Quoteوزیراعظم نے وشوکرما جینتی کے موقع پر روایتی کاریگروں اور دستکاروں کے لیے ’پی ایم وشوکرما‘ کا افتتاح کیا
Quoteانھوں نے پی ایم وشوکرما لوگو، ٹیگ لائن ’سمان سمرتھیا سمریدھی‘اور پورٹل کا اجرا بھی کیا
Quoteوزیر اعظم نے اس موقع پر کسٹمائزڈ اسٹامپ شیٹ اور ٹول کٹ کتابچہ جاری کیا
Quoteانھوں نے18 مستحقین کو وشوکرما سرٹیفکیٹ تقسیم کیے
Quote’’میں ملک کے ہر کارکن کو ، ہر وشوکرما کو ’یشو بھومی‘ وقف کرتا ہوں‘‘
Quote’’یہ وقت کی ضرورت ہے کہ وشوکرما کو تسلیم کیا جائے اور ان کی حمایت کی جائے‘‘
Quote’’آؤٹ سورس کام ہمارے وشوکرما دوستوں کے پاس آنا چاہیے اور انھیں عالمی سپلائی چین کا ایک اہم حصہ بننا چاہیے‘‘
Quote’’اس بدلتے وقت میں ، تربیت ، ٹکنالوجی اور اوزار وشوکرما دوستوں کے لیے اہم ہیں‘‘
Quote’’مودی جی ان لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں جن کا خیال رکھنے والا کوئی نہیں ہے‘‘
Quote’’ووکل فار لوکل پورے ملک کی ذمہ داری ہے‘‘
Quote’’آج کا وکست بھارت ہر شعبے میں اپنی ایک نئی شناخت پیدا کر رہا ہے‘‘
Quote’’یشوبھومی کا پیغام زور دار اور واضح ہے۔ یہاں ہونے والا کوئی بھی پروگرام کامیابی اور شہرت حاصل کرے گا‘‘
Quote’’بھارت منڈپم اور یشوبھومی سینٹر دہلی کو کانفرنس سیاحت کا سب سے بڑا مرکز بنانے جا رہے ہیں‘‘
Quote’’بھارت منڈپم اور یشوبھومی دونوں بھارتی ثقافت اور جدید سہولیات کا سنگم ہیں ، اور یہ عظیم الشان ادارے دنیا کے سامنے بھارت کی کہانی کا اظہار کرتے ہیں‘‘
Quote’’ہمارے وشوکرما کے ساتھی میک ان انڈیا کا فخر ہیں اور یہ بین الاقوامی کنونشن سینٹر دنیا کے سامنے اس فخر کے اظہار کا ایک ذریعہ بنے گا‘‘

 

بھارت ماتا کی جے۔

بھارت ماتا کی جے۔

بھارت ماتا کی جے۔

مرکزی کابینہ میں شامل میرے تمام ساتھی، ملک کے کونے کونے سے یہاں اس عظیم الشان عمارت میں تشریف لائے میرے پیارے بھائی بہن، ملک کے 70 سے زیادہ شہروں سے جڑے میرے سبھی ساتھی، دیگر معززین، اور میرے خاندان کے افراد۔

آج بھگوان وشوکرما کی جینتی ہے۔ یہ دن ہمارے روایتی کاریگروں اور دست کاروں کے لیے وقف ہے۔ میں وشوکرما جینتی پر تمام ہم وطنوں کو اپنی نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔ مجھے خوشی ہے کہ آج مجھے پورے ملک میں وشوکرما کے لاکھوں ساتھیوں سے جڑنے کا موقع ملا ہے۔ کچھ عرصہ پہلے، میں نے بہت سے وشوکرما بھائیوں اور بہنوں سے بھی بات کی تھی۔ اور مجھے یہاں آنے میں دیر ہوگئی، کیونکہ میں ان سے باتوں میں مصروف ہوگیا اور نیچے جو نمائش لگی ہے وہ اتنی شاندار ہے کہ وہاں سے نکلنے کا من نہیں کر رہا تھا اور میری آپ سب سے گزارش ہے کہ اسے ضرور دیکھیں۔ اور مجھے بتایا گیا ہے کہ یہ مزید 2-3 دن جاری رہے گا، اس لیے میں خاص طور سے دہلی کے لوگوں سے ضرور کہوں گا کہ وہ ضرور دیکھیں۔

ساتھیو،

بھگوان وشوکرما کے آشیرواد سے پردھان منتری وشوکرما یوجنا آج شروع ہو رہی ہے۔ پی ایم وشوکرما یوجنا ان لاکھوں خاندانوں کے لیے امید کی ایک نئی کرن بن کر آرہی ہے جو روایتی طور پر ہاتھ کی مہارت اور اوزار کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔

میرے خاندان کے افراد،

اس اسکیم کے ساتھ، آج ملک کو بین الاقوامی نمائشی مرکز-یشو بھومی بھی ملا ہے۔ یہاں جس طرح کا کام کیا گیا ہے وہ میرے مزدور بھائیوں اور بہنوں، میرے وشوکرما بھائیوں اور بہنوں کا تپ نظر آتا ہے، تپسیا نظر آتی ہے۔ آج میں یشو بھومی کو ملک کے ہر مزدور کو وقف کرتا ہوں، ہر وشوکرما ساتھی کو وقف کرتا ہوں۔ ہمارے وشوکرما ساتھیوں کی ایک بڑی تعداد بھی یشوبھومی سے مستفید ہونے والی ہے۔ آج اس پروگرام میں جو ہزاروں وشو کرما ساتھی ہمارے ساتھ ویڈیو کے توسط سے جڑے ہوئے ہیں، انھیں میں خاص طور پر یہ بتانا چاہتا ہوں۔ گاؤں گاؤں میں آپ جو سامان بناتے ہیں، جس دست کاری اور جس فن کی تخلیق کرتے ہیں اس کو دنیا تک پہنچانے کا یہ بہت بڑا وائبرینٹ سینٹر، مضبوط ذریعہ بننے والا ہے۔ یہ آپ کے فن، آپ کی مہارت، آپ کی صلاحیتوں کو دنیا کے سامنے ظاہر کرے گا۔ یہ ہندوستان کی مقامی مصنوعات کو عالمی بنانے میں بہت بڑا رول ادا کرے گا۔

میرے خاندان کے افراد،

ہمارے یہاں شاستروں میں کہا گیا ہے – ’یو وشوم جگتم کروت ییسے سا وشوکرما‘ یعنی جو پوری دنیا کو تخلیق کرتا ہے یا اس سے متعلق تعمیراتی کام کرتا ہے اسے ’’وشوکرما‘‘ کہا جاتا ہے۔ وہ ساتھی جو ہزاروں سالوں سے ہندوستان کی خوشحالی کی جڑ رہے ہیں وہ ہمارے وشوکرما ہیں۔ جس طرح ریڑھ کی ہڈی ہمارے جسم میں ایک کردار ادا کرتی ہے، اسی طرح یہ وشوکرما ساتھی سماجی زندگی میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ہمارے یہ وشوکرما ساتھی اس کام سے وابستہ ہیں، اس ہنر سے، جس کے بغیر روزمرہ کی زندگی کا تصور کرنا مشکل ہے۔ آپ نے دیکھا کہ ہمارے زرعی نظام میں لوہار کے بغیر کیا کچھ ممکن ہے؟ نہیں ہے۔  گاؤں دیہات میں جوتے بنانے والے ہوں، بال کاٹنے والے ہوں، کپڑے سلائی کرنے والے درزی ہوں، ان کی اہمیت کبھی ختم نہیں ہو سکتی۔ فریج کے دور میں بھی آج لوگ مٹکے اور صراحی کا پانی پینا پسند کرتے ہیں۔ دنیا کتنی بھی ترقی کر لے، ٹیکنالوجی کہیں بھی پہنچ جائے، لیکن ان کا کردار اور اہمیت ہمیشہ قائم رہے گا۔ اور اس لیے آج وقت کا تقاضا ہے کہ ان وشوکرما ساتھیوں کو پہچانا جائے، انھیں ہر طرح سے ان کی مدد کی جائے۔

ساتھیو،

ہماری حکومت آج آپ کے پاس ہمارے وشوکرما بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ ان کی عزت بڑھانے، ان کی طاقت بڑھانے اور ان کی خوشحالی میں اضافہ کرنے کے لیے ایک معاون کے طور پر آئی ہے۔ ابھی اس اسکیم نے 18 الگ الگ طرح کا کام کرنے والے وشو کرما ساتھیوں پر فوکس کیا گیا ہے۔ اور شاید ہی کوئی گاؤں ایسا ہو گا جہاں یہ 18 قسم کے کام کرنے والے لوگ نہ ہوں۔ ان میں لکڑی کا کام کرنے والے کارپینٹر، لکڑی کے کھلونے بنانے والے کاریگر، لوہے کا کام کرنے والے لوہار، سونے کے زیورات بنانے والے سنار، مٹی کا کام کرنے والے کمہار، مورتیاں بنانے والے مجسمہ ساز، جوتے بنانے والے بھائی، راز مستری کا کام کرنے والے لوگ، بال کاٹنے والے لوگ، کپڑے دھونے والے لوگ، کپڑے سلائی کرنے والے لوگ، مالا بنانے والے، فشنگ نیٹ بنانے والے، کشتی بنانے والے، ایسے الگ الگ طرح کے کام کرنے والے ساتھیوں کو شامل کیا گیا ہے۔ پی ایم وشوکرما یوجنا پر سرکار ابھی 13 ہزار کروڑ روپے خرچ کرنے جا رہی ہے۔

