Quoteسدھارتھ نگر، ایٹہ، ہردوئی، پرتاپ گڑھ، فتح پور، دیوریا، غازی پور، مرزا پور اور جونپور میں نئے میڈیکل کالج
Quote’’اترپردیش کی ڈبل انجن والی سرکار ، بہت سے کرم یوگیوں کی دہائیوں کی سخت محنت کا نتیجہ ہے‘‘۔
Quote’’مادھو پرساد ترپاٹھی کا نام ، میڈیکل کالج سے باہر آنے والے نوجوان ڈاکٹروں کو عوامی خدمات کے لئے تحریک دیتا رہے گا۔‘‘
Quote’’پروانچل، اترپردیش ، جو کہ اس سے قبل مینن جائٹس (گردن توڑ بخار) کے لئے بدنام تھا، اب مشرقی ہندوستان کی صحت کو ایک نئی روشنی بخشے گا۔‘‘
Quote’’اگر سرکار حساس ہے ، غریب کا درد سمجھنے کے لئے ذہن میں درد مندی کا احساس ہے، تو اس طرح کے واقعات پیش آتے ہیں‘‘
Quote’’ریاست میں اتنے زیادہ میڈیکل کالجوں کا قیام غیر متوقع ہے۔ ایسا اس سے قبل نہیں ہوا اور یہ اب کیوں ہو رہا ہے، اس کی صرف ایک وجہ ہے – سیاسی عزم اور سیاسی ترجیح‘‘
Quote’’2017تک اترپردیش کے سرکاری میڈیکل کالجوں میں صرف 1900 سیٹیں تھیں۔ڈل انجن والی سرکار نے گزشتہ صرف 4 برسوں میں 1900 سے زیادہ سیٹوں کا اضافہ کیا ہے‘‘

اتر پردیش کی گورنر محترمہ آنندی بین پٹیل جی، یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ جی، مرکزی وزیر صحت جناب من سکھ منڈاویا جی، اسٹیج پر موجود یوپی سرکار کے دیگر وزراء، جن دیگر مقامات پر نئے میڈیکل کالج بنے ہیں، وہاں موجود یوپی سرکار کے وزراء، پروگرام میں موجود سبھی رکن پارلیمنٹ، رکن اسمبلی، دیگر عوامی نمائندے، اور میرے پیارے بھائیوں اور بہنوں،

آج کا دن پوروانچل کے لیے، پورے اتر پردیش کے لیے آروگیہ کی ڈبل ڈوز لے کر آیا ہے، آپ کے لیے ایک تحفہ لے کر آیا ہے۔ یہاں سدھارتھ نگر میں یو پی کے 9 میڈیکل کالج کا افتتاح ہو رہا ہے۔ اس کے بعد پوروانچل سے ہی پورے ملک کے لیے بہت ضروری ایسے میڈیکل انفراسٹرکچر کی ایک بہت بڑی اسکیم شروع ہونے جا رہی ہے۔ اور اس بڑے کام کے لیے میں یہاں سے آپ کا آشیرواد لینے کے بعد، اس مقدس سرزمین کا آشیرواد لینے کے بعد، آپ سے بات چیت کے بعد کاشی جاؤں گا اور کاشی میں اس پروگرام کو لانچ کروں گا۔

ساتھیوں،

آج مرکز میں جو سرکار ہے، یہاں یو پی میں جو سرکار ہے، وہ متعدد کرم یوگیوں کی دہائیوں کی تپسیا کا پھل ہے۔ سدھارتھ نگر نے بھی آنجہانی مادھو پرساد ترپاٹھی جی کی شکل میں ایک ایسا وقف عوامی نمائندہ ملک کو دیا، جن کی انتھک محنت آج ملک کے کام آ رہی ہے۔ مادھو بابو نے سیاست میں کرم یوگی کے قیام کے لیے پوری زندگی لگا دی۔ یوپی بی جے پی کے پہلے صدر کے طور پر، مرکز میں وزیر کے طور پر، انہوں نے خاص طور سے پوروانچل کی ترقی کی فکر کی۔ اس لیے سدھارتھ نگر کے نئے میڈیکل کالج کا نام مادھو بابو کے نام پر رکھنا ان کے خدمت کے جذبہ کے تئیں سچی کاریانجلی ہے۔ اور اس کے لیے میں یوگی جی اور ان کی پوری سرکار کو مبارکباد دیتا ہوں۔ مادھو بابو کا نام یہاں سے پڑھ کر نکلنے والے نوجوان ڈاکٹروں کو عوامی خدمت کا مسلسل حوصلہ بھی دے گا۔

