عالمی وبا کے خلاف لڑائی میں کاشی اور اتر پردیش کی کوششوں کے لئے ان کی تعریف کی
کاشی، پروانچل کا ایک بڑا طبی ہب بن رہا ہے: وزیراعظم
ماں گنگا اور کاشی کی صفائی ستھرائی اور خوبصورتی ایک تحریک اور ترجیح ہے: وزیراعظم مودی
خطے میں 8 ہزار کروڑ روپے مالیت کی اسکیموں کے لئے کام جاری ہے:وزیراعظم
اترپردیش ملک کی سرکردہ سرمایہ کاری منزل کے طور پر تیزی سے اُبھر رہا ہے:وزیراعظم مودی
قانون کا راج اور ترقی پر توجہ اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ یوپی کے عوام اسکیموں کا فائدہ اٹھا رہے ہیں: وزیراعظم مودی
اتر پردیش کے لوگوں کو وائرس کے خلاف چوکنا رہنے کے لئے با خبر رکھا گیا ہے

نئی دہلی،15؍جولائی : بھارت ماتا کی جے، بھارت ماتا کی جے، بھارت ماتا کی جے، ہر ہر مہادیو!

ایک طویل عرصے کے بعد آپ سب لوگوں سے براہ راست ملاقات کا موقع ملا ہے۔ کاشی کے تمام لوگوں کو پرنام! ہم تمام لوگوں کو غموں سے نجات دینے والے بھولے ناتھ، ماتا اناپورنا کے قدموں میں بھی اپنا سر جھکاتے ہیں۔

اترپردیش کی گورنر محترمہ آنندی بین پٹیل جی، ریاست کے قابل،متحرک اور فعال وزیراعلی جناب یوگی آدتیہ ناتھ جی، اترپردیش حکومت کے وزراء، اراکین اسمبلی اور بنارس کے میرے بھائیوں اور بہنوں،

آج کاشی کی ترقی سے جڑے1500 کروڑ روپیے سے زائد کے پروجکٹس کا افتتاح ،سنگ بنیاد اور رونمائی کرنے کا مجھے موقع ملا ہے۔ بنارس کی ترقی کے لیے جو کچھ بھی ہو رہا ہے ، وہ سب کچھ مہادیو کے آشیرواد اور بنارس کی عوام کی کوششوں سے ہی ہو رہا ہے۔ مشکل حالات میں بھی کاشی نے دکھا دیا کہ وہ رکتی نہیں ہے، وہ تھکتی نہیں ہے۔

بہنوں اور بھائیوں،

گذشتہ کچھ مہینے ہم تمام کے لیے، پوری بنی نوع انساں کے لیے مشکلات سے پُر رہے ہیں۔ کورونا وائرس کے بدلتے ہوئے اور خطرناک شکل نے پوری طاقت کے ساتھ حملہ کیا۔ لیکن کاشی سمیت ، اترپردیش نے پوری صلاحیت کے ساتھ اتنی بڑی مصیبت سے مقابلہ کیا۔ ملک کی سب سے بڑی ریاست، جس کی آبادی دنیا کے درجنوں بڑے بڑے ممالک سے بھی زیادہ ہےوہاں، کورونا کی دوسری لہر کو جس طرح اترپردیش نے سنبھالا، دوسری لہر کے دوران اترپردیش نے جس طرح کورونا کے وائرس کو  پھیلنے سے روکا، وہ غیر معمولی ہے۔ ورنہ یوپی کے لوگوں نے وہ دور بھی دیکھا ہے جب دماغی بخار، انسفلائٹس جیسی بیماریوں کا سامنا کرنے میں یہاں کتنی مشکلیں پیش  آتی تھیں۔

پہلے کے دور میں، صحت کی سہولیات کا فقدان اور کام کرنے کی قوت و خواہش کی کمی کے سبب  چھوٹی چھوٹی مصیبت بھی یوپی میں بہت بڑی شکل لے لیتی تھی۔ اور یہ تو 100 سال میں پوری دنیا پر آئی سب سے بڑی آفت ہے۔ سب سے بڑی وبا ہے۔ اس لیے کورونا سے نمٹنے میں اترپردیش کی کوششیں قابل قدر ہیں۔ میں کاشی کے اپنے ساتھیوں کا، یہاں کی انتظامیہ سے لے کر کورونا واریئرس کی پوری ٹیم کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کرتا ہوں اور ان کا ممنون ہوں ۔آپ نے دن رات لگ کر جس طرح کاشی میں  شاندار انتظامات کیے ، وہ بہت بڑی خدمت ہے۔

