نمسکار!

آج ابوظہبی میں آپ لوگوں نے نئی تاریخ رقم کی ہے۔ آپ لوگ متحدہ عرب امارات کے کونے کونے اور ہندوستان کی مختلف ریاستوں سے آئے ہیں، لیکن سب کے دل جڑے ہوئے ہیں۔ اس تاریخی اسٹیڈیم میں دل کی ہر دھڑکن کہہ رہی ہے – ہندوستان-یو اے ای دوستی زندہ باد! ہر سانس کہہ رہی ہے – ہندوستان-یو اے ای دوستی زندہ باد! ہر آواز کہہ رہی ہے – ہندوستان-یو اے ای دوستی زندہ باد! بس... اس لمحے کو جینا ہے... اسے بھرپور طریقے سے جینا ہے۔ آج وہ یادیں بچا کر رکھنی ہیں ، جو زندگی بھر آپ کے ساتھ رہنے والی ہیں۔ یادیں جو زندگی بھر میرے ساتھ رہیں گی۔

 

میرے بھائیوں اور بہنوں،

میں آج اپنے گھر والوں سے ملنے آیا ہوں۔ سمندر پار، جس ملک کی مٹی میں آپ نے جنم لیا میں اس مٹی کی خوشبو لے کر آیا ہوں ۔ میں پیغام لے کر آیا ہوں۔ آپ کے 140 کروڑ ہندوستانی بھائیوں اور بہنوں کا ... اور یہ پیغام ہے کہ  ہندوستان کو آپ پر فخر ہے، آپ ملک کےوقار ہیں۔ ‘‘ہندوستان کوآپ  پر فخر ہے’’۔

بھارتم ننگڑے-اورتا ابھیما-نکونو!! انگلائی پارتا بھرتم پیرومائی پڈگیردو!!

بھارتا نیما بگے ہمے پڈو-تدے!! می پائی بھارت دیشماگروستوندی!!

ایک بھارت سریشٹھ بھارت کی یہ خوبصورت تصویر، آپ کا یہ جوش، آپ کی یہ آواز، آج ابوظہبی کے آسمان کے پار جارہی ہے۔ میرے لیے اتنی محبت، اتنا آشیرواد، یہ مسحور کرنے والا ہے۔ آپ وقت نکال کر یہاں آئے، میں آپ کا بہت بہت ممنون ہوں۔

 

ساتھیو،

آج ہمارے ساتھ منسٹرآف ٹولرینس ، ہز ایکسلینسی شیخ نہیان بھی موجود ہیں۔ وہ ہندوستانی برادری کے اچھے دوست اور خیر خواہ ہیں۔ ہندوستانی برادری کے تئیں ان کی محبت قابل ستائش ہے۔ آج اس شاندار تقریب کے لیے میں اپنے برادر عزت مآب شیخ محمد بن زاید جی کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ گرم جوشی سے بھرپور یہ تقریب ان کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں تھی۔ ان کی اپنائیت، میرے تئیں ان کا لگاؤ ​​میرا بہت بڑا اثاثہ ہے۔ مجھے 2015 کا اپنا وہ پہلا سفر یاد ہے۔تب مجھے مرکزی حکومت میں آئے بہت عرصہ نہیں گزرا تھا۔3 دہائیوں کے بعد کسی ہندوستانی وزیر اعظم کا متحدہ عرب امارات کا یہ پہلا دورہ تھا۔ سفارت کاری کی دنیا بھی میرے لیے نئی تھی۔ تب ایئرپورٹ پر میرا استقبال کرنے کے لیے ولی عہد شہزادہ اور آج کے صدر، اپنے پانچ بھائیوں کے ساتھ ایئرپورٹ پر آئے تھے ۔ وہ گرم جوشی، ان کی سبھی کی آنکھوں میں وہ چمک، میں کبھی نہیں بھول سکتا۔ اس پہلی ملاقات میں ہی مجھے ایسا لگا جیسے میں اپنے کسی قریبی کے گھر آیا ہوں۔ وہ بھی ایک فیملی کی طرح میرا استقبال کر رہے تھے۔ لیکن ساتھیو وہ مہمان نوازی صرف میری نہیں تھی۔ وہ مہمان نوازی، وہ استقبال، 140 کروڑ ہندوستانیوں کا تھا۔ وہ مہمان نوازی یہاں متحدہ عرب امارات میں رہنے والے ہر ہندوستانی کی تھی۔

ساتھیو،

ایک وہ دن تھا اور ایک آج کا دن ہے۔ 10 برسوں میں متحدہ عرب امارات کا یہ میرا ساتواں دورہ ہے۔ برادرشیخ محمد بن زاید آج بھی  مجھے ایئرپورٹ پر ریسیو کرنے آئے تھے۔ ان کی گرمجوشی وہی تھی، ان کااپناپن بھی وہی تھا اور یہی بات انہیں بہت خاص بنادیتی ہے۔

ساتھیو،

مجھے خوشی ہے کہ ہمیں چار بار ہندوستان میں ان کا استقبال کرنے کا موقع ملا ہے۔ کچھ دن پہلے ہی وہ گجرات آئے تھے۔ تب وہاں لاکھوں لوگ ان کا شکریہ ادا کرنے کے لیے سڑک کے دونوں طرف جمع ہوگئے تھے۔ آپ جانتے ہیں کہ شکریہ کس لیے ؟ شکریہ اس لیے کیوں کہ وہ جس طرح وہ متحدہ عرب امارات میں آپ سب کا خیال رکھ رہے ہیں، وہ جس طرح آپ کے مفادات کی فکر کرتے ہیں، ویسا کم ہی دیکھنے کو ملتا ہے۔ اس لیے ان کا شکریہ ادا کرنے لیے وہ سبھی لوگ گھروں سے باہر نکل آئے تھے۔