میرے خاندان کے افراد،

کچھ سال پہلے یعنی تقریباً 30-35 سال پہلے، میں ایک بار یورپ میں برسلز گیا تھا۔ تو وہاں کچھ وقت تھا تو وہاں موجود میرے میزبان مجھے زیورات کی نمائش دیکھنے لے گئے۔ تو میں تجسس کے مارے ان سے پوچھ رہا تھا کہ یہاں ان چیزوں کا بازار کیسا ہے؟ تو میرے لیےیہ ایک بڑا سرپرائز تھا، انھوں نے کہا جناب یہاں مشین سے بنے زیورات کی مانگ سب سے کم ہے، ہاتھ سے بنے زیورات لوگ مہنگے ترین پیسے دے کر بھی خریدنا پسند کرتے ہیں۔ اس پیچیدہ کام کی مانگ جو آپ سب اپنے ہاتھوں اور اپنی مہارت سے کرتے ہیں دنیا میں بڑھتی جارہی ہے۔ آج کل ہم دیکھتے ہیں کہ بڑی کمپنیاں بھی اپنی مصنوعات بنانے کے لیے اپنا کام دوسری چھوٹی کمپنیوں کو دیتی ہیں۔ یہ پوری دنیا میں ایک بہت بڑی صنعت ہے۔ آؤٹ سورسنگ کا کام بھی ہمارے ان وشوکرما ساتھیوں کو جانا چاہیے، آپ کو بڑی سپلائی چین کا حصہ بننا چاہیے، ہم آپ کو اس کے لیے تیار کرنے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ ہم آپ کے اندر دنیا کی سب سے بڑی کمپنیوں کی صلاحیت لانا چاہتے ہیں جو آپ کے دروازے پر آکر کھڑے ہوں، آپ کے دروازے پر دستک دیں۔ اس لیےیہ اسکیم وشوکرما ساتھیوں کو جدید دور میں لے جانے کی ایک کوشش ہے، ان کی صلاحیتوں کو بڑھانے کی کوشش ہے۔

ساتھیو،

اس بدلتے وقت میں ہمارے وشوکرما بھائیوں اور بہنوں کے لیے تربیتی ٹیکنالوجی اور اوزار بہت ضروری ہیں۔ حکومت نے وشوکرما یوجنا کے ذریعے آپ سب کو تربیت فراہم کرنے پر بہت زور دیا ہے۔ تربیت کے دوران بھی کیونکہ آپ وہ لوگ ہیں جو روزانہ محنت کرکے اپنی روزی کماتے ہیں، اس لیے ٹریننگ کے دوران بھی آپ کو حکومت کی طرف سے روزانہ 500 روپے کا الاؤنس دیا جائے گا۔ آپ کو جدید ٹول کٹ کے لیے 15,000 روپے کا ٹول کٹ واؤچر بھی ملے گا۔ حکومت برانڈنگ اور پیکیجنگ سے لے کر آپ کے بنائے ہوئے سامان کی مارکیٹنگ تک ہر طرح سے مدد کرے گی۔ اور بدلے میں، حکومت چاہتی ہے کہ آپ ٹول کٹ صرف ان دکانوں سے خریدیں جو جی ایس ٹی رجسٹرڈ ہیں، کالا بازاری نہیں چلے گی۔ اور میری دوسری گزارش ہے کہ یہ اوزار میڈ اِن انڈیا ہی ہونے چاہئیں۔

میرے خاندان کے افراد،

اگر آپ اپنے کاروبار کو بڑھانا چاہتے ہیں تو حکومت نے اس بات کا بھی خیال رکھا ہے کہ ابتدائی سرمائے کا کوئی مسئلہ نہ ہو۔ اس اسکیم کے تحت، وشوکرما ساتھیوں کو بغیر گارنٹی مانگے،  جب بینک آپ سے گارنٹی نہیں مانگتے ہیں تو آپ کی گارنٹی مودی دیتا ہے۔ 3 لاکھ روپے تک کا قرض بغیر کسی گارنٹی کے ملے گا۔ اور یہ بھی یقینی بنایا گیا ہے کہ اس قرض پر سود بہت کم رہے۔ حکومت نے یہ انتظام کیا ہے کہ پہلی بار اگر آپ نے تربیت حاصل کی ہے اور نئے آلات حاصل کیے ہیں تو پہلی بار آپ کو ایک لاکھ روپے تک کا قرض ملے گا۔ اور جب آپ یہ ادا کردیں گے تو یہ واضح ہو جائے کہ کام ہو رہا ہے، تو آپ کو مزید 2 لاکھ روپے کا قرض مل جائے گا۔

