Quote جب بھی میں ماریشس آتا ہوں تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ میں اپنے ہی لوگوں کے بیچ ہوں: وزیراعظم
Quoteماریشس کے عوام اور حکومت نے مجھے اپنا سب سے بڑا شہری اعزاز دینے کا فیصلہ کیا ہے اور میں اس فیصلے کو نہایت احترام کے ساتھ قبول کرتا ہوں: وزیر اعظم
Quoteیہ صرف میرے لیے اعزاز نہیں ہے، یہ بھارت اور ماریشس کے درمیان تاریخی تعلقات کا اعزاز ہے: وزیر اعظم
Quoteماریشس ایک ’ منی انڈیا‘ کی طرح ہے: وزیر اعظم
Quoteہماری حکومت نے نالندہ یونیورسٹی اور اس کے جذبے کو زندہ کیا ہے: وزیر اعظم
Quoteبہار کا مکھانہ جلد ہی دنیا بھر میں ناشتے کا حصہ بن جائے گا: وزیر اعظم
Quoteماریشس میں بھارتی برادری کی ساتویں نسل کو او سی آئی کارڈ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے: وزیر اعظم
Quoteماریشس صرف ایک شراکت دار ملک نہیں ہے۔ ہمارے لیے ماریشس ایک خاندان ہے: وزیراعظم
Quoteماریشس بھارت کے ساگر وژن کے مرکز میں ہے: وزیر اعظم
Quoteجب ماریشس ترقی کرتا ہے، تو بھارت سب سے پہلے جشن منا تا ہے: وزیر اعظم

نمستے!
کی مانیر مورِس؟
آپ لوگ ٹھیک ہوو جا نا؟
آج ہم کے ماریشس کی دھرتی پر
آپ لوگن کے بیچ آ کے بہت خوشی ہوت باتے!
ہم آپ سب کے پرنام کرت ہئی!

ساتھیو،

جب 10 سال پہلے آج کی ہی تاریخ کو میں ماریشس آیا تھا... اُس سال تب ہو لی ایک ہفتہ پہلے ہی گزر چکی تھی... تب میں ہندوستان سے پھگوا کی اُمنگ اپنے ساتھ لایا تھا... اب اس بار ماریشس سے ہو لی کے رنگ اپنے ساتھ لے کر ہندوستان  جاؤں گا... ایک دن بعد ہی وہاں بھی ہو لی ہے... 14 تاریخ کو ہر طرف رنگ ہی رنگ ہوگا...

رام کے ہاتھے ڈھولک سوہے
لکشمن ہاتھ منجیرہ
بھرت کے ہاتھ کنک پچکاری
شترگھن کے ہاتھ ابیرا
جوگیرا۔۔۔

اور جب ہو لی کی بات آئی ہے... تو گوجھیا کی مٹھاس ہم کیسے بھول سکتے ہیں؟ ایک وقت تھا... جب ہندوستان  کے مغربی حصے میں مٹھائیوں کے لیے ماریشس سے بھی چینی آتی تھی۔ شاید یہ بھی ایک وجہ رہی کہ گجراتی میں چینی کو 'مورس' بھی کہا گیا۔ وقت کے ساتھ ہندوستان  اور ماریشس کے رشتوں کی یہ مٹھاس اور بڑھتی جا رہی ہے۔ اسی مٹھاس کے ساتھ... میں ماریشس کے تمام باشندوں کو قومی دن کی بہت-بہت مبارکبادپیش کرتا ہوں۔

 

|

ساتھیو،

جب میں ماریشس آتا ہوں، تو ایسا لگتا ہے کہ اپنوں کے درمیان ہی آیا ہوں۔ یہاں کی ہوا میں، یہاں کی مٹی میں، یہاں کے پانی میں... اپنے پن کا احساس ہے... گیت گوئی میں... ڈھولک کی تھاپ میں... دال پوری میں... کچھا میں اور گاتو پیما میں ہندوستان کی خوشبو ہے... اور یہ فطری بھی ہے... یہاں کی مٹی میں کتنے ہی ہندوستانیوں کا... ہمارے بزرگوں کا خون پسینہ ملا ہوا ہے۔ ہم سب ایک خاندان ہی تو ہیں... اسی جذبے کے ساتھ ہی وزیراعظم نوین رام غلام جی اور کابینہ کے ساتھی، یہاں ہم سب کے درمیان موجود ہیں۔ میں آپ سب کاخیر مقدم کرتا ہوں۔ وزیراعظم نوینن جی نے ابھی جو کہا... وہ باتیں دل سے ہی نکل سکتی ہیں۔ دل سے نکلی ان کی بات کا میں دل سے شکرگزار ہوں۔