ساتھیو،

یہ بھی میری خوش قسمتی ہے کہ متحدہ عرب امارات نے مجھے اپنے اعلیٰ ترین شہری اعزاز – دی آرڈر آف زاید سے نوازا ہے۔ یہ اعزازبھی  صرف میرا نہیں ہے، بلکہ کروڑوں ہندوستانیوں کا اعزاز ہے، آپ سبھی  کا اعزاز ہے۔ میں جب بھی اپنے بردار شیخ محمد بن زاید سے ملتا ہوں، تو وہ آپ سبھی  ہندوستانیوں کی بہت تعریف کرتے ہیں۔ وہ متحدہ عرب امارات کی ترقی میں آپ کے رول کی تعریف کرتے ہیں۔ اس زاید اسٹیڈیم سے بھی ہندوستانیوں کے پسینے کی خوشبو آتی ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ ہمارے اماراتی دوستوں نے ہندوستانیوں کو اپنے دل میں جگہ دی ہے ، اپنے سکھ دکھ کا شریک بنایا ہے۔ وقت کے ساتھ یہ رشتہ روز بروز مزید مضبوط ہوتا جا رہا ہے۔ اور اس میں بھی برادر شیخ محمد بن زاید کا بڑا رول ہے۔ آپ کے تئیں وہ کتنے حساس ہیں ، وہ مجھے کووڈ کے دوران بھی نظرآیا۔ تب میں نے ان سے کہا تھا کہ ہم ہندوستانیوں کو واپس لانے کا انتظام کر رہے ہیں۔ لیکن انہوں نے مجھ سے کہا کہ میں بالکل فکر نہ کروں۔ انھوں نے یہاں ہندوستانیوں کے علاج کے لیے ویکسینیشن کے لیے ہر طرح کے انتظامات کیے۔ ان کے یہاں رہتے ، مجھے واقعی کوئی فکر کرنی بھی نہیں پڑی،میں آپ سب کے تئیں ان کی یہ بے پناہ محبت ہرپل محسوس کرتا ہوں اور اتنا ہی نہیں، جب سال 2015 میں ان کے سامنے آپ سب کی طرف سے یہاں ابوظہبی میں ایک مندر کی تجویز رکھی، تو وہ فوراً ایک پل بھی ضائع کیے بغیر انہوں نے ہاں کہہ دیااور انہوں نے یہاں تک کہہ دیاکہ جس زمین پر تم لکیر کھینچ لوگے وہ میں دے دوں گا اور اب ابوظہبی میں یہ عالی شان مندر کے افتتاح کا تاریخی وقت آگیا ہے۔

 

ساتھیو،

ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کی دوستی جتنی زمین پر مضبوط ہےاتنا ہی  اس کا پرچم خلاء  میں بھی لہرا رہا ہے۔ میں انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن میں 6 ماہ گزارنے والے امارات کے پہلے خلاء باز سلطان النیازی کو ہندوستان کی طرف سے مبارک باد دیتاہوں۔ انہوں نے بین الاقوامی یوگا  ڈے اور یوم آزادی پر ہندوستان کو خلاء سے نیک خواہشات بھیجی، اس کے لیےبھی میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

ساتھیو،

آج، 21ویں صدی کی  اس تیسری دہائی میں ، ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کا رشتہ ایک غیر معمولی بلندی پر پہنچ رہا ہے۔ ہم ایک دوسرے کی ترقی میں شراکت دار ہیں۔ ہمارا رشتہ ٹیلنٹ کا ہے، اختراع اور ثقافت کا ہے۔ ماضی میں ہم نے ہر شعبہ میں اپنے رشتوں کو نئی توانائی دی ہے۔ ہم دونوں ملک ایک ساتھ مل کر آگے بڑھے ہیں، ساتھ مل کر ترقی کی ہے۔ آج متحدہ عرب امارات ہندوستان کا تیسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ آج متحدہ عرب امارات ساتواں بڑا سرمایہ کار ہے۔ ہم دونوں ملک ‘ایز آف لیونگ’ اور ‘ایز آف ڈوئنگ بزنس’دونوں میں بہت زیادہ تعاون کررہے ہیں۔ آج بھی ہمارے درمیان جو معاہدے ہوئے ہیں، وہ اسی عزم کو آگے برھا رہے ہیں۔ ہم اپنے مالیاتی نظام کو مربوط کر رہے ہیں۔ ٹیکنالوجی اور اختراع کےشعبے میں بھی  ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کی شراکت داری مسلسل مضبوط ہورہی ہے۔

ساتھیو،

ہندوستان-یو اے ای نے کمیونٹی اور ثقافتی تعلقات کے معاملے میں جو کچھ حاصل کیا ہے وہ دنیا کے لیے ایک نمونہ ہے۔ میں اپنے اماراتی ساتھیوں کو بھی بتانا چاہتا ہوں کہ دونوں ممالک زبانوں کی سطح پر کتنے قریب ہیں۔ میں عربی میں کچھ جملے بولنے کی کوشش کر رہا ہوں – ‘‘الہند والامارات ،بکلمۃ الزمان، والکتاب الدنیا۔ نکتب، حساب لمستقبل افضل ۔ وصدقہ بینہ الہند والامارات  ہیہ ، ثروتنا المشترکہ۔فی الحقیقہ ، نحن فی بیدیہ، سعیدہ للمستقبل جیدہ!!!

 

میں نے عربی میں بات کرنے کی کوشش کی ہے۔ اگر تلفظ میں کوئی غلطی ہوئی ہے تو میں اپنے یو اے ای کے ساتھیوں سے ضرور معافی مانگوں گا۔ اور جن لوگوں کو میری بات سمجھ نہیں آئی، میں اس کا مطلب بھی بیان کر رہا ہوں۔ میں نے عربی میں جو کہا اس کا مطلب یہ ہے کہ ہندوستان اور متحدہ عرب امارات وقت کے قلم سے دنیا کی کتاب پر ایک بہتر تقدیر کا حساب لکھ رہے ہیں۔ ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کی دوستی ہماری مشترکہ دولت ہے، حقیقت میں ہم اچھے مستقبل کی بہترین شروعات کر رہے ہیں۔ اب آپ سوچئے، قلم، کتاب، دنیا، حساب، زمین، ہندوستان میں کتنی آسانی سے بولے جانے والے الفاظ  ہیں۔ اور یہ الفاظ وہاں کیسے پہنچے ہیں؟ یہاں خلیج کے اس خطے سے ۔ ہم دونوں ملکوں کا ناطہ سیکڑوں ہزاروں برسوں کا ہے۔ اور ہندوستان کی خواہش ہے کہ یہ ایسے ہی روز بروز مضبوط ہوتا رہے۔

