the players. Sports in Bharat is now establishing itself as a cultural identity. And the more our sporting culture grows in Bharat, the more our soft power as a nation will increase. The Khelo India Youth Games have become a significant platform for the youth of the country in this direction.

Friends,

For any athlete to improve their performance, to constantly test themselves, it is essential to play more matches and participate in more competitions. The NDA government has always given top priority to this in its policies. Today, we have Khelo India University Games, Khelo India Youth Games, Khelo India Winter Games, and Khelo India Para Games. That means, national-level competitions are regularly held all year round, at different levels, across the country. This boosts the confidence of our athletes and helps their talent shine. Let me give you an example from the world of cricket. Recently, we saw the brilliant performance of Bihar’s own son, Vaibhav Suryavanshi, in the IPL. At such a young age, Vaibhav set a tremendous record. Behind his stellar performance is, of course, his hard work, but also the numerous matches at various levels that gave his talent a chance to emerge. In other words, the more you play, the more you blossom. During the Khelo India Youth Games, all the athletes will get the opportunity to understand the nuances of playing at the national level, and you will be able to learn a great deal.

Friends,

Hosting the Olympics in Bharat has been a long-cherished dream of every Indian. Today, Bharat is striving to host the Olympics in 2036. To strengthen Bharat’s presence in international sports and to identify sporting talent at the school level, the government is training athletes right from the school stage. From the Khelo India initiative to the TOPS (Target Olympic Podium Scheme), an entire ecosystem has been developed for this purpose. Today, thousands of athletes across the country, including from Bihar, are benefiting from it. The government is also focused on providing our players with opportunities to explore and play more sports. That is why games like Gatka, Kalaripayattu, Kho-Kho, Mallakhamb, and even Yogasana have been included in the Khelo India Youth Games. In recent times, our athletes have delivered impressive performances in several new sports. Indian athletes are now excelling in disciplines such as Wushu, Sepak Takraw, Pencak Silat, Lawn Bowls, and Roller Skating. At the 2022 Commonwealth Games, our women's team drew everyone's attention by winning a medal in Lawn Bowls.

Friends,

The government is also focused on modernizing sports infrastructure in Bharat. In the past decade, the sports budget has been increased by more than three times. This year, the sports budget is around 4,000 crore rupees. A significant portion of this budget is being spent on developing sports infrastructure. Today, over a thousand Khelo India centres are operational across the country, with more than three dozen of them located in Bihar alone. Bihar is also benefiting from the NDA’s double engine government model. The state government is expanding many schemes at its own level. A Khelo India State Centre of Excellence has been established in Rajgir. Bihar has also been given institutions like the Bihar Sports University and the State Sports Academy. A Sports City is being built along the Patna-Gaya highway. Sports facilities are being developed in the villages of Bihar. Now, the Khelo India Youth Games will further strengthen Bihar’s presence on the national sports map.

|

Friends,

The world of sports and the sports-related economy is no longer limited to the playing field. Today, it is creating new avenues of employment and self-employment for the youth. Fields like physiotherapy, data analytics, sports technology, broadcasting, e-sports, and management are emerging as important sub-sectors. Our youth can also consider careers as coaches, fitness trainers, recruitment agents, event managers, sports lawyers, and sports media experts. In other words, a stadium is no longer just a place to play matches—it has become a source of thousands of job opportunities. There are also many new possibilities opening up for youth in the field of sports entrepreneurship. The National Sports Universities being established in the country and the new National Education Policy, which has made sports a part of mainstream education, are both aimed at producing not only outstanding athletes but also top-tier sports professionals in Bharat.

My young friends,

We all know how important sportsmanship is in every aspect of life. We learn teamwork and how to move forward together with others on the sports field. You must give your best on the field, and also strengthen your role as brand ambassadors of Ek Bharat, Shreshtha Bharat (One India, Great India). I am confident that you will return from Bihar with many wonderful memories. To those athletes who have come from outside Bihar, be sure to savour the taste of litti-chokha. You will surely enjoy makhana from Bihar as well.

Friends,

With the spirit of sportsmanship and patriotism held high from Khelo India Youth Games, I hereby declare the 7th Khelo India Youth Games open.