ساتھیو،

ماریشس کے لوگوں نے یہاں کی حکومت نے اور جیسے اب وزیراعظم جی نے اس کا اعلان کیا، مجھے اپنا سب سے اعلیٰ شہری اعزاز دینے کا فیصلہ کیا ہے... میں آپ کے فیصلے کوعاجزی کے ساتھ قبول کرتا ہوں۔ یہ ہندوستان  اور ماریشس کے تاریخی رشتوں کا احترام ہے۔ یہ ان ہندوستانیوں کے لیے اعزازہے، جنہوں نے نسل در نسل، اس سرزمین کی بھرپور خدمت کی... آج ماریشس کو اس بلند مقام پر پہنچایا ہے۔ میں ماریشس کے ہر شہری کا، یہاں کی حکومت کا ،اس اعزاز کے لیے شکریہ ادا کرتا ہوں۔

ساتھیو،

گزشتہ برس نیشنل ڈے کے موقع پرصدر جمہوریہ ہند جی چیف گیسٹ تھیں۔ یہ ماریشس اور ہندوستان کے رشتے کی مضبوطی کو ظاہر کرتا ہے۔ اور 12 مارچ کو نیشنل ڈے کے طور پر منتخب کرنا... اپنے آپ میں ہم دونوں ممالک کے مشترکہ تاریخ کا عکس ہے۔ یہ وہی دن ہے، جب مہاتما گاندھی نے غلامی کے خلاف ڈانڈی ستیہ گرہ شروع کی تھی۔ یہ دن دونوں ممالک کی آزادی کے جدوجہد کو یاد کرنے کا دن ہے۔ کوئی بھی بیرسٹر منی لال ڈاکٹر جیسے عظیم شخصیت کو نہیں بھول سکتا، جنہوں نے ماریشس آ کر لوگوں کے حقوق کی لڑائی شروع کی۔ ہمارے چاچا رام غلام جی نے نتاجی سبھاش اور دیگر لوگوں کے ساتھ مل کر غلامی کے خلاف بے مثال جدوجہد کی۔ بہار میں پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان میں سیوساگر جی کا مجسمہ ہمیں اسی روایت کی یاد دلاتا ہے۔ یہاں بھی مجھے نوین جی کے ساتھ مل کر سیوساگر جی کو خراج عقیدت پیش کرنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔

 

|

ساتھیو،

جب میں آپ کے درمیان آتا ہوں... آپ سے ملتا ہوں... آپ سے بات کرتا ہوں... تو دو سو سال پہلے کی ان باتوں میں بھی کھو جاتا ہوں... جن کے بارے میں ہم نے صرف پڑھا ہے... وہ ان گنت ہندوستانی جو غلامی کے دور میں یہاں جھوٹ بول کر لائے گئے... جنہیں درد ملا، تکلیف ملی... دھوکہ ملا... اور مشکلات کے اس دور میں ان کا حوصلہ تھے... بھگوان رام... رام چرت مانس... بھگوان رام کی جدوجہد... ان کی فتح... ان کی حوصلہ افزائی... ان کی تپسیا... بھگوان رام میں وہ خود کو دیکھتے تھے... بھگوان رام سے انہیں  اعتماد ملتا تھا...