میرے خاندان کے افراد،

آج ملک میں ایک ایسی حکومت ہے جو غریبوں کو ترجیح دیتی ہے۔ یہ ہماری حکومت ہے جو ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ اسکیم کے ذریعے ہر ضلع کی خصوصی مصنوعات کو فروغ دے رہی ہے۔ پہلی بار، ہماری حکومت نے پی ایم سواندھی کے تحت سڑکوں پر دکانداروں کی مدد کی اور ان کے لیے بینکوں کے دروازے کھول دیے ہیں۔ یہ ہماری حکومت ہے جس نے آزادی کے بعد پہلی بار بنجاروں اور خانہ بدوش قبائل کا خیال رکھا۔ یہ ہماری حکومت ہے جس نے آزادی کے بعد پہلی بار معذوروں کے لیے ہر سطح اور ہر مقام پر خصوصی سہولیات فراہم کی ہیں۔ غریبوں کا یہ بیٹا مودی، ان کا نوکر بن کر آیا ہے جسے کوئی پوچھنے والا نہیں۔ سب کو عزت کی زندگی دینا، سب کو سہولیات دینا،یہ مودی کی گارنٹی ہے۔

میرے خاندان کے افراد،

جب ٹیکنالوجی اور روایت آپس میں ملتی ہے تو کیا کمال ہوتا ہے، پوری دنیا نے جی 20 کرافٹ بازار میں بھی اسے دیکھا ہے۔ ہم نے جی 20 میں شرکت کے لیے آنے والے غیر ملکی مہمانوں کو وشوکرما دوستوں کی بنائی ہوئی اشیاء بھی تحفے میں دیں۔ ’ووکل فار لوکل‘ کی یہ لگن ہم سب کی، پورے ملک کی ذمہ داری ہے۔ کیوں اس میں ٹھنڈے پڑگئے؟میں کروں تو تالی بجاتے ہو، آپ کو کرنے کی بات آئے تو رک جاتے ہو۔ آپ ہی مجھے بتائیں کہ کیا ہمارے ملک میں ہمارے کاریگروں اور ہمارے لوگوں کی بنائی ہوئی چیزیں عالمی منڈی تک پہنچنی چاہئیں یا نہیں؟ اسے عالمی منڈی میں فروخت کیا جانا جائے یا نہیں؟ تو یہ کام پہلے لوکل کے لیے ووکل بننا پڑے گا اور پھر لوکل کو گلوبل کرنا ہوگا۔

دوستو

اب گنیش چترتھی، دھن تیرس، دیوالی سمیت کئی تہوار آ رہے ہیں۔ میں تمام اہل وطن سے درخواست کروں گا کہ وہ مقامی چیزیں خریدیں۔ اور جب میں مقامی چیزیں خریدنے کی بات کرتا ہوں تو کچھ لوگ صرف دیوالی کے دیئے خریدنے کے بارے میں سوچتے ہیں اور کچھ نہیں۔ ہر چھوٹی چیز خریدیں، کوئی بھی بڑی چیز جس پر ہمارے وشوکرما ساتھیوں کا نقش ہو، ہندوستان کی مٹی اور پسینے کی خوشبو ہو۔

میرے خاندان کے افراد،

آج کا ترقی پذیر ہندوستان ہر میدان میں اپنی نئی شناخت بنا رہا ہے۔ کچھ دن پہلے ہم نے دیکھا کہ کس طرح بھارت منڈپم کا پوری دنیا میں چرچا ہے۔ یہ بین الاقوامی نمائشی مرکز-یشوبھومی اس روایت کو زیادہ شان و شوکت کے ساتھ آگے بڑھاتا ہے۔ اور یشو بھومی کا سادہ سا پیغام ہے کہ اس سرزمین پر جو کچھ بھی ہوگا، اسے شہرت حاصل ہونے والی ہے۔ یہ مستقبل کے ہندوستان کو ظاہر کرنے کا ایک بہترین مرکز بنے گا۔

ساتھیو،

یہ اس قسم کا مرکز ہے جو ہندوستان کے دارالحکومت میں ہندوستان کی عظیم اقتصادی صلاحیت اور عظیم کاروباری طاقت کو ظاہر کرنے کے لیے ہونا چاہیے۔ اس میں ملٹی موڈل کنکٹیوٹی اور پی ایم گتی شکتی کا فلسفہ ایک ساتھ نظر آتا ہے۔ اب دیکھئے، یہ ہوائی اڈے کے قریب ہے۔ اسے ایئرپورٹ سے جوڑنے کے لیے میٹرو کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ آج یہاں میٹرو اسٹیشن کا بھی افتتاح کیا گیا ہے۔ یہ میٹرو اسٹیشن اس کمپلیکس سے براہ راست جڑا ہوا ہے۔ اس میٹرو سہولت کی وجہ سے دہلی کے مختلف حصوں سے لوگ کم وقت میں بہت آسانی سے یہاں پہنچ سکیں گے۔ یہاں جو لوگ آئیں گے، ان کے لئے ٹھہرنے کا، تفریح کا، شاپنگ کا، سیاحت کا، پورا انتظام یہیں اس پورے ایکو سسٹم میں دیا گیا ہے۔ سبھی سہولات یہیں بہم پہنچائی گئی ہیں۔