مجھے یاد ہے کہ آدھی رات میں بھی جب میں یہاں انتظامات میں لگے لوگوں کو فون کرتا تھا، تو وہ مورچے پر تعینات ملتے تھے، مشکل دور تھا، لیکن آپ نے اپنی کوششوں میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، آپ سبھی کے ان ہی کاموں کا نتیجہ ہے کہ آج اترپردیش کو حکومت کے ذریعہ مفت ویکسین لگائی جا رہی ہے۔

بہنوں اور بھائیوں،

صفائی ستھرائی اور صحت سے جڑے جو انفراسٹرکچر اترپردیش میں تیار ہو رہا ہے وہ مستقبل میں بھی کورونا سے جنگ میں بہت مدد کرنے والے ہیں۔ آج یوپی کے گاؤں میں ہیلتھ سنٹرز ہوں، میڈیکل کالج ہوں، ایمس ہوں، طبی انفراسٹرکچر میں غیرمعمولی اصلاحات ہو رہی ہیں۔ چار سال پہلے تک جہاں یو پی میں درجن بھر میڈیکل کالج ہوا کرتے تھے، ان کی تعداد بڑھ کر اب تقریباً چار گنا ہو چکی ہیں۔ بہت سارے میڈیکل کالجز کی تعمیر الگ الگ مرحلوں میں ہیں۔ فی الوقت یو پی میں تقریباً ساڑھے 500 آکسیجن پلانٹس کی تعمیر کا کام بھی تیزی سے چل رہا ہے۔ آج بنارس میں ہی 14 آکسیجن پلانٹس کی یہاں رونمائی بھی کی گئی۔ ہر ضلع میں بچوں کے لیے خاص طور پر آکسیجن اور آئی سی یو جیسی سہولیات بہم پہنچانے کا جو بیڑا یوپی حکومت نے اٹھایا ہے ، وہ بھی قابل ستائش ہے۔ کورونا سے جڑی نئی صحت کی سہولیات کی فراہمی کے لیے حال ہی میں مرکزی حکومت نے 23 ہزار کروڑ روپیے کے خصوصی پیکج کا اعلان کیا ہے۔ اس کا بھی بہت بڑا فائدہ یو پی کو ہونے والا ہے۔

ساتھیوں،

کاشی کی نگری پوروانچل کا بہت بڑامیڈیکل  ہب  بن رہا ہے۔جن بیماریوں کے علاج  کے لیے کبھی دہلی اور ممبئی جانا پڑتا تھا، ان کا علاج آج کاشی میں ہی دستیاب ہے۔ یہاں میڈیکل انفراسٹرکچر میں آج کچھ کڑیاں اور جڑ رہی ہیں۔ آج خواتین اور بچوں کے علاج سے جڑے نئے اسپتال کاشی کو مل رہے ہیں۔ ان میں سے 100 بیڈ کی صلاحیت والے بی ایچ یو میں اور 50 بیڈ ضلع اسپتال سے جڑ رہے ہیں۔ ان دونوں پروجکٹوں کا سنگ بنیاد رکھنے کا شاندار موقع مجھے ملا تھا، اب آج ان کی رونمائی بھی ہور ہی ہے۔ بی ایچ یو میں جو یہ نئی سہولیات مہیا کرائی  گئی ہیں، تھوڑی دیر بعد میں اس کا معائنہ بھی کرنے جاؤں گا۔ ساتھیوں، آج بی ایچ یو میں علاقائی آنکھوں کے علاج کے لیے ایک نئے  سنٹر کو اہل بنارس کے لیے وقف کیا گیا ہے۔  اس مرکز میں لوگوں کو آنکھوں سے جڑی بیماریوں کا جدید ترین علاج مل سکے گا۔