رام بنیں ہیں تو بن جائی ہے،
بگڑی بنت بنت بن جاہی۔
چودہ برس رہے بنواسی،
لوٹے پُنی ایودھیا ماہیں۔

ایسے دن ہمارے پھر جاہیں ہیں،
بندھُوؤن کے دن جاہیں بیت۔
پناہ! ملن ہمرو ہوئی جائی ہے،
جائیہے رات بھینکر بیت۔

ساتھیو،

مجھے یاد ہے... سال 1998 میں 'بین الاقوامی رامائن کانفرنس' کے لیے مجھے یہاں آنے کا موقع ملا تھا... تب تو میں کسی سرکاری عہدے پر نہیں تھا... ایک عام کارکن کے طور پر آیا تھا۔ اور اتفاق دیکھیں... نوین جی، اُس دوران بھی وزیراعظم تھے۔ پھر جب میں وزیراعظم بنا... تو نوین جی میری حلف برداری کی تقریب  میں حصہ لینے دہلی آئے تھے۔

ساتھیو،

پربھو رام اور رامائن کے تئیں جو(اعتماد) آستھا، جو بھاؤنا(جذبہ) میں نے سالوں پہلے یہاں محسوس کیا تھا، وہی آج بھی تجربہ کرتا ہوں۔ جذبات کی وہی لہر، گزشتہ  سال جنوری میں بھی دیکھا، جب ایودھیا میں پران پرستھا کا انعقاد ہوا... ہمارا 500 سال کا انتظار ختم ہوا... تب ہندوستان میں جو جوش، جو جشن تھا... یہاں ماریشس میں بھی اتنا ہی بڑا مہوتسو ہم نے دیکھا۔ آپ کی آستھاؤں کو سمجھتے ہوئے تب ماریشس نے آدھے دن کی چھٹی کابھی اعلان کیا تھا۔ ہندوستان اور ماریشس کے درمیان آستھا کا یہ رشتہ... ہماری دوستی  کی  بہت بڑی  بنیاد ہے۔

ساتھیو،

میں جانتا ہوں کہ ماریشس کے کئی خاندان حالیہ مہاکمبھ میں بھی شریک ہوئے ہیں۔ دنیا  کو حیرت ہو رہی ہے ، انسانی تاریخ کا، دنیا کا سب سے بڑا اجتماع تھا۔ 65 - 66 کروڑ لوگ۔ اور اس میں ماریشس کے لوگ بھی آئے تھے۔ لیکن مجھے یہ بھی معلوم ہے کہ ماریشس کے میرے کئی خاندان والے چاہتے ہوئے بھی ایکتا کے مہاکمبھ میں نہیں آ پائے۔ مجھے آپ  کے جذبات کاخیال ہے۔ اس لیے... میں آپ کے لیے پاک سنگم کا اور مہاکمبھ کے اُسی وقت کا پاک پانی(پوتر جل) ساتھ لے کر آیا ہوں۔ اس پوتر جل کو کل، یہاں گنگا تالاب میں اَپرِت کیا جائے گا۔ 50 سال پہلے بھی... گومکھ سے گنگاجل یہاں لایا گیا تھا اور اُسے گنگا تالاب میں اَپرِت کیا تھا۔ اب کچھ ایسا ہی کل پھر سے ہونے جا رہا ہے۔ میری دعا ہے کہ گنگا مایہ کے آشیرواد سے مہاکمبھ کے اس پرساد سے ماریشس خوشحالی کی نئی اونچائیوں کو چھوئے۔

ساتھیو،

ماریشس کو بھلے ہی 1968 میں آزادی ملی... لیکن جس طرح یہ ملک سب کو ساتھ لے کر آگے بڑھا... یہ دنیا کے لیے ایک بہت بڑی مثال ہے۔ یہاں دنیا کے مختلف حصوں سے لوگ آ کرآباد  ہیں۔ یہ ایک طرح سے مختلف ثقافتوں کا خوبصورت باغ ہے۔ یہاں ہمارے آباو اجدداد، بہار ہو، یو پی ہو، ہندوستان کے دوسرے حصوں سے لائے گئے تھے۔ زبان، بولی، کھانے پینے کے لحاظ سے دیکھیں، تو ماریشس میں چھوٹا ہندوستان بستا ہے۔ یہ چھوٹا ہندوستان ہے۔ ہندوستان  کی کئی نسلوں نے ماریشس کو فلمی پردے پر بھی دیکھا ہے۔ آپ ہندی کے ہٹ گانے دیکھیں گے... تو ان میں... انڈیا ہاؤس نظر آئے گا... آئرل اوکس سیرفس دکھے گا... گریس-گریس بیچ کے منظر نظر آئیں گے.... کاڈن واٹر فرنٹ نظر آئے گا... روچیٹر فالز کی آواز سنائی دے گی... ماریشس کا شاید ہی کوئی گوشہ ہو، جوہندوستانی فلموں کا حصہ نہ بنا ہو۔ یعنی دھن ہندوستانی ہو اور شوٹنگ کی جگہ ماریشس ہو... تو فلم کے ہٹ ہونے کی گارنٹی بڑھ ہی جاتی ہے۔