میرے خاندان کے افراد،

بدلتے وقت کے ساتھ ترقی اور روزگار کے نئے شعبے بھی پیدا ہوتے ہیں۔ 50-60 سال پہلے اتنی بڑی آئی ٹی انڈسٹری کے بارے میں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔ آج سے 30-35 سال پہلے سوشل میڈیا بھی محض ایک تخیل تھا۔ اب دنیا میں ایک اور بڑا شعبہ تشکیل پا رہا ہے جس میں ہندوستان کے لیے بے پناہ امکانات ہیں۔ یہ شعبہ ہے - کانفرنس ٹورازم کا۔ پوری دنیا میں کانفرنس ٹورازم انڈسٹری کی مالیت 25 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔ ہر سال دنیا میں 32 ہزار سے زیادہ بڑی نمائشیں اور ایکسپو منعقد کئے جاتے ہیں۔ آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ جس ملک کی آبادی دو سے پانچ کروڑ ہے، وہاں کے لوگ ٹیکس بھی دیتے ہیں،یہاں کی آبادی 140 کروڑ ہے، جو آئے گا وہ مالامال ہو جائے گا۔ یہ بہت بڑی مارکیٹ ہے۔ کانفرنس ٹورازم کے لیے آنے والے لوگ ایک عام سیاح سے کئی گنا زیادہ رقم خرچ کرتے ہیں۔ اتنی بڑی صنعت میں ہندوستان کا حصہ صرف ایک فیصد ہے، صرف ایک فیصد۔ ہندوستان کی بہت سی بڑی کمپنیاں ہر سال اپنے ایونٹس باہر منعقد کرنے پر مجبور ہیں۔ آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ملک اور دنیا کی اتنی بڑی منڈی ہمارے سامنے ہے۔ اب آج کا نیا ہندوستان بھی خود کو کانفرنس ٹورازم کے لیے تیار کر رہا ہے۔

اور ساتھیو، آپ سب جانتے ہیں کہ ایڈونچر ٹورازم وہیں ہوگا جہاں ایڈونچر کے وسائل ہوں گے۔ میڈیکل ٹورازم صرف وہاں ہوگا جہاں جدید طبی سہولیات ہوں گی۔ روحانی سیاحت صرف وہاں ہوگی جہاں تاریخی، مذہبی اور روحانی سرگرمیاں ہوں۔ ہیریٹیج ٹورازم بھی وہاں ہی ہو گا جہاں تاریخ اور ورثہ رائج ہو گا۔ اسی طرح کانفرنس ٹورازم بھی اسی جگہ ہو گی جہاں تقریبات، میٹنگز اور نمائشوں کے لیے ضروری وسائل ہوں گے۔ لہذا، بھارت منڈپم اور یشوبھومی ایسے مراکز ہیں، جو اب دہلی کو کانفرنس ٹورازم کا سب سے بڑا مرکز بنانے جا رہے ہیں۔ صرف یشو بھومی سنٹر سے لاکھوں نوجوانوں کو روزگار ملنے کا امکان ہے۔ مستقبل میں یشو بھومی ایک ایسی جگہ بن جائے گی جہاں پوری دنیا سے لوگ بین الاقوامی کانفرنس، میٹنگ، نمائش وغیرہ کے لیے قطار میں کھڑے ہوں گے۔

آج میں دنیا بھر کے ممالک میں نمائش اور ایونٹ انڈسٹری سے وابستہ لوگوں کو ہندوستان میں، دہلی میں،یشوبھومی میں خاص طور سے مدعو کرتا ہوں۔ میں ملک کے ہر علاقے، مشرق-مغرب-شمال-جنوب کی فلم انڈسٹری اور ٹی وی انڈسٹری کو مدعو کروں گا۔ آپ یہاں اپنی ایوارڈ تقریبات، فلم فیسٹیول کا اہتمام کریں،یہاں اپنی فلموں کے پہلے شو کا اہتمام کریں۔ میں بین الاقوامی ایونٹ کمپنیوں، نمائش کے شعبے سے وابستہ لوگوں کو بھی بھارت منڈپم اور یشوبھومی سے جڑنے کی دعوت دیتا ہوں۔

میرے خاندان کے افراد،

مجھےیقین ہے، چاہے وہ بھارت منڈپم ہو یایشوبھومی،یہ ہندوستان کی مہمان نوازی، ہندوستان کی برتری اور ہندوستان کی شان و شوکت کی علامت بنیں گے۔ بھارت منڈپم اور یشو بھومی دونوں ہندوستانی ثقافت اور جدید سہولیات کا سنگم ہیں۔ آج یہ دونوں عظیم الشان ادارے ملک اور دنیا کے سامنے نئے ہندوستان کی داستان گا رہے ہیں۔ یہ نئے ہندوستان کی امنگوں کی بھی عکاسی کرتے ہیں، جو اپنے لیے بہترین سہولیات چاہتا ہے۔