ساتھیو،

مجھے بتایا گیا ہے کہ یہاں اسٹیڈیم میں  سیکڑوں کی تعداد میں طلبہ بھی آئے ہیں۔آج یو اے ای میں موجود ہندوستانی اسکولوں میں ایسے سوالاکھ سے زیادہ طلبہ پڑھ رہے ہیں۔ یہ نوجوان ساتھی ، ہندوستان-یو اے ای کی خوشحالی کے رتھ بان بننے جارہے ہیں۔ برادر محترم شیخ محمد بن زاید کے تعاون سے  پچھلے مہینے ہی آئی آئی ٹی دہلی کے ابوظہبی کیمپس میں ماسٹرز کورس شروع ہوا ہے۔ دوبئی  نیا سنٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن-سی بی ایس ای کا دفتر بھی جلد ہی کھلنے والا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یہ ادارے یہاں ہندوستانی کمیونٹی کو بہترین تعلیم فراہم کرنے میں مزید مدد کریں گے۔

ساتھیو،

آج ہر ہندوستانی کاہدف 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانا ہے۔ دنیا کا وہ ملک جس کی معیشت بہت تیزی سے آگے بڑھ رہی ہےوہ ملک کون سا ہے؟ ہمارا ہندوستان! دنیا کا وہ ملک کون سا ہےجو اسمارٹ فون ڈیٹا استعمال کرنے میں نمبر ون ہے؟ ہمارا ہندوستان! دنیا کا وہ ملک کون سا ہے، گلوبل فنٹیک اپنانے کی شرح میں پہلے نمبر پر ہے؟ ہمارا ہندوستان! دنیا کا وہ ملک کون سا ہے جہاں سب سے زیادہ دودھ پیدا ہوتا ہے؟ ہمارا ہندوستان! دنیا کا وہ ملک کون سا ہے جو انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کے لحاظ سے دوسرے نمبر پر ہے؟ ہمارا ہندوستان! دنیا کا وہ ملک کون سا ہے جو دوسرا سب سے بڑا موبائل مینوفیکچرر ہے؟  ہمارا ہندوستان! دنیا کاوہ ملک کون سا ہے، جہاں دنیاکا تیسراسب بڑا اسٹارٹ اپ ایکونظام ہے؟ ہمارا ہندوستان! دنیا کا وہ ملک کون سا ہے جو اپنی پہلی ہی کوشش میں مریخ تک پہنچ گیا؟ ہمارا ہندوستان! دنیا کا وہ ملک کون سا ہے جس نے چاند کے جنوبی قطب پر اپنا پرچم لہرایا ہے؟ ہمارا ہندوستان! دنیا کا وہ ملک کون سا ہے جو بیک وقت 100، 100 سیٹلائٹ بھیجنے کا ریکارڈ بنا رہا ہے؟ ہمارا ہندوستان! دنیا کا وہ ملک کون سا ہے جس نے اپنے دم پر 5جی ٹیکنالوجی کو فروغ دے کر سب سے تیز رول آؤٹ کیا ہے؟ ہمارا ہندوستان!

 

ساتھیو،

ہندوستان کی کامیابی ہر ہندوستانی کی کامیابی ہے۔ صرف 10 سال میں ہندوستان دنیا کی گیارہویں نمبر کی معیشت سے پانچویں نمبر کی معیشت بن گیا ہے۔ اور آپ جانتے ہیں، مجھے ہر ہندوستانی کی صلاحیت پر بہت بھروسہ ہے۔ اسی بھروسے کے دم پر مودی نے ایک گارنٹی بھی دی ہے۔ مودی کی گارنٹی،آپ جانتے ہیں؟ مودی نے اپنے تیسرے ٹرم میں ہندوستان کو تیسرے نمبر کی معیشت بنانے کی گارنٹی دی ہے۔ اور مودی کی گارنٹی کا مطلب گارنٹی پوری ہونے کی گارنٹی ہے۔ ہماری حکومت لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے ، ان کی پریشانیاں کم کرنے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے۔ ہم نے 4 کروڑ سے زیادہ خاندانوں کو پختہ مکان کر دیا ہے۔ ہم نے 10 کروڑ سے زیادہ خاندانوں کو نل سے پانی کا کنکشن دیاہے۔ ہم نے 50 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو بینکنگ سسٹم سے جوڑا ہے۔ ہم نے 50 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو 5 لاکھ روپے تک کے مفت علاج کی سہولت دی  ہے۔گاؤں دیہات کے لوگوں کو علاج میں کوئی پریشانی نہ ہو، اس کے لیے ہم نے 1.5 لاکھ سے زیادہ آیوشمان آروگیہ مندر بنوائے  ہیں۔

ساتھیو،

آپ میں سے جولوگ گزشتہ دنوں ہندوستان گئے، وہ جانتے ہیں کہ آج ہندوستان میں کتنی تیزی سے تبدیلی آرہی ہے۔آج ہندوستان ایک سے بڑھ کر ایک جدید ایکسپریس وے بنارہاہے۔آج ہندوستان ایک سے بڑھ کر ایک نئے ایئرپورٹ بنارہاہے۔ آج ہندوستان ایک سے بڑھ کر ایک ریلوے اسٹیشن بنوارہاہے۔  آج ہندوستان کی شناخت نئے آئیڈیاز،نئی ایجادات کی وجہ سے بن رہی ہے۔ آج ہندوستان کی شناخت میگا انفراسٹرکچر پروجیکٹس سے  بن رہی ہے ۔ آج ہندوستان کی پہچان ایک وائبرنٹ سیاحتی مقام کے طور پر بن رہی ہے۔ آج ہندوستان کی پہچان ایک بڑی اسپورٹس پاور کے طور پر بن رہی ہے۔ اور آپ کو یہ سن کر فخر ہوتا ہے، ضرور ہوتا ہوگا، ہوتاہے نا؟

ساتھیو،

آپ سب ہندوستان میں آئے ڈیجیٹل انقلاب  کو جانتے ہیں۔ ڈیجیٹل انڈیا کی تعریف پوری دنیا میں ہورہی ہے۔اس کا فائدہ متحدہ عرب امارات میں رہ رہے  آپ سبھی ساتھیوں کو بھی ہواس کے لیے ہم کوشش کررہے ہیں۔ ہم نے یواے ای کے ساتھ اپنے RuPay کارڈ اسٹیک کو شیئر کیا ہے۔ اس سے متحدہ عرب امارات کو اپنا ڈومیسٹک کارڈ سسٹم تیار کرنے میں مدد ملی ہے۔ اور جانتے ہیں، ہندوستان کے تعاون سے بنے کارڈ سسٹم کا یو اے ای نے کیانام رکھا ہے؟ یو اے ای نے کیا نام رکھا ہے۔جیون۔کتنا خوبصورت نام دیا ہے یو اے ای نے!!!