بھائیوں اور بہنوں،

یوپی اور پوروانچل میں اعتقاد، روحانیت اور سماجی زندگی سے جڑی بہت تفصیلی وراثت ہے۔ اسی وراثت کو صحت مند، قابل اور خوشحال اتر پردیش کے مستقبل کے ساتھ بھی جوڑا جا رہا ہے۔ آج جن 9 ضلعوں میں میڈیکل کالج کا افتتاح کیا گیا ہے، ان میں یہ نظر آتا بھی ہے۔ سدھارتھ نگر میں مادھو پرساد ترپاٹھی میڈیکل کالج، دیوریا میں مہرشی دیورہا بابا میڈیکل کالج، غازی پور میں مہرشی وشوامتر میڈیکل کالج، مرزاپور میں ماں وندھے واسنی میڈیکل کالج، پرتاپ گڑھ میں ڈاکٹر سونے لال پٹیل میڈیکل کالج، ایٹہ میں ویرانگنا اونتی بائی لودھی میڈیکل کالج، فتح پور میں عظیم لڑاکو امر شہید جودھا سنگھ اور ٹھاکر دریاؤں سنگھ کے نام پر میڈیکل کالج، جونپور میں اوما ناتھ سنگھ میڈیکل کالج، اور ہردوئی کا میڈیکل کالج۔ ایسے کتنے نئے میڈیکل کالج یہ سبھی میڈیکل کالج اب پوروانچل کے کروڑوں لوگوں کی خدمت کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ان 9 نئے میڈیکل کالجوں کی تعمیر سے، تقریباً ڈھائی ہزار نئے بیڈ تیار ہوئے ہیں، 5 ہزار سے زیادہ ڈاکٹر اور پیرامیڈیکل کے لیے روزگار کے نئے مواقع بنے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ہر سال سینکڑوں نوجوانوں کے لیے میڈیکل کی پڑھائی کا نیا راستہ کھلا ہے۔

ساتھیوں،

جس پوروانچل کو پہلے کی حکومتوں نے، بیماریوں سے نمٹنے کے لیے چھوڑ دیا تھا، وہی اب مشرقی بھارت کا میڈیکل ہب بنے گا، اب ملک کو بیماریوں سے بچانے والے متعدد ڈاکٹر یہ سرزمین ملک کو دینے والی ہے۔ جس پوروانچل کی شبیہ پچھلی سرکاروں نے خراب کر دی تھی، جس پوروانچل کو دماغی بخار سے ہوئی افسوسناک اموات کی وجہ سے بدنام کر دیا گیا تھا، وہی پوروانچل، وہی اتر پردیش، مشرقی بھارت کو صحت کا انیا اجالا دینے والا ہے۔

ساتھیوں،

یوپی کے بھائی بہن بھول نہیں سکتے کہ کیسے یوگی جی نے پارلیمنٹ میں یوپی کے بدحال میڈیکل نظام کی آپ بیتی سنائی تھی۔ یوگی جی تب وزیر اعلیٰ نہیں تھے، وہ ایک رکن پارلیمنٹ تھے اور بہت چھوٹی عمر میں رکن پارلیمنٹ بنے تھے۔ اور اب آج یوپی کے لوگ یہ بھی دیکھ رہے ہیں کہ جب یوگی جی کو عوام نے خدمت کا موقع دیا تو کیسے انہوں نے دماغی بخار کو بڑھنے سے روک دیا، اس علاقے کے ہزاروں بچوں کی زندگی بچا لی۔ سرکار جب حساس ہو، غریب کا درد سمجھنے کے لیے من میں ہمدردی کا جذبہ ہو، تو اسی طرح کا کام ہوتا ہے۔