ساتھیو، مری الفاظ لکھ کر لکھئے، ہندوستان اب رکنے والا نہیں ہے۔ ہمیں آگے بڑھتے رہنا ہے، نئے اہداف بناتے رہنا ہے اور ان نئے اہداف کے حصول کے بعد ہی سکون سے بیٹھنا ہے۔ اور یہ ہم سب کی محنت اور کوشش کی انتہا ہے اور ہمیں اس عزم کے ساتھ آگے بڑھنا ہے کہ ہم 2047 میں ملک کو ایک ترقی یافتہ ہندوستان کے طور پر دنیا کے سامنے کھڑا کریں گے۔ یہ ہم سب کے متحد ہونے کا وقت ہے۔ ہمارے وشوکرما پارٹنرز ’میک ان انڈیا‘ کا فخر ہیں اور یہ بین الاقوامی کنونشن سینٹر دنیا کے سامنے اس فخر کو ظاہر کرنے کا ایک ذریعہ بنے گا۔ ایک بار پھر، میں تمام وشوکرما ساتھیوں کو ان انتہائی پر امید منصوبوں کے لیے بہت بہت مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ دعا ہے کہ یہ نیا مرکز، یشوبھومی، ہندوستان کی شہرت کی علامت بنے اور دہلی کی شان میں مزید اضافہ کرے۔ ان ہی نیک خواہشات کے ساتھ آپ سب کو بہت بہت مبارک باد۔

بہت بہت شکریہ۔

نمسکار۔

 

 

Explore More
ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی

Popular Speeches

ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی
After Operation Sindoor, a diminished terror landscape

Media Coverage

After Operation Sindoor, a diminished terror landscape
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM Modi's address to the nation
May 12, 2025
QuoteToday, every terrorist knows the consequences of wiping Sindoor from the foreheads of our sisters and daughters: PM
QuoteOperation Sindoor is an unwavering pledge for justice: PM
QuoteTerrorists dared to wipe the Sindoor from the foreheads of our sisters; that's why India destroyed the very headquarters of terror: PM
QuotePakistan had prepared to strike at our borders,but India hit them right at their core: PM
QuoteOperation Sindoor has redefined the fight against terror, setting a new benchmark, a new normal: PM
QuoteThis is not an era of war, but it is not an era of terrorism either: PM
QuoteZero tolerance against terrorism is the guarantee of a better world: PM
QuoteAny talks with Pakistan will focus on terrorism and PoK: PM


پیارے ہم وطنو،

نمسکار!

ہم سبھی نے گذشتہ دنوں ملک کی طاقت اور تحمل دونوں کو دیکھا ہے۔ سب سے پہلے میں بھارت کی بہادر افواج، مسلح افواج، ہماری انٹیلی جنس ایجنسیوں، ہمارے سائنس دانوں کو ہر بھارتی کی طرف سے سلام کرتا ہوں۔ ہمارے بہادر جوانوں نے ’آپریشن سندور‘ کے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے بے پناہ بہادری کا مظاہرہ کیا۔ آج میں اس بہادری کو ان کی شجاعت کو، ان کی ہمت، ان کی بہادری کو، ہمارے ملک کی ہر ماں، ملک کی ہر بہن اور ملک کی ہر بیٹی کو وقف کرتا ہوں۔

ساتھیو،

22 اپریل کو پہلگام میں دہشت گردوں نے جو بربریت دکحاءی تھی اس نے ملک اور دنیا کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا۔ چھٹیوں کے موقع پر معصوم شہریوں کو ان کے اہل خانہ اور ان کے بچوں کے سامنے بے دردی سے قتل کرنا دہشت گردی کا ایک ہولناک چہرہ تھا۔ یہ ملک کی ہم آہنگی کو توڑنے کی بھی گھناؤنی کوشش تھی۔ ذاتی طور پر میرے لیے، کرب بہت بڑا تھا۔ اس دہشت گردانہ حملے کے بعد پوری قوم، ہر شہری، ہر سماج، ہر طبقہ، ہر سیاسی جماعت دہشت گردی کے خلاف سخت کارروائی کے لیے ایک آواز میں کھڑی ہوئی۔ ہم نے بھارتی افواج کو دہشت گردوں کو نیست و نابود کرنے کی مکمل آزادی دی۔ اور آج ہر دہشت گرد، دہشت گردی کی ہر تنظیم جانتی ہے کہ ہماری بہنوں اور بیٹیوں کے ماتھے سے سندور ہٹانے کا کیا انجام ہوتا ہے۔

ساتھیو،

’آپریشن سندور‘ صرف ایک نام نہیں ہے، یہ ملک کے کروڑوں لوگوں کے جذبات کا غماز ہے۔ ’آپریشن سندور‘ انصاف کا اٹوٹ وعدہ ہے۔ 6 مئی کی رات دیر گئے، 7 مئی کی صبح پوری دنیا نے اس عہد کو نتیجہ میں بدلتے دیکھا ہے۔ بھارتی افواج نے پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں اور ان کے تربیتی مراکز کو درست طریقے سے نشانہ بنایا۔ دہشت گردوں نے خواب میں بھی نہیں سوچا تھا کہ بھارت اتنا بڑا فیصلہ لے سکتا ہے۔ لیکن جب ملک متحد ہوتا ہے، ’پہلے قوم ‘کے جذبے سے بھرا ہوتا ہے، قوم سب سے اوپر ہوتی ہے، تب فولادی فیصلے کیے جاتے ہیں اور نتائج دکھائے جاتے ہیں۔