ساتھیو،

جلد ہی یو اے ای میں بھی یو پی آئی شروع ہونے والاہے۔ اس سے متحدہ عرب امارات اور ہندوستانی اکاؤنٹس کے درمیان بغیر کسی روک ٹوک کے ادائیگی ممکن ہوپائے گی۔ اس سے آپ ہندوستان میں اپنے خاندان کے افراد کو زیادہ آسانی سے رقم بھیج سکیں گے۔

 

ساتھیو،

ہندوستان کی بڑھتی ہوئی طاقت نے دنیا کو بھی استحکام اور خوشحالی کی امید دلائی ہے۔ دنیا کو محسوس ہوا ہے کہ ہندوستان ایک قابل اعتماد عالمی نظام قائم کرنے میں سرگرم رول ادا کر سکتا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ آج ہندوستان اور متحدہ عرب امارات مل کر دنیا کے اس اعتماد کو مضبوط کر رہے ہیں۔ آپ سب نے یہ بھی دیکھا کہ ہندوستان نے ایک بہت کامیاب G20 سربراہی اجلاس منعقد کیا ہے۔ اس میں ہم نے متحدہ عرب امارات کو بطور پارٹنر مدعو کیا۔ اس طرح کی کوششوں سے ہماری اسٹریٹجک شراکت داری بھی نئی بلندیوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔ آج ہندوستان دنیا وشو بندھو کے طور پر دیکھ رہی ہے۔ آج دنیا کے ہر پلیٹ فارم پر  ہندوستان کی آواز سنی جاتی ہے۔ کہیں بھی بحران آتا ہے، تو سب سے پہلے پہنچنے والے ملکوں میں ہندوستان کا بھی نام ہوتا ہے۔ آج کا مضبوط ہندوستان ہر قدم پر اپنے لوگوں کے ساتھ کھڑا ہے۔ گزشتہ 10برسوں میں، آپ نے دیکھا ہے کہ جہاں بھی بیرون ملک آباد ہندوستانیوں کو مسائل کا سامنا کرنا پڑا، ہندوستانی حکومت نے فوری کارروائی کی ہے۔ ہم  یوکرین، سوڈان، یمن اور دیگر بحرانوں کے دوران پھنسے ہوئے ہزاروں ہندوستانیوں کو بحفاظت نکال کر ہندوستان لائے ۔ حکومت دنیا کے مختلف حصوں میں آباد یا کام کرنے والے ہندوستانیوں کی مدد کے لیے دن رات کام کر رہی ہے۔

ساتھیو،

ہندوستان اور متحدہ عرب امارات مل کر 21ویں صدی کی نئی تاریخ رقم کر رہے ہیں۔ اور اس تاریخ کی بہت بڑی بنیاد آپ سبھی میرے ساتھی ہیں۔آج یہاں جو محنت کررہے ہیں اس سے ہندوستان کو بھی توانائی مل رہی ہے۔ آپ ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کی ترقی اور دوستی کو یونہی مضبوط کرتے رہیں۔اس خواہش کے ساتھ، اس شاندار استقبال کے لیے ایک بار پھر آپ سب کا بہت بہت شکریہ! میرے ساتھ بولیں،بھارت ماتا کی جے!بھارت ماتا کی جے! بھارت ماتا کی جے!

میرے اور آپ کے درمیان بہت فاصلہ ہے اس لیے میں آپ کے درمیان آپ کا دیدار کرنے کے لیے آنے والا ہوں۔ لیکن میں آپ سے گزارش ہے کہ آپ جہاں ہیں وہیں بیٹھے رہیں گے تو مجھے آپ کے دیدار کی سعادت حاصل ہو گی۔ تو میری مدد کریں گے آپ ؟ پکا کریں گے؟

بھارت ماتا کی جے!

بھارت ماتا کی جے!

بھارت ماتا کی جے!

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Modi blends diplomacy with India’s cultural showcase

Media Coverage

Modi blends diplomacy with India’s cultural showcase
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Text Of Prime Minister Narendra Modi addresses BJP Karyakartas at Party Headquarters
November 23, 2024
Today, Maharashtra has witnessed the triumph of development, good governance, and genuine social justice: PM Modi to BJP Karyakartas
The people of Maharashtra have given the BJP many more seats than the Congress and its allies combined, says PM Modi at BJP HQ
Maharashtra has broken all records. It is the biggest win for any party or pre-poll alliance in the last 50 years, says PM Modi
‘Ek Hain Toh Safe Hain’ has become the 'maha-mantra' of the country, says PM Modi while addressing the BJP Karyakartas at party HQ
Maharashtra has become sixth state in the country that has given mandate to BJP for third consecutive time: PM Modi

जो लोग महाराष्ट्र से परिचित होंगे, उन्हें पता होगा, तो वहां पर जब जय भवानी कहते हैं तो जय शिवाजी का बुलंद नारा लगता है।

जय भवानी...जय भवानी...जय भवानी...जय भवानी...

