"تین بڑی بندرگاہوں اور سترہ غیر اہم بندرگاہوں کے ساتھ، تمل ناڈو سمندری تجارت کا ایک بڑا مرکز بن گیا ہے"
"ہندوستان دنیا کو پائیدار اور آگے کی سوچ کی ترقی کا راستہ دکھا رہا ہے" ;
" اختراع اور تعاون ہندوستان کی ترقی کے سفر میں سب سے بڑی طاقت ہیں"
"ہندوستان عالمی سپلائی چین میں ایک بڑا حصہ دار بن رہا ہے اور یہ بڑھتی ہوئی صلاحیت ہماری اقتصادی ترقی کی بنیاد ہے"

کابینہ میں میرے معاون ساتھی سربانند سونووال جی، شانتنو ٹھاکر جی، تتّوکڑی پورٹ کے افسران-کارکنان، دیگر معزز خواتین و حضرات،

آج ترقی یافتہ بھارت کے سفر کا ایک اہم پڑاؤ ہے۔ یہ نیا تتوکڑی بین الاقوامی کنٹینر ٹرمنل بھارت کے بحری بنیادی ڈھانچے کا نیا ستارہ ہے۔ اس نئے ٹرمنل سے وی او چدمبر-نار بندرگاہ کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوگا۔ 14 میٹر سے زیادہ ڈیپ ڈرافٹ۔۔۔ تین سو سے زیادہ میٹر برتھ والا نیا ٹرمنل۔۔۔ اس بندرگاہ کی صلاحیت کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ اس سے وی او سی بندرگاہ پر لاجسٹکس لاگت میں تخفیف واقع ہوگی اور بھارت کے غیر ملکی زرمبادلہ کی بھی بچت ہوگی۔ میں اس کے لیے آپ سبھی کو تمل ناڈو کے لوگوں کو بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں۔

 

مجھے یاد ہے۔۔۔ دو سال قبل، مجھے وی او سی بندرگاہ سے جڑے کئی پروجیکٹوں کا افتتاح کرنے کا موقع ملا تھا۔ تب اس بندرگاہ کی کارگو ہینڈلنگ صلاحیت کو بڑھانے کے لیے بہت سے کام شروع ہوئے تھے۔ اس سال فروری میں، جب میں تتوکڑی آیا تھا۔۔۔ تب بھی بندرگاہ سے جڑے متعدد کام شروع ہوئے تھے۔ آج ان کاموں کو تیزی سے پورا ہوتے دیکھ کر میری خوشی دوبالا ہوجاتی ہے۔ مجھے اس بات کی بھی خوشی ہے کہ اس نو تعمیر شدہ ٹرمنل پر چالیس فیصد ملازمین خواتین ہوں گی۔ یعنی یہ ٹرمنل، بحری شعبے میں خواتین کی قیادت والی ترقی کی بھی علامت بنے گا۔

 

ساتھیو،

ملک کی اقتصادی ترقی میں تمل ناڈو کے سمندری ساحلوں نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہاں کے بندرگاہ بنیادی  ڈھانچے میں تین بڑی بندرگاہیں اور 17 چھوٹی بندرگاہیں شامل ہیں۔ اسی صلاحیت کی وجہ سے آج تمل ناڈو بحری تجارتی نیٹ ورک کا بہت بڑا مرکز ہے۔ ہم بندرگاہ پر مبنی ترقی کے مشن کو رفتار دینے کے لیے باہری ہاربر کنٹینر ٹرمنل کو ترقی دے رہے ہیں۔ اس پر سات ہزار کروڑ روپئے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔ ہم وی او سی پورٹ کی صلاحیت میں بھی مسلسل اضافہ کر رہے ہیں۔ یعنی وی او سی بندرگاہ ملک کی سمندری ترقی کا ایک نیا باب رقم کرنے کے لیے تیار ہے۔

ساتھیو،

آج  بھارت کا بحری مشن صرف بنیادی ڈھانچہ ترقی تک ہی محدود نہیں ہے۔ بھارت آج دنیا کو پائیدار اور مستقبل کو مدنظر رکھ کر ترقی کا راستہ دکھا رہا ہے۔ اور یہ بھی ہماری وی او سی بندرگاہ میں صاف نظر آتا ہے۔ اس پورٹ کو گرین ہائیڈروجن ہب اور آف شور وِنڈ کے لیے نوڈل پورٹ کے طور پر جانا جاتا ہے۔ آج دنیا موسمیاتی تبدیلی کی جن چنوتیوں سے نبردآزما ہے، اس سے نمٹنے میں ہماری یہ پہل بہت سودمند ثابت ہوگی۔

 

ساتھیو،

بھارت کی ترقی کے سفر میں اختراع اور امداد باہمی ہماری سب سے بڑی طاقت ہے۔ آج جس نئے ٹرمنل کا افتتاح ہوا ہے، وہ بھی ہماری اسی صلاحیت کا ثبوت ہے۔ ہم اجتماعی کوششیں کرکے بہتر طور پر مربوط بھارت کی تعمیر کے کام میں مصروف عمل ہیں۔ آج ملک کے کونے کونے میں روڈ ویز، ہائی ویز، واٹر ویز اور ایئر ویز کی توسیع سے کنکٹیویٹی بڑھی ہے۔ اس سے عالمی تجارت میں بھارت نے اپنی پوزیشن بہت مضبوط بنا لی ہے۔  بھارت آج عالمی سپلائی چین کا بھی بڑا اسٹیک ہولڈر بن رہا ہے ۔ بھارت کی یہ افزوں صلاحیت، یہ ہماری اقتصادی نمو کی بنیاد ہے۔ یہی صلاحیت بھارت کو تیزی سے دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنائے گی۔ مجھے خوشی ہے کہ تمل ناڈو، بھارت کی اس صلاحیت میں مزید اضافہ کر رہا ہے۔ ایک مرتبہ پھر آپ سب کو وی او سی پورٹ کے نئے ٹرمنل کی ڈھیر ساری مبارکباد۔ شکریہ۔ ونکّم۔

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII

Media Coverage

PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM Modi visits the Indian Arrival Monument
November 21, 2024

Prime Minister visited the Indian Arrival monument at Monument Gardens in Georgetown today. He was accompanied by PM of Guyana Brig (Retd) Mark Phillips. An ensemble of Tassa Drums welcomed Prime Minister as he paid floral tribute at the Arrival Monument. Paying homage at the monument, Prime Minister recalled the struggle and sacrifices of Indian diaspora and their pivotal contribution to preserving and promoting Indian culture and tradition in Guyana. He planted a Bel Patra sapling at the monument.

The monument is a replica of the first ship which arrived in Guyana in 1838 bringing indentured migrants from India. It was gifted by India to the people of Guyana in 1991.