 

|

ساتھیو،

پوری بھوجپوری بیلٹ کے ساتھ... بہار کے ساتھ آپ کا جذباتی رشتہ بھی میں سمجھتا ہوں۔ پُوروانچل کے رکن پارلیمنٹ ہونے کے ناتے ہم جانتے ہیں کہ بہار کی طاقت کتنی زیادہ ہے... ایک وقت تھا، جب بہار دنیا کی خوشحالی کا مرکز تھا... اب ہم مل کر بہار کے فخر کو پھر سے واپس لانے کا کام کر رہے ہیں۔

ساتھیو،

دنیا کے کئی حصے جب پڑھائی لکھائی سے کوسوں دور تھے، تب نالندہ  جیسا علم کا مرکز گلوبل انسٹیٹیوٹ ہندوستان میں تھا، بہار میں تھا۔ ہماری حکومت نے پھر سے نالندا یونیورسٹی کو اور نالندا اسپریٹ کو زندہ کیا ہے۔ بھگوان بدھ کے پیغامات آج دنیا کو عالمی امن کے لیے تحریک دیتے ہیں۔ اپنی اس وراثت کو بھی ہم ہندوستان  میں، پوری دنیا میں مستحکم کر رہے ہیں۔ بہار کا مکھانہ، یہ آج ہندوستان  میں سرخیوں میں ہے۔ آپ دیکھیں گے کہ وہ دن دور نہیں، بہار کا یہ مکھانہ، دنیا بھر میں اسنیکس مینیو کا حصہ ہوگا۔

ہم جانیلا کہ ہیاں مکھانہ کے کتنا پسند کرل جا لا....

ساتھیو،

آج ہندوستان  ماریشس کے ساتھ اپنے پرانے تعلقات کو نئی نسل کے لیے محفوظ کر رہا ہے، ان کو سنبھال رہا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ ماریشس میں ہندوستانی تاریک وطن کی ساتویں نسل کو  او سی آئی کارڈ  ایکسٹینڈ کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ مجھے ماریشس کے صدر صاحب اور ان کی اہلیہ برِندا جی کو  او آئی سی کارڈ پیش کرنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ وزیراعظم صاحب اور ان کی اہلیہ، وینا جی کو بھی او سی آئی کارڈ دینے کا موقع مجھے ملا ہے۔ اس سال ‘پرواسی بھارتی دن ’کے دوران میں نے دنیا بھر میں آبادگِرمیٹیا کمیونٹی کے لیے بھی کچھ اقدامات اٹھانے کی درخواست کی تھی۔ آپ کو جان کر خوشی ہوگی کہ ہندوستانی حکومت گِرمیٹیا ساتھیوں کا ایک ڈیٹا بیس بنانے پر کام کر رہی ہے۔ گِرمیٹیا کمیونٹی کے لوگ کس کس گاؤں سے، کس شہر سے بیرون ممالک گئے... اس کی معلومات جمع کی جا رہی ہے۔ وہ کہاں کہاں آباد ہیں، ہم ان مقامات کی بھی شناخت کر رہے ہیں۔ ماضی سے لے کر حال تک گِرمیٹیا ساتھیوں کی پوری تاریخ، ان کے پورے سفر کو ایک جگہ لایا جا رہا ہے۔ ہمارا مقصد ہے کہ گِرمیٹیا کی وراثت پر ایک تحقیق ہو... کسی یونیورسٹی کو اس سے جوڑا جائے... اور وقتاً فوقتاً عالمی گِرمیٹیا کانفرنس بھی منعقد کی جائے۔ ماریشس اور گِرمیٹیا کمیونٹی سے جڑے دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر ہندوستان‘انڈینچرڈ لیبر روٹس’ کو نشان زد کرنے پر بھی کام کرے گا۔ ان روٹس سے وابستہ وراثتی  مقامات، جیسے کہ ماریشس کا غیر پرواسی گَھاٹ ہے، ہم انہیں محفوظ کرنے کی کوشش کریں گے۔