جب بھارت کے میزائلوں نے پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا ، بھارت کے ڈرونز نے حملہ کیا ، جس سے نہ صرف دہشت گرد تنظیموں کی عمارتیں تباہ ہوئیں بلکہ ان کے حوصلے بھی لرز اٹھے۔ بہاولپور اور مردکے جیسے دہشت گردوں کے ٹھکانے عالمی دہشت گردی کی یونیورسٹیاں رہے ہیں۔ دنیا میں کہیں بھی ہونے والے بڑے دہشت گرد حملے، چاہے وہ نائن الیون ہو، لندن ٹیوب بم دھماکے ہوں، یا دہائیوں میں بھارت میں ہونے والے بڑے دہشت گرد حملے ہوں، کہیں نہ کہیں دہشت گردی کے ان اڈوں سے جڑے ہوئے ہیں۔ دہشت گردوں نے ہماری بہنوں کے سندور کو اجاڑا تھا، اس لیے بھارت نے دہشت گردی کے ان ہیڈکوارٹرز کو اجاڑ دیا۔ بھارت کے ان حملوں میں 100 سے زائد خطرناک دہشت گرد مارے جا چکے ہیں۔ دہشت گردی کے بہت سے آقا، جو گذشتہ ڈھائی سے تین دہائیوں سے پاکستان میں آزادانہ گھوم رہے تھے، جو بھارت کے خلاف سازشیں کرتے تھے، ان کو بھارت نے ایک ہی جھٹکے میں ختم کر دیا۔

ساتھیو،

بھارت کے اس اقدام کی وجہ سے پاکستان شدید مایوسی میں گھرا ہوا تھا، بدحواسی میں گھرا ہوا تھا، گھبرا گیا تھا اور اسی مایوسی میں اس نے ایک اور جرات کرڈالی ۔ دہشت گردی کے خلاف بھارت کی کارروائی کی حمایت کرنے کے بجائے ، پاکستان نے بھارت پر حملہ کرنا شروع کردیا۔ پاکستان نے ہمارے اسکولوں، کالجوں، گردواروں، مندروں، عام شہریوں کے گھروں کو نشانہ بنایا، پاکستان نے ہمارے فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا، لیکن پاکستان خود اس میں بے نقاب ہوگیا۔

دنیا نے دیکھا کہ کس طرح پاکستان کے ڈرون ز اور پاکستان کے میزائل بھارت کے سامنے بھوسے کی طرح بکھر گئے۔ بھارت کے مضبوط فضائی دفاعی نظام نے انھیں آسمان میں ہی تباہ کر دیا۔ پاکستان کی تیاری سرحد پر حملہ کرنے کی تھی لیکن بھارت نے پاکستان کے سینے پر وار کردیا۔ بھارت کے ڈرونز، بھارت کے میزائلوں نے درست انداز میں حملہ کیا۔ پاکستانی فضائیہ نے ان ایئر بیسز کو نقصان پہنچایا جن پر پاکستان کو بہت فخر تھا۔ بھارت نے پہلے تین دنوں میں پاکستان کو اتنا تباہ کر دیا کہ اسے اندازہ بھی نہیں تھا۔

لہٰذا بھارت کی جارحانہ کارروائی کے بعد پاکستان نے فرار کے راستے تلاش کرنا شروع کر دیے۔ پاکستان دنیا بھر میں کشیدگی کم کرنے کی درخواست کر رہا تھا۔ اور بری طرح پٹنے کے بعد اسی مجبوری کے تحت 10 مئی کی سہ پہر پاکستانی فوج نے ہمارے ڈی جی ایم او سے رابطہ کیا۔ اس وقت تک ہم نے بڑے پیمانے پر دہشت گردی کے انفراسٹرکچر کو تباہ کر دیا تھا، دہشت گرد مارے جا چکے تھے، ہم نے پاکستان کے سینے میں بسائے گئے دہشت گردی کے ٹھکانوں کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا تھا، اس لیے جب پاکستان کے ذریعے درخواست کی گئی، جب پاکستان سے کہا گیا کہ پاکستان کے ذریعے مزید دہشت گردی کی کوئی سرگرمی اور فوجی مہم جوئی نہیں کی جائے گی۔ لہٰذا بھارت نے بھی اس پر غور کیا۔ اور میں ایک بار پھر دہرا رہا ہوں کہ ہم نے پاکستان میں دہشت گردوں اور فوجی اڈوں کے خلاف اپنی جوابی کارروائی معطل کر دی ہے۔ آنے والے دنوں میں ہم پاکستان کے ہر قدم کو اس کے رویے کی بنیاد پر پیمائش کریں گے۔