आज हम यहां पर एक और ऐतिहासिक महाविजय का उत्सव मनाने के लिए इकट्ठा हुए हैं। आज महाराष्ट्र में विकासवाद की जीत हुई है। महाराष्ट्र में सुशासन की जीत हुई है। महाराष्ट्र में सच्चे सामाजिक न्याय की विजय हुई है। और साथियों, आज महाराष्ट्र में झूठ, छल, फरेब बुरी तरह हारा है, विभाजनकारी ताकतें हारी हैं। आज नेगेटिव पॉलिटिक्स की हार हुई है। आज परिवारवाद की हार हुई है। आज महाराष्ट्र ने विकसित भारत के संकल्प को और मज़बूत किया है। मैं देशभर के भाजपा के, NDA के सभी कार्यकर्ताओं को बहुत-बहुत बधाई देता हूं, उन सबका अभिनंदन करता हूं। मैं श्री एकनाथ शिंदे जी, मेरे परम मित्र देवेंद्र फडणवीस जी, भाई अजित पवार जी, उन सबकी की भी भूरि-भूरि प्रशंसा करता हूं।

साथियों,

आज देश के अनेक राज्यों में उपचुनाव के भी नतीजे आए हैं। नड्डा जी ने विस्तार से बताया है, इसलिए मैं विस्तार में नहीं जा रहा हूं। लोकसभा की भी हमारी एक सीट और बढ़ गई है। यूपी, उत्तराखंड और राजस्थान ने भाजपा को जमकर समर्थन दिया है। असम के लोगों ने भाजपा पर फिर एक बार भरोसा जताया है। मध्य प्रदेश में भी हमें सफलता मिली है। बिहार में भी एनडीए का समर्थन बढ़ा है। ये दिखाता है कि देश अब सिर्फ और सिर्फ विकास चाहता है। मैं महाराष्ट्र के मतदाताओं का, हमारे युवाओं का, विशेषकर माताओं-बहनों का, किसान भाई-बहनों का, देश की जनता का आदरपूर्वक नमन करता हूं।

साथियों,

मैं झारखंड की जनता को भी नमन करता हूं। झारखंड के तेज विकास के लिए हम अब और ज्यादा मेहनत से काम करेंगे। और इसमें भाजपा का एक-एक कार्यकर्ता अपना हर प्रयास करेगा।

साथियों,

छत्रपति शिवाजी महाराजांच्या // महाराष्ट्राने // आज दाखवून दिले// तुष्टीकरणाचा सामना // कसा करायच। छत्रपति शिवाजी महाराज, शाहुजी महाराज, महात्मा फुले-सावित्रीबाई फुले, बाबासाहेब आंबेडकर, वीर सावरकर, बाला साहेब ठाकरे, ऐसे महान व्यक्तित्वों की धरती ने इस बार पुराने सारे रिकॉर्ड तोड़ दिए। और साथियों, बीते 50 साल में किसी भी पार्टी या किसी प्री-पोल अलायंस के लिए ये सबसे बड़ी जीत है। और एक महत्वपूर्ण बात मैं बताता हूं। ये लगातार तीसरी बार है, जब भाजपा के नेतृत्व में किसी गठबंधन को लगातार महाराष्ट्र ने आशीर्वाद दिए हैं, विजयी बनाया है। और ये लगातार तीसरी बार है, जब भाजपा महाराष्ट्र में सबसे बड़ी पार्टी बनकर उभरी है।

साथियों,

ये निश्चित रूप से ऐतिहासिक है। ये भाजपा के गवर्नंस मॉडल पर मुहर है। अकेले भाजपा को ही, कांग्रेस और उसके सभी सहयोगियों से कहीं अधिक सीटें महाराष्ट्र के लोगों ने दी हैं। ये दिखाता है कि जब सुशासन की बात आती है, तो देश सिर्फ और सिर्फ भाजपा पर और NDA पर ही भरोसा करता है। साथियों, एक और बात है जो आपको और खुश कर देगी। महाराष्ट्र देश का छठा राज्य है, जिसने भाजपा को लगातार 3 बार जनादेश दिया है। इससे पहले गोवा, गुजरात, छत्तीसगढ़, हरियाणा, और मध्य प्रदेश में हम लगातार तीन बार जीत चुके हैं। बिहार में भी NDA को 3 बार से ज्यादा बार लगातार जनादेश मिला है। और 60 साल के बाद आपने मुझे तीसरी बार मौका दिया, ये तो है ही। ये जनता का हमारे सुशासन के मॉडल पर विश्वास है औऱ इस विश्वास को बनाए रखने में हम कोई कोर कसर बाकी नहीं रखेंगे।

साथियों,

मैं आज महाराष्ट्र की जनता-जनार्दन का विशेष अभिनंदन करना चाहता हूं। लगातार तीसरी बार स्थिरता को चुनना ये महाराष्ट्र के लोगों की सूझबूझ को दिखाता है। हां, बीच में जैसा अभी नड्डा जी ने विस्तार से कहा था, कुछ लोगों ने धोखा करके अस्थिरता पैदा करने की कोशिश की, लेकिन महाराष्ट्र ने उनको नकार दिया है। और उस पाप की सजा मौका मिलते ही दे दी है। महाराष्ट्र इस देश के लिए एक तरह से बहुत महत्वपूर्ण ग्रोथ इंजन है, इसलिए महाराष्ट्र के लोगों ने जो जनादेश दिया है, वो विकसित भारत के लिए बहुत बड़ा आधार बनेगा, वो विकसित भारत के संकल्प की सिद्धि का आधार बनेगा।



साथियों,

हरियाणा के बाद महाराष्ट्र के चुनाव का भी सबसे बड़ा संदेश है- एकजुटता। एक हैं, तो सेफ हैं- ये आज देश का महामंत्र बन चुका है। कांग्रेस और उसके ecosystem ने सोचा था कि संविधान के नाम पर झूठ बोलकर, आरक्षण के नाम पर झूठ बोलकर, SC/ST/OBC को छोटे-छोटे समूहों में बांट देंगे। वो सोच रहे थे बिखर जाएंगे। कांग्रेस और उसके साथियों की इस साजिश को महाराष्ट्र ने सिरे से खारिज कर दिया है। महाराष्ट्र ने डंके की चोट पर कहा है- एक हैं, तो सेफ हैं। एक हैं तो सेफ हैं के भाव ने जाति, धर्म, भाषा और क्षेत्र के नाम पर लड़ाने वालों को सबक सिखाया है, सजा की है। आदिवासी भाई-बहनों ने भी भाजपा-NDA को वोट दिया, ओबीसी भाई-बहनों ने भी भाजपा-NDA को वोट दिया, मेरे दलित भाई-बहनों ने भी भाजपा-NDA को वोट दिया, समाज के हर वर्ग ने भाजपा-NDA को वोट दिया। ये कांग्रेस और इंडी-गठबंधन के उस पूरे इकोसिस्टम की सोच पर करारा प्रहार है, जो समाज को बांटने का एजेंडा चला रहे थे।