بھائیوں اور بہنوں،

ہمارے ملک میں آزادی سے پہلے اور اس کے بعد بھی بنیادی طبی اور صحت سے متعلق سہولیات کو کبھی ترجیح نہیں دی گئی۔ اچھا علاج چاہیے تو بڑے شہر جانا ہوگا، اچھے ڈاکٹر سے علاج کرانا ہے، تو بڑے شہر جانا ہوگا، دیر رات کسی کی طبیعت خراب ہو گئی تو گاڑی کا انتظام کرو اور لے کر بھاگو شہر کی طرف۔ ہمارے گاؤں دیہات کی یہی سچائی رہی ہے۔ گاؤوں میں، قصبوں میں، ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر تک میں بہتر طبی سہولیات مشکل سے ہی ملتی تھیں۔ اس تکلیف کو میں نے بھی برداشت کیا ہے، محسوس کیا ہے۔ ملک کے غریب، دلت، مظلوم، محروم، ملک کے کسان، گاؤوں کے لوگ، چھوٹے چھوٹے بچوں کو سینے سے لگائے ادھر ادھر دوڑ رہی مائیں، ہمارے بزرگ، جب صحت کی بنیادی سہولیات کے لیے سرکار کی طرف دیکھتے تھے، تو انہیں ناامیدی ہی ہاتھ لگتی تھی۔ اسی نا امیدی کو میرے غریب بھائی بہنوں نے اپنی قسمت مان لیا تھا۔ جب 2014 میں آپ نے مجھے ملک کی خدمت کا موقع عطا کیا، تب پہلے کی حالت کو بدلنے کے لیے ہماری سرکار نے دن رات ایک کر دیا۔ عوام کی تکلیف کو سمجھتے ہوئے، عام انسانوں کے درد کو سمجھتے ہوئے، ان کے دکھ درد کو شیئر کرنے میں ہم حصہ دار بنے۔ ہم نے ملک کی طبی سہولیات کو بہتر کرنے کے لیے، جدیدیت لانے کے لیے ایک مہا یگیہ شروع کیا، متعدد اسکیمیں شروع کیں۔ لیکن مجھے اس بات کا ہمیشہ افسوس رہے گا کہ یہاں پہلے جو سرکا ر تھی، اس نے ہمارا ساتھ نہیں دیا۔ ترقی کے کاموں میں وہ سیاست کو لے آئی، مرکز کی اسکیموں کو یہاں یو پی میں آگے نہیں بڑھنے دیا گیا۔

|

ساتھیوں،

یہاں الگ الگ عمر کے بھائی بہن بیٹھے ہیں۔ کیا کبھی کسی کو یاد پڑتا ہے اور یاد پڑتا ہے تو مجھے بتانا کیا کسی کو یاد پڑتا ہے کہ اتر پردیش کی تاریخ میں کبھی ایک ساتھ اتنے میڈیکل کالج کا افتتاح ہوا ہو؟ ہوا ہے کبھی؟ نہیں ہوا ہے نا۔ پہلے ایسا کیوں نہیں ہوتا تھا اور اب ایسا کیوں ہو رہا ہے، اس کی ایک ہی وجہ ہے – سیاسی قوت ارادی اور سیاسی ترجیحات۔ جو پہلے تھے ان کی ترجیح – اپنے لیے پیسہ کمانا اور اپنی فیملی کی تجوری بھرنا تھا۔ ہماری ترجیح – غریب کا پیسہ بچانا، غریب کی فیملی کو بنیادی سہولیات دینا ہے۔

ساتھیوں،

بیماری امیر غریب کچھ نہیں دیکھتی ہے۔ اس کے لیے تو سب برابر ہوتے ہیں۔ اور اس لیے ان سہولیات کا جتنا فائدہ غریب کو ہوتا ہے، اتنا ہی فائدہ متوسط طبقہ کے کنبوں کو بھی ہوتا ہے۔