بھائیوں اور بہنوں،

گذشتہ سات  برسوں میں کاشی، اپنی بنیادی شناخت برقرار رکھتے ہوئے بھی ترقی کی راہ پر تیزی سے گامزن ہے۔ پورے علاقے میں، خواہ وہ  قومی شاہراہوں کا کام ہو، فلائی اوور ہوں یا ریلوے اوور برج ہو خواہ تاروں کا جنجال دور کرنے کے لیے پرانی کاشی میں انڈر گراؤنڈ وائرنگ سسٹم ہو، پینے کے پانی اور سیور کے مسائل کا حل ہو، سیاحت کو فروغ دینے کے لیے ترقیاتی کام ہوں ، تمام میں غیرمعمولی کام ہوا ہے۔ اس وقت بھی اس شعبے میں تقریباً 8000 کروڑ روپیے کے منصوبوں پر کام چل رہا ہے۔ نئے پروجکٹ، نئے ادارے کاشی کی ترقی کی داستان کو اور بھی پائندہ بنا رہے ہیں۔

ساتھیوں،

کاشی کی، ماں گنگا کی، صفائی ستھرائی اور خوبصورتی نیز تزئین کاری کا کام  ہم تمام کی خواہش بھی ہے اور ترجیح بھی ۔اس کے لیے سڑک ہو، سیویج ٹریٹمنٹ ہو، پارکوں اور گھاٹوں کی تزئین کاری ہو، ایسے ہر مورچے پر کام ہو رہا ہے۔ پنچ کوشی مارگ کو فور لین بنائے جانے سے شردھالوؤں کو بھی سہولت ملے گی اور اس راستے پر پڑنے والے درجنوں گاؤں کی زندگی بھی آسان ہوگی۔ وارانسی-غازی پور روڈ پر جو سیتو ہے، اس کے کھلنے سے وارانسی کے علاوہ پریاگ راج، غازی پور، بلیا،گورکھپور اور بہار آنے جانے والوں کو بھی بہت آسانی ہوگی۔ گو دولیا میں ملٹی لیول ٹو ویلرپارکنگ بننے سے کتنی 'کچ کچ'کم ہوگی، یہ بنارس کے لوگوں کو خوب معلوم ہے۔ وہیں لہر تارہ سے چوکا گھاٹ فلائی اوور کے نیچے بھی پارکنگ سے لے کر دوسری عوامی سہولیات کی تعمیر بہت جلد پوری ہوجائے گی۔ بنارس کی، یوپی کی، کسی بھی بہن کو، کسی بھی خاندان کو صاف و شفاف پینے کے پانی کے لیے پریشان نہیں ہونا پڑے گا، اس کے لیے 'ہر گھر جل' مہم پر بھی تیزی سے کام ہو رہا ہے۔

ساتھیوں،

بہتر سہولیات، بہتر رابطہ، خوبصورت ہوتی گلیاں اور گھاٹ، یہ قدیم کاشی کی جدید طرز کی تعمیرات اور نشانیاں ہیں۔ شہر کے 700 سے زیادہ مقامات پر ایڈوانس سرویلانس کیمرہ لگانے کا کام بھی تیزی سے جاری ہے۔ شہر میں جگہ جگہ لگ رہی بڑی بڑی ایل ای ڈی سکرینس اور گھاٹوں پر لگ رہے ٹکنالوجی سے لیس انفارمیشن بورڈ، یہ کاشی آنے والوں کی بہت مدد کریں گے۔ کاشی کی تاریخ، فن تعمیر ، دستکاری ، آرٹ ایسی ہر اطلاعات کو شاندار اور پرکشش طریقےس ے پیش کرنے والی یہ سہولیات عقیدت مندوں کے کافی کام آئیں گی۔ بڑی اسکرینس کے توسط سے گنگا جی کے گھاٹ پر اور کاشی وشوناتھ مندر میں ہونے والی آرتی کا نشریہ پورے شہر میں ممکن ہوپائے گا۔

بھائیوں اور بہنوں،

آج سے جو رو-رو سروس اور کروز بوٹ کی سروس شروع ہوئی ہے، اس سے کاشی کے سیاحتی سیکٹرمزید پھلنے پھولنے اور ترقی کرنے والا ہے۔ یہی نہیں ماں گنگا کی خدمت میں لگے ہمارے کشتی بان ساتھیوں کو بھی بہتر سہولیات دی جا رہی ہیں۔ ڈیزل والی کشتیوں کو سی این جی میں تبدیل کی جا رہا ہے۔ اس سے ان کا خرچ بھی کم ہوگا، ماحولیات کو بھی فائدہ پہنچے گا اور سیاح بھی اس کی طرف کھنچے چلے آئیں گے۔اس کے بعد میں تھوڑی دیر میں ردراکش کی شکل میں انٹرنیشنل کنوینشن سنٹر کو بھی کاشی کے باشندگان کے سونپنے جا رہا ہوں ۔