دوستو،

ماریشس صرف ایک شریک ملک نہیں ہے۔ ہمارے لیے ماریشس ایک خاندان کی طرح ہے۔ یہ رشتہ گہرا اور مضبوط ہے، جو تاریخ، وراثت اور انسانی جذبے میں جڑا ہوا ہے۔ ماریشس  ہندوستان کو وسیع عالمی جنوب سے جوڑنے والا ایک پل بھی ہے۔ ایک دہائی قبل، جب میں 2015 میں پہلی بار وزیرِاعظم کے طور پر ماریشس آیا تھا، تو میں نے ہندوستان  کے ایس اے جی اے آرویژن کا اعلان کیا تھا۔ایس اے جی اے آر کا مطلب ہے ‘علاقے میں سب کے لیے سیکورٹی اور ترقی’۔ آج بھی ماریشس اس ویژن کے مرکز میں ہے۔ چاہے وہ سرمایہ کاری ہو یا انفراسٹرکچر، تجارت ہو یا ہنگامی صورت میں مدد، ہندوستان ہمیشہ ماریشس کے ساتھ کھڑا ہے۔ ماریشس وہ پہلا ملک ہے، جو افریقی یونین سے ہے، جس کے ساتھ ہم نے 2021 میں جامع اقتصادی تعاون اور شراکت داری معاہدہ( سی ای سی پی اے) پر دستخط کیے ہیں۔ اس معاہدے نے نئے مواقع کھولے ہیں اور ماریشس کو ہندوستانی  بازاروں تک ترجیحی رسائی فراہم کی ہے۔ ہندوستانی کمپنیوں نے ماریشس میں لاکھوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔ ہم نے ماریشس کے عوام کے لیے اہم انفراسٹرکچر منصوبوں کی تعمیر میں شراکت کی ہے۔ یہ ترقی کو بڑھا رہا ہے، روزگار پیدا کر رہا ہے اور صنعتوں کو تبدیل کر رہا ہے۔ ماریشس میں صلاحیت سازی میں شامل ہو نے پر ہندوستان کو فخر ہے۔

 

|

دوستو،

ماریشس  ایک وسیع سمندری علاقے رکھتا ہے۔ اس ملک کو غیر قانونی ماہی گیری، قزاقی اور جرائم سے اپنے وسائل کو محفوظ رکھنے کی ضرورت ہے۔ ایک قابل اعتماد اور بھروسے کے لائق دوست کے طور پر ہندوستان  ماریشس کے ساتھ مل کر آپ کے قومی مفادات کا تحفظ کرتا ہے اور ہندوستانی بحر اوقیانوس کے علاقے کو محفوظ بناتا ہے۔ بحران کے اوقات میں ہندوستان  ہمیشہ ماریشس کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ جب کووڈ-19 نے حملہ کیا، ہندوستان پہلا ملک تھا، جس نے  ایک لاکھ ویکسین اور ضروری ادویات فراہم کیں۔ جب ماریشس کو بحران کا سامنا ہوتا ہے،  ہندوستان پہلے ردعمل دینے والا ملک ہوتا ہے۔ جب ماریشس خوشحال ہوتا ہے،  ہندوستان پہلے خوشی منانے والا ہوتا ہے۔ آخرکار جیسا کہ میں نے پہلے کہا، ہمارے لیے ماریشس خاندان کی طرح ہے۔