ساتھیوں،

7 سال پہلے جو دہلی میں سرکار تھی اور 4 سال پہلے جو یہاں یو پی میں سرکار تھی، وہ پوروانچل میں کیا کرتے تھے؟ جو پہلے سرکار میں تھے، وہ ووٹ کے لیے نہیں ڈسپنسری کی کہیں، کہیں چھوٹے چھوٹے اسپتال کا اعلان کرکے بیٹھ جاتے تھے۔ لوگ بھی امید لگائے رہتے تھے۔ لیکن سالوں سال تک یا تو بلڈنگ ہی نہیں بنتی تھی، بلڈنگ ہوتی تھی تو مشینیں نہیں ہوتی تھیں، دونوں ہو گئیں تو ڈاکٹر اور دوسرا اسٹاف نہیں ہوتا تھا۔ اوپر سے غریبوں کے ہزاروں کروڑ روپے لوٹنے والی بدعنوانی کی سائیکل چوبیسوں گھنٹے الگ سے چلتی رہتی تھی۔ دوائی میں بدعنوانی، ایمبولینس میں بدعنوانی، تقرری میں بدعنوانی، ٹرانسفر پوسٹنگ میں بدعنوانی! اس پورے کھیل میں یو پی میں کچھ خاندان پرستوں کا تو خوب بھلا ہوا، بدعنوانی کی سائیکل تو خوب چلی، لیکن اس میں پوروانچل اور یو پی کی عام فیملی پستی چلی گئی۔

صحیح ہی کہا جاتا ہے-

’جاکے پاؤں نہ پھٹی بیوائی، وہ کیا جانے پیر پرائی‘

|

ساتھیوں،

گزشتہ برسوں میں ڈبل انجن کی سرکار نے ہر غریب تک بہتر طبی سہولیات پہنچانے کے لیے بہت ایمانداری سے کوشش کی ہے، مسلسل کام کیا ہے۔ ہم نے ملک میں نئی صحت پالیسی نافذ کی تاکہ غریب کو سستا علاج ملے اور اسے بیماریوں سے بھی بچایا جا سکے۔ یہاں یو پی میں بھی 90 لاکھ مریضوں کو آیوشمان بھارت کے تحت مفت علاج ملا ہے۔ ان غریبوں کے آیوشمان بھارت کی وجہ سے  تقریباً ایک ہزار کروڑ روپے علاج میں خرچ ہونے سے بچے ہیں۔ آج ہزاروں جن اوشدھی کیندروں سے بہت سستی دوائیں مل رہی ہیں۔ کینسر کا علاج، ڈائلیسس اور ہارٹ کی سرجری تک بہت سستی ہوئی ہے، بیت الخلاء جیسی سہولیات سے متعدد بیماریوں میں کمی آئی ہے۔ یہی نہیں، ملک بھر میں بہتر اسپتال کیسے بنیں اور ان اسپتالوں میں بہتر ڈاکٹر اور دوسرے میڈیکل اسٹاف کیسے دستیاب ہوں، اس کے لیے بہت بڑے اور لمبے وژن کے ساتھ کام کیا جا رہا ہے۔ اب اسپتالوں کا، میڈیکل کالجوں کا بھومی پوجن بھی ہوتا ہے اور ان کا مقررہ وقت پر افتتاح بھی ہوتا ہے۔ یوگی جی کی سرکار سے پہلے جو سرکار تھی، اس نے اپنی مدت کار میں یو پی میں صرف 6 میڈیکل کالج بنوائے تھے۔ یوگی جی کی مدت کار میں 16 میڈیکل شروع ہو چکے ہیں اور 30 نئے میڈیکل کالجوں پر تیزی سے کام چل رہا ہے۔ رائے بریلی اور گورکھپور میں بن رہے ایمس تو یوپی کے لیے ایک طرح سے بونس ہیں۔