کاشی سے عالمی سطح کے ادباء،گلوکار اور دیگر فنون میں ماہر فنکاروں نے عالمی سطح پر دھوم مچائی ہے۔ لیکن کاشی میں ہی ان کے فن کی نمائش کے لیے کوئی عالمی سطح کی سہولت میسر نہیں تھی۔ آج مجھے  بے انتہا خوشی ہو رہی ہے کہ کاشی کے فنکاروں-آرٹسٹوں کو اپنے فن کا مظاہرہ کرنے کے لیے، اپنے فن کو عام لوگوں تک پہنچانے کے لیے، ایک جدید ترین منچ مل رہا ہے۔

ساتھیوں،

کاشی کے قدیم شان و شوکت کی تاریخ،علم کی گنگا سے بھی جڑی ہوئی ہے۔ ایسے میں کاشی کا جدید علم اور سائنس کے مرکز کے طور پر بھی مسلسل ترقی لازمی ہے۔ یوگی جی کی حکومت آنے کے بعداس سمت میں تیزی سے کوششیں ہو رہی تھیں، ان میں اور تیزی آئی ہے۔ آج بھی ماڈل اسکول، آئی ٹی آئی، پالیٹکنک، ایسے کئی ادارے اور نئی سہولیات کا شی کو ملی ہیں۔ آج سیپیٹ  کے سنٹر فار سکیلنگ اینڈ ٹکنیکل سپورٹ کا جو سنگ بنیاد رکھا گیا ہے، یہ کاشی ہی نہیں پوروانچل کی صنعتی ترقی کو بھی نئی توانائی فراہم کرے گا۔ ایسے ادارے خود کفیل بھارت کی تعمیر کے لیے ہنرمند اور مہارت رکھنے والے نوجوانوں کی تربیت میں کاشی کے کردار کو اور مضبوط کریں گے۔ میں بنارس کے نوجوانوں کو ، طالب علموں کو سیپیٹ سنٹر کے لیے خصوصی طور سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

بھائیوں اور بہنوں،

آج دنیا کے کئی بڑے بڑے سرمایہ کار خودکفیل بھارت کے مہایگیہ سے جڑ رہے ہیں۔ اس میں بھی اترپردیش، ملک کے سب سے پہلے انویسٹمنٹ ڈسٹی نیشن(سرمایہ کاری کے مرکز)کے طور پر ابھر رہا ہے۔ کچھ سال پہلے تک جس یوپی میں تجارت-کاروبار کرنا مشکل مانا جاتا تھا، آج میک ان انڈیا کے لیے یوپی پسندیدہ جگہ بن رہا ہے۔

اس کی ایک بڑی وجہ ہے یو پی میں یوگی جی کی حکومت کے ذریعہ انفراسٹرکچر پر خصوصی نظر۔ سڑک، ریل اور فضائی رابطے میں آئی غیر معمولی اصلاحات سے یہاں کی زندگی تو آسان ہو ہی رہی ہے، کاروبار کرنے میں بھی زیادہ آسانیاں اور سہولت ہو رہی ہے۔ یو پی کے کونے کونے کو وسیع اور جدید سڑکوں ، ایکسپریس وے، یہ اس دہائی میں اترپر دیش کی ترقی کو نئی بلندیوں پر پہنچانے والے ہیں۔ ان پر صرف گاڑیاں ہی نہیں چلیں گی بلکہ ان کے ارد گرد خود کفیل بھارت کو طاقت دینے والے نئےصنعتی کلسٹر بھی تیار ہوں گے۔