ساتھیو،

ہندوستان اور ماریشس صرف تاریخ سے ہی نہیں منسلک ہیں... ہم مستقبل کی ممکنات سے بھی جڑے ہوئے ہیں۔ ہندوستان جن شعبوں میں تیز رفتاری سے ترقی کر رہا ہے، ان میں ماریشس کو بھی ترقی کرنے میں تعاون مل رہا ہے۔ ماریشس کی میٹرو... الیکٹرک بسیں... سولر پاور پروجیکٹ...  یو پی آئی اور روپے کارڈ کارڈ جیسی جدید سہولتیں... نئی پارلیمنٹ عمارت... ہندوستان ، دوستی کے جذبے سے ماریشس کو تعاون فراہم کر رہا ہے۔ آج  ہندوستان دنیا کی پانچویں نمبر کی اقتصادی طاقت ہے۔ بہت جلد ہندوستان ، دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے والا ہے۔ ہندوستان ہمیشہ چاہتا ہے کہ ہندوستان کی ترقی سے ماریشس کو بھی مکمل فائدہ ملے۔ اس لیے جب بھارت کو جی-20 کی صدارت ملی تو ہم نے ماریشس کو خصوصی مہمان کے طور پر شامل کیا تھا۔ ہندوستان میں ہونے والی اس سمٹ میں ہی پہلی بار افریکن یونین کو جی -20 کا مستقل رکن بنایا گیا۔ سالوں سے یہ مطالبہ چل رہا تھا، لیکن یہ تب ممکن ہوا، جب ہندوستان  کو جی -20 کی صدارت ملی۔

 

|

ساتھیو،

یہاں کا ایک مشہور نغمہ ہے...

تار باندھی دھرتی اوپر

آسمان گے مائی...

گھومی پھری  باندھلا

دیو آستھان گے مائی...

گور توہر لاگیلا

 دھرتی ہو مائی...

ہم دھرتی کو ماں مانتے ہیں۔ میں 10 سال پہلے جب ماریشس آیا تھا، تب میں نے پوری دنیا کو کہا تھا... کہ موسمیاتی تبدیلی جیسے موضوع پر ماریشس کو ضرور سنا جائے۔ مجھے خوشی ہے کہ آج ماریشس اور ہندوستان مل کر اس سمت میں دنیا کوبیدارکر رہے ہیں۔ ماریشس... ہندوستان  انٹرنیشنل سولر الائنس، گلوبل بایوفیول الائنس جیسے اقدامات کا اہم رکن ہے۔ آج ماریشس ‘ایک پیرماں کے نام’ مہم سے بھی جڑا ہے۔ آج میں نے اور وزیراعظم نووین رام غلام جی نے، ایک پیرماں کے نام مہم کے تحت درخت بھی لگایا ہے۔ یہ ایک ایسا اقدام ہے، جس میں اپنی حقیقی ماں اور دھرتی ماں دونوں سے تعلق ظاہر ہوتا ہے۔ میں ماریشس کے تمام لوگوں سے بھی درخواست کروں گا کہ آپ بھی اس مہم کا حصہ بنیں۔

ساتھیو،

21ویں صدی میں ماریشس کے لیے بے شمار امکانات پیدا ہورہے ہیں۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہندوستان  ہر قدم پر ماریشس کے ساتھ ہے۔ میں ایک بار پھر وزیراعظم جی کا، ان کی حکومت کا اور ماریشس کےعوام  کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

آپ کو ایک بار پھر نیشنل ڈے کی بہت-بہت مبارکباد۔

بہت-بہت شکریہ۔ نمسکار۔

 

  • Jitendra Kumar June 03, 2025

    ❤️🙏🙏
  • Prof Sanjib Goswami June 02, 2025

    I had suggested earlier that in view of Bihar election and wide use of Bhojpuri in many countries including Mauritius, Guyana and Nepal, this popular language should get Constitutional recognition in Bharat, it's country of birth. Hon'ble PM can consider 11 June World Bhojpuri Day to make the announcement.
  • Pratap Gora May 17, 2025

    Jai ho
  • SB. Dr.Bhargavi May 11, 2025

    Good morning sir Happy Mothers day 🙏🇮🇳✌️V1
  • Chetan kumar April 28, 2025

    जय श्री राम
  • Anita Tiwari April 26, 2025

    जय भारत
  • Anjni Nishad April 23, 2025

    जय हो 🙏🏻🙏🏻
  • Bhupat Jariya April 17, 2025

    Jay shree ram
  • Kukho10 April 15, 2025

    PM Modi is the greatest leader in Indian history!
  • Dharam singh April 13, 2025

    जय श्री राम जय जय श्री राम
Explore More
ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی

Popular Speeches

ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی
Most NE districts now ‘front runners’ in development goals: Niti report

Media Coverage

Most NE districts now ‘front runners’ in development goals: Niti report
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM Modi’s remarks at the BRICS session: Environment, COP-30, and Global Health
July 07, 2025

Your Highness,
Excellencies,

I am glad that under the chairmanship of Brazil, BRICS has given high priority to important issues like environment and health security. These subjects are not only interconnected but are also extremely important for the bright future of humanity.