ساتھیو،

بھارت کی تینوں افواج، ہماری فضائیہ، ہماری آرمی اور ہماری بحریہ، ہماری بارڈر سیکورٹی فورس- بی ایس ایف، بھارت کی نیم فوجی دستے، مسلسل چوکس ہیں۔ سرجیکل اسٹرائیک اور ایئر اسٹرائیک کے بعد اب یہ آپریشن سندور دہشت گردی کے خلاف بھارت کی پالیسی ہے۔ آپریشن سندور نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک نئی لکیر کھینچ دی ہے، ایک نیا پیمانہ، ایک نیا نارمل قائم کیا ہے۔

سب سے پہلے، اگر بھارت پر دہشت گردانہ حملہ ہوتا ہے تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ ہم اپنے طریقے سے، اپنی شرائط پر جواب دیں گے۔ ہم ہر اس جگہ جا کر سخت کارروائی کریں گے جہاں سے دہشت گردی کی جڑیں نکلتی ہیں۔ دوسرا یہ کہ بھارت کسی بھی طرح کی جوہری بلیک میلنگ کو برداشت نہیں کرے گا۔ بھارت جوہری بلیک میلنگ کی آڑ میں بڑھتے ہوئے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر درست اور فیصلہ کن حملہ کرے گا۔

تیسری بات یہ کہ ہم دہشت گردی کی سرپرست سرکار اور دہشت گردی کے آقاؤں کو الگ الگ نہیں دیکھیں گے۔ آپریشن سندور کے دوران دنیا نے ایک بار پھر پاکستان کی گھناؤنی حقیقت دیکھی ہے جب پاک فوج کے اعلیٰ افسران ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کو الوداع کہنے کے لیے جمع ہوئے۔ یہ ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کا ایک بڑا ثبوت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم کسی بھی خطرے کے خلاف بھارت اور اپنے شہریوں کے دفاع کے لیے فیصلہ کن اقدامات جاری رکھیں گے۔

ساتھیو،

ہم نے ہر بار میدان جنگ میں پاکستان کو شکست دی ہے۔ اور اس بار آپریشن سندور نے ایک نئی جہت کا اضافہ کیا ہے۔ ہم نے صحراؤں اور پہاڑوں میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا اور ساتھ ہی نئے دور کی جنگ میں اپنی برتری بھی ثابت کی۔ اس آپریشن کے دوران ہمارے میڈ ان انڈیا ہتھیاروں کی صداقت ثابت ہوئی۔ آج دنیا دیکھ رہی ہے، اکیسویں صدی میں بھارت کے دفاعی سازوسامان تیار کیے، اس کا وقت آ گیا ہے۔

ساتھیو،

ہمارا اتحاد، ہماری سب سے بڑی طاقت یہ ہے کہ ہم سب ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف متحد رہیں۔ یقیناً یہ جنگ کا دور نہیں ہے، لیکن یہ دہشت گردی کا دور بھی نہیں ہے۔ دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس ایک بہتر دنیا کی ضمانت ہے۔

ساتھیو،

جس طرح پاکستانی فوج، حکومت پاکستان دہشت گردی کی پرورش کر رہی ہے، وہ ایک دن پاکستان کو ختم کر دے گی۔ اگر پاکستان کو زندہ رہنا ہے تو اسے اپنے دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ امن کا کوئی راستہ نہیں ہے۔ بھارت کا موقف بالکل واضح ہے کہ دہشت گردی اور گفت و شنید ایک ساتھ نہیں چل سکتے، دہشت گردی اور تجارت ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ اور پانی اور خون بھی ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے۔

میں آج عالمی برادری کو یہ بھی بتانا چاہوں گا کہ ہماری اعلان کردہ پالیسی یہ رہی ہے کہ اگر پاکستان سے بات ہوگی تو وہ دہشت گردی پر ہوگی، اگر پاکستان سے بات ہوگی تو پاکستان مقبوضہ کشمیر اور پی او کے پر ہوگی۔

پیارے ہم وطنو،

آج بدھ پورنیما ہے۔ بھگوان مہاتما بدھ نے ہمیں امن کا راستہ دکھایا ہے۔ امن کا راستہ بھی طاقت سے گزرتا ہے۔ بھارت کا طاقتور ہونا بہت ضروری ہے، بھارت کا انسانیت، امن اور خوشحالی کی طرف بڑھنا بہت ضروری ہے، ہر بھارتی امن سے رہ سکتا ہے، وکست بھارت کا خواب پورا کر سکتا ہے، اور ضرورت پڑنے پر اس طاقت کا استعمال بھی ضروری ہے۔ اور پچھلے کچھ دنوں میں بھارت نے یہی کیا ہے۔

میں ایک بار پھر بھارتی فوج اور مسلح افواج کو سلام پیش کرتا ہوں۔ میں ہم بھارتیوں کی ہمت، ہر بھارتی کی یکجہتی کے عہد کو سلام کرتا ہوں۔

بہت بہت شکریہ۔

بھارت ماتا کی جئے!!

بھارت ماتا کی جئے!!

بھارت ماتا کی جئے!!