بھائیوں اور بہنوں،

خود کفیل بھارت میں  ہماری زراعت سے متعلق بنیادی ڈھانچے اور  زراعت پر مبنی  صنعتوں کا اہم کردار ہے۔ حال ہی میں مرکزی حکومت نے زرعی بنیادی ڈھانچے کو مستحکم بنانے کے تعلق سے بڑا فیصلہ کیا ہے۔ ملک میں جدید ترین زراعتی بنیادی ڈھانچے کے لئے جو  ایک لاکھ کروڑ روپے کا خصوصی فنڈ بنایا گیا ہے، اس کا فائدہ  اب ہماری  زرعی  منڈیوں کو بھی ملے گا۔ یہ ملک کی زراعتی منڈیوں کے نظام کو جدید ترین اور سہولت پذیر  بنانے کی طرف  ایک بڑا قدم ہے۔ سرکاری خرید سے متعلق سسٹم کو بہتر بنانا اور کسانوں کو زیادہ  متبادل فراہم کرنا حکومت کی ترجیح ہے۔ اس مرتبہ دھان اور  گیہوں کی ریکارڈ سرکاری خرید اسی کانتیجہ ہے۔

ساتھیو!

زراعت سے متعلق بنیادی ڈھانچے کے تعلق سے اتر پردیش میں مسلسل  کام جاری ہے، وارانسی ہو، پروانچل ہو، یہاں  پیری شیبل کارگو سینٹر،  انٹرنیشنل رائس سینٹر جیسے  دیگر  جدید ترین  التزامات  آج  کسانوں کے کام آرہے ہیں۔ ایسی  ہی دیگر   کوششوں کے سبب  ہمارا لنگڑا اوردسہری آم آج یوروپ سے لے کر خلیج ممالک میں اپنی مٹھاس  بھر رہا ہے۔ آج  جس مینگو اینڈ ویجیٹبل انٹیگریٹڈ پیک  ہاؤس کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے، وہ  اس شعبے کو  ایگرو ایکسپورٹ ہب کے طور پر تیار کرنے میں مدد کرے گا۔ اس  خصوصی طور پر چھوٹے کسانوں، جو  پھل سبزی تیار کرتے ہیں، ان کو  سب سے زیادہ فائدہ  ملے گا۔

ساتھیو!

کاشی اور  پورے  اتر پردیش کی ترقی کے اتنے سارے  کاموں  کی بحث ،میں اتنی دیر  سے کر رہا ہوں، لیکن یہ فہرست  اتنی طویل ہے کہ اتنی جلدی ختم نہیں ہوگی۔ جب وہ وقت کی کمی ہوتی ہے تو مجھے  بھی کئی مرتبہ سوچنا پڑتا ہے کہ یوپی کے کون سے  ترقیاتی کاموں پر بات کروں،  کون سے کاموں پر بات نہ کروں، یہ سب یوگی جی قیادت  اور  یوپی سرکار کی  ایماندارانہ کام کا کمال ہے۔

بھائیو اور بہنو!

ایسا نہیں ہے کہ 2017  سے پہلے  اتر پردیش کے لئے اسکیمیں نہیں آتی تھیں، پیسہ نہیں بھیجا جاتا تھا، تب بھی 2014  میں ہمیں خدمت کرنے کا موقع ملا، تب بھی  دہلی سے اتنی ہی تیزی سے کوششیں ہوتی تھیں، لیکن اس وقت لکھنو میں اڑچنیں پیدا  ہوتی تھیں، آج یو گی خود سخت محنت کر رہے ہیں، کاشی کے لوگ تو دیکھتے ہی ہیں کہ کس طرح یوگی جی مسلسل یہاں آتے ہیں ، ایک ایک ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیتے ہیں ، خود کاموں کی رفتار کر بڑھانے کے لئے حوصلہ افزائی کرتے ہیں، ایسی ہی محنت پوری ریاست کے لئے کرتے ہیں۔ ہر ایک ضلع میں جاتے ہیں، ہر ایک کام کے ساتھ خود لگتے ہیں، یہی  وجہ کہ یوپی میں تبدیلی کی  یہ کوشش آج ایک جدید ترین  اتر پردیش  بنانے میں تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔

آج یوپی میں قانون کی بالا دستی ہے، مافیاؤں کا راج اور دہشت گردی جو کبھی بے قابو ہور ہی تھی، ان پر اب قانون کا شکنجہ ہے۔ بہنوں، بیٹیوں کی سلامتی کے تعلق سے والدین ہمیشہ جس طرح خوف اور خدشات میں جیتے تھے، ان حالات میں تبدیلی آئی ہے۔ آج  بہن بیٹیوں پر آنکھ اٹھانے والے مجرموں کو پتہ ہے کہ وہ قانون سے بچ نہیں پائیں گے۔ ایک اور بڑی بات یوپی میں حکومت آج بدعنوانی اور  اقربا پروری سے نہیں بلکہ ترقیاتی کاموں سے چل رہی ہے۔ اس لئے آج یوپی میں عوام کی اسکیموں کا فائدہ براہ راست  عوام کو مل رہا ہے۔ اس لئے آج یوپی میں نئی نئی صنعتوں کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے ، روز گار کے مواقع بڑھ رہے ہیں۔

ساتھیو!