بھائیوں اور بہنوں،

میڈیکل کالج صرف بہتر علاج ہی نہیں دیتے، بلکہ نئے ڈاکٹر، نئے پیرامیڈکس کی بھی تعمیر کرتے ہیں۔ جب میڈیکل کالج بنتا ہے تو وہاں پر خاص قسم کا لیباریٹری ٹریننگ سنٹر، نرسنگ یونٹ، میڈیکل یونٹ اور روزگار کے متعدد نئے وسائل بنتے ہیں۔ بدقسمتی سے پہلے کی دہائیوں میں ملک میں ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ملک گیر حکمت عملی پر کام ہی نہیں ہوا۔ متعدد دہائی پہلے میڈیکل کالج اور میڈیکل ایجوکیشن کی دیکھ ریکھ کے لیے جو ضابطے قاعدے بنائے گئے تھے، جو ادارے بنائے گئے، جو پرانے طور طریقوں سے ہی چل رہے تھے۔ یہ نئے میڈیکل کالج کی تعمیر میں رکاوٹ بھی بن رہے تھے۔

گزشتہ 7 سالوں میں ایک کے بعد ایک ہر ایسے پرانے نظام کو بدلا جا رہا ہے، جو طبی تعلیم کی راہ میں رکاوٹ بن رہا ہے۔ اس کا نتیجہ میڈیکل سیٹوں کی تعداد میں بھی نظر آتا ہے۔ 2014 سے پہلے ہمارے ملک میں میڈیکل کی سیٹیں 90 ہزار سے بھی کم تھیں۔ گزشتہ 7 برسوں میں ملک میں میڈیکل کی 60 ہزار نئی سیٹیں جوڑی گئی ہیں۔ یہاں اتر پردیش میں بھی 2017 تک سرکاری میڈیکل کالجوں میں میڈیکل کی صرف 1900 سیٹیں تھیں۔ جب کہ ڈبل انجن کی سرکار میں پچھلے چار سال میں ہی 1900 سیٹوں سے زیادہ میڈیکل سیٹوں کا اضافہ کیا گیا ہے۔

|

ساتھیوں،

میڈیکل کالجوں کی تعداد بڑھنے کا، میڈیکل سیٹوں کی تعداد بڑھنے کا ایک اہم پہلو یہ بھی ہے کہ یہاں کے زیادہ سے زیادہ نوجوان ڈاکٹر بنیں گے۔ غریب ماں کے بیٹے اور بیٹی کو بھی اب ڈاکٹر بننے میں مزید آسانی ہوگی۔ سرکار کی مسلسل کوشش کا نتیجہ ہے کہ آزادی کے بعد، 70 برسوں میں جتنے ڈاکٹر پڑھ لکھ کر نکلے، اس سے زیادہ ڈاکٹر ہم اگلے 12-10 برسوں میں تیار کر پائیں گے۔

ساتھیوں،

نوجوانوں کو ملک بھر میں الگ الگ انٹرینس ٹیسٹ کی ٹینشن سے آزادی دلانے کے لیے وَن نیشن، وَن ایگزام کو نافذ کیا گیا ہے۔ اس سے خرچ کی بھی بچت ہوئی ہے اور پریشانی بھی کم ہوئی ہے۔ میڈیکل تعلیم غریب اور مڈل کلاس کی پہنچ میں ہو، اس کے لیے پرائیویٹ کالج کی فیس کو قابو میں رکھنے کے لیے قانون انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔ مقامی زبان میں میڈیکل کی پڑھائی نہ ہونے سے بھی بہت دقتیں آتی تھیں۔ اب ہندی سمیت متعدد ہندوستانی زبانوں میں بھی میڈیکل کی بہترین پڑھائی کا متبادل دے دیا گیا ہے۔ اپنی مادری زبان میں جب نوجوان سیکھیں گے تو اپنے کام پر ان کی پکڑ بھی بہتر ہوگی۔

