بھارت 6 جی وژن دستاویز کی نقاب کشائی کی اور 6 جی آر اینڈ ڈی ٹیسٹ بیڈ کا افتتاح کیا
’کال بیفور یو ڈِگ‘ ایپ لانچ کیا
ہندوستان ان ممالک کے لیے ایک رول ماڈل ہے جو اپنی معیشتوں کو فروغ دینے کے لیے ڈیجیٹل تبدیلی کے خواہاں ہیں: آئی ٹی یو سکریٹری جنرل
’’بھارت کے پاس دو اہم طاقتیں ہیں – اعتماد اور پیمانہ– ہم اعتماد اور پیمانے کے بغیر ٹیکنالوجی کو ہر کونے تک نہیں لے جا سکتے‘‘
’’ہندوستان کے لیے ٹیلی کام ٹیکنالوجی طاقت کا طریقہ نہیں ہے، بلکہ بااختیار بنانے کا مشن ہے‘‘
’’ہندوستان ڈیجیٹل انقلاب کے اگلے قدم کی طرف تیزی سے بڑھ رہا ہے‘‘
’’آج پیش کی جانے والی وژن دستاویز اگلے چند سالوں میں 6 جی رول آؤٹ کے لیے ایک اہم بنیاد بن جائے گی‘‘
’’ہندوستان 5 جی کی طاقت سے پوری دنیا کے کام کے کلچر کو تبدیل کرنے کے لیے بہت سے ممالک کے ساتھ کام کر رہا ہے‘‘
’’آئی ٹی یو کی عالمی ٹیلی کمیونی کیشنز اسٹینڈرڈائزیشن اسمبلی اگلے سال اکتوبر میں دہلی میں منعقد ہوگی‘‘
’’یہ دہائی ہندوستان کے لیے ٹیکنالوجی کی دہائی ہے‘‘

مرکزی کابینہ میں میرے معاون ڈاکٹر ایس جے شنکر جی، جناب اشونی ویشنو جی، جناب دیوو سنگھ چوہان جی، آئی ٹی یو کی سیکریٹری جنرل، دیگر شخصیات و خواتین و حضرات!

آج کا دن بہت خاص ہے، بہت مقدس ہے۔ آج سے ’ہندکیلنڈر‘ کا نیا سال شروع ہوا ہے۔ میں آپ سب کو اور تمام ملک کے شہریوں کو وِکرم سنوت 2080کی بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں۔ ہمارے اتنے عظیم ملک میں، تنوع سے بھرے ملک میں صدیوں سے الگ الگ کلینڈرس مشتعمل ہیں۔ کولّم عہد کا ملیالم کلینڈر ہے، تمل کیلنڈر ہے، سینکڑوں برسوں سے ہندوستان کو تاریخ کی معلومات دیتے آرہے ہیں۔ وِکرم سنوت بھی 2080سال پہلے سے چل رہا ہے۔ گریگورین کیلنڈر میں ابھی سال 2023 سال چل رہا ہے، لیکن وِکرم سنوت اس س سے بھی 57سال پہلے کا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ نئے سال کے پہلے دن ٹیلی کام، آئی سی ٹی اور اس سے جڑے اینوویشن سینٹر کو لے کر ایک بہت بڑی شروعات ہندوستان میں ہورہی ہے۔آج یہاں انٹرنیشنل ٹیلی کمیونکیشن یونین(آئی ٹی یو)کے ایریا آفس اور صرف ایریا آفس نہیں، ایریا آفس اور اینوویشن سینٹر کا قیام عمل میں آیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ آج 6جی ٹیسٹ-بیڈ کو بھی لانچ کیا گیا ہے۔ اس ٹیکنالوجی سے جڑے ہمارے وژن ڈاکیومنٹ کو اَنویل کیا گیا ہے۔یہ ڈیجیٹل انڈیا کو نئی توانائی دینے کے ساتھ ہی ساؤتھ ایشیا ء کے لئے، گلوبل ساؤتھ کے لئے، نئے حل، نئے اینوویشن لے کر آئے گا۔خاص طور سے ہمارے اکیڈمیاں، ہمارے اینوویٹر-اسٹارٹ اَپ، ہماری انڈسٹری کے لئے اس سے متعدد نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

دوستو،

آج جب ہندوستان، جی-20 کی صدارت کررہا ہے، تو اس کی ترجیحات میں ریجنل ڈیوائیڈ کو کم کرنا بھی ہے۔ چند ہفتہ پہلے ہی ہندوستان نے  گلوبل ساؤتھ سمٹ کا انعقاد کیا ہے۔ گلوبل ساؤتھ کی مخصوص ضرورتوں کو دیکھتےہوئے ٹیکنالوجی ، ڈیزائن، اور اسٹینڈرڈز کا رول بہت اہم ہے۔ گلوبل ساؤتھ ، اب ٹیکنالوجیکل ڈیوائیڈ کو بھی تیزی سے بھرنے میں جٹا ہے۔ آئی ٹی یو کا یہ ایریا و اینوویشن سینٹر کی سمت میں ایک بہت بڑا قدم ہے۔ میں گلوبل ساؤتھ میں یونیورسل کنکٹی ویٹی کی تعمیر کو لے کر ہندوستان کے کوششوں کو بھی یہ انتہائی رفتار دینے والاہوگا۔ اس سے ساؤتھ ایشائی ممالک میں آئی سی ٹی سیکٹر میں تعاون اور اشتراک بھی مضبوط ہوگا اور اس موقع پر غیر ممالک کے بھی بہت سارے مہمان آج ہمارے یہاں موجود ہیں۔ میں آپ سب کو بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں، بہت بہت نیک خواہشات  پیش کرتاہوں۔

ساتھیوں،

جب ہم ٹیکنالوجیکل ڈیوائیڈ کو بھرنے کی بات کرتےہیں تو ہندوستان سے توقع کرنا بھی بہت فطری ہے۔ ہندوستان کی صلاحیت ، ہندوستان کا اینوویشن اور اختراعی افرادی قوت ، ہندوستان کا فیوریبل پالیسی انوائرنمنٹ ، یہ تما باتیں اس توقع کی بنیاد ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستان کے پاس جو دو اہم طاقتیں ہیں، وہ ہیں بھروسہ اور دوسرا ہے پیمانہ(اسکیل)۔ ٹرسٹ اور اسکیل کے بغیر ہم ٹیکنالوجی کو کونے کونے تک نہیں پہنچا سکتے ہیں۔میں تو یہ کہوں گا کہ بھروسے کی یہ ٹیکنالوجی جو موجودہ کی ہے، اس میں ٹرسٹ ایک ماقبل شرط ہے۔ اس سمت میں ہندوستان کی کوششوں کی چرچا آج پوری دنیا کررہی ہے۔ آج ہندوستان، 100 کروڑ موبائل فون کے ساتھ موسٹ کنکٹیڈ ڈیموکریسی آف دی ورلڈ ہے۔ سستے اسمارٹ فون اور سستے انٹرنیٹ ڈیٹا نے ہندوستان کے ڈیجیٹل ورلڈ کا احیاء کردیا ہے۔ آج ہندوستان میں ہر ماہ 800کروڑ سے زیادہ یوپی آئی پر مبنی ڈیجیٹل ادائیگی ہوتی ہے۔ آج ہندوستان میں ہر دن 7کروڑ ای –اتھینٹی کیشن ہوتےہیں۔ ہندوستان کے کووِن پلیٹ فارم کے توسط سے ملک میں 220 کروڑ سے زیادہ ویکسین خوراک لگی ہے۔ گزرے برسوں میں ہندوستان نے 28لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ، براہ راست اپنے شہریوں کے بینک کھاتے میں بھیجے ہیں، ڈائریکٹ بینی فِٹ ٹرانسفر۔ جن دھن یوجنا کے توسط سے ہم نے امریکہ کی کل آبادی سے بھی زیادہ لوگوں کے بینک کھاتے کھولے ہیں اور اس کے بعد یونک ڈیجیٹل آئیڈینٹیٹی  یعنی آدھار کے ذریعے انہیں اتھینشیئیٹ کیا اور پھر 100 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو موبائل کے ذریعے کنکٹ کیا۔جن دھن-آدھار- موبائل-جے اے ایم-جے اے ایم ٹرینٹی کی یہ طاقت دنیا کے لئے ایک مطالعہ کا موضوع ہے۔

ساتھوں،

ہندوستان کے لئے ٹیلی کام ٹیکنالوجی، موڈ آف پاور نہیں ہے۔ ہندوستان میں ٹیکنالوجی صرف موڈ آف پاور نہیں ہے، بلکہ مشن ٹو اِن پاور ہے۔ آج ڈیجیٹل ٹیکنالوجی ہندوستان میں یونیورسل ہے، سب کی دسترس میں ہے۔ پچھلے کچھ برسوں میں ہندوستان میں بڑی سطح پر ڈیجیٹل شمولیت ہوئی ہے۔ اگر ہم براڈ بینڈ کنکٹی ویٹی کی بات کریں تو 2014 سے پہلے ہندوستان میں 6کروڑ یوزر تھے۔ آج براڈ بینڈ یوزرس کی تعداد 80 کروڑ سے زیادہ ہے۔ 2014 سے پہلے ہندوستان میں انٹرنیٹ کنیکشن کی تعداد 25 کروڑ تھی۔ آج یہ 85 کروڑ سے بھی زیادہ ہے۔

ساتھیوں،

اب ہندوستان کے گاؤں میں انٹرنیٹ صارف کی تعداد شہروں میں رہنے والے انٹرنیٹ صارفین سے بھی زیادہ ہوگئی ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ڈیجیٹل پاور اس طرح ملک کے کونے کونے میں پہنچ رہا ہے۔ پچھلے 9برسوں میں، ہندوستان میں سرکار اور پرائیویٹ سیکٹر نے مل کر 25لاکھ کلو میٹر آپٹیکل فائبر بچھایا ہے۔ 25لاکھ کلو میٹر آپٹیکل فائبر، ان برسوں میں ہی تقریباًٍ 2 لاکھ گرام پنچایتوں کو آپٹیکل فائبر سے جوڑا گیا ہے۔ ملک بھر کے گاؤں میں آج 5لاکھ سے زیادہ کامن سروس سینٹر، ڈیجیٹل سروس دے رہے ہیں۔ اسی بات کا اثر ہے اور یہ سب کا اثر ہے کہ آج ہماری ڈیجیٹل ایکونامی، ملک کی مجموعی ایکونامی سے بھی تقریباً ڈھائی گنا تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔

ساتھیوں،

ڈیجیٹل انڈیا سے نان ڈیجیٹل سیکٹر کو بھی طاقت مل رہی ہے اور اس کی مثال ہے ہمارا پی ایم شتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان۔ ملک میں بن رہے ہر طرح کے انفرااسٹرکچر سے جڑے ڈیٹا لیئر س کو ایک پلیٹ فارم پر لایا جارہا ہے۔ ہدف  یہی ہے کہ انفرااسٹرکچر کی ترقی سے جڑے ہر ریورس کی معمولات ایک جگہ ہو، ہر اسٹیک ہولڈرز کے پاس رئیل ٹائم انفارمیشن ہو۔ آج یہاں جس ‘کال بی فور یو ڈِگ‘ایپ کی لانچنگ ہوئی ہے وہ بھی اسی جذبے کی توسیع  ہے اور’کال بی فور  یو ڈِگ‘کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اس کو پولیٹکل فیلڈ میں استعمال کرنا ہے۔ آپ بھی جانتےہیں کہ الگ الگ پروجیکٹس کے لئے جو کھدائی کا کام ہوتا ہے، اس سے اکثر ٹیلی کام نیٹ ورک کو بھی نقصان اُٹھانا پڑتا ہے۔ اس نئے ایپ سے کھدائی کرنے والی ایجنسیوں اور جن کا انڈر گراؤنڈ اسیٹ ہے، ان محکموں کے درمیان تال میل بڑھے گا۔ ا س سےنقصان بھی کم ہوگا اور لوگوں کی ہونے والی پریشانیاں بھی کم ہوں گی۔

ساتھیوں،

آج کا  ہندوستان، ڈیجیٹل انقلاب کے اگلے قدم کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ آج ہندوستان، دنیا میں سب سے تیزی سے 5جی رول آؤٹ کرنے والا ملک ہے۔ صرف 120 دن میں، 125 سے زیادہ شہروں میں 5جی رول آؤٹ ہوچکا ہے۔ ملک کے تقریباً ساڑھے تین سو اضلاع میں آج 5جی سروس پہنچ گئی ہے۔اتنا ہی نہیں 5جی رول آؤٹ کے 6ماہ بعد ہی آج ہم 6جی کی بات کررے ہیں اور یہ ہندوستان کا نفیڈینس دکھا تا ہے۔ آج ہم نے اپنا وژن ڈاکیومنٹس بھی سامنے رکھا ہے۔ یہ آئندہ کچھ برسوں میں 6جی رول آؤٹ کرنے کا بڑی بنیاد بنے گا۔

ساتھیوں،

ہندوستان میں ترقی یافتہ اور ہندوستان میں کامیاب ٹیلی کام ٹیکنالوجی آج دنیا کے متعددممالک کی توجہ اپنی طرف مبذول کرارہی ہے۔  4جی اور اس سے پہلے ہندوستان ٹیلی کام ٹیکنالوجی صرف ایک صارف تھا ، لیکن ہندوستان دنیا میں ٹیلی کام ٹیکنالوجی کا بڑا ایکسپورٹر ہونے کی سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔ 5جی کی جو طاقت ہے، اس کی مدد سے پوری دنیا کا ورک –کلچر بدلنے کے لئے، ہندوستان کئی ممالک کے ساتھ مل کر کام کررہا ہے۔ آنے والے وقت میں ہندوستان  100 نئی 5جی لیب قائم کرنے جارہا ہے، اس سے 5جی سے جڑے مواقع ، کاروباری ماڈل اور روزگار کی صلاحیت کو زمین پر اتارنے میں بہت مدد ملے گی۔ یہ 100 نئی لیبس، ہندوستان کی مخصوص ضرورتوں کے حساب سے 5جی ایپلی کیشن تیار کرنے میں مدد کریں گی، خواہ 5جی اسمارٹ کلاس روم ہوں، فارمنگ ہو، انٹلی جنٹ ٹرانسپورٹ سسٹم ہوں، یا پھر ہیلتھ کیئر ایپلی کیشن۔ ہندوستان ہر سمت میں تیزی سے کام کررہا ہے۔ہندوستان کے 5جی آئی اسٹینڈرڈز، گلوبل 5جی سسٹم کا حصہ ہے۔ہم آئی ٹی یو کے ساتھ بھی فیوچر ٹیکنالوجی کو معیاری بنانے کے لئے مل کر کام کریں گے۔ یہاں جو انڈین آئی ٹی یو ایریا آفس کھل رہا ہے، وہ ہمیں6جی کے لئے درست ماحول بنانے میں بھی مدد کرے گا۔ مجھے آج یہ اعلان کرتے ہوئے بھی خوشی ہورہی ہے کہ آئی ٹی یو کی ورلڈ ٹیلی-کمیونیکشن اسٹینڈرائزیشن اسمبلی، اگلے سال اکتوبر میں دہلی میں ہی منعقد کی جائے گی۔ اس میں بھی دنیا بھر کے نمائندے ہندوستان آئیں گے۔ میں ابھی سے اس تقریب کے لئے آپ سب کو نیک خواہشات دیتا ہوں، لیکن میں اس شعبے کے ماہرین اور دانشوروں کو چیلنج بھی دیتا ہوں کہ ہم اکتوبر سے پہلے ایسا کچھ کریں جو دنیا کے غریب سے غریب ملکوں کے زیادہ سے زیادہ کام آئے۔

ساتھیوں،

ہندوستان کی ترقی کی اس رفتار کو دیکھ کر کہا جاتا ہے یہ عہد، ہندوستان کا ٹیک-ایڈ(tech-ade) ہے ۔ ہندوستان کا ٹیلی کام اور ڈیجیٹل ماڈل اِسموتھ ہے،سکیور ہے، ٹرانسپرینٹ ہے اور ٹرسٹیڈ  اینڈ ٹیسٹیڈ ہے۔ جنوبی ایشیا ء کے تمام دوست ممالک اس کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔میرا یقین ہے کہ آئی ٹی یو کا یہ سینٹر اس میں ایک اہم رول ادا کرےگا۔میں پھر ایک بار اس اہم موقع پر دنیا کے متعدد ممالک کی جو شخصیتیں یہاں آئی ہیں ان کا استقبال بھی کرتا ہوں اور آپ سب کو بھی بہت بہت نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔

بہت بہت شکریہ!

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII

Media Coverage

PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
سوشل میڈیا کارنر،21 نومبر 2024
November 21, 2024

PM Modi's International Accolades: A Reflection of India's Growing Influence on the World Stage