ترقی کے اس سفر میں اتر پردیش کے ہر شہری کا تعاون ہے۔ اس میں ہر آدمی کی شراکت داری ہے۔ آپ کا یہ تعاون، آپ کا یہ آشیرواد، یوپی کو ترقی کی نئی بلندیوں پر پہنچائے گا۔ ایک بہت بڑی ذمہ داری آپ کی یہ بھی ہے کہ آپ کو  کورونا کو دوبارہ سے حاوی نہیں ہونے دینا ہے۔

کیونکہ کورونا انفیکشن کی شرح آہستہ آہستہ ضرور کم ہوئی ہیں، لیکن  اگر  لاپروائی میں اضافہ ہوا تو کورونا کی یہ لہر  شدید رخ اختیار کر سکتی ہے۔ دنیا کے  کئی ممالک کے لئے تجربات آج ہمارے سامنے ہیں، اس لئے ہمیں سبھی قواعد کا  سختی سے عمل کرتے رہنا ہے۔ سب کو ویکسین، مفت  ویکسین، اس مہم سے بھی ہم سبھی کو جڑنا ہے، ٹیکہ ضرور لگوانا ہے، بابا وشوناتھ اور ماں گنگا کا آشیرواد ہم سب پر بنا رہے۔ اسی دعا کے ساتھ آپ سب کا بہت بہت شکریہ!

ہر ہر مہادیو!!

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait

Media Coverage

Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Joint Statement: Official visit of Shri Narendra Modi, Prime Minister of India to Kuwait (December 21-22, 2024)
December 22, 2024

At the invitation of His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Prime Minister of India His Excellency Shri Narendra Modi paid an official visit to Kuwait on 21-22 December 2024. This was his first visit to Kuwait. Prime Minister Shri Narendra Modi attended the opening ceremony of the 26th Arabian Gulf Cup in Kuwait on 21 December 2024 as the ‘Guest of Honour’ of His Highness the Amir Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah.

His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah and His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, Crown Prince of the State of Kuwait received Prime Minister Shri Narendra Modi at Bayan Palace on 22 December 2024 and was accorded a ceremonial welcome. Prime Minister Shri Narendra Modi expressed his deep appreciation to His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah for conferring on him the highest award of the State of Kuwait ‘The Order of Mubarak Al Kabeer’. The leaders exchanged views on bilateral, global, regional and multilateral issues of mutual interest.

Given the traditional, close and friendly bilateral relations and desire to deepen cooperation in all fields, the two leaders agreed to elevate the relations between India and Kuwait to a ‘Strategic Partnership’. The leaders stressed that it is in line with the common interests of the two countries and for the mutual benefit of the two peoples. Establishment of a strategic partnership between both countries will further broad-base and deepen our long-standing historical ties.

Prime Minister Shri Narendra Modi held bilateral talks with His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait. In light of the newly established strategic partnership, the two sides reaffirmed their commitment to further strengthen bilateral relations through comprehensive and structured cooperation in key areas, including political, trade, investment, defence, security, energy, culture, education, technology and people-to-people ties.

The two sides recalled the centuries-old historical ties rooted in shared history and cultural affinities. They noted with satisfaction the regular interactions at various levels which have helped in generating and sustaining the momentum in the multifaceted bilateral cooperation. Both sides emphasized on sustaining the recent momentum in high-level exchanges through regular bilateral exchanges at Ministerial and senior-official levels.

The two sides welcomed the recent establishment of a Joint Commission on Cooperation (JCC) between India and Kuwait. The JCC will be an institutional mechanism to review and monitor the entire spectrum of the bilateral relations between the two countries and will be headed by the Foreign Ministers of both countries. To further expand our bilateral cooperation across various fields, new Joint Working Groups (JWGs) have been set up in areas of trade, investments, education and skill development, science and technology, security and counter-terrorism, agriculture, and culture, in addition to the existing JWGs on Health, Manpower and Hydrocarbons. Both sides emphasized on convening the meetings of the JCC and the JWGs under it at an early date.