साथियों,

महाराष्ट्र ने NDA को इसलिए भी प्रचंड जनादेश दिया है, क्योंकि हम विकास और विरासत, दोनों को साथ लेकर चलते हैं। महाराष्ट्र की धरती पर इतनी विभूतियां जन्मी हैं। बीजेपी और मेरे लिए छत्रपति शिवाजी महाराज आराध्य पुरुष हैं। धर्मवीर छत्रपति संभाजी महाराज हमारी प्रेरणा हैं। हमने हमेशा बाबा साहब आंबेडकर, महात्मा फुले-सावित्री बाई फुले, इनके सामाजिक न्याय के विचार को माना है। यही हमारे आचार में है, यही हमारे व्यवहार में है।

साथियों,

लोगों ने मराठी भाषा के प्रति भी हमारा प्रेम देखा है। कांग्रेस को वर्षों तक मराठी भाषा की सेवा का मौका मिला, लेकिन इन लोगों ने इसके लिए कुछ नहीं किया। हमारी सरकार ने मराठी को Classical Language का दर्जा दिया। मातृ भाषा का सम्मान, संस्कृतियों का सम्मान और इतिहास का सम्मान हमारे संस्कार में है, हमारे स्वभाव में है। और मैं तो हमेशा कहता हूं, मातृभाषा का सम्मान मतलब अपनी मां का सम्मान। और इसीलिए मैंने विकसित भारत के निर्माण के लिए लालकिले की प्राचीर से पंच प्राणों की बात की। हमने इसमें विरासत पर गर्व को भी शामिल किया। जब भारत विकास भी और विरासत भी का संकल्प लेता है, तो पूरी दुनिया इसे देखती है। आज विश्व हमारी संस्कृति का सम्मान करता है, क्योंकि हम इसका सम्मान करते हैं। अब अगले पांच साल में महाराष्ट्र विकास भी विरासत भी के इसी मंत्र के साथ तेज गति से आगे बढ़ेगा।

साथियों,

इंडी वाले देश के बदले मिजाज को नहीं समझ पा रहे हैं। ये लोग सच्चाई को स्वीकार करना ही नहीं चाहते। ये लोग आज भी भारत के सामान्य वोटर के विवेक को कम करके आंकते हैं। देश का वोटर, देश का मतदाता अस्थिरता नहीं चाहता। देश का वोटर, नेशन फर्स्ट की भावना के साथ है। जो कुर्सी फर्स्ट का सपना देखते हैं, उन्हें देश का वोटर पसंद नहीं करता।

साथियों,

देश के हर राज्य का वोटर, दूसरे राज्यों की सरकारों का भी आकलन करता है। वो देखता है कि जो एक राज्य में बड़े-बड़े Promise करते हैं, उनकी Performance दूसरे राज्य में कैसी है। महाराष्ट्र की जनता ने भी देखा कि कर्नाटक, तेलंगाना और हिमाचल में कांग्रेस सरकारें कैसे जनता से विश्वासघात कर रही हैं। ये आपको पंजाब में भी देखने को मिलेगा। जो वादे महाराष्ट्र में किए गए, उनका हाल दूसरे राज्यों में क्या है? इसलिए कांग्रेस के पाखंड को जनता ने खारिज कर दिया है। कांग्रेस ने जनता को गुमराह करने के लिए दूसरे राज्यों के अपने मुख्यमंत्री तक मैदान में उतारे। तब भी इनकी चाल सफल नहीं हो पाई। इनके ना तो झूठे वादे चले और ना ही खतरनाक एजेंडा चला।

साथियों,

आज महाराष्ट्र के जनादेश का एक और संदेश है, पूरे देश में सिर्फ और सिर्फ एक ही संविधान चलेगा। वो संविधान है, बाबासाहेब आंबेडकर का संविधान, भारत का संविधान। जो भी सामने या पर्दे के पीछे, देश में दो संविधान की बात करेगा, उसको देश पूरी तरह से नकार देगा। कांग्रेस और उसके साथियों ने जम्मू-कश्मीर में फिर से आर्टिकल-370 की दीवार बनाने का प्रयास किया। वो संविधान का भी अपमान है। महाराष्ट्र ने उनको साफ-साफ बता दिया कि ये नहीं चलेगा। अब दुनिया की कोई भी ताकत, और मैं कांग्रेस वालों को कहता हूं, कान खोलकर सुन लो, उनके साथियों को भी कहता हूं, अब दुनिया की कोई भी ताकत 370 को वापस नहीं ला सकती।



साथियों,

महाराष्ट्र के इस चुनाव ने इंडी वालों का, ये अघाड़ी वालों का दोमुंहा चेहरा भी देश के सामने खोलकर रख दिया है। हम सब जानते हैं, बाला साहेब ठाकरे का इस देश के लिए, समाज के लिए बहुत बड़ा योगदान रहा है। कांग्रेस ने सत्ता के लालच में उनकी पार्टी के एक धड़े को साथ में तो ले लिया, तस्वीरें भी निकाल दी, लेकिन कांग्रेस, कांग्रेस का कोई नेता बाला साहेब ठाकरे की नीतियों की कभी प्रशंसा नहीं कर सकती। इसलिए मैंने अघाड़ी में कांग्रेस के साथी दलों को चुनौती दी थी, कि वो कांग्रेस से बाला साहेब की नीतियों की तारीफ में कुछ शब्द बुलवाकर दिखाएं। आज तक वो ये नहीं कर पाए हैं। मैंने दूसरी चुनौती वीर सावरकर जी को लेकर दी थी। कांग्रेस के नेतृत्व ने लगातार पूरे देश में वीर सावरकर का अपमान किया है, उन्हें गालियां दीं हैं। महाराष्ट्र में वोट पाने के लिए इन लोगों ने टेंपरेरी वीर सावरकर जी को जरा टेंपरेरी गाली देना उन्होंने बंद किया है। लेकिन वीर सावरकर के तप-त्याग के लिए इनके मुंह से एक बार भी सत्य नहीं निकला। यही इनका दोमुंहापन है। ये दिखाता है कि उनकी बातों में कोई दम नहीं है, उनका मकसद सिर्फ और सिर्फ वीर सावरकर को बदनाम करना है।

साथियों,

भारत की राजनीति में अब कांग्रेस पार्टी, परजीवी बनकर रह गई है। कांग्रेस पार्टी के लिए अब अपने दम पर सरकार बनाना लगातार मुश्किल हो रहा है। हाल ही के चुनावों में जैसे आंध्र प्रदेश, अरुणाचल प्रदेश, सिक्किम, हरियाणा और आज महाराष्ट्र में उनका सूपड़ा साफ हो गया। कांग्रेस की घिसी-पिटी, विभाजनकारी राजनीति फेल हो रही है, लेकिन फिर भी कांग्रेस का अहंकार देखिए, उसका अहंकार सातवें आसमान पर है। सच्चाई ये है कि कांग्रेस अब एक परजीवी पार्टी बन चुकी है। कांग्रेस सिर्फ अपनी ही नहीं, बल्कि अपने साथियों की नाव को भी डुबो देती है। आज महाराष्ट्र में भी हमने यही देखा है। महाराष्ट्र में कांग्रेस और उसके गठबंधन ने महाराष्ट्र की हर 5 में से 4 सीट हार गई। अघाड़ी के हर घटक का स्ट्राइक रेट 20 परसेंट से नीचे है। ये दिखाता है कि कांग्रेस खुद भी डूबती है और दूसरों को भी डुबोती है। महाराष्ट्र में सबसे ज्यादा सीटों पर कांग्रेस चुनाव लड़ी, उतनी ही बड़ी हार इनके सहयोगियों को भी मिली। वो तो अच्छा है, यूपी जैसे राज्यों में कांग्रेस के सहयोगियों ने उससे जान छुड़ा ली, वर्ना वहां भी कांग्रेस के सहयोगियों को लेने के देने पड़ जाते।

साथियों,

सत्ता-भूख में कांग्रेस के परिवार ने, संविधान की पंथ-निरपेक्षता की भावना को चूर-चूर कर दिया है। हमारे संविधान निर्माताओं ने उस समय 47 में, विभाजन के बीच भी, हिंदू संस्कार और परंपरा को जीते हुए पंथनिरपेक्षता की राह को चुना था। तब देश के महापुरुषों ने संविधान सभा में जो डिबेट्स की थी, उसमें भी इसके बारे में बहुत विस्तार से चर्चा हुई थी। लेकिन कांग्रेस के इस परिवार ने झूठे सेक्यूलरिज्म के नाम पर उस महान परंपरा को तबाह करके रख दिया। कांग्रेस ने तुष्टिकरण का जो बीज बोया, वो संविधान निर्माताओं के साथ बहुत बड़ा विश्वासघात है। और ये विश्वासघात मैं बहुत जिम्मेवारी के साथ बोल रहा हूं। संविधान के साथ इस परिवार का विश्वासघात है। दशकों तक कांग्रेस ने देश में यही खेल खेला। कांग्रेस ने तुष्टिकरण के लिए कानून बनाए, सुप्रीम कोर्ट के आदेश तक की परवाह नहीं की। इसका एक उदाहरण वक्फ बोर्ड है। दिल्ली के लोग तो चौंक जाएंगे, हालात ये थी कि 2014 में इन लोगों ने सरकार से जाते-जाते, दिल्ली के आसपास की अनेक संपत्तियां वक्फ बोर्ड को सौंप दी थीं। बाबा साहेब आंबेडकर जी ने जो संविधान हमें दिया है न, जिस संविधान की रक्षा के लिए हम प्रतिबद्ध हैं। संविधान में वक्फ कानून का कोई स्थान ही नहीं है। लेकिन फिर भी कांग्रेस ने तुष्टिकरण के लिए वक्फ बोर्ड जैसी व्यवस्था पैदा कर दी। ये इसलिए किया गया ताकि कांग्रेस के परिवार का वोटबैंक बढ़ सके। सच्ची पंथ-निरपेक्षता को कांग्रेस ने एक तरह से मृत्युदंड देने की कोशिश की है।

साथियों,

कांग्रेस के शाही परिवार की सत्ता-भूख इतनी विकृति हो गई है, कि उन्होंने सामाजिक न्याय की भावना को भी चूर-चूर कर दिया है। एक समय था जब के कांग्रेस नेता, इंदिरा जी समेत, खुद जात-पात के खिलाफ बोलते थे। पब्लिकली लोगों को समझाते थे। एडवरटाइजमेंट छापते थे। लेकिन आज यही कांग्रेस और कांग्रेस का ये परिवार खुद की सत्ता-भूख को शांत करने के लिए जातिवाद का जहर फैला रहा है। इन लोगों ने सामाजिक न्याय का गला काट दिया है।

साथियों,

एक परिवार की सत्ता-भूख इतने चरम पर है, कि उन्होंने खुद की पार्टी को ही खा लिया है। देश के अलग-अलग भागों में कई पुराने जमाने के कांग्रेस कार्यकर्ता है, पुरानी पीढ़ी के लोग हैं, जो अपने ज़माने की कांग्रेस को ढूंढ रहे हैं। लेकिन आज की कांग्रेस के विचार से, व्यवहार से, आदत से उनको ये साफ पता चल रहा है, कि ये वो कांग्रेस नहीं है। इसलिए कांग्रेस में, आंतरिक रूप से असंतोष बहुत ज्यादा बढ़ रहा है। उनकी आरती उतारने वाले भले आज इन खबरों को दबाकर रखे, लेकिन भीतर आग बहुत बड़ी है, असंतोष की ज्वाला भड़क चुकी है। सिर्फ एक परिवार के ही लोगों को कांग्रेस चलाने का हक है। सिर्फ वही परिवार काबिल है दूसरे नाकाबिल हैं। परिवार की इस सोच ने, इस जिद ने कांग्रेस में एक ऐसा माहौल बना दिया कि किसी भी समर्पित कांग्रेस कार्यकर्ता के लिए वहां काम करना मुश्किल हो गया है। आप सोचिए, कांग्रेस पार्टी की प्राथमिकता आज सिर्फ और सिर्फ परिवार है। देश की जनता उनकी प्राथमिकता नहीं है। और जिस पार्टी की प्राथमिकता जनता ना हो, वो लोकतंत्र के लिए बहुत ही नुकसानदायी होती है।

साथियों,

कांग्रेस का परिवार, सत्ता के बिना जी ही नहीं सकता। चुनाव जीतने के लिए ये लोग कुछ भी कर सकते हैं। दक्षिण में जाकर उत्तर को गाली देना, उत्तर में जाकर दक्षिण को गाली देना, विदेश में जाकर देश को गाली देना। और अहंकार इतना कि ना किसी का मान, ना किसी की मर्यादा और खुलेआम झूठ बोलते रहना, हर दिन एक नया झूठ बोलते रहना, यही कांग्रेस और उसके परिवार की सच्चाई बन गई है। आज कांग्रेस का अर्बन नक्सलवाद, भारत के सामने एक नई चुनौती बनकर खड़ा हो गया है। इन अर्बन नक्सलियों का रिमोट कंट्रोल, देश के बाहर है। और इसलिए सभी को इस अर्बन नक्सलवाद से बहुत सावधान रहना है। आज देश के युवाओं को, हर प्रोफेशनल को कांग्रेस की हकीकत को समझना बहुत ज़रूरी है।

साथियों,

जब मैं पिछली बार भाजपा मुख्यालय आया था, तो मैंने हरियाणा से मिले आशीर्वाद पर आपसे बात की थी। तब हमें गुरूग्राम जैसे शहरी क्षेत्र के लोगों ने भी अपना आशीर्वाद दिया था। अब आज मुंबई ने, पुणे ने, नागपुर ने, महाराष्ट्र के ऐसे बड़े शहरों ने अपनी स्पष्ट राय रखी है। शहरी क्षेत्रों के गरीब हों, शहरी क्षेत्रों के मिडिल क्लास हो, हर किसी ने भाजपा का समर्थन किया है और एक स्पष्ट संदेश दिया है। यह संदेश है आधुनिक भारत का, विश्वस्तरीय शहरों का, हमारे महानगरों ने विकास को चुना है, आधुनिक Infrastructure को चुना है। और सबसे बड़ी बात, उन्होंने विकास में रोडे अटकाने वाली राजनीति को नकार दिया है। आज बीजेपी हमारे शहरों में ग्लोबल स्टैंडर्ड के इंफ्रास्ट्रक्चर बनाने के लिए लगातार काम कर रही है। चाहे मेट्रो नेटवर्क का विस्तार हो, आधुनिक इलेक्ट्रिक बसे हों, कोस्टल रोड और समृद्धि महामार्ग जैसे शानदार प्रोजेक्ट्स हों, एयरपोर्ट्स का आधुनिकीकरण हो, शहरों को स्वच्छ बनाने की मुहिम हो, इन सभी पर बीजेपी का बहुत ज्यादा जोर है। आज का शहरी भारत ईज़ ऑफ़ लिविंग चाहता है। और इन सब के लिये उसका भरोसा बीजेपी पर है, एनडीए पर है।

साथियों,

आज बीजेपी देश के युवाओं को नए-नए सेक्टर्स में अवसर देने का प्रयास कर रही है। हमारी नई पीढ़ी इनोवेशन और स्टार्टअप के लिए माहौल चाहती है। बीजेपी इसे ध्यान में रखकर नीतियां बना रही है, निर्णय ले रही है। हमारा मानना है कि भारत के शहर विकास के इंजन हैं। शहरी विकास से गांवों को भी ताकत मिलती है। आधुनिक शहर नए अवसर पैदा करते हैं। हमारा लक्ष्य है कि हमारे शहर दुनिया के सर्वश्रेष्ठ शहरों की श्रेणी में आएं और बीजेपी, एनडीए सरकारें, इसी लक्ष्य के साथ काम कर रही हैं।


साथियों,

मैंने लाल किले से कहा था कि मैं एक लाख ऐसे युवाओं को राजनीति में लाना चाहता हूं, जिनके परिवार का राजनीति से कोई संबंध नहीं। आज NDA के अनेक ऐसे उम्मीदवारों को मतदाताओं ने समर्थन दिया है। मैं इसे बहुत शुभ संकेत मानता हूं। चुनाव आएंगे- जाएंगे, लोकतंत्र में जय-पराजय भी चलती रहेगी। लेकिन भाजपा का, NDA का ध्येय सिर्फ चुनाव जीतने तक सीमित नहीं है, हमारा ध्येय सिर्फ सरकारें बनाने तक सीमित नहीं है। हम देश बनाने के लिए निकले हैं। हम भारत को विकसित बनाने के लिए निकले हैं। भारत का हर नागरिक, NDA का हर कार्यकर्ता, भाजपा का हर कार्यकर्ता दिन-रात इसमें जुटा है। हमारी जीत का उत्साह, हमारे इस संकल्प को और मजबूत करता है। हमारे जो प्रतिनिधि चुनकर आए हैं, वो इसी संकल्प के लिए प्रतिबद्ध हैं। हमें देश के हर परिवार का जीवन आसान बनाना है। हमें सेवक बनकर, और ये मेरे जीवन का मंत्र है। देश के हर नागरिक की सेवा करनी है। हमें उन सपनों को पूरा करना है, जो देश की आजादी के मतवालों ने, भारत के लिए देखे थे। हमें मिलकर विकसित भारत का सपना साकार करना है। सिर्फ 10 साल में हमने भारत को दुनिया की दसवीं सबसे बड़ी इकॉनॉमी से दुनिया की पांचवीं सबसे बड़ी इकॉनॉमी बना दिया है। किसी को भी लगता, अरे मोदी जी 10 से पांच पर पहुंच गया, अब तो बैठो आराम से। आराम से बैठने के लिए मैं पैदा नहीं हुआ। वो दिन दूर नहीं जब भारत दुनिया की तीसरी सबसे बड़ी अर्थव्यवस्था बनकर रहेगा। हम मिलकर आगे बढ़ेंगे, एकजुट होकर आगे बढ़ेंगे तो हर लक्ष्य पाकर रहेंगे। इसी भाव के साथ, एक हैं तो...एक हैं तो...एक हैं तो...। मैं एक बार फिर आप सभी को बहुत-बहुत बधाई देता हूं, देशवासियों को बधाई देता हूं, महाराष्ट्र के लोगों को विशेष बधाई देता हूं।

मेरे साथ बोलिए,

भारत माता की जय,

भारत माता की जय,

भारत माता की जय,

भारत माता की जय,

भारत माता की जय!

वंदे मातरम, वंदे मातरम, वंदे मातरम, वंदे मातरम, वंदे मातरम ।

बहुत-बहुत धन्यवाद।