Friends,

This year, COP-30 is being held in Brazil, making discussions on the environment in BRICS both relevant and timely. Climate change and environmental safety have always been top priorities for India. For us, it's not just about energy, it's about maintaining a balance between life and nature. While some see it as just numbers, in India, it's part of our daily life and traditions. In our culture, the Earth is respected as a mother. That’s why, when Mother Earth needs us, we always respond. We are transforming our mindset, our behaviour, and our lifestyle.

Guided by the spirit of "People, Planet, and Progress”, India has launched several key initiatives — such as Mission LiFE (Lifestyle for Environment), 'Ek Ped Maa Ke Naam' (A Tree in the Name of Mother), the International Solar Alliance, the Coalition for Disaster Resilient Infrastructure, the Green Hydrogen Mission, the Global Biofuels Alliance, and the Big Cats Alliance.

During India’s G20 Presidency, we placed strong emphasis on sustainable development and bridging the gap between the Global North and South. With this objective, we achieved consensus among all countries on the Green Development Pact. To encourage environment-friendly actions, we also launched the Green Credits Initiative.

Despite being the world’s fastest-growing major economy, India is the first country to achieve its Paris commitments ahead of schedule. We are also making rapid progress toward our goal of achieving Net Zero by 2070. In the past decade, India has witnessed a remarkable 4000% increase in its installed capacity of solar energy. Through these efforts, we are laying a strong foundation for a sustainable and green future.

Friends,

For India, climate justice is not just a choice, it is a moral obligation. India firmly believes that without technology transfer and affordable financing for countries in need, climate action will remain confined to climate talk. Bridging the gap between climate ambition and climate financing is a special and significant responsibility of developed countries. We take along all nations, especially those facing food, fuel, fertilizer, and financial crises due to various global challenges.

These countries should have the same confidence that developed countries have in shaping their future. Sustainable and inclusive development of humanity cannot be achieved as long as double standards persist. The "Framework Declaration on Climate Finance” being released today is a commendable step in this direction. India fully supports this initiative.

Friends,

The health of the planet and the health of humanity are deeply intertwined. The COVID-19 pandemic taught us that viruses do not require visas, and solutions cannot be chosen based on passports. Shared challenges can only be addressed through collective efforts.

Guided by the mantra of 'One Earth, One Health,' India has expanded cooperation with all countries. Today, India is home to the world’s largest health insurance scheme "Ayushman Bharat”, which has become a lifeline for over 500 million people. An ecosystem for traditional medicine systems such as Ayurveda, Yoga, Unani, and Siddha has been established. Through Digital Health initiatives, we are delivering healthcare services to an increasing number of people across the remotest corners of the country. We would be happy to share India’s successful experiences in all these areas.

I am pleased that BRICS has also placed special emphasis on enhancing cooperation in the area of health. The BRICS Vaccine R&D Centre, launched in 2022, is a significant step in this direction. The Leader’s Statement on "BRICS Partnership for Elimination of Socially Determined Diseases” being issued today shall serve as new inspiration for strengthening our collaboration.

Friends,

I extend my sincere gratitude to all participants for today’s critical and constructive discussions. Under India’s BRICS chairmanship next year, we will continue to work closely on all key issues. Our goal will be to redefine BRICS as Building Resilience and Innovation for Cooperation and Sustainability. Just as we brought inclusivity to our G-20 Presidency and placed the concerns of the Global South at the forefront of the agenda, similarly, during our Presidency of BRICS, we will advance this forum with a people-centric approach and the spirit of ‘Humanity First.’

Once again, I extend my heartfelt congratulations to President Lula on this successful BRICS Summit.

Thank you very much.