Both sides noted that trade has been an enduring link between the two countries and emphasized on the potential for further growth and diversification in bilateral trade. They also emphasized on the need for promoting exchange of business delegations and strengthening institutional linkages.

Recognizing that the Indian economy is one of the fastest growing emerging major economies and acknowledging Kuwait’s significant investment capacity, both sides discussed various avenues for investments in India. The Kuwaiti side welcomed steps taken by India in making a conducive environment for foreign direct investments and foreign institutional investments, and expressed interest to explore investment opportunities in different sectors, including technology, tourism, healthcare, food-security, logistics and others. They recognized the need for closer and greater engagement between investment authorities in Kuwait with Indian institutions, companies and funds. They encouraged companies of both countries to invest and participate in infrastructure projects. They also directed the concerned authorities of both countries to fast-track and complete the ongoing negotiations on the Bilateral Investment Treaty.

Both sides discussed ways to enhance their bilateral partnership in the energy sector. While expressing satisfaction at the bilateral energy trade, they agreed that potential exists to further enhance it. They discussed avenues to transform the cooperation from a buyer-seller relationship to a comprehensive partnership with greater collaboration in upstream and downstream sectors. Both sides expressed keenness to support companies of the two countries to increase cooperation in the fields of exploration and production of oil and gas, refining, engineering services, petrochemical industries, new and renewable energy. Both sides also agreed to discuss participation by Kuwait in India's Strategic Petroleum Reserve Programme.

Both sides agreed that defence is an important component of the strategic partnership between India and Kuwait. The two sides welcomed the signing of the MoU in the field of Defence that will provide the required framework to further strengthen bilateral defence ties, including through joint military exercises, training of defence personnel, coastal defence, maritime safety, joint development and production of defence equipment.

The two sides unequivocally condemned terrorism in all its forms and manifestations, including cross-border terrorism and called for disrupting of terrorism financing networks and safe havens, and dismantling of terror infrastructure. Expressing appreciation of their ongoing bilateral cooperation in the area of security, both sides agreed to enhance cooperation in counter-terrorism operations, information and intelligence sharing, developing and exchanging experiences, best practices and technologies, capacity building and to strengthen cooperation in law enforcement, anti-money laundering, drug-trafficking and other transnational crimes. The two sides discussed ways and means to promote cooperation in cybersecurity, including prevention of use of cyberspace for terrorism, radicalisation and for disturbing social harmony. The Indian side praised the results of the fourth high-level conference on "Enhancing International Cooperation in Combating Terrorism and Building Resilient Mechanisms for Border Security - The Kuwait Phase of the Dushanbe Process," which was hosted by the State of Kuwait on November 4-5, 2024.

Both sides acknowledged health cooperation as one of the important pillars of bilateral ties and expressed their commitment to further strengthen collaboration in this important sector. Both sides appreciated the bilateral cooperation during the COVID- 19 pandemic. They discussed the possibility of setting up of Indian pharmaceutical manufacturing plants in Kuwait. They also expressed their intent to strengthen cooperation in the field of medical products regulation in the ongoing discussions on an MoU between the drug regulatory authorities.

The two sides expressed interest in pursuing deeper collaboration in the area of technology including emerging technologies, semiconductors and artificial intelligence. They discussed avenues to explore B2B cooperation, furthering e-Governance, and sharing best practices for facilitating industries/companies of both countries in the policies and regulation in the electronics and IT sector.

The Kuwaiti side also expressed interest in cooperation with India to ensure its food-security. Both sides discussed various avenues for collaboration including investments by Kuwaiti companies in food parks in India.

The Indian side welcomed Kuwait’s decision to become a member of the International Solar Alliance (ISA), marking a significant step towards collaboration in developing and deploying low-carbon growth trajectories and fostering sustainable energy solutions. Both sides agreed to work closely towards increasing the deployment of solar energy across the globe within ISA.

Both sides noted the recent meetings between the civil aviation authorities of both countries. The two sides discussed the increase of bilateral flight seat capacities and associated issues. They agreed to continue discussions in order to reach a mutually acceptable solution at an early date.