|

ساتھیوں،

اپنی صحت سے متعلق سہولیات کو یوپی تیزی سے بہتر کر سکتا ہے، یہ یوپی کے لوگوں نے اس کورونا دور میں بھی ثابت کیا ہے۔ چار دن پہلے ہی ملک نے 100 کروڑ ویکسین ڈوز کا بڑا ہدف حاصل کیا ہے۔ اور اس میں یو پی کا بھی بہت بڑا تعاون ہے۔ میں یو پی کے تمام عوام، کورونا واریئرز، حکومت، انتظامیہ اور اس سے جڑے سبھی لوگوں کو مبارکباد دیتا ہوں۔ آج ملک کے پاس 100 کروڑ ویکسین ڈوز کا سیکورٹی کور ہے۔ باوجود اس کے کورونا سے تحفظ کے لیے یوپی اپنی تیاریوں میں مصروف ہے۔ یوپی کے ہر ضلع میں کورونا سے نمٹنے کے لیے بچوں کی کیئر یونٹ یا تو بن چکی ہے یا تیزی سے بن رہی ہے۔ کووڈ کی جانچ کے لیے آج یوپی کے پاس 60 سے زیادہ لیبس موجود ہیں۔ 500 سے زیادہ نئے آکسیجن پلانٹس پر بھی تیزی سے کام چل رہا ہے۔

ساتھیوں،

یہی تو سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس اور سب کا پریاس یہی تو اس کا راستہ ہے۔ جب سبھی صحت مند ہوں گے، جب سبھی کو موقع ملے گا، تب جا کر سب کا پریاس ملک کے کام آئے گا۔ دیوالی اور چھٹھ کا تہوار اس بار پوروانچل میں آروگیہ کا نیا اعتماد لے کر آیا ہے۔ یہ اعتماد، تیز رفتار ترقی کی بنیاد بنے، اسی دعا کے ساتھ نئے میڈیکل کالج کے لیے پورے یوپی کو پھر سے بہت بہت مبارکباد اور شکریہ ادا کرتا ہوں۔ آپ بھی اتنی بڑی تعداد میں ہمیں آشیرواد دینے کے لیے آئے اس لیے میں خاص طور آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ بہت بہت شکریہ۔

  • krishangopal sharma Bjp December 18, 2024

    नमो नमो 🙏 जय भाजपा 🙏🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩🚩
  • MLA Devyani Pharande February 17, 2024

    जय श्रीराम
  • SHRI NIVAS MISHRA January 19, 2022

    अगस्त 2013 में देश का जो स्वर्ण भंडार 557 टन था उसमें मोदी सरकार ने 148 टन की वृद्धि की है। 30 जून 2021 को देश का स्वर्ण भंडार 705 टन हो चुका था।*
  • Suresh k Nai January 05, 2022

    માન. વડાપ્રધાન નરેન્દ્રભાઈ મોદીજીના પંજાબના પ્રવાસને સહન ન કરી શકતી પંજાબની કોંગ્રેસ સરકારે વડાપ્રધાનશ્રી નરેન્દ્રભાઈ મોદીજીના કાફલાને ફ્લાયઓવર પર ૨૦ મીનિટ સુધી અટકાવી રાખી વડાપ્રધાનશ્રીની સલામતી સામે ગંભીર જોખમ ઉભુ થવા દીધું છે. તેને અમે વખોડી નાખીએ છીએ અને કોંગ્રેસ આ બનાવ અંગે ભારતની જનતાની માફી માંગે તેવી માંગણી કરીએ છીએ.
  • शिवकुमार गुप्ता January 05, 2022

    जय भारत
  • शिवकुमार गुप्ता January 05, 2022

    जय हिंद
  • शिवकुमार गुप्ता January 05, 2022

    जय श्री सीताराम
  • शिवकुमार गुप्ता January 05, 2022

    जय श्री राम
Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
How the makhana can take Bihar to the world

Media Coverage

How the makhana can take Bihar to the world
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
The World This Week On India
February 25, 2025

This week, India reinforced its position as a formidable force on the world stage, making headway in artificial intelligence, energy security, space exploration, and defence. From shaping global AI ethics to securing strategic partnerships, every move reflects India's growing influence in global affairs.

And when it comes to diplomacy and negotiation, even world leaders acknowledge India's strength. Former U.S. President Donald Trump, known for his tough negotiating style, put it simply:

“[Narendra Modi] is a much tougher negotiator than me, and he is a much better negotiator than me. There’s not even a contest.”

With India actively shaping global conversations, let’s take a look at some of the biggest developments this week.

|

AI for All: India and France Lead a Global Movement

The future of AI isn’t just about technology—it’s about ethics and inclusivity. India and France co-hosted the Summit for Action on AI in Paris, where 60 countries backed a declaration calling for AI that is "open," "inclusive," and "ethical." As artificial intelligence becomes a geopolitical battleground, India is endorsing a balanced approach—one that ensures technological progress without compromising human values.

A Nuclear Future: India and France Strengthen Energy Security

In a world increasingly focused on clean energy, India is stepping up its nuclear power game. Prime Minister Narendra Modi and French President Emmanuel Macron affirmed their commitment to developing small modular nuclear reactors (SMRs), a paradigm shift in the transition to a low-carbon economy. With energy security at the heart of India’s strategy, this collaboration is a step toward long-term sustainability.

Gaganyaan: India’s Space Dream Inches Closer

India’s ambitions to send astronauts into space took a major leap forward as the budget for the Gaganyaan mission was raised to $2.32 billion. This is more than just a scientific milestone—it’s about proving that India is ready to stand alongside the world’s leading space powers. A successful human spaceflight will set the stage for future interplanetary missions, pushing India's space program to new frontiers.

India’s Semiconductor Push: Lam Research Bets Big

The semiconductor industry is the backbone of modern technology, and India wants a bigger share of the pie. US chip toolmaker Lam Research announced a $1 billion investment in India, signalling confidence in the country’s potential to become a global chip manufacturing hub. As major companies seek alternatives to traditional semiconductor strongholds like Taiwan, India is positioning itself as a serious contender in the global supply chain.

Defence Partnerships: A New Era in US-India Military Ties

The US and India are expanding their defence cooperation, with discussions of a future F-35 fighter jet deal on the horizon. The latest agreements also include increased US military sales to India, strengthening the strategic partnership between the two nations. Meanwhile, India is also deepening its energy cooperation with the US, securing new oil and gas import agreements that reinforce economic and security ties.

Energy Security: India Locks in LNG Supply from the UAE

With global energy markets facing volatility, India is taking steps to secure long-term energy stability. New multi-billion-dollar LNG agreements with ADNOC will provide India with a steady and reliable supply of natural gas, reducing its exposure to price fluctuations. As India moves toward a cleaner energy future, such partnerships are critical to maintaining energy security while keeping costs in check.

UAE Visa Waiver: A Boon for Indian Travelers

For Indians residing in Singapore, Japan, South Korea, Australia, New Zealand, and Canada, visiting the UAE just became a lot simpler. A new visa waiver, effective February 13, will save Dh750 per person and eliminate lengthy approval processes. This move makes travel to the UAE more accessible and strengthens business and cultural ties between the two countries.

A Gift of Friendship: Trump’s Gesture to Modi

During his visit to India, Donald Trump presented Prime Minister Modi with a personalized book chronicling their long-standing friendship. Beyond the usual diplomatic formalities, this exchange reflects the personal bonds that sometimes shape international relations as much as policies do.

Memory League Champion: India’s New Star of Mental Speed

India is making its mark in unexpected ways, too. Vishvaa Rajakumar, a 20-year-old Indian college student, stunned the world by memorizing 80 random numbers in just 13.5 seconds, winning the Memory League World Championship. His incredible feat underscores India’s growing reputation for mental agility and cognitive

excellence on the global stage.

India isn’t just participating in global affairs—it’s shaping them. Whether it’s setting ethical AI standards, securing energy independence, leading in space exploration, or expanding defence partnerships, the country is making bold, strategic moves that solidify its role as a global leader.

As the world takes note of India’s rise, one thing is clear: this journey is just getting started.