Appreciating the renewal of the Cultural Exchange Programme (CEP) for 2025-2029, which will facilitate greater cultural exchanges in arts, music, and literature festivals, the two sides reaffirmed their commitment on further enhancing people to people contacts and strengthening the cultural cooperation.

Both sides expressed satisfaction at the signing of the Executive Program on Cooperation in the Field of Sports for 2025-2028. which will strengthen cooperation in the area of sports including mutual exchange and visits of sportsmen, organising workshops, seminars and conferences, exchange of sports publications between both nations.

Both sides highlighted that education is an important area of cooperation including strengthening institutional linkages and exchanges between higher educational institutions of both countries. Both sides also expressed interest in collaborating on Educational Technology, exploring opportunities for online learning platforms and digital libraries to modernize educational infrastructure.

As part of the activities under the MoU between Sheikh Saud Al Nasser Al Sabah Kuwaiti Diplomatic Institute and the Sushma Swaraj Institute of Foreign Service (SSIFS), both sides welcomed the proposal to organize the Special Course for diplomats and Officers from Kuwait at SSIFS in New Delhi.

Both sides acknowledged that centuries old people-to-people ties represent a fundamental pillar of the historic India-Kuwait relationship. The Kuwaiti leadership expressed deep appreciation for the role and contribution made by the Indian community in Kuwait for the progress and development of their host country, noting that Indian citizens in Kuwait are highly respected for their peaceful and hard-working nature. Prime Minister Shri Narendra Modi conveyed his appreciation to the leadership of Kuwait for ensuring the welfare and well-being of this large and vibrant Indian community in Kuwait.

The two sides stressed upon the depth and importance of long standing and historical cooperation in the field of manpower mobility and human resources. Both sides agreed to hold regular meetings of Consular Dialogue as well as Labour and Manpower Dialogue to address issues related to expatriates, labour mobility and matters of mutual interest.

The two sides appreciated the excellent coordination between both sides in the UN and other multilateral fora. The Indian side welcomed Kuwait’s entry as ‘dialogue partner’ in SCO during India’s Presidency of Shanghai Cooperation Organisation (SCO) in 2023. The Indian side also appreciated Kuwait’s active role in the Asian Cooperation Dialogue (ACD). The Kuwaiti side highlighted the importance of making the necessary efforts to explore the possibility of transforming the ACD into a regional organisation.

Prime Minister Shri Narendra Modi congratulated His Highness the Amir on Kuwait’s assumption of the Presidency of GCC this year and expressed confidence that the growing India-GCC cooperation will be further strengthened under his visionary leadership. Both sides welcomed the outcomes of the inaugural India-GCC Joint Ministerial Meeting for Strategic Dialogue at the level of Foreign Ministers held in Riyadh on 9 September 2024. The Kuwaiti side as the current Chair of GCC assured full support for deepening of the India-GCC cooperation under the recently adopted Joint Action Plan in areas including health, trade, security, agriculture and food security, transportation, energy, culture, amongst others. Both sides also stressed the importance of early conclusion of the India-GCC Free Trade Agreement.

In the context of the UN reforms, both leaders emphasized the importance of an effective multilateral system, centered on a UN reflective of contemporary realities, as a key factor in tackling global challenges. The two sides stressed the need for the UN reforms, including of the Security Council through expansion in both categories of membership, to make it more representative, credible and effective.

The following documents were signed/exchanged during the visit, which will further deepen the multifaceted bilateral relationship as well as open avenues for newer areas of cooperation:● MoU between India and Kuwait on Cooperation in the field of Defence.

● Cultural Exchange Programme between India and Kuwait for the years 2025-2029.

● Executive Programme between India and Kuwait on Cooperation in the field of Sports for 2025-2028 between the Ministry of Youth Affairs and Sports, Government of India and Public Authority for Youth and Sports, Government of the State of Kuwait.

● Kuwait’s membership of International Solar Alliance (ISA).

Prime Minister Shri Narendra Modi thanked His Highness the Amir of the State of Kuwait for the warm hospitality accorded to him and his delegation. The visit reaffirmed the strong bonds of friendship and cooperation between India and Kuwait. The leaders expressed optimism that this renewed partnership would continue to grow, benefiting the people of both countries and contributing to regional and global stability. Prime Minister Shri Narendra Modi also invited His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Crown Prince His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, and His